মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
طب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩২৬ টি
হাদীস নং: ২৩৯৫৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شراب اور عرق کھجور کے ذریعہ علاج کرنے کے بار ے میں (احادیث)
(٢٣٩٦٠) حضرت حسن سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ ابن عامر اور ابن زیاد نے کہا کہ : میرے پاس کوئی ایسا آدمی لایا گیا جس نے کسی بچے کو شراب پلائی ہو تو میں اس کو ضرور کوڑے لگاؤں گا۔
(۲۳۹۶۰) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : قَالَ ابْنُ عَامِرٍ ، وَابْنُ زِیَادٍ : لاَ أُوتَی بِأَحَدٍ سَقَی صَبِیًّا خَمْرًا إِلاَّ جَلَدْتُہُ ۔ قَالَ ابْنُ عَوْنٍ : وَحِفْظِی : ابْنُ زِیَادٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৬০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شراب اور عرق کھجور کے ذریعہ علاج کرنے کے بار ے میں (احادیث)
(٢٣٩٦١) حضرت ابن عمر کے بارے میں منقول ہے کہ وہ اس بات کو (بھی) ناپسند کرتے تھے کہ جانوروں کو شراب پلائی جائے۔
(۲۳۹۶۱) حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ، عَنْ عَبْدِاللہِ بْنِ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ؛ أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ أَنْ تُسْقَی الْبَہَائِمُ الْخَمْرَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৬১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شراب اور عرق کھجور کے ذریعہ علاج کرنے کے بار ے میں (احادیث)
(٢٣٩٦٢) حضرت ابراہیم کے بارے میں منقول ہے کہ وہ اس بات کو ناپسند سمجھتے تھے کہ شراب اور چیچڑ کے خون کے ساتھ اور آگ کے ذریعہ سے علاج کیا جائے۔
(۲۳۹۶۲) حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحِیمِ، عَنْ عُبَیْدَۃَ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ؛ أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ أَنْ یُتَدَاوَی بِالْخَمْرِ، وَبِدَمِ الْحَلَمِ، وَبِالنَّارِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৬২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شراب اور عرق کھجور کے ذریعہ علاج کرنے کے بار ے میں (احادیث)
(٢٣٩٦٣) حضرت حکم بن عطہڈ سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ حضرت حسن سے سوال کیا گیا کہ ایک بچہ تکلیف میں مبتلا ہے، کیا اسے شراب کا ایک قطرہ دیا جاسکتا ہے ؟ انھوں نے فرمایا نہیں۔
(۲۳۹۶۳) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنِ الْحَکَمِ بْنِ عَطِیَّۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ الْحَسَنَ وَسُئِلَ عَنْ صَبِیٍّ یَشْتَکِی ، نُعِتَ لَہُ قَطْرَۃٌ مِنْ خَمْرٍ ؟ قَالَ : لاَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৬৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شراب اور عرق کھجور کے ذریعہ علاج کرنے کے بار ے میں (احادیث)
(٢٣٩٦٤) حضرت زہری سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ کہا کرتی تھیں کہ جو شخص شراب کے ذریعہ سے علاج کرے تو اللہ تعالیٰ اس کو شفا ہی نصیب نہ کریں۔
(۲۳۹۶۴) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ؛ أَنَّ عَائِشَۃَ کَانَتْ تَقُولُ : مَنْ تَدَاوَی بِالْخَمْرِ فَلاَ شَفَاہُ اللَّہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৬৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شراب اور عرق کھجور کے ذریعہ علاج کرنے کے بار ے میں (احادیث)
(٢٣٩٦٥) حضرت عامر سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ حضرت ابن عامر نے فرمایا : جو شخص کسی بچے کو شراب پلائے گا تو ہم پلانے والے کو کوڑے ماریں گے۔
(۲۳۹۶۵) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عَدِیٍّ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : قَالَ ابْنُ عَامِرٍ : مَنْ سَقَی صَبِیًّا خَمْرًا جَلَدْنَا الَّذِی سَقَاہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৬৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شراب اور عرق کھجور کے ذریعہ علاج کرنے کے بار ے میں (احادیث)
(٢٣٩٦٦) حضرت سعد بن ابراہیم سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر اس بات کو ناپسند کرتے تھے کہ اونٹ کی پشت پر جو زخم لگا ہے اس کا علاج شراب سے کیا جائے۔
(۲۳۹۶۶) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ ؛ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ کَرِہَ أَنْ یُدَاوَی دَبَرُ الإِبِلِ بِالْخَمْرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৬৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھوسے اور شہد سے بنے ہوئے حریرہ کے بیان میں
(٢٣٩٦٧) حضرت عائشہ سے روایت ہے۔ کہتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” تم لوگ مبغوض لیکن نافع چیز یعنی تلبینہ (بھوسے اور شہد کا حریرہ) کو لازم پکڑو۔ پس قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے۔ یقیناً یہ چیز تمہارے پیٹ کو اس طرح دھو ڈالتی ہے جیسا کہ تم میں سے کوئی ایک اپنے چہرہ سے میل کو دھو ڈالتا ہے۔ “ اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے گھر والوں میں سے جب کسی کو کوئی تکلیف ہوتی تو ہانڈی مسلسل آگ پر دھری رہتی یہاں تک کہ مریض کسی ایک جانب ۔۔۔ موت یا حیات۔۔۔ کی طرف آجاتا۔
(۲۳۹۶۷) حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَیْمَنُ بْنُ نَابِلٍ ، عَنْ أُمِّ کُلْثُومِ ابْنَۃِ عَمْرٍو ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : عَلَیْکُمْ بِالْبَغِیضِ النَّافِعِ ، یَعْنِی التَّلْبِینَۃَ ، فَوَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہِ ، إِنَّہُ لَیَغْسِلُ بَطْنَ أَحَدِکُمْ کَمَا یَغْسِلُ أَحَدُکُمْ وَجْہَہُ مِنَ الْوَسَخِ ، وَکَانَ إِذَا اشْتَکَی أَحَدٌ مِنْ أَہْلِہِ ، لَمْ تَزَلِ الْبُرْمَۃُ عَلَی النَّارِ حَتَّی یَأْتِیَ عَلَی أَحَدِ طَرَفَیْہِ۔ (ترمذی ۲۰۳۹۔ احمد ۶/۳۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৬৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پچھنے سر میں کس جگہ لگوائے جائیں ؟
(٢٣٩٦٨) حضرت مکحول سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ نبی کرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (اپنی) پیشانی کے بالوں کے نچلے حصہ میں پچھنے لگواتے تھے اور اس کو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) منقذ کا نام دیتے تھے۔
(۲۳۹۶۸) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ مَکْحُولٍ ، قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَحْتَجِمُ أَسْفَلَ مِنَ الذُّؤَابَۃِ ، وَیُسَمِّیہَا مُنْقِذًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৬৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پچھنے سر میں کس جگہ لگوائے جائیں ؟
(٢٣٩٦٩) حضرت انس سے روایت ہے کہتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تین جگہ پر پچھنے لگوائے، دو رگیں گردن کے دونوں جانب اور ایک دو کندھوں کے درمیان۔
(۲۳۹۶۹) حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : احْتَجَمَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ثَلاَثًا عَلَی الأَخْدَعَیْنِ ، وَعَلَی الْکَاہِلِ وَاحِدَۃً۔ (ترمذی ۲۰۵۱۔ ابوداؤد ۳۸۵۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৬৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پچھنے سر میں کس جگہ لگوائے جائیں ؟
(٢٣٩٧٠) حضرت عبداللہ بن بحینہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مقام لَحَیْ جمل میں پچھنے لگوائے اور (اس وقت) آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حالت احرام میں تھے اور سر کے درمیان لگوائے۔
(۲۳۹۷۰) حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِی عَلْقَمَۃُ بْنُ أَبِی عَلْقَمَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَن الأَعْرَجَ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَبْدَ اللہِ بْنَ بُحَیْنَۃَ یَقُولُ : احْتَجَمَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِلَحْیِ جَمَلٍ وَہُوَ مُحْرِمٌ ، وَسَطَ رَأْسِہِ۔ (بخاری ۱۸۳۶۔ ابن ماجہ ۳۴۸۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৭০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پچھنے سر میں کس جگہ لگوائے جائیں ؟
(٢٣٩٧١) حضرت سلیمان بن یسار سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مکہ کے عدن والے راستہ میں ایک مقام پر جس کا نام لحی جمل تھا۔ اس حالت میں اپنے سر مبارک پر پچھنے لگوائے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حالت احرام میں تھے۔
(۲۳۹۷۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : حدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَزِیدَ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ احْتَجَمَ بِمَکَانٍ بِطَرِیقِ مَکَّۃَ ، بِمَعْدِنٍ یُدْعَی لَحْیَ جَمَلٍ وَہُوَ مُحْرِمٌ فَوْقَ رَأْسِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৭১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پچھنے سر میں کس جگہ لگوائے جائیں ؟
(٢٣٩٧٢) حضرت منصور سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت مجاہد سے پوچھا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پچھنے لگوائے تھے ؟ انھوں نے جواب دیا۔ مگر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا پاؤں مبارک کمزور ہوگیا تھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو سینگی لگوائی تھی۔
(۲۳۹۷۲) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، عَنْ حَسَنِ بْنِ صَالِحٍ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، قَالَ : قُلْتُ لِمُجَاہِدٍ : احْتَجَمَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ قَالَ : إِلاَّ أَنَّ رِجْلَہُ وُثِئَتْ فَحَجَمَہَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৭২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پچھنے سر میں کس جگہ لگوائے جائیں ؟
(٢٣٩٧٣) حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے سر مبارک پر بوجہ تکلیف کے پچھنے لگوائے تھے جبکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حالت احرام میں تھے۔
(۲۳۹۷۳) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ہِشَامٌ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ احْتَجَمَ وَہُوَ مُحْرِمٌ فِی رَأْسِہِ ، مِنْ أَذًی کَانَ بِہِ۔ (بخاری ۵۶۹۹۔ ابوداؤد ۱۸۳۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৭৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی کو پلانے کے لیے قرآن مجید لکھنے کے جواز کے بیان میں (احادیث)
(٢٣٩٧٤) حضرت ابن عباس سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ جب کسی عورت کو بچہ کی ولادت میں تنگی ہو تو ان دو آیتوں اور کلمات کو ایک صفحہ پر لکھ دیا جائے پھر اس کو دھو کر یہ پانی عورت کو پلایا جائے۔ (الفاظ کا ترجمہ یہ ہے) شروع اس خدا کے نام سے جس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے جو بہت بردبار اور کرم کرنے والا ہے۔ پاک ہے اللہ ، جو رب ہے ساتوں آسمانوں کا اور جو رب ہے عرش عظیم کا۔ { کَأَنَّہُمْ یَوْمَ یَرَوْنَہَا لَمْ یَلْبَثُوا إِلاَّ عَشِیَّۃً ، أَوْ ضُحَاہَا } اور { کَأَنَّہُمْ یَوْمَ یَرَوْنَ مَا یُوعَدُونَ لَمْ یَلْبَثُوا إِلاَّ سَاعَۃً مِنْ نَہَارٍ بَلاَغٌ فَہَلْ یُہْلَکُ إلاَّ الْقَوْمُ الْفَاسِقُونَ }۔
(۲۳۹۷۴) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : إِذَا عَسِرَ عَلَی الْمَرْأَۃِ وَلَدُہَا ، فَیَکْتُبُ ہَاتَیْنِ الآیَتَیْنِ وَالْکَلِمَاتِ فِی صَحْفَۃٍ ، ثُمَّ تُغْسَلُ فَتُسْقَی مِنْہَا : بِسْمِ اللہِ الَّذِی لاَ إِلَہَ إِلاَّ ہُوَ الْحَلِیمُ الْکَرِیمُ ، سُبْحَانَ اللہِ رَبِّ السَّمَاوَاتِ السَّبْعِ وَرَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیمِ: {کَأَنَّہُمْ یَوْمَ یَرَوْنَہَا لَمْ یَلْبَثُوا إِلاَّ عَشِیَّۃً ، أَوْ ضُحَاہَا} ، {کَأَنَّہُمْ یَوْمَ یَرَوْنَ مَا یُوعَدُونَ لَمْ یَلْبَثُوا إِلاَّ سَاعَۃً مِنْ نَہَارٍ بَلاَغٌ فَہَلْ یُہْلَکُ إلاَّ الْقَوْمُ الْفَاسِقُونَ}۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৭৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی کو پلانے کے لیے قرآن مجید لکھنے کے جواز کے بیان میں (احادیث)
(٢٣٩٧٥) حضرت عائشہ کے بارے میں روایت ہے کہ وہ پانی میں دم وغیرہ کرنے میں کوئی حرج محسوس نہیں کرتی تھیں کہ پھر وہ پانی مریض پر بہا دیا جائے۔
(۲۳۹۷۵) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ أَبِی مَعْشَرٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ ؛ أَنَّہَا کَانَتْ لاَ تَرَی بَأْسًا أَنْ یُعَوَّذَ فِی الْمَائِ ، ثُمَّ یُصَبَّ عَلَی الْمَرِیضِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৭৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی کو پلانے کے لیے قرآن مجید لکھنے کے جواز کے بیان میں (احادیث)
(٢٣٩٧٦) حضرت ابو قلابہ اور حضرت مجاہد کے بارے میں روایت ہے کہ یہ دونوں حضرات اس بات میں کوئی حرج محسوس نہیں کرتے تھے کہ قرآن مجید کی کوئی آیت لکھی جائے اور پھر ڈرے ہوئے آدمی کو پلائی جائے۔
(۲۳۹۷۶) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ (ح) وَلَیْثٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ؛ أَنَّہُمَا لَمْ یَرَیَا بَأْسًا أَنْ یَکْتُبَ آیَۃً مِنَ الْقُرْآنِ ، ثُمَّ یُسْقَاہُ صَاحِبُ الْفَزَعِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৭৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی کو پلانے کے لیے قرآن مجید لکھنے کے جواز کے بیان میں (احادیث)
(٢٣٩٧٧) حضرت حجاج کہتے ہیں کہ مجھ سے اس آدمی نے بیان کیا جس نے حضرت سعید بن جبیر کو دیکھا تھا کہ جو ان کے پاس (بغرض تعویذ) آتا وہ اس کے لیے تعویذ لکھتے تھے۔ حجاج کہتے ہیں۔ میں نے حضرت عطاء سے پوچھا : تو انھوں نے جواباً ارشاد فرمایا : اے اہل عراق ! ہم نے تو تمہارے علاوہ کسی سے اس کا ناپسند ہونا نہیں سُنا۔
(۲۳۹۷۷) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی مَنْ رَأَی سَعِیدَ بْنَ جُبَیْرٍ یَکْتُبُ التَّعْوِیذَ لِمَنْ أَتَاہُ ، قَالَ حَجَّاجٌ : وَسَأَلْتُ عَطَائً ؟ فَقَالَ : مَا سَمِعْنَا بِکَرَاہِیَتِہِ إِلاَّ مِنْ قِبَلِکُمْ أَہْل الْعِرَاقِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৭৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی کو پلانے کے لیے قرآن مجید لکھنے کے جواز کے بیان میں (احادیث)
(٢٣٩٧٨) حضرت قتادہ ، سعید بن المسیب کے بارے میں بتاتے ہیں کہ میں نے ان سے آسیب کے تعویذ کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے مجھے اس کی اجازت دی۔ میں نے (ان سے) کہا۔ میں اس (تعویذ) کو آپ کی نسبت سے روایت کروں ؟ انھوں نے فرمایا : ہاں۔
(۲۳۹۷۸) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا قَتَادَۃُ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، قَالَ : سَأَلْتُُہُ عَنِ النَّشَرِ ، فَأَمَرَنِی بِہَا ، قُلْتُ : أَرْوِیہَا عَنْکَ ؟ قَالَ : نَعَمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯৭৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی کو پلانے کے لیے قرآن مجید لکھنے کے جواز کے بیان میں (احادیث)
(٢٣٩٧٩) حضرت اسود سے روایت ہے کہ ام المؤمنین حضرت عائشہ سے آسیب کے تعویذات کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے جواباً ارشاد فرمایا : تم لوگ اس سے کیا بناتے ہو ؟ یہ تمہارے قریب فرات کا دریا ہے۔ اس میں (آ کر) تم میں سے کوئی ایک پانی کے بہاؤ کی طرف منہ کرکے سات مرتبہ غوطہ لگا لے۔
(۲۳۹۷۹) حَدَّثَنَا یَزِیدُ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَنِ الأَسْوَدِ ؛ أَنَّ أُمَّ الْمُؤْمِنِینَ عَائِشَۃَ سُئِلَتْ عَنِ النَّشَرِ ؟ فَقَالَتْ : مَا تَصْنَعُونَ بِہَذَا ؟ ہَذَا الْفُرَاتُ إِلَی جَانِبِکُمْ ، یَسْتَنْقِعُ فِیہِ أَحَدُکُمْ سَبْعًا یَسْتَقْبِلُ الْجِرْیَۃَ۔
তাহকীক: