মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

طب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩২৬ টি

হাদীস নং: ২৪১১৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اونٹوں کے پیشاب کو پینے کا بیان
(٢٤١٢٠) حضرت عامر سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ جبار المشرقی اونٹوں کے پیشاب کی تعریف کرتے تھے۔ اگر اس میں کوئی (غلط) بات ہوتی تو وہ اس کی تعریف نہ کرتے۔
(۲۴۱۲۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إِسْرَائِیلَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : کَانَ جُبَارٌ الْمَشْرَقِیُّ یَصِفُ أَبْوَالَ الإِبِلِ ، وَلَوْ کَانَ بِہِ بَأْسٌ لَمْ یَصِفْہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪১২০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اونٹوں کے پیشاب کو پینے کا بیان
(٢٤١٢١) حضرت ابراہیم سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ اس کام میں کوئی حرج نہیں ہے کہ آدمی اونٹوں کے پیشاب کو ناک صاف کرنے میں استعمال کرے۔
(۲۴۱۲۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ أَنْ یَسْتَنْشَقَ أَبْوَالَ الإِبِلِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪১২১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اونٹوں کے پیشاب کو پینے کا بیان
(٢٤١٢٢) حضرت عائشہ کے بارے میں روایت ہے کہ ان سے اس بچہ کے بارے میں سوال کیا گیا جس کو اونٹوں کے پیشاب میں بٹھایا جائے یا پیشاب کو ٹپکایا جائے ؟ تو حضرت عائشہ نے اس کو ناپسند فرمایا۔
(۲۴۱۲۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ حَبِیبَۃَ بِنْتِ یَسَارٍ ، عَنْ أُمِّہَا ، عَنْ عَائِشَۃَ ؛ أَنَّہَا سُئِلَتْ عَنِ الصَّبِیِّ یُنقَعُ فِی الْبَوْلِ ، أَوْ یُوْجَرُ ؟ فَکَرِہَتْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪১২২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اونٹوں کے پیشاب کو پینے کا بیان
(٢٤١٢٣) حضرت طارق بن شہاب سے روایت ہے کہتے ہیں کہ ایک آدمی کو گردن پر دانے نکلے تھے، تو اس نے اونٹوں کے پیشاب اور پیلو کے ذریعے علاج کیا۔ (اس طرح کہ) اونٹوں کے پیشاب اور پیلو کو پکایا گیا۔ تو لوگوں نے اس مریض سے علاج کے بارے میں پوچھنا شروع کیا۔ اس آدمی نے بتانے سے انکار کردیا۔ پھر وہ آدمی حضرت عبداللہ بن مسعود کو ملا تو انھوں نے فرمایا، لوگوں کو اس علاج کے بارے میں بتادو۔
(۲۴۱۲۳) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ قَیْسِ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ طَارِقِ بْنِ شِہَابٍ ، قَالَ : کَانَ رَجُلٌ بِہِ خَنَازِیرٌ ، فَتَدَاوی بِأَبْوَالِ الإِبِلِ وَالأَرَاکِ ، تُطْبَخُ أَبْوَالُ الإِبِلِ وَالأَرَاکُ ، فَأَخَذَ النَّاسُ یَسْأَلُونَہُ فَیَأْبَی ، فَلَقِیَ ابْنَ مَسْعُودٍ فَقَالَ : أَخْبِرِ النَّاسَ بِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪১২৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زیر کے اثر کو ختم کرنے والی دواء
(٢٤١٢٤) حضرت ام عبداللہ بنت خالد بن معدان، اپنے والد سے روایت کرتی ہیں کہ وہ تریاق پینے میں کوئی حرج محسوس نہیں کرتے تھے۔
(۲۴۱۲۴) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنْ مَکْحُولٍ ، وَعَبْدَۃُ ، عَنْ أُمِّ عَبْدِ اللہِ ابْنَۃِ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ ، عَنْ أَبِیہَا ؛ أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی بِشُرْبِ التِّرْیَاقِ بَأْسًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪১২৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زیر کے اثر کو ختم کرنے والی دواء
(٢٤١٢٥) حضرت صفوان بن عمرو السکسکی سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن عبد العزیز نے جب ولید بن ہشام قرشی اور عمرو بن قیس سکونی کو موسم گرما کے حملہ کے لیے جماعت بھیجنے کی ذمہ داری دی تو آپ نے ان دونوں کو بیت المال میں سے تریاق بھی مہیا کیا اور ان دونوں کو حکم دیا کہ جو آدمی تریاق مانگنے کے لیے (تمہارے پاس) آئے تو تم اس کو یہ تریاق دے دو ۔
(۲۴۱۲۵) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَمْرٍو السَّکْسَکِیِّ ؛ أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ لَمَّا وَلَّی الْوَلِیدَ بْنَ ہِشَامٍ الْقُرَشِیَّ ، وَعَمْرَو بْنَ قَیْسٍ السَّکُونِیَّ بَعَثَ الصَّائِفَۃَ ، زَوَّدَہُمَا التِّرْیَاقَ مِنَ الْخَزَائِنِ ، وَأَمَرَہُمَا أَنَّ مَنْ جَائَ یَلْتَمِسُ التِّرْیَاقَ أَنْ یُعْطُوہُ إِیَّاہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪১২৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زیر کے اثر کو ختم کرنے والی دواء
(٢٤١٢٦) حضرت خالد حذاء سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ ابو قلابہ نے مجھے تریاق کے بارے میں بتایا۔ انھوں نے کہا، کچھ لوگ نکلتے ہیں انھوں نے لکڑی کی جوتیاں پہنی ہوتی ہیں اور ان کے ہاتھوں میں بھی کوئی چیز ہوتی ہے۔ ابو قلابہ نے اس چیز کا ذکر بھی کیا تھا، پس یہ لوگ سانپوں کو شکار کرتے ہیں اور ان کے سروں اور دموں پر جو کچھ ہوتا ہے۔ اس کو صاف کرتے ہیں تاکہ جو خون وغیرہ وہ جمع ہوجائے، پھر وہ سانپوں کو ہانڈی میں ڈال دیتے ہیں اور اس کو پکاتے ہیں، پس یہ بہترین تریاق ہوتا ہے۔
(۲۴۱۲۶) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ ، قَالَ : وَصَفَ لِی أَبُو قِلاَبَۃَ صِفَۃَ التِّرْیَاقِ ، فَقَالَ : یَخْرُجُ رِجَالٌ عَلَیْہِمْ خِفَافٌ مِنْ خَشَبٍ ، وَبِأَیْدِیہِمْ شَیْئٌ قَدْ ذَکَرَہُ ، فَیَصِیدُونَ الْحَیَّاتِ ، فَیَمْسَحُونَ مَا یَلِی رُؤُوسَہَا وَأَذْنَابَہَا ، لِیَجْمع مَا کَانَ مِنْ دَمٍ ، ثُمَّ یَطْرَحُونَہَا فِی الْقِدْرِ فَیَطْبُخُونَہَا ، فَذَاکَ أَجْوَدُ التِّرْیَاقِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪১২৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زیر کے اثر کو ختم کرنے والی دواء
(٢٤١٢٧) حضرت خالد، ابن سیرین کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ میں نے ان سے اس کا ذکر کیا تو انھوں نے فرمایا : کیا یہ بات درست نہیں ہے کہ ہر کچلی والے جانور سے منع کیا گیا ہے ؟ جبکہ یہ تو کچلی والے بھی ہیں اور زہر والے بھی ہیں۔
(۲۴۱۲۷) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : ذَکَرْتُہُ لَہُ ، فَقَالَ : أَوَلَیْسَ قَدْ نُہِیَ عَنْ کُلِّ ذِی نَابٍ ؟ فَہِیَ ذَاتُ أَنْیَابٍ وَحُمَۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪১২৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زیر کے اثر کو ختم کرنے والی دواء
(٢٤١٢٨) حضرت ابن سیرین سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ حضرت ابن عمر نے تریاق کے بارے میں حکم فرمایا تو اس کو پیا گیا۔ اور اگر وہ اس میں جو کچھ ہے اس کو جانتے تو اس کا حکم نہ فرماتے۔
(۲۴۱۲۸) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : أَمَرَ ابْنُ عُمَرَ بِالتِّرْیَاقِ فَسُقِیَ ، وَلَوْ عَلِمَ مَا فِیہِ مَا أَمَرَ بِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪১২৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ تریاق کو ناپسند سمجھتے ہیں
(٢٤١٢٩) امام محمد تریاق کو ناپسند خیال کرتے تھے۔
(۲۴۱۲۹) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ؛ أَنَّہُ کَرِہَہُ ، یَعْنِی التِّرْیَاقَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪১২৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ تریاق کو ناپسند سمجھتے ہیں
(٢٤١٣٠) حضرت جریر بن حازم ، حسن کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ میں نے ان کو سُنا جبکہ ان سے تریاق کے بارے میں سوال کیا جا رہا تھا اور ان سے کہا گیا کہ اس تریاق میں چھپکلیاں ڈالی جاتی ہیں ؟ انھوں نے اس تریاق کو مکروہ سمجھا۔
(۲۴۱۳۰) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ جَرِیرِ بْنِ حَازِمٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : سَمِعْتُہُ وَسُئِلَ عَنِ التِّرْیَاقِ ، وَقِیلَ لَہُ: إِنَّہُ یُجْعَلُ فِیہِ الأَوْزَاغُ ؟ فَکَرِہَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪১৩০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ تریاق کو ناپسند سمجھتے ہیں
(٢٤١٣١) حضرت عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کہتے سُنا : ” مجھے کوئی پروا نہیں ہے جو کچھ میں نے کیا اور جس کا ارتکاب کیا۔ اپنی طرف سے میں نے نہ تو تریاق پیا ہے اور نہ تعویذ لٹکایا ہے اور نہ شعر کہا ہے۔ “
(۲۴۱۳۱) حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِئُ ، قَالَ : حدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی أَیُّوبَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا شرَاحْیلُ بْنُ یزید الْمَعَافِرِیُّ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَن بْنَ رَافِعٍ التَّنُوخِیَّ یَقُولُ : سَمِعْتُ عَبْدَ اللہِ بْنَ عَمْرٍو یَقُولُ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : مَا أُبَالِی مَا أَتَیْتُ ، وَمَا ارْتَکَبْتُ إِنْ أَنَا شَرِبْتُ تِرْیَاقًا ، أَوْ تَعَلَّقْتُ تَمِیمَۃً ، أَوْ قُلْتُ شِعْرًا مِنْ قِبَلِ نَفْسِی۔ (احمد ۲/۲۲۳۔ ابوداؤد ۳۸۶۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪১৩১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مریض کے لیے پرہیز کا بیان
(٢٤١٣٢) حضرت ابن عمر سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ تم میں کوئی مریض کو وہ کھانا کھانے سے نہ روکے جس کو کھانے کا مریض کو دل کررہا ہو، ہوسکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کو شفاء دے دے، کیونکہ اللہ تعالیٰ جہاں چاہے شفاء پیدا فرما دیتے ہیں۔
(۲۴۱۳۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ رِزَامِ بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ أَبِی الْمَعَارِکِ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : لاَ یَمْنَعنَّ أَحَدُکُمْ مَرِیضًا طَعَامًا یَشْتَہِیہِ ، لَعَلَّ اللَّہَ أَنْ یَشْفِیَہُ ، فَإِنَّ اللَّہَ یَجْعَلُ شِفَائَ ہُ حَیْثُ شَائَ ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪১৩২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مریض کے لیے پرہیز کا بیان
(٢٤١٣٣) حضرت ام منذر عدویہ سے روایت ہے، کہتی ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میرے ہاں تشریف لائے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ حضرت علی بھی تھے اور وہ صحت یابی کے بعد کمزور تھے۔ ہماری نیم پختہ کھجوریں لٹکی ہوئی تھیں۔ حضرت ام منذر کہتی ہیں۔ پس رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اٹھے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھجوریں تناول فرمائیں اور حضرت علی بھی کھڑے ہوئے اور کھانے لگے تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” تم رہنے دو کیونکہ تم کمزور ہو “ راوی کہتے ہیں۔ پس حضرت علی بیٹھ گئے اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کھجوروں میں سے تناول فرماتے رہے، پھر میں (ام منذر) نے ان کے لیے سبزی اور جو پکائے تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت علی سے فرمایا : ” اس میں سے تناول کرو۔ “
(۲۴۱۳۳) حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا فُلَیْحُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ أَیُّوبَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی صَعْصَعَۃَ ، عَنْ یَعْقُوب بْن أَبِی یَعْقُوب ، عَنْ أُمِّ الْمُنْذِرِ الْعَدَوِیَّۃِ ، قَالَتْ : دَخَلَ عَلَیَّ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَمَعَہُ عَلِیٌّ وَہُوَ نَاقِہٌ ، وَلَنَا دَوَالِی مُعَلَّقَۃٌ ، قَالَتْ : فَقَامَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَأَکَلَ ، وَقَامَ عَلِیٌّ فَأَکَلَ ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَہْلاً فَإِنَّک نَاقِہٌ ، قَالَ : فَجَلَسَ عَلِیٌّ ، وَأَکَلَ مِنْہَا النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، ثُمَّ صَنَعْتُ لَہُمْ سِلْقًا وَشَعِیرًا ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِعَلِیٍّ : مِنْ ہَذَا أَصِبْ۔ (ابوداؤد ۳۸۵۲۔ ترمذی ۲۰۳۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪১৩৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مریض کے لیے پرہیز کا بیان
(٢٤١٣٤) حضرت جعفر، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں۔ انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ہدیہ میں کھجوروں کا ایک طشت پیش کیا گیا اور حضرت علی تب بخار میں تھے۔ راوی کہتے ہیں، پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت علی کی طرف ایک کھجور پھینکی پھر دوسری پھینکی۔ یہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو سات کھجوریں دیں اور پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا ہاتھ روک دیا اور فرمایا : ” تمہیں یہ کافی ہیں۔ “
(۲۴۱۳۴) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : أُہْدِیَ لِلنَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قِنَاعٌ مِنْ تَمْرٍ ، وَعَلِیٌّ مَحْمُومٌ ، قَالَ : فَنَبَذَ إِلَیْہِ تَمْرَۃً ، ثُمَّ أُخْرَی ، حَتَّی نَاوَلَہُ سَبْعًا ، ثُمَّ کَفَّ یَدَہُ ، وَقَالَ : حَسْبُکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪১৩৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بخار زدہ کے لیے پانی کا استعمال
(٢٤١٣٥) حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” بخار، جہنم کی لپٹ مں ١ سے ہے۔ پس تم اس کو پانی سے ٹھنڈا کرو۔ “
(۲۴۱۳۵) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَائِشَۃَ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : الْحُمَّی مِنْ فَیْحِ جَہَنَّمَ ، فَأَبْرِدُوہَا بِالْمَائِ ۔ (بخاری ۳۲۶۳۔ مسلم ۸۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪১৩৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بخار زدہ کے لیے پانی کا استعمال
(٢٤١٣٦) حضرت اسماء کے بارے میں روایت ہے کہ ان کے پاس (بخار سے) تڑپتی عورت کو لایا جاتا تھا اور وہ پانی منگواتی اور اس پانی کو اس کے گریبان میں بہاد یتی اور فرماتی۔ بلاشبہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا فرمان ہے کہ ” اس بخار کو پانی سے ٹھنڈا کرو، کیونکہ یہ جہنم کی شدت میں سے ہے۔ “
(۲۴۱۳۶) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ فَاطِمَۃَ ، عَنْ أَسْمَائَ ؛ أَنَّہَا کَانَتْ تُؤْتَی بِالْمَرْأَۃِ الْمَوْعُوکَۃِ ، فَتَدْعُو بِالْمَائِ فَتَصُبَّہُ فِی جَیْبِہَا ، وَتَقُولُ : إِنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : أَبْرِدُوہَا بِالْمَائِ ، فَإِنَّہَا مِنْ فَیْحِ جَہَنَّمَ۔ (ابن ماجہ ۳۴۷۴۔ مسلم ۱۷۳۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪১৩৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بخار زدہ کے لیے پانی کا استعمال
(٢٤١٣٧) حضرت رافع بن خدیج بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” بخار، جہنم کی شدت میں سے ہے پس تم اس کو پانی سے ٹھنڈا کرو۔ “
(۲۴۱۳۷) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَبَایَۃَ بْنِ رِفَاعَۃَ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی رَافِعُ بْنُ خَدِیجٍ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : الْحُمَّی مِنْ فَوْرِ جَہَنَّمَ ، فَأَبْرِدُوہَا بِالْمَائِ ۔

(مسلم ۱۷۳۳۔ بخاری ۵۷۲۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪১৩৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بخار زدہ کے لیے پانی کا استعمال
(٢٤١٣٨) حضرت ابن عمر ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ’ ’ بلاشبہ بخار کی شدت جہنم کی لپٹ میں سے ہے، پس تم اس کو پانی سے ٹھنڈا کرو۔ “
(۲۴۱۳۸) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالاَ : حدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : إِنَّ شِدَّۃَ الْحُمَّی مِنْ فَیْحِ جَہَنَّمَ ، فَأَبْرِدُوہَا بِالْمَائِ ۔ (بخاری ۳۲۶۴۔ مسلم ۷۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪১৩৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بخار زدہ کے لیے پانی کا استعمال
(٢٤١٣٩) حضرت ابو جمرہ سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ میں حضرت عبداللہ بن عباس کے ہاں سب سے زیادہ آنے والا تھا۔ چند دن تک میں محبوس رہا تو انھوں نے پوچھا، تمہیں کس چیز نے روکے رکھا ؟ میں نے عرض کیا، بُخار نے۔ انھوں نے ارشاد فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ہے کہ ” یقیناً بخار جہنم کی لپٹ میں سے ہے پس تم اس کو زمزم کے پانی سے ٹھنڈا کرو۔ “
(۲۴۱۳۹) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا ہَمَّامٌ ، عَنْ أَبِی جَمْرَۃَ ، قَالَ : کُنْتُ أَدْفَعُ النَّاسَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، فَاحْتُبِسْتُ أَیَّامًا ، فَقَالَ : مَا حَبَسَکَ ؟ قُلْتُ : الْحُمَّی ، قَالَ : إِنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : إِنَّ الْحُمَّی مِنْ فَیْحِ جَہَنَّمَ ، فَأَبْرِدُوہَا بِمَائِ زَمْزَمَ۔ (احمد ۱/۲۹۱۔ حاکم ۴۰۳)
tahqiq

তাহকীক: