মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
طب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩২৬ টি
হাদীস নং: ২৪১৩৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بخار زدہ کے لیے پانی کا استعمال
(٢٤١٤٠) حضرت ابن عباس کے بارے میں روایت کیا گیا ہے کہ انھیں جب بخار آتا تو وہ اپنے کپڑوں کو تر کرلیتے اور پھر ان کپڑوں کو پہن لیتے پھر فرماتے، یقیناً یہ بخار جہنم کی شدت میں سے ہے، پس تم اس کو پانی سے ٹھنڈا کرو۔
(۲۴۱۴۰) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی زِیَادٍ ، عَنِ مِقْسَمٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ أَنَّہُ کَانَ إِذَا حُمَّ بَلَّ ثَوْبَہُ ، ثُمَّ لَبِسَہُ ، ثُمَّ قَالَ : إِنَّہَا مِنْ فَیْحِ جَہَنَّمَ ، فَأَبْرِدُوہَا بِالْمَائِ ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪১৪০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کس دن میں حجامت کروانا (یعنی پچھنے لگوانا) مستحب ہے
(٢٤١٤١) حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” وہ سب سے بہتر دن جس میں تم حجامت کرواؤ ، سترہ، انیس اور اکیسویں تاریخ ہے۔ “
(۲۴۱۴۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا عَبَّادُ بْنُ مَنْصُورٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : خَیْرُ یَوْمٍ تَحْتَجِمُونَ فِیہِ سَبْعَ عَشْرَۃَ ، وَتِسْعَ عَشْرَۃَ ، وَإِحْدَی وَعِشْرِینَ۔ (ترمذی ۲۰۵۳۔ احمد ۱/۳۵۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪১৪১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کس دن میں حجامت کروانا (یعنی پچھنے لگوانا) مستحب ہے
(٢٤١٤٢) حضرت ابن سیرین کے بارے میں روایت ہے، کہتے ہیں کہ انھیں سترہ سے بیس تک کی تاریخ میں حجامت کروانا زیادہ اچھا لگتا تھا۔
(۲۴۱۴۲) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، وَیَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : کَان یُعْجبُہُ أَن یَحْتَجِم مِنَ السَبْع عَشرَۃَ إِلَی العِشْرِینَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪১৪২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کس دن میں حجامت کروانا (یعنی پچھنے لگوانا) مستحب ہے
(٢٤١٤٣) حضرت مکحول سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” جس آدمی نے بدھ والے دن یا ہفتہ والے دن حجامت کروائی اور پھر اس کو مرگی ہوجائے تو وہ اپنے آپ کو ہی ملامت کرے۔
(۲۴۱۴۳) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ مَکْحُولٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنِ احْتَجَمَ یَوْمَ الأَرْبِعَائِ ، وَیَوْمَ السَّبْتِ ، فَأَصَابَہُ وَضَحٌ فَلاَ یَلُومَنَّ إِلاَّ نَفْسَہُ۔ (حاکم ۴۰۹۔ ابن ماجہ ۳۴۸۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪১৪৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کس دن میں حجامت کروانا (یعنی پچھنے لگوانا) مستحب ہے
(٢٤١٤٤) حضرت حجاج سے روایت ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” جو شخص حجامت (پچھنے) کروانا چاہے اس کو چاہیے کہ وہ ہفتہ کو حجامت کروائے۔ “
(۲۴۱۴۴) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ کَانَ مُحْتَجِمًا ، فَلْیَحْتَجِمْ یَوْمَ السَّبْتِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪১৪৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حجامت (پچھنے) کے بارے میں، جو لوگ اس کو بہترین علاج کہتے ہیں
(٢٤١٤٥) حضرت انس سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” تم جو کچھ بطور دواء کے اختیار کرتے ہو اس میں سے بہترین شئے حجامت (پچھنے لگوانا) ہے اور تمہارے بچوں کے لیے عود ہندی ہے۔
(۲۴۱۴۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنَّ أَمْثَلَ مَا تَدَاوَیْتُمْ بِہِ ، الْحِجَامَۃُ ، وَالْقُسْطُ الْہِنْدِیُّ لِصِبْیَانِکُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪১৪৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حجامت (پچھنے) کے بارے میں، جو لوگ اس کو بہترین علاج کہتے ہیں
(٢٤١٤٦) حضرت یسیر بن عمرو سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” حجامت (پچھنے لگوانے) میں شفاء ہے۔ “
(۲۴۱۴۶) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنْ یُسَیْرِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : فِی الْحَجْمِ شِفَائٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪১৪৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حجامت (پچھنے) کے بارے میں، جو لوگ اس کو بہترین علاج کہتے ہیں
(٢٤١٤٧) حضرت عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ سے روایت ہے کہ صحابہ کہتے ہیں۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیمار ہوئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک آدمی کی طرف کسی کو بھیجا پس اس نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پچھنے لگائے۔
(۲۴۱۴۷) حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِیسَ ، عَنْ حُصَیْنٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، قَالُوا : طُبَّ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَبَعَثَ إِلَی رَجُلٍ فَحَجَمَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪১৪৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حجامت (پچھنے) کے بارے میں، جو لوگ اس کو بہترین علاج کہتے ہیں
(٢٤١٤٨) حضرت ابراہیم سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ حضرت عیینہ بن حصن، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حجامت (پچھنے) لگوا رہے تھے۔ حضرت عیینہ نے پوچھا۔ یہ کیا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اہل عرب جن طریقوں سے علاج کرتے ہیں یہ ان میں سے بہترین طریقہ ہے۔ “
(۲۴۱۴۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : دَخَلَ عُیَیْنَۃُ بْنُ حِصْنٍ عَلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَہُوَ یَحْتَجِم ، فَقَالَ : مَا ہَذَا ؟ قَالَ : خَیْرُ مَا تَدَاوَتْ بِہِ الْعَرَبُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪১৪৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حجامت (پچھنے) کے بارے میں، جو لوگ اس کو بہترین علاج کہتے ہیں
(٢٤١٤٩) حضرت ابوہریرہ ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” تم جن طریقوں سے علاج کرتے ہو ان میں سے اگر کسی میں بہتری ہے تو حجامت (پچھنے لگوانے) میں ہے۔
(۲۴۱۴۹) حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : إِنْ کَانَ فِی شَیْئٍ مِمَّا تُدَاوَوْا بِہِ خَیْرٌ ، فَفِی الْحِجَامَۃِ۔
(ابوداؤد ۲۰۹۵۔ احمد ۲/۴۲۳)
(ابوداؤد ۲۰۹۵۔ احمد ۲/۴۲۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪১৪৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حجامت (پچھنے) کے بارے میں، جو لوگ اس کو بہترین علاج کہتے ہیں
(٢٤١٥٠) حضرت سمرہ بن جندب سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ میں جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت اقدس میں حاضر تھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک حجام کو بلوایا اور اس کو حکم دیا کہ وہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پچھنے لگائے چنانچہ اس نے سینگوں کی سینگیاں نکالیں اور وہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو چپکا دیں۔ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایک بلیڈ کے کنارے سے چیرے لگانے لگا۔ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا خون بہہ پڑا اور میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس تھا۔ اس دوران بنو فزارہ کا ایک شخص آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس نے پوچھا۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! یہ کیا ہے ؟۔ کس بات پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس آدمی کو اپنی کھال پر قدرت دے رکھی ہے کہ یہ اس کو کاٹ رہا ہے۔ حضرت سمرہ کہتے ہیں پس میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کہتے سُنا : ” یہ حجامت (پچھنے لگوانا) ہے۔ ‘ ‘ اس آدمی نے پوچھا، حجامت کیا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” جن چیزوں سے لوگ علاج کرتے ہیں یہ ان میں سے بہترین چیز ہے۔ “
(۲۴۱۵۰) حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ ، عَنْ زُہَیْرٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی حُصَیْنُ بْنُ أَبِی الْحُرِّ ، عَنْ سَمُرَۃَََ بْنِ جُنْدُبٍ ، قَالَ : کُنْتُ عِنْدَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَدَعَا حَجَّامًا ، فَأَمَرَہُ أَنْ یَحْجُمَہُ ، فَأَخْرَجَ مَحَاجِمَ مِنْ قُرُونٍ ، فَأَلْزَمَہَا إِیَّاہُ ، وَشَرَطَہُ بِطَرَفِ شَفْرَۃٍ ، فَصَبَّ الدَّمُ وَأَنَا عِنْدَہُ ، فَدَخَلَ عَلَیْہِ رَجُلٌ مِنْ بَنِی فَزَارَۃَ ، فَقَالَ : مَا ہَذَا یَا رَسُولَ اللہِ ؟ عَلاَمَ تُمَکِّنُ ہَذَا مِنْ جِلْدِکَ یَقْطَعُہُ ، قَالَ : فَسَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : ہَذَا الْحَجْمُ ، قَالَ : وَمَا الْحَجْمُ ؟ قَالَ : مِن خَیْرِ مَا تَدَاوَی بِہِ النَّاسُ۔
(حاکم ۲۰۸۔ احمد ۵/۹ )
(حاکم ۲۰۸۔ احمد ۵/۹ )
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪১৫০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حجامت (پچھنے) کے بارے میں، جو لوگ اس کو بہترین علاج کہتے ہیں
(٢٤١٥١) حضرت ابن عباس سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” معراج کی رات میں فرشتوں کی جماعتوں میں سے جس جماعت کے پاس سے بھی گزرا تو انھوں نے مجھے یہ ہی کہا۔ اے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ضرور حجامت (پچھنے لگوائیں) کروائیں۔ “
(۲۴۱۵۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا عَبَّادُ بْنُ مَنْصُورٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَا مَرَرْتُ بِمَلَاٍ مِنَ الْمَلاَئِکَۃِ لَیْلَۃَ أُسْرِیَ بِی إِلاَّ قَالُوا : عَلَیْکَ بِالْحِجَامَۃِ یَا مُحَمَّدُ۔ (ترمذی ۲۰۵۳۔ ابن ماجہ ۳۴۷۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪১৫১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حجامت (پچھنے) کے بارے میں، جو لوگ اس کو بہترین علاج کہتے ہیں
(٢٤١٥٢) بنو سلمہ کے ایک انصاری سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” جن چیزوں کے ذریعہ تم علاج کرتے ہو اگر ان میں سے کسی چیز میں شفاء ہے تو وہ سینگی کے چیرنے میں ہے یا شہد کے پینے میں ہے یا آگ سے داغنے میں ہے۔ جو داغنا تکلیف کے موافق ہو۔ اور مجھے یہ بات پسند نہیں ہے کہ میں داغ لگواؤں۔ “
(۲۴۱۵۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ ، عَنْ رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ مِنْ بَنِی سَلِمَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنْ کَانَ فِی شَیْئٍ مِمَّا تُعَالِجُونَ بِہِ شِفَائٌ ، فَفِی شَرْطَۃٍ مِنْ مِحْجَمٍ ، أَوْ فِی شَرْبَۃٍ مِنْ عَسَلٍ ، أَوْ لَذْعَۃٍ مِنْ نَارٍ یُصِیبُ بِہَا أَلْمًا ، وَمَا أُحِبُّ أَنْ أَکْتَوِیَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪১৫২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حجامت (پچھنے) کے بارے میں، جو لوگ اس کو بہترین علاج کہتے ہیں
(٢٤١٥٣) حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ کہتے ہوئے سُنا : ” اگر تمہاری دواؤں میں سے کسی میں خیر ہے تو سینگی کے چیرے میں ہے یا شہد کے پینے میں ہے۔ یا آگ کے داغ لگانے میں ہے جو کہ بیماری کے موافق ہو۔ لیکن مجھے یہ بات پسند نہیں ہے کہ میں داغ لگواؤں۔
(۲۴۱۵۳) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ ، قَالَ : حَدَّثَنَا ابْنُ الْغَسِیلِ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : إِنْ کَانَ فِی شَیْئٍ مِنْ أَدْوِیَتِکُمْ خَیْرٌ ، فَفِی شَرْطَۃِ مِحْجَمٍ ، أَوْ فِی شَرْبَۃٍ مِنْ عَسَلٍ ، أَوْ لَذْعَۃٍ بِنَارٍ تُوَافِقُ الدَّائَ ، وَمَا أُحِبُّ أَنْ أَکْتَوِیَ۔
(بخاری ۵۶۸۳۔ مسلم ۷۱)
(بخاری ۵۶۸۳۔ مسلم ۷۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪১৫৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شہد کے بارے میں جو روایات ہیں
(٢٤١٥٤) حضرت ابو سعید خدری سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ ایک آدمی جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خدمت میں حاضر ہوا اور اس نے عرض کیا۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میرے بھائی کو دست آ رہے ہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” تم اس کو شہد پلاؤ۔ “ چنانچہ اس آدمی نے اپنے بھائی کو شہد پلایا۔ پھر (دوبارہ) آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میں نے اس کو شہد پلایا ہے لیکن شہد نے اس کے دست میں اور اضافہ کردیا ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” تم اس کو شہد پلاؤ۔ “ چنانچہ اس آدمی نے (دوبارہ) اپنے بھائی کو شہد پلایا۔ اور پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میں نے اس کو شہد پلایا ہے لیکن شہد نے تو اس کے دست میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (پھر) ارشاد فرمایا : ” تم اس کو شہد پلاؤ “۔ پھر تیسری بار یا چوتھی بار تھی (میرے خیال میں) کہ اس آدمی نے بتایا۔ وہ مریض صحت یاب ہوگیا ہے۔ اس پر جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” اللہ تعالیٰ کی بات سچی ہے اور تیرے بھائی کا پیٹ جھوٹا ہے۔ “
(۲۴۱۵۴) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ أَبِی الْمُتَوَکِّلِ النَّاجِی ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ ، قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إِلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، إِنَّ أَخِی اسْتَطْلَقَ بَطْنُہُ ، قَالَ : اسْقِہِ عَسَلاً ، فَسَقَاہُ ، فَأَتَی رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، إِنِّی سَقَیْتُہُ فَلَمْ یَزِدْہُ إِلاَّ اسْتِطْلاَقًا ، قَالَ : اسْقِہِ عَسَلاً ، فَسَقَاہُ ، فَأَتَی رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، إِنِّی سَقَیْتُہُ فَلَمْ یَزِدْہُ إِلاَّ اسْتِطْلاَقًا ، قَالَ: اسْقِہِ عَسَلاً ، فَإِمَّا فِی الثَّالِثَۃِ ، وَإِمَّا فِی الرَّابِعَۃِ حَسِبْتَہُ قَالَ: فَشُفِیَ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : صَدَقَ اللَّہُ ، وَکَذَبَ بَطْنُ أَخِیکَ۔ (بخاری ۵۶۸۴۔ مسلم ۹۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪১৫৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شہد کے بارے میں جو روایات ہیں
(٢٤١٥٥) حضرت علی سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ جب تم میں سے کسی کو کوئی تکلیف ہو تو اس کو چاہیے کہ وہ اپنی بیوی سے اس کے مہر میں سے تین درہم مانگ لے اور ان سے شہد خرید لے پھر اس کو آسمان کے پانی سے ملا کر پی لے پس اللہ تعالیٰ خوش حالی، مبارک پانی اور شفا کو اکٹھا کردیں گے۔
(۲۴۱۵۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ السُّدِّیِّ ، عَنْ یَعْفُور بْنِ الْمُغِیرَۃ ، عَنْ علِیٍّ ، قَالَ : إِذَا اشْتَکَی أَحَدُکُمْ شَیْئًا فَلْیَسْأَلِ امْرَأَتَہُ ثَلاَثَۃَ دَرَاہِمَ مِنْ صَدَاقِہَا ، فَیَشْتَرِی بِہِ عَسَلاً ، فَیَشْرَبْہُ بِمَائِ السَّمَائِ ، فَیَجْمَعُ اللَّہُ الْہَنِیئَ الْمَرِیئَ ، وَالْمَائَ الْمُبَارَکَ ، وَالشِّفَائَ ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪১৫৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شہد کے بارے میں جو روایات ہیں
(٢٤١٥٦) حضرت ربیع بن خثیم سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ میرے پاس نفاس والی عورتوں کے لیے کھجور اور عام مریض کے لیے شہد کے علاوہ کوئی علاج نہیں ہے۔
(۲۴۱۵۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ نُسَیرٍ ، عَنْ بَکْرِ بْنِ مَاعِزٍ ، عَنِ الرَّبِیعِ بْنِ خُثَیْمٍ ، قَالَ : مَا لِلنُّفَسَائِ عِنْدِی إِلاَّ التَّمْرُ ، وَلاَ لِلْمَرِیضِ إِلاَّ الْعَسَلُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪১৫৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شہد کے بارے میں جو روایات ہیں
(٢٤١٥٧) حضرت اسود سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ فرماتے ہیں۔ تم دو شفاؤں کو لازم پکڑو۔ قرآن اور شہد۔
(۲۴۱۵۷) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، وَابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ خَیْثَمَۃَ ، عَنِ الأَسْوَدِ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : عَلَیْکُمْ بِالشِّفَائَ یْنِ : الْقُرْآنِ وَالْعَسَلِ۔ (ابن ماجہ ۳۴۵۲۔ حاکم ۲۰۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪১৫৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شہد کے بارے میں جو روایات ہیں
(٢٤١٥٨) حضرت ابن جریج سے روایت ہے کہتے ہیں کہ ایک آدمی جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس نے اپنے بھائی کے پیٹ خراب ہونے کی شکایت کی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” تم پر شہد لازم ہے۔ “ وہ آدمی دوبارہ شکایت لے کر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا۔ وہ ویسا ہی ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” تیرے بھائی کا پیٹ جھوٹا ہے اور قرآن سچا ہے۔ تم ضرور شہد کو استعمال کرو۔ “
(۲۴۱۵۸) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : أَتَی رَجُلٌ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَشَکَا إِلَیْہِ بَطْنَ أَخِیہِ ، فَقَالَ: عَلَیْکَ بِالْعَسَلِ، ثُمَّ عَادَ إِلَیْہِ فَقَالَ: کَأَنَّہُ، فَقَالَ: کَذَبَ بَطْنُ أَخِیک، وَصَدَقَ الْقُرْآنُ، عَلَیْکَ بِالْعَسَلِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪১৫৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شہد کے بارے میں جو روایات ہیں
(٢٤١٥٩) حضرت ابراہیم سے روایت ہے کہتے ہیں کہ پہلے لوگ نفا سوالی عورتوں کے لیے تر کھجوروں کو اچھا سمجھتے تھے۔
(۲۴۱۵۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کَانُوا یَسْتَحِبُّونَ لِلنُّفَسَائِ الرَّطبَ۔
তাহকীক: