মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
طب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩২৬ টি
হাদীস নং: ২৩৯৩৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھاگے اور تعویذات باندھنے (اور لٹکانے) کے بارے میں (روایات)
(٢٣٩٤٠) حضرت واقع بن سحبان سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ فرماتے ہیں۔ جو آدمی کوئی چیز لٹکاتا ہے تو وہ اس کے سپرد کردیا جاتا ہے۔
(۲۳۹۴۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ شُعْبَۃَ، عَنْ قَتَادَۃَ، عَنْ وَاقِعِ بْنِ سَحْبَانَ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللہِ: مَنْ عَلَّقَ شَیْئًا وُکِلَ إِلَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৪০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھاگے اور تعویذات باندھنے (اور لٹکانے) کے بارے میں (روایات)
(٢٣٩٤١) حضرت سعید بن جبیر سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ انھیں درد سر تھا۔ بتاتے ہیں کہ ان سے ایک آدمی نے کہا۔ میں آپ کو اس درد کا تعویذ دیتا ہوں ؟ حضرت سعید بن جبیر نے فرمایا۔ مجھے تعویذ کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
(۲۳۹۴۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ أَبِی شِہَابٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ : کَانَتْ بِہِ شَقِیقَۃٌ ، قَالَ : فَقَالَ لَہُ رَجُلٌ : أَرْقِیکَ مِنْہَا ؟ قَالَ : لاَ حَاجَۃَ لِی بِالرَّقَی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৪১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھاگے اور تعویذات باندھنے (اور لٹکانے) کے بارے میں (روایات)
(٢٣٩٤٢) حضرت ابراہیم کے بارے میں روایت ہے کہ وہ بچوں کے لیے تعویذ کو پسند نہیں کرتے تھے۔ اور فرماتے تھے کہ بچے تعویذ کے ہمراہ ہی بیت الخلاء میں چلے جاتے ہیں۔
(۲۳۹۴۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ الْمَعَاذَۃَ لِلصِّبْیَانِ ، وَیَقُولُ : إِنَّہُمْ یَدْخُلُونَ بِہِ الْخَلاَئَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৪২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عجوہ کھجور کے بارے میں جو احادیث مروی ہیں کہ یہ زہر وغیرہ کے لیے مفید ہے
(٢٣٩٤٣) حضرت سعد فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کہتے ہوئے سُنا کہ ” جو شخص بوقت صبح سات عجوہ کھجوریں کھالے گا تو اس کو اس دن میں کوئی زہر یا جادو نقصان نہیں دے گا۔
(۲۳۹۴۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ ہَاشِمِ بْنِ ہَاشِمٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَامِرَ بْنَ سَعْدِ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ یَقُولُ : سَمِعْتُ سَعْدًا یَقُولُ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : مَنْ تَصَبَّحَ بِسَبْعِ تَمَرَاتِ عَجْوَۃٍ ، لَمْ یَضُرَّہُ ذَلِکَ الْیَوْمَ سَمٌّ ، وَلاَ سِحْرٌ۔ (بخاری ۵۴۴۵۔ مسلم ۱۵۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৪৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عجوہ کھجور کے بارے میں جو احادیث مروی ہیں کہ یہ زہر وغیرہ کے لیے مفید ہے
(٢٣٩٤٤) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے کہ ” عجوہ کھجور جنت سے ہے اور یہ زہر سے بھی شفاء ہے۔ “
(۲۳۹۴۴) حَدَّثَنَا یَزِیدُ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ مَنْصُورٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الْعَجْوَۃُ مِنَ الْجَنَّۃِ ، وَہِیَ شِفَائٌ مِنَ السَّمِّ۔ (ترمذی ۲۰۶۸۔ احمد ۳/۴۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৪৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عجوہ کھجور کے بارے میں جو احادیث مروی ہیں کہ یہ زہر وغیرہ کے لیے مفید ہے
(٢٣٩٤٥) حضرت ہشام بن عروہ اپنے والد کے واسطے سے حضرت عائشہ کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ حضرت عائشہ دورانِ سر سے افاقہ کے لیے سات صبح نہار منہ عجوہ کھجور کے ساتھ دانے کھانے کا فرمایا کرتی تھیں۔
(۲۳۹۴۵) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَائِشَۃَ ؛ أَنَّہَا کَانَتْ تَأْمُرُ مِنَ الدَّوَامِ ، أَوِ الدَّوَارِ بِسَبْعِ تَمَرَاتٍ عَجْوَۃٍ ، فِی سَبْعِ غَدَوَاتٍ عَلَی الرِّیقِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৪৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عجوہ کھجور کے بارے میں جو احادیث مروی ہیں کہ یہ زہر وغیرہ کے لیے مفید ہے
(٢٣٩٤٦) حضرت عائشہ سے روایت ہے۔ کہتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ : ” عجوہ عالیہ میں شفا ہے۔ “ یا ارشاد فرمایا : ’ ’ عجوہ عالیہ، صبح کے وقت نہار منہ تریاق ہے۔ “
(۲۳۹۴۶) حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا شَرِیکُ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی نَمِرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی عَتِیقٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : فِی عَجْوَۃِ الْعَالِیَۃِ شِفَائٌ أَوْ : إِنَّہَا تِرْیَاقٌ فِی أَوَّلِ الْبُکْرَۃِ عَلَی الرِّیقِ۔ (مسلم ۱۶۱۹۔ نسائی ۶۷۱۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৪৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نومولود بچہ کو کھجور کے ذریعہ تحنیک کرنے کے بارے میں احادیث
(٢٣٩٤٧) حضرت انس سے روایت ہے کہ حضرت ام سلیم کا ایک بچہ پیدا ہوا تو مجھے ابو طلحہ نے کہا۔ اس بچہ کو نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لے جاؤ۔ پس یہ بچہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں لایا گیا اور اس بچہ کے ہمراہ چند کھجوریں بھی بھیجی گئی تھیں۔ چنانچہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بچہ کو لیا اور فرمایا ” اس کے ساتھ کوئی چیز ہے ؟ “ لوگوں نے جواب دیا۔ جی ہاں ! کھجوریں ہیں۔ اس پر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھجوریں لیں اور ان کو چبایا پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے منہ مبارک سے (چبائی ہوئی کھجور) لی اور اس کو بچہ کے منہ میں ڈال دیا۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے تالو کو ملا اور اس کا نام آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عبداللہ رکھا۔
(۲۳۹۴۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ سِیرِینَ ، عَنْ أَنَسٍ ؛ أَنَّ أُمَّ سُلَیْمٍ وَلَدَتْ غُلاَمًا ، فَقَالَ لِی أَبُو طَلْحَۃَ : احْمِلْہُ حَتَّی تَأْتِیَ بِہِ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَأَتَی بِہِ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَبَعَثَ مَعَہُ بِتَمَرَاتٍ ، فَأَخَذَہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : مَعَہُ شَیْئٌ ؟ قَالُوا : نَعَمْ ، تَمَرَاتٌ ، فَأَخَذَہَا النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَمَضَغَہَا ، ثُمَّ أَخَذَ مِنْ فِیہِ فَجَعَلَہُ فِی فِیِّ الصَّبِیِّ ، ثُمَّ حَنَّکَہُ بِہِ ، وَسَمَّاہُ عَبْدَ اللہِ۔ (بخاری ۵۴۷۰۔ مسلم ۱۶۸۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৪৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نومولود بچہ کو کھجور کے ذریعہ تحنیک کرنے کے بارے میں احادیث
(٢٣٩٤٨) حضرت ابو موسیٰ سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ میرے ہاں بچہ پیدا ہوا ۔ میں (اسے لے کر) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا نام ابراہیم رکھا اور اس کو اپنی کھجور سے گٹھی دی۔
(۲۳۹۴۸) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ بُرَیدِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ ، عَنْ أَبِی مُوسَی ، قَالَ : وُلِدَ لِی غُلاَمٌ ، فَأَتَیْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَسَمَّاہُ إِبْرَاہِیمَ ، وَحَنَّکَہُ بِتَمْرَۃٍ۔ (بخاری ۶۱۹۸۔ مسلم ۲۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৪৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نومولود بچہ کو کھجور کے ذریعہ تحنیک کرنے کے بارے میں احادیث
(٢٣٩٤٩) حضرت اسماء بنت ابی بکر سے روایت ہے کہ وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں ابن زبیر کو ۔۔۔ جب حضرت اسماء نے ان کو جنا ۔۔۔لے کر حاضر ہوئیں۔ اور صحابہ نے کھجور کی تلاش کی یہاں تک کہ مل گئی تو پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ابن زبیر کو کھجور کی گٹھی دی۔ پس جو چیز حضرت ابن زبیر کے پیٹ میں گئی وہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا لعاب مبارک تھا۔
(۲۳۹۴۹) حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنِ ابْنِ مُسْہِرٍ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِی بَکْرٍ ؛ أَنَّہَا أَتَتِ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِابْنِ الزُّبَیْرِ حِینَ وَضَعَتْہُ ، وَطَلَبُوا تَمْرَۃً حَتَّی وَجَدُوہَا فَحَنَّکَہُ بِہَا ، فَکَانَ أَوَّلَ شَیْئٍ دَخَلَ بَطْنَہُ رِیقُ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔ (بخاری ۳۹۰۹۔ مسلم ۱۶۹۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৪৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نومولود بچہ کو کھجور کے ذریعہ تحنیک کرنے کے بارے میں احادیث
(٢٣٩٥٠) حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں بچوں کو لایا جاتا تھا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کے لیے برکت کی دعاء فرماتے اور ان کو گٹھی دیتے تھے۔
(۲۳۹۵۰) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا ہِشَامٌ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَائِشَۃَ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یُؤْتَی بِالصِّبْیَانِ فَیُبَرِّکُ عَلَیْہِمْ وَیُحَنِّکُہُمْ۔ (بخاری ۶۰۰۲۔ مسلم ۱۶۹۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৫০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سوتے وقت اثمد سرمہ لگانے کا کہنے والے حضرات کے دلائل
(٢٣٩٥١) حضرت جابر سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے سُنا کہ : ” سونے کے وقت اثمد (سرمہ) کو لازمی استعمال کرو۔ کیونکہ یہ نگاہ کو تیز کرتا ہے۔ اور بالوں کو اگاتا ہے۔ “
(۲۳۹۵۱) حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ، عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ: عَلَیْکُمْ بِالإِثْمِدِ عِنْدَ النَّوْمِ، فَإِنَّہُ یَشُدُّ الْبَصَرَ وَیُنْبِتُ الشَّعْرَ۔
(ابن ماجہ ۳۴۹۶)
(ابن ماجہ ۳۴۹۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৫১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سوتے وقت اثمد سرمہ لگانے کا کہنے والے حضرات کے دلائل
(٢٣٩٥٢) حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” تمہارے سرموں میں سے بہترین سرمہ اثمد ہے۔ نگاہ کو تیز کرتا ہے۔ اور بالوں کو اگاتا ہے۔ “
(۲۳۹۵۲) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ: حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَیْمٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: خَیْرُ أَکْحَالِکُمُ الإِثْمِدُ، یَجْلُو الْبَصَرَ، وَیُنْبِتُ الشَّعْرَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৫২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر آنکھ میں کتنی مرتبہ سرمہ لگایا جائے ؟
(٢٣٩٥٣) حضرت عمران بن ابی انس سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اثمد سرمہ لگایا کرتے تھے۔ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دائیں آنکھ میں تین سلائیاں سرمہ لگاتے تھے اور بائیں آنکھ میں دو سلائیاں سرمہ لگاتے تھے۔
(۲۳۹۵۳) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِیدِ بْنِ جَعْفَرٍ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ أَبِی أَنَسٍ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَکْتَحِلُ بِالإِثْمِدِ ، وَیَکْحَلُ الْیُمْنَی ثَلاَثَ مَرَاوِد ، وَالْیُسْرَی مِرْوَدَیْنِ۔ (ابن سعد ۴۸۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৫৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر آنکھ میں کتنی مرتبہ سرمہ لگایا جائے ؟
(٢٣٩٥٤) حضرت انس کے بارے میں روایت ہے کہ وہ ہر آنکھ میں تین تین مرتبہ سرمہ لگایا کرتے تھے۔
(۲۳۹۵۴) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ حَفْصَۃَ ، عَنْ أَنَسٍ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَکْتَحِلُ ثَلاَثًا فِی کُلِّ عَیْنٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৫৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر آنکھ میں کتنی مرتبہ سرمہ لگایا جائے ؟
(٢٣٩٥٥) حضرت ابن سیرین کے بارے میں روایت ہے کہ وہ دو سلائیاں اس آنکھ میں اور دو سلائیاں اس آنکھ میں سرمہ لگایا کرتے تھے اور ایک سلائی دونوں آنکھوں کے درمیان لگاتے تھے۔
(۲۳۹۵۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَکْتَحِلُ اثْنَتَیْنِ فِی ذِہِ ، وَاثْنَتَیْنِ فِی ذِہِ ، وَوَاحِدَۃً بَیْنَہُمَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৫৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر آنکھ میں کتنی مرتبہ سرمہ لگایا جائے ؟
(٢٣٩٥٦) حضرت ابن عباس سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک سرمہ دانی تھی جس سے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہر آنکھ میں تین تین سلائیاں سرمہ لگاتے تھے۔
(۲۳۹۵۶) حَدَّثَنَا یَزِیدُ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ مَنْصُورٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : کَانَ لِلنَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مُکْحُلَۃٌ یَکْتَحِلُ بِہَا ثَلاَثًا فِی کُلِّ عَیْنٍ۔ (ترمذی ۲۰۴۸۔ ابن ماجہ ۳۴۹۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৫৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شراب اور عرق کھجور کے ذریعہ علاج کرنے کے بار ے میں (احادیث)
(٢٣٩٥٧) حضرت علقمہ بن وائل، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ جعفی کا ایک شخص جس کو سوید بن طارق کہا جاتا تھا۔ نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے شراب کے بارے میں سوال کیا ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو اس سے منع کردیا۔ اس نے عرض کیا۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ہم تو اس کو دوائی کے لیے بناتے ہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا۔ ” یہ تو بیماری ہے۔ یہ دوائی نہیں ہے۔ “
(۲۳۹۵۷) حَدَّثَنَا شَبَابَۃ قَالَ : حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ وَائِلٍ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّ رَجُلاً مِنْ جُعْفَی ، یُقَالَ لَہُ : سُوَیْد بْنُ طَارِقٍ ، سَأَلَ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الْخَمْرِ ؟ فَنَہَاہُ عَنْہَا ، فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، إِنَّمَا نَصْنَعہَا لِدَوَائٍ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنَّہَا دَائٌ وَلَیْسَتْ بِدَوَائٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৫৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شراب اور عرق کھجور کے ذریعہ علاج کرنے کے بار ے میں (احادیث)
(٢٣٩٥٨) حضرت ابو وائل سے روایت ہے کہ ایک آدمی کو پیٹ کا وہ مرض لاحق ہوا جس میں چہرہ زرد ہوجاتا ہے تو کسی نے اس کے سامنے عرق کھجور کی تعریف کی۔ اس مریض نے حضرت عبداللہ سے اس کے بارے میں دریافت کیا تو انھوں نے فرمایا : اللہ تعالیٰ نے جس چیز کو تم پر حرام کیا ہے اس چیز میں تمہاری شفا نہیں رکھی۔
(۲۳۹۵۸) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ أَبِی وَائِلٍ ؛ أَنَّ رَجُلاً أَصَابَہُ الصَّفْرُ ، فَنُعِتَ لَہُ السَّکَرُ ، فَسَأَلَ عَبْدَ اللہِ عَنْ ذَلِکَ ؟ فَقَالَ : إِنَّ اللَّہَ لَمْ یَجْعَلْ شِفَائَکُمْ فِیمَا حَرَّمَ عَلَیْکُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৫৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شراب اور عرق کھجور کے ذریعہ علاج کرنے کے بار ے میں (احادیث)
(٢٣٩٥٩) حضرت نافع سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ حضرت ابن عمر کے پاس ایک بختی اونٹ تھا۔ وہ بیمار ہوگیا، مجھے کسی نے کہا کہ میں اس کا شراب کے ذریعہ علاج کروں۔ چنانچہ میں نے اس کا علاج کیا۔ پھر میں نے حضرت ابن عمر سے کہا۔ لوگوں نے مجھے کہا ہے کہ میں اس کا شراب کے ذریعہ علاج کروں ! حضرت ابن عمر نے پوچھا۔ پھر تم نے کیا ؟ میں نے کہا۔ نہیں۔ حالانکہ میں تو علاج کرچکا تھا۔ حضرت ابن عمر نے فرمایا۔ اگر تم نے یہ کام کیا ہوتا تو میں تمہیں سزا دیتا۔
(۲۳۹۵۹) حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ خَلِیفَۃَ ، عَنْ أَبِی ہَاشِمٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، قَالَ : کَانَتْ لابْنِ عُمَرَ بُخْتِیَّۃٌ ، وَإِنَّہَا مَرِضَتْ ، فَوُصِفَ لِی أَنْ أُدَاوِیَہَا بِالْخَمْرِ ، فَدَاوَیْتُہَا ، ثُمَّ قُلْتُ لابْنِ عُمَرَ : إِنَّہُمْ وَصَفُوا لِی أَنْ أُدَاوِیَہَا بِالْخَمْرِ ، قَالَ : فَفَعَلْتَ ؟ قُلْتُ : لاَ ، وَقَدْ کُنْتُ فَعَلْتُ ، قَالَ : أَمَا إِنَّک لَوْ فَعَلْتَ عَاقَبْتُکَ۔
তাহকীক: