মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
زکوۃ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০০৮ টি
হাদীস নং: ১০৮১৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بنو ہاشم کو صدقہ (زکوۃ ) دینا جائز نیں ی ہے
(١٠٨١٦) حضرت ثابت بن الحجاج سے مروی ہے کہ بنو عبد المطلب کے دو شخص حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئے اور آپ سے صدقہ کا سوال کیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو انکار فرما دیا اور فرمایا کہ جب تمہیں معلوم ہو کہ میرے پاس خمس کا مال آیا ہے تو تم میرے پاس آنا (میں تمہیں اس میں سے حصہ دوں گا) ۔
(۱۰۸۱۶) کَثِیرُ بْنُ ہِشَامٍ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ ، قَالَ : حدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ الْحَجَّاجِ ، قَالَ بَلَغَنِی ، أَنَّ رَجُلَیْنِ مِنْ بَنِی عَبْدِ الْمُطَّلِبِ أَتَیَا النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَسْأَلاَنِہِ مِنَ الصَّدَقَۃِ ، فَقَالَ : لاَ وَلَکِنْ إذَا رَأَیْتُمَا عِنْدِی شَیْئًا مِنَ الْخُمُسِ فَأْتِیَانِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮১৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بنو ہاشم کو صدقہ (زکوۃ ) دینا جائز نیں ی ہے
(١٠٨١٧) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ آل محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کیلئے صدقہ حلال نہیں ہے۔ ان کیلئے خمس کا خمس ہے۔
(۱۰۸۱۷) وَکِیعٌ ، عَنْ شَرِیکٍ ، عَنْ خُصَیْفٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : کَانَ آلُ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لاَ تَحِلُّ لَہُمُ الصَّدَقَۃُ فَجَعَلَ لَہُمْ خُمُسَ الْخُمْسِ۔ (نسائی ۴۴۴۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮১৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بنو ہاشم کو صدقہ (زکوۃ ) دینا جائز نیں ی ہے
(١٠٨١٨) حضرت رشید بن مالک سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ہمارے لیے صدقہ حلال نہیں ہے۔
(۱۰۸۱۸) الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُعَرِّفُ بْنُ وَاصِلٍ ، قَالَ حَدَّثَتْنِی حَفْصَۃُ بِنْتُ طَلْقٍ قَالَتْ حَدَّثَنِی جَدِّی رُشَیْدُ بْنُ مَالِکٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : إنَّا لاَ تَحِلُّ لَنَا الصَّدَقَۃُ۔ (بخاری ۱۱۳۱۔ احمد ۳/۴۸۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮১৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عامل کا صدقہ میں جو اجر اور حصہ ہے اس کا بیان
(١٠٨١٩) حضرت رافع بن خدیج سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا : عامل (زکوۃ و صدقات وصول کرنے والا) کا صدقہ میں حق ہے جیسا کہ غازی کا اللہ کی راہ میں جب تک کہ وہ واپس گھر نہ لوٹ آئے۔
(۱۰۸۱۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ لَبِیدٍ ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِیجٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : الْعَامِلُ عَلَی الصَّدَقَۃِ بِالْحَقِّ کَالْغَازِی فِی سَبِیلِ اللہِ حَتَّی یَرْجِعَ إلَی بَیْتِہِ۔ (ترمذی ۶۴۵۔ ابوداؤد ۲۹۲۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮১৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عامل کا صدقہ میں جو اجر اور حصہ ہے اس کا بیان
(١٠٨٢٠) حضرت ابو موسیٰ سے مروی ہے کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بیشک امانت دار خازن وہ ہے جو عطا کرے کہ جس کو جس چیز کے دینے کا حکم ہو تو وہ اس چیز کو مکمل وافر اور طیب خاطر سے اس متصدق کو دے دے کہ جس کو دینے کا اس کو حکم ملا ہے۔
(۱۰۸۲۰) أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ بُرِیدِ بْنِ عبد اللہِ بْنِ أَبِی بُرْدَۃَ ، عَنْ جَدِّہِ ، عَنْ أَبِی مُوسَی ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّ الْخَازِنَ الأَمِینَ الَّذِی یُعْطِی مَا أُمِرَ بِہِ کَامِلاً مُوَفَّرًا طَیِّبَۃً بِہِ نَفْسُہُ حِینَ یَدْفَعُہُ إلَی الَّذِی أُمِرَ لہ بِہِ أَحَدُ الْمُتَصَدِّقَیْنِ۔ (بخاری ۱۴۳۸۔ ابوداؤد ۱۶۸۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮২০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عامل کا صدقہ میں جو اجر اور حصہ ہے اس کا بیان
(١٠٨٢١) حضرت حسن بن مسلم المکی فرماتے ہیں کہ حضرت عمر فاروق نے بنو ثقیف میں سے ایک شخص کو صدقات (وصول کرنے کیلئے) بھیجا، پھر اس کے بعد آپ نے اس کو دیکھا تو اس سے فرمایا : کیا تو نہیں دیکھتا کہ تیرے لیے بھی اللہ کی راہ میں (جہاد کرنے والے) غازی کی مثل اجر ہے۔
(۱۰۸۲۱) غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمٍ الْمَکِّیِّ ، قَالَ بَعَثَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَجُلاً مِنْ ثَقِیفٍ عَلَی الصَّدَقَۃِ فَرَآہُ بَعْدَ ذَلِکَ الْیَوْمِ ، فَقَالَ : أَلاَ أَرَاک وَلَکَ کَأَجْرِ الْغَازِی فِی سَبِیلِ اللہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮২১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عامل کا صدقہ میں جو اجر اور حصہ ہے اس کا بیان
(١٠٨٢٢) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ جس شخص کو صدقہ دیا گیا پھر اس نے اس کو، اس کی جگہ پر رکھ دیا تو اس کے لیے بھی اس کے مالک جتنا اجر ہے۔
(۱۰۸۲۲) أَبُو أُسَامَۃَ وَوَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ زِیَادِ بْنِ أَبِی عُثْمَانَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ مَنْ دُفِعَتْ إلَیْہِ الصَّدَقَۃُ فَوَضَعَہَا مَوَاضِعَہَا فَلَہُ أَجْرُ صَاحِبِہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮২২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انگور کی بیل، تر اور خشک کھجور اور جو کچھ زمین اگلے اس پر زکوۃ کا بیان
(١٠٨٢٣) حضرت عمرو بن میمون سے مروی ہے کہ حضرت عمر بن خطاب نے عراق والوں پر ہر جریب (زمین) پر ایک قفیز اور درہم مقرر فرمایا تھا۔
(۱۰۸۲۳) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَیْمُونٍ ، أن عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ جَعَلَ عَلَی أَہْلِ السَّوَادِ عَلَی کُلِّ جَرِیبٍ قَفِیزًا وَدِرْہَمًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮২৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انگور کی بیل، تر اور خشک کھجور اور جو کچھ زمین اگلے اس پر زکوۃ کا بیان
(١٠٨٢٤) حضرت ابو مجلز سے مروی ہے کہ حضرت عمر بن خطاب نے کھجوروں کے باغات کے جریب پر آٹھ درہم مقرر فرمائے تھے۔
(۱۰۸۲۴) حَفْصٌ، عَنِ ابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ، عَنْ قَتَادَۃَ، عَنْ أَبِی مِجْلَزٍ، أَنَّ عُمَرَ جَعَلَ عَلَی جَرِیبِ النَّخْلِ ثَمَانیَۃَ دَرَاہِمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮২৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انگور کی بیل، تر اور خشک کھجور اور جو کچھ زمین اگلے اس پر زکوۃ کا بیان
(١٠٨٢٥) حضرت ابو عون محمد بن عبید اللہ الثقفی سے مروی ہے کہ حضرت عمر بن خطاب نے عراق والوں پر جریب زمین پر جس کو پانی پہنچتا ہو خواہ وہ زمین آباد ہو یا غیر آباد ایک درہم اور طعام میں سے ایک قفیز مقرر فرمایا، اور باغات والوں پر ہر جریب زمین پر دس درہم اور دس قفیز کھانے میں سے، اور انگور والوں پر ہر جریب زمین پر دس درہم اور قفیز کھانے میں سے، اور تر کھجوروں میں ہر جریب زمین پر پانچ درہم اور پانچ قفیز کھانے میں سے مقرر فرمایا۔ اور جس درخت پر کچھ نہ لگتا تھا اس کو زمین کے تابع کردیا، اور مردوں میں مالداروں پر اڑتالیس درہم خراج، درمیانے درجے کے لوگوں پر چوبیس درہم اور فقیروں پر بارہ درہم خراج مقرر فرمایا۔
(۱۰۸۲۵) عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنْ أَبِی عَوْنٍ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَیْدِ اللہِ الثَّقَفِیِّ ، قَالَ وَضَعَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ عَلَی أَہْلِ السَّوَادِ عَلَی کُلِّ جَرِیبِ أَرضٍ یَبْلُغُہُ الْمَائُ عَامِرًا وَغَامِرًا دِرْہَمًا وَقَفِیزًا مِنْ طَعَامٍ , وَعَلَی الْبَسَاتِینِ عَلَی کُلِّ جَرِیبِ أَرضٍ عَشَرَۃَ دَرَاہِمَ وَعَشَرَۃَ أَقْفِزَۃً من طَعَامٍ وَعَلَی الْکُرُومِ عَلَی کُلِّ جَرِیبِ أَرْضٍ عَشَرَۃَ دَرَاہِمَ وَعَشَرَۃَ أَقْفِزَۃً طَعَامٍ , وَعَلَی الرِّطَابِ عَلَی کُلِّ جَرِیبِ أَرْضٍ خَمْسَۃَ دَرَاہِمَ , وَخَمْسَۃَ أَقْفِزَۃَ طَعَامٍ ، وَلَمْ یَضَعْ عَلَی النَّخْلِ شَیْئًا , وَجَعَلَہُ تَبَعًا لِلأَرْضِ , وَعَلَی رُؤُوسِ الرِّجَالِ عَلَی الْغَنِیِّ ثَمَانِیَۃً وَأَرْبَعِینَ دِرْہَمًا , وَعَلَی الْوَسَطِ أَرْبَعَۃً وَعِشْرِینَ دِرْہَمًا , وَعَلَی الْفَقِیرِ اثْنَیْ عَشَرَ دِرْہَمًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮২৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انگور کی بیل، تر اور خشک کھجور اور جو کچھ زمین اگلے اس پر زکوۃ کا بیان
(١٠٨٢٦) حضرت محمد بن عبید اللہ سے مروی ہے کہ حضرت عمر فاروق نے عراق والوں پر مقرر فرمایا پھر ابن مسہر کی حدیث کے مثل ذکر فرمایا۔
(۱۰۸۲۶) أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَیْدِ اللہِ ، قَالَ وَضَعَ عُمَرُ عَلَی السَّوَادِ فَذَکَرَ مِثْلَ حَدِیثِ ابْنِ مُسْہِرٍ۔ (ابو عبید ۱۷۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮২৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انگور کی بیل، تر اور خشک کھجور اور جو کچھ زمین اگلے اس پر زکوۃ کا بیان
(١٠٨٢٧) حضرت ابو مجلز سے مروی ہے کہ حضرت عمر نے حضرت عثمان بن حنیف کو زمین کے رقبہ کی پیمائش کے لیے بھیجا۔ حضرت عثمان بن حنیف نے انگوروں والی زمین کے ہر جریب پر دس درہم مقرر فرمائے اور کھجور والی زمین کے جریب پر آٹھ درہم مقرر فرمائے اور جو والی زمین کے جریب پر دو درہم مقرر فرمائے اور ہر شخص پر سال میں چوبیس درہم خراج مقرر فرمایا اور عورتوں اور بچوں سے خراج کو معطل کردیا۔
(۱۰۸۲۷) أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ أَبِی مِجْلَزٍ ، قَالَ بَعَثَ عُمَرُ عُثْمَانَ بْنَ حُنَیْفٍ عَلَی مِسَاحَۃِ الأَرْضِ فَوَضَعَ عُثْمَانُ عَلَی الْجَرِیبِ مِنَ الْکَرْمِ عَشَرَۃَ دَرَاہِمَ وَعَلَی جَرِیبِ النَّخْلِ ثَمَانیَۃَ دَرَاہِمَ وَعَلَی جَرِیبِ الشَّعِیرِ دِرْہَمَیْنِ، وَجَعَلَ عَلَی کُلِّ رَأْسٍ فِی السَّنَۃِ أَرْبَعَۃً وَعِشْرِینَ دِرْہَمًا، وَعَطَّلَ النِّسَائَ وَالصِّبْیَانَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮২৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انگور کی بیل، تر اور خشک کھجور اور جو کچھ زمین اگلے اس پر زکوۃ کا بیان
(١٠٨٢٨) حضرت حکم سے مروی ہے کہ حضرت عمر نے حضرت عثمان بن حنیف کو عراق بھیجا تو انھوں نے ہر وہ زمین جہاں پانی پہنچتا ہو خواہ آباد ہو یا غیر آباد اور گندم والی ہو یا اس میں جو ہو اس کے ہر جریب پر ایک درہم مقرر فرمایا اور انگور والی زمین کے جریب پر دس درہم اور تر کھجور کے جریب پر پانچ درہم مقرر فرمائے۔
(۱۰۸۲۸) وَکِیعٌ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ عُمَرَ ، أَنَّہُ بَعَثَ عُثْمَانَ بْنَ حُنَیْفٍ عَلَی السَّوَادِ فَوَضَعَ عَلَی کُلِّ جَرِیبٍ عَامِرًا وَغَامِرًا یَنَالُہُ الْمَائُ دِرْہَمًا وَقَفِیزًا , یَعْنِی الْحِنْطَۃَ وَالشَّعِیرَ , وَعَلَی کُلِّ جَرِیبِ الْکَرْمِ عَشَرَۃَ دَرَاہِمَ , وَعَلَی کُلِّ جَرِیبِ الرَّطْبِ خَمْسَۃً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮২৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انگور کی بیل، تر اور خشک کھجور اور جو کچھ زمین اگلے اس پر زکوۃ کا بیان
(١٠٨٢٩) حضرت ابان بن تغلب سے مروی ہے کہ حضرت عمر نے کھجوروں پر مقرر فرمایا : بڑی کھجوروں پر ایک درہم اور فارسی کھجوروں (چھوٹی کھجوروں) پر بھی ایک درہم۔
(۱۰۸۲۹) وَکِیعٌ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ صَالِحٍ ، عَنْ أَبَانَ بْنِ تَغْلِبَ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنْ عُمَرَ ، أَنَّہُ وَضَع عَلَی النَّخْلِ عَلَی الرَّقْلَتَیْنِ دِرہَمًا وَعَلَی الْفَارِسِیَّۃِ دِرْہَمًا۔
وَقَالَ وَکِیعٌ مَرَّۃً : عَنْ أَبَانَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ۔
وَقَالَ وَکِیعٌ مَرَّۃً : عَنْ أَبَانَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮২৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا آدمی جسے اتنا صدقہ فطر ملے کہ ایک گراں قدر مالیت اسے حاصل ہو جائے تو وہ کیا کرے
(١٠٨٣٠) حضرت حسن ایسے آدمی کے بارے میں جسے صدقہ فطر دیا گیا فرماتے ہیں کہ جب اس کے پاس گراں قدر مالیت ہوجائے تو وہ صدقہ فطر ادا کرے۔
(۱۰۸۳۰) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، أَنَّہُ قَالَ ؛ فِی الرَّجُلِ إذَا أُعْطِیَ مِنْ صَدَقَۃِ الْفِطْرِ ، قَالَ : إذَا اجْتَمَعَتْ عِنْدَہُ الآصع أَعْطَی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৩০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا آدمی جسے اتنا صدقہ فطر ملے کہ ایک گراں قدر مالیت اسے حاصل ہو جائے تو وہ کیا کرے
(١٠٨٣١) حضرت ابو العالیہ، حضرت شعبی اور حضرت ابن سیرین فرماتے ہیں کہ غنی اور فقیر پر صدقہ فطر ہے۔
(۱۰۸۳۱) حَفْصٌ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی الْعَالِیَۃِ وَالشَّعْبِیِّ ، وَابْنِ سِیرِینَ قَالُوا : صَدَقَۃُ الْفِطْرِ عَلَی الْغَنِیِّ وَالْفَقِیرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৩১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا آدمی جسے اتنا صدقہ فطر ملے کہ ایک گراں قدر مالیت اسے حاصل ہو جائے تو وہ کیا کرے
(١٠٨٣٢) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ وہ لے گا اور عطا کرے گا۔
(۱۰۸۳۲) وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مُثَنًّی ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ یَأْخُذُ وَیُعْطِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৩২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا آدمی جسے اتنا صدقہ فطر ملے کہ ایک گراں قدر مالیت اسے حاصل ہو جائے تو وہ کیا کرے
(١٠٨٣٣) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ جس شخص پر صدقۃ الفطر واجب ہے اس کو زکوۃ دینا جائز نہیں۔ حضرت امام زہری فرماتے ہیں کہ اللہ کا حق ادا کرے گا اور وہ لے گا۔
(۱۰۸۳۳) مَالِکُ بْنُ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ مِنْدَلٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : لاَ تُعْطِی صَدَقَۃَ الْفِطْرِ مَنْ تَحِلُّ لَہُ الصَّدَقَۃُ ، قَالَ : وَقَالَ الزُّہْرِیُّ یُؤَدِّی حَقَّ اللہِ وَیَأْخُذُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৩৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا آدمی جسے اتنا صدقہ فطر ملے کہ ایک گراں قدر مالیت اسے حاصل ہو جائے تو وہ کیا کرے
(١٣١٣٤) حضرت قتادہ فرماتے ہیں کہ وہ دے گا۔
(۱۰۸۳۴) عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، قَالَ یُعْطِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৩৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سال میں صرف ایک بار وصول کریں گے
(١٠٨٣٥) حضرت امام زہری فرماتے ہیں کہ اس امت کے امراء جو مدینہ میں تھے حضرت ابو بکر، عمر اور عثمان میں سے کسی کے متعلق ہمیں یہ خبر نہیں پہنچی کہ انھوں نے سال میں دو بار زکوۃ وصول کی ہو۔ لیکن وہ ہر سال سرسبز اور خشک کی طرف بھیجا کرتے تھے (لوگوں کو) تاکہ ان سے رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت کے مطابق وصول کیا جائے۔
(۱۰۸۳۵) حَدَّثَنَا مَعْنُ بْنُ عِیسَی ، عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ لَمْ یَبْلُغْنَا أن أَحَدا مِنْ وُلاَۃِ ہَذِہِ الأُمَّۃِ الَّذِینَ کَانُوا بِالْمَدِینَۃِ , أَبُو بَکْرٍ ، وَعُمَرُ , وَعُثْمَانَ , أَنَّہُمْ کَانُوا یَثْنُونَ الصَّدَقَۃَ لَکِنْ یَبْعَثُونَ عَلَیْہَا کُلَّ عَامٍ فِی الْخِصْبِ وَالْجَدْبِ لأَنَّ أَخْذَہَا سُنَّۃٌ مِنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔
তাহকীক: