মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
روزے کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৯৩৬ টি
হাদীস নং: ৯৫১৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک روزے کی حالت میں بیوی کا بوسہ لینا مکروہ ہے
(٩٥١٩) حضرت میمونہ مولاۃ النبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) روایت کرتی ہیں کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا گیا کہ ایک روزہ دار نے بوسہ لے لیا ہے ؟ آپ نے فرمایا کہ اس کا روزہ ٹوٹ گیا۔
(۹۵۱۹) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنْ أَبِی یَزِیدَ الضَّنِّی ، عَنْ مَیْمُونَۃَ مَوْلاَۃِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ صَائِمٍ قَبَّلَ ؟ فَقَالَ : أَفْطَرَ۔ (احمد ۶/۴۶۳۔ طبرانی ۵۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৫২০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک روزے کی حالت میں بیوی کا بوسہ لینا مکروہ ہے
(٩٥٢٠) حضرت مسروق سے روزہ کی حالت میں بوسہ لینے کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے فرمایا رات قریب ہی ہوتی ہے۔
(۹۵۲۰) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، قَالَ : حدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ؛ أَنَّہُ سُئِلَ عَنِ الْقُبْلَۃِ لِلصَّائِمِ ؟ فَقَالَ : اللَّیْلُ قَرِیبٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৫২১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ روزے کی حالت میں بیوی کے ساتھ معانقہ وغیرہ کرنے کا حکم
(٩٥٢١) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) روزے کی حالت میں اپنی بیوی کے ساتھ معانقہ کیا کرتے تھے لیکن حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے جذبات پر تم سے زیادہ قابو رکھنے والے تھے۔
(۹۵۲۱) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلْقَمَۃَ ، وَالأَسْوَد ، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُبَاشِرُ وَہُوَ صَائِمٌ ، وَلَکِنَّہُ کَانَ أَمْلَکَکُمْ لأَرْبِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৫২২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ روزے کی حالت میں بیوی کے ساتھ معانقہ وغیرہ کرنے کا حکم
(٩٥٢٢) حضرت سالم اوسی کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے حضرت سعد سے سوال کیا کہ اے ابو اسحاق ! کیا آپ روزے کی حالت میں اپنی بیوی سے معانقہ کرتے ہیں ؟ انھوں نے فرمایا کہ ہاں اور میں اس کی حیاء کی جگہ کو بھی ہاتھ لگاتا ہوں۔
(۹۵۲۲) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ ، عَنْ سَالِمٍ الأَوْسِیِّ ، قَالَ : قَالَ رَجُلٌ لِسَعْدٍ : یَا أَبَا إِسْحَاقَ ، أَتُبَاشِرُ وَأَنْتَ صَائِمٌ ؟ قَالَ : نَعَمْ ، وَآخُذُ بِجَہَازِہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৫২৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ روزے کی حالت میں بیوی کے ساتھ معانقہ وغیرہ کرنے کا حکم
(٩٥٢٣) حضرت ابن مسعود روزہ کی حالت میں نصفِ نہا ر کے وقت اپنی بیوی سے معانقہ کیا کرتے تھے۔
(۹۵۲۳) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہر ، ووَکِیعٌ ، عَنْ زَکَرِیَّا ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ أَبِی مَیْسَرَۃَ ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ : کَانَ یُبَاشِرُ امْرَأَتَہُ بِنِصْفِ النَّہَارِ وَہُوَ صَائِمٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৫২৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ روزے کی حالت میں بیوی کے ساتھ معانقہ وغیرہ کرنے کا حکم
(٩٥٢٤) حضرت عکرمہ فرماتے ہیں کہ ایک دیہاتی حضرت ابن عباس کے پاس آیا اور اس نے حضرت ابن عباس سے روزے کی حالت میں بیوی کے ساتھ تعلقات کے بارے میں سوال کیا تو آپ نے بوسے، معانقہ اور ہاتھ سے چھونے کی اجازت دے دی۔ بشرطیکہ اس سے آگے نہ بڑھے۔
(۹۵۲۴) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ دَاوُدَ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : أَعْرَابِیٌّ أَتَاہُ فَسَأَلَہُ ؟ فَرَخَّصَ لَہُ فِی الْقُبْلَۃِ وَالْمُبَاشَرَۃِ وَوَضْعِ الْیَدِ ، مَا لَمْ یَعْدُہ إلَی غَیْرِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৫২৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ روزے کی حالت میں بیوی کے ساتھ معانقہ وغیرہ کرنے کا حکم
(٩٥٢٥) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ بوڑھے کے لیے روزے کی حالت میں بیوی سے معانقہ کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
(۹۵۲۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ أَبِی مَکِینٍ، عَنْ عِکْرِمَۃَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: لاَ بَأْسَ لِلشَّیْخِ أَنْ یُبَاشِرَ، یَعْنِی وَہُوَ صَائِمٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৫২৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ روزے کی حالت میں بیوی کے ساتھ معانقہ وغیرہ کرنے کا حکم
(٩٥٢٦) حضرت شیبانی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عکرمہ اور حضرت شعبی سے روزے کی حالت میں بیوی سے معانقہ کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے اس کی رخصت دی۔ حضرت ابن مغفل سے سوال کیا تو انھوں نے اسے مکروہ قرار دیا۔
(۹۵۲۶) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، قَالَ : سَأَلْتُ عِکْرِمَۃَ ، وَالشَّعْبِیَّ عَنِ الْمُبَاشَرَۃِ ؟ فَرَخَّصَا فِیہَا ، وَسَأَلْتُ ابْنَ مُغَفَّلٍ ؟ فَکَرِہَہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৫২৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ روزے کی حالت میں بیوی کے ساتھ معانقہ وغیرہ کرنے کا حکم
(٩٥٢٧) حضرت وبرہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی حضرت ابن عمر کے پاس آیا اور اس نے عرض کیا کہ کیا میں روزہ کی حالت میں اپنی بیوی سے معانقہ وغیرہ کرسکتا ہوں ؟ انھوں نے فرمایا نہیں۔ ایک دوسرا آدمی آیا اور اس نے بھی یہی سوال کیا تو حضرت ابن عمر نے فرمایا کہ ہاں کرسکتے ہو۔ لوگوں نے آپ سے پوچھا کہ آپ نے ایک آدمی کو اجازت دی اور ایک کو منع کیا اس کی کیا وجہ ہے ؟ حضرت ابن عمر نے فرمایا کہ ایک جوان اور دوسرا بوڑھا تھا۔
(۹۵۲۷) حَدَّثَنَا عَبْدَۃ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ مُجَالِدٍ ، عَنْ وَبَرَۃَ ، قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إلَی ابْنِ عُمَرَ ، فَقَالَ : أُبَاشِرُ امْرَأَتِی وَأَنَا صَائِمٌ ؟ فَقَالَ : لاَ ، ثُمَّ جَائَ آخَرُ ، فَقَالَ : أُبَاشِرُ امْرَأَتِی وَأَنَا صَائِمٌ ؟ قَالَ : نَعَمْ ، فَقِیلَ لَہُ : یَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قُلْتَ لِہَذَا نَعَمْ ، وَقُلْتَ لِہَذَا لاَ ؟ فَقَالَ : إنَّ ہَذَا شَیْخٌ وَہَذَا شَابٌّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৫২৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ روزے کی حالت میں بیوی کے ساتھ معانقہ وغیرہ کرنے کا حکم
(٩٥٢٨) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس سے روزے کی حالت میں معانقہ وغیرہ کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا کہ اپنے روزے کو پاکیزہ رکھو۔
(۹۵۲۸) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : قِیلَ لِاِبْنِ عَبَّاسٍ : الْمُبَاشَرَۃُ ؟ قَالَ : أَعِفُّوا صَوْمَکُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৫২৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ روزے کی حالت میں بیوی کے ساتھ معانقہ وغیرہ کرنے کا حکم
(٩٥٢٩) حضرت ابن عمر روزے کی حالت میں بوسے اور معانقہ وغیرہ کو مکروہ قرار دیتے تھے۔
(۹۵۲۹) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ الْقُبْلَۃَ وَالْمُبَاشَرَۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৫৩০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ روزے کی حالت میں بیوی کے ساتھ معانقہ وغیرہ کرنے کا حکم
(٩٥٣٠) حضرت جمانہ بنت مسیب جو کہ حضرت حذیفہ کی اہلیہ تھیں فرماتی ہیں کہ حضرت حذیفہ رمضان میں فجر کی نماز ادا کرنے کے بعد ایک لحاف میں ان کے ساتھ لیٹتے اور ان کی طرف کمر کردیتے۔ تاکہ ان سے گرمی حاصل کرسکیں اور ان کی طرف رخ نہ کرتے تھے۔
(۹۵۳۰) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ ذَرٍّ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا حَنْظَلَۃُ بْنُ سَبْرَۃَ بْنِ الْمُسَیَّبِ بْنِ نَجَبَۃَ الْفَزَارِیِّ ، عَنْ عَمَّتِہِ جُمَانَۃَ بِنْتِ الْمُسَیَّبِ ، وَکَانَتْ عِنْدَ حُذَیْفَۃَ بْنِ الْیَمَانِ ، فَکَانَ إذَا صَلَّی الْفَجْرَ فِی رَمَضَانَ ، دَخَلَ مَعَہَا فِی لِحَافِہَا فَیُوَلِّیہَا ظَہْرَہُ لِیَسْتَدْفِئُ بِقُرْبِہَا ، وَلاَ یُقْبِلُ عَلَیْہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৫৩১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر روزہ دار کو کھانے کی دعوت دی جائے تو وہ کیا کہے ؟
(٩٥٣١) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ جب تم میں سے کسی روزہ دار کو کھانے کی دعوت دی جائے تو وہ کہے کہ میں روزے سے ہوں۔
(۹۵۳۱) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ أَبِی الزِّنَادِ ، عَنِ الأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، أَنَّہُ قَالَ : إذَا دُعِیَ أَحَدُکُمْ إلَی طَعَامٍ وَہُوَ صَائِمٌ فَلْیَقُلْ : إِنِّی صَائِمٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৫৩২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر روزہ دار کو کھانے کی دعوت دی جائے تو وہ کیا کہے ؟
(٩٥٣٢) حضرت ابو اسحاق فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں حضرت قیس بن حازم کے پاس آیا، انھوں نے میرے لیے کوئی پینے کی چیز منگوائی اور مجھ سے فرمایا کہ اسے پیو، میں نے کہا کہ میں نہیں پینا چاہتا۔ انھوں نے پوچھا کیا تمہارا روزہ ہے ؟ میں نے کہا ہاں۔ انھوں نے فرمایا کہ حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ جب تم میں سے کسی روزہ دار کو کھانے یا پینے کی دعوت دی جائے تو وہ کہے کہ میں روزے سے ہوں۔
(۹۵۳۲) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، قَالَ : دَخَلْتُ عَلَی قَیْسِ بْنِ أَبِی حَازِمٍ فَدَعَا لِی بِشَرَابٍ ، فَقَالَ : اشْرَبْ ، فَقُلْتُ : لاَ أُرِیدُ ، قَالَ : صَائِمٌ أَنْتَ ؟ قُلْتُ : نَعَمْ ، قَالَ : فَإِنِّی سَمِعْتُ عَبْدَ اللہِ یَقُولُ : إذَا عُرِضَ عَلَی أَحَدِکُمْ طَعَامٌ ، أَوْ شَرَابٌ وَہُوَ صَائِمٌ ، فَلْیَقُلْ : إنِّی صَائِمٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৫৩৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر روزہ دار کو کھانے کی دعوت دی جائے تو وہ کیا کہے ؟
(٩٥٣٣) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ جب تم میں سے کسی روزہ دار کو کھانے کی دعوت دی جائے تو وہ کہے کہ میں روزے سے ہوں۔
(۹۵۳۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، وَیَزِیدُ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : إذَا سُئِلَ أَحَدُکُمْ وَہُوَ صَائِمٌ ، فَلْیَقُلْ : إنِّی صَائِمٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৫৩৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر روزہ دار کو کھانے کی دعوت دی جائے تو وہ کیا کہے ؟
(٩٥٣٤) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ جب حضرت ابن عمر کو روزے کی حالت میں کھانے کی دعوت دی جاتی تو دعوت قبول فرماتے، جب دستر خوان بچھ جاتا اور اس پر کھانا ہوتا تو اپنا ہاتھ کھانے کی طرف بڑھاتے اور فرماتے کہ اللہ کے نام کے ساتھ شروع کرو۔ جب لوگ کھانا شروع کردیتے تو وہ ہاتھ کھینچ لیتے۔
(۹۵۳۴) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : کَانَ ابْنُ عُمَرَ إذَا دُعِیَ إلَی طَعَامٍ وَہُوَ صَائِمٌ أَجَابَ ، فَإِذَا جَاؤُوا بِالْمَائِدَۃِ وَعَلَیْہَا الطَّعَامُ مَدَّ یَدَہُ ، ثُمَّ قَالَ : خُذُوا بِسْمِ اللہِ ، فَإِذَا أَہْوَی الْقَوْمُ کَفَّ یَدَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৫৩৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر روزہ دار کو کھانے کی دعوت دی جائے تو وہ کیا کہے ؟
(٩٥٣٥) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ جب تم میں سے کسی روزہ دار کو کھانے کی دعوت دی جائے تو وہ کہے کہ میں روزے سے ہوں۔
(۹۵۳۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ قَیْسِ بْنِ أَبِی حَازِمٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : إذَا عُرِضَ عَلَی أَحَدِکُمْ طَعَامٌ ، أَوْ شَرَابٌ وَہُوَ صَائِمٌ فَلْیَقُلْ : إنِّی صَائِمٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৫৩৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر روزہ دار کو کھانے کی دعوت دی جائے تو وہ کیا کہے ؟
(٩٥٣٦) حضرت ثابت فرماتے ہیں کہ حضرت انس کے پاس کھانا لایا گیا، انھوں نے مجھ سے کہا کہ قریب آجاؤ۔ میں نے کہا کہ میں نہیں کھاؤں گا۔ انھوں نے فرمایا کہ یہ نہ کہو کہ میں نہیں کھاؤں گا بلکہ یہ کہو کہ میرا روزہ ہے۔
(۹۵۳۶) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، قَالَ : أُتِیَ أَنَسٌ بِطَعَامٍ ، فَقَالَ لِی : اُدْنُ ، فَقُلْتُ : لاَ أَطْعَمُ ، فَقَالَ : ما : لاَ أَطْعَمُ ؟ قُلْ : إنِّی صَائِمٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৫৩৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر روزہ دار کو کھانے کی دعوت دی جائے تو وہ کیا کہے ؟
(٩٥٣٧) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ جب تم میں سے کسی سے سوال کیا جائے کہ تمہارا روزہ ہے تو تم جواب میں کہو کہ میرا روزہ ہے۔ مومن اس کے لیے خیر کی دعا کرے گا اور منافق اسے ریاکار کہے گا۔
(۹۵۳۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی الْمُہَزِّمِ ، قَالَ : قَالَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ : إذَا سُئِلَ أَحَدُکُمْ : صَائِمٌ أَنْتَ ؟ فَلْیَقُلْ : إنِّی صَائِمٌ ، فَأَمَّا الْمُؤْمِنُ فَیَدْعُو لَہُ بِخَیْرٍ ، وَأَمَّا الْمُنَافِقُ فَیَقُولُ : مُرَائِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৫৩৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر روزہ دار کو کھانے کی دعوت دی جائے تو وہ کیا کہے ؟
(٩٥٣٨) حضرت عمران بن حدیر فرماتے ہیں کہ میں ابو مجلز کے پاس حاضر ہوا اور وہ کھانا کھا رہے تھے۔ انھوں نے فرمایا کہ قریب آؤ اور کھانا کھاؤ۔ میں نے کہا کہ میرا روزہ ہے۔ حضرت ابومجلز نے فرمایا کہ شاید آپ ان لوگوں میں سے ہیں جن کا روزہ نہیں ہوتا لیکن وہ یہ خاسل کرتے ہیں کہ ان کا روزہ ہے ! میں نے کہا کہ اللہ پاک ہے۔ انھوں نے کہا کہ جو ذات تم سے بہتر تھی وہ ہر مہینے تین روزے رکھا کرتے تھے پھر فرماتے تھے کہ میرا روزہ ہے۔
(۹۵۳۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ حُدَیْرٍ ، عَنْ أَبِی مِجْلَزٍ ، قَالَ : دَخَلْتُ عَلَیْہِ وَہُوَ یَأْکُلُ ، فَقَالَ : اُدْنُ فَکُلْ ، قَالَ : قُلْتُ : إنِّی صَائِمٌ ، قَالَ : فَلَعَلَّک مِمَّنْ یَزْعُمُ أَنَّہُ صَائِمٌ وَلَیْسَ بِصَائِمٍ ، قُلْتُ : سُبْحَانَ اللہِ ، قَالَ : قَدْ کَانَ مَنْ ہُوَ خَیْرٌ مِنْک یَصُومُ ثَلاَثَۃَ أَیَامٍ مِنْ کُلِّ شَہْرٍ ، ثُمَّ یَقُولُ : إنِّی صَائِمٌ۔
তাহকীক: