মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
سزاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০৭৬ টি
হাদীস নং: ২৮৮৯৪
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو اپنی بیوی کو یوں کہے : میں نے تجھے باکرہ نہیں پایا
(٢٨٨٩٥) حضرت حجاج فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عطائ سے ایسے آدمی کے متعلق سوال کیا جو اپنی بیوی کو یوں کہہ دے : میں نے تجھے باکر نہیں پایا تو اس کا کیا حکم ہے ؟ آپ نے فرمایا : اس پر کوئی چیز لاز م نہیں اس لیے کہ دوشیزگی اچھل کود، بیماری اور لڑکی کی شادی دیر سے کرنے کی صورت میں بھی زائل ہوجاتی ہے۔
(۲۸۸۹۵) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : سَأَلْتُہُ عَنِ الرَّجُلِ یَقُولُ لاِمْرَأَتِہِ : لَمْ أَجِدْکِ عَذْرَائَ ؟ قَالَ : لَیْسَ عَلَیْہِ شَیْئٌ ، إِنَّ الْعُذْرَۃَ تَذْہَبُ مِنَ الْوَثْبَۃِ ، وَالْمَرَضِ ، وَطُولِ التَّعَنیسِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৮৯৫
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو اپنی بیوی کو یوں کہے : میں نے تجھے باکرہ نہیں پایا
(٢٨٨٩٦) حضرت حکم بن ابان فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سالم سے ایسے آدمی کے متعلق سوال کیا جو اپنی بیوی کو یوں کہہ دے : میں نے تجھے باکرہ نہیں پایا ؟ آپ نے فرمایا : کوئی حرج نہیں اس لیے کہ دوشیزگی اچھل کود اور کسی بھی چیز سے ختم ہوجاتی ہے۔
(۲۸۸۹۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الْحَکَمِ بْنِ أَبَانَ ، عَن سَالِمٍ ، قَالَ: سَأَلْتُہُ عَنِ الرَّجُلِ یَقُولُ لاِمْرَأَتِہِ لَمْ أَجِدْکِ عَذْرَائَ ؟ قَالَ : لاَ بَأْسَ ، الْعُذْرَۃُ تُذْہِبُہَا الْوَثْبَۃُ وَالشَّیْئُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৮৯৬
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو اپنی بیوی کو یوں کہے : میں نے تجھے باکرہ نہیں پایا
(٢٨٨٩٧) حضرت شیبانی فرماتے ہیں کہ حضرت شعبی سے ایسے آدمی کے بارے میں مروی ہے جس نے باکرہ عورت سے شادی کی پھر یوں کہنے لگا : میں نے مجھے باکرہ نہیں پایا، آپ نے فرمایا، کوئی چیز لازم نہیں ہوگی۔
(۲۸۸۹۷) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ الشَّیْبَانِیُّ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ؛ فِی الرَّجُلِ یَتَزَوَّجُ الْبِکْرَ ، ثُمَّ یَقُولُ : لَمْ أَجِدْکِ عَذْرَائَ ، قَالَ : لَیْسَ بِشَیْئٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৮৯৭
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو اپنی بیوی کو یوں کہے : میں نے تجھے باکرہ نہیں پایا
(٢٨٨٩٨) حضرت یونس فرماتے ہیں کہ حضرت حسن بصری اس کو تہمت نہیں سمجھتے تھے۔
(۲۸۸۹۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَن یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : کَانَ لاَ یَرَی ذَلِکَ قَذْفًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৮৯৮
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو اپنی بیوی کو یوں کہے : میں نے تجھے باکرہ نہیں پایا
(٢٨٨٩٩) حضرت مغیرہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم سے ایسے آدمی کے بارے میں مروی ہے جس نے عورت سے شادی کی اور کہنے لگا : میں نے اسے باکرہ نہیں پایا : آپ نے فرمایا : اس پر کوئی حد نہیں ہوگی۔
(۲۸۸۹۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ؛ فِی الرَّجُلِ یَتَزَوَّجُ الْمَرْأَۃَ ، فَیَقُولُ : لَمْ أَجِدْہَا عَذْرَائَ ، قَالَ : لاَ حَدَّ عَلَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৮৯৯
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو اپنی بیوی کو یوں کہے : میں نے تجھے باکرہ نہیں پایا
(٢٨٩٠٠) حضرت حضرت حکم فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے ارشاد فرمایا : یہ تہمت نہیں ہے۔
(۲۸۹۰۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : لَیْسَ بِقَذْفٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৯০০
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو اپنی بیوی کو یوں کہے : میں نے تجھے باکرہ نہیں پایا
(٢٨٩٠١) حضرت قتادہ فرماتے ہیں کہ حضرت سلیمان بن یسار، حضرت عطائ اور حضرت حسن بصری سے ایسے شخص بارے میں مروی ہے جس نے اپنی بیوی کو یوں کہا : میں نے تجھے باکرہ نہیں پایا ؟ اس سب حضرات نے فرمایا، بیشک دوشیزگی کو اچھل کود اور مار دھاڑ بھی زائل کردیتی ہے۔
(۲۸۹۰۱) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَن سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ ، وَعَطَائٍ ، وَالْحَسَنِ ؛ فِی الرَّجُلِ یَقُولُ لاِمْرَأَتِہِ لَمْ أَجِدْکِ عَذْرَائَ ؟ قَالُوا : إِنَّ الْعُذْرَۃَ تُذْہِبُہَا النَّیْطَۃُ ، وَاللِّیطَۃُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৯০১
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو اپنی بیوی کو یوں کہے : میں نے تجھے باکرہ نہیں پایا
(٢٨٩٠٢) ام المومنین حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ اس شخص پر کوئی چیز لازم نہیں ہوگی اس لیے کہ دو شیز گی اچھل کود، حیض اور وضو سے بھی زائل ہوجاتی ہے۔
(۲۸۹۰۲) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ أَبِی حَنِیفَۃَ ، عَنِ الْہَیْثَمِ ، عَمَّنْ أَخْبَرَہُ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : لَیْسَ عَلَیْہِ شَیْئٌ ، إِنَّ الْعُذْرَۃَ تَذْہَبُ مِنَ الْوَثْبَۃِ ، وَالْحَیْضَۃِ ، وَالْوُضُوئِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৯০২
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو یوں کہے : ایسے شخص پر حد لازم ہوگی
(٢٨٩٠٣) حضرت قتادہ فرماتے ہیں کہ حضرت سعید بن مسیب سے ایسے آدمی کے بارے میں مروی ہے جو اپنی بیوی کو یوں کہہ دے میں نے تجھے باکرہ نہیں پایا ؟ حضرت سعید نے فرمایا : حد ہوگی اور لعان نہیں ہے۔
(۲۸۹۰۳) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ؛ فِی الرَّجُلِ یَقُولُ لامْرَأَتِہِ : لَمْ أَجِدْکِ عَذْرَائَ ، قَالَ سَعِیدٌ : حَدٌّ ، وَلاَ مُلاَعَنۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৯০৩
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو یوں کہے : ایسے شخص پر حد لازم ہوگی
(٢٨٩٠٤) حضرت عبداللہ بن ھبیرہ ایک آدمی سے جس کا آپ نے نام لیا اس سے مروی ہے کہ حضرت زید بن ثابت اور حضرت ابن عمر سے ایک آدمی کے متعلق سوال کیا گیا جس نے اپنی بیوی کو یوں کہہ دیا : میں نے تجھے باکرہ نہیں پایا ؟ ان دونوں حضرات نے فرمایا : اگر اس نے علیحدگی اختیار کرلی تو اس کو حداً کوڑے مارے جائیں گے اور وہ اس کی بیوی رہے گی اور اگر اس نے علیحدگی اختیار نہ کی تو ان دونوں کے درمیان لعان ہوگا اور ان دونوں کے درمیان تفریق کردی جائے گی۔
(۲۸۹۰۴) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، عَنِ ابْنِ لَہِیعَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ ہُبَیْرَۃَ ، عَنْ رَجُلٍ قَدْ سَمَّاہُ ؛أَنَّ زَیْدَ بْنَ ثَابِتٍ، وَابْنَ عُمَرَ سُئِلاَ عَنْ رَجُلٍ قَالَ لاِمْرَأَتِہِ : لَمْ أَجِدْکِ عَذْرَائَ ؟ قَالاَ : إِنْ تَبَرَّأَ جُلِدَ الْحَدَّ ، وَکَانَتِ امْرَأَتَہُ ، وَإِنْ لَمْ یَتَبَرَّأْ لاَعَنَہَا وَفُرِّقَ بَیْنَہُمَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৯০৪
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو یوں کہے : ایسے شخص پر حد لازم ہوگی
(٢٨٩٠٥) حضرت ابن ابی ذئب فرماتے ہیں کہ حضرت زھری نے ارشاد فرمایا : جب آدمی نے عورت سے دخول کرلیا پھر اس نے کہا ! میں نے اسے باکرہ نہیں پایا، اس پر حد لگائی جائے گی اور لعان نہیں کیا جائے گا۔ اس لیے کہ اس نے یوں نہیں کہا : بیشک میں نے تجھے زنا کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
(۲۸۹۰۵) حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : إِذَا دَخَلَ الرَّجُلُ بِالْمَرْأَۃِ ، ثُمَّ قَالَ : لَمْ أَجِدْہَا عَذْرَائَ ، قَالَ : یُضْرَبُ الْحَدُّ ، وَلاَ یُلاَعَن ، لأَنَّہُ لَمْ یَقُلْ : إِنِّی رَأَیْتُک تَزْنِینَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৯০৫
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تہمت لگانے والے کے بیان میں کیا اس کے کپڑے اتا رلیے جائیں گے یا ان میں ہی کوڑے مارے جائیں گے ؟
(٢٨٩٠٦) حضرت ابن شرمہ فرماتے ہیں کہ میں امام شعبی کے پاس تھا کہ ایک آدمی کو لایا گیا جس کو کسی حد یا تہمت کے معاملہ میں پکڑا گیا تھا تو آپ نے اس پر حد لگائی اس حال میں اس کے بدن پر قمیص تھی میں نہیں جانتا اس کے نیچے کیا تھا۔
(۲۸۹۰۶) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنِ ابْنِ شُبْرُمَۃَ ، قَالَ : کُنْتُ عَندَ الشَّعْبِیِّ ، فَأُتِیَ بِرَجُلٍ قَدْ أُخِذَ فِی حَدٍّ ، أَوْ قَذْفٍ، فَضَرَبَہُ الْحَدَّ وَعَلَیْہِ قَمِیصٌ ، مَا أَدْرِی مَا تَحْتَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৯০৬
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تہمت لگانے والے کے بیان میں کیا اس کے کپڑے اتا رلیے جائیں گے یا ان میں ہی کوڑے مارے جائیں گے ؟
(٢٨٩٠٧) حضرت مجاہد اور حضرت ابراہیم نے ارشاد فرمایا، تہمت لگانے والے کو مارا جائے گا اس حال میں کہ اس کے بدن پر کپڑے موجود ہوں۔
(۲۸۹۰۷) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَن مُجَاہِدٍ (ح) وَعَنِ الْمُغِیرَۃِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالاَ : یُضْرَبُ الْقَاذِفُ وَعَلَیْہِ ثِیَابُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৯০৭
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تہمت لگانے والے کے بیان میں کیا اس کے کپڑے اتا رلیے جائیں گے یا ان میں ہی کوڑے مارے جائیں گے ؟
(٢٨٩٠٨) حضرت سعد بن ابراہیم فرماتے ہیں کہ ان کے والد حضرت ابراہیم نے ارشاد فرمایا : بیشک میں ذکر کروں گا اس بکری کی کھال کا جس کے بارے میں میری ماں نے حکم دیا تو اس کو ذبح کردیا گیا تھا جب حضرت عمر نے حضرت ابو بکرہ کو کوڑے مارے تھے تو آپ نے اس کی کھال کو آپ کی کمر پر ڈال دیا تھا مار کی شدت کی وجہ سے۔
(۲۸۹۰۸) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أُمَیَّۃَ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ ، عَن أَبِیہِ ، قَالَ : إِنِّی لأَذْکُرُ مَسْکَ شَاۃٍ أَمَرَتْ بِہَا أمی فَذُبِحَتْ ، حِینَ ضَرَبَ عُمَرُ أَبَا بَکْرَۃَ ، فَجَعَلَ مَسْکَہَا عَلَی ظَہْرِہِ مِنْ شِدَّۃِ الضَّرْبِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৯০৮
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تہمت لگانے والے کے بیان میں کیا اس کے کپڑے اتا رلیے جائیں گے یا ان میں ہی کوڑے مارے جائیں گے ؟
(٢٨٩٠٩) حضرت مطرف فرماتے ہیں کہ حضرت شعبی نے ارشاد فرمایا : تہمت لگانے والے کو کوڑے مارے جائیں گے درآنحالیکہ اس نے کپڑے پہنے ہوئے ہوں مگر یہ کہ پوستین لگا ہوا کپڑا یا روئی سے بھرا ہوا جبہ نہ ہوتا کہ وہ مار کی شدت محسوس کرے۔
(۲۸۹۰۹) حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : یُضْرَبُ الْقَاذِفُ وَعَلَیْہِ ثِیَابُہُ ، إِلاَّ أَنْ یَکُونَ عَلَیْہِ فَرْوٌ ، أَوْ قَبَائٌ مَحْشُوٌّ ، حَتَّی یَجِدَ مَسَّ الضَّرْبِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৯০৯
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تہمت لگانے والے کے بیان میں کیا اس کے کپڑے اتا رلیے جائیں گے یا ان میں ہی کوڑے مارے جائیں گے ؟
(٢٨٩١٠) حضرت ولید بن ابو مالک فرماتے ہیں کہ حضرت ابو عبیدہ بن جراح کے پاس کسی سزا کے معاملہ میں ایک آدمی لایا گیا تو وہ آدمی خود اپنی قمیص اتارنے لگا اور کہا : میرے اس گناہ گار جسم کے لیے مناسب نہیں ہے کہ اسے قمیص پہننے کی حالت میں مارا جائے۔ حضرت ابو عبدہ نے فرمایا : تم اسے قمیص اتارنے کے لیے مت چھوڑو پس آپ نے اس کی قمیص پر ہی کوڑے مارے۔
(۲۸۹۱۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الْحَجَّاجِ ، عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ أَبِی مَالِکٍ ؛ أَنَّ أَبَا عُبَیْدَۃَ بْنَ الْجَرَّاحِ أُتِیَ بِرَجُلٍ فِی حَدٍ ، فَذَہَبَ الرَّجُلُ یَنْزِعُ قَمِیصَہُ ، وَقَالَ : مَا یَنْبَغِی لِجَسَدِی ہَذَا الْمُذْنِبِ أَنْ یُضْرَبَ وَعَلَیْہِ الْقَمِیصُ ، قَالَ : فَقَالَ أَبُو عُبَیْدَۃَ : لاَ تَدَعُوہُ یَنْزِعُ قَمِیصَہُ ، فَضَرَبَہُ عَلَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৯১০
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تہمت لگانے والے کے بیان میں کیا اس کے کپڑے اتا رلیے جائیں گے یا ان میں ہی کوڑے مارے جائیں گے ؟
(٢٨٩١١) حضرت شعبہ فرماتے ہیں کہ حضرت حماد نے ارشاد فرمایا : تہمت لگانے والے کو مارا جائے گا درآنحالیکہ اس نے کپڑے پہنے ہوئے ہوں۔
(۲۸۹۱۱) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَن حَمَّادٍ ، قَالَ : یُضْرَبُ الْقَاذِفُ وَعَلَیْہِ ثِیَابُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৯১১
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تہمت لگانے والے کے بیان میں کیا اس کے کپڑے اتا رلیے جائیں گے یا ان میں ہی کوڑے مارے جائیں گے ؟
(٢٨٩١٢) حضرت اسماعیل فرماتے ہیں کہ حضرت حسن بصری نے ارشاد فرمایا : جب آدمی سردی میں کسی پر تہمت لگائے تو اسے گرمیوں کے کپڑے نہیں پہنائے جائیں گے لیکن اسے ان ہی کپڑوں میں کوڑے مارے جائیں جن میں اس نے تہمت لگائی تھی اور جب وہ گرمی میں تہمت لگائے تو اسے سردیوں کے کپڑے نہیں پہنائے جائیں گے اسے ان ہی کپڑوں میں کوڑے مارے جائیں گے جن میں اس نے تہمت لگائی تھی۔
(۲۸۹۱۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ إِسْمَاعِیلَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : إِذَا قَذَفَ الرَّجُلُ فِی الشِّتَائِ لَمْ یُلْبَسْ ثِیَابَ الصَّیْفِ ، وَلَکِنْ یُضْرَبُ فِی ثِیَابِہِ الَّتِی قَذَفَ فِیہَا ، وَإِذَا قَذَفَ فِی الصَّیْفِ لَمْ یُلْبَسْ ثِیَابَ الشِّتَائِ ، یُضْرَبُ فِیمَا قَذَفَ فِیہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৯১২
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تہمت لگانے والے کے بیان میں کیا اس کے کپڑے اتا رلیے جائیں گے یا ان میں ہی کوڑے مارے جائیں گے ؟
(٢٨٩١٣) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ ان کی والدہ نے ارشاد فرمایا : بیشک میں نے ضرور بکری کی کھال کا ذکر کروں گی۔ پھر انھوں ابن علیہ کی ماقبل میں گزری ہوئی حدیث والا مضمون بیان کیا۔
(۲۸۹۱۳) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ ، عَن أَبِیہِ ، عَن أُمِّہِ ، قَالَتْ : إِنِّی لأَذْکُرُ مَسْکَ شَاۃٍ ، ثُمَّ ذَکَرَ نَحْوًا مِنْ حَدِیثِ ابْنِ عُلَیَّۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৯১৩
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو کسی آدمی کو یوں کہہ دے : اے اپنی ماں کے ساتھ کرنے والے
(٢٨٩١٤) مسلمہ بن مجنون کہتے ہیں کہ میں نے ایک شخص سے کہا اے اپنی والدہ کے ساتھ کرنے والے تو اس بات پر لوگوں نے مجھے حضرت ابوہریرہ کے سامنے پیش کردیا۔ آپ نے مجھے مارا اور آپ نے مجھے تکلیف نہیں دی مگر ایک کوڑے کی جو دوسرے کوڑے پر پڑا ہوا تھا۔
(۲۸۹۱۴) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَن سَلَمَۃَ بْنِ الْمَجْنُونِ ، قَالَ : قُلْتُ لِرَجُلٍ : یَا فَاعِلٌ بِأُمِّہِ ، قَالَ : فَقَدَّمُونِی إِلَی أَبِی ہُرَیْرَۃَ فَضَرَبَنِی۔ قَالَ : وَمَا أَوْجَعَنی إِلاَّ سَوْطٌ وَقَعَ عَلَی سَوْطٍ۔
তাহকীক: