মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

شکار کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪১১ টি

হাদীস নং: ২০২৯৫
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جانور کے چہرے پر گدائی کرنے اور نشان لگانے کی ممانعت
(٢٠٢٩٦) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ جانور کے چہرے پر نشان لگانا، یا چہرے پر مارنا یا اسے پاؤں سے گھسیٹ کر ذبح خانے کی طرف لے جانا مکروہ ہے۔
(۲۰۲۹۶) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : یُکْرَہُ أَنْ تُوسَمَ الْعَجْمَائُ عَلَی خَدِّہَا ، أَوْ تُلْطَمَ ، أَوْ تُجَرَّ بِرِجْلِہَا إلَی مَذْبَحِہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০২৯৬
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جانور کے چہرے پر گدائی کرنے اور نشان لگانے کی ممانعت
(٢٠٢٩٧) حضرت یحییٰ بن ابی کثیر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ ہر ایک کی ایک لائق احترام چیز ہوتی ہے، جانوروں کی لائق احترام چیز ان کا چہرہ ہے۔
(۲۰۲۹۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لِکُلِّ شَیْئٍ حُرْمَۃٌ ، وَحُرْمَۃُ الْبَہَائِمِ وُجُوہُہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০২৯৭
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے جانور پر نشان لگانے کی اجازت دی ہے
(٢٠٢٩٨) حضرت یعلی بن مرہ فرماتے ہیں کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک آدمی سے فرمایا کہ اپنا اونٹ مجھے ہدیہ کردو۔ اس نے کہا اے اللہ کے رسول ! یہ اونٹ آپ کا ہوا، آپ نے اس اونٹ پر صدقے کا نشان لگا کر اسے روانہ کرا دیا۔
(۲۰۲۹۸) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، حَدَّثَنَا عُثْمَانَ بْنُ حَکِیمٍ قَالَ : أَخْبَرَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ ، عَنْ یَعْلَی بْنِ مُرَّۃَ ، أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ لِرَجُلٍ : ہَبْہُ لِی ، أَوَ قَالَ بِعْنِیہِ یَعْنِی جَمَلاً ، قَالَ : ہُوَ لَکَ یَا رَسُولَ اللہِ ، فَوَسَمَہُ سِمَۃَ الصَّدَقَۃِ ، ثُمَّ بَعَثَ بِہِ۔ (احمد ۴/۱۷۳۔ طبرانی ۶۹۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০২৯৮
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے جانور پر نشان لگانے کی اجازت دی ہے
(٢٠٢٩٩) حضرت طاوس فرماتے ہیں کہ کان کے پیچھے نشان لگانے میں کوئی حرج نہیں۔
(۲۰۲۹۹) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ طَاوُوسٍ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ فِی السِّمَۃِ فِی مُؤَخَّرِ الأُذُنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০২৯৯
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے جانور پر نشان لگانے کی اجازت دی ہے
(٢٠٣٠٠) حضرت سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ کان پر نشان لگانے میں کوئی حرج نہیں۔
(۲۰۳۰۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ سُفْیَانَ، عن یحیی بن سعید، عن سعید بن المسیب، قَالَ: لاَ بأس بالسمۃ فی الأذن۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩০০
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے جانور پر نشان لگانے کی اجازت دی ہے
(٢٠٣٠١) حضرت محمد ابن زیاد فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر (رض) میرے والد کے پاس سے گذرے وہ جانور پر حضرت قدامہ بن مظعون کا نشان لگا رہے تھے۔ حضرت ابن عمر (رض) نے فرمایا کہ اتنی زور سے نشان نہ لگا کہ گوشت تک پہنچ جائے۔ اتنی زور سے نشان نہ لگاؤ کہ گوشت تک پہنچ جائے۔
(۲۰۳۰۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ ، قَالَ : مَرَّ ابْنُ عُمَرَ بِأَبِی وَہُوَ یَسِمُ وَسْمَ قُدَامَۃَ بْنِ مَظْعُونٍ ، فَقَالَ : ابْنُ عُمَرَ : لاَ تُلْحِمْ لاَ تُلْحِمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩০১
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے جانور پر نشان لگانے کی اجازت دی ہے
(٢٠٣٠٢) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا کہ آپ مقام مربد میں اپنی بکریوں پر نشان لگا رہے تھے۔
(۲۰۳۰۲) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، قَالَ : حدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ زَیْدٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ یَقُولُ : رَأَیْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَہُوَ فِی الْمِرْبَدِ یَسِمُ غَنَمًا لَہُ ، أَحْسَبُہُ قَالَ : فِی آذَانہَا۔

(بخاری ۵۵۴۲۔ مسلم ۱۰۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩০২
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے جانور پر نشان لگانے کی اجازت دی ہے
(٢٠٣٠٣) حضرت سلیمان فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت شعبی سے بکریوں کے کانوں پر نشان لگانے کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے اسے جائز قرار دیا۔
(۲۰۳۰۳) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ سُلَیْمَانَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ: سَأَلْتُ الشَّعْبِیَّ، عَنْ وَسْمِ الْغَنَمِ فِی آذَانِہَا، فَلَمْ یَرَ بِہِ بَأْسًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩০৩
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتا پالنے کی مذمت اور اس کی وجہ سے ثواب کا نقصان
(٢٠٣٠٤) حضرت عبداللہ بن دینار فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابن عمر (رض) کے ساتھ بنو معاویہ کی طرف گیا۔ وہاں کچھ کتے ہم پر بھونکے تو حضرت ابن عمر (رض) نے فرمایا کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ جس نے شکار یا مریض کی حفاظت کے علاوہ کسی اور غرض سے کتا پالا تو اس کے ثواب سے روزانہ دو قیراط کی کمی کی جائے گی۔
(۲۰۳۰۴) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ دِینَارٍ ، قَالَ : ذَہَبْت مَعَ ابْنِ عُمَرَ إلَی بَنِی مُعَاوِیَۃَ فَنَبَحَتْ عَلَیْنَا کِلاَبٌ ، فَقَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنِ اقْتَنَی کَلْبًا إِلاَّ کَلْبَ ضَارِیَۃٍ ، أَوْ مَاشِیَۃٍ نَقَصَ مِنْ أَجْرِہِ کُلَّ یَوْمٍ قِیرَاطَانِ۔ (بخاری ۵۴۸۰۔ مسلم ۵۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩০৪
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتا پالنے کی مذمت اور اس کی وجہ سے ثواب کا نقصان
(٢٠٣٠٥) حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ جس شخص نے شکار یا پہرے داری کے علاوہ کسی اور غرض سے کتا پالا تو اس کے ثواب سے روزانہ دو قیراط کمی کی جائے گی۔
(۲۰۳۰۵) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ اقْتَنَی کَلْبًا ، إِلاَّ کَلْبَ صَیْدٍ ، أَوْ مَاشِیَۃٍ ، نَقَصَ مِنْ أَجْرِہِ کُلَّ یَوْمٍ قِیرَاطَانِ۔ (مسلم ۵۱۔ احمد ۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩০৫
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتا پالنے کی مذمت اور اس کی وجہ سے ثواب کا نقصان
(٢٠٣٠٦) حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ جس شخص نے شکار یا پہرے داری کے علاوہ کسی اور غرض سے کتا پالا تو اس کے ثواب سے روزانہ دو قیراط کمی کی جائے گی۔ حضرت ابوہریرہ نے ” کلب حرث “ کے الفاظ سے یہ حدیث بیان کی ہے۔
(۲۰۳۰۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ حَنْظَلَۃَ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنِ اقْتَنَی کَلْبًا إِلاَّ کَلْبَ صَیْدٍ ، أَوْ مَاشِیَۃٍ نَقَصَ مِنْ أَجْرِہِ کُلَّ یَوْمٍ قِیرَاطَانِ ، قَالَ : وَقَالَ سَالِمٌ : وَقَالَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ: أَوْ کَلْبَ حَرْثٍ۔ (بخاری ۵۴۸۱۔ مسلم ۵۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩০৬
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتا پالنے کی مذمت اور اس کی وجہ سے ثواب کا نقصان
(٢٠٣٠٧) حضرت ابن عمر (رض) کی ایک روایت میں ” کلب مخافۃ “ کا اضافہ ہے۔
(۲۰۳۰۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ زَادَ فِیہِ : أَوْ کَلْبَ مَخَافَۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩০৭
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتا پالنے کی مذمت اور اس کی وجہ سے ثواب کا نقصان
(٢٠٣٠٨) حضرت عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ جس شخص نے شکار، جانوروں کی نگرانی یا پہرے داری کے علاوہ کسی اور غرض سے کتا پالا اس کے ثواب سے ہر روز دو قیراط کی کمی کی جائی گی۔
(۲۰۳۰۸) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ زِرٍّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : مَنِ اقْتَنَی کَلْبًا إِلاَّ کَلْبَ قَنْصٍ ، أَوْ مَاشِیَۃٍ نَقَصَ مِنْ أَجْرِہِ کُلَّ یَوْمٍ قِیرَاطان۔ (ابو یعلی ۵۰۲۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩০৮
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتا پالنے کی مذمت اور اس کی وجہ سے ثواب کا نقصان
(٢٠٣٠٩) حضرت مکحول فرماتے ہیں کہ جس شخص نے شکار یا جانوروں کی حفاظت کے علاوہ کسی اور غرض سے کتا پالا اس کے گھر والوں کے ثواب سے ہر روز ایک قیراط کی کمی کی جائے گی۔
(۲۰۳۰۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ عمر بن الولید الشَّنِّی ، عن عکرمۃ قَالَ : إلا کلب زرع ، أو کلب قنص ، أو کلب ماشیۃ ، أو کلب مخافۃ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩০৯
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتا پالنے کی مذمت اور اس کی وجہ سے ثواب کا نقصان
(٢٠٣١٠) حضرت مکحول فرماتے ہیں کہ جس شخص نے شکار یا جانوروں کی حفاظت کے علاوہ کسی اور غرض سے کتا پالا اس کے گھر والوں کے ثواب سے ہر روز ایک قیراط کی کمی کی جائے گی۔
(۲۰۳۱۰) حَدَّثَنَا عبد الأعلی ، عن برد ، عن مکحول ، قَالَ : من اقتنی کلبا لیس بکلب صید أو ماشیۃ ؛ نقص من أجر أہل بیتہ کل یوم قیراط۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩১০
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتا پالنے کی مذمت اور اس کی وجہ سے ثواب کا نقصان
(٢٠٣١١) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے زراعت، شکار یا جانوروں کی حفاظت کے علاوہ کسی اور غرض سے کتا پالا، اس کے ثواب سے ہر روز ایک قیراط کی کمی کی جائے گی۔
(۲۰۳۱۱) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا سُلَیْمُ بْنُ حَیَّانَ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبِی یُحَدِّثُ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : مَنِ اتَّخَذَ کَلْبًا لَیْسَ بِکَلْبِ الزَّرْعِ ، وَلاَ صَیْدٍ ، وَلاَ مَاشِیَۃٍ فإنہ ینْقُصُ مِنْ أَجْرِہِ کُلَّ یَوْمٍ قِیرَاطٌ۔ (بخاری ۲۳۲۲۔ مسلم ۵۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩১১
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتا پالنے کی مذمت اور اس کی وجہ سے ثواب کا نقصان
(٢٠٣١٢) حضرت سفیان بن ابی زہیر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے کھیتی باڑی یا جانوروں کی حفاظت کے علاوہ کسی اور غرض کے لیے کتا پالا تو اس کے ثواب سے ہر روز ایک قیراط کی کمی کی جائے گی۔
(۲۰۳۱۲) حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ خُصَیْفَۃَ ، عَنِ السَّائِبِ بْنِ یَزِیدَ ، عَنْ سُفْیَانَ بْنِ أَبِی زُہَیْرٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : مَنِ اقْتَنَی کَلْبًا لاَ یُغْنِی عَنْہُ زَرْعا ، وَلاَ ضَرْعا نَقَصَ مِنْ أَجْرِہِ کُلَّ یَوْمٍ قِیرَاطٌ۔ (بخاری ۳۳۲۵۔ مسلم ۶۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩১২
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتا پالنے کی مذمت اور اس کی وجہ سے ثواب کا نقصان
(٢٠٣١٣) حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جس نے کتا پالا اس کے ثواب سے روزانہ کی بنیاد پر ایک قیراط کی کمی کی جائے گی۔
(۲۰۳۱۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: مَنِ اقْتَنَی کَلْبًا نَقَصَ مِنْ أَجْرِہِ کُلَّ یَوْمٍ قِیرَاطٌ۔ (مسلم ۵۰۔ ترمذی ۱۴۸۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩১৩
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتا پالنے کی رخصت
(٢٠٣١٤) حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ ایسے گھر میں کتا پالنے کی اجازت ہے جس میں فساد کا اندیشہ ہو۔
(۲۰۳۱۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : رُخِّصَ فِی الْکِلاَبِ فِی بَیْتِ الْمُعْوِرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩১৪
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتا پالنے کی رخصت
(٢٠٣١٥) حضرت ابو فضیل فرماتے ہیں کہ حضرت انس (رض) ہمارے ہاں تشریف لائے تو ان کے ساتھ ایک کتا تھا، ہم نے ان سے اس بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ یہ ہماری پہرے داری کرتا ہے۔
(۲۰۳۱۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ حَسَنِ بْنِ أَبِی یَزِیدَ ، عَنْ أَبِی الفُضَیل ، قَالَ : کَانَ أَنَسٌ یَأْتِینَا وَمَعَہُ کَلْبٌ لَہُ ،فقلنا لہ ، فَقَالَ : إِنَّہُ یَحْرُسُنَا۔
tahqiq

তাহকীক: