মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
دعاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৮০১ টি
হাদীস নং: ৩০৪৭০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو دفنانے کے بعد اس کے لیے یوں دعا کی جائے
(٣٠٤٧١) حضرت عبداللہ بن ابی بکر فرماتے ہیں کہ جب میت کو قبر پر مٹی ڈال کر اسے برابر کردیا جاتا تو حضرت انس قبر پر کھڑے ہو کر یوں دعا فرماتے : اے اللہ ! تیرا بندہ تیری طرف لوٹا دیا گیا ہے پس تو اس پر شفقت فرما اور اس پر رحم فرما۔ اے اللہ ! زمین کو اس کے پہلو کی جانب سے کشادہ کر دے۔ اور اس کی روح کے لیے آسمان کے دروازے کھول دے۔ اور اس کے اعمال کو اچھے طریقہ سے قبول فرما، اے اللہ ! اگر یہ نیکو کار تھا تو اس کی نیکیوں کو دو چند فرما دے، اور اگر خطا کار تھا تو اس کی خطاؤں سے درگزر فرما۔
(۳۰۴۷۱) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَن عبد اللہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ ، قَالَ : کَانَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ إذَا سُوِّیَ عَلَی الْمَیِّتِ قَبْرُہُ قَامَ عَلَیْہِ ، ثُمَّ قَالَ : اللَّہُمَّ عَبْدُک رُدَّ عَلَیْک ، فَارْأَفْ بِہِ وَارْحَمْہُ ، اللَّہُمَّ جَافِ الأَرْضَ عَنْ جَنْبَیْہِ وَافْتَحْ أَبْوَابَ السَّمَائِ لِرُوحِہِ ، وَتَقَبَّلْہُ مِنْک بِقَبُولٍ حَسَنٍ ، اللَّہُمَّ إِنْ کَانَ مُحْسِنًا فَضَاعِفْ لَہُ فِی إحْسَانِہِ ، وَإِنْ کَانَ مُسِیئًا فَتَجَاوَزْ عَن سَیِّئَاتِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৭১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو دفنانے کے بعد اس کے لیے یوں دعا کی جائے
(٣٠٤٧٢) حضرت عمیر بن سعید فرماتے ہیں کہ حضرت علی نے یزید بن مکفف کے جنازہ پر چار تکبیریں پڑھیں، پھر آپ نے اس کی قبر پر کھڑے ہو کر یوں دعا فرمائی ! اے اللہ ! یہ تیرا بندہ ہے اور تیرے بندے کا بیٹا ہے۔ آج یہ تیرا مہمان بنا ہے اور تو بہترین مہمان نواز ہے۔ اے اللہ ! اس کی قبر کو کشادہ کر دے، اور اس کے گناہ کو معاف فرما دے۔ پس بیشک ہم نہیں جانتے مگر بھلائی اور تو اس بارے میں زیادہ جاننے والا ہے۔
(۳۰۴۷۲) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَن حَجَّاجٍ ، عَن عُمَیْرِ بْنِ سَعِیدٍ ، أَنَّ عَلِیًّا کَبَّرَ عَلَی یَزِیدَ بْنِ مُکَفَّفٍ أَرْبَعًا ، ثُمَّ قَامَ عَلَی الْقَبْرِ فَقَالَ : اللَّہُمَّ عَبْدُک ، وَابْنُ عَبْدِکَ نَزَلَ بِکَ الْیَوْمَ ، وَأَنْتَ خَیْرُ مَنْزُولٍ بِہِ ، اللَّہُمَّ وَسِّعْ لَہُ مُدْخَلَہُ وَاغْفِرْ لَہُ ذَنْبَہُ فَإِنَّا لاَ نَعْلَمُ إِلاَّ خَیْرًا وَأَنْتَ أَعْلَمُ بِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৭২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو دفنانے کے بعد اس کے لیے یوں دعا کی جائے
(٣٠٤٧٣) حضرت عبداللہ بن ابی ملیکہ فرماتے ہیں کہ جب حضرت عبداللہ بن سائب کی قبر برابر کر کے فارغ ہوئے۔ تو حضرت ابن عباس ان کی قبر پر کھڑے ہوئے۔ پس آپ اس پر کافی دیر کھڑے رہے، پھر آپ نے دعا کی اور واپس لوٹ گئے۔
(۳۰۴۷۳) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ ، قَالَ : لَمَّا فُرِغَ مِنْ قَبْرِ عَبْدِ اللہِ بْنِ السَّائِبِ قَامَ ابْنُ عَبَّاسٍ عَلَی الْقَبْرِ فَوَقَفَ عَلَیْہِ ، ثُمَّ دَعَا ، ثُمَّ انْصَرَفَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৭৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو دفنانے کے بعد اس کے لیے یوں دعا کی جائے
(٣٠٤٧٤) حضرت ابن علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ایوب کو ایک قبر پر کھڑے ہوئے دیکھا پھر آپ نے میت کے لیے دعا کی، اور کئی مرتبہ میں نے ان کو دیکھا کہ دفنانے والا ابھی قبر میں ہوتا اور اس کے نکلنے سے پہلے آپ میت کے لیے دعا فرماتے۔
(۳۰۴۷۴) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، قَالَ : رَأَیْتُ أَیُّوبَ یَقُومُ عَلَی الْقَبْرِ فَیَدْعُو لِلْمَیِّتِ ، وَرُبَّمَا رَأَیْتہ یَدْعُو لَہُ وَہُوَ فِی الْقَبْرِ قَبْلَ أَنْ یَخْرُجَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৭৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جو موت کی دعا کرنے کو ناپسند کرتا ہے اور اس سے روکتا ہے
(٣٠٤٧٥) حضرت قیس فرماتے ہیں کہ ہم حضرت خباب کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے اس حال میں کہ انھوں نے اپنے پیٹ میں سات جگہ داغ لگوائے تھے، پس فرمانے لگے ۔ اگر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں موت کی دعا کرنے سے منع نہ فرمایا ہوتا تو میں ضرور اس کی دعا کرتا۔
(۳۰۴۷۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَن قَیْسٍ ، قَالَ : دَخَلْنَا عَلَی خَبَّابٍ وَقَدِ اکْتَوَی سَبْعَ کَیَّاتٍ فِی بَطْنِہِ فَقَالَ : لَوْلا أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَہَانَا أَنْ نَدْعُوَ بِالْمَوْتِ لَدَعَوْت بِہِ۔ (بخاری ۵۶۷۲۔ مسلم ۲۰۶۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৭৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جو موت کی دعا کرنے کو ناپسند کرتا ہے اور اس سے روکتا ہے
(٣٠٤٧٦) حضرت ابو ظبیان فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابن عمر کے پاس بیٹھا ہوا تھا پس آپ نے ایک آدمی کو موت کی تمنا کرتے ہوئے سنا۔ راوی کہتے ہیں کہ حضرت ابن عمر نے اپنی آنکھیں فوراً اس کی طرف اٹھائیں پھر فرمایا : تو موت کی خواہش مت کر، تو نے مرنا تو ہے، لیکن تو اللہ سے عافیت کا سوال کر۔
(۳۰۴۷۶) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی ظَبْیَانَ ، قَالَ : کُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: فَسَمِعَ رَجُلاً یَتَمَنَّی الْمَوْتَ ، قَالَ : فَرَفَعَ إلَیْہِ ابْنُ عُمَرَ بَصَرَہُ فَقَالَ : لاَ تَمَنَّ الْمَوْتَ فَإِنَّک مَیِّتٌ ، وَلَکِنْ سَلِ اللَّہَ الْعَافِیَۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৭৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جو موت کی دعا کرنے کو ناپسند کرتا ہے اور اس سے روکتا ہے
(٣٠٤٧٧) حضرت انس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم میں سے کوئی بھی شخص دنیا میں اترنے والی کسی مصیبت و تکلیف کی وجہ سے موت کی خواہش نہ کرے۔
(۳۰۴۷۷) حَدَّثَنَا عَبِیدَۃُ بْنُ حُمَیْدٍ ، عَن حُمَیْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ یَتَمَنَّی أَحَدُکُمُ الْمَوْتَ لِضُرٍّ نَزَلَ بِہِ فِی الدُّنْیَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৭৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے شعبان کی پندرہویں رات کے بارے میں کہا کہ اس میں تمام گناہوں کو معاف کر دیا جاتا ہے
(٣٠٤٧٨) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پہلو میں تھی پس میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو گم پایا تو میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو تلاش کرنے لگی اچانک میں نے دیکھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے ہاتھوں کو اٹھائے ہوئے دعا فرما رہے تھے۔ پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرمانے لگے : اے ابوبکر کی بیٹی ! کیا تجھے خوف ہے کہ اللہ اور اس کا رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تجھ پر ظلم کریں گے ؟ بیشک اللہ شعبان کی اس پندرہویں رات میں آسمان دنیا پر اترتے ہیں اور اس میں گناہوں کو معاف فرماتے ہیں قبیلہ بنو کلب کی بکریوں کے بالوں سے بھی زیادہ لوگوں کے۔
(۳۰۴۷۸) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَن حَجَّاجٍ ، عَن یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ ، عَن عُرْوَۃَ ، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : کُنْت إِلَی جَنْبِ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَفَقَدْتہ فَابْتَغَیْتُہُ فَإِذَا ہُوَ بِالْبَقِیعِ رَافِعًا یَدَیْہِ یَدْعُو فَقَالَ : یَا بنت أَبِی بَکْرٍ ، أَخَشِیت أَنَّ یَحِیفَ اللَّہُ عَلَیْک وَرَسُولُہُ ، إنَّ اللَّہَ یَنْزِلُ فِی ہَذِہِ اللَّیْلَۃِ ، لَیْلَۃ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ ، فَیَغْفِرُ فِیہَا مِنَ الذُّنُوبِ أَکْثَرَ مِنْ عَدَدِ شَعْرِ مَعْزِ کَلْبٍ۔ (ترمذی ۷۳۹۔ احمد ۲۳۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৭৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے شعبان کی پندرہویں رات کے بارے میں کہا کہ اس میں تمام گناہوں کو معاف کر دیا جاتا ہے
(٣٠٤٧٩) حضرت کثیر بن مرۃ الحضرمی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بیشک اللہ شعبان کی پندرہویں رات کو اترتے ہیں پھر اس رات میں لوگوں کے گناہوں کو معاف فرماتے ہیں سوائے مشرک اور دل میں کینہ رکھنے والے کے۔
(۳۰۴۷۹) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَن حَجَّاجٍ ، عَن مَکْحُولٍ ، عَن کَثِیرِ بْنِ مُرَّۃَ الْحَضْرَمِیِّ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّ اللَّہَ یَنْزِلُ لَیْلَۃَ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ فَیَغْفِرُ فِیہَا الذُّنُوبَ إِلاَّ لِمُشْرِکٍ ، أَوْ مُشَاحِنٍ۔ (عبدالرزاق ۷۹۲۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৭৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مجوسی کے لیے دعا کرنے کا بیان
(٣٠٤٨٠) حضرت موسیٰ بن عبیدہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابوبکر بن انس بن مالک کے پاس زرتشت تھے جو ان کی زمین میں کام کیا کرتے تھے۔ اور آپ ان کے لیے دعا فرمایا کرتے تھے : اللہ تمہاری عمریں لمبی کرے اور تمہارے مال کو زیادہ فرمائے۔ پس وہ لوگ اس دعا سے بہت خوش ہوتے تھے۔
(۳۰۴۸۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَن سُفْیَانَ، عَن مُوسَی بْنِ عُبَیْدَۃَ، عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ، قَالَ: کَانَ لَہُ مَجُوسٌ یَعْمَلُونَ لَہُ فِی أَرْضِہِ وَکَانَ یَقُولُ لَہُمْ : أَطَالَ اللَّہُ أَعْمَارَکُمْ ، وَأَکْثَرَ أَمْوَالَکُمْ ، فَکَانُوا یَفْرَحُونَ بِذَلِکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৮০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طواف کی دو رکعتوں میں یوں دعا کی جائے
(٣٠٤٨١) حضرت نافع فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر جب حج یا عمرہ کرنے کے لیے تشریف لاتے تو بیت اللہ کا طواف کرتے اور دو رکعت نماز پڑھتے۔ اور ان دونوں رکعات میں آپ کا بیٹھنا آپ کے قیام سے زیادہ لمبا ہوتا، آپ اپنے رب کی ثنا کرتے اور دعا مانگتے۔ پس جب آپ دو رکعات سے فارغ ہوجاتے تو صفا اور مروہ کے درمیان یوں دعا فرماتے : اے اللہ ! تو اپنے دین کے ذریعہ اور اپنی اطاعت و فرمان برداری اور اپنے رسول کی اطاعت و فرمان برداری کے ذریعہ میری حفاظت فرما۔ اے اللہ ! تو مجھے اپنی حدود میں پڑنے سے بچا لے۔ اے اللہ ! مجھے ان لوگوں میں سے بنا دے جن سے تو محبت کرتا ہے اور تیرے فرشتے اور تیرے رسول جن سے محبت کرتے ہیں اور تیرے نیک بندے بھی، اے اللہ ! تو مجھے اپنا محبوب بنا لے، اور اپنے فرشتوں اور اپنے رسولوں کی طرف محبوب کر دے، اے اللہ ! تو مجھے بھلائی عطا کر جو تو اپنے نیک بندوں کو دنیا اور آخرت میں عطا کرے گا۔ اے اللہ ! میرے لیے آسانی پیدا فرما۔ اور مجھے سختی سے بچا لے۔ اور دنیا اور آخرت میں میری مغفرت فرما، اے اللہ ! مجھے توفیق دے کہ میں تیرے اس وعدہ کو پورا کروں جو تو نے مجھ سے کیا، اے اللہ ! مجھے متقی پیشواؤں میں سے بنا دے، اور یوم حساب کو میری غلطیوں کی مغفرت فرما۔
(۳۰۴۸۱) حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُوقَۃَ ، عَن نَافِعٍ قَالَ : کَانَ ابْنُ عمَرَ إذَا قَدِمَ حَاجًّا ، أَوْ مُعْتَمِرًا طَافَ بِالْبَیْتِ وَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ ، وَکَانَ جُلُوسُہُ فِیہَا أَطْوَلَ مِنْ قِیَامِہِ ثَنَائً عَلَی رَبِّہِ وَمَسْأَلَۃً ، فَکَانَ یَقُولُ حِینَ یَفْرُغُ مِنْ رَکْعَتَیْہِ وَبَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ : اللَّہُمَّ اعْصِمْنِی بِدِینِکَ وَطَاعَتِکَ وَطَاعَۃِ رَسُولِکَ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، اللَّہُمَّ جَنِّبْنِی حُدُودَک ، اللَّہُمَّ اجْعَلْنِی مِمَّنْ یُحِبُّک وَیُحِبُّ مَلائِکَتَکَ وَرُسُلَک وَعِبَادَک الصَّالِحِینَ ، اللَّہُمَّ حَبِّبْنِی إلَیْک وَإِلَی مَلائِکَتِکَ وَرُسُلِکَ ، اللَّہُمَّ آتِنِی مِنْ خَیْرِ مَا تُؤْتِی عِبَادَک الصَّالِحِینَ فِی الدُّنْیَا وَالآخِرَۃِ ، اللَّہُمَّ یَسِّرْنِی لِلْیُسْرَی وَجَنِّبْنِی الْعُسْرَی ، وَاغْفِرْ لِی فِی الآخِرَۃِ وَالأُولَی ، اللَّہُمَّ أَوْزِعْنِی أَنْ أَفِیَ بِعَہْدِکَ الَّذِی عَاہَدْتنِی عَلَیْہِ ، اللَّہُمَّ اجْعَلْنِی مِنْ أَئِمَّۃِ الْمُتَّقِینَ ، وَاجْعَلْنِی مِنْ وَرَثَۃِ جَنَّۃِ النَّعِیمِ ، وَاغْفِرْ لِی خَطِیئَتِی یَوْمَ الدِّینِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৮১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی جمعہ کے دن مسجد آئے تو یوں دعا کرے
(٣٠٤٨٢) حضرت عثمان بن حکیم فرماتے ہیں کہ حضرت جابر بن زید ابو الشعثائ نے فرمایا : جب تو جمعہ کی نماز کے لیے آئے تو مسجد کے دروازے پر بیٹھ کر یوں دعا کر ! اے اللہ ! تو آج کے دن مجھے اس کی جانب متوجہ کر جو تیری طرف متوجہ ہو اور اس کے قریب جو تیرے قریب ہو۔ اور کامیاب بنا جو مانگوں اور طلب کروں پھر مسجد میں داخل ہو اور مانگو تم کو عطا کیا جائے گا۔
(۳۰۴۸۲) حَدَّثَنَا یَعْلَی ، قَالَ : حدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ حَکِیمٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ أَبِی الشَّعْثَائِ ، قَالَ : إذَا أَتَیْتَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ فَاقْعُدْ عَلَی بَابِ الْمَسْجِدِ وَقُلِ : اللَّہُمَّ اجْعَلْنِی الْیَوْمَ أَوْجَہَ مَنْ تَوَجَّہَ إلَیْک ، وَأَقْرَبَ مَنْ تَقَرَّبَ إلَیْک ، وَأَنْجَحَ مَنْ دَعَا وَطَلَبَ ، ثُمَّ ادْخُلْ وَسَلْ تُعْطَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৮২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسکین کے لیے دعا کی جائے، اور کیسے ان کی دعا میں کہے
(٣٠٤٨٣) حضرت قریبہ فرماتی ہیں کہ حضرت عائشہ نے ارشاد فرمایا : تم مسکین کو یوں مت کہو : تمہیں برکت دی جائے۔ اس لیے کہ نیکو کار اور بدکار سوال کرتا ہے۔ لیکن اس طرح کہا کرو ! اللہ ہمیں اور تمہیں رزق عطا فرمائے۔
(۳۰۴۸۳) حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ عَاصِمٍ مَوْلَی لقُرَیْبَۃِ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ قُرَیْبَۃَ تُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَۃَ ، أَنَّہَا قَالَتْ : لاَ تَقُولِی لِلْمِسْکِینِ : بِوَرِکِ فِیہِ ، فَإِنَّہُ یَسْأَلُ الْبَرُّ وَالْفَاجِرُ ، وَلَکِنْ قَوْلِی : یَرْزُقُنَا اللَّہُ وَإِیَّاکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৮৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جانور کے کھر میں زخم لگنے کی صورت میں یوں دعا کرے
(٣٠٤٨٤) حضرت صبیح جو بنو مروان کے آزاد کردہ غلام ہیں فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت مکحول کو جانور کے کھر میں زخم کے لیے یوں دعا کرتے ہوئے سنا : اللہ کے نام کے ساتھ تو ہی بچانے والا، اور تو ہی شفا دینے والا ہے، اور تو ہی باقی رہنے والا ہے، پھر آپ نے نئے تسمہ میں ایک ڈوری یا کسی بال میں باندھ کر اس جانور کے ساتھ باندھ دیا اس کے کھر کے زخم کے لیے۔
(۳۰۴۸۴) حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ ، عَن صُبَیْحٍ مَوْلَی بَنِی مَرْوَانَ ، عَن مَکْحُولٍ ، قَالَ : سَمِعْتُہُ یَقُولُ فِی الرَّہْصَۃِ : بِسْمِ اللہِ ، أَنْتَ الْوَاقِی وَأَنْتَ الشَّافِی وَأَنْتَ الْبَاقِی ، ثُمَّ یَعْقِدُ فِی خَیْطِ قِنَّبٍ جَدِیدٍ ، أَوْ شَعْرٍ ، ثُمَّ یَرْبِطُ بِہِ الدَّابَّۃَ لِلرَّہْصَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৮৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت طاؤس کی دعا کا بیان
(٣٠٤٨٥) حضرت محمد بن سعید یا سعید بن محمد فرماتے ہیں کہ حضرت طاوس کی دعا یوں ہوتی تھی : اے اللہ ! تو مجھ سے مال اور اولاد کو روک لے اور مجھے ایمان اور عمل کی دولت عطا فرما۔
(۳۰۴۸۵) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَن سُفْیَانَ ، عَن مُحَمَّدِ بْنِ سَعِیدٍ ، أَوْ سَعِیدِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : کَانَ مِنْ دُعَائِ طَاوُوس ، یَقُولُ : اللَّہُمَّ امْنَعْنِی الْمَالَ وَالْوَلَدَ ، وَارْزُقْنِی الأَمْوَال وَالْعَمَلَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৮৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس دعا کو شاندار طریقہ سے کرتے تھے
(٣٠٤٨٦) حضرت عبد الرحمن ابن سابط فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کلمات کے ذریعہ دعا کرتے تھے اور بڑے شاندار طریقہ سے کرتے : اے غم کو دور کرنے والے، اور مصیبت کو اٹھانے والے، اور مجبوروں کی دعاؤں کا جواب دینے والے، دنیا اور آخرت کے رحمن اور ان دونوں کے رحیم، آج کے دن مجھ پر ایسی رحمت فرما جو مجھے تیرے علاوہ کی رحمت سے بےنیاز کر دے۔
(۳۰۴۸۶) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا فِطْرٌ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَابِطٍ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَدْعُو بِہَؤُلائِ الْکَلِمَاتِ وَیُعَظِّمُہُنَّ : اللَّہُمَّ یا فَارِجَ الْغَمِّ ، وَکَاشِفَ الْکَرْبِ ، وَمُجِیبَ الْمُضْطَرِّینَ ، وَرَحْمَنَ الدُّنْیَا وَالآخِرَۃِ وَرَحِیمَہُمَا ، ارْحَمْنِی الْیَوْمَ رَحْمَۃً تُغْنِینِی بِہَا عَن رَحْمَۃِ مَنْ سِوَاک۔ (طبرانی ۵۵۸۔ بزار ۳۱۷۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৮৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص یوں کہتا ہے : دعا تقدیر کو رد کر دیتی ہے
(٣٠٤٨٧) حضرت ثوبان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تقدیر کو کوئی چیز ٹال نہیں سکتی سوائے دعا کے، اور عمر میں کوئی چیز بھی اضافہ نہیں کرسکتی سوائے نیکی کے۔
(۳۰۴۸۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ وَالْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَن سُفْیَانَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عِیسَی ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ ، عَن ثَوْبَانَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لاَ یَرُدُّ الْقَدَرَ إِلاَّ الدُّعَائُ ، وَلا یَزِیدُ فِی الْعُمُرِ إِلاَّ الْبِرُّ۔ (احمد ۲۸۰۔ حاکم ۴۹۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৮৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو اللہ کے محبوب ترین کلام کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣٠٤٨٨) حضرت سمرہ بن جندب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اللہ کے نزدیک پسندیدہ کلام یہ چار کلمات ہیں، اللہ تمام عیوب سے پاک ہے اور سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں اور اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، اور اللہ سب سے بڑا ہے۔ کوئی نقصان والی بات نہیں کہ تو جس کلمہ کے ساتھ چاہے شروع کرے۔
(۳۰۴۸۸) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا زُہَیْرٌ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَن ہِلالِ بْنِ یَِسَافٍ ، عَن رَبِیعِ بْنِ عُمَیْلَۃَ ، عَن سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدَبٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَحَبُّ الْکَلامُ إِلَی اللہِ أَرْبَعٌ : سبحان اللہ ، وَالْحَمْدُ للہِ ، وَلاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ ، وَاللَّہُ أَکْبَرُ ، لاَ یَضُرُّک بِأَیِّہِنَّ بَدَأْت۔ (مسلم ۱۶۸۵۔ احمد ۱۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৮৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو اللہ کے محبوب ترین کلام کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣٠٤٨٩) حضرت سمرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : افضل ترین کلام چار کلمات ہیں ! اللہ تمام عیوب سے پاک ہے، اور سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں، اور اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، اور اللہ سب سے بڑا ہے، تجھ پر کوئی گناہ نہیں جس کلمہ سے چاہے شروع کر۔
(۳۰۴۸۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، وَأَبُو دَاوُد ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَن سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ ، عَن ہِلالٍ ، عَن سَمُرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَفْضَلُ الْکَلامُ أَرْبَعٌ : سُبْحَانَ اللہِ ، وَالْحَمْدُ لِلَّہِ ، وَلا إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَاللَّہُ أَکْبَرُ ، لاَ عَلَیْک بِأَیِّہِنَّ بَدَأْت۔ (ابن ماجہ ۳۸۱۱۔ احمد ۱۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৮৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص دعا کرے اور قبولیت کو جان لے
(٣٠٤٩٠) حضرت سرّیہ جو عبداللہ بن جعفر کی باندی ہیں فرماتی ہیں کہ میں حضرت علی کے پاس سے گزری اس حال میں کہ میں حاملہ تھی۔ پس آپ نے میرے پیٹ پر ہاتھ پھیرا اور یوں دعا فرمائی : اے اللہ ! اس کو بابرکت لڑکا بنا دے۔ فرماتی ہیں کہ میں نے ایک بچہ کو جنم دیا۔
(۳۰۴۹۰) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَن مُغِیرَۃَ ، عَن سُرِّیَّۃٍ لِعَبْدِ اللہِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَتْ: مَرَرْت بِعَلِیٍّ وَأَنَا حُبْلَی فَمَسَحَ بَطْنِی، وَقَالَ : اللَّہُمَّ اجْعَلْہُ ذَکَرًا مُبَارَکًا ، قَالَتْ : فَوَلَدْت غُلامًا۔
তাহকীক: