মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

روزے کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৯৩৬ টি

হাদীস নং: ৯৭৭৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر معتکف نے جماع کرلیا تو کیا حکم ہے ؟
(٩٧٧٩) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ معتکف نے اگر جماع کیا تو وہ دو دینار صدقہ کرے گا۔
(۹۷۷۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شَرِیکٍ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنْ بُکَیْرِ بْنِ الأَخْنَسِ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ؛ فِی الْمُعْتَکِفِ إذَا جَامَعَ ، قَالَ : یَتَصَدَّقُ بِدِینَارَین۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৭৮০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر معتکف نے جماع کرلیا تو کیا حکم ہے ؟
(٩٧٨٠) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ اگر کسی عورت نے نذر مانی کہ وہ پچاس دن تک اعتکاف کرے گی، ابھی چالیس دن گذرے تھے کہ اس کے خاوند نے اس سے ہمبستری کی تو وہ باقی دن پورے کرلے۔
(۹۷۸۰) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ؛ فِی امْرَأَۃٍ نَذَرَتْ أَنْ تَعْتَکِفَ خَمْسِینَ یَوْمًا ، فَاعْتَکَفَتْ أَرْبَعِینَ ، ثُمَّ جَائَ زَوْجُہَا فَأَرْسَلَ إلَیْہَا فَأَتَتْہُ ، قَالَ : تُتِمُّ مَا بَقِیَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৭৮১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کیا معتکف اپنی بیوی کا بوسہ لے سکتا ہے اور کیا اس سے گلے مل سکتا ہے ؟
(٩٧٨١) حضرت عطاء نے معتکف کے لیے اس بات کو مکروہ قرار دیا ہے کہ وہ اپنی بیوی کا بوسہ لے یا اس سے گلے ملے۔
(۹۷۸۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، أَنَّہُ کَرِہَ لِلْمُعْتَکِفِ أَنْ یُقَبِّلَ ، أَوْ یُبَاشِرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৭৮২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کیا معتکف اپنی بیوی کا بوسہ لے سکتا ہے اور کیا اس سے گلے مل سکتا ہے ؟
(٩٧٨٢) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ معتکف نہ اپنی بیوی کا بوسہ لے گا نہ اس سے گلے ملے گا۔
(۹۷۸۲) حَدَّثَنَا الفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : لاَ یُقَبِّلُ الْمُعْتَکِفُ ، وَلاَ یُبَاشِرُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৭৮৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کیا معتکف خرید وفروخت کرسکتا ہے ؟
(٩٧٨٣) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ معتکف خریدو فروخت نہیں کرسکتا۔
(۹۷۸۳) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : الْمُعْتَکِفُ لاَ یَبِیعُ ، وَلاَ یَبْتَاعُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৭৮৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کیا معتکف خرید وفروخت کرسکتا ہے ؟
(٩٧٨٤) حضرت عبداللہ بن یسار فرماتے ہیں کہ حضرت علی نے ایک خادم خریدنے کے سلسلے میں حضرت جعدہ بن ہبیرہ کی مدد کرتے ہوئے انھیں سات سو دینار دیئے۔ پھر ان سے پوچھا کہ کیا آپ نے خادم خرید لیا۔ انھوں نے کہا کہ میں حالت اعتکاف میں ہوں۔ حضرت علی نے فرمایا کہ اگر بازار جاکرخادم خرید لو تو اس میں کچھ حرج نہیں۔
(۹۷۸۴) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمَّارِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ یَسَارٍ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّ عَلِیًّا أَعَانَ جَعْدَۃَ بْنَ ہُبَیْرَۃَ بِسَبْعِ مِئَۃ دِرْہَمٍ مِنْ عَطَائِہِ فِی ثَمَنِ خَادِمٍ لَہُ ، فَسَأَلَہُ : ہَلَ ابْتَعْتَ خَادِمًا ؟ قَالَ : أَنَا مُعْتَکِفٌ ، قَالَ : وَمَا عَلَیْک لََوْ أَتَیْتَ السُّوقَ ، فَابْتَعْت خَادِمًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৭৮৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی شخص کا انتقال ہوجائے اور اس پر اعتکاف لازم ہو تو کیا کیا جائے ؟
(٩٧٨٥) حضرت لیث فرماتے ہیں کہ حضرت طاوس سے ایک عورت کے بارے میں سوال کیا گیا کہ اس کا انتقال ہوگیا ہے اس نے منت مانی تھی کہ وہ ایک سال مسجد حرام میں اعتکاف کرے گی۔ اس کے چار بچے ہیں جن میں سے ہر ایک اس کی جگہ اعتکاف میں بیٹھنے کو تیار ہے۔ حضرت طاوس نے فرمایا کہ ان چاروں کو تین ماہ کے لیے اعتکاف میں بٹھا دو اور وہ روزے بھی رکھیں۔
(۹۷۸۵) حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنْ لَیْثٍ ، قَالَ : سُئِلَ طَاوُوس عَنِ امْرَأَۃٍ مَاتَتْ وَعَلَیْہَا أَنْ تَعْتَکِفَ سَنَۃً فِی الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ، وَلَہَا أَرْبَعَۃُ بَنُونَ ، کُلُّہُمْ یُحِبُّ أَنْ یَقْضِیَ عَنْہَا ؟ قَالَ طَاوُوس : اعْتَکِفُوا أَرْبَعَتُکُمْ فِی الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ، ثَلاَثَۃَ أَشْہُرٍ ، وَصُومُوا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৭৮৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی شخص کا انتقال ہوجائے اور اس پر اعتکاف لازم ہو تو کیا کیا جائے ؟
(٩٧٨٦) حضرت حکم فرماتے ہیں کہ میت کے اعتکاف کی قضا نہیں کی جائے گی۔
(۹۷۸۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنِ الْحَکَمِ ، قَالَ : لاَ یُقْضَی عَنِ الْمَیِّتِ اعْتِکَافُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৭৮৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی شخص کا انتقال ہوجائے اور اس پر اعتکاف لازم ہو تو کیا کیا جائے ؟
(٩٧٨٧) حضرت عبید اللہ بن عبداللہ بن عتبہ فرماتے ہیں کہ میری والدہ نے نذرمانی تھی کہ وہ دس دن اعتکاف میں بیٹھیں گی، لیکن ان کا انتقال ہوگیا اور وہ اعتکاف میں نہ بیٹھ سکیں۔ حضرت عبداللہ بن عباس نے فرمایا کہ اپنی والدہ کی طرف سے اعتکاف کرو۔
(۹۷۸۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُتْبَۃَ ؛ أَنَّ أُمَّہُ نَذَرَتْ أَنْ تَعْتَکِفَ عَشْرَۃَ أَیَّامٍ ، فَمَاتَتْ وَلَمْ تَعْتَکِفْ ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : اعْتَکِفْ عَنْ أُمِّک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৭৮৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی شخص کا انتقال ہوجائے اور اس پر اعتکاف لازم ہو تو کیا کیا جائے ؟
(٩٧٨٨) حضرت عامر بن مصعب فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ نے اپنے بھائی کے انتقال کے بعد ان کی طرف سے اعتکاف کیا۔
(۹۷۸۸) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ الْمُہَاجِرِ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ مُصْعَبٍ ؛ أَنَّ عَائِشَۃَ اعْتَکَفَتْ عَنْ أَخِیہَا بَعْدَ مَا مَاتَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৭৮৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کیا معتکف اپنے کپڑے دھو سکتا ہے اور کیا کپڑے سی سکتا ہے ؟
(٩٧٨٩) حضرت حجاج فرماتے ہیں کہ حضرت عطاء اس بارے میں کوئی حرج نہ سمجھتے تھے کہ معتکف اپنے کپڑے دھوئے یا اپنے کپڑے سیئے۔
(۹۷۸۹) حَدَّثَنَا ہُشَیْمُ بْنُ بَشِیرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَجَّاجٌ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی بَأْسًا بِالْمُعْتَکِفِ أَنْ یَغْسِلَ ثِیَابَہُ وَیَخِیطَہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৭৯০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کیا معتکف اپنا سر دھو سکتا ہے ؟
(٩٧٩٠) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب اعتکاف میں بیٹھتے تو صرف کسی ضرورت کی وجہ سے گھر میں داخل ہوتے تھے۔ میں آپ کا سر مبارک دھوتی تھی اور میرے اور آپ کے درمیان دروازے کی چوکھٹ ہوا کرتی تھی۔
(۹۷۹۰) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ حُسَیْنٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ عُرْوَۃَ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا کَانَ مُعْتَکِفًا ، لَمْ یَدْخُلِ الْبَیْتَ إِلاَّ لِحَاجَۃٍ ، قَالَتْ : فَغَسَلْتُ رَأْسَہُ ، وَإِنَّ بَیْنِی وَبَیْنَہُ لَعَتَبَۃَ الْبَابِ۔ (بخاری ۲۹۵۔ ابوداؤد ۲۴۶۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৭৯১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر اعتکاف میں بیٹھی ہوئی خاتون کو حیض آجائے تو وہ کیا کرے ؟
(٩٧٩١) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ اگر اعتکاف میں بیٹھی ہوئی عورت کو حیض آجائے تو وہ گھر میں ایک پردہ لگائے، اور اس میں ٹھہری رہے۔
(۹۷۹۱) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إبْرَاہِیمَ، قَالَ: إذَا حَاضَتِ الْمُعْتَکِفَۃُ ضَرَبَتْ فِی دَارِہَا سِتْرًا، فَکَانَتْ فِیہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৭৯২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر اعتکاف میں بیٹھی ہوئی خاتون کو حیض آجائے تو وہ کیا کرے ؟
(٩٧٩٢) حضرت ابو قلابہ فرماتے ہیں کہ اعتکاف میں بیٹھی ہوئی عورت کو اگر حیض آجائے تو مسجد کے دروازے پر خیمہ لگا کر ٹھہر جائے۔
(۹۷۹۲) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ، قَالَ: الْمُعْتَکِفَۃُ تَضْرِبُ بِنَاہَا عَلَی بَابِ الْمَسْجِدِ إذَا حَاضَتْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৭৯৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر اعتکاف میں بیٹھی ہوئی خاتون کو حیض آجائے تو وہ کیا کرے ؟
(٩٧٩٣) حضرت عکرمہ فرماتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ایک زوجہ حالت حیض میں اعتکاف میں بیٹھا کرتی تھیں۔
(۹۷۹۳) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ؛ أَنَّ بَعْضَ أَزْوَاجِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَتْ مُسْتَحَاضَۃً وَہِیَ عَاکِفٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৭৯৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کیا معتکف قبر میں داخل ہوسکتا ہے ؟
(٩٧٩٤) حضرت حسن اس بات کو مکروہ خیال فرماتے تھے کہ معتکف قبر میں داخل ہو۔
(۹۷۹۴) حَدَّثَنَا عَبَّادٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ أَنْ یَدْخُلَ الْمُعْتَکِفُ الْقَبْرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৭৯৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کیا آدمی کسی آدمی کے کہنے پر روزہ توڑ سکتا ہے ؟
(٩٧٩٥) حضرت شریک فرماتے ہیں کہ حضرت سالم نے ایک مرتبہ کھانا تیار کروایا اور حضرت سعید بن جبیر کی طرف ایک آدمی بھیج کر انھیں بلایا۔ حضرت سعید بن جبیر نے فرمایا کہ میرا روزہ ہے۔ حضرت سالم نے انھیں حضرت سلمان کی حدیث سنائی کہ حضرت ابوالدرداء نے ان کے کہنے پر روزہ توڑ دیا تھا۔ اس پر حضرت سعید بن جبیر نے روزہ توڑ دیا۔
(۹۷۹۵) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ سَالِمٍ ؛ قَالَ : صَنَعَ طَعَامًا فَأَرْسَلَ إلَی سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، فَقَالَ : إنِّی صَائِمٌ ، فَحَدَّثَہُ بِحَدِیثِ سَلْمَانَ ؛ أَنَّہُ فَطَّرَ أَبَا الدَّرْدَائِ ، فَأَفْطَرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৭৯৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کیا آدمی کسی آدمی کے کہنے پر روزہ توڑ سکتا ہے ؟
(٩٧٩٦) حضرت خرشہ بن حر فرماتے ہیں کہ ہم حضرت عمر کے پاس تھے کہ ان کے پاس کھانالایا گیا۔ انھوں نے لوگوں کو کھانا کھانے کو کہا تو سب لوگوں نے کہا کہ ہمارا روزہ ہے۔ حضرت عمر نے انھیں اصرار کیا کہ وہ روزہ توڑ دیں چنانچہ سب لوگوں نے روزہ توڑد یا۔
(۹۷۹۶) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ وَبَرَۃَ ، عَنْ خَرَشَۃَ بْنِ الْحُرِّ ، قَالَ : کُنَّا عِنْدَ عُمَرَ فَأُتِیَ بِطَعَامٍ ، فَقَالَ لِلْقَوْمِ : اِطْعِمُوا ، فَکُلُّہُمْ یَقُولُ : إنِّی صَائِمٌ ، فَعَزَمَ عَلَیْہِمْ أَنْ یُفْطِرُوا ، فَأَفْطَرُوا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৭৯৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کیا آدمی کسی آدمی کے کہنے پر روزہ توڑ سکتا ہے ؟
(٩٧٩٧) حضرت سلیمان بن موسیٰ نے حضرت عطاء سے سوال کیا کہ کیا آدمی اپنے مہمان کے لیے روزہ توڑ سکتا ہے ؟ انھوں نے فرمایا ہاں۔
(۹۷۹۷) حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَکٍ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ، عَنْ عَطَائٍ، قَالَ: سَأَلَہُ سُلَیمَان بْن مُوسَی أَکَانَ یُفْطِرُ الرَّجُلُ لِضَیْفِہِ؟ قَالَ : نَعَمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৭৯৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کیا آدمی کسی آدمی کے کہنے پر روزہ توڑ سکتا ہے ؟
(٩٧٩٨) حضرت حسن اس بات کی رخصت دیا کرتے تھے کہ اگر کسی کے یہاں کوئی مہمان آئے تو وہ مہمان کی خاطر روزہ توڑدے اور اس کی جگہ ایک دن کے روزے کی قضا کرے۔
(۹۷۹۸) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا أَشْعَثُ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ أَنَّہُ کَانَ یُرَخِّصُ لِلرَّجُلِ الصَّائِمِ إذَا نَزَلَ بِہِ الضَّیْفُ أَنْ یُفْطِرَ ، وَیَقْضِیَ یَوْمًا مَکَانَہُ۔
tahqiq

তাহকীক: