মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
زہد و تقوی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০৫ টি
হাদীস নং: ৩৫৪৮৬
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٨٧) حضرت مسلم قرشی، حضرت سعید بن مسیب کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ میں نے ان کو کہتے سنا کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جب بندہ اچھا بن جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے ساتھ آزمائشوں کو لگا دیتے ہیں۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ چاہتے ہیں کہ وہ اس کو خوب صاف کردیں۔
(۳۵۴۸۷) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنِ الإِفْرِیقِیِّ ، عَنْ مُسْلِمٍ الْقُرَشِیِّ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، قَالَ : سَمِعْتُہُ یَقُولُ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إذَا أَحْسَنَ الْعَبْدُ فَأَلْزَقَ اللَّہُ بِہِ الْبَلاَئَ فَإِنَّ اللَّہَ یُرِیدُ أَنْ یُصَافِیَہُ۔ (بیہقی ۹۷۹۰۔ ھناد ۴۰۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৮৭
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٨٨) حضرت سعد بن مسعود سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : البتہ فقر مومن کو اس سے بڑھ کر زینت دیتا ہے جتنا کہ گھوڑے کی رخسار پر خوبصورت لگام۔
(۳۵۴۸۸) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ ، عَنِ الإِفْرِیقِیِّ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَلْفَقْرُ أَزْیَن لِلْمُؤْمِنِ مِنْ عِذَارٍ حَسَنٍ عَلَی خَدِّ الْفَرَسِ۔ (ابن المبارک ۵۶۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৮৮
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٨٩) حضرت حسن سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو (اللہ کی) عبادت اس طرح سے مصروف کرتی کہ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لوگوں کے پاس تشریف لاتے تو گویا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بہت پرانے مشکیزہ کی طرح ہوتے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمام لوگوں میں سب سے زیادہ خوبصورت تھے۔ چنانچہ عرض کیا گیا یا رسول اللہ 5! کیا یہ بات نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو معاف کردیا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو کیا میں شکر کرنے والا بندہ نہ بنوں۔
(۳۵۴۸۹) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ہِشَامٌ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ تَأْخُذُہُ الْعِبَادَۃُ حَتَّی یَخْرُجَ عَلَی النَّاسِ کَأَنَّہُ الشَّنُّ الْبَالِی ، وَکَانَ أَصْبَحَ النَّاسِ ، فَقِیلَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، أَلَیْسَ قَدْ غَفَرَ اللَّہُ لَک ، قَالَ : أَفَلاَ أَکُونُ عَبْدًا شَکُورًا۔ (بخاری ۴۸۳۷۔ مسلم ۲۱۷۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৮৯
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٩٠) حضرت زید بن اسلم سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اللہ تعالیٰ جنت میں صرف اس کو داخل کریں گے جو جنت کی امید رکھتا ہو اور اللہ تعالیٰ جہنم سے صرف اس کو بچائیں گے جو اس سے خوف کھاتا ہو اور اللہ تعالیٰ صرف اسی پر رحم کریں گے جو رحم کرتا ہو۔
(۳۵۴۹۰) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّمَا یُدْخِلُ اللَّہُ الْجَنَّۃَ مَنْ یَرْجُوہَا ، وَإِنَّمَا یُجَنِّبُ النَّارَ مَنْ یَخْشَاہَا ، وَإِنَّمَا یَرْحَمُ اللَّہُ مَنْ یَرْحَمُ۔
(احمد ۱۵۹)
(احمد ۱۵۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৯০
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٩١) حضرت ابوذر (رض) سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میرے دوست نے مجھے سات باتوں کی وصیت کی۔ مساکین سے محبت کرنے اور مجھے ان کے قریب ہونے کی وصیت کی۔ اور یہ بات کہ میں اپنے سے نیچے والے کو دیکھوں اور اپنے سے اوپر والے کو نہ دیکھوں اور یہ کہ میں رشتہ داروں سے صلہ رحمی کروں اگرچہ وہ میرے ساتھ جفا کریں اور یہ کہ میں لا حول ولا قوۃ الا باللہ کثرت سے پڑھوں اور یہ کہ میں کڑوا سچ بھی کہہ دوں اور یہ کہ اللہ کے معاملہ میں مجھے کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پروا نہ ہو اور یہ کہ میں لوگوں سے کسی چیز کا سوال نہ کروں۔
(۳۵۴۹۱) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : وَرُبَّمَا قَالَ : قَالَ أَصْحَابُنَا ، عَنْ أَبِی ذَرٍّ ، قَالَ : أَوْصَانِی خَلِیلِی بِسَبْعٍ : حُبِّ الْمَسَاکِینِ ، وَأَنْ أَدْنُوَ مِنْہُمْ ، وَأَنْ أَنْظُرَ إِلَی مَنْ أَسْفَلَ مِنِّی ، وَلاَ أَنْظُرَ إِلَی مَنْ فَوْقِی ، وَأَنْ أَصِلَ رَحِمِی وَإِنْ جَفَانِی ، وَأَنْ أُکْثِرَ مِنْ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللہِ ، وَأَنْ أَتَکَلَّمَ بِمُرِّ الْحَقِّ وأن لاَ تَأْخُذُنِی فِی اللہِ لَوْمَۃُ لاَئِمٍ ، وَأَن لاَ أَسْأَلَ النَّاسَ شَیْئًا۔ (مسلم ۱۶۰۹۔ ابن ماجہ ۳۱۸۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৯১
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٩٢) حضرت ابونضرہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آپ کے صحابہ میں سے کچھ لوگوں نے ان چھنے جو کی روٹی گوشت کے ساتھ کھائی اور نہر کا پانی پیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : یہ کھانا بھی نعمتوں میں سے ہے۔ قیامت کے دن تم سے اس کے بارے میں بھی سوال ہوگا۔
(۳۵۴۹۲) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ إبْرَاہِیمَ ، عَنِ الْجُرَیْرِیِّ ، عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ ، قَالَ : أَکَلَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَنَاسٌ مِنْ أَصْحَابِہِ أَکْلَۃً مِنْ خُبْزِ شَعِیرٍ لَمْ یُنْخَلْ بِلَحْمٍ ، وَشَرِبُوا مِنْ جَدْوَلٍ ، وَقَالَ : ہَذِہِ أَکْلَۃٌ مِنَ النَّعِیمِ ، تُسْأَلُونَ عنہا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৯২
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٩٣) حضرت حسن سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے ایک سفر میں تھے۔ پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پڑاؤ ڈالا ایک ایسی جگہ پر جو قحط زدہ اور بےآب وگیاہ تھی۔ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے صحابہ (رض) کو بھی اترنے کا حکم دیا۔ پس وہ بھی اتر گئے۔ راوی کہتے ہیں پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو جمع ہونے کا حکم فرمایا۔ راوی کہتے ہیں پس آدمی نے چھوٹے کو چھوٹے کی طرف اور بڑے کو بڑے کی طرف اور ایک چیز کو دوسری چیز کی طرف لانا شروع کیا۔ یہاں تک کہ ایک بہت بڑا جم غفیر جمع ہوگیا۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اے بنی آدم ! یہ شر اور خیر میں تمہارے اعمال کی مثال ہے۔
(۳۵۴۹۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَلِیِّ بْنِ رِفَاعَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی مَسِیرٍ لَہُ فَنَزَلَ مَنْزِلاً جرزا مُجْدِبًا ، وَأَمَرَ أَصْحَابَہُ فَنَزَلُوا ، قَالَ : ثُمَّ أَمَرَہُمْ أَنْ یَجْمَعُوا ، فَجَعَلَ الرَّجُلُ یَجِیئُ بِالصَّغِیرِ إِلَی الصَّغِیرِ وَالْکَبِیرِ إِلَی الْکَبِیرِ وَالشَّیْئِ إِلَی الشَّیْئِ حَتَّی جَمَعُوا سَوَادًا عَظِیمًا ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : ہَذِہِ مِثْلُ أَعْمَالِکُمْ یَا بَنِی آدَمَ فِی الْخَیْرِ وَالشَّرِّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৯৩
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٩٤) حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس دن کا ذکر فرمایا جب سب لوگ رب العالمین کے پاس کھڑے ہوں گے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ان سے حساب لیا جائے گا یہاں تک کہ ان کے کانوں تک پسینہ پہنچ جائے گا۔
(۳۵۴۹۴) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ وَعِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : ذَکَرَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : {یَوْمَ یَقُومُ النَّاسُ لِرَبِّ الْعَالَمِینَ} قَالَ : یُحْبَسُونَ حَتَّی یَبْلُغَ الرَّشْحُ آذَانَہُمْ۔
(بخاری ۳۱۔ مسلم ۲۱۹۶)
(بخاری ۳۱۔ مسلم ۲۱۹۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৯৪
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٩٥) حضرت عمر بن ذر سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میرے والد نے کہا جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد ہے : ہر بولنے والے کی زبان کے پاس اللہ تعالیٰ ہے۔ پس بندہ کو دیکھنا چاہیے کہ وہ کیا کہتا ہے۔
(۳۵۴۹۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ ذَرٍّ ، قَالَ : قَالَ أَبِی : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّ اللَّہَ عِنْدَ لِسَانِ کُلِّ قَائِلٍ ، فَلْیَنْظُرْ عَبْدٌ مَاذَا یَقُولُ۔ (ابو نعیم ۱۶۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৯৫
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٩٦) حضرت سعد طائی سے روایت ہے کہ انھیں یہ بات پہنچی کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کوئی بھی بندہ مومن کسی مومن کو کھانا نہیں کھلاتا مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ اس کو جنت کے پھلوں میں سے کھلائے گا اور کوئی بھی بندہ مومن کسی مومن کو پیاس کی وجہ سے پانی نہیں پلاتا مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ اس کو خالص شراب پلائیں گے اور کوئی بھی مومن کسی مومن کو جو ننگا ہو کپڑا نہیں پہناتا مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ اس کو جنت کا سبز لباس پہنائیں گے۔
(۳۵۴۹۶) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ سَعْدٍ الطَّائِیِّ ، أَنَّہُ بَلَغَہُ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : مَا مِنْ مُؤْمِنٍ یُطْعِمُ مُؤْمِنًا جَائِعًا إِلاَّ أَطْعَمَہُ اللَّہُ مِنْ ثِمَارِ الْجَنَّۃِ ، وَمَا مِنْ مُؤْمِنٍ یَسْقِی مُؤْمِنًا عَلَی ظَمَأٍ إِلاَّ سَقَاہُ اللَّہُ مِنْ رَحِیقٍ مَخْتُومٍ ، وَمَا مِنْ مُؤْمِنٍ یَکْسُو مُؤْمِنًا عَارِیًّا إِلاَّ کَسَاہُ اللَّہُ مِنْ خُضْرِ الْجَنَّۃِ۔ (ترمذی ۲۴۴۹۔ احمد ۱۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৯৬
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٩٧) حضرت ابوالخلیل صالح سے روایت ہے وہ کہتے ہیں جب سے یہ آیت نازل ہوئی (ترجمہ) ” تو کیا تم اسی بات پر حیرت کرتے ہو اور (اس کا مذاق بنا کر) ہنستے ہو “ اس کے بعد جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ہنستے ہوئے یا مسکراتے ہوئے نہیں دیکھا گیا۔
(۳۵۴۹۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ زِیَادِ بْنِ أَبِی مُسْلِمٍ ، عَنْ صَالِحٍ أَبِی الْخَلِیلِ ، قَالَ : مَا رُئِیَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ضَاحِکًا ، أَوْ مُتَبَسِّمًا مُنْذُ نَزَلَتْ : {أَفَمِنْ ہَذَا الْحَدِیثِ تَعْجَبُونَ وَتَضْحَکُونَ}۔ (وکیع ۳۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৯৭
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٩٨) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : دو نعمتیں ایسی ہیں جن کے بارے میں بہت سے لوگ دھوکے میں مبتلا ہیں : صحت اور فراغت۔
(۳۵۴۹۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ عَبْدِاللہِ بْنِ سَعِیدِ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ، عَنْ أَبِیہِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : نِعْمَتَانِ مَغْبُونٌ فِیہِمَا کَثِیرٌ مِنَ النَّاسِ : الْفَرَاغُ وَالصِّحَّۃُ۔ (بخاری ۶۴۱۲۔ ترمذی ۲۳۰۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৯৮
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٩٩) حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم اللہ تعالیٰ سے علم نافع کا سوال کرو اور اللہ تعالیٰ سے اس علم سے پناہ مانگو جو نفع نہ دے۔
(۳۵۴۹۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : سَلُوا اللَّہَ عِلْمًا نَافِعًا ، وَتَعَوَّذُوا بِاللہِ مِنْ عِلْمٍ لاَ یَنْفَعُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৯৯
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٥٠٠) حضرت ابوعبد الرحمن سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں تمہیں یہ حکم نہیں دیتا کہ تم علم دوست عالم (محض) اور تارک دنیا درویش بن جاؤ۔
(۳۵۵۰۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ زِیَادِ بْنِ فَیَّاضٍ ، عَنْ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ آمُرُکُمْ أَنْ تَکُونُوا قِسِّیسِینَ وَرُہْبَانًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৫০০
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٥٠١) حضرت حسن سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : یقیناً اللہ تعالیٰ بندہ کا عمل قبول نہیں کرتے یہاں تک کہ اس سے راضی ہوجائیں۔
(۳۵۵۰۱) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّ اللَّہَ لاَ یَقْبَلُ عَمَلَ عَبْدٍ حَتَّی یَرْضَی عَنْہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৫০১
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٥٠٢) حضرت حسن سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : علم، دو طرح کے علم ہیں : ایک علم دل میں ہوتا ہے، یہی علم نافع ہے۔ اور ایک علم زبان پر ہوتا ہے، سو یہ خدا کی اپنے بندوں پر حجت ہے۔
(۳۵۵۰۲) حَدَّثَنَا ابْن نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا ہِشَامٌ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الْعِلْمُ عِلْمَانِ : عِلْمٌ فِی الْقَلْبِ فَذَاکَ الْعِلْمُ النَّافِعُ ، وَعِلْمٌ عَلَی اللِّسَانِ فَتِلْکَ حُجَّۃُ اللہِ عَلَی عِبَادِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৫০২
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٥٠٣) حضرت ابوجعفر مدائنی سے روایت ہے وہ اس کو مرفوعاً بیان کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” ہائے تعجب ! پورا تعجب ہے اس آدمی پر جو دارالخلود ۔۔۔ جنت ۔۔۔ کی تصدیق کرتا ہے لیکن محنت وہ دارالغرور ۔۔۔ دنیا ۔۔۔ کے لیے کرتا ہے۔ ہائے تعجب ! پورا تعجب ہے اس شخص پر جو فخر وتکبر کرتا ہے جبکہ وہ محض نطفہ کی پیداوار ہے پھر وہ مردار ہوجائے گا۔ اور اس دوران بھی وہ نہیں جانتا کہ اس کے ساتھ کیا کیا جائے گا۔
(۳۵۵۰۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ مُوسَی بْنِ مُسْلِمٍ الطَّحَّانِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ الْمَدَائِنِیِّ رَفَعَہُ ، قَالَ : یَا عَجَبًا کُلَّ الْعَجَبِ لِمُصَدِّقٍ بِدَارِ الْخُلُودِ وَہُوَ یَسْعَی لِدَارِ الْغُرُورِ ، یَا عَجَبًا کُلَّ الْعَجَبِ لِلْمُخْتَالِ الْفَخُورِ وَإِنَّمَا خُلِقَ مِنْ نُطْفَۃٍ ، ثُمَّ یَعُودُ جِیفَۃً وَہُوَ بَیْنَ ذَلِکَ لاَ یَدْرِی مَا یُفْعَلُ بِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৫০৩
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٥٠٤) حضرت عبداللہ بن حارث سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج کیا سواری پر تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس پر دونوں ہاتھوں پر اوندھا ہو کر تکیہ کی طرح سہارا کیا اور ارشاد فرمایا : میں حاضر ہوں یقیناً زندگی تو آخرت کی زندگی ہے۔
(۳۵۵۰۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی سِنَانٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ الْحَارِثِ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حَجَّ عَلَی رَحْلٍ فَاجْتَنَحَ بِہِ ، فَقَالَ : لَبَّیْکَ إنَّ الْعَیْشَ عَیْشُ الآخِرَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৫০৪
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٥٠٥) قبیلہ جہینہ کے ایک آدمی سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : مومن کو عطا ہونے والی چیزوں میں سے بہترین چیز اچھا اخلاق ہے۔ اور آدمی کو ملنے والی چیزوں میں سے بدترین چیز خوبصورت شکل میں برا دل ہے۔
(۳۵۵۰۵) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ جُہَیْنَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : خَیْرُ مَا أُعْطِیَ الْمُؤْمِنُ خُلُقٌ حَسَنٌ ، وَشَرُّ مَا أُعْطِیَ الرَّجُلُ قَلْبُ سُوئٍ فِی صُورَۃٍ حَسَنَۃٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৫০৫
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٥٠٦) حضرت شعبی سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جب حضرت معاذ یمن کی طرف تشریف لائے انھوں نے لوگوں کو خطبہ دیا پس اللہ کی تعریف کی اور ثنا بیان کی اور آپ نے فرمایا : میں تمہاری طرف اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا قاصد ہوں یہ کہ تم اللہ کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی بھی چیز کو شریک نہ کرو اور تم نماز کو قائم کرو اور تم زکوۃ کو ادا کرو۔ اس لیے کہ وہ اللہ اکیلا ہی ہے اور جنت وجہنم ٹھہرنے کی جگہ ہیں پس (وہاں سے) کوچ نہیں کرنا اور ہمیشہ کی جگہ ہے۔ پس (وہاں) موت نہیں ہے۔
(۳۵۵۰۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : لَمَّا قَدِمَ مُعَاذٌ إِلَی الْیَمَنِ خَطَبَ النَّاسَ فَحَمِدَ اللَّہَ وَأَثْنَی عَلَیْہِ ، وَقَالَ : أَنَا رَسُولُ رَسُولِ اللہِ إلَیْکُمْ ، أَنْ تَعْبُدُوا اللَّہَ لاَ تُشْرِکُوا بِہِ شَیْئًا ، وَتُقِیمُوا الصَّلاَۃَ وَتُؤْتُوا الزَّکَاۃَ ، وَإِنَّمَا ہُوَ اللَّہُ وَحْدَہُ وَالْجَنَّۃُ وَالنَّارُ ، إقَامَۃٌ فَلاَ ظَعَنْ ، وَخُلُودٌ فَلاَ مَوْتَ۔
(ابن المبارک ۱۵۶۶۔ حاکم ۸۳)
(ابن المبارک ۱۵۶۶۔ حاکم ۸۳)
তাহকীক: