মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

روزے کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৯৩৬ টি

হাদীস নং: ৯৬৭৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے صوم وصال سے منع فرمایا ہے
(٩٦٧٩) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صوم وصال رکھا، یہ بات لوگوں کو معلوم ہوئی تو لوگوں نے بھی صوم وصال رکھنا شروع کردیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اطلاع ہوئی تو آپ نے لوگوں کو ایسا کرنے سے منع کیا اور فرمایا کہ میں تمہاری طرح نہیں ہوں، میرا رب مجھے کھلاتا ہے اور پلاتا ہے۔
(۹۶۷۹) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : وَاصَلَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّاسَ فَوَاصَلُوا ، فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَنَہَاہُمْ ، فَقَالَ : إنِّی لَسْتُ مِثْلَکُمْ ، إنِّی أَظَلُّ عِنْدَ رَبِّی فَیُطْعِمُنِی وَیَسْقِینِی۔ (بخاری ۱۹۶۵۔ مسلم ۷۷۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৮০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے صوم وصال سے منع فرمایا ہے
(٩٦٨٠) حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رمضان میں صوم وصال رکھا تو لوگوں نے بھی صوم وصال رکھناشروع کردیا۔ آپ نے لوگوں کو منع فرمایا تو کسی نے کہا کہ آپ بھی تو صومِ وصال رکھتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا کہ میں تمہاری طرح نہیں ہوں، میرا رب مجھے کھلاتا ہے اور پلاتا ہے۔
(۹۶۸۰) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَاصَلَ فِی رَمَضَانَ ، فَوَاصَلَ النَّاسُ فَنَہَاہُمْ ، فَقِیلَ لَہُ : إنَّک تُوَاصِلُ ؟ فَقَالَ : إنِّی لَسْتُ مِثْلَکُمْ ، إنِّی أُطْعَمُ وَأُسْقَی۔ (مسلم ۵۶۔ احمد ۲/۱۴۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৮১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے صوم وصال سے منع فرمایا ہے
(٩٦٨١) حضرت ابو سعید فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صوم وصال سے منع فرمایا ہے۔ یہ میری بہن صوم وصال رکھتی ہے اور میں اسے منع کرتا ہوں۔
(۹۶۸۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ بِشْرِ بْنِ حَرْبٍ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ ، قَالَ : سَمِعْتُہُ یَقُولُ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الْوِصَالِ ، وَہَذِہِ أُخْتِی تُوَاصِلُ ، وَأَنَا أَنْہَاہَا۔ (بخاری ۱۹۶۳۔ ابوداؤد ۲۳۵۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৮২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے صوم وصال سے منع فرمایا ہے
(٩٦٨٢) حضرت علی فرماتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سحری تک وصال کا روزہ رکھا۔
(۹۶۸۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ عَبْدِ الأَعْلَی ، عَنْ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَلِیٍّ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَاصَلَ إلَی السَّحَرِ۔ (طبرانی ۱۸۵۔ احمد ۱/۹۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৮৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے صوم وصال سے منع فرمایا ہے
(٩٦٨٣) حضرت ابن ابی لیلیٰ کچھ صحابہ کرام سے نقل کرتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صوم وصال سے منع فرمایا اور روزے کی حالت میں پچھنے لگوانے سے بھی منع فرمایا۔ آپ نے یہ ممانعت اپنے صحابہ پر شفقت کرتے ہوئے فرمائی۔
(۹۶۸۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَابِسٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالُوا : إنَّمَا نَہَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الْوِصَالِ فِی الصِّیَامِ ، وَالْحِجَامَۃِ لِلصَّائِمِ ، إبْقَائً عَلَی أَصْحَابِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৮৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے صوم وصال سے منع فرمایا ہے
(٩٦٨٤) حضرت ابو قلابہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صوم وصال سے منع فرمایا۔ صحابہ کرام نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول ! آپ بھی تو صوم وصال رکھتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا کہ میں تمہاری طرح نہیں ہوں، میں رات گذارتا ہوں تو میرا رب مجھے کھلاتا ہے اور پلاتا ہے۔ اگر تم نے صوم وصال رکھنا ہی ہے تو سحری سے سحری تک رکھو۔
(۹۶۸۴) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَہَاہُمْ عَنِ الْوِصَالِ، فَقَالُوا : یَا رَسُولَ اللہِ ، إنَّک تُوَاصِلُ ؟ فَقَالَ : إنِّی لَسْتُ مِثْلَکُمْ ، إنِّی أَبِیت یُطْعِمُنِی رَبِّی وَیَسْقِینِی ، فَإِنْ أَبَیْتُمْ فَمِنَ السَّحَرِ إلَی السَّحَرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৮৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے صوم وصال سے منع فرمایا ہے
(٩٦٨٥) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صوم وصال سے منع فرمایا تو لوگوں نے کہا کہ آپ بھی تو صوم وصال رکھتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا کہ میں تمہاری طرح نہیں ہوں، میرا رب مجھے کھلاتا ہے اور پلاتا ہے۔
(۹۶۸۵) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَہَی عَنِ الْوِصَالِ فِی الصِّیَامِ ، فَقَالُوا : إنَّک تُوَاصِلُ ؟ فَقَالَ : إنِّی لَسْتُ مِثْلَکُمْ ، إنِّی أَبِیت یُطْعِمُنِی رَبِّی وَیَسْقِینِی ، أَوْ نَحْوَ ہَذَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৮৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے صوم وصال سے منع فرمایا ہے
(٩٦٨٦) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ میں کبھی صوم وصال نہیں رکھوں گا۔
(۹۶۸۶) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ قَیْسٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : لاَ أُوَاصِلُ أَبَدًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৮৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے صوم وصال سے منع فرمایا ہے
(٩٦٨٧) حضرت علی فرماتے ہیں کہ روزے میں وصال نہیں ہے۔
(۹۶۸۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أَبِی جَنَابٍ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ رَجَائٍ ، عَنِ النَّزَّالِ بْنِ سَبْرَۃَ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : لاَ وِصَالَ فِی صِیَامٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৮৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے صوم وصال سے منع فرمایا ہے
(٩٦٨٨) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تین مرتبہ ارشاد فرمایا کہ صوم وصال سے بچو۔ لوگوں نے کہا کہ آپ بھی تو وصال کا روزہ رکھتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا کہ میں تمہاری طرح نہیں ہوں، میں اس طرح رات گذارتا ہوں کہ میرا رب مجھے کھلاتا ہے اور پلاتا ہے۔ تم ان اعمال کا خود کو مکلف بناؤ جن کی طاقت رکھتے ہو۔
(۹۶۸۸) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ الْقَعْقَاعِ ، عَنْ أَبِی زُرْعَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُہُ یَقُولُ : قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إیَّاکُمْ وَالْوِصَالَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ، فَقَالُوا : إنَّک تُوَاصِلُ یَا رَسُولَ اللہِ ، قَالَ : لَسْتُمْ فِی ذَالِکُمْ مِثْلِی ، إنِّی أَبِیت یُطْعِمُنِی رَبِّی وَیَسْقِینِی ، فَاکْلفُوا مِنَ الأَعْمَالِ مَا تُطِیقُونَ۔

(بخاری ۱۹۶۶۔ احمد ۲/۲۳۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৮৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے صوم وصال سے منع فرمایا ہے
(٩٦٨٩) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ قرآن مجید کی آیت { ثُمَّ أَتِمُّوا الصِّیَامَ إلَی اللَّیْلِ } کا معنی ہے کہ صوم وصال مکروہ ہے۔
(۹۶۸۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَنْ قُدَامَۃَ ، قَالَ : قَالَتْ عَائِشَۃُ : (ثُمَّ أَتِمُّوا الصِّیَامَ إلَی اللَّیْلِ) مَعْنَاہَا عَلَی أَنَّہَا کَرِہَتِ الْوِصَالَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৯০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے صوم وصال کی اجازت دی ہے
(٩٦٩٠) حضرت ابو العالیہ صوم وصال کے بارے میں فرماتے ہیں کہ اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا { ثُمَّ أَتِمُّوا الصِّیَامَ إلَی اللَّیْلِ } پس اس آیت کی روشنی میں جب رات آئے تو اس کا روزہ پورا ہوگیا اب اگر وہ چاہے تو روزہ رکھ لے اور اگر چاہے تو نہ رکھے۔
(۹۶۹۰) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ ، عَن دَاوُدَ ، عَنْ أَبِی الْعَالِیَۃِ ؛ أَنَّہُ قَالَ فِی الْوِصَالِ فِی الصِّیَامِ : قَالَ اللَّہُ تَبَارَکَ وَتَعَالَی : (ثُمَّ أَتِمُّوا الصِّیَامَ إلَی اللَّیْلِ) ، فَإِذَا جَائَ اللَّیْلُ فَہُوَ مُفْطِرٌ ، ثُمَّ إِنْ شَائَ صَامَ ، وَإِنْ شَائَ تَرَکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৯১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے صوم وصال کی اجازت دی ہے
(٩٦٩١) حضرت عامر فرماتے ہیں کہ حضرت ابن ابی نعم نے پندرہ دن تک وصال کا روزہ رکھا۔ پھر ہم نے انھیں اس سے روک دیا۔
(۹۶۹۱) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ بُکَیرِ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ : کَانَ ابْنُ أَبِی نُعْمٍ یُوَاصِلُ خَمْسَۃَ عَشَرَ یَوْمًا حَتَّی نَعُودَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৯২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے صوم وصال کی اجازت دی ہے
(٩٦٩٢) حضرت ابو نوفل بن ابی عقرب فرماتے ہیں کہ میں مہینے کی پندرہ تاریخ کو حضرت ابن زبیر کے پاس آیا وہ صوم وصال سے تھے۔
(۹۶۹۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الأَسْوَد بْنِ شَیْبَانَ ، عَنْ أَبِی نَوْفَلِ بْنِ أَبِی عَقْرَبٍ ، قَالَ : دَخَلْتُ عَلَی ابْنِ الزُّبَیْرِ صَبِیحَۃَ خَمْسَۃَ عَشَرَ مِنَ الشَّہْرِ ، وَہُوَ مُوَاصِلٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৯৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ایک مہینے میں کتنے دن ہوتے ہیں ؟
(٩٦٩٣) حضرت سعد بن ابی وقاص فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا ایک ہاتھ دوسرے ہاتھ پر مارا اور فرمایا کہ مہینہ اس طرح ہوتا ہے، مہینہ اس طرح ہوتا ہے۔ پھر تیسری مرتبہ ایک انگلی کم رکھی۔
(۹۶۹۳) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، عَنْ أَبِی خَالِدٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ سَعْدِ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ ، قَالَ : ضَرَبَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِیَدِہِ عَلَی الأُخْرَی ، ثُمَّ قَالَ : الشَّہْرُ ہَکَذَا وَہَکَذَا ، ثُمَّ نَقَصَ فِی الثَّالِثَۃِ إِصْبَعًا۔ (مسلم ۷۶۴۔ احمد ۱/۱۸۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৯৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ایک مہینے میں کتنے دن ہوتے ہیں ؟
(٩٦٩٤) حضرت عمر فرماتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک مہینہ تک اپنی ازواج سے دور رہے، جب انتیس دن گذر گئے تو حضرت جبرائیل آئے اور انھوں نے عرض کیا کہ مہینہ گذر چکا ہے اور آپ نے قسم کو پورا کردیا۔
(۹۶۹۴) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِی سُلَیْمٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ عُمَرَ ، قَالَ : اعْتَزَلَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نِسَائَہُ شَہْرًا ، فَلَمَّا مَضَی تِسْعٌ وَعِشْرُونَ أَتَاہُ جِبْرِیلُ ، فَقَالَ : إنَّ الشَّہْرَ قَدْ تَمَّ ، وَقَدْ بَرَرْت۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৯৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ایک مہینے میں کتنے دن ہوتے ہیں ؟
(٩٦٩٥) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ مہینے کے کتنے دن گذر گئے ؟ ہم نے کہا کہ بائیس دن گذر گئے اور آٹھ باقی رہ گئے۔ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ نہیں، بلکہ بائیس دن گذر گئے اور سات دن باقی رہ گئے۔ الْتَمِسُوہَا اللَّیْلَۃَ پھر نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ مہینہ یوں ہوتا ہے، مہینہ یوں ہوتا ہے۔ یہ بات تین مرتبہ فرمائی اور ایک مرتبہ رک گئے۔
(۹۶۹۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : کَمْ مَضَی مِنَ الشَّہْرِ ؟ قُلْنَا : مَضَی اثْنَانِ وَعِشْرُونَ یَوْمًا ، وَبَقِیَتْ ثَمَان ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : بَلْ مَضَتَ ثنَتَانِ وَعِشْرُونَ ، وَبَقِیَتْ سَبْعٌ ، الْتَمِسُوہَا اللَّیْلَۃَ ، ثُمَّ قَالَ : قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الشَّہْرُ ہَکَذَا ، وَالشَّہْرُ ہَکَذَا ، ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ، وَأَمْسَکَ وَاحِدَۃً۔ (احمد ۲/۲۵۱۔ ابن حبان ۳۴۵۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৯৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ایک مہینے میں کتنے دن ہوتے ہیں ؟
(٩٦٩٦) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک ماہ تک اپنی ازواج کے پاس نہ جانے کی قسم کھائی اور اونچے کمرے میں تشریف لے گئے۔ جب انتیس دن گذر گئے تو حضرت جبرائیل حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ ایک مہینہ گذر گیا آپ نیچے تشریف لے آئیں۔
(۹۶۹۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: حَلَفَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، أَوْ أَقْسَمَ شَہْرًا، فَصَعِدَ عُلیۃ، فَلَمَّا کَانَ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ جَائَہُ جِبْرِیلُ، فَقَالَ: انْزِلْ، فَقَدْ تَمَّ الشَّہْرُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৯৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ایک مہینے میں کتنے دن ہوتے ہیں ؟
(٩٦٩٧) حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہم ایک ان پڑھ امت ہیں، ہم نہ لکھتے ہیں اور نہ حساب کرتے ہیں۔ مہینہ اتنا ہوتا ہے، اتنا ہوتا ہے، اتنا ہوتا ہے۔ آپ نے تیسری مرتبہ میں انگوٹھے سے گرہ بنائی۔ (یعنی انتیس تک گنوایا) پھر فرمایا کہ مہینہ اتنا ہوتا ہے اتنا ہوتا ہے اتنا ہوتا ہے۔ اس مرتبہ آپ نے پورے تیس تک گنوایا۔
(۹۶۹۷) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنِ الأَسْوَد بْنِ قَیْسٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ سَعِیدَ بْنَ عَمْرٍو یُحَدِّثُ ، أَنَّہُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ یُحَدِّثُ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : إنَّا أُمَّۃٌ أُمِّیَّۃٌ ، لاَ نَکْتُبُ وَلاَ نَحْسُبُ ، الشَّہْرُ ہَکَذَا ، وَہَکَذَا ، وَہَکَذَا ، وَعَقَدَ الإِبْہَامَ فِی الثَّالِثَۃِ ؟ وَالشَّہْرُ ہَکَذَا ، وَہَکَذَا ، وَہَکَذَا ، یَعْنِی : تَمَامَ الثَّلاَثِینَ۔ (بخاری ۱۹۱۳۔ مسلم ۷۶۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৯৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ایک مہینے میں کتنے دن ہوتے ہیں ؟
(٩٦٩٨) حضرت ابن عمر نے فرمایا کہ مہینہ اتنا ہوتا ہے، اتنا اور اتنا۔ تیسری مرتبہ آپ نے اپنے انگوٹھے کو شمار نہ کیا۔ یعنی انتیس تک گنوایا۔
(۹۶۹۸) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ: الشَّہْرُ ہَکَذَا، وَہَکَذَا، وَہَکَذَا، ثُمَّ نقص إبْہَامَہُ ، یَعْنِی: تِسْعًا وَعِشْرِینَ۔(مسلم ۷۵۹۔ ابوداؤد ۲۳۱۴)
tahqiq

তাহকীক: