মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

روزے کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৯৩৬ টি

হাদীস নং: ৯৫৩৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کیا آدمی روزے کی حالت میں حمام میں داخل ہوسکتا ہے ؟
(٩٥٣٩) حضرت ابو اسحاق فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت شعبی کو روزے کی حالت میں حمام میں داخل ہوتے دیکھا ہے۔
(۹۵۳۹) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ سَلاَّمُ بْنِ سُلَیْمٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ، قَالَ: رَأَیْتُ الشَّعْبِیَّ یَدْخُلُ الْحَمَّامَ وَہُوَ صَائِمٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৫৪০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کیا آدمی روزے کی حالت میں حمام میں داخل ہوسکتا ہے ؟
(٩٥٤٠) حضرت عاصم کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابوعالیہ سے سوال کیا کہ کیا میں روزے کی حالت میں حمام میں داخل ہوسکتا ہوں ؟ انھوں نے فرمایا کہ کیا تم چاہتے ہو کہ روزہ کی حالت میں کوئی تمہارے ستر کو دیکھے ؟ میں نے کہا کہ میں ازار باندھ کر حمام میں داخل ہوتا ہوں۔ انھوں نے فرمایا کہ کیا تم چاہتے ہو کہ روزے کی حالت میں کسی کے ستر کو دیکھو ؟ میں نے عرض کیا نہیں۔
(۹۵۴۰) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ أَبَا الْعَالِیَۃِ : أَدْخُلُ الْحَمَّامَ وَأَنَا صَائِمٌ ؟ قَالَ : أَتُحِبُّ أَنْ تَنْظُرَ إلَی عَوْرتکَ وَأَنْتَ صَائِمٌ ؟ قَالَ : قُلْتُ : أَدْخُلُ الْحَمَّامَ بِمِئْزَرٍ ؟ قَالَ : أَتُحِبُّ أَنْ تَنْظُرَ إلَی عَوْرَۃِ غَیْرِکَ وَأَنْتَ صَائِمٌ ؟ قَالَ : قُلْتُ : لاَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৫৪১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کیا آدمی روزے کی حالت میں حمام میں داخل ہوسکتا ہے ؟
(٩٥٤١) حضرت علی فرماتے ہیں کہ روزے کی حالت میں حمام میں داخل مت ہو۔
(۹۵۴۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُرَّۃَ ، عَنِ الْحَارِثِ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : لاَ تَدْخُلِ الْحَمَّامَ وَأَنْتَ صَائِمٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৫৪২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر دن کے وقت چاند نظر آجائے تو روزہ توڑ دیا جائے گا یا نہیں ؟
(٩٥٤٢) حضرت ابو اسحاق کہتے ہیں کہ میں نے عید کا چاند ظہر کے وقت دیکھ لیا۔ اس پر کچھ لوگوں نے روزہ افطار کرلیا۔ ہم حضرت انس بن مالک کے پاس آئے اور ان سے ساری بات کا تذکرہ کیا۔ انھوں نے فرمایا کہ میں تو اس روزے کو رات تک پورا کروں گا۔
(۹۵۴۲) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی إِسْحَاقَ ، قَالَ : رَأَیْتُ الْہِلاَلَ ، ہِلاَلَ الْفِطْرِ قَرِیبًا مِنْ صَلاَۃِ الظُّہْرِ ، فَأَفْطَرَ نَاسٌ ، فَأَتَیْنَا أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ ، فَذَکَرْنَا لَہُ رُؤْیَۃَ الْہِلاَلِ وَإِفْطَارَ مَنْ أَفْطَرَ ، قَالَ : وَأَمَّا أَنَا فَمُتِمّ یَوْمِی ہَذَا إلَی اللَّیْلِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৫৪৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر دن کے وقت چاند نظر آجائے تو روزہ توڑ دیا جائے گا یا نہیں ؟
(٩٥٤٣) حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ اگر دن کو چاند نظر آجائے تو اس وقت تک روزہ نہ توڑو جب تک تم اسے اس وقت نہ دیکھ لو جس وقت وہ دیکھا جاتا ہے۔
(۹۵۴۳) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ؛ فِی الْہِلاَلِ یُرَی بِالنَّہَارِ : لاَ تُفْطِرُوا حَتَّی تَرَوْہُ مِنْ حَیْثُ یُرَی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৫৪৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر دن کے وقت چاند نظر آجائے تو روزہ توڑ دیا جائے گا یا نہیں ؟
(٩٥٤٤) حضرت زبرقان فرماتے ہیں کہ دن کے وقت چاند دیکھ کر لوگوں نے روزہ توڑ دیا۔ میں حضرت ابو وائل کے پاس آیا اور میں نے کہا کہ میں نے دن کے وقت چاند دیکھ لیا ہے۔ انھوں نے قرآن مجید کی یہ آیت پڑھی { أَتِمُّوا الصِّیَامَ إلَی اللَّیْلِ } روزے کو رات تک پورا کرو۔
(۹۵۴۴) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنِ الزِّبْرِقَانِ ، قَالَ : أَفْطَرَ النَّاسُ ، فَأَتَیْت أَبَا وَائِلٍ ، فَقُلْتُ : إنِّی رَأَیْتُ الْہِلاَلَ نِصْفَ النَّہَارِ ، فَقَالَ : {أَتِمُّوا الصِّیَامَ إلَی اللَّیْلِ}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৫৪৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر دن کے وقت چاند نظر آجائے تو روزہ توڑ دیا جائے گا یا نہیں ؟
(٩٥٤٥) حضرت عبدالرحمن بن حرملہ کہتے ہیں کہ لوگوں نے سورج کی روشنی کم ہونے کے بعد چاند دیکھ لیا۔ اس پر بعض لوگوں نے روزہ توڑ دیا۔ میں نے حضرت سعید بن مسیب سے اس بات کا تذکرہ کیا تو انھوں نے فرمایا کہ حضرت عثمان کے زمانے میں بھی لوگوں نے دن کے وقت چاند دیکھ کر روزہ توڑ دیا تھا۔ اس پر حضرت عثمان نے فرمایا تھا کہ میں تو اپنا روزہ پورا کروں گا۔ عبدالرحمن بن حرملہ نے کہا کہ مروان کے زمانے میں بھی ایک مرتبہ چاند دن کے وقت نظر آگیا تھا اور کچھ لوگوں نے روزہ توڑ دیا تھا۔ مروان نے روزہ توڑنے والے کو برا بھلا کہا تھا اور انھیں سرزنش کی تھی۔ حضرت سعید نے فرمایا کہ مروان نے ٹھیک کیا۔
(۹۵۴۵) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَرْمَلَۃَ ؛ أَنَّ النَّاسَ رَأَوْا ہِلاَلَ الْفِطْرِ حِینَ زَاغَتِ الشَّمْسُ ، فَأَفْطَرَ بَعْضُہُمْ ، فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِسَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، فَقَالَ : رَآہُ النَّاسُ فِی زَمَنِ عُثْمَانَ فَأَفْطَرَ بَعْضُہُمْ ، فَقَامَ عُثْمَانُ فَقَالَ : أَمَّا أَنَا فَمُتِمّ صِیَامِی إلَی اللَّیْلِ ، قَالَ : وَرُئِیَ فِی زَمَنِ مَرْوَانَ ، فَتَوَعَّدَ مَرْوَانُ مَنْ أَفْطَرَ ، قَالَ سَعِیدٌ : فَأَصَابَ مَرْوَانُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৫৪৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر دن کے وقت چاند نظر آجائے تو روزہ توڑ دیا جائے گا یا نہیں ؟
(٩٥٤٦) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ اگر تم دن کے وقت چاند دیکھ لو تو روزہ نہ توڑو کیونکہ چاند کے چلنے کی جگہ آسمان میں ہے، ہوسکتا ہے کہ وہ اسی وقت ظاہر ہوا ہو۔
(۹۵۴۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الْمَسْعُودِیِّ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : إذَا رَأَیْتُمُ الْہِلاَلَ نَہَارًا فَلاَ تُفْطِرُوا ، فَإِنَّ مَجْرَاہُ فِی السَّمَائِ ، لَعَلَّہُ أَنْ یَکُونَ أَہَلَّ سَاعَتئذ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৫৪৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر دن کے وقت چاند نظر آجائے تو روزہ توڑ دیا جائے گا یا نہیں ؟
(٩٥٤٧) حضرت علی فرماتے ہیں کہ اگر تم چاند کو دن کے ابتدائی حصہ میں دیکھو تو روزہ نہ توڑو اور اگر آخری حصہ میں دیکھو تو روزہ توڑ دو ۔
(۹۵۴۷) حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنْ أَبِی الْحَسَنِ ، عَنِ الْحَارِثِ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : إذَا رَأَیْتُمُ الْہِلاَلَ أَوَّلَ النَّہَارِ فَلاَ تُفْطِرُوا ، وَإِذَا رَأَیْتُمُوہُ مِنْ آخِرِ النَّہَارِ فَأَفْطِرُوا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৫৪৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر دن کے وقت چاند نظر آجائے تو روزہ توڑ دیا جائے گا یا نہیں ؟
(٩٥٤٨) حضرت رکین کے والد فرماتے ہیں کہ ہم مقام بلنجر میں حضرت سلمان بن ربیعہ کے ساتھ تھے۔ ہم نے انتیس رمضان کو چاشت کے وقت شوال کا چاند دیکھا۔ حضرت سلمان نے فرمایا کہ مجھے بھی دکھاؤ۔ میں نے انھیں چاند دکھایا تو انھوں نے لوگوں کو روزہ توڑنے کا حکم دے دیا۔
(۹۵۴۸) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الْقَطَّانُ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ الرُّکَیْنِ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کُنَّا مَعَ سَلْمَانَ بْنِ رَبِیعَۃَ بِبَلنْجَرَ ، فَرَأَیْنَا ہِلاَلَ شَوَّالٍ یَوْمَ تِسْعٍ وَعِشْرِینَ ضُحًی ، فَقَالَ : أَرِنِیہِ ، فَأَرَیْتُہُ ، فَأَمَرَ النَّاسَ فَأَفْطَرُوا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৫৪৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر دن کے وقت چاند نظر آجائے تو روزہ توڑ دیا جائے گا یا نہیں ؟
(٩٥٤٩) حضرت صالح دہان فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ رمضان کے آخری دن دوپہر کے وقت چاند نظر آگیا۔ چاند دیکھ کر لوگ کھانے پینے میں مشغول ہوگئے۔ اس وقت ازد کی ایک جماعت اعتکاف میں بیٹھی تھی۔ انھوں نے کہا اے صالح ! آپ جابر بن زید کی طرف ہمارے قاصد بن کر جائیں۔ میں ان کے پاس گیا اور ان سے ساری بات کا تذکرہ کیا تو انھوں نے فرمایا کہ کیا تم نے بھی چاند دیکھا ہے ؟ میں نے کہا جی ہاں۔ انھوں نے فرمایا کہ تم نے اسے سورج کے سامنے دیکھا ہے یا سورج کے پیچھے ؟ میں نے کہا میں نے اسے سورج کے سامنے دیکھا ہے۔ حضرت جابربن زید نے فرمایا کہ تمہارا آج کا دن رمضان کا دن ہے، تم نے چاند کو اس کی جولان گاہ میں دیکھا ہے۔ اپنے ساتھیوں کو حکم دو کہ روزے اور اعتکاف کو مکمل کریں۔
(۹۵۴۹) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ فَرُّوخَ ، عَنْ صَالِحٍ الدَّہَّانِ ، قَالَ : رُئِیَ الْہِلاَلُ آخِرَ رَمَضَانَ نَہَارًا ، فَوَقَعَ النَّاسُ فِی الطَّعَامِ وَالشَّرَابِ ، وَنَفَرٌ مِنَ الأَزْدِ مُعْتَکِفِینَ ، فَقَالُوا : یَا صَالِحُ ، أَنْتَ رَسُولُنَا إلَی جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ ، فَأَتَیْتُ جَابِرَ بْنَ زَیْدٍ فَذَکَرْت ذَلِکَ لَہُ ، فَقَالَ : أَنْتَ مِمَّنْ رَأَیْتَہُ ؟ قُلْتُ : نَعَمْ ، قَالَ : أَبَیْنَ یَدَیِ الشَّمْسِ رَأَیْتَہُ ، أَمْ رَأَیْتَہُ خَلْفَہَا ؟ قُلْتُ : لاَ ، بَیْنَ یَدَیْہَا ، قَالَ : فَإِنَّ یَوْمَکُمْ ہَذَا مِنْ رَمَضَانَ ، إنَّمَا رَأَیْتُمُوہُ فِی مَسِیرِہِ ، فَمُرْ أَصْحَابَک یُتِمُّونَ صَوْمَہُمْ وَاعْتِکَافَہُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৫৫০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر دن کے وقت چاند نظر آجائے تو روزہ توڑ دیا جائے گا یا نہیں ؟
(٩٥٥٠) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت عتبہ بن فرقد دیہاتوں میں روپوش تھے۔ لوگوں نے دن کے آخری حصہ میں چاند دیکھا اور روزہ افطار کرلیا۔ یہ بات حضرت عمر کو پہنچی تو آپ نے خط لکھا جس میں فرمایا کہ چانداگردن کے شروع میں دیکھا جائے تو گزشتہ دن کا چاند ہے اس پر تم افطارکر لو اور اگر چاند دن کے آخری حصہ میں نظر آئے تو یہ آنے والے دن کا چاند ہے اس پر روزے کو پورا کرو۔
(۹۵۵۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کَانَ عُتْبَۃُ بْنُ فَرْقَدٍ غَائِبًا بِالسَّوَادِ ، فَأَبْصَرُوا الْہِلاَلَ مِنْ آخِرِ النَّہَارِ ، فَأَفْطَرُوا ، فَبَلَغَ ذَلِکَ عُمَرَ ، فَکَتَبَ إلَیْہِ : إِنَّ الْہِلاَلَ إذَا رُئِیَ مِنْ أَوَّلِ النَّہَارِ ، فَإِنَّہُ لِلْیَوْمِ الْمَاضِی ، فَأَفْطِرُوا ، وَإِذَا رُئِیَ مِنْ آخِرِ النَّہَارِ ، فَإِنَّہُ لِلْیَوْمِ الْجَائِی فَأَتِمُّوا الصِّیَامَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৫৫১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر دن کے وقت چاند نظر آجائے تو روزہ توڑ دیا جائے گا یا نہیں ؟
(٩٥٥١) حضرت عطاء فرمایا کرتے تھے کہ اگر دن کے وقت شوال کا چاند نظر آئے تو روزہ نہ توڑو۔ پھر وہ یہ آیت تلاوت کرتے { ثُمَّ أَتِمُّوا الصِّیَامَ إلَی اللَّیْلِ } پھر رات تک روزے کو پورا کرو۔
(۹۵۵۱) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکر ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ: کَانَ عَطَائٌ یَقُولُ: إِنْ رُئِیَ ہِلاَلُ شَوَّالٍ نَہَارًا ، فَلاَ تُفْطِرُوا، وَیَتْلُو : {ثُمَّ أَتِمُّوا الصِّیَامَ إلَی اللَّیْلِ}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৫৫২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر دن کے وقت چاند نظر آجائے تو روزہ توڑ دیا جائے گا یا نہیں ؟
(٩٥٥٢) حضرت حسن بن عبید اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے نصفِ نہار سے پہلے شوال کا چاند دیکھا ، میں نے حضرت ابو بردہ کو اس بارے میں بتایا تو انھوں نے مجھے حکم دیا کہ میں روزہ پورا کروں۔
(۹۵۵۲) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عُبَیدِ اللہِ ، قَالَ : رَأَیْتُ الْہِلاَلَ قَبْلَ نِصْفِ النَّہَارِ ، فَأَتَیْتُ أَبَا بُرْدَۃَ ، فَأَمَرَنِی أَنْ أُتِمَّ صَوْمِی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৫৫৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر دن کے وقت چاند نظر آجائے تو روزہ توڑ دیا جائے گا یا نہیں ؟
(٩٥٥٣) حضرت ابو وائل کہتے ہیں کہ ہم مقام خانقین میں تھے کہ ہمارے پاس حضرت عمر کا خط آیا جس میں لکھا تھا کہ بعض چاند دوسروں سے بڑے ہوتے ہیں۔ جب تم دن کے وقت چاند دیکھو تو اس وقت تک روزہ نہ توڑو جب تک دو مسلمان گواہی نہ دے دیں کہ انھوں نے گزشتہ کل چاند دیکھا تھا۔
(۹۵۵۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی وَائِلٍ ، قَالَ : أَتَانَا کِتَابُ عُمَرَ وَنَحْنُ بِخَانقِینَ ؛ أَنَّ الأَہِلَّۃَ بَعْضُہَا أَکْبَرُ مِنْ بَعْضٍ ، فَإِذَا رَأَیْتُمُ الْہِلاَلَ نَہَارًا فَلاَ تُفْطِرُوا ، حَتَّی یَشْہَدَ رَجُلاَنِ مُسْلِمَانِ أَنَّہُمَا أَہَلاَّہُ بِالأَمْسِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৫৫৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کچھ لوگ گواہی دیں کہ انھوں نے گزشتہ کل چاند دیکھا تھا تو کیا کیا جائے ؟
(٩٥٥٤) حضرت ابو عمیر بن انس کہتے ہیں کہ مجھ سے میرے ایک انصاری چچا نے بیان کیا کہ ایک مرتبہ شوال کا چاند رات کو ہمیں نظر نہ آیا اور ہم نے اگلے دن روزہ رکھ لیا۔ دن کے آخری حصے میں کچھ گھڑ سوار آئے اور انھوں نے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے گواہی دی کہ ہم نے گزشتہ کل چاند دیکھ لیا تھا۔ آپ نے لوگوں کو روزہ توڑنے کا حکم دیا اور فرمایا کہ آئندہ کل لوگ عید کی نماز کے لیے عید گاہ آئیں۔
(۹۵۵۴) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنِ أَبِی بِشْرٍ ، عَنْ أَبِی عُمَیْرِ بْنِ أَنَسٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِی عُمُومَتِی مِنَ الأَنْصَارِ قَالُوا : أُغمِیَ عَلَیْنَا ہِلاَلُ شَوَّالٍ ، فَأَصْبَحْنَا صِیاماً ، فَجَائَ رَکْبٌ آخِرَ النَّہَارِ ، فَشَہِدُوا عِنْدَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہُمْ رَأَوُا الْہِلاَلَ بِالأَمْسِ ، فَأَمَرَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ النَّاسَ أَنْ یُفْطِرُوا ، وَیَخْرُجُوا إلَی عِیدِہِمْ مِنَ الْغَدِ۔ (ابوداؤد ۱۱۵۰۔ احمد ۵/۵۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৫৫৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کچھ لوگ گواہی دیں کہ انھوں نے گزشتہ کل چاند دیکھا تھا تو کیا کیا جائے ؟
(٩٥٥٥) حضرت ابو یعفور کے والد فرماتے ہیں کہ حضرت مغیرہ بن شعبہ کوفہ میں تھے۔ وہاں رمضان کا چاند نظر آیا۔ وہ اس دن عید کے لیے تشریف نہیں لائے۔ اگلے دن آئے اور لوگوں کو اونٹ پر خطبہ دیا اور واپس تشریف لے گئے۔
(۹۵۵۵) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ أَبِی یَعْفُورٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : رُئِیَ ہِلاَلُ رَمَضَانَ وَالْمُغِیرَۃُ بن شُعْبَۃَ عَلَی الْکُوفَۃِ ، فَلَم یَخْرُجْ حَتَّی کَانَ مِنَ الْغَدِ ، فَخَرَجَ فَخَطَبَ النَّاسَ عَلَی بَعِیرٍ ، ثُمَّ انْصَرَفَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৫৫৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کچھ لوگ گواہی دیں کہ انھوں نے گزشتہ کل چاند دیکھا تھا تو کیا کیا جائے ؟
(٩٥٥٦) حضرت زہری فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر کے پاس گواہی دی گئی کہ لوگوں نے عیدکا چاند دیکھ لیا ہے۔ اس وقت دن کا کافی حصہ گذر چکا تھا اس لیے حضرت ابن عمر نے فرمایا کہ کل عید کی نماز پڑھی جائے گی۔
(۹۵۵۶) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : شُہِدَ عِنْدَ ابْنِ عُمَرَ أَنَّہُمْ رَأَوُا الْہِلاَلَ ، فَقَالَ : اُخْرُجُوا إلَی عِیدِکُمْ مِنَ الْغَدِ ، وَقَدْ مَضَی مِنَ النَّہَارِ مَا شَائَ اللَّہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৫৫৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات چاند کی رویت پر ایک آدمی کی گواہی کو بھی کافی سمجھتے تھے
(٩٥٥٧) حضرت عکرمہ فرماتے ہیں کہ ایک دیہاتی نے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے (رمضان کا) چاند دیکھنے کی گواہی دی۔ آپ نے اس سے پوچھا کہ کیا تو گواہی دیتا ہے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں ؟ اس نے کہا جی ہاں۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لوگوں کو روزہ رکھنے کا حکم دے دیا۔
(۹۵۵۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ؛ أَنَّ أَعْرَابِیًّا شَہِدَ عِنْدَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلَی رُؤْیَۃِ الْہِلاَلِ ، فَقَالَ : أَتَشْہَدُ أَنْ لاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَأَنِّی رَسُولُ اللہِ ؟ قَالَ : نَعَمْ ، قَالَ : فَأُمِرَ النَّاسُ أَنْ یَصُومُوا۔ (ابوداؤد ۲۳۳۴۔ نسائی ۲۴۲۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৫৫৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات چاند کی رویت پر ایک آدمی کی گواہی کو بھی کافی سمجھتے تھے
(٩٥٥٨) حضرت ابن ابی لیلیٰ فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب نے چاند کے بارے میں ایک آدمی کی گواہی کو قبول فرمایا۔
(۹۵۵۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفیان ، عَنْ عَبْدِ الأَعْلَی ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ؛ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ أَجَازَ شَہَادَۃَ رَجُلٍ فِی الْہِلاَلِ۔
tahqiq

তাহকীক: