মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

سزاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০৭৬ টি

হাদীস নং: ২৮৭৫৪
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بان جو باربار چوری کرتا ہو زنا کرتا ہو اور شراب پیتا ہو اس پر کیا سزا لازم ہوگی ؟
(٢٨٧٥٥) حضرت اشعث فرماتے ہیں کہ حضرت ابن سیرین نے فرمایا : یوں کہا جاتا تھا جب اس نے بہت سی چوریاں کیں پھر ایک آدمی کی وجہ سے اس کا ہاتھ کاٹ دیا گیا تو یہ ان تمام چوریوں کی سزا ہوگی۔
(۲۸۷۵۵) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : کَانَ یَقُولُ ، أَوْ یُقَالُ : إِذَا سَرَقَ الرَّجُلُ مِنْ شَتَّی ، ثُمَّ قُطِعَ لِوَاحِدٍ ، کَانَ لَہُمْ جَمِیعًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৭৫৫
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بان جو باربار چوری کرتا ہو زنا کرتا ہو اور شراب پیتا ہو اس پر کیا سزا لازم ہوگی ؟
(٢٨٧٥٦) حضرت ہشام دستوائی فرماتے ہیں کہ حضرت حماد نے ارشاد فرمایا : جب ایک شخص نے کئی بار چوری کی اور لوگ اس پر قابو نہ پاسکے مگر بعد میں جا کر تو اس کا ایک ہی ہاتھ کاٹا جائے گا۔
(۲۸۷۵۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ ، عَنْ ہِشَامٍ الدَّسْتَوَائِیِّ ، عَن حَمَّادٍ ، قَالَ : إِذَا سَرَقَ مِرَارًا فَلَمْ یَقْدِرُوا عَلَیْہِ إِلاَّ بَعْدُ ، فَإِنَّمَا تُقْطَعُ یَدٌ وَاحِدَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৭৫৬
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بان جو باربار چوری کرتا ہو زنا کرتا ہو اور شراب پیتا ہو اس پر کیا سزا لازم ہوگی ؟
(٢٨٧٥٧) حضرت اشعث فرماتے ہیں کہ حضرت ابن سیرین نے ارشاد فرمایا : جب چور نے بہت سی چوریاں کیں پس ان میں سے کچھ کی وجہ سے اس کا ہاتھ کاٹ دیا جائے گا مگر یہ کہ وہ نئے سرے سے چوری کرلے۔
(۲۸۷۵۷) حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِیسَ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : إِذَا سَرَقَ مِنْ شَتَّی ، فَقُطِعَ لِبَعْضِہِمْ ، لَمْ یُقْطَعْ بَعْدُ ، إِلاَّ أَنْ یُحْدِثَ سَرِقَۃً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৭৫৭
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بان جو باربار چوری کرتا ہو زنا کرتا ہو اور شراب پیتا ہو اس پر کیا سزا لازم ہوگی ؟
(٢٨٧٥٨) حضرت ابن جریج فرماتے ہیں کہ حضرت عطائ نے ارشاد فرمایا : جب ایک شخص نے چوری کی پھر دوبارہ اس نے چوری کرلی پھر اسے پکڑ کر لایا گیا تو ایک ہی حدہوگی اور اسی طریقہ سے زنا میں ہوگا۔
(۲۸۷۵۸) حَدَّثَنَا عُمَرُ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : إِذَا سَرَقَ ، ثُمَّ سَرَقَ ، ثُمَّ أُتِیَ بِہِ فَحَدٌّ وَاحِدٌ ، وَکَذَلِکَ فِی الزِّنَی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৭৫৮
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بان جو باربار چوری کرتا ہو زنا کرتا ہو اور شراب پیتا ہو اس پر کیا سزا لازم ہوگی ؟
(٢٨٧٥٩) حضرت ابن جریج فرماتے ہیں کہ حضرت ابن شہاب سے ایسے آدمی کے بارے میں پوچھا گیا جس نے چوری کی تھی پھر اس کے خلاف گواہی دی گئی کہ اس نے اس سے پہلے کئی مرتبہ چوری کی ہے یا اس نے خود اپنی سزا کے ساتھ اس بات کا اعتراف کرلیا ہو تو اس کا کیا حکم ہے ؟ آپ نے فرمایا : اس کا ہاتھ کاٹ دیا جائے گا اور حضرت ابن شہاب نے یوں بھی فرمایا : ایک آدمی نے زنا کیا پس اس کے خلاف گواہی دی گئی یا اس نے خود اس بات کا اعتراف کرلیاتو اس پر بھی ایک ہی حد قائم کی جائے گی۔
(۲۸۷۵۹) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : قَالَ ابْنُ شِہَابٍ فِی رَجُلٍ سَرَقَ ، ثُمَّ شُہِدَ عَلَیْہِ أَنَّہُ قَدْ سَرَقَ قَبْلَ ذَلِکَ مِرَارًا ، أَوِ اعْتَرَفَ مَعَ عُقُوبَتِہِ ؟ قَالَ : تُقْطَعُ یَدُہُ ، وَقَالَ ابْنُ شِہَابٍ فِی رَجُلٍ زَنَی فَشُہِدَ عَلَیْہِ ، أَوِ اعْتَرَفَ بِذَلِکَ ، قَالَ : یُقَامُ عَلَیْہِ حَدٌّ وَاحِدٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৭৫৯
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس غلام کا بیان جو کوڑوں کا اقرار کرلے : کیا یہ کوڑے مارنا اس پر جائز ہوگا ؟
(٢٨٧٦٠) حضرت ابو حرہ فرماتے ہیں کہ حضرت حسن بصری نے ارشاد فرمایا : غلام کا اقرار ان معاملات میں درست ہے جن میں اس پر حد قائم ہو۔ البتہ جن معاملات میں اس کی جان جائے ان میں اس کا اقرار درست نہیں ہے۔
(۲۸۷۶۰) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ أَبِی حُرَّۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : یَجُوزُ إِقْرَارُ الْعَبْدِ فِیمَا أُقِرَّ بِہِ مِنْ حَدٍّ یُقَامُ عَلَیْہِ ، وَمَا أَقَرَّ بِہِ مِمَّا تَذْہَبُ فِیہِ رَقَبَتُہُ فَلاَ یَجُوزُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৭৬০
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس غلام کا بیان جو کوڑوں کا اقرار کرلے : کیا یہ کوڑے مارنا اس پر جائز ہوگا ؟
(٢٨٧٦١) حضرت اعمش فرماتے ہیں کہ حضرت ابو اسحاق نے ارشاد فرمایا : ایک غلام نے حضرت شریح کے سامنے چوری کا اقرار کیا تو آپ نے اس کا ہاتھ نہیں کاٹا۔
(۲۸۷۶۱) حَدَّثَنَا ابْنُ عَیَّاشٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ؛ أَنَّ عَبْدًا أَقَرَّ عِندَ شُرَیْحٍ بِالسَّرِقَۃِ ، فَلَمْ یَقْطَعْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৭৬১
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس غلام کا بیان جو کوڑوں کا اقرار کرلے : کیا یہ کوڑے مارنا اس پر جائز ہوگا ؟
(٢٨٧٦٢) حضرت جابر اور حضرت عبداللہ بن عیسیٰ فرماتے ہیں کہ حضرت شعبی نے ارشاد فرمایا : اس غلام پر جو چوری کا اقرار کرلے ہاتھ کاٹنے کی سزا جاری نہیں ہوگی۔
(۲۸۷۶۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، وَعَبْدِ اللہِ بْنِ عیسی ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ؛ أَنَّہُ قَالَ : لَیْسَ عَلَی الْعَبْدِ یُقِرُّ بِالسَّرِقَۃِ قَطْعٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৭৬২
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس غلام کا بیان جو کوڑوں کا اقرار کرلے : کیا یہ کوڑے مارنا اس پر جائز ہوگا ؟
(٢٨٧٦٣) حضرت ابن جریج فرماتے ہیں کہ حضرت سلیمان بن موسیٰ نے ارشاد فرمایا : غلام کا اعتراف کرنا جائز نہیں ہوگا مگر گواہوں کے ساتھ۔
(۲۸۷۶۳) حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَن سُلَیْمَانَ بْنِ مُوسَی ، قَالَ : لاَ یَجُوزُ اعْتِرَافُ الْعَبْدِ ، إِلاَّ بِبَیِّنَۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৭৬৩
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس غلام کا بیان جو کوڑوں کا اقرار کرلے : کیا یہ کوڑے مارنا اس پر جائز ہوگا ؟
(٢٨٧٦٤) حضرت ابن جریج فرماتے ہیں کہ حضرت عطائ نے ارشاد فرمایا : غلام کا اعتراف کرنا جائز نہیں ہے۔
(۲۸۷۶۴) حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : لاَ یَجُوزُ اعْتِرَافُ الْعَبْدِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৭৬৪
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس غلام کا بیان جو کوڑوں کا اقرار کرلے : کیا یہ کوڑے مارنا اس پر جائز ہوگا ؟
(٢٨٧٦٥) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ حضرت ابو الضحی اور حضرت شعبی نے ارشاد فرمایا : غلام کے اعتراف کی وجہ سے اس پر حد قائم نہیں کی جائے گی مگر جبکہ وہ بینہ کے ساتھ ہو۔
(۲۸۷۶۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إِسْرَائِیلَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ أَبِی الضُّحَی ، وَالشَّعْبِیِّ ، قَالاَ : لاَ یُقَامُ عَلَی عَبْدٍ حَدٌّ بِاعْتِرَافٍ ، إِلاَّ بِبَیِّنَۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৭৬৫
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس غلام کا بیان جو کوڑوں کا اقرار کرلے : کیا یہ کوڑے مارنا اس پر جائز ہوگا ؟
(٢٨٧٦٦) حضرت اشعث فرماتے ہیں کہ حضرت حسن بصری فرمایا کرتے تھے : کسی ایسے ارادی اور غیر ارادی جرم میں غلام کا اقرار معتبر نہیں ہے جس میں اس کی جان جاتی ہو۔
(۲۸۷۶۶) حَدَّثَنَا مُعَاذٌ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : لاَ یَجُوزُ إِقْرَارُ الْعَبْدِ عَلَی نَفْسِہِ إِذَا بَلَغَ النَّفْسَ فِی خَطَأٍ ، وَلاَ عَمْدٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৭৬৬
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس غلام کا بیان جو کوڑوں کا اقرار کرلے : کیا یہ کوڑے مارنا اس پر جائز ہوگا ؟
(٢٨٧٦٧) حضرت ابو مالک اشجعی فرماتے ہیں کہ اہل ھرمز اور حی بیان کرتے ہیں کہ ھرمز حضرت علی کی خدمت میں آیا اور کہنے لگا : بیشک میں نے حد کو پا لیا ہے آپ نے فرمایا : اللہ سے توبہ کرو اور اپنے گناہ کو چھپاؤ اس نے کہا اے امیرالمومنین ! آپ مجھے پاک کردیں۔ آپ نے فرمایا : اے قنبر ! کھڑے ہوجاؤ اور اس پر حد لگاؤ اور یہ خود ہی اپنی سزا شمار کرے گا پس جب یہ تمہیں روک دے تو رک جانا اور ھرمز ایک غلام تھا۔
(۲۸۷۶۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ أَبِی مَالِکٍ الأَشْجَعِیِّ ، قَالَ : حدَّثَنِی أَہْلُ ہُرْمُزَ وَالْحَیُّ ، عَن ہُرْمُزَ ، أَنَّہُ أَتَی عَلِیًّا ، فَقَالَ : إِنِّی أَصَبْتُ حَدًّا ، فَقَالَ : تُبْ إِلَی اللہِ وَاسْتَتَرَ ، قَالَ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، طَہِّرْنِی ، قَالَ : قُمْ یَا قَنْبَرُ ، فَاضْرِبْہُ الْحَدَّ ، وَلَیَکنْ ہُوَ یَعُدُّ لِنَفْسِہِ ، فَإِذَا نَہَاک فَانْتَہِ ، وَکَانَ مَمْلُوکًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৭৬৭
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے یوں کہا : کہ جب غلام کو چوری کرتے ہوئے پکڑ لیا گیا ہو ؟ کیا اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا یا نہیں ؟
(٢٨٧٦٨) حضرت یوسف بن ماھک فرماتے ہیں کہ اہل مکہ میں سے کسی کے غلام نے حضرت صفوان بن امیہ کی چادر چوری کرلی پس اسے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لایا گیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا ہاتھ کاٹنے کا حکم دیا اس پر حضرت صفوان کہنے لگے : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میرے کپڑے کی وجہ سے اس کا ہاتھ کاٹیں گے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پس یہ بات تم نے اس کو میرے پاس لانے سے پہلے کیوں نہ سوچی ؟
(۲۸۷۶۸) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ أَبِی بِشْرٍ ، عَن یُوسُفَ بْنِ مَاہِکٍ ؛ أَنَّ عَبْدًا لِبَعْضِ أَہْلِ مَکَّۃَ سَرَقَ رِدَائً لِصَفْوَانَ بْنِ أُمَیَّۃَ ، فَأُتِیَ بِہِ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَأَمَرَ بِقَطْعِہِ ، فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، تَقْطَعُہُ مِنْ أَجْلِ ثَوْبِی ؟ قَالَ : فَہَلاَ قَبْلَ أَنْ تَأْتِیَنِی بہ۔ (ابوداؤد ۴۳۹۴۔ ابن ماجہ ۲۵۹۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৭৬৮
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے یوں کہا : کہ جب غلام کو چوری کرتے ہوئے پکڑ لیا گیا ہو ؟ کیا اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا یا نہیں ؟
(٢٨٧٦٩) حضرت عبدالملک بن أبی سلیمان فرماتے ہیں کہ حضرت عطائ سے ایسے غلام کے بارے میں مروی ہے جو چوری کرتا ہو۔ آپ نے فرمایا : اس کا ہاتھ کاٹ دیا جائے گا۔
(۲۸۷۶۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِی سُلَیْمَانَ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ فِی الْعَبْدِ یَسْرِقُ ، قَالَ: یُقْطَعُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৭৬৯
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے یوں کہا : کہ جب غلام کو چوری کرتے ہوئے پکڑ لیا گیا ہو ؟ کیا اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا یا نہیں ؟
(٢٨٧٧٠) حضرت عبداللہ بن عامر فرماتے ہیں کہ حضرت ابوبکر نے ایک غلام کا ہاتھ کاٹ دیا جس نے چوری کی تھی۔
(۲۸۷۷۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ أَبِی الزِّنَادِ ؛ أَنَّہُ أَخْبَرَہُ أَنَّ عَبْدَ اللہِ بْنَ عَامِرٍ أَخْبَرَہُ ، أَنَّ أَبَا بَکْرٍ قَطَعَ یَدَ عَبْدٍ سَرَقَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৭৭০
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان چار آدمیوں کا بیان جنہوں نے آدمی کے خلاف زنا کرنے کی گواہی دی پس ان کو عادل قرار نہیں دیا گیا
(٢٨٧٧١) حضرت اسماعیل فرماتے ہیں کہ حضرت شعبی سے چار آدمیوں کے بارے میں مروی ہے جنہوں نے ایک آدمی کے خلاف زنا کرنے کی گواہی دی اور ان میں سے ایک گواہ عادل نہیں تھا ؟ آپ نے فرمایا : اس شخص سے حد ختم کردی جائے گی اس لیے کہ گواہ چار ہوتے ہیں۔
(۲۸۷۷۱) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ إِسْمَاعِیلَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ؛ فِی أَرْبَعَۃٍ شَہِدُوا عَلَی رَجُلٍ بِالزِّنَی ، فَکَانَ أَحَدُہُمْ لَیْسَ بِعَدْلٍ ؟ قَالَ : یُدْرَأُ عَنْہُمُ الْحَدُّ لأَنَّہُمْ أَرْبَعَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৭৭১
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان چار آدمیوں کا بیان جنہوں نے آدمی کے خلاف زنا کرنے کی گواہی دی پس ان کو عادل قرار نہیں دیا گیا
(٢٨٧٧٢) حضرت اشعث فرماتے ہیں کہ حضرت شعبی نے ارشاد فرمایا : جب چار گواہوں نے زنا کی گواہی دی اور وہ سارے کے سارے عادل نہیں تھے تو ان کو کوڑے نہیں مارے جائیں گے۔
(۲۸۷۷۲) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنِ الشَّعْبِیِّ، قَالَ: إِذَا شَہِدَ أَرْبَعَۃٌ بِالزِّنَی، ثُمَّ لَمْ یَکُونُوا عُدُولاً لَمْ أَجْلِدْہُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৭৭২
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان چار آدمیوں کا بیان جنہوں نے آدمی کے خلاف زنا کرنے کی گواہی دی پس ان کو عادل قرار نہیں دیا گیا
(٢٨٧٧٣) حضرت اشعث فرماتے ہیں کہ حضرت حسن بصری نے ارشاد فرمایا : جب چار آدمیوں نے ایک آدمی کے خلاف زنا کی گواہی دی اور ان چار کو عادل قرار نہیں دیا گیا تو اس شخض سے حد ختم ہوجائے گی اور ان میں سے کسی کو بھی کوڑے نہیں مارے جائیں گے۔
(۲۸۷۷۳) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ الأَنْصَارِیُّ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : إِذَا شَہِدَ أَرْبَعَۃٌ بِالزِّنَی عَلَی رَجُلٍ فَلَمْ یُعَدَّلُوا ، دُرِئَ عَنہُ الْحَدُّ ، وَلَمْ یُجْلَدْ أَحَد مِنْہُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৭৭৩
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بارے میں جو چوری کا اقرار کرے کتنی مرتبہ اس کی تردید کی جائے گی ؟
(٢٨٧٧٤) حضرت عبدالرحمن فرماتے ہیں کہ میں حضرت علی کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ ایک آدمی آیا اور کہنے لگا ! اے امیرالمومنین ! بیشک میں نے چوری کی ہے پس آپ نے اس کو خوب جھڑک دیا، وہ دوسری مرتبہ پھر لوٹا اور کہنے لگا بیشک میں نے چوری کی ہے اس پر حضرت علی نے اس سے فرمایا : تحقیق تو نے اپنے خلاف دو مرتبہ گواہی دے دی ہے۔ راوی کہتے ہیں : پس آپ نے اس کے بارے میں حکم دیا تو اس کا ہاتھ کاٹ دیا گیا میں نے اس کے ہاتھ کو لٹکے ہوئے دیکھا اس کی گردن میں۔
(۲۸۷۷۴) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کُنْتُ قَاعِدًا عِندَ عَلِیٍّ فَجَائَ رَجُلٌ ، فَقَالَ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، إِنِّی قَدْ سَرَقْتُ ، فَانْتَہَرَہُ ، ثُمَّ عَادَ الثَّانِیَۃَ ، فَقَالَ : إِنِّی قَدْ سَرَقْتُ ، فَقَالَ لَہُ عَلِیٌّ : قَدْ شَہِدْتَ عَلَی نَفْسِکَ شَہَادَتَیْنِ ، قَالَ : فَأَمَرَ بِہِ فَقُطِعَتْ یَدُہُ ، فَرَأَیْتُہَا مُعَلَّقَۃً ، یَعْنِی فِی عُنُقِہِ۔
tahqiq

তাহকীক: