মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

شکار کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪১১ টি

হাদীস নং: ১৯৯৩৫
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کیا کتے کا شکار کیا ہوا جانور کھانا جائز ہے
(١٩٩٣٦) حضرت ابو رافع (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جب آدمی اپنے شکاری جانور کو چھوڑے اور وہ اس پر اللہ کا نام بھی لے تو اگر اس شکاری جانور نے شکار کو نہ کھایا ہو تب اس میں سے کھالے۔
(۱۹۹۳۶) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ حُبَابٍ ، عَنْ مُوسَی بْنِ عُبَیْدَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنِی أَبَانُ بْنُ صَالِحٍ ، عَنِ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَکِیمٍ ، عَنْ سَلْمَی أُمِّ رَافِعٍ ، عن أبی رافع قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إذَا أَرْسَلَ الرَّجُلُ صَائِدَہُ ، وَذَکَرَ اسْمَ اللہِ ، فَلْیَأْکُلْ مَا لَمْ یَأْکُلْ۔ (رویانی ۶۹۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯৩৬
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کیا کتے کا شکار کیا ہوا جانور کھانا جائز ہے
(١٩٩٣٧) حضرت ابو ثعلبہ خشنی (رض) کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! ہم شکاری لوگ ہیں۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ جب تم اپنے کتے کو شکار پر چھوڑو اور اللہ کا نام لو، اگر وہ شکار کو روک لے تو تم اسے کھالو، میں نے کہا خواہ وہ اسے مار ڈالے ؟ آپ نے فرمایا ہاں خواہ وہ اسے مار ڈالے۔
(۱۹۹۳۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ مَکْحُولٍ ، عَنْ أَبِی ثَعْلَبَۃَ الْخُشَنِیِّ ، وَعَنِ الْوَلِیدِ بْنِ أَبِی مَالِکٍ ، عَنْ عَائِذِ اللہِ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا ثَعْلَبَۃَ الْخُشَنِیَّ ، قَالَ : قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، إنَّا أَہْلُ صَیْدٍ ، قَالَ : إذَا أَرْسَلْت کَلْبَک ، وَذَکَرْت اسْمَ اللہِ عَلَیْہِ فأمسک علیک فَکُلْ ، قَالَ : قُلْتُ : وَإِنْ قَتَلَ ؟ قَالَ : وَإِنْ قَتَلَ۔

(بخاری ۵۴۷۸۔ مسلم ۱۵۳۲) (۲) من رَخَّصَ فِی أَکْلِہِ وَأَکَلَہُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯৩৭
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے اس بات کی رخصت دی ہے کہ اگر شکاری کتا شکار میں سے کھا لے تو پھر بھی اسے کھا سکتے ہیں
(١٩٩٣٨) حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کتا شکار میں سے کھا بھی لے تو پھر بھی اسے کھالو۔
(۱۹۹۳۸) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : کُلْ ، وَإِنْ أَکَلَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯৩৮
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے اس بات کی رخصت دی ہے کہ اگر شکاری کتا شکار میں سے کھا لے تو پھر بھی اسے کھا سکتے ہیں
(١٩٩٣٩) حضرت ابو جعفر، حضرت سعد اور حضرت سلمان (رض) اس بات کو جائز قرار دیتے تھے کہ اگر شکاری کتا شکار میں سے کچھ کھالے تو پھر بھی اس میں سے کھایا جاسکتا ہے۔
(۱۹۹۳۹) حَدَّثَنَا فُضَیْلُ بْنُ عِیَاضٍ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ وَسَعْدٍ وَسَلْمَانَ ؛ أَنَّہُمْ لَمْ یَرَوْا بَأْسًا إذَا أَکَلَ مِنْ صَیْدِہِ ، أَنْ یَأْکُلَ مِنْ صَیْدِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯৩৯
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے اس بات کی رخصت دی ہے کہ اگر شکاری کتا شکار میں سے کھا لے تو پھر بھی اسے کھا سکتے ہیں
(١٩٩٤٠) حمید بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ میں حضرت سعد بن ابی وقاص (رض) سے سوال کیا کہ ہمارے شکاری کتے ہیں، ہم انھیں شکار پر چھوڑتے ہیں، وہ اس میں سے کچھ کھالیتے ہیں تو کیا ہمارے لیے اس کو کھانا جائز ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ تم اس میں سے کھالو خواہ وہ صرف ایک ٹکڑا ہی باقی چھوڑیں۔
(۱۹۹۴۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ وَوَکِیعٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنْ بُکَیْرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ الأَشَجِّ ، عَنْ حُمَیْدِ بْنِ مَالِکٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ سَعْدَ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ قُلْتُ إنَّ لَنَا کِلاَبًا ضَوَارِیَ نُرْسِلُہَا عَلَی الصَّیْدِ فَتَأْکُلُ وَتَقْطَعُ ، فَقَالَ : وَإِنْ لَمْ یَبْقَ إِلاَّ بِضْعَۃً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯৪০
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے اس بات کی رخصت دی ہے کہ اگر شکاری کتا شکار میں سے کھا لے تو پھر بھی اسے کھا سکتے ہیں
(١٩٩٤١) حضرت قتادہ (رض) کہتے ہیں کہ میں نے حضرت سعید بن مسیب (رض) سے سوال کیا کہ اگر کتے کو شکار پر چھوڑا جائے اور وہ اس میں سے کھالے تو اس کا کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ اگر وہ اس کے دو ثلث حصے کو بھی کھاجائے پھر بھی تم اس میں سے کھا سکتے ہو۔ میں نے پوچھا کہ یہ بات آپ کس کے حوالے سے کر رہے ہیں ؟ انھوں نے فرمایا : حضرت سلمان (رض) کے حوالے سے۔
(۱۹۹۴۱) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، قَالَ : سَأَلْتُہ عَنِ الْکَلْبِ یُرْسَلُ عَلَی الصَّیْدِ ، فَقَالَ : کُلْ ، وَإِنْ أَکَلَ ثُلُثَیْہِ ، فَقُلْت : عَنْ مَنْ ؟ قَالَ : عَنْ سَلْمَانَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯৪১
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے اس بات کی رخصت دی ہے کہ اگر شکاری کتا شکار میں سے کھا لے تو پھر بھی اسے کھا سکتے ہیں
(١٩٩٤٢) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ اگر تم اپنے کتے کو شکار پر چھوڑو اور وہ اس میں سے کچھ کھالے تو تم اس میں سے کھا سکتے ہو خواہ وہ اس کے دو تہائی حصے کو کھالے۔
(۱۹۹۴۲) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : حدَّثَنَا دَاوُد ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : إذَا أَرْسَلْت کَلْبَک فَأَکَلَ فَکُلْ ، وَإِنْ أَکَلَ ثُلُثَیْہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯৪২
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے اس بات کی رخصت دی ہے کہ اگر شکاری کتا شکار میں سے کھا لے تو پھر بھی اسے کھا سکتے ہیں
(١٩٩٤٣) حضرت سلمان (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کتا شکار کے دو تہائی حصے کو کھالے تو تم بقیہ ایک تہائی کو کھا سکتے ہو۔
(۱۹۹۴۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، عَنْ سَلْمَانَ قَالَ : إِنْ أَکَلَ ثُلُثَیْہِ فَکُلِ الثُّلُثَ الْبَاقِیَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯৪৩
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے اس بات کی رخصت دی ہے کہ اگر شکاری کتا شکار میں سے کھا لے تو پھر بھی اسے کھا سکتے ہیں
(١٩٩٤٤) حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کتا شکار کے اکثر حصے کو کھالے پھر بھی تم اسے کھا سکتے ہو۔
(۱۹۹۴۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: کُلْ مِنْ صَیْدِ الْکَلْبِ إِنْ أَکَلَ مِنْ طَرِیدَتِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯৪৪
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے اس بات کی رخصت دی ہے کہ اگر شکاری کتا شکار میں سے کھا لے تو پھر بھی اسے کھا سکتے ہیں
(١٩٩٤٥) حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کتا شکار میں سے کھالے تو تم بھی اس میں سے کھا سکتے ہو خواہ اس میں سے گوشت کا ایک ٹکڑا ہی باقی رہے۔
(۱۹۹۴۵) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ لَہُ : إذَا أَکَلَ الْکَلْبُ فَکُلْ ، وَإِنْ لَمْ یَبْقَ إِلاَّ بِضْعَۃً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯৪৫
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی اپنے کتے کو کسی شکار پر چھوڑے اور کوئی دوسرا کتا بھی اس کے پیچھے لگ جائے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٩٤٦) حضرت عدی بن حاتم (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! ہم شکاری لوگ ہیں، ہمارے لیے کیا چیز حلال ہے اور کیا چیز حرام ہے ؟ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ جن شکاری جانوروں کو تم اللہ کے دئیے ہوئے علم میں سے سکھاؤ تو وہ جس جانور کو تمہارے لیے شکار کریں اس کو کھالو، بشرطیکہ تم نے اسے روانہ کرتے وقت اس پر اللہ کا نام لیا ہو، میں نے عرض کیا خواہ وہ اسے مار ڈالے ؟ آپ نے فرمایا کہ ہاں خواہ وہ اسے مار ڈالے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ اگر تمہارے کتے کے ساتھ دوسرے کتے بھی مل جائیں تو تم اس شکار کو اس وقت تک استعمال نہیں کرسکتے جب تک تمہیں یہ معلوم نہ ہو کہ تمہارے کتے نے اسے شکار کیا ہے۔
(۱۹۹۴۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ مُجَالِدٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ ، قَالَ : قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، إنَّا قَوْمٌ نَصِیدُ فَمَا یَحِلُّ لَنَا وَمَا یَحْرُمُ عَلَیْنَا ؟ قَالَ : یَحِلُّ لَکُمْ (مَا عَلَّمْتُمْ مِنَ الْجَوَارِحِ مُکَلِّبِینَ تُعَلِّمُونَہُنَّ مِمَّا عَلَّمَکُمُ اللَّہُ فَکُلُوا مِمَّا أَمْسَکْنَ عَلَیْکُمْ وَاذْکُرُوا اسْمَ اللہِ عَلَیْہِ) قَالَ : قُلْتُ : وَإِنْ قَتَلَ؟ قَالَ: وَإِنْ قَتَلَ، قَالَ : وَإِنْ خَالَطَہَا کِلاَبٌ أُخْرَی فَلاَ تَأْکُلْ حَتَّی تَعْلَمَ ، أَنَّ کَلْبَک ہُوَ الَّذِی أَخَذَہُ۔

(ابوداؤد ۲۸۴۵۔ ترمذی ۱۴۷۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯৪৬
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی اپنے کتے کو کسی شکار پر چھوڑے اور کوئی دوسرا کتا بھی اس کے پیچھے لگ جائے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٩٤٧) حضرت جمیل بن زید (رض) کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عمر (رض) سے کتوں کے شکار کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ کیا انھیں شکار کے لیے سدھایا گیا ہے ؟ میں نے کہا ہاں ! اور میں ان کے پیچھے چلتا ہوں۔ انھوں نے فرمایا کہ سب کتے تمہارے آگے چلتے ہیں ؟ میں نے کہا نہیں کچھ میرے پیچھے بھی آتے ہیں۔ حضرت ابن عمر (رض) نے فرمایا کہ جب تم کوئی شکاردیکھو اور اپنے کتے کو اس پر چھوڑو اور اللہ کا نام لو تو جو شکار وہ کرے وہ کھالو۔ البتہ اگر تمہارے پیچھے آنے والا کتا بھی شکار کرے تو اسے ان کے ساتھ نہ ملاؤ اگر وہ شکار تمہیں زندہ مل جائے تو اسے ذبح کرلو، اگر تم نے کتے کو نہیں چھوڑا بلکہ اس نے اسے خود شکار کیا اور مار ڈالا تو یہ حرام ہے۔
(۱۹۹۴۷) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنْ جَمِیلِ بْنِ زَیْدِ ، قَالَ : سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ ، عَنْ صَیْدِ الْکِلاَبِ ، فَقَالَ : أَلَیْسَتْ مُقَلَّدَۃً ؟ قَالَ : قُلْتُ : بلی ، انْطَلَقْت أَقُودُہَا ؟ قَالَ : أَکُلُّہَا تَقُودُ ؟ قَالَ : قُلْتُ : مِنْہَا مَا أَقُودُ ، وَمِنْہَا مَا یَتْبَعُنِی ، قَالَ : إذَا رَأَیْت الصَّیْدَ ، وَخَلَعْت کَلْبَک ، وَذَکَرْت اسْمَ اللہِ علیہ فَکُلْ مَا اصَّادَ ، وَأَمَّا الْکَلْبُ التَّابِعُ ، فَإِنْ أَخَذَہُ فَلاَ تلبس بِہِ ، إِلاَّ أَنْ تَجِدہُ حَیًّا فَتَذْبَحَہُ ، وَإِمَّا أَنْ یَفْتَرِسَہُ کَلْبٌ لَمْ تُرْسِلْہُ فَذَلِکَ حَرَامٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯৪৭
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی اپنے کتے کو کسی شکار پر چھوڑے اور کوئی دوسرا کتا بھی اس کے پیچھے لگ جائے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٩٤٨) اسامہ بن زید (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت قاسم (رض) سے سوال کیا کہ اگر کوئی آدمی اپنے سدھائے ہوئے کتے کو شکار پر چھوڑے اور وہ شکار کو پکڑ کر مار ڈالے۔ لیکن یہ آدمی اپنے کتے کے ساتھ کچھ سدھائے کتے دیکھے تو کیا حکم ہے ؟ حضرت قاسم نے فرمایا کہ اگر اسے معلوم ہوجائے کہ سدھائے ہوئے کتے نے اسے قتل کیا ہے تو اسے کھالے اور اگر اسے شک ہو کہ کسی دوسرے کتے نے اس کے ساتھ مل کر اسے قتل کیا ہے تو اسے نہ کھائے۔
(۱۹۹۴۸) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ ، عَنْ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ الْقَاسِمَ عَنِ الرَّجُلِ یُرْسِلُ الْکَلْبَ الْمُعَلَّمَ فَیَأْخُذُ الصَّیْدَ فَیَقْتُلُہُ فَیَجِدُ مَعَہُ کِلاَبًا غَیْرَ مُعَلَّمَۃٍ ، قَالَ : إِنْ کَانَ یَعْلَمُ ، أَنَّ کَلْبَہُ الْمُعَلَّمَ قَتَلَہ فَلْیَأْکُلْ ، وَإِنْ شَکَّ فَلاَ یَدْرِی لَعَلَّ غَیْرَ الْکَلْبِ شَرَکَہُ فَلاَ یَأْکُلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯৪৮
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی اپنے کتے کو کسی شکار پر چھوڑے اور کوئی دوسرا کتا بھی اس کے پیچھے لگ جائے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٩٤٩) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کوئی بلا سدھایا کتا سدھائے کتے کے ساتھ مل کر شکار کرے تو اس نے شکار کو خراب کردیا۔
(۱۹۹۴۹) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : إذَا رَدَّ الْکَلْبُ الَّذِی لَیْسَ بِمُعَلَّمٍ عَلَی الْکَلْبِ الْمُعَلَّمِ صَیْدًا فَقَدْ أَفْسَدَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯৪৯
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شکاری کتے کو روانہ کرتے وقت اللہ کا نام لینا بھول گیا تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٩٥٠) حضرت حجاج (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عطائ (رض) سے سوال کیا کہ اگر کوئی شخص کتے کو روانہ کرتے وقت اس پر بسم اللہ پڑھنا بھول گیا اور کتے نے شکار کو مار ڈالا تو کیا ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ اسے کھالے۔
(۱۹۹۵۰) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ عَطَائً عَنِ الرَّجُلِ یَنْسَی أَنْ یُسَمِّیَ عَلَی کَلْبِہِ فَیَقْتُلُ ، قَالَ : یَأْکُلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯৫০
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شکاری کتے کو روانہ کرتے وقت اللہ کا نام لینا بھول گیا تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٩٥١) حضرت سعید بن مسیب (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص کتے کو روانہ کرتے وقت بسم اللہ پڑھنا بھول گیا تو اس میں کوئی حرج نہیں۔
(۱۹۹۵۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ عن ابْنِ حَرْمَلَۃَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ؛ فِی الرَّجُلِ یُرْسِلُ کَلْبَہُ وَیَنْسَی أَنْ یُسَمِّیَ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ بِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯৫১
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شکاری کتے کو روانہ کرتے وقت اللہ کا نام لینا بھول گیا تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٩٥٢) حضرت ابن عباس (رض) سے سوال کیا گیا کہ اگر کوئی شخص اپنے کتے کو شکار پر چھوڑتے وقت بسم اللہ پڑھنا بھول جائے تو کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ ہر مسلمان کے دل میں اللہ کا نام ہے۔
(۱۹۹۵۲) حَدَّثَنَا أَسْبَاطٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ أَرْسَلَ کَلْبَہُ ، وَلَمْ یُسَمِّ ، قَالَ : الْمُسْلِمُ فِیہِ اسْمُ اللہِ عَزَّ وَجَلَّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯৫২
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شکاری کتے کو روانہ کرتے وقت اللہ کا نام لینا بھول گیا تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٩٥٣) حضرت زہری (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کتے کو روانہ کرتے وقت بسم اللہ پڑھنا بھول گیا تو پھر بھی شکار کو کھالے۔
(۱۹۹۵۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، قَالَ : حدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : إذَا أَرْسَلَ کَلْبَہُ فَنَسِیَ أَنْ یُسَمِّیَ فَلْیَأْکُلْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯৫৩
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شکاری کتے کو روانہ کرتے وقت اللہ کا نام لینا بھول گیا تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٩٥٤) حضرت قتادہ فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص اپنے کتے یا شکرے کو شکار پر چھوڑتے وقت بسم اللہ پڑھنا بھول گیا اور اس نے شکار کو مار ڈالا تو وہ اس شکار کو کھا سکتا ہے۔
(۱۹۹۵۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ؛ فِی الرَّجُلِ یُرْسِلُ کَلْبَہُ وَصَقْرَہُ فَیَنْسَی أَنْ یُسَمِّیَ فَیَقْتُلَہُ، قَالَ : یَأْکُلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯৫৪
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی شکاری جانور کو روانہ کرتے وقت بسم اللہ پڑھنا بھول گیا لیکن شکار کے مرنے سے پہلے اس نے بسم اللہ پڑھ لی تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٩٥٥) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ جب تم شکار کی طرف تیر پھینکو اور اس پر بسم اللہ نہ پڑھو اور شکار کے قتل ہونے سے پہلے تمہیں بسم اللہ یاد آجائے اور تم پڑھ لو پھر شکار ہلاک ہو تو اسے کھالو۔ کتے کا بھی یہی حکم ہے۔
(۱۹۹۵۵) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ حَمَّادٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : إذَا رَمَیْت بِالسَّہْمِ ، وَلَمْ تُسَمِّ فَذَکَرْت قَبْلَ أَنْ تَقْتُلَ الصَّیْدَ ، ثُمَّ سَمَّیْتَ ، ثُمَّ قَتَلَہُ فَکُلْ ، وَالْکَلْبُ مِثْلُ ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক: