মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

سزاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০৭৬ টি

হাদীস নং: ২৯৫১৪
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرم میں حد قائم کرنے اور قصاص لینے کے بیان میں
(٢٩٥١٥) حضرت عطائ فرماتے ہیں کہ حضرت ولید نے حرم میں ایک آدمی پر حد قائم کرنے کا ارادہ کیا تو حضرت عبید بن عمیر نے ان سے فرمایا : تم اس پر حد قائم مت کرو مگر جبکہ اس نے حرم میں ہی قابل سزا کام کیا ہو۔
(۲۹۵۱۵) حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِیسَ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ أَنَّ الْوَلِیدَ أَرَادَ أَنْ یُقِیمَ عَلَی رَجُلٍ الْحَدَّ فِی الْحَرَمِ ، فَقَالَ لَہُ عُبَیْدُ بْنُ عُمَیْرٍ : لاَ تُقِمْہُ إِلاَّ أَنْ یَکُونَ أَصَابَہُ فِیہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫১৫
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرم میں حد قائم کرنے اور قصاص لینے کے بیان میں
(٢٩٥١٦) حضرت ہشام فرماتے ہیں کہ حضرت حسن بصری اور حضرت عطائ نے ارشاد فرمایا : جب کسی پر حرم کے علاوہ میں حد لازم ہوئی پھر اس نے حرم میں پناہ لے لی تو اس کو حرم سے نکالا جائے گا یہاں تک کہ اس پر حد قائم کردی جائے۔
(۲۹۵۱۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إِدْرِیسَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، وَعَطَائٍ ، قَالاَ : إِذَا أَصَابَ حَدًّا فِی غَیْرِ الْحَرَمِ ، ثُمَّ لَجَأَ إِلَی الْحَرَمِ ، أُخْرِجَ مِنَ الْحَرَمِ حَتَّی یُقَامَ عَلَیْہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫১৬
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرم میں حد قائم کرنے اور قصاص لینے کے بیان میں
(٢٩٥١٧) حضرت خصیف فرماتے ہیں کہ حضرت مجاہد نے ارشاد فرمایا : جب آدمی پر غیر حرم میں حد لازم ہوجائے پھر وہ حرم میں آجائے تو اسے حرم سے نکالا جائے گا پھر اس پر حد قائم کی جائے گی اور جب حرم میں ہی اس پر حد لازم ہوگئی تو حرم میں ہی اس پر حد قائم کی جائے گی۔
(۲۹۵۱۷) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ ، عَن خُصَیْفٍ ، عَن مُجَاہِدٍ ، قَالَ : إِذَا أَصَابَ الرَّجُلُ الْحَدَّ فِی غَیْرِ الْحَرَمِ ، ثُمَّ أَتَی الْحَرَمَ ، أُخْرِجَ مِنَ الْحَرَمِ فَأُقِیمَ عَلَیْہِ الْحَدُّ ، وَإِذَا أَصَابَہُ فِی الْحَرَمِ أُقِیمَ عَلَیْہِ فِی الْحَرَمِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫১৭
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرم میں حد قائم کرنے اور قصاص لینے کے بیان میں
(٢٩٥١٨) حضرت خصیف فرماتے ہیں کہ حضرت مجاہد سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے کسی آدمی کو قتل کردیا پھر وہ حرم میں داخل ہوگیا۔ آپ نے فرمایا : اس کو پکڑا جائے گا اور حرم سے باہر نکالا جائے گا پھر اس پر حد قائم کردی جائے گی آپ نے فرمایا : وہ قتل ہوگا۔
(۲۹۵۱۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ حَرْبٍ ، عَن خُصَیْفٍ ، عَن مُجَاہِدٍ ؛ أَنَّ رَجُلاً قَتَلَ رَجُلاً ، ثُمَّ دَخَلَ الْحَرَمَ ، قَالَ : یُؤْخَذُ فَیُخْرَجُ بِہِ مِنَ الْحَرَمِ ، ثُمَّ یُقَامُ عَلَیْہِ الْحَدُّ ۔ یَقُولُ : الْقَتْلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫১৮
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرم میں حد قائم کرنے اور قصاص لینے کے بیان میں
(٢٩٥١٩) حضرت حضرت سعید اور حضرت عطائ سے اس شخص کے بارے میں مروی ہے جو قتل کر دے پھر حرم میں داخل ہوجائے، فرمایا : مکہ والے اس سے خریدو فروخت نہیں کریں گے اور نہ اسے پلائیں گے اور نہ کھلائیں گے اور نہ اس کو پناہ دیں گے اور نہ اس سے نکاح کریں گے۔ یہاں تک کہ وہ نکل جائے پس اس کو پکڑ لیا جائے گا۔
(۲۹۵۱۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ سَعِیدٍ (ح) وَعَبْدِ الْمَلِکِ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ فِی الرَّجُلِ یَقْتُلُ ، ثُمَّ یَدْخُلُ الْحَرَمَ ، قَالَ : لاَ یُبَایِعُہُ أَہْلُ مَکَّۃَ ، وَلاَ یَشْتَرُونَ مِنْہُ ، وَلاَ یَسْقُونَہُ ، وَلاَ یُطْعِمُونَہُ ، وَلاَ یُؤْوُونَہُ ، وَلاَ یُنْکِحُونَہُ حَتَّی یَخْرُجَ فَیُؤْخَذَ بِہِ۔ (ابن جریر ۱۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫১৯
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرم میں حد قائم کرنے اور قصاص لینے کے بیان میں
(٢٩٥٢٠) حضرت عطائ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر اور حضرت ابن عباس نے ارشاد فرمایا : اگر ہم اپنے آباؤاجداد کے قاتل کو بھی حرم میں پالیں تو ہم اس کو قتل نہیں کریں گے۔
(۲۹۵۲۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، وَابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالاَ : لَوْ وَجَدْنَا قَاتِلَ آبَائِنَا فِی الْحَرَمِ لَمْ نَقْتُلْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫২০
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرم میں حد قائم کرنے اور قصاص لینے کے بیان میں
(٢٩٥٢١) حضرت شعبہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حکم اور حضرت حماد سے اس آدمی کے متعلق دریافت کیا جو قتل کر دے پھر حرم میں داخل ہوجائے اس کا کیا حکم ہے ؟ حضرت حماد نے فرمایا : اس کو نکالا جائے گا پھر اس پر حد قائم کی جائے گی اور حضرت حکم نے فرمایا : اس سے خریدو فروخت نہیں کی جائے گی اور اس کو کھانا نہیں کھلایا جائے گا۔
(۲۹۵۲۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، قَالَ : سَأَلْتُ الْحَکَمَ ، وَحَمَّادًا عَنِ الرَّجُلِ یَقْتُلُ ، ثُمَّ یَدْخُلُ الْحَرَمَ ؟ قَالَ حَمَّادٌ : یُخْرَجُ فَیُقَامُ عَلَیْہِ الْحَدُّ ، وَقَالَ الْحَکَمُ : لاَ یُبَایَعُ ، وَلاَ یُؤَاکَلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫২১
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو چوری کر کے چوری شدہ مال باہر پھینک دے ، اور وہ اس گھر میں پایا جائے، تو اس پر کیا سزا لاگو ہوگی ؟
(٢٩٥٢٢) حضرت خالد بن معبد فرماتے ہیں کہ حضرت سعید بن مسیب اور حضرت عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ ان دونوں حضرات سے اس چور کے متعلق سوال کیا گیا جو چوری کر کے چوری شدہ مال گھر سے باہر پھینک دے اور وہ اس گھر میں پایا جائے جس میں اس نے سامان چوری کیا تھا، تو کیا اس پر ہاتھ کاٹنے کی سزا لاگو ہوگی ؟ ان دونوں حضرات نے فرمایا : اس پر ہاتھ کاٹنے کی سزا لاگو ہوگی۔
(۲۹۵۲۲) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنی أَبُو بَکْرِ بْنُ عَبْدِ اللہِ ، أَنَّ خَالِدَ بْنَ مَعْبَدٍ حَدَّثَہُ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، وَعُبَیْدِ اللہِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُتْبَۃَ ؛ أَنَّہُمَا سُئِلاَ عَنِ السَّارِقِ یَسْرِقُ ، فَیَطْرَحُ سَرِقَتَہُ خَارِجًا مِنَ الْبَیْتِ ، وَیُوجَدُ فِی الْبَیْتِ الَّذِی سَرَقَ فِیہِ الْمَتَاعَ ، أَعَلَیْہِ الْقَطْعُ ؟ فَقَالاَ : عَلَیْہِ الْقَطْعُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫২২
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان لوگوں کے بیان میں جن پر نقب لگائی گئی سو انھوں نے مدد کے لیے پکارا تو انھوں نے ایسے لوگوں کو پایا جنہوں نے چوری کی پس ان کو پکڑ لیا گیا درآنحالیکہ کچھ کے پاس وہ سامان تھا
(٢٩٥٢٣) حضرت معمر فرماتے ہیں کہ حضرت خصیف نے ارشاد فرمایا : کچھ لوگوں نے اپنا کچھ سامان گھر سے گم پایا انھوں نے گھر میں نقب لگی دیکھی، تو وہ دیکھنے کے لیے نکلے، دو آدمیوں کو چلتے ہوئے دیکھا، انھوں نے ان میں سے ایک کو پکڑ لیا جس کے پاس سامان تھا اور دوسرا ان سے جان چھڑا کر بھاگ گیا۔ وہ لوگ اسے لے آئے، وہ کہنے لگا : میں نے کوئی چیز چوری نہیں کی، مجھے تو اس شخص نے اجرت پر رکھا تھا جو بھاگ گیا اور اس نے یہ سامان میرے حوالہ کیا تھا تاکہ میں اس کو اٹھا لوں۔ میں نہیں جانتا کہ وہ کہاں سے لایا تھا ؟ حضرت خصیف نے فرمایا : اس بارے میں حضرت عمر بن عبدالعزیز کو خط لکھا گیا : آپ نے جواب لکھا : اس کو سخت سزا دی جائے گی اور اس کو جیل میں ڈال دیا جائے گا اور اس کا ہاتھ نہیں کٹے گا۔
(۲۹۵۲۳) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنَی مَعْمَرٌ ، عَن خُصَیْفٍ ، قَالَ : فَقَدَ قَوْمٌ مَتَاعًا لَہُمْ مِنْ بَیْتِہِمْ ، فَرَأَوْا نَقْبًا فِی الْبَیْتِ ، فَخَرَجُوا یَنْظُرُونَ ، فَإِذَا رَجُلاَنِ یَسْعَیَانِ، فَأَدْرَکُوا أَحَدَہُمَا مَعَہُ مَتَاعُہُمْ، وَأَفْلَتَہُمَ الآخَرُ ، فَأَتَیَا بِہِ ، فَقَالَ : لَمْ أَسْرِقْ شَیْئًا ، وَإِنَّمَا اسْتَأْجَرَنِی ہَذَا الَّذِی أٌفْلِتَ، وَدَفَعَ إِلَیَّ ہَذَا الْمَتَاعَ لأَحْمِلَہُ لَہُ ، لاَ أَدْرِی مِنْ أَیْنَ جَائَ بِہِ ؟ قَالَ خُصَیْفٌ : فَکُتِبَ فِیہِ إِلَی عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ ، فَکَتَبَ : أَنْ یُنَکَّلَہُ وَیُخْلدَہُ السِّجْنَ ، وَلاَ یَقْطَعَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫২৩
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان لوگوں کے بیان میں جن پر نقب لگائی گئی سو انھوں نے مدد کے لیے پکارا تو انھوں نے ایسے لوگوں کو پایا جنہوں نے چوری کی پس ان کو پکڑ لیا گیا درآنحالیکہ کچھ کے پاس وہ سامان تھا
(٢٩٥٢٤) حضرت اسماعیل بن ابی خالد فرماتے ہیں کہ حضرت عامر سے ایک آدمی کے بارے میں مروی ہے جس نے کسی آدمی سے کپڑا لیا، پس وہ کہنے لگا : تو نے یہ چوری کیا ہے، اس نے کہا : بیشک میں نے یہ کپڑا لیا ہے اپنے اس حق کے عوض جو اس پر لازم تھا، تو اس کا کیا حکم ہے ؟ حضرت شعبی نے فرمایا : اس پر حد جاری نہیں ا ہوگی۔
(۲۹۵۲۴) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ عَامِرٍ ؛ فِی رَجُلٍ أَخَذَ مِنْ رَجُلٍ ثَوْبًا ، فَقَالَ : سَرَقْتَہُ ؟ فَقَالَ : إِنَّمَا أَخَذْتُہُ بِحَقٍّ لِی عَلَیْہِ ، فَقَالَ الشَّعْبِیُّ : لاَ حَدَّ عَلَیْہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫২৪
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس تہمت لگائے آدمی کے بیان میں جس کے پاس سامان پایا جائے
(٢٩٥٢٥) حضرت ابن جریج فرماتے ہیں کہ حضرت عطائ نے ارشاد فرمایا : اگر چوری شدہ مال ایسے برے آدمی کے پاس پایا گیا جو تہمت یافتہ تھا اور وہ یوں کہے : میں نے اسے خریدا ہے اور وہ معین نہیں کررہا ہے کہ اس شخص کو جس سے اس نے خریدا ہے، یا وہ یوں کہے : مجھے یہ ملا ہے تو اس کا ہاتھ نہیں کٹے گا اور نہ اسے سزا دی جائے گی۔
(۲۹۵۲۵) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : قَالَ عَطَائٌ : إِنْ وُجِدَتْ سَرِقَۃً مَعَ رَجُلِ سَوْئٍ یُتَّہَمُ فَقَالَ : ابْتَعْتَہَا ، فَلَمْ یعیِّن مِمَّنِ ابْتَاعَہَا مِنْہُ ، أَوْ قَالَ : وَجَدْتُہَا ، لَمْ یُقْطَعْ ، وَلَمْ یُعَاقَبْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫২৫
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس تہمت لگائے آدمی کے بیان میں جس کے پاس سامان پایا جائے
(٢٩٥٢٦) حضرت ابن جریج فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز نے ایک خط لکھا تھا میں نے اسے پڑھا : جب سامان تہمت زدہ آدمی کے پاس پایا جائے اور وہ کہے : میں نے اسے خریدا ہے، لیکن اسے استعمال نہیں کیا۔ اسے قید خانے میں ڈال دیا جائے گا اور اس کے ساتھ کسی کے کلام کو درست قرار نہ دو ۔ یہاں تک کہ اللہ حقیقت کو آشکارا کر دے۔ میں نے بات کا ذکر حضرت عطاء سے کیا تو انھوں نے اسے عجیب قرار دیا۔
(۲۹۵۲۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : کَتَبَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بِکِتَابٍ قَرَأْتُہُ : إِذَا وُجِدَ الْمَتَاعُ مَعَ الرَّجُلِ الْمُتَّہم فَقَالَ : ابْتَعْتَہُ ، فَلَمْ ینفذہُ ، فَاشْدُدْہُ فِی السِّجْنِ وَثَاقًا ، وَلاَ تَحُلَّہُ بِکَلاَمِ أَحَدٍ حَتَّی یَأْتِیَ فِیہِ أَمْرُ اللہِ ، قَالَ : فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِعَطَائٍ ، فَأَنْکَرَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫২৬
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو آدمی کو تلوار سے مارے اور اس پر اسلحہ اٹھائے
(٢٩٥٢٨) حضرت طاؤس فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ بن زبیر کو یوں فرماتے ہوئے سنا : جو اسلحہ اٹھائے پھر اسے رکھ دے تو اس کا خون رائیگاں و باطل ہے اور حضرت طاؤس بھی یہی رائے رکھتے تھے۔
(۲۹۵۲۷) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنِ ابْنِ طَاوُوسٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ الزُّبَیْرِ ، یَقُولُ : مَنْ رَفَعَ السِّلاَحَ ، ثُمَّ وَضَعَہُ ، فَدَمُہُ ہَدَرٌ۔

قَالَ : وَکَانَ طَاوُوسٌ یَرَی ذَلِکَ أَیْضًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫২৭
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو آدمی کو تلوار سے مارے اور اس پر اسلحہ اٹھائے
(٢٩٥٢٨) حضرت ابن شہاب فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے کسی آدمی کو تلوار سے مارا تو مروان بن حکم نے اس کا ہاتھ نہیں کاٹا اور حضرت عمر بن عبدالعزیز نے اسی معاملہ میں ایک آدمی کا ہاتھ کاٹا ولید بن عبدالملک کے خط کی وجہ سے۔
(۲۹۵۲۸) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی مَعْمَرٌ ، عَنِ ابْنِ شِہَابٍ ؛ أَنَّ رَجُلاً ضَرَبَ رَجُلاً بِالسَّیْفِ ، فَلَمْ یَقْطَعْ مَرْوَانُ بْنُ الْحَکَمِ یَدَہُ ، وَأَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ قَطَعَ یَدَ رَجُلٍ فِی ذَلِکَ بِکِتَابِ الْوَلِیدِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ۔ (عبدالرزاق ۱۸۶۸۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫২৮
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو آدمی کو تلوار سے مارے اور اس پر اسلحہ اٹھائے
(٢٩٥٢٩) حضرت ابن شہاب فرماتے ہیں کہ صفوان بن معطل نے حسان بن فریعہ کو تلوار سے مارا ایک مذمت کے معاملہ میں جو اس نے اس کی مذمت کی تھی تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا ہاتھ نہیں کاٹا۔
(۲۹۵۲۹) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنَی زِیَادٌ ؛ أَنَّ ابْنَ شِہَابٍ أَخْبَرَہُ ، قَالَ : ضَرَبَ صَفْوَانُ بْنُ الْمُعَطَّلِ حَسَّانَ بْنَ الْفُرَیْعَۃِ بِالسَّیْفِ فِی ہِجَائٍ ہَجَاہُ ، فَلَمْ یَقْطَعْ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَدَہُ۔ (عبدالرزاق ۱۸۶۸۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫২৯
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو آدمی کو تلوار سے مارے اور اس پر اسلحہ اٹھائے
(٢٩٥٣٠) حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص ہم پر اسلحہ اٹھائے وہ ہم میں سے نہیں ؟
(۲۹۵۳۰) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَن عُبَیْدِ اللہِ ، عَن نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ رَفَعَ عَلَیْنَا السِّلاَحَ فَلَیْسَ مِنَّا۔ (بخاری ۶۸۷۴۔ مسلم ۹۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৩০
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو آدمی کو تلوار سے مارے اور اس پر اسلحہ اٹھائے
(٢٩٥٣١) حضرت خیثمہ فرماتے ہیں کہ حضرت عمر نے ارشاد فرمایا : وہ شخص ہم میں سے نہیں ہے جو ہم پر اسلحہ تانے۔
(۲۹۵۳۱) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنِ الْعَلاَئِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، عَن خَیْثَمَۃَ ، قَالَ : قَالَ عُمَرُ : لَیْسَ مِنَّا مَنْ شَہَرَ السِّلاَحَ عَلَیْنَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৩১
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو آدمی کو تلوار سے مارے اور اس پر اسلحہ اٹھائے
(٢٩٥٣٢) حضرت ابراہیم نے حضرت علقمہ سے بھی مذکورہ ارشاد نقل کیا ہے۔
(۲۹۵۳۲) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ بن عَبْدِ الْحَمِیدِ ، أَوْ حُدَّثْتُ عَنْہُ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلْقَمَۃَ ، بِنَحْوِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৩২
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو آدمی کو تلوار سے مارے اور اس پر اسلحہ اٹھائے
(٢٩٥٣٣) حضرت سلمہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو ہم پر تلوار سونتے وہ ہم میں سے نہیں۔
(۲۹۵۳۳) حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ الْمِقْدَامِ ، عَن عِکْرِمَۃَ بْنِ عَمَّارٍ ، عَنْ إِیَاسِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ سَلَّ عَلَیْنَا السَّیْفَ فَلَیْسَ مِنَّا۔ (مسلم ۱۶۲۔ احمد ۴۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৩৩
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو آدمی کو تلوار سے مارے اور اس پر اسلحہ اٹھائے
(٢٩٥٣٤) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص ہم پر اسلحہ بلند کرے وہ ہم میں سے نہیں۔
(۲۹۵۳۴) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، عَن شَرِیکٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ رَفَعَ عَلَیْنَا السِّلاَحَ فَلَیْسَ مِنَّا۔ (بخاری ۱۲۸۰۔ مسلم ۱۶۴)
tahqiq

তাহকীক: