মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
طب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩২৬ টি
হাদীস নং: ২৩৮৯৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دست آور دواء کے پینے کے بارے میں (روایات)
(٢٣٩٠٠) حضرت شعبی نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اسی کے مثل روایت کی ہے۔
(۲۳۹۰۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ دَاوُدَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ؛ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، بِمِثْلِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯০০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دست آور دواء کے پینے کے بارے میں (روایات)
(٢٣٩٠١) حضرت اسماء بنت عمیس سے روایت ہے۔ کہتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (مجھ سے) پوچھا۔ ” تم کس چیز سے جُلاب لیتی تھی۔ ؟ “ میں نے جواب دیا۔ شُبُرم کے ذریعہ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا۔ یہ تو گرم کھینچنے والی چیز ہے “۔ پھر میں نے سَنَا کے ذریعہ جلاب لیئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا۔ ” اگر موت سے کوئی چیز شفاء دیتی تو سنا ہوتی “۔ یا فرمایا : ” سنا موت سے بھی شفا ہے “۔
(۲۳۹۰۱) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِیدِ بْنِ جَعْفَرٍ ، عَنْ زُرْعَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ مَوْلًی لِمَعْمَرٍ التَّیْمِیِّ ، عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ عُمَیْسٍ ، قَالَتْ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : بِمَاذَا کُنْتِ تَسْتَمْشِینَ ؟ قُلْتُ : بِالشَّبْرُمِ ، قَالَ : حَارٌّ جَارٌّ ، ثُمَّ اسْتَمْشَیْتُ بِالسَّنَا ، فَقَالَ : لَوْ کَانَ شَیْئٌ یَشْفِی مِنَ الْمَوْتِ کَانَ السَّنَا ، أَوِ السَّنَا شِفَائٌ مِنَ الْمَوْتِ۔ (طبرانی ۳۹۷۔ ترمذی ۲۰۸۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯০১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن روایات میں رخصت دی گئی ہے
(٢٣٩٠٢) حضرت ام قیس بنت محصن سے روایت ہے۔ کہتی ہیں : کہ میں اپنے ایک بیٹے کو لے کر جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی اور میں نے حلق کے درد کی وجہ سے اس کو جونک لگا رکھی تھی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” تم اپنی کا گلا کیوں گھونٹ رہی ہو ؟ تم یہ علاج کرو۔ تم یہ عود ہندی کو استعمال کرو۔ کیونکہ اس میں سات بیماریوں سے شفاء ہے۔ حلق کا درد ہو تو اس کو بذریعہ ناک کھینچا جائے اور ذات الجنب ہو تو اس کو منہ کے گوشہ سے استعمال کیا جائے۔
(۲۳۹۰۲) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنْ أُمِّ قَیْسٍ ابْنَۃِ مِحْصَنٍ ، قَالَتْ: دَخَلْتُ بِابْنٍ لِی عَلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَقَدْ أَعْلَقْتُ عَلَیْہِ مِنَ الْعُذْرَۃِ ، فَقَالَ : عَلاَمَ تَدْغَرْنَ أَوْلاَدَکُنَّ ؟ عَلَیکُنَّ بِہَذَا الْعِلاَقِ ، عَلَیْکُنَّ بِہَذَا الْعُودِ الْہِنْدِیِّ ، فَإِنَّ فِیہِ سَبْعَۃَ أَشْفِیَۃٍ ، یُسْعَطُ بِہِ مِنَ الْعُذْرَۃِ ، وَیُلَدُّ بِہِ مِنْ ذَاتِ الْجَنْبِ۔ (بخاری ۵۶۹۲۔ مسلم ۱۷۳۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯০২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن روایات میں رخصت دی گئی ہے
(٢٣٩٠٣) حضرت جابر سے روایت ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حضرت ام سلمہ کے پاس تشریف لے گئے اور ان کے پاس ایک بچہ تھا جس کے نتھنون سے خون جاری تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا۔ ” یہ کیا ہے ؟ “ لوگوں نے بتایا۔ اس کو حلق کی بیماری ہے۔ اس پر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” تم عورتیں کس بات پر اپنی اولادوں کو عذاب دیتی ہو ؟ تم میں سے کسی ایک کے لیے صرف یہی کافی ہے کہ وہ ہندی لکڑی لے لے اور اس کو سات مرتبہ پانی میں رگڑ لے پھر اس کو بچے کے حلق میں ٹپکا دے “ راوی کہتے ہیں۔ لوگوں نے اس بچہ کے ساتھ ایسا ہی کیا اور وہ بچہ صحت یاب ہوگیا۔
(۲۳۹۰۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی سُفْیَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : دَخَلَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلَی أُمِّ سَلَمَۃَ وَعِنْدَہَا صَبِیٌّ یَبْتَدِرُ مَنْخَرَاہُ دَمًا ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَا ہَذَا ؟ قَالُوا : بِہِ الْعُذْرَۃُ ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : عَلاَمَ تُعَذِّبْنَ أَوْلاَدَکُنَّ ؟ إِنَّمَا یَکْفِی إِحْدَاکُنَّ أَنْ تَأْخُذَ قُسْطًا ہِنْدِیًّا ، فَتَحُکَّہُ بِمَائٍ سَبْعَ مَرَّاتٍ ، ثُمَّ تُوجِرَہُ إِیَّاہُ ، قَالَ : فَفَعَلُوہُ فَبَرَأَ۔ (احمد ۳/۳۱۵۔ بزار ۳۰۲۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯০৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن روایات میں رخصت دی گئی ہے
(٢٣٩٠٤) حضرت انس ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا۔ ” جو تم دوائیاں استعمال کرتے ہو ان میں سے بہترین دوائی حجامت (پچھنے لگوانا) ، اور عربی لکڑی ہے۔ تمہارے بچوں کے حلق کی تکلیف کے لئے۔ اور تم بچوں کو گھونٹ کر عذاب نہ دو ۔ “
(۲۳۹۰۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : إِنَّ أَمْثَلَ مَا تَدَاوَیْتُمْ بِہِ الْحِجَامَۃُ ، وَالْقُسْطُ الْعَرَبِیُّ لِصِبْیَانِکُمْ مِنَ الْعُذْرَۃِ ، وَلاَ تُعَذِّبُوہُمْ بِالْغَمْزِ۔
(بخاری ۵۶۹۶۔ مسلم ۶۴)
(بخاری ۵۶۹۶۔ مسلم ۶۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯০৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن روایات میں رخصت دی گئی ہے
(٢٣٩٠٥) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ ” تم ان سیاہ دانوں (کلونجی) کو لازمی استعمال کرو کیونکہ ان میں ہر بیماری سے شفاء ہے “ ابوہریرہ سے پوچھا گیا۔ یہ بات آپ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل کر کے کہہ رہے ہیں ؟ انھوں نے جواب دیا : ہاں۔
(۲۳۹۰۵) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : عَلَیْکُمْ بِہَذِہِ الْحَبَّۃِ السَّوْدَائِ ، فَإِنَّ فِیہَا شِفَائً مِنْ کُلِّ دَائٍ، قِیلَ لَہُ: عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: نَعَمْ۔ (مسلم ۸۸۔ احمد ۲/۲۶۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯০৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن روایات میں رخصت دی گئی ہے
(٢٣٩٠٦) حضرت عبداللہ بن بریدہ اپنے والد کے واسطہ سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” کلونجی میں سام کے سوا ہر بیماری کی شفاء ہے “ لوگوں نے پوچھا۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! سام کیا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” موت “۔
(۲۳۹۰۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ قتَادَۃَ ، وَمَطَرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ بُرَیْدَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : الشَّونِیزُ فِیہِ شِفَائٌ مِنْ کُلِّ دَائٍ إِلاَّ السَّامَ ، قَالُوا : یَا رَسُولَ اللہِ ، مَا السَّامُ ؟ قَالَ : الْمَوْتُ۔ (احمد ۵/۳۴۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯০৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن روایات میں رخصت دی گئی ہے
(٢٣٩٠٧) حضرت عائشہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتی ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم پر سیاہ دانے (کلونجی) لازم ہیں۔ کیونکہ اس میں ہر بیماری سے شفاء ہے۔
(۲۳۹۰۷) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا إِسْرَائِیلُ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی عَتِیقٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : عَلَیْکُمْ بِہَذِہِ الْحَبَّۃِ السَّوْدَائِ ، فَإِنَّ فِیہِ شِفَائً مِنْ کُلِّ دَائٍ ، یَعْنِی الشَّونِیزَ۔ (بخاری ۵۶۸۷۔ احمد ۶/۱۳۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯০৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ حقنہ کو ناپسند کرتے ہیں (ان کے دلائل)
(٢٣٩٠٨) حضرت علی کے بارے میں روایت ہے کہ وہ حقنہ کے بارے میں سخت ترین بات کہا کرتے تھے۔ (حقنہ کا مطلب ہے : مقعد سے دوائی چڑھانا) ۔
(۲۳۹۰۸) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ مَرْثَدٍ ، عَنْ عَلِیٍّ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ فِی الْحُقْنَۃِ أَشَدَّ الْقَوْلِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯০৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ حقنہ کو ناپسند کرتے ہیں (ان کے دلائل)
(٢٣٩٠٩) حضرت مجاہد کے بارے میں روایت ہے کہ وہ حقنہ (مقعد سے دوائی چڑھانا) کو ناپسند سمجھتے تھے۔
(۲۳۹۰۹) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯০৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ حقنہ کو ناپسند کرتے ہیں (ان کے دلائل)
(٢٣٩١٠) حضرت مجاہد سے روایت ہے کہتے ہیں کہ میں حقنہ کو بُرا قرار دیتا ہوں۔
(۲۳۹۱۰) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، وَعَبَّادٌ ، عَنْ حُصَیْنٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : إِنِّی لأَتَفَحَّشُہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯১০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ حقنہ کو ناپسند کرتے ہیں (ان کے دلائل)
(٢٣٩١١) حضرت جابر کہتے ہیں کہ حضرت عامر سے روزہ دار کے لیے حقنہ کے متعلق سوال کیا گیا تو انھوں نے جواب دیا۔ میں تو غیر روزہ دار کے لیے بھی حقنہ کو ناپسند سمجھتا ہوں۔ تو روزہ دار کے لیے کیسے اجازت دے سکتا ہوں ؟
(۲۳۹۱۱) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: سُئِلَ عَامِرٌ عَنِ الْحُقْنَۃِ لِلصَّائِمِ؟ فَقَالَ: إِنِّی لأَکْرَہُہَا لِلْمُفْطِرِ، فَکَیْفَ لِلصَّائِمِ؟
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯১১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ حقنہ کو ناپسند کرتے ہیں (ان کے دلائل)
(٢٣٩١٢) حضرت ابراہیم سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ میں حقنہ کو بُرا قرار دیتا ہوں۔
(۲۳۹۱۲) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : إِنِّی لأَتَفَحَّشُہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯১২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ حقنہ کو ناپسند کرتے ہیں (ان کے دلائل)
(٢٣٩١٣) حضرت قتادہ اور حضرت حسن کے بارے میں روایت ہے کہ یہ دونوں حقنہ کو ناپسند سمجھتے تھے۔
(۲۳۹۱۳) حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَکٍ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، وَالْحَسَنِ ؛ أَنَّہُمَا کَرِہَا الْحُقْنَۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯১৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ حقنہ کو ناپسند کرتے ہیں (ان کے دلائل)
(٢٣٩١٤) حضرت علی کے بارے میں روایت ہے کہ وہ حقنہ کو ناپسند سمجھتے تھے۔
(۲۳۹۱۴) حَدَّثَنَا سُوَیْد بْنُ عَمْرٍو، قَالَ: حدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ، عَنْ لَیْثٍ، عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ مَرْثَدٍ، عَنْ الْمَعْرُورِ، عَنْ عَلِیٍّ؛ أَنَّہُ کَرِہَ الْحُقْنَۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯১৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ حقنہ کو ناپسند کرتے ہیں (ان کے دلائل)
(٢٣٩١٥) حضرت مجاہد سے روایت ہے کہتے ہیں کہ یہ قوم لوط کے کام کا ایک کنارہ ہے یعنی حقنہ کا عمل۔
(۲۳۹۱۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الأَسْوَدِ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : ہِیَ طَرَفٌ مِنْ عَمَلِ قَوْمِ لُوطٍ ، یَعْنِی الْحُقْنَۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯১৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ حقنہ کو ناپسند کرتے ہیں (ان کے دلائل)
(٢٣٩١٦) حضرت مجاہد اور طاؤس کے بارے میں روایت ہے کہ یہ دونوں حقنہ کو ناپسند سمجھتے تھے۔
(۲۳۹۱۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إِسْرَائِیلَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، وَطَاوُوسٍ ؛ أَنَّہُمَا کَرِہَا الْحُقْنَۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯১৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے حقنہ کی اجازت دی ہے (ان کے دلائل)
(٢٣٩١٧) حضرت ابراہیم سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ حقنہ میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(۲۳۹۱۷) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ بِہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯১৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے حقنہ کی اجازت دی ہے (ان کے دلائل)
(٢٣٩١٨) حضرت ابو جعفر سے روایت ہے کہ حقنہ تو ایک دوائی ہے۔
(۲۳۹۱۸) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ ، قَالَ : ہِیَ دَوَائٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯১৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے حقنہ کی اجازت دی ہے (ان کے دلائل)
(٢٣٩١٩) حضرت حکم کے بارے میں روایت ہے کہ انھوں نے حقنہ کروایا تھا۔
(۲۳۹۱۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنِ الْحَکَمِ ؛ أَنَّہُ احْتَقَنَ۔
তাহকীক: