মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

زکوۃ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০০৮ টি

হাদীস নং: ১০৮৫৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کے پاس انیس دینار ہوں تو اس پر زکوۃ کا بیان
(١٠٨٥٦) حضرت ابن جریج فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عطائ سے دریافت فرمایا کہ اگر کسی شخص کے پاس انیس دینار ہوں اور اس کے علاوہ اس کے پاس کچھ نہ ہو اور ان کو تبدیل کروایا جائے بارہ تیرہ سے تو اس میں زکوۃ ہے ؟ آپ نے فرمایا ہاں اگر اس کو تبدیل کیا جائے دو سو دراہم کے ساتھ اور یہ تب ہے کہ جب وہ چاندی کے ہوں سونے کے نہ ہوں۔
(۱۰۸۵۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : قُلْتُ لَہُ لَوْ کَانَتْ لِرَجُلٍ تِسْعَۃَ عَشَرَ دِینَارًا لَیْسَ لَہُ غَیْرُہَا وَالصَّرْفُ اثْنا عَشَرَ ، أَوْ ثَلاَثَۃَ عَشَرَ فِیہَا صَدَقَۃٌ ؟ قَالَ : نَعَمْ , إذَا کَانَتْ لَوْ صُرِفَتْ مِئَتَیْ دِرْہَمٍ إنَّمَا کَانَ إذْ ذَاکَ الْوَرِقُ ، وَلَمْ یَکُنِ الذَّہَبُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৫৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ (صدقہ) وصول کرنے والا اونٹ والے سے رسی بھی لے گا
(١٠٨٥٧) حضرت یحییٰ بن سعید فرماتے ہیں کہ سنت طریقہ یہ ہے کہ زکوۃ وصول کرنے والا ہر اونٹ کے ساتھ رسی (جس کے ساتھ اس کو باندھا جاتا ہے) بھی لے گا اور دو اونٹوں کے ساتھ دو پاؤں باندھنے والی رسیاں اور ایک دوسری رسی۔
(۱۰۸۵۷) عَبْدُ السَّلاَمِ ، قَالَ : حدَّثَنَا یَحیی بْنُ سَعِیدٍ ، قَالَ : مِنَ السُّنَّۃِ فِی الصَّدَقَۃِ أَنْ یُؤْخَذَ مَعَ کُلِّ بَعِیرٍ عِقَالٌ ، وَمَعَ کُلِّ بَعِیرَیْنِ عِقَالین وَقِرَانًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৫৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ (صدقہ) وصول کرنے والا اونٹ والے سے رسی بھی لے گا
(١٠٨٥٨) حضرت ابراہیم سے مروی ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق نے ارشاد فرمایا : اگر وہ لوگ مجھے رسی کا ایک ٹکڑا ادا کرنے سے بھی انکار کردیں جو وہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیا کرتے تھے تو میں ان کے خلاف جہاد کروں گا۔
(۱۰۸۵۸) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ مُہَاجِرٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : قَالَ أَبُو بَکْرٍ : لَوْ مَنَعُونِی عِقَالاً مِمَّا أَعْطَوْا رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَجَاہَدْتہمْ علیہ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৫৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات فرماتے ہیں کہ صدقۃ الفطر فرض ہے
(١٠٨٥٩) حضرت حارث فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے ارشاد { وَاَقِیْمُوا الصَّلٰوۃَ وَ اٰتُوا الزَّکٰوۃَ } کا مصداق صدقۃ الفطر ہے۔
(۱۰۸۵۹) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنِ أَبِی حَیَّانَ ، عَنِ الْحَارِثِ فِی قولہ تعالی : (وَأَقِیمُوا الصَّلاَۃَ وَآتُوا الزَّکَاۃَ) قَالَ : عَنَی بِہِ صَدَقَۃَ الْفِطْرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৫৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات فرماتے ہیں کہ صدقۃ الفطر فرض ہے
(١٠٨٦٠) حضرت عبد الرحمن فرماتے ہیں کہ صدقۃ الفطر ایک صاع فرض ہے۔
(۱۰۸۶۰) غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : صَدَقَۃُ الْفِطْرِ صَاعًا مَکْتُوبٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৬০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات فرماتے ہیں کہ صدقۃ الفطر فرض ہے
(١٠٨٦١) حضرت ابو العالیہ اور حضرت ابن سیرین فرماتے ہیں کہ صدقۃ الفطر فرض ہے۔
(۱۰۸۶۱) وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی الْعَالِیَۃِ ، وَابْنِ سِیرِینَ قَالاَ : صَدَقَۃُ الْفِطْرِ فَرِیضَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৬১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات فرماتے ہیں کہ صدقۃ الفطر فرض ہے
(١٠٨٦٢) حضرت عبداللہ بن عمر فرماتے ہیں کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صدقۃ الفطر کو فرض فرمایا ہے۔
(۱۰۸۶۲) أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : فَرَضَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ صَدَقَۃَ الْفِطْرِ۔ (بخاری ۱۵۰۴۔ ابوداؤد ۱۶۰۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৬২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات فرماتے ہیں کہ صدقۃ الفطر فرض ہے
(١٠٨٦٣) حضرت عبداللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صدقۃ الفطر کو فرض فرمایا ہے۔
(۱۰۸۶۳) یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ وَسَہْلُ بْنُ یُوسُفَ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ فَرَضَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ صَدَقَۃَ الْفِطْرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৬৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مؤلفۃ القلوب کو آج کل زکوۃ دی جائے گی کہ نہیں ؟
(١٠٨٦٤) حضرت عامر فرماتے ہیں کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں کافروں کا دل نرم کرنے کے لیے ان کو زکوۃ دی جاتی تھی۔ جب حضرت صدیق اکبر خلیفہ بنے آپ نے اس کو ختم فرما دیا۔
(۱۰۸۶۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : إنَّمَا کَانَتِ الْمُؤَلَّفَۃُ قُلُوبُہُمْ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَلَمَّا وَلِیَ أَبُو بَکْرٍ انْقَطَعَتْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৬৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مؤلفۃ القلوب کو آج کل زکوۃ دی جائے گی کہ نہیں ؟
(١٠٨٦٥) حضرت ابو جعفر فرماتے ہیں کہ آج کل بھی مؤلفۃ قلوب کو زکوۃ دیں گے۔
(۱۰۸۶۵) وَکِیعٌ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ ، قَالَ الْیَوْمَ مُؤَلَّفَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৬৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مؤلفۃ القلوب کو آج کل زکوۃ دی جائے گی کہ نہیں ؟
(١٠٨٦٦) حضرت عفان فرماتے ہیں کہ حضرت حماد سے مؤلفۃ القلوب کے متعلق دریافت کیا گیا ؟ تو انھوں نے فرمایا کہ حضرت حسن فرماتے ہیں کہ اس سے مراد وہ لوگ ہیں جو اسلام میں داخل ہوئے ہیں۔
(۱۰۸۶۶) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : سُئِلَ حَمَّادٌ ، عَنِ الْمُؤَلَّفَۃِ قُلُوبُہُمْ فحَدَّثَنَا عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ الَّذِینَ یَدْخُلُونَ فِی الإِسْلاَمِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৬৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مؤلفۃ القلوب کو آج کل زکوۃ دی جائے گی کہ نہیں ؟
(١٠٨٦٧) حضرت معقل فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت امام زہری سے مؤلفۃ القلوب کے متعلق دریافت کیا ؟ آپ نے فرمایا یہودیوں و نصاریٰ میں سے جو اسلام لائے وہ مراد ہیں۔ میں نے عرض کیا اگرچہ وہ مال دار ہوں ؟ آپ نے فرمایا ہاں اگرچہ وہ مال دار ہوں۔
(۱۰۸۶۷) مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ الأَسَدِیِّ ، قَالَ : حدَّثَنَا مَعْقِلٌ ، قَالَ : سَأَلْتُ الزُّہْرِیَّ : عَنِ الْمُؤَلَّفَۃِ قُلُوبُہُمْ ، قَالَ : ہُوَ مَنْ أَسْلَمَ مِنْ یَہُودِیٍّ ، أَوْ نَصْرَانِیٍّ قُلْتُ : وَإِنْ کَانَ غَنِیًّا ، قَالَ : وَإِنْ کَانَ غَنِیًّا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৬৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دو ولی (امرائ) ایک ہی شخص سے زکوۃ ادا کرنے کا مطالبہ کریں تو وہ کس کو ادا کرے
(١٠٨٦٨) حضرت حیان السلمی فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عمر سے دریافت کیا کہ میرے پاس حضرت عبداللہ بن زبیر کے زکوۃ وصول کرنے والے آتے ہیں اور میرے مال میں سے زکوۃ وصول کرتے ہیں۔ اور نجدہ کے مصدق آتے ہیں اور وہ وصول کرتے ہیں (میں کیا کروں ؟ ) آپ نے فرمایا کہ تو جس مرضی کو ادا کر دے تیری طرف سے کافی ہے۔
(۱۰۸۶۸) عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا حُمَیْدٌ ، عَنْ حَیَّانَ السُّلَمِیِّ ، قَالَ : قُلْتُ لِاِبْنِ عُمَرَ یَجِیئُنِی مُصَدِّقُوا ابْنِ الزُّبَیْرِ فَیَأْخُذُونَ صَدَقَۃَ مالی وَیَجِیئُ مُصَدِّقُوا نَجْدۃَ فَیَأْخُذُونَ ؟ قَالَ : أَیُّہُمَا أَعْطَیْت أَجْزَأَک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৬৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مجوس سے جزیہ وصول کرنے کا بیان
(١٠٨٦٩) حضرت امام زہری فرماتے ہیں کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجوسیوں کے ہر بالغ سے ایک دینار جزیہ وصول فرمایا۔
(۱۰۸۶۹) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ أَخَذَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ مَجُوسِ ہَجَرَ مِنْ کُلِّ حَالِمٍ دِینَارًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৬৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مجوس سے جزیہ وصول کرنے کا بیان
(١٠٨٧٠) حضرت جعفر اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر روضہ رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور منبر رسول کے درمیان مجلس میں تشریف فرما تھے، فرمانے لگے مجھے نہیں معلوم کہ مجوسیوں کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے حالانکہ وہ اہل کتاب میں سے بھی نہیں ہیں ؟ حضرت عبد الرحمن بن عوف نے فرمایا کہ میں نے خود رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ان کے ساتھ اہل کتاب والا معاملہ کرو۔
(۱۰۸۷۰) حَاتِمُ بْنُ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ عُمَرُ وَہُوَ فِی مَجْلِسٍ بَیْنَ الْقَبْرِ وَالْمِنْبَرِ مَا أَدْرِی کَیْفَ أَصْنَعُ بِالْمَجُوسِ وَلَیْسُوا بِأَہْلِ کِتَابٍ ، فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ سَمِعْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : سُنُّوا بِہِمْ سُنَّۃَ أَہْلِ الْکِتَابِ۔ (مالک ۴۲۔ عبدالرزاق ۱۰۰۲۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৭০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی قوم کو کوئی خزانہ ملے تو اس پر زکوۃ ہے کہ نہیں ؟
(١٠٨٧١) حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد اور دادا سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نے حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول ! جو چیز ہمیں غیر آباد راستے اور غیر آباد جگہ (گاؤں وغیرہ) سے ملے اس کا کیا حکم ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس میں اور مدفون خزینے میں خمس ہے۔
(۱۰۸۷۱) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِیُّ ، قَالَ : حدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ سَعد ، قَالَ : حَدَّثَنِی عمْرُو بْنُ شُعَیْبٍ ، عَنْ أَبِیہِ، عَنْ جَدِّہِ ، قَالَ : قَالَ رَجُلٌ یَا رَسُولَ اللہِ مَا کَانَ فِی الطَّرِیقِ غَیرِ المِیتَائِ ، أَوْ فِی الْقَرْیَۃِ الْمَسْکُونَۃِ ، قَالَ فِیہِ، وَفِی الرِّکَازِ الْخُمْسُ۔ (احمد ۲/۱۸۰۔ حمیدی ۵۹۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৭১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی قوم کو کوئی خزانہ ملے تو اس پر زکوۃ ہے کہ نہیں ؟
(١٠٨٧٢) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ مدفون خزانے میں خمس ہے۔
(۱۰۸۷۲) عَبْدُ الْوَہَّابِ ، عَن أَیُّوبَ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : فِی الرِّکَازِ الْخُمْسُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৭২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی قوم کو کوئی خزانہ ملے تو اس پر زکوۃ ہے کہ نہیں ؟
(١٠٨٧٣) حضرت ابوہریرہ سے اسی کے مثل منقول ہے۔
(۱۰۸۷۳) وَکِیعٌ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ مِثْلُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৭৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی قوم کو کوئی خزانہ ملے تو اس پر زکوۃ ہے کہ نہیں ؟
(١٠٨٧٤) حضرت شعبی سے مروی ہے کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : مدفون خزینے میں خمس ہے۔
(۱۰۸۷۴) عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنِ ابْنِ أَبِی خَالِدٍ وَزَکَرِیَّا ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : فِی الرِّکَازِ الْخُمْسُ۔ (احمد ۲/۴۹۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৭৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی قوم کو کوئی خزانہ ملے تو اس پر زکوۃ ہے کہ نہیں ؟
(١٠٨٧٥) حضرت ابوہریرہ سے اسی کے مثل منقول ہے۔
(۱۰۸۷۵) عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِثْلُہُ۔
tahqiq

তাহকীক: