মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

دعاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৮০১ টি

হাদীস নং: ৩০৪৯০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص دعا کرے اور قبولیت کو جان لے
(٣٠٤٩١) حضرت داؤد بن شابور فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے حضرت طاوس سے فرمایا : آپ ہمارے لیے دعا کر دیجییٗ ۔ پس آپ نے ارشاد فرمایا : میں اس وقت دل میں ڈر نہیں پاتا۔
(۳۰۴۹۱) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنِ أُمَیَّۃَ ، عَن دَاوُد بْنِ شَابُورَ ، قَالَ : قَالَ رَجُلٌ لِطَاوُوسٍ: ادْعُ لَنَا ، فَقَالَ : مَا أَجِدُ لِقَلْبِی خَشْیَۃ الآنَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৪৯১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کوا کائیں کائیں کرے تو آدمی یوں دعا کرے
(٣٠٤٩٢) حضرت غیلان فرماتے ہیں کہ جب کوا کائیں کائیں کرتا تو حضرت ابن عباس یوں دعا فرماتے ! اے اللہ ! کوئی بدشگونی نہیں سوائے تیری بدشگونی کے، اور کوئی بھلائی نہیں سوائے تیری بھلائی کے ، اور تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔
(۳۰۴۹۲) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ ، قَالَ : حدَّثَنَا مَہْدِیُّ بْنُ مَیْمُونٍ ، عَن غَیْلانَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّہُ کَانَ إذَا نَعَبَ الْغُرَابُ ، قَالَ : اللَّہُمَّ لاَ طَیْرَ إِلاَّ طَیْرُک ، وَلا خَیْرَ إِلاَّ خَیْرُک ، وَلا إلَۃَ غَیْرُک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৪৯২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعاء قنوت
(٣٠٤٩٣) حضرت اعمش فرماتے ہیں کہ میں حضرت یحییٰ بن وثاب کو یوں دعائے قنوت کرتے ہوئے سنا : اے اللہ ! کافر اہل کتاب کو عذاب دے، اے اللہ ! ان کے دلوں کو کافر عورتوں کے دلوں جیسا کر دے۔
(۳۰۴۹۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَن یَحْیَی بْنِ وَثَّابٍ ، قَالَ : سَمِعْتُہُ یَقُولُ فِی قُنُوتِہِ : اللَّہُمَّ عَذِّبْ کَفَرَۃَ أَہْلِ الْکِتَابِ ، اللَّہُمَّ اجْعَلْ قُلُوبَہُمْ عَلَی قُلُوبِ نِسَائٍ کَوَافِرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৪৯৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھڑے ہو کر دعا کرنے کا بیان
(٣٠٤٩٤) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ حضرت جابر بن عبداللہ نے ارشاد فرمایا : ہم کھڑے ہو کر اور بیٹھ کر دعا کرتے تھے، اور رکوع اور سجدے کی حالت میں تسبیح کرتے تھے۔
(۳۰۴۹۴) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا حُمَیْدٌ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : کُنَّا نَدْعُو قِیَامًا وَقُعُودًا وَنُسَبِّحُ رُکُوعًا وَسُجُودًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৪৯৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جس نے اپنی بیوی کی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو شکایت کی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے یہ حکم دیا
(٣٠٤٩٥) حضرت محمد بن المنکدر فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے آکر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اپنی بیوی کی شکایت کی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان دونوں کا سر پکڑا اور یوں دعا فرمائی؛ اے اللہ ! ان دونوں کے درمیان پیارو محبت پیدا فرما۔
(۳۰۴۹۵) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَن مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ ، قَالَ : جَائَ رَجُلٌ یَشْکُو امْرَأَتَہُ إِلَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَأَخَذَ بِرُؤُوسِہِمَا ، وَقَالَ : اللَّہُمَّ آدِمْ بَیْنَہُمَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৪৯৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایک مرتبہ تکبیر کہنے کا ثواب کیا ہے ؟
(٣٠٤٩٦) حضرت صالح بن حیان فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو وائل کو یوں فرماتے ہوئے سنا : کہ حضرت عمر نے مجھے اپنے ہاتھ سے چار عطیات دیے اور فرمایا : ایک مرتبہ تکبیر کا کہنا، دنیا اور جو کچھ اس میں ہے اس سے بہتر ہے۔
(۳۰۴۹۶) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَن صَالِحِ بْنِ حَیَّانَ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ یَقُولُ : أَعْطَانِی عُمَرُ أَرْبَعَ أَعْطِیَۃٍ بِیَدِہِ ، وَقَالَ : التَّکْبِیرُ خَیْرٌ مِنَ الدُّنْیَا ، وَمَا فِیہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৪৯৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس آدمی کے لیے جس کے گھر مہمان بن کر گئے یوں دعا فرمائی
(٣٠٤٩٧) حضرت عبداللہ بن بسر فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہواپس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے پاس چلے گئے۔ پس وہ کھانے میں ستو اور گھی لایا پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے تناول فرمایا : اور پھر وہ پانی لایا پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نوش فرمایا۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے دائیں والے کو دے دیا، اور جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھجور کھاتے تو اس کی گٹھلی یوں پھینکتے۔ اور آپ نے اپنی دونوں انگلیوں سے ان کی پشت پر اشارہ کر کے دکھایا۔ اور فرمایا : جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سواری پر سوار ہوگئے۔ تو میرے والد اٹھے اور آپ کے جانور کی لگام پکڑ لی پھر فرمایا : اے اللہ کے رسول ! اللہ سے ہمارے لیے دعا کیجیے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یوں دعا فرمائی ! اے اللہ ! جو تو نے ان کو رزق عطا فرمایا ہے اس میں برکت عطا فرما، اور ان کی مغفرت فرما، اور ان پر رحم فرما۔
(۳۰۴۹۷) حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا شُعْبَۃُ بْنُ الْحَجَّاجِ ، عَن یَزِیدَ بْنِ خُمَیْرٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَبْدَ اللہِ بْنَ بُسْرٍ ، قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَنَزَلَ ، فَأَتَاہُ بِطَعَامٍ ؛ سَوِیقٍ وَحَیْسٍ ، فَأَکَلَ ، وَأَتَاہُ بِشَرَابٍ فَشَرِبَ ، فَنَاوَلَ مَنْ عَن یَمِینِہِ ، وَکَانَ إذَا أَکَلَ تَمْرًا أَلْقَی النَّوَی ہَکَذَا - وَأَشَارَ بِإِصْبَعَیْہِ عَلَی ظَہْرِہِمَا - قَالَ : فَلَمَّا رَکِبَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَامَ أَبِی فَأَخَذَ بِلِجَامِہِ ، فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، ادْعُ اللَّہَ لَنَا ، فَقَالَ : اللَّہُمَّ بَارِکْ لَہُمْ فِیمَا رَزَقْتَہُمْ ، وَاغْفِرْ لَہُمْ ، وَارْحَمْہُمْ۔ (احمد ۱۸۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৪৯৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی ستارہ ٹوٹتا ہوا دیکھے تو یوں دعا کرے
(٣٠٤٩٨) حضرت علی فرماتے ہیں ! کہ ان کے والد جب کوئی ٹوٹا ہوا ستارہ دیکھتے تو یوں دعا فرماتے : اے اللہ ! تو اس کو درست کر دے اور اس کے ذریعہ درستگی فرما۔ اور ہمیں بچا اس شر سے جو اس کے پیچھے آنے والا ہے۔
(۳۰۴۹۹) حَدَّثَنَا ہَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو عَقِیلٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ زَیْدَ بْنَ عَلِیٍّ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ ، قَالَ : کَانَ إذَا رَأَی الْکَوْکَبَ مُنْقَضًّا ، قَالَ : اللَّہُمَّ صَوِّبْہُ وَأَصِبْ بِہِ وَقِنَا شَرَّ مَا یَتَّبِعُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৪৯৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی کوئی غلام خریدے تو یوں کہے اور جب بجلی دیکھے تو یوں کہے
(٣٠٤٩٩) حضرت مسروق فرماتے ہیں کہ حضرت ابن مسعود جب کوئی غلام خریدتے تو یوں دعا فرماتے : اے اللہ ! تو ہمارے لیے اس میں برکت پیدا فرما۔ اور اس کو لمبی عمر والا اور زیادہ رزق والا بنا دے۔
(۳۰۴۹۹) حَدَّثَنَا ہَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو عَقِیلٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا مُجَالِدٌ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَن مَسْرُوقٍ ، قَالَ : کَانَ ابْنُ مَسْعُودٍ إذَا اشْتَرَی مَمْلُوکًا ، قَالَ اللَّہُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیہِ ، وَاجْعَلْہُ طَوِیلَ الْعُمُرِ کَثِیرَ الرِّزْق۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৪৯৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی کوئی غلام خریدے تو یوں کہے اور جب بجلی دیکھے تو یوں کہے
(٣٠٥٠٠) حضرت ابو عقیل فرماتے ہیں کہ ان کے استاذ نے ارشاد فریایا : میں نے حضرت ابن سیرین سے پوچھا ! جب میں بجلی کی چمک دیکھوں تو کیا کہوں ؟ آپ نے ارشاد فرمایا : تم اپنی دونوں آنکھوں کو بند کرلو اور اللہ کا ذکر کرو۔
(۳۰۵۰۰) حَدَّثَنَا ہَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو عَقِیلٍ ، عَن شَیْخٍ حَدَّثَہُ قَالَ : سَأَلْتُ ابْنَ سِیرِینَ : مَا أَقُولُ فِی الْبَرْقِ إذَا رَأَیْتہ ؟ قَالَ تُغْمِضُ عَیْنَیْک وَتَذْکُرُ اللَّہَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫০০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب مؤذن کہے ! میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں، تو یوں کہا جائے گا
(٣٠٥٠١) حضرت زیاد فرماتے ہیں کہ حضرت حسن نے ارشاد فرمایا : جو شخص اس وقت یہ کلمات پڑھے۔ جب مؤذن یوں کہتا ہے : میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ بیشک محمد اللہ کے رسول ہیں۔ تو کافی ہوجا میرے لیے اس شخص سے جو انکار کرے۔ اور میں گواہی دینے والے کے ساتھ گواہی دیتا ہوں۔ تو کہنے والے کے لیے گواہی دینے والوں کے اور گواہی نہ دینے والوں کے برابر ثواب ہوگا۔
(۳۰۵۰۱) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ: حدَّثَنِی عَبْدُ اللہِ بْنُ الْوَلِیدِ ، عَن زِیَادٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ: مَنْ قَالَ إذَا قَالَ الْمُؤَذِّنُ أَشْہَدُ أَنْ لاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ ، أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللہِ ،اکفنی من أبی وَأَشْہَدُ مَعَ مَنْ شَہِدَ کَانَ لَہُ أَجْرُ مَنْ شَہِدَ وَمَنْ لَمْ یَشْہَدْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫০১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شیطان سے پناہ مانگنے کا بیان
(٣٠٥٠٢) حضرت ابو جعفر جو کھانا فروش ہیں فرماتے ہیں کہ حضرت ابو جعفر نے ارشاد فرمایا : میں اللہ کی پناہ لیتا ہوں شیطان اور بادشاہ کے شر سے، اور عجمیوں، شامیوں کے شر سے جب وہ بتکلف عربی بنیں اور ان عربوں کے شر سے جو بتکلف عجمی بنیں۔ ان سے پوچھا گیا ! اہل عرب کیسے بتکلف عجمی بنیں گے ؟ آپ نے فرمایا : جب وہ ان کے طور طریقے اپنا لیں گے۔
(۳۰۵۰۲) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ بَیَّاعِ الطَّعَامِ ، قَالَ: کَانَ أَبُو جَعْفَرٍ یَقُولُ: أَعُوذُ بِاللہِ مِنْ شَرِّ الشَّیْطَانِ وَالسُّلْطَانِ ، وَشَرِّ النَّبَطِیِّ إذَا اسْتَعْرَبَ ، وَشَرِّ الْعَرَبِیِّ إذَا اسْتَنْبَطَ ، فَقِیلَ: وَکَیْفَ یَسْتَنْبِطُ الْعَرَبِیُّ ؟ قَالَ: إذَا أَخَذَ بِأَخْذِہِمْ وَزِیِّہِمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫০২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عائشہ کو یوں حکم فرمایا : جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں دعا میں اختصار کرنے کا حکم فرمایا
(٣٠٥٠٣) اہل بصرہ میں سے ایک آدمی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں ایک ہدیہ لایا گیا۔ اس حال میں کہ حضرت عائشہ کھڑے ہو کر نماز پڑھ رہی تھیں۔ پس آپ نے چاہا کہ وہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ کھائیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اے عائشہ ! سمیٹ اور مختصر کر۔ فرمایا : یوں کہو ! اے اللہ ! میں تجھ سے تمام بھلائی کا سوال کرتی ہوں جو جلدی ملنے والی ہو اور جو دیر سے ملنے والی ہو۔ اور میں تیری پناہ لیتی ہوں تمام برائیوں سے جو جلدی آنے والی ہیں اور جو دیر سے آنے والی ہیں۔ اور تو نے جو بھی فیصلہ فرمایا، پس تو اس فیصلہ میں میرے لیے برکت پیدا فرما، اور اس کے انجام کو اچھا کر دے۔
(۳۰۵۰۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِی سُلَیْمَانَ عَن رَجُلٍ مِنْ أَہْلِ الْبَصْرَۃِ ، قَالَ: أُتِیَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِہَدِیَّۃٍ وَعَائِشَۃُ قَائِمَۃٌ تُصَلِّی فَأَعْجَبَہُ أَنْ تَأْکُلَ مَعَہُ ، فَقَالَ: یَا عَائِشَۃُ اجْمَعِی وَأَوْجِزِی ، قَالَ: قُولِی: اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک مِنَ الْخَیْرِ کُلِّہِ عَاجِلِہِ وَآجِلِہِ ، وَأَعُوذُ بِکَ مِنَ الشَّرِّ کُلِّہِ عَاجِلِہِ وَآجِلِہِ ، وَمَا قَضَیْت مِنْ قَضَائٍ فَبَارِکْ لِی فِیہِ ،وَاجْعَلْ عَاقِبَتَہُ إِلَی خَیْرٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫০৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بخار میں مبتلا شخص کو حکم دیا گیا ہے کہ جب وہ غسل کرے تو یوں دعا کرے
(٣٠٥٠٤) حضرت مکحول فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ! کوئی آدمی نہیں جو بخار میں مبتلا ہو پھر وہ تین دن پے در پے غسل کرے اور ہر غسل کے وقت یوں کہے : اللہ کے نام کے ساتھ : اے اللہ ! بیشک میں نے شفا کی درخواست کرتے ہوئے غسل کیا اور تیرے نبی محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی تصدیق کرتے ہوئے۔ مگر یہ کہ اس سے بخار کی تکلیف دور کردی جائے گی۔
(۳۰۵۰۴) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ ، عَن رَجُلٍ ، عَن مَکْحُولٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: مَا مِنْ رَجُلٍ یُحَمُّ فَیَغْتَسِلُ ثَلاثَۃَ أَیَّامٍ مُتَتَابِعَۃً ،یَقُولُ عِنْدَ کُلِّ غُسْلٍ: بِسْمِ اللہِ اللَّہُمَّ إِنِّی إنَّمَا اغْتَسَلْت الْتِمَاسَ شِفَائِکَ وَتَصْدِیقَ نَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِلاَّ کُشِفَ عَنْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫০৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان کلمات کا بیان جو حضرت یوسف نے عزیز مصر کو دیکھتے وقت کہے
(٣٠٥٠٥) حضرت زید العمی فرماتے ہیں کہ جب حضرت یوسف نے عزیز مصر کو دیکھا تو یوں دعا فرمائی : اے اللہ ! میں اس کی خیر سے تیری خیر کا سوال کرتا ہوں ۔ اور میں اس کے شر سے تیری طاقت کی پناہ لیتا ہوں۔
(۳۰۵۰۵) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَن زَیْدٍ الْعَمِّیِّ ، قَالَ: لَمَّا رَأَی یُوسُفُ عَزِیزَ مِصْرَ ، قَالَ: اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک بِخَیْرِکَ مِنْ خَیْرِہِ وَأَعُوذُ بِقُوَّتِکَ مِنْ شَرِّہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫০৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علامات ایمان کا بیان
(٣٠٥٠٦) حضرت حمید فرماتے ہیں کہ حضرت سعید بن ابو الحسن یوں دعا فرمایا کرتے تھے : اے اللہ ! ہم پر ایمان کی علامت لگا دے۔ اور ہمیں تقوی کا لباس پہنا دے۔
(۳۰۵۰۶) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ: حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَن حُمَیْدٍ ، أَنَّ سَعِیدَ بْنَ أَبِی الْحَسَنِ کَانَ یَقُولُ: اللَّہُمَّ سَوِّمْنَا سِیمَائَ الإِیمَانِ وَأَلْبِسْنَا لِبَاسَ التَّقْوَی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫০৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علامات ایمان کا بیان
(٣٠٥٠٧) حضرت حماد بن سلمہ فرماتے ہیں کہ حضرت ثابت نے ارشاد فرمایا : کہ ہم لوگ ایسی جگہ میں تھے جسے جانور پار نہیں کر پا رہے تھے۔ پس میں کھڑا ہوا اس حال میں کہ میں ان آیات کی تلاوت کررہا تھا ! ترجمہ ! گناہ کو معاف کرنے والے، اور توبہ قبول کرنے والے، سخت پکڑ والے۔ آپ فرماتے ہیں : پس ایک بزرگ پیشانی پر بالوں والے خچر پر سوار ہو کر گزرے اور فرمایا : یوں کہو، اے گناہوں کو معاف کرنے والے، میرے گناہ کو معاف فرما، اے توبہ قبول کرنے والے، میری توبہ کو قبول فرما۔ اے سخت پکڑ والے، مجھ سے میری سزا کو معاف فرما۔ اے لمبائی والے ! مجھ پر خیر کو لمبا کر دے ۔ آپ فرماتے ہیں ! میں نے ان کلمات کو پڑھا۔ پھر میں نے دیکھا تو مجھے وہاں کوئی دکھائی نہیں دیا۔
(۳۰۵۰۷) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ: حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، قَالَ: کُنَّا فِی مَکَان لاَ تَنْفذُہُ الدَّوَابُّ فَقُمْت وَأَنَا أَقْرَأُ ہَؤُلائِ الآیَاتِ {غَافِرِ الذَّنْبِ وَقَابِلِ التَّوْبِ شَدِیدِ الْعِقَابِ}، قَالَ فَمَرَّ شَیْخٌ عَلَی بَغْلَۃٍ شَہْبَائَ ، قَالَ: قُلْ: یَا غَافِرَ الذَّنْبِ اغْفِرْ ذَنْبِی ، یَا قَابِلَ التَّوْبِ اقْبَلْ تَوْبَتِی ، یَا شَدِیدَ الْعِقَابِ اعْفُ عَنی عِقَابِی ، یَا ذَا الطَّوْلِ طُل عَلَیَّ بِخَیْرٍ ، قَالَ: فَقُلْتہَا ، ثُمَّ نَظَرْت فَلَمْ أَرَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫০৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علامات ایمان کا بیان
(٣٠٥٠٨) حضرت ثابت فرماتے ہیں کہ حضرت عبید اللہ بن عبید نے ارشاد فرمایا : بیشک حضرت جبرائیل ضروریات کے پورا کرنے پر مامور ہیں۔ پس جب کوئی مؤمن اپنے رب سے سوال کرتا ہے تو آپ فرماتے ہیں ! روک لو، روک لو۔ اس کی دعا کو پسند کرتے ہوئے کہ وہ زیادہ مانگے۔ اور جب کوئی کافر سوال کرتا ہے۔ تو آپ فرماتے ہیں : اس کو دے دو ، اس کو دے دو ۔ اس کی دعا کو ناپسند کرتے ہوئے۔
(۳۰۵۰۸) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ: حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَن ثَابِتٍ ، عَن عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عُبَیْدٍ ، أَنَّ جِبْرِیلَ مُوَکَّلُ بِالْحَوَائِجِ ،فَإِذَا سَأَلَ الْمُؤْمِنُ رَبَّہُ ، قَالَ: احْبِسَ احْبِسْ حُبًّا لِدُعَائِہِ أَنْ یَزْدَادَ ، وَإِذَا سَأَلَ الْکَافِرُ ، قَالَ: أَعْطِہِ أَعْطِہِ بُغْضًا لِدُعَائِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫০৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علامات ایمان کا بیان
(٣٠٥٠٩) حضرت ثابت فرماتے ہیں کہ حضرت انس فرمایا کرتے تھے : البتہ تحقیق میں نے چھوڑیں اپنے بعد ایسی بوڑھی عورتیں جو کثرت کے ساتھ اللہ سے دعا مانگتیں تھیں کہ اللہ انھیں محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوض پر وارد کرے۔
(۳۰۵۰۹) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ: حدَّثَنَا حَمَّادٌ ، عَن ثَابِتٍ ، قَالَ: کَانَ أَنَسٌ یَقُولُ: لَقَدْ تَرَکْت بَعْدِی عَجَائِزَ یُکْثِرْنَ أَنْ یَدْعِینَ اللَّہَ أَنْ یُورِدَہُنَّ حَوْضَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫০৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مسجد فتح میں جس کو مسجد احزاب بھی کہا جاتا ہے یوں دعا مانگی
(٣٠٥١٠) حضرت موسیٰ بن عبیدہ فرمافتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر بن الحکم انصاری سے سوال کیا : کیا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مسجد فتح میں جسے مسجد احزاب بھی کہا جاتا ہے اس میں کوئی نماز پڑھی ؟ آپ نے ارشاد فرمایا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس میں کوئی نماز ادا نہیں فرمائی۔ لیکن آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس مں ش دعا فرمائی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی دعا یوں تھی۔ ! اے اللہ ! تیرے لیے ہی تعریف ہے۔ جس کو تو نے گمراہ کیا اسے کوئی ہدایت دینے والا نہیں۔ اور جسے تو نے ہدایت دی اسے کوئی گمراہ کرنے والا نہیں۔ اور جسے تو معزز بنا دے اس کی اہانت کرنے والا کوئی نہیں۔ اور جس کی تو اہانت کرے اس کو معزز بنانے والا کوئی نہیں۔ اور جس کو تو رسوا کر دے اس کی مدد کرنے والا کوئی نہیں۔ اور جس کی تو مدد کر دے اس کو رسوا کرنے والا کوئی نہیں۔ اور جس کو تو ذلیل کر دے اس کو عزت دینے والا کوئی نہیں اور جس کو تو عزت دے اسے ذلیل کرنے والا کوئی نہیں۔ اور جس کو تو محروم کر دے اسے رزق دینے والا کوئی نہیں، اور جس کو تو رزق دے اسے محروم کرنے والا کوئی نہیں۔ اور جسے تو عطا کرے اس سے روکنے والا کوئی نہیں۔ اور جس سے تو روک لے اسے عطا کرنے والا کوئی نہیں۔ اور جسے تو پست کردے اسے بلند کرنے والا کوئی نہیں اور جس کو تو پھاڑ دے اس کی پردہ پوشی کرنے والا کوئی نہیں۔ اور جس کی تو پردہ پوشی کرے اس کو پھاڑنے والا کوئی نہیں۔ اور جس کو تو دور کر دے اس کو کوئی قریب نہیں کرسکتا، اور جس کو تو قریب کرلے اس کوئی دور نہیں کرسکتا۔

پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دشمنوں کے لیے بد دعا کی۔ پس ان لشکروں میں سے کسی ایک نے بھی اور مشرکین میں سے بھی کسی نے مدینہ میں صبح نہیں کی مگر اللہ نے ہلاک کردیا۔ سوائے حیی بن اخطب اور قبیلہ بنو قریظہ کے ! اللہ ان کو ہلاک کرے اور منتشر کر دے۔
(۳۰۵۱۰) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ مُوسَی ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مُوسَی بْنُ عُبَیْدَۃَ ، عَن عُمَرَ بْنِ الْحَکَمِ الأَنْصَارِیِّ ، قَالَ: سَأَلْتُہ: ہَلْ صَلَّی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی مَسْجِدِ الْفَتْحِ الَّذِی یُقَالُ لَہُ: مَسْجِدُ الأَحْزَابِ ؟ قَالَ : لَمْ یُصَلِّ فِیہِ وَلَکِنَّہُ دَعَا ، فَکَانَ مِنْ دُعَائِہِ أَنْ ، قَالَ : اللَّہُمَّ لَکَ الْحَمْدُ لاَ ہَادِیَ لِمَنْ أَضْلَلْت ، وَلا مُضِلَّ لِمَنْ ہَدَیْت، وَلا مُہِینَ لِمَنْ أَکْرَمْت ، وَلا مُکْرِمَ لِمَنْ أَہَنْت ، وَلا نَاصِرَ لِمَنْ خَذَلْت ، وَلا خَاذِلَ لِمَنْ نَصَرْت ، وَلا مُعِزَّ لِمَنْ أَذْلَلْت ، وَلا مُذِلَّ لِمَنْ أَعْزَزْت ، وَلا رَازِقَ لِمَنْ حَرَمْت ، وَلا حَارِمَ لِمَنْ رَزَقْت ، وَلا مَانِعَ لِمَا أَعْطَیْت ، وَلا مُعْطِیَ لِمَا مَنَعْت ، وَلا رَافِعَ لِمَنْ خَفَضْت ، وَلا سَاتِرَ لِمَا خَرَقْت ، وَلا خَارِقَ لِمَا سَتَرْت ، وَلا مُقَرِّبَ لِمَا بَاعَدْت، وَلا مُبَاعِدَ لِمَنْ قَرَّبْت ، ثُمَّ دَعَا عَلَیْہِمْ فَلَمْ یُصْبِحْ فِی الْمَدِینَۃِ کرَّاب مِنَ الأَحْزَابِ ، وَلا مِنَ الْمُشْرِکِینَ إِلاَّ أَہْلَکَہُ اللَّہُ غَیْرَ حُیَیِّ بْنِ أَخْطَبَ وَقُرَیْظَۃَ قَتَلَہَا اللَّہُ وَشُتِّتَ۔ (احمد ۳۹۳)
tahqiq

তাহকীক: