মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
زہد و تقوی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০৫ টি
হাদীস নং: ৩৫৪৬৬
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٦٧) حضرت ابوسلمہ بیان کرتے ہیں کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرمایا کرتے تھے : ” تم لذتوں کو توڑنے والی چیز ۔۔۔ یعنی موت ۔۔۔ کا کثرت سے ذکر کیا کرو۔
(۳۵۴۶۷) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَۃَ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : أَکْثِرُوا ذِکْرَ ہَاذِمِ اللَّذَّاتِ ، یَعْنِی الْمَوْتَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৬৭
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٦٨) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” تم لذتوں کو توڑنے والی چیز ۔۔۔ یعنی موت ۔۔۔ کا کثرت سے ذکر کیا کرو۔
(۳۵۴۶۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَکْثِرُوا ذِکْرَ ہَاذِمِ اللَّذَّاتِ ، یَعْنِی الْمَوْتَ۔ (احمد ۲۹۲۔ حاکم ۳۲۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৬৮
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٦٩) حضرت ابن سابط سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے ایک آدمی کا ذکر ہوا اور اس کی اچھی تعریف کی گئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : ” اس کا موت کو یاد کرنے کا رویہ کیسا ہے ؟ “ تو یہ بات ان کے حوالہ سے ذکر نہیں کی گئی۔ اس پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” وہ شخص ایسا نہیں ہے جیسا تم نے ذکر کیا ہے۔
(۳۵۴۶۹) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ مَرْثَدٍ ، عَنِ ابْنِ سَابِطٍ ، قَالَ : ذُکِرَ رَجُلٌ عِنْدَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَأُحْسِنَ عَلَیْہِ الثَّنَائُ ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : کَیْفَ ذِکْرُہُ لِلْمَوْتِ فَلَمْ یُذْکَرْ ذَلِکَ منہ ، فَقَالَ : مَا ہُوَ کَمَا تَذْکُرُونَ۔ (ابو نعیم ۲۹۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৬৯
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٧٠) حضرت ربیع سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : دنیا سے بےرغبتی دلانے اور آخرت کا شوق دلانے کے لیے موت ہی کافی ہے۔
(۳۵۴۷۰) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سُلَیْمَانَ الرَّازِیّ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ الرَّازِیّ ، عَنِ الرَّبِیعِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : کَفَی بِالْمَوْتِ مُزَہِّدًا فِی الدُّنْیَا وَمُرَغِّبًا فِی الآخِرَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৭০
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٧١) حضرت حسن، جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” اگر اللہ تعالیٰ چاہتا تو تم سب لوگوں کو غنی بنا دیتا کہ تم میں کوئی فقیر نہ ہوتا۔ اور اگر اللہ تعالیٰ چاہتا تو تم سب لوگوں کو فقیر بنا دیتا کہ تم میں کوئی غنی نہ ہوتا۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے تم میں سے بعض کو بعض کے ذریعہ آزمائش میں ڈال دیا ہے۔
(۳۵۴۷۱) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ وَرْدَانَ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : لَوْ شَائَ اللَّہُ لَجَعَلَکُمْ أَغْنِیائَ کُلَّکُمْ ، لاَ فقیر فیکم ، ولَوْ شَائَ اللَّہُ لَجَعَلَکُمْ فُقَرَائَ کُلَّکُمْ لاَ غَنِیَّ فِیکُمْ وَلَکِنِ ابْتَلَی بَعْضُکُمْ بِبَعْضٍ۔ (بیہقی ۱۰۰۷۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৭১
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٧٢) حضرت براء (رض) سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ ہم جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہمراہ ایک جنازہ میں تھے۔ پس جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قبر کے پاس پہنچے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قبر پر دو زانو بیٹھ گئے۔۔۔ راوی کہتے ہیں ۔۔۔ میں بھی مڑ گیا اور میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف رخ کرلیا۔ راوی کہتے ہیں پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رونے لگے یہاں تک کہ زمین تر ہوگئی۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” میرے بھائیو ! اس کے مثل عمل کرنے والوں کو عمل کرنا چاہیے۔ پس تم تیاری کرو۔
(۳۵۴۷۲) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حدَّثَنَا أَبُو رَجَائٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مَالِکٍ، عَنِ الْبَرَائِ، قَالَ: کُنَّا مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی جِنَازَۃٍ ، فَلَمَّا انْتَہَی إِلَی الْقَبْرِ جَثَا النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلَی الْقَبْرِ ، قَالَ: فَاسْتَدَرْت فَاسْتَقْبَلْتُہُ ، قَالَ : فَبَکَی حَتَّی بَلَّ الثَّرَی ، ثُمَّ قَالَ: إخْوَانِی، لِمِثْلِ ہَذَا فَلْیَعْمَلِ الْعَامِلُونَ فَأَعِدُّوا۔
(ابن ماجہ ۴۱۹۵۔ احمد ۲۹۴)
(ابن ماجہ ۴۱۹۵۔ احمد ۲۹۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৭২
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٧٣) حضرت عبدالملک بن عمیر سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ مجھے بتایا گیا کہ حضرت ابن مسعود نے فرمایا جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد ہے : ” اے لوگو ! کوئی ایسی چیز نہیں ہے جو تمہیں جنت سے قریب کرے اور جہنم سے تمہیں دور کرے مگر یہ کہ میں نے تمہیں اس چیز کا حکم دے دیا ہے۔ اور کوئی ایسی چیز نہیں ہے جو تمہیں جہنم سے قریب کرے اور جنت سے دور کرے مگر یہ کہ میں نے تمہیں اس چیز سے منع کردیا ہے۔ اور روح الامین نے میرے دل میں یہ بات ڈالی ہے کہ کوئی جان ایسی نہیں ہے جو اپنا رزق پورا کرنے سے پہلے موت کا شکار ہوجائے۔ پس تم اللہ سے ڈرو اور طلب رزق میں اچھا طریقہ اختیار کرو۔ اور رزق کا سست رو ہو کر آنا تمہیں اس بات پر آمادہ نہ کرے کہ تم اس کو اللہ کی نافرمانیوں سے تلاش کرو۔ کیونکہ جو کچھ اللہ تعالیٰ کے پاس ہے اس کو اللہ کی اطاعت کے ذریعہ ہی حاصل کیا جاسکتا ہے۔
(۳۵۴۷۳) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ ، قَالَ : أُخْبِرْت ، أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَیُّہَا النَّاسُ ، إِنَّہُ لَیْسَ مِنْ شَیْئٍ یُقَرِّبُکُمْ مِنَ الْجَنَّۃِ وَیُبْعِدُکُمْ مِنَ النَّارِ إِلاَّ قَدْ أَمَرْتُکُمْ بِہِ ، وَلَیْسَ شَیْئٌ یُقَرِّبُکُمْ مِنَ النَّارِ وَیُبْعِدُکُمْ مِنَ الْجَنَّۃِ إِلاَّ قَدْ نَہَیْتُکُمْ عَنْہُ وَإِنَّ الرُّوحَ الأَمِینَ نَفَثَ فِی رُوْعِی ، أَنَّہُ لَیْسَ مِنْ نَفْسٍ تَمُوتُ حَتَّی تَسْتَوْفِیَ رِزْقَہَا ، فَاتَّقُوا اللَّہَ وَأَجْمِلُوا فِی الطَّلَبِ ، وَلاَ یَحْمِلْکُمَ اسْتِبْطَائُ الرِّزْقِ عَلَی أَنْ تَطْلُبُوہُ بِمَعَاصِی اللہِ فَإِنَّہُ لاَ یُنَالُ مَا عِنْدَ اللہ إِلاَّ بِطَاعَتِہِ۔ (ابن ماجہ ۲۱۴۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৭৩
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٧٤) حضرت حسن سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جب اصحاب الاخدود کا ذکر ہوتا تو جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سخت ابتلاء سے خدا کی پناہ مانگتے تھے۔
(۳۵۴۷۴) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ عَوْفٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا ذَکَرَ أَصْحَابَ الأُخْدُودِ تَعَوَّذَ بِاللہِ مِنْ جَہْدِ الْبَلاَئِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৭৪
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٧٥) حضرت مصعب بن سعد، حضرت حفصہ بنت عمر کے بارے میں روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ حضرت حفصہ (رض) نے اپنے والد سے کہا اے امیر المومنین ! اگر آپ اپنے ان کپڑوں سے نرم کپڑے پہنیں اور اپنے اس کھانے سے اچھا کھانا کھائیں تو آپ کے لیے کوئی حرج نہیں ہے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے آپ پر زمین کی فتوحات کو کھول دیا ہے اور آپ پر رزق کو وسعت دے دی ہے ؟ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : میں تمہارے ساتھ جھگڑے میں تمہیں ہی فیصل بناتا ہوں۔ کیا تم اس بات کو نہیں جانتی کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو زندگی کی کتنی سختی کا سامنا کرنا پڑا تھا ؟ حضرت عمر (رض) نے حضرت حفصہ (رض) کو جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پیش آنے والے واقعات یاد دلانے شروع کیے۔ یہاں تک کہ آپ نے حضرت حفصہ کو رلا دیا۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : تحقیق میں نے تمہیں کہا تھا کہ میرے جو دو ساتھی تھے وہ ایک راستہ چل گئے ہیں پس اگر میں ان کے راستے کے علاوہ راستہ پر چلوں گا تو میری وجہ سے ان کے راستہ کے علاوہ راستہ چلا جائے گا۔ پس میں ۔۔۔ خدا کی قسم ۔۔۔ البتہ ضرور بالضرور ان کی سخت زندگی کی طرح ان کے ساتھ شریک ہوں گا۔ شاید کہ میں ان کے ساتھ ان کی آسودہ زندگی میں بھی پایا جاؤں۔ حضرت عمر (رض) کی اپنے دو ساتھیوں سے مراد، جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور حضرت ابوبکر (رض) تھے۔
(۳۵۴۷۵) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِی أَخِی نُعْمَانُ ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ حَفْصَۃَ بِنْتِ عُمَرَ ، قَالَ : قَالَتْ لأَبِیہَا : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، مَا عَلَیْک لَوْ لَبِسْت أَلْیَنَ مِنْ ثَوْبِکَ ہَذَا وَأَکَلْت أَطْیَبَ مِنْ طَعَامِکَ ہَذَا ، قَدْ فَتَحَ اللَّہُ عَلَیْک الأَرْضَ ، وَأَوْسَعَ عَلَیْک الرِّزْقَ ؟ قَالَ : سَأُخَاصِمُک إِلَی نَفْسِکَ ، أَمَا تَعْلَمِینَ مَا کَانَ یَلْقَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ شِدَّۃِ الْعَیْشِ ، وَجَعَلَ یُذَکِّرُہَا شَیْئًا مِمَّا کَانَ یَلْقَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حَتَّی أَبْکَاہَا ، قَالَ : قَدْ قُلْتُ لَک إِنَّہُ کَانَ لِی صَاحِبَانِ سَلَکَا طَرِیقًا فَإِنِّی إنْ سَلَکْت غَیْرَ طَرِیقِہِمَا سُلِکَ بِی غَیْرَ طَرِیقِہِمَا ، فَإِنِّی وَاللہِ لأُشَارِکَنَّہُمَ فِی مِثْلِ عَیْشِہِمَا الشَّدِیدِ ، لَعَلِّی أُدْرِکُ مَعَہُمَا عَیْشَہُمَا الرَّخِیَّ ، یَعْنِی بِصَاحِبَیْہِ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَأَبَا بَکْرٍ رضی اللَّہُ عَنْہُ۔ (عبد بن حمید ۲۵۔ ابن المبارک ۵۷۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৭৫
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٧٦) حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) کہتے ہیں کہ میں نے جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کہتے سنا : میری امت کے منافقین میں سے اکثر امت کے قراء ہوں گے۔
(۳۵۴۷۶) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، قَالَ : حدَّثَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ شُرَیْحٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِی شُرَحْبِیلُ بْنُ یَزِیدَ الْمَعَافِرِیُّ ، قَالَ : سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ ہَدِیَّۃَ الصَّدَفِیَّ یَقُولُ : سَمِعْت عَبْدَ اللہِ بْنَ عَمْرٍو یَقُولُ : سَمِعْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : أَکْثَرُ مُنَافِقِی أُمَّتِی قُرَّاؤُہَا۔ (احمد ۱۷۵۔ ابن المبارک ۴۵۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৭৬
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٧٧) حضرت سعید بن جبیر (رض) سے { ألا إنَّ أَوْلِیَائَ اللہِ لاَ خَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَلاَ ہُمْ یَحْزَنُونَ } کی تفسیر میں یہ بات مرفوعاً روایت ہے کہ ان کو دیکھ کر خدا کی یاد آتی ہو۔
(۳۵۴۷۷) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَمَانٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ رَفَعَہُ : {ألا إنَّ أَوْلِیَائَ اللہِ لاَ خَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَلاَ ہُمْ یَحْزَنُونَ} یُذکَرُ اللَّہُ لِرُؤْیَتِہِمْ۔ (طبرانی ۱۲۳۲۵۔ ابن المبارک ۲۱۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৭৭
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٧٨) حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے وہ کہتی ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” اے عائشہ (رض) ! تم چھوٹے چھوٹے اعمال ۔۔۔ گناہوں سے بھی اپنے آپ کو بچاؤ۔ کیونکہ ان کے لیے بھی اللہ کی طرف سے طلب کرنے والا ہوتا ہے۔
(۳۵۴۷۸) حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی سَعِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ بْنِ بَانَکَ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَامِرَ بْنَ عَبْدِ اللہِ بْنِ الزُّبَیْرِ ، قَالَ : حَدَّثَنِی عَوْفُ بْنُ الْحَارِثِ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : یَا عَائِشَۃُ إیَّاکِ وَمُحَقَّرَاتِ الأَعْمَالِ فَإِنَّ لَہَا مِنَ اللہِ طَالِبًا۔ (ابن ماجہ ۴۲۴۳۔ احمد ۷۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৭৮
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٧٩) حضرت براء بن عازب سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” ایمان کے کڑوں میں سے مضبوط ترین کڑا اللہ کے لیے محبت ہے اور اللہ کے لیے بغض ہے۔
(۳۵۴۷۹) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ زَادَ جَرِیرٌ : عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ سُوَیْد ، عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَوْثَقُ عُرَی الإِیمَانِ الْحُبُّ فِی اللہِ وَالْبُغْضُ فِی اللہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৭৯
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٨٠) حضرت مؤرق عجلی سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے { أَلْہَاکُمُ التَّکَاثُرُ حَتَّی زُرْتُمُ الْمَقَابِرَ } کی تلاوت کی۔ راوی کہتے ہیں پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تمہارے لیے تمہارے مال میں سے صرف وہی کچھ مال ہے جو تم نے کھالیا اور ختم کردیا۔ یا تم نے پہن لیا اور پرانا کردیا یا تم نے صدقہ کردیا اور (آگے) چھوڑ دیا۔
(۳۵۴۸۰) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عن حمید ، عَنْ مُوَرَّقٍ الْعِجْلِیّ ، قَالَ : قرَأَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: {أَلْہَاکُمُ التَّکَاثُرُ حَتَّی زُرْتُمُ الْمَقَابِرَ} قَالَ : فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَیْسَ لَک مِنْ مَالِکِ إِلاَّ مَا أَکَلْتَ فَأَفْنَیْتَ ، أَوْ لَبِسْتَ فَأَبْلَیْتَ ، أَوْ تَصَدَّقْتَ فَأَمْضَیْتَ۔ (مسلم ۲۲۷۳۔ ترمذی ۲۳۴۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৮০
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٨١) حضرت ابوجعفر سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اعمال میں سے شدید اعمال تین ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا ہر حال میں ذکر کرنا۔ اور اپنے نفس سے انصاف کرنا اور مال میں مؤاسات کرنا۔
(۳۵۴۸۱) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَشَدُّ الأَعْمَالِ ثَلاَثَۃٌ : ذِکْرُ اللہِ عَلَی کُلِّ حَالٍ ، وَالإِنْصَافُ مِنْ نَفْسِکَ ، وَالْمُوَاسَاۃُ فِی الْمَالِ۔
(ابن المبارک ۷۴۴)
(ابن المبارک ۷۴۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৮১
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٨٢) حضرت حسن سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بیشک اللہ تعالیٰ کسی بندے کا عمل قبول نہیں کرتے یہاں تک کہ اس سے راضی ہوجائیں۔
(۳۵۴۸۲) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّ اللَّہَ لاَ یَقْبَلُ عَمَلَ عَبْدٍ حَتَّی یَرْضَی عَنْہُ۔ (ھناد ۱۱۲۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৮২
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٨٣) حضرت قتادہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب { وَإِذْ أَخَذْنَا مِنَ النَّبِیِّینَ مِیثَاقَہُمْ وَمِنْک وَمِنْ نُوحٍ } کی تلاوت کرتے تو فرماتے تھے : میرے ذریعہ سے خیر کا آغاز کیا گیا اور بعثت میں میں ان میں سے آخری ہوں۔
(۳۵۴۸۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا قَرَأَ : {وَإِذْ أَخَذْنَا مِنَ النَّبِیِّینَ مِیثَاقَہُمْ وَمِنْک وَمِنْ نُوحٍ} قَالَ : بُدِئَ بِی فِی الْخَیْرِ ، وَکُنْت آخِرَہُمْ فِی الْبَعْثِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৮৩
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٨٤) حضرت حسن سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم اعمال میں اتنی مشقت برداشت کرو جتنی طاقت تم میں ہو، اس لیے کہ تم میں سے کوئی یہ بات نہیں جانتا کہ اس کی اجل کا وقت کیا ہے۔
(۳۵۴۸۴) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَمَانٍ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : اکْلَفُوا مِنَ الأَعْمَالِ مَا تُطِیقُونَ ، فَإِنَّ أَحَدَکُمْ لاَ یَدْرِی مَا مِقْدَارُ أَجَلِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৮৪
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٨٥) حضرت مکحول سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کوئی بندہ ایسا نہیں ہے جو چالیس صبح خالص کردے مگر یہ کہ حکمت کے چشمے اس کے دل سے اس کی زبان پر ظاہر ہوجاتے ہیں۔
(۳۵۴۸۵) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ مَکْحُولٍ ، قَالَ : بَلَغَنِی ، أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : مَا أَخْلَصَ عَبْدٌ أَرْبَعِینَ صَبَاحًا إِلاَّ ظَہَرَتْ یَنَابِیعُ الْحِکْمَۃِ مِنْ قَلْبِہِ عَلَی لِسَانِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৪৮৫
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زھد سے متعلق ہمارے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمودات
(٣٥٤٨٦) حضرت محمود بن لبید سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جب جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر یہ سورة { أَلْہَاکُمُ التَّکَاثُرُ حَتَّی زُرْتُمُ الْمَقَابِرَ ۔ تا۔ ثم لَتُسْأَلُنَّ یَوْمَئِذٍ عَنِ النَّعِیمِ } نازل ہوئی تو لوگوں نے پوچھا : اے اللہ کے رسول 5! ہم سے کون سی نعمتوں کے بارے میں سوال ہوگا ؟ یہ صرف دو ہی ۔۔۔ نعمتیں ۔۔۔ ہیں۔ پانی اور کھجور۔ جبکہ ہماری تلواریں ہماری گردنوں پر ہیں اور دشمن حاضر ہے۔ تو پھر کون سی نعمتوں کے بارے میں ہم سے سوال کیا جائے گا ؟ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : یہ حالات عنقریب آجائیں گے۔
(۳۵۴۸۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ : حدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ سُلَیْمٍ ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ لَبِیدٍ ، قَالَ : لَمَّا نَزَلَتْ ہَذِہِ السُّورَۃُ عَلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : {أَلْہَاکُمُ التَّکَاثُرُ حَتَّی زُرْتُمُ الْمَقَابِرَ} حَتَّی بَلَغَ {ثم لَتُسْأَلُنَّ یَوْمَئِذٍ عَنِ النَّعِیمِ} قَالُوا : أَیْ رَسُولَ اللہِ عَنْ أَیِّ نَعِیمٍ نُسْأَلُ ، إنَّمَا ہُمَا الأَسْوَدَانِ: الْمَائُ وَالتَّمْرُ، وَسُیُوفُنَا عَلَی رِقَابِنَا وَالْعَدُوُّ حَاضِرٌ، فَعَنْ أَیِّ نَعِیمٍ نُسْأَلُ، قَالَ: إنَّ ذَلِکَ سَیَکُونُ۔
(احمد ۴۲۹۔ ھناد ۷۶۸)
(احمد ۴۲۹۔ ھناد ۷۶۸)
তাহকীক: