মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
روزے کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৯৩৬ টি
হাদীস নং: ৯০৭৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سفر میں روزہ رکھتے تھے اور فرماتے تھے کہ سفر میں روزہ رکھنا افضل ہے
(٩٠٧٩) حضرت عوام فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت مجاہد سے پوچھا کہ سفر میں روزہ رکھنا زیادہ بہتر ہے یا روزہ چھوڑنا ؟ انھوں نے فرمایا کہ اگر تم میں روزہ رکھنے کی طاقت ہو تو میرے خیال میں روزہ رکھنا زیادہ بہتر ہے۔
(۹۰۷۹) حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ یُوسُفَ ، عَنِ الْعَوَّامِ ، قَالَ : قُلْتُ لِمُجَاہِدٍ : أَیُّ ذَلِکَ أَعْجَبُ إلَیْک ؟ قَالَ : إِذَا کُنْتَ تُطِیقُ الصَّوْمَ فَالصَّوْمُ أَعْجَبُ إلَیَّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৮০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سفر میں روزہ رکھتے تھے اور فرماتے تھے کہ سفر میں روزہ رکھنا افضل ہے
(٩٠٨٠) حضرت اشعث بن ابی شعثاء فرماتے ہیں کہ میں اپنے والد حضرت ابو شعثاء اور حضرت عمرو بن میمون، اسود بن یزید اور ابو وائل کے ساتھ رہا ہوں۔ یہ سب حضرات دوران سفر رمضان کے اور دوسرے روزے رکھا کرتے تھے۔
(۹۰۸۰) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ أَشْعَثِ بْنِ أَبِی الشَّعْثَائِ ، قَالَ : صَحِبْت أَبِی ، وَعَمْرَو بْنَ مَیْمُونٍ ، وَالأَسْوَد بْنَ یَزِیدَ ، وَأَبَا وَائِلٍ فَکَانُوا یَصُومُونَ رَمَضَانَ وَغَیْرَہُ فِی السَّفَرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৮১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سفر میں روزہ رکھتے تھے اور فرماتے تھے کہ سفر میں روزہ رکھنا افضل ہے
(٩٠٨١) حضرت ابراہیم تیمی کے والد فرماتے ہیں کہ میں حضرت حذیفہ کے ساتھ مدائن میں تھا۔ میں نے ان سے واپس اپنے گھر والوں کے پاس جانے کی اجازت مانگی تو انھوں نے فرمایا کہ اس شرط کے ساتھ اجازت ہے کہ تم نہ نماز میں قصر کرو گے اور نہ ہی روزہ چھوڑو گے۔
(۹۰۸۱) حَدَّثَنَا عَبِیْدَۃُ بْنُ حُمَیْدٍ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ التَّیْمِیِّ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : اسْتَأْذَنْت حُذَیْفَۃَ بِالْمَدَائِنِ ، فَقَالَ لِی حُذَیْفَۃُ : بشرط عَلَی أَنْ لاَ تَقْصُرَ ، وَلاَ تُفْطِرَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৮২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ کچھ مسافر روزہ رکھ لیں اور کچھ چھوڑ دیں
(٩٠٨٢) حضرت ابو سعید خدری فرماتے ہیں کہ ابھی رمضان ختم ہونے میں بارہ دن باقی تھے کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ایک سفر پر روانہ ہوئے۔ آپ کے کچھ ساتھیوں نے روزہ رکھا اور کچھ نے نہ رکھا۔ آپ نے کسی کو کچھ نہ کہا۔
(۹۰۸۲) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِیُّ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ ، قَالَ : خَرَجْنَا مَعَ نَبِیِّ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِن مَکَۃَ إلَی حُنَیْنٍ ، فِی اثْنَتَیْ عَشْرَۃَ بَقِیَتْ مِنْ رَمَضَانَ ، فَصَامَ طَائِفَۃٌ مِنْ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَأَفْطَرَ آخَرُونَ ، فَلَمْ یَعِبْ ذَلِکَ۔ (مسلم ۹۴۔ احمد ۳/۹۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৮৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ کچھ مسافر روزہ رکھ لیں اور کچھ چھوڑ دیں
(٩٠٨٣) حضرت ابو سعید فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے شانہ بشانہ جہاد کیا کرتے تھے۔ ہم میں سے کچھ لوگ روزہ رکھتے تھے اور کچھ روزہ نہ رکھتے تھے۔ کوئی روزہ دار روزہ نہ رکھنے والے اور روزہ نہ رکھنے والا روزہ رکھنے والے کو کچھ نہ کہتا تھا۔
(۹۰۸۳) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنِ التَّیْمِیِّ ، عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ ، قَالَ : کُنَّا نَغْزُو مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَمِنَّا الصَّائِمُ وَمِنَّا الْمُفْطِرُ ، فَلاَ یَعِیبُ الصَّائِمُ عَلَی الْمُفْطِرِ ، وَلاَ الْمُفْطِرُ عَلَی الصَّائِمِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৮৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ کچھ مسافر روزہ رکھ لیں اور کچھ چھوڑ دیں
(٩٠٨٤) حضرت حمید فرماتے ہیں کہ میں ایک سفر پر تھا، میں نے روزہ رکھا تو لوگوں نے مجھے کہا کہ تمہیں اس روزے کا اعادہ کرنا ہوگا۔ میں نے کہا کہ مجھے حضرت انس نے بتایا ہے کہ صحابہ کرام سفر کرتے تھے اور کوئی روزہ دار روزہ نہ رکھنے والے اور روزہ نہ رکھنے والا روزہ رکھنے والے کو کچھ نہ کہتا تھا۔ اس کے بعد میں حضرت ابن ابی ملیکہ سے ملا تو انھوں نے مجھے حضرت عائشہ کے حوالے سے یہی بات بتائی۔
(۹۰۸۴) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرِِ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، قَالَ : خَرَجْت فَصُمْت ، فَقَالُوا لِی : أَعِدْ ، قَالَ : فَقُلْتُ : إنَّ أَنَسًا أَخْبَرَنِی أَنَّ أَصْحَابَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانُوا یُسَافِرُونَ ، فَلاَ یَعِیبُ الصَّائِمُ عَلَی الْمُفْطِرِ ، وَلاَ الْمُفْطِرُ عَلَی الصَّائِمِ ، فَلَقِیتُ ابْنَ أَبِی مُلَیْکَۃَ فَأَخْبَرَنِی عَنْ عَائِشَۃَ ، بِمِثْلِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৮৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ کچھ مسافر روزہ رکھ لیں اور کچھ چھوڑ دیں
(٩٠٨٥) حضرت شعبی، حضرت حسن اور حضرت سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ صحابہ کرام جب سفر پر ہوتے تو بعض لوگ روزہ رکھتے اور بعض نہ رکھتے، لیکن روزہ دار روزہ نہ رکھنے والے اور روزہ نہ رکھنے والا روزہ رکھنے والے کو کچھ نہ کہتا تھا۔
(۹۰۸۵) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ ، عَنْ دَاوُدَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، وَالْحَسَنِ ، وَسَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ قَالُوا : کَانَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُسَافِرُونَ فَیَصُومُ الصَّائِمُ ، وَیُفْطِرُ الْمُفْطِرُ ، فَلاَ یَعِیبُ الصَّائِمُ عَلَی الْمُفْطِرِ ، وَلاَ الْمُفْطِرُ عَلَی الصَّائِمِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৮৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ کچھ مسافر روزہ رکھ لیں اور کچھ چھوڑ دیں
(٩٠٨٦) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ ہم نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ سفر کرتے، ہم میں سے کچھ لوگ روزہ رکھتے اور کچھ روزہ نہ رکھتے لیکن روزہ دار روزہ نہ رکھنے والے اور روزہ نہ رکھنے والا روزہ رکھنے والے کو کچھ نہ کہتا تھا۔
(۹۰۸۶) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَاصِمِ الأَحْوَلِ ، عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : کُنَّا مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَمِنَّا الصَّائِمُ وَمِنَّا الْمُفْطِرُ ، فَلَمْ یَکُنْ یَعِیبُ بَعْضُنَا عَلَی بَعْضٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৮৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ کچھ مسافر روزہ رکھ لیں اور کچھ چھوڑ دیں
(٩٠٨٧) حضرت شقیق فرماتے ہیں کہ ہم کچھ صحابہ کرام کے ساتھ تھے ان میں سے کچھ نے روزہ رکھا اور کچھ نے روزہ نہ رکھا۔
(۹۰۸۷) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، حَدَّثَنَا الأَعْمَش ، عَنْ شَقِیقٍ ، قَالَ : کُنَّا مَعَ أَصْحَابِ عَبْدِ اللہِ فِی سَفَرٍ ، فَصَامَ بَعْضُہُمْ وَأَفْطَرَ بَعْضُہُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৮৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک سفر میں رکھا جانے والا روزہ قابلِ قبول نہیں
(٩٠٨٨) حضرت ابن عباس سے سوال کیا گیا کہ کیا سفر میں رکھا جانے والا روزہ کافی ہے ؟ انھوں نے فرمایا نہیں۔
(۹۰۸۸) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ ، عَنْ عِمْرَانَ الْقَطَّانِ ، عَنْ عَمَّارٍ مَوْلَی بَنِی ہَاشِمٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ أَنَّہُ سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ صَامَ رَمَضَانَ فِی سَفَرٍ ؟ فَقَالَ : لاَ یُجْزِیہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৮৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک سفر میں رکھا جانے والا روزہ قابلِ قبول نہیں
(٩٠٨٩) حضرت محرر بن ابی ہریرہ کہتے ہیں کہ میں نے دورانِ سفر رمضان کا روزہ رکھا تو حضرت ابوہریرہ نے مجھ سے فرمایا کہ اپنے علاقے میں پہنچ کر یہ روزہ دوبارہ رکھو۔
(۹۰۸۹) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ زُہَیْرٍ ، عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنِ الْمُحَرَّر بْنِ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : صُمْت رَمَضَانَ فِی السَّفَرِ ، فَأَمَرَنِی أَبُو ہُرَیْرَۃَ أَنْ أُعِیدَ الصِّیَامَ فِی أَہْلِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৯০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک سفر میں رکھا جانے والا روزہ قابلِ قبول نہیں
(٩٠٩٠) حضرت ابو فیض فرماتے ہیں کہ ہم ایک غزوہ میں تھے اور ایک صاحب ہمارے امیر تھے۔ انھوں نے فرمایا کہ جو چاہے روزہ رکھے اور جو چاہے روزہ نہ رکھے۔ ابو فیض کہتے ہیں کہ میں ایک صحابی حضرت ابو قرصافہ کو ملا اور میں نے ان سے اس بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ اگر میں روزہ رکھوں اور پھر روزہ رکھوں تو میں نے قضاء نہیں کی۔
(۹۰۹۰) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ أَبِی الْفَیْضِ ، قَالَ : کُنَّا فِی غَزْوَۃٍ فَکَانَ عَلَیْنَا أَمِیرٌ ، فَقَالَ : لاَ تَصُومَنَّ ، فَمَنْ صَامَ فَلْیُفْطِرْ ، قَالَ أَبُو الْفَیْضِ : فَلَقِیتُ أَبَا قِرْصَافَۃَ ، رَجُلاً مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَسَأَلْتُہُ عَنْ ذَلِکَ ؟ فَقَالَ : لَوْ صُمْتُ ثُمَّ صُمْتُ مَا قَضَیْتُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৯১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک سفر میں رکھا جانے والا روزہ قابلِ قبول نہیں
(٩٠٩١) ایک شخص روایت کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ ایک آدمی نے دورانِ سفر رمضان کا روزہ رکھا تو حضرت عمر نے روزے کا اعادہ کرنے کا حکم دیا۔
(۹۰۹۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّ رَجُلاً صَامَ رَمَضَانَ فِی السَّفَرِ ، فَأَمَرَہُ عُمَرُ رَحِمَہُ اللَّہُ أَنْ یُعِیدَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৯২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی رمضان کا روزہ رکھے اور پھر اسے سفر پیش آجائے تو وہ کیا کرے ؟
(٩٠٩٢) حضرت ابن سیرین کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عبیدہ سے قرآن مجید کی اس آیت { فَمَنْ شَہِدَ مِنْکُمُ الشَّہْرَ فَلْیَصُمْہُ } کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ جس نے اس مہینے کے شروع میں روزے رکھے وہ اس کے آخر میں بھی روزے رکھے۔ کیا تم نہیں دیکھتے کہ اللہ تعالیٰ فرما رہے ہیں { فَمَنْ شَہِدَ مِنْکُمُ الشَّہْرَ فَلْیَصُمْہُ }
(۹۰۹۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، عَنْ عَبِیْدَۃَ ، قَالَ : سَأَلْتُُہُ عَنْ قَوْلِہِ تَعَالَی : {فَمَنْ شَہِدَ مِنْکُمُ الشَّہْرَ فَلْیَصُمْہُ} ؟ قَالَ : مَنْ شَہِدَ أَوَّلَہُ فَلْیَصُمْ آخِرَہُ ، أَلاَ تَرَی إلَی قَوْلِہِ تَعَالَی : {فَمَنْ شَہِدَ مِنْکُمُ الشَّہْرَ فَلْیَصُمْہُ}۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৯৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی رمضان کا روزہ رکھے اور پھر اسے سفر پیش آجائے تو وہ کیا کرے ؟
(٩٠٩٣) حضرت ابو مجلز فرماتے ہیں کہ جب رمضان کا مہینہ داخل ہوجائے تو آدمی سفر پر نہ نکلے، اگر نکلنا ضروری ہی ہو تو روزے پورے رکھے۔
(۹۰۹۳) حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ یُوسُفَ ، عَنِ التَّیْمِیِّ ، عَنْ أَبِی مِجْلَزٍ ، قَالَ : إذَا دَخَلَ شَہْرُ رَمَضَانَ فَلاَ یَخْرُجُ ، فَإِنْ أَبَی إِلاَّ أَنْ یَخْرُجَ فَلْیُتِمَّ صَوْمَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৯৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی رمضان کا روزہ رکھے اور پھر اسے سفر پیش آجائے تو وہ کیا کرے ؟
(٩٠٩٤) حضرت علی فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص رمضان شروع ہونے کے بعد سفر اختیار کرے تو اسے روزے رکھنے ہوں گے۔
(۹۰۹۴) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ عَلِیٍّ رحمہ اللہ تَعَالَی ، قَالَ : إذَا أَدْرَکَہُ رَمَضَانُ وَہُوَ مُقِیمٌ ثُمَّ سَافَرَ فَلْیَصُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৯৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی رمضان کا روزہ رکھے اور پھر اسے سفر پیش آجائے تو وہ کیا کرے ؟
(٩٠٩٥) حضرت عبیدہ فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص رمضان کے کچھ روزے حالت حضر میں رکھتا رہا پھر اسے سفر پیش آگیا تو وہ روزے رکھے گا۔ حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ اگر چاہے تو روزے رکھے اور اگر چاہے تو نہ رکھے۔
(۹۰۹۵) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مُرَّۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا الْبَخْتَرِیِّ یُحَدِّثُ ، عَنْ عُبَیْدَۃَ ، أَنَّہُ قَالَ فِی الرَّجُلِ یَصُومُ مِنْ رَمَضَانَ أَیَّامًا ، ثُمَّ یَخْرُجُ ، قَالَ : یَصُومُ ۔ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : إِنْ شَائَ صَامَ : وَإِنْ شَائَ أَفْطَرَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৯৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی رمضان کا روزہ رکھے اور پھر اسے سفر پیش آجائے تو وہ کیا کرے ؟
(٩٠٩٦) حضرت نافع فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر رمضان میں ایک سفر پر نکلے اور انھوں نے روزے رکھے۔
(۹۰۹۶) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنِ الْحَجَّاجِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ؛ أَنَّہُ خَرَجَ فِی رَمَضَانَ فَأَفْطَرَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৯৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی رمضان کا روزہ رکھے اور پھر اسے سفر پیش آجائے تو وہ کیا کرے ؟
(٩٠٩٧) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ رمضان میں سفر کا آغاز کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ اور وہ چاہے تو روزہ چھوڑ بھی سکتا ہے۔
(۹۰۹۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنِ الْحَسَنِ، أَنَّہُ قَالَ: لاَ بَأْسَ فِی السَّفَرِ فِی رَمَضَانَ، وَیُفْطِرُ إِنْ شَائَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৯৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی رمضان کا روزہ رکھے اور پھر اسے سفر پیش آجائے تو وہ کیا کرے ؟
(٩٠٩٨) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فتح مکہ والے سال روزے رکھے اور مقام کدید پہنچنے کے بعد آپ نے روزے نہیں رکھے۔
(۹۰۹۸) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ صَامَ عَامَ الْفَتْحِ حَتَّی بَلَغَ الْکَدِیدَ ، ثُمَّ أَفْطَرَ۔
তাহকীক: