মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

روزے کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৯৩৬ টি

হাদীস নং: ৯০৫৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک دورانِ سفر رمضان کا روزہ رکھنا مکروہ ہے
(٩٠٥٩) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ سفر میں روزہ نہ رکھنا عزیمت کی بات ہے۔
(۹۰۵۹) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، حَدَّثَنَا سَعِیدٌ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ قَالَ : الإِفْطَارُ فِی السَّفَرِ عَزِیمَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯০৬০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک دورانِ سفر رمضان کا روزہ رکھنا مکروہ ہے
(٩٠٦٠) حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ سفر میں روزہ نہ رکھنا ایک صدقہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر کیا ہے۔
(۹۰۶۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : الإِفْطَارُ فِی السَّفَرِ صَدَقَۃٌ تَصَدَّقَ اللَّہُ بِہَا عَلَی عِبَادِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯০৬১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک دورانِ سفر رمضان کا روزہ رکھنا مکروہ ہے
(٩٠٦١) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فتح مکہ والے سال روزہ رکھا اور جب آپ مقام کدید پر پہنچے تو آپ نے روزہ کھول دیا۔ قاعدہ ہے کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے آخر عمل کو لیا جائے گا۔
(۹۰۶۱) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ عُبیدِ اللہِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ صَامَ عَامَ الْفَتْحِ حَتَّی بَلَغَ الْکَدِیدَ ، ثُمَّ أَفْطَرَ ، وَإِنَّمَا یُؤْخَذُ بِالآخَرِ مِنْ فِعْلِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔ (بخاری ۲۹۵۳۔ احمد ۲۱۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯০৬২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک دورانِ سفر رمضان کا روزہ رکھنا مکروہ ہے
(٩٠٦٢) حضرت ابو عمیس کہتے ہیں کہ میں نے ابو جعد سے سفر میں روزے کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ ہرگز روزہ نہ رکھو۔
(۹۰۶۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أَبِی الْعُمَیْسِ ، قَالَ : سَأَلْتُ أَبَا جَعْدٍ عَنِ الصَّوْمِ فِی السَّفَرِ ؟ فَقَالَ : لاَ تَصُومَنَّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯০৬৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک دورانِ سفر رمضان کا روزہ رکھنا مکروہ ہے
(٩٠٦٣) حضرت عبداللہ بن ذکوان فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر نے دو رمضان شام میں قیام فرمایا لیکن روزے نہیں رکھے۔
(۹۰۶۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ عَبْدِاللہِ بْنِ حُمَیْدٍ، عَنْ عَبْدِاللہِ بْنِ ذَکْوَانَ؛ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ أَقَامَ بِالشَّامِ رَمَضَانَیْنِ فَأَفْطَرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯০৬৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک دورانِ سفر رمضان کا روزہ رکھنا مکروہ ہے
(٩٠٦٤) حضرت سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ جو سفر میں میرے ساتھ رہے وہ ہرگز روزہ نہ رکھے۔
(۹۰۶۴) حَدَّثَنَا أَبُوخَالِدٍ الأَحْمَرِِ، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ حَیَّانَ، قَالَ: قَالَ سَعِیدُ بْنُ جُبَیْرٍ : مَنْ صَحِبَنِی فِی سَفَرٍ فَلاَ یَصُومَنَّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯০৬৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک دورانِ سفر رمضان کا روزہ رکھنا مکروہ ہے
(٩٠٦٥) حضرت مضرس بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت شعبی سے کہا میں ریّ میں رہتا ہوں، انھوں نے فرمایا کہ دو رکعتیں پڑھو۔ میں نے کہا روزے کے بارے میں کیا کہتے ہیں ؟ انھوں نے فرمایا کہ روزہ بھی نہ رکھو خواہ تم دس سال تک قیام کرو۔
(۹۰۶۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مُضَرِّسِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : قُلْتُ لِلشَّعْبِیِّ : إنِّی أُقِیمُ بِالرَّیِّ ، قَالَ : صَلِّ رَکْعَتَیْنِ ، قُلْتُ : فَالصَّوْمُ ؟ قَالَ : لاَ تَصُمْ ، أَفْطِرْ وَإِنْ أَقَمْت عَشْرَ سِنِینَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯০৬৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک دورانِ سفر رمضان کا روزہ رکھنا مکروہ ہے
(٩٠٦٦) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک سفر میں تھے، حضرت ابوبکر اور حضرت عمر بھی آپ کے ساتھ تھے۔ آپ کے پاس کھانا لایا گیا تو آپ نے ان دونوں حضرات سے فرمایا کہ آؤ اور کھالو۔ ان دونوں حضرات نے کہا کہ ہمارا روزہ ہے۔ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ اپنے دونوں ساتھیوں کے لیے کجاوہ تیار کرو، اپنے دونوں ساتھیوں کے لیے کام کرو، دونوں قریب ہوجاؤ اور کھانا کھاؤ۔
(۹۰۶۶) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ عُمَرُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ فِی سَفَرٍ ، وَمَعَہُ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ ، فَأُتِیَ بِطَعَامٍ ، فَقَالَ لَہُمَا : اُدْنُوَا فَکُلاَ ، فَقَالاَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، إنَّا صَائِمَانِ ، فَقَالَ : ارْحلُوا لِصَاحِبَیْکُمْ ، اعْمَلُوا لِصَاحِبَیْکُم ، اُدْنُوَا فَکُلاَ۔(نسائی ۲۵۷۲۔ احمد ۲/۳۳۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯০৬৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سفر میں روزہ رکھتے تھے اور فرماتے تھے کہ سفر میں روزہ رکھنا افضل ہے
(٩٠٦٧) حضرت انس سے دورانِ سفرروزہ کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے فرمایا کہ جو روزہ نہ رکھے اس کے لیے رخصت ہے اور اگر کوئی روزہ رکھے تو یہ افضل ہے۔
(۹۰۶۷) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، وَمَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، قَالَ : سُئِلَ أَنَسٌ عَنِ الصَّوْمِ فِی السَّفَرِ ؟ فَقَالَ : مَنْ أَفْطَرَ فَرُخْصَۃٌ ، وَمَنْ صَامَ فَالصَّوْمُ أَفْضَلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯০৬৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سفر میں روزہ رکھتے تھے اور فرماتے تھے کہ سفر میں روزہ رکھنا افضل ہے
(٩٠٦٨) حضرت ابن ابی ملیکہ فرماتے ہیں کہ میں ایک سفر میں حضرت عائشہ کے ساتھ تھا۔ انھوں نے مدینہ پہنچنے تک روزے نہیں رکھے۔
(۹۰۶۸) حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ یُوسُفَ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ ، قَالَ : صَحِبْت عَائِشَۃَ فِی السَّفَرِ ، فَمَا أَفْطَرَتْ حَتَّی دَخَلَتْ مَکَّۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯০৬৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سفر میں روزہ رکھتے تھے اور فرماتے تھے کہ سفر میں روزہ رکھنا افضل ہے
(٩٠٦٩) حضرت نضر بن عبداللہ قیسی فرماتے ہیں کہ حضرت قیس بن عباد سفر میں روزہ رکھتے تھے اور کبھی نہ بھی رکھتے تھے۔
(۹۰۶۹) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ ، عَنِ الْحَکَمِ بْنِ عَطِیَّۃَ ، عَنِ النَّضْرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ الْقَیْسِیِّ ، عَنْ قَیْسِ بْنِ عُبَادٍ؛ أَنَّہُ کَانَ یَصُومُ فِی السَّفَرِ وَیُفْطِرُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯০৭০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سفر میں روزہ رکھتے تھے اور فرماتے تھے کہ سفر میں روزہ رکھنا افضل ہے
(٩٠٧٠) حضرت موسیٰ مولی ابی عامر فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت انس سے سفر میں روزے کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ ہم حضرت ابو موسیٰ کے ساتھ تھے انھوں نے روزہ رکھا تو ہم نے بھی روزہ رکھا۔
(۹۰۷۰) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ مُوسَی مَوْلَی ابْنِ عَامِرٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ أَنَسًا عَنِ الصَّوْمِ فِی السَّفَرِ ؟ فَقَالَ : کُنَّا مَعَ أَبِی مُوسَی فِی السَّفَرِ فَصَامَ وَصُمْنَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯০৭১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سفر میں روزہ رکھتے تھے اور فرماتے تھے کہ سفر میں روزہ رکھنا افضل ہے
(٩٠٧١) حضرت ابن اسود فرماتے ہیں کہ ان کے والد سفر میں روزہ رکھا کرتے تھے۔
(۹۰۷۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ ابْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنِ ابْنِ الأَسْوَد ؛ أَنَّ أَبَاہُ کَانَ یَصُومُ فِی السَّفَرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯০৭২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سفر میں روزہ رکھتے تھے اور فرماتے تھے کہ سفر میں روزہ رکھنا افضل ہے
(٩٠٧٢) حضرت ابن عون فرماتے ہیں کہ حضرت محمد سفر میں روزہ رکھا کرتے تھے۔
(۹۰۷۲) حَدَّثَنَا أَزْہَرُ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، قَالَ : کَانَ مُحَمَّدٌ یَصُومُ فِی السَّفَرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯০৭৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سفر میں روزہ رکھتے تھے اور فرماتے تھے کہ سفر میں روزہ رکھنا افضل ہے
(٩٠٧٣) حضرت قاسم فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ سفر میں روزہ رکھا کرتی تھیں جس کی وجہ سے کمزور ہوگئی تھیں۔
(۹۰۷۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ، عَنِ الْقَاسِمِ، قَالَ: قَدْ رَأَیْت عَائِشَۃَ تَصُومُ فِی السَّفَرِ: حَتَّی أَذْلَقَہَا السَّمُومُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯০৭৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سفر میں روزہ رکھتے تھے اور فرماتے تھے کہ سفر میں روزہ رکھنا افضل ہے
(٩٠٧٤) حضرت عثمان بن ابی العاص بھی حضرت انس بن مالک کی طرح فرماتے ہیں۔
(۹۰۷۴) حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : کَانَ عُثْمَانَ بْنُ أَبِی الْعَاصِ یَقُولُ فِی ذَلِکَ مِثْلَ قَوْلِ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯০৭৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سفر میں روزہ رکھتے تھے اور فرماتے تھے کہ سفر میں روزہ رکھنا افضل ہے
(٩٠٧٥) حضرت نافع فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر جب کبھی صحراء کی طرف نکلتے تو روزہ نہ چھوڑتے تھے اور نماز بھی پوری پڑھتے تھے۔
(۹۰۷۵) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَخْرُجُ إلَی الْغَابَۃِ فَلاَ یُفْطِرُ ، وَلاَ یَقْصُرُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯০৭৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سفر میں روزہ رکھتے تھے اور فرماتے تھے کہ سفر میں روزہ رکھنا افضل ہے
(٩٠٧٦) حضرت عثمان بن ابی العاص فرماتے ہیں کہ سفر میں روزہ رکھنا افضل ہے اور روزہ نہ رکھنے کی رخصت ہے۔
(۹۰۷۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ أَبِی الْعَاصِ ، قَالَ : الصَّوْمُ فِی السَّفَرِ أَفْضَلُ ، وَالْفِطْرُ رُخْصَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯০৭৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سفر میں روزہ رکھتے تھے اور فرماتے تھے کہ سفر میں روزہ رکھنا افضل ہے
(٩٠٧٧) حضرت کھمس کہتے ہیں کہ حضرت سالم سے سفر میں روزہ کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے فرمایا کہ اگر روزہ رکھ لو تو تمہارے لیے اچھا ہے اور اگر روزہ نہ رکھو تو اس کی بھی رخصت موجود ہے۔
(۹۰۷۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ کَہْمَسٍ ، قَالَ : سُئِلَ سَالِمٌ ، أَوْ سَأَلْتُہُ عَنِ الصَّوْمِ فِی السَّفَرِ ؟ فَقَالَ : إِنْ صُمْتُمْ فَقَدْ أَجْزَأَ عَنْکُمْ ، وَإِنْ أَفْطَرْتُمْ فَقَدْ رُخِّصَ لَکُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯০৭৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سفر میں روزہ رکھتے تھے اور فرماتے تھے کہ سفر میں روزہ رکھنا افضل ہے
(٩٠٧٨) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ حمزہ اسلمی نے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دورانِ سفر روزے کے بارے میں سوال کیا تو آپ نے فرمایا کہ اگر چاہو تو روزہ رکھو اور اگر چاہو تو نہ رکھو۔
(۹۰۷۸) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا ہِشَامٌ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَائِشَۃَ ؛ أَنَّ حَمْزَۃَ الأَسْلَمِیَّ سَأَلَ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الصَّوْمِ فِی السَّفَرِ ؟ فَقَالَ : صُمْ إِنْ شِئْتَ ، وَأَفْطِرْ إِنْ شِئْت۔ (بخاری ۱۹۴۳۔ مسلم ۱۰۳)
tahqiq

তাহকীক: