মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
روزے کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৯৩৬ টি
হাদীস নং: ৯০১৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سحری میں تاخیر کو پسند فرماتے تھے
(٩٠١٩) حضرت انس سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ بلال کی اذان تمہیں سحری سے نہ روک دے کیونکہ ان کی بینائی کمزور ہے۔
(۹۰۱۹) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا سَعِیدٌ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ یمنعُکم أَذَانُ بِلاَلٍ مِنْ سُحُورِکُمْ ، فَإِنَّ فِی بَصَرِہِ شَیْئًا۔ (احمد ۳/۱۴۰۔ ابویعلی ۲۹۱۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০২০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سحری میں تاخیر کو پسند فرماتے تھے
(٩٠٢٠) حضرت سمرہ بن جندب سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ بلال کی اذان اور طول کی صورت میں پھیلنے والی صبح تمہیں سحری سے نہ روکے، البتہ جب صبح افق سے چوڑائی میں ظاہر ہو تو کھانا پینا چھوڑ دو ۔
(۹۰۲۰) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ أَبِی ہِلاَلٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا سَوَادَۃُ بْنُ حَنْظَلَۃَ الْہِلاَلِیُّ ، عَنْ سَمُرَۃََ بْنِ جُنْدُبٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ یَمْنَعَنَّکُمْ مِنَ السُّحُورِ أَذَانُ بِلاَلٍ ، وَلاَ الصُّبْحُ الْمُسْتَطِیلُ ، وَلَکِنِ الصُّبْحُ الْمُسْتَطِیرُ فِی الأفُقِ۔ (ترمذی ۷۰۶۔ احمد ۵/۱۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০২১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سحری میں تاخیر کو پسند فرماتے تھے
(٩٠٢١) حضرت زید بن ثابت فرماتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ سحری کھائی پھر ہم نماز کے لیے اٹھے۔ ان سے پوچھا گیا سحری اور نماز کے درمیان کتنا وقفہ تھا ؟ انھوں نے فرمایا کہ تقریباً پچاس آیات پڑھنے کے برابر۔
(۹۰۲۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ أَنَسٍ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ ، قَالَ : تَسَحَّرْنَا مَعَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، ثُمَّ قُمْنَا إلَی الصَّلاَۃِ ، قُلْنَا : کَمْ کَانَ بَیْنَہُمَا ؟ قَالَ : قِرَائَۃُ خَمْسِینَ آیَۃً۔ (مسلم ۷۷۱۔ ترمذی ۷۰۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০২২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سحری میں تاخیر کو پسند فرماتے تھے
(٩٠٢٢) حضرت سالم بن عبید اشجعی فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں حضرت ابوبکر کے ساتھ تھا۔ انھوں نے مجھ سے فرمایا کہ صبح کا خیال رکھنا ۔ پھر انھوں نے سحری کا کھانا تناول فرمایا۔
(۹۰۲۲) حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ ہِلاَلِ بْنِ یَسَاف ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عُبَیْدٍ الأَشْجَعِیِّ ، قَالَ : کُنْتُ مَعَ أَبِی بَکْرٍ ، فَقَالَ : قُمْ فَاسْتُرْنِی مِنَ الْفَجْرِ ، ثُمَّ أَکَلَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০২৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سحری میں تاخیر کو پسند فرماتے تھے
(٩٠٢٣) حضرت ابو عقیل فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت علی کے ساتھ سحری کھائی ، سحری کھانے کے بعد انھوں نے اپنے مؤذن کو اذان کا حکم دیا۔
(۹۰۲۳) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ شَبِیبِ بْنِ غَرْقَدَۃَ ، عَنْ أَبِی عَقِیلٍ ، قَالَ : تَسَحَّرْت مَعَ عَلِیٍّ ، ثُمَّ أَمَرَ الْمُؤَذِّنَ أَنْ یُقِیمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০২৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سحری میں تاخیر کو پسند فرماتے تھے
(٩٠٢٤) حضرت عامر بن مطر کہتے ہیں کہ میں حضرت عبداللہ کے گھر آیا، انھوں نے ہمارے لیے اپنی سحری کا بچا ہواکھانا رکھا۔ ہم نے ان کے ساتھ سحری کی، پھر نماز کھڑی ہوگئی اور ہم نے جاکران کے ساتھ نماز پڑھی۔
(۹۰۲۴) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنْ جَبَلَۃَ بْنِ سُحَیْمٍ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ مَطَرٍ ، قَالَ : أَتَیْتُ عَبْدَ اللہِ فِی دَارِہِ فَأَخْرَجَ لَنَا فَضْلَ سُحُورِہِ فَتَسَحَّرْنَا مَعَہُ ، فَأُقِیمَتِ الصَّلاَۃُ ، فَخَرَجْنَا فَصَلَّیْنَا مَعَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০২৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سحری میں تاخیر کو پسند فرماتے تھے
(٩٠٢٥) حضرت عمرو بن حریث کہتے ہیں کہ صحابہ کرام افطاری میں جلدی کرنے والے اور سحری میں تاخیر کرنے والے تھے۔
(۹۰۲۵) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عَمْرٍو ، یَعْنِی ابْنَ حُرَیْثٍ ، قَالَ : کَانَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَعْجَلَ النَّاسِ إفْطَارًا ، وَأَبْطَأَہَمُ سُحُورًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০২৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سحری میں تاخیر کو پسند فرماتے تھے
(٩٠٢٦) حضرت جابر بن زید فرماتے ہیں کہ اسلاف آخری وقت میں سحری کیا کرتے تھے۔
(۹۰۲۶) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ أَبِی یَعْفُورٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الشَّعْثَائِ جَابِرَ بْنَ زَیْدٍ یَقُولُ: کَانُوا یَتَسَحَّرُونَ حِینَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০২৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سحری میں تاخیر کو پسند فرماتے تھے
(٩٠٢٧) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ سحری کو مؤخر کرنا سنت ہے۔
(۹۰۲۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَرْوَانَ أَبِی الْعَنْبَسِ، قَالَ: سَمِعْتُ إبْرَاہِیمَ یَقُولُ: مِنَ السُّنَّۃِ تَأْخِیرُ السُّحُورِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০২৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سحری میں تاخیر کو پسند فرماتے تھے
(٩٠٢٨) حضرت ابو طفیل فرماتے ہیں کہ میں نے جبانہ میں اپنے گھر والوں کے ساتھ سحری کی، پھر میں حضرت حذیفہ کے پاس آیا، وہ حارث بن ابی ربیعہ کے گھر تھے۔ اس وقت حارث بن ابی ربیعہ نے اپنی اونٹنی کا دودھ دوہا اور اسے پی لیا اور کہا کہ میں روزہ رکھنا چاہتا ہوں۔ حضرت حذیفہ نے فرمایا کہ میں بھی روزہ رکھنا چاہتا ہوں۔ پس حضرت حذیفہ نے بھی دودھ پیا۔ پھر حضرت حذیفہ نے حارث کا ہاتھ پکڑا اور انھیں مسجدلے گئے جہاں نماز کھڑی ہوگئی تھی۔
(۹۰۲۸) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ جُمَیع، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الطُّفَیْلِ؛ أَنَّہُ تَسَحَّرَ فِی أَہْلِہِ فِی الْجَبَّانَۃِ ، ثُمَّ جَائَ إلَی حُذَیْفَۃَ وَہُوَ فِی دَارِ الْحَارِثِ بْنِ أَبِی رَبِیعَۃَ فَوَجَدَہُ ، فَحَلَبَ لَہُ نَاقَۃً فَنَاوَلَہُ ، فَقَالَ: إنِّی أُرِیدُ الصَّوْمَ، فَقَالَ: وَأَنَا أُرِیدُ الصَّوْمَ، فَشَرِبَ حُذَیْفَۃُ، وَأَخَذَ بِیَدِہِ فَدَفَعَ إلَی الْمَسْجِدِ حِینَ أُقِیمَتِ الصَّلاَۃُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০২৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سحری میں تاخیر کو پسند فرماتے تھے
(٩٠٢٩) حضرت ابن سیرین فرماتے ہیں کہ آدمی کی سحری اور مؤذن کی اقامت کے درمیان اتنا فاصلہ ہونا چاہیے جتنی دیر میں سورة یوسف کی تلاوت کی جاسکے۔
(۹۰۲۹) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنِ التَّیْمِیِّ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : یَکُونُ بَیْنَ سُحُورِ الرَّجُلِ وَبَیْنَ إقَامَۃِ الْمُؤَذِّنِ قَدْرُ مَا یَقْرَأُ سُورَۃَ یُوسُفَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৩০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سحری میں تاخیر کو پسند فرماتے تھے
(٩٠٣٠) حضرت ابراہیم تیمی کے والد کہتے ہیں کہ میں رمضان میں حضرت حذیفہ کے ساتھ سفر پر نکلا، جب فجر طلوع ہوئی تو انھوں نے کہا کہ کیا تم میں سے کسی نے کچھ کھایا یاپیا ہے ؟ ہم نے کہا کہ جو لوگ روزہ کا ارادہ رکھتے ہیں انھوں نے کچھ نہیں کھایا پیا۔ پھر ہم چلتے رہے یہاں تک کہ ہم نے انھیں نماز کا کہا اور وہ سواری سے اترے اور نماز پڑھی۔
(۹۰۳۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ التَّیْمِیِّ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : خَرَجْت مَعَ حُذَیْفَۃَ إلَی الْمَدَائِنِ فِی رَمَضَانَ ، فَلَمَّا طَلَعَ الْفَجْرُ ، قَالَ : ہَلْ کَانَ أَحَدٌ مِنْکُمْ آکِلاً ، أَوْ شَارِبًا ؟ قُلْنَا : أَما رَجُلٌ یُرِیدُ الصَّوْمَ فَلاَ ، ثُمَّ سِرْنَا حَتَّی اسْتَبْطَأْنَاہُ فِی الصَّلاَۃِ ، ثُمَّ نَزَلَ فَصَلَّی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৩১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سحری میں تاخیر کو پسند فرماتے تھے
(٩٠٣١) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ سحری کو مؤخر کرنا انبیاء کے اخلاق میں سے ہے۔
(۹۰۳۱) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : مِنْ أَخْلاَقِ الأَنْبِیَائِ تَأْخِیرُ السُّحُورِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৩২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سحری میں تاخیر کو پسند فرماتے تھے
(٩٠٣٢) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ حضرت حذیفہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ جماعت کی نماز میں شریک ہونے کے لیے جلدی سحری کھالیتے تھے۔ جب نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس بات کا علم ہوا تو آپ کسی کو بھیج کر انھیں بلا لیا کرتے تھے اور ان کے ساتھ سحری کھاتے تھے، پھر دونوں حضرات اکٹھے جماعت کے لیے جاتے تھے۔
(۹۰۳۲) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : کَانَ حُذَیْفَۃُ یُعَجِّلُ بَعْضَ سحُورِہِ لِیُدْرِکَ الصَّلاَۃَ مَعَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَکَانَ یُرْسِلُ إلَیْہِ فَیَأْکُلُ مَعَہُ حَتَّی یَخْرُجَا إلَی الصَّلاَۃِ جَمِیعًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৩৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات سحری میں تاخیر کو پسند فرماتے تھے
(٩٠٣٣) حضرت خبیب بن عبد الرحمن فرماتے ہیں کہ میں نے اپنی ایک پھوپھی جنہوں نے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ حج کیا تھا سے فرماتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ ابن ام مکتوم رات کو اذان دے تو تم کھاتے پیتے رہو یہاں تک کہ بلال اذان دے دے۔ اگر بلال رات کو اذان دے دے تو تم کھاتے پیتے رہو یہاں تک کہ ابن ام مکتوم اذان دے دے۔ وہ فرماتی ہیں کہ ان دونوں مؤذنین میں سے ایک منارے پر چڑھتا تھا اور دوسرا اترتا تھا۔ ہم ان سے کہتے تھے کہ تم جو بھی کرو ہم سحری کھائیں گے۔
(۹۰۳۳) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ خُبَیبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَمَّتِی تَقُولُ ، وَکَانَتْ حَجَّتْ مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَتْ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : إنَّ ابْنَ أُمِّ مَکْتُومٍ یُنَادِی بِلَیْلٍ ، فَکُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّی یُنَادِیَ بِلاَلٌ ، وَإِنَّ بِلاَلاً یُؤَذِّنُ بِلَیْلٍ فَکُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّی یُنَادِیَ ابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ ، قَالَتْ : وَکَانَ یَصْعَدُ ہَذَا وَیَنْزِلُ ہَذَا ، فَکُنَّا نَتَعَلَّقُ بِہِ فَنَقُولُ : کَمَا أَنْتَ حَتَّی نَتَسَحَّرَ۔
(طیالسی ۱۶۶۱۔ طبرانی ۴۸۱)
(طیالسی ۱۶۶۱۔ طبرانی ۴۸۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৩৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ افطار میں جلدی کرنے کا بیان
(٩٠٣٤) حضرت عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جب رات اس طرف سے آجائے اور دن اس طرف کو چلا جائے تو روزہ دار افطار کرلے۔
(۹۰۳۴) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، وَوَکِیعٌ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إذَا جَائَ اللَّیْلُ مِنْ ہَاہُنَا ، وَذَہَبَ النَّہَارُ مِنْ ہَاہُنَا فَقَدْ أَفْطَرَ الصَّائِمُ۔ (ابوداؤد ۲۳۴۳۔ احمد ۱/۲۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৩৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ افطار میں جلدی کرنے کا بیان
(٩٠٣٥) حضرت ابن ابی اوفیٰ کہتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک سفر میں تھے اور آپ کا روزہ تھا۔ جب سورج غروب ہوگیا تو آپ نے فرمایا کہ اے فلاں ! نیچے اترو اور ستو بناؤ۔ اس نے کہا اے اللہ کے رسول ! ابھی دن کا کچھ حصہ باقی ہے۔ آپ نے فرمایا نیچے اترو اور ستو بناؤ۔ آپ نے یہ بات تین مرتبہ فرمائی تو وہ نیچے اترا اور اس نے ستو بنایا۔ آپ نے ستو کا شربت پیا اور فرمایا کہ جب تم دیکھو کہ اس طرف سے رات آگئی ہے تو روزہ دار افطار کرلے۔ شیبانی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن ابی اوفی سے پوچھا کہ اس موقع پر آپ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھے ؟ انھوں نے فرمایا ہاں۔
(۹۰۳۵) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنِ ابْنِ أَبِی أَوْفَی ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی سَفَرٍ وَہُوَ صَائِمٌ ، فَلَمَّا غَابَتِ الشَّمْسُ ، قَالَ : یَا فُلاَنُ انْزِلْ فَاجْدَحْ لَنَا ، قَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، إنَّ عَلَیْک نَہَارًا ، قَالَ : انْزِلْ فَاجْدَحْ لَنَا ، قَالَہَا ثَلاَثًا ، فَنَزَلَ فَجَدَحَ فَشَرِبَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، ثُمَّ قَالَ : إذَا رَأَیْتُمُ اللَّیْلَ قَدْ أَقْبَلَ مِنْ ہَاہُنَا فَقَدْ أَفْطَرَ الصَّائِمُ۔
قُلْت : وَأَنْتَ مَعَہُ ؟ قَالَ : نَعَمْ۔ (بخاری ۱۹۴۱۔ مسلم ۷۷۳)
قُلْت : وَأَنْتَ مَعَہُ ؟ قَالَ : نَعَمْ۔ (بخاری ۱۹۴۱۔ مسلم ۷۷۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৩৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ افطار میں جلدی کرنے کا بیان
(٩٠٣٦) حضرت ابو جمرہ ضبعی کہتے ہیں کہ میں نے رمضان میں حضرت ابن عباس کے ساتھ افطاری کی ہے۔ جب شام ہونے لگتی تو وہ ایک بچی کو چھت پر بھیج دیتے۔ جب سورج غروب ہوتا تو وہ اعلان کردیتی، اس پر وہ کھانا کھاتے اور ہم بھی کھانا کھاتے۔ جب کھانے سے فارغ ہوتے تو نماز کھڑی ہوجاتی وہ نماز پڑھاتے اور ہم ان کے ساتھ نماز پڑھتے۔
(۹۰۳۶) حَدَّثَنَا زِیَادُ بْنُ الرَّبِیعِ ، وَکَانَ ثِقَۃً ، عَنْ أَبِی جَمْرَۃَ الضُّبَعِیِّ ؛ أَنَّہُ کَانَ یُفْطِرُ مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی رَمَضَانَ ، فَکَانَ إذَا أَمْسَی بَعَثَ رَبِیبۃ لَہُ تَصْعَدُ ظَہْرَ الدَّارِ ، فَإِذَا غَابَت الشَّمْسُ أَذَّنَ ، فَیَأْکُلَ وَنَأْکُلَ ، فَإِذَا فَرَغَ أُقِیمَتِ الصَّلاَۃُ فَیَقُومَ یُصَلِّی وَنُصَلِّیَ مَعَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৩৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ افطار میں جلدی کرنے کا بیان
(٩٠٣٧) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ یہ دین اس وقت تک غالب رہے گا جب تک لوگ افطار میں جلدی کریں گے۔ یہود و نصاریٰ افطار میں تاخیر کیا کرتے ہیں۔
(۹۰۳۷) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ یَزَالُ الدِّینُ ظَاہِرًا مَا عَجَّلَ النَّاسُ الْفِطْرَ ، إنَّ الْیَہُودَ وَالنَّصَارَی یُؤَخِّرُونَ۔ (ابوداؤد ۲۳۴۵۔ احمد ۲/۴۵۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৩৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ افطار میں جلدی کرنے کا بیان
(٩٠٣٨) حضرت سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ لوگ اس وقت تک خیر پر رہیں گے جب تک افطار میں جلدی کرتے رہیں گے اور اہل مشرق کی طرح اس میں تاخیر نہیں کریں گے۔
(۹۰۳۸) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَرْمَلَۃَ ، عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ ، أَنَّہُ سَمِعَہُ یَقُولُ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ یَزَالُ النَّاسُ بِخَیْرٍ مَا عَجَّلُوا إفْطَارَہُمْ ، وَلَمْ یُؤَخِّرُوہُ تَأْخِیرَ أَہْلِ الْمَشْرِقِ۔ (بخاری ۱۹۵۷۔ ترمذی ۶۹۹)
তাহকীক: