মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

دعاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৮০১ টি

হাদীস নং: ২৯৭৭০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا غیر موجود شخص کے حق مں ر دعا کرنے کا بیان
(٢٩٧٧١) حضرت ام الدردائ فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے : کہ آدمی کی اپنے غیر حاضر بھائی کے حق میں کی گئی دعا قبول کی جاتی ہے، پس وہ جب بھی اپنے بھائی کے لیے کوئی دعا کرتا ہے تو فرشتہ کہتا ہے : تیرے حق میں بھی یہ دعا قبول ہو۔
(۲۹۷۷۱) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَن فُضَیْلِ بْنِ غَزْوَانَ ، قَالَ : سَمِعْتُ طَلْحَۃَ بْنَ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ کَرِیزٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أُمَّ الدَّرْدَائِ قَالَتْ : سَمِعْت النبی صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : إِنَّہُ یُسْتَجَابُ لِلْمَرْئِ بِظَہْرِ الْغَیْبِ لأَخِیہِ ، فَمَا دَعَا لأَخِیہِ بِدَعْوَۃٍ إِلاَّ قَالَ الْمَلَکُ : وَلَک بِمِثْلِ۔ (مسلم ۲۰۹۴۔ ابوداؤد ۱۵۲۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৭১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعاء میں پختہ یقین کا بیان
(٢٩٧٧٢) حضرت انس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد ہے کہ : جب بھی تم میں سے کوئی ایک دعا کرے تو اس کو چاہیے پختہ یقین کے ساتھ دعا کرے، ایسا مت کہے : اے اللہ ! اگر تو چاہے تو مجھے عطا فرما، پس یقیناً اللہ تعالیٰ کو کوئی مجبور نہیں کرسکتا۔
(۲۹۷۷۲) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ صُہَیْبٍ ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إذَا دَعَا أَحَدُکُمْ فَلْیَعْزِمْ فِی الدُّعَائِ وَلا یَقُلِ : اللَّہُمَّ إِنْ شِئْتَ فَأَعْطِنِی فَإِنَّ اللَّہَ لاَ مُسْتَکْرِہَ لَہُ۔

(بخاری ۶۳۳۸۔ مسلم ۲۰۶۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৭২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعاء میں پختہ یقین کا بیان
(٢٩٧٧٣) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد ہے کہ تم میں سے کوئی ایسا مت کہے : اگر تو چاہے تو میری بخشش فرما، بلکہ اس کو چاہیے کہ وہ اپنی دعا میں پختہ یقین پیدا کرے، پس یقیناً اللہ کو کوئی مجبور نہیں کرسکتا۔
(۲۹۷۷۳) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنِ ابْنِ عَجْلانَ ، عَنْ أَبِی الزِّنَادِ ، عَنِ الأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ یَقُلْ أَحَدُکُمْ : اغْفِرْ لِی إِنْ شِئْتَ ، وَلْیَعْزِمْ فِی الْمَسْأَلَۃِ فَإِنَّہُ لاَ مُکْرِہَ لَہُ۔

(ابوداؤد ۱۴۷۸۔ ترمذی ۳۴۹۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৭৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعاء میں پختہ یقین کا بیان
(٢٩٧٧٤) امام شعبی فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ نے ابن ابی السائب جو کہ اہل مکہ کا قصہ گو ہے سے فرمایا : تم دعا میں تکلف اختیار کرنے سے بچو، میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور ان کے اصحاب سے واقف ہوں، وہ لوگ تکلف نہیں کیا کرتے تھے۔
(۲۹۷۷۴) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَن دَاوُد ، عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : قالَتْ عَائِشَۃُ لابْنِ أَبِی السَّائِبِ قَاصِّ أَہْلِ مَکَّۃَ اجْتَنِبَ السَّجْعَ فِی الدُّعَائِ فَإِنِّی عَہِدْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابَہُ ، وَہُمْ لاَ یَفْعَلُونَ ذَلِکَ۔ (طبرانی ۵۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৭৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعاء میں پختہ یقین کا بیان
(٢٩٧٧٥) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جامع دعاؤں کو پسند فرماتے تھے اور جو اس کے درمیان ہوتیں وہ چھوڑ دیتے تھے۔
(۲۹۷۷۵) حَدَّثَنَا عَفَّانُ قَالَ : حدَّثَنَا الأَسْوَدُ بْنُ شَیْبَانَ ، حَدَّثَنَا أَبُو نَوْفَلُ بْنُ أَبِی عَقْرَبٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُحِبُّ الْجَوَامِعَ مِنَ الدُّعَائِ ، وَیَدَعُ مَا بَیْنَ ذَلِکَ۔ (ابوداؤد ۱۴۷۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৭৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعاء میں پختہ یقین کا بیان
(٢٩٧٧٦) حضرت ابو سعید فرماتے ہیں کہ : جب تم اللہ سے سوال کرو تو پختہ یقین کے ساتھ کرو، پس یقیناً اللہ تعالیٰ کو کوئی مجبور نیں کرسکتا۔
(۲۹۷۷۶) حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ یُوسُفَ ، عَن حُمَیْدٍ ، عَنْ أَبِی الصِّدِّیقِ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ قَالَ : إذَا سَأَلْتُمَ اللَّہَ فَاعْزِمُوا فَإِنَّ اللَّہَ لاَ مُسْتَکْرِہَ لَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৭৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعا کی فضیلت کے بیان میں
(٢٩٧٧٧) حضرت نعمان بن بشیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : دعا بھی عبادت ہے، پھر قرآن کی آیت تلاوت فرمائی : اور تمہارا رب فرماتا ہے تم مجھے پکارو میں تمہاری پکار کا جواب دوں گا۔
(۲۹۷۷۷) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَن ذَرٍّ ، عَن یُسَیْعٍ ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الدُّعَائُ ہُوَ الْعِبَادَۃُ ، ثُمَّ تَلا : {وَقَالَ رَبُّکُمُ ادْعُونِی أَسْتَجِبْ لَکُمْ} ۔۔۔ الآیَۃَ۔

(ترمذی ۳۲۴۷۔ ابوداؤد ۱۴۷۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৭৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعا کی فضیلت کے بیان میں
(٢٩٧٧٨) حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد ہے کہ تم میں سے جس شخص کے سامنے دعا کی حقیقت کھل گئی پس اس کے لیے قبولیت کے دروازے کھول دیے گئے۔
(۲۹۷۷۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی بَکْرٍ ، عَن مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ ، عَن نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ فُتِحَ لَہُ مِنَ الدُّعَائِ مِنْکُمْ فُتِحَتْ لَہُ أَبْوَابُ الإِجَابَۃِ۔ (ترمذی ۳۵۴۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৭৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعا کی فضیلت کے بیان میں
(٢٩٧٧٩) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص اللہ سے مانگتا نہیں اللہ تعالیٰ اس سے ناراض ہوتے ہیں۔
(۲۹۷۷۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أَبِی الْمَلِیحِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ لَمْ یَدْعُ اللَّہَ غَضِبَ عَلَیْہِ۔ (بخاری ۶۵۸۔ ابن ماجہ ۳۸۲۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৭৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعا کی فضیلت کے بیان میں
(٢٩٧٨٠) حضرت ابو سعید فرماتے ہیں کہ اللہ کے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب بھی کوئی مسلمان دعا کرتا ہے اور اس کی دعا میں کوئی گناہ اور قطع رحمی کی بات نہ ہو تو اللہ تعالیٰ اس کو تین باتوں میں ایک عطاء فرماتے ہیں : یا تو اس شخص کے لیے جلد ہی اس کی دعا کو پورا فرما دیتے ہیں یا اس کی دعا کو آخرت میں ذخیرہ فرما دیتے ہیں یا اس سے اس جیسی کوئی بُرائی دور فرما دیتے ہیں ، صحابہ نے کہا : اے اللہ کے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تب تو ہم کثرت سے دعائیں مانگیں گے، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فریایا : اللہ بھی کثرت سے عطا فرمائے گا۔
(۲۹۷۸۰) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَلِیٍّ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا الْمُتَوَکِّلِ النَّاجِیَّ قَالَ : قَالَ أَبُو سَعِیدٍ قَالَ نَبِیُّ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَا مِنْ مُسْلِمٍ یَدْعُو بِدَعْوَۃٍ لَیْسَ فِیہَا إِثْمَ وَلا قَطِیعَۃُ رَحِمٍ إِلاَّ أَعْطَاہُ اللَّہُ بِہَا إحْدَی ثَلاثٍ : إمَّا أَنْ یُعَجِّلَ لَہُ دَعْوَتَہُ ، وَإِمَّا یَدَّخِرَہَا لَہُ فِی الآخِرَۃِ ، وَإِمَّا أَنْ یَکْشِفَ عَنہُ من السُّوئَ بِمِثْلِہَا، قَالُوا : إذًا نُکْثِرُ یَا نبی اللہ ، قَالَ : اللَّہُ أَکْثَرُ۔ (بخاری ۷۱۰۔ احمد ۱۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৮০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعا کی فضیلت کے بیان میں
(٢٩٧٨١) حضرت ابراہیم تیمی فرماتے ہیں کہ یوں کہا جاتا تھا : جب آدمی دعا سے قبل اللہ کی ثنا بیان کرتا ہے تو یقیناً اس کی دعا قبول ہوجاتی ہے، اور جب اللہ کی ثنا سے قبل دعا سے ابتدا کرتا ہے تو اس کی دعا کو قبولیت کی امید ہوتی ہے۔
(۲۹۷۸۱) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ التَّیْمِیِّ قَالَ : کَانَ یُقَالُ : إذَا بَدَأَ الرَّجُلُ بِالثَّنَائِ قَبْلَ الدُّعَائِ ، فَقَدِ اسْتَوْجَبَ ، وَإِذَا بَدَأَ بِالدُّعَائِ قَبْلَ الثَّنَائِ کَانَ عَلَی رَجَائٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৮১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعا کی فضیلت کے بیان میں
(٢٩٧٨٢) حضرت ھلال بن یساف فرماتے ہیں کہ مجھے یہ خبر پہنچی ہے جب کوئی مسلمان دعا کرے اور وہ دعا قبول نہ ہو تو اس کے حق میں ایک نیکی لکھ دی جاتی ہے۔
(۲۹۷۸۲) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَن ہِلالِ بْنِ یَِسَافٍ قَالَ : بَلَغَنِی أَنَّ الْمُسْلِمَ إذَا دَعَا فَلَمْ یُسْتَجَبْ لَہُ کُتِبَتْ لَہُ حَسَنَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৮২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعا کی فضیلت کے بیان میں
(٢٩٧٨٣) حضرت حذیفہ فرماتے ہیں کہ ضرور بالضرور لوگوں پر ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ اس میں وہی لوگ نجات پائیں گے جو ڈوبنے والے کی دعا کی طرح دعا کریں گے۔
(۲۹۷۸۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَن عُمَارَۃَ ، عَنْ أَبِی عَمَّارٍ ، عَن حُذَیْفَۃَ قَالَ : لَیَأْتِیَنَّ عَلَی النَّاسِ زَمَانٌ لاَ یَنْجُو فِیہِ إِلاَّ مَنْ دَعَا بِدُعَائٍ کَدُعَائِ الْغَرَقِ۔ (حاکم ۵۰۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৮৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعا کی فضیلت کے بیان میں
(٢٩٧٨٤) اس سند کے ساتھ بھی حضرت حذیفہ کا ما قبل جیسا ارشاد منقول ہے مگر اس میں دعا کی جگہ الَّذِی یَدْعُوکے الفاظ ہیں۔
(۲۹۷۸۴) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، عَن ہَمَّامٍ ، عَن حُذَیْفَۃَ مِثْلُہُ إلاَّ أَنَّہُ قَالَ : الَّذِی یَدْعُو۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৮৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعا کی فضیلت کے بیان میں
(٢٩٧٨٥) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ حضرت ابو الدردائ فرمایا کرتے تھے : تم لوگ دعا میں خوب کوشش کیا کرو اس لیے کہ جو شخص کثرت سے دروازہ کھٹکھٹاتا ہے قریب ہے کہ اس کے لیے دروازہ کھول دیا جائے۔
(۲۹۷۸۵) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَی ، حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَن ثَابِتٍ ، وَیُونُسُ بْنِ عُبَیْدٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، أَنَّ أَبَا الدَّرْدَائِ کَانَ یَقُولُ : جِدُّوا فی الدُّعَائِ فَإِنَّہُ مَنْ یُکْثِرُ قَرْعَ الْبَابِ یُوشِکُ أَنْ یُفْتَحَ لَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৮৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص بادشاہ سے ڈرتا ہو وہ کیا دعا کرے ؟
(٢٩٧٨٦) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ جب تم میں سے کسی ایک پر کوئی امام مسلط ہو اور آدمی اس کے غصہ اور ظلم سے ڈرتا ہو پس چاہیے کہ وہ اس طرح کہے : اے اللہ ! ساتوں آسمانوں کے رب اور عرش عظیم کے رب تو میرا مدد گار بن جا فلاں سے اور اس کے لشکروں سے اور اس کے حامیوں سے کہ وہ لوگ مجھ پر زیادتی کریں، یا وہ سرکشی کریں، تیرا پڑوسی عزت والا ہے، اور بڑی ہے تیری تعریف ، اور نہیں ہے کوئی معبود تیرے علاوہ،

مگر ابو معاویہ نے اس میں یہ اضافہ فرمایا ہے : اعمش کہتے ہیں کہ میں نے یہ حدیث ابراہیم کے سامنے ذکر کی، تو انھوں نے بھی حضرت عبداللہ سے یہی حدیث بیان کی مگر ابراہیم نے اس جملہ کا اضافہ فرمایا : ” جن اور انسان کے شر سے “۔
(۲۹۷۸۶) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، وَوَکِیعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ ثُمَامَۃَ بْنِ عُقْبَۃَ الْمُحَلِّمِیِّ ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ سُوَیْد قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : إذَا کَانَ عَلَی أَحَدِکُمْ إمَامٌ یَخَافُ تَغَطْرُسَہُ وَظُلْمَہُ فَلْیَقُلِ : اللَّہُمَّ رَبَّ السَّمَاوَاتِ السبع وَرَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِیمِ ، کُنْ لِی جَارًا مِنْ فُلانٍ وَأَحْزَابِہِ وَأَشْیَاعِہِ أَنْ یَفْرُطُوا عَلَیَّ ، أَوْ أَنْ یَطْغَوْا ، عَزَّ جَارُک وَجَلَّ ثَنَاؤُک ، وَلا إلَہَ غَیْرُک إِلاَّ أَنَّ أَبَا مُعَاوِیَۃَ زَادَ فِیہِ : قَالَ الأَعْمَشُ : فَذَکَرْتہ لإِبْرَاہِیمَ فَحَدَّثَ عَنْ عَبْدِ اللہِ بِمِثْلِہِ ، وَزَادَ فِیہِ : مِنْ شَرِّ الْجِنِّ وَالإِنْسِ۔ (بخاری ۷۰۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৮৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص بادشاہ سے ڈرتا ہو وہ کیا دعا کرے ؟
(٢٩٧٨٧) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں : جب تو کسی خوفناک بادشاہ کے پاس حاضر ہو اور تو ڈرتا ہو کہ وہ تجھ پر سختی کرے گا، پس تو تین مرتبہ یوں کہہ : اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ اپنی تمام مخلوق میں زیادہ عزت والا ہے، میں اس اللہ کی پناہ مانگتا ہوں جس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے جو کہ ساتوں آسمانوں کو روکنے والا ہے کہ وہ بغیر اس کی اجازت کے زمین پر گِر پڑیں، تیرے فلاں بندے کے شر سے، اور اس کے لشکروں اور پیروکاروں اور اس کے حامیوں کے شر سے، جنوں میں سے ہوں یا انسانوں میں سے، اے اللہ ! تو ان کے شر سے میرا مددگار بن جا، تیری اونچی ثناء ہے، اور تیرا پڑوسی معزز ہے، اور تیرا نام برکت والا ہے، اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔
(۲۹۷۸۷) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ قَالَ : حدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْمِنْہَالِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ : حَدَّثَنِی سَعِیدُ بْنُ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : إذَا أَتَیْتَ سُلْطَانًا مَہِیبًا تَخَافُ أَنْ یَسْطُوَ عَلَیْک فَقُلْ : اللَّہُ أَکْبَرُ ، اللَّہُ أَعَزُّ مِنْ خَلْقِہِ جَمِیعًا، اللَّہُ أَعَزُّ مِمَّا أَخَافُ وَأَحْذَرُ، أَعُوذُ بِاللہِ الَّذِی لاَ إلَہَ إِلاَّ ہُوَ الْمُمْسِکُ السَّمَاوَاتِ السَّبْعِ أَنْ یَقَعْنَ عَلَی الأَرْضِ إِلاَّ بِإِذْنِہِ ، مِنْ شَرِّ عَبْدِکَ فُلانٍ وَجُنُودِہِ وَأَتْبَاعِہِ وَأَشْیَاعِہِ مِنَ الْجِنِّ وَالإِنْسِ ، اللَّہُمَّ کُنْ لِی جَارًا مِنْ شَرِّہِمْ ، جَلَّ ثَنَاؤُک وَعَزَّ جَارُک وَتَبَارَکَ اسْمُک ، وَلا إلَہَ غَیْرُک ثَلاثَ مَرَّاتٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৮৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص بادشاہ سے ڈرتا ہو وہ کیا دعا کرے ؟
(٢٩٧٨٨) حضرت عامر فرماتے ہیں کہ میں زیاد بن ابی سفیان کے پاس بیٹھا تھا کہ ایک آدمی کو گھسیٹتے ہوئے لایا گیا، ہمیں اس کے قتل ہونے میں کوئی شک نہیں تھا، عامر فرماتے ہیں : میں نے اس کو دیکھا اس کے ہونٹ ہلکی سی حرکت کر رہے ہیں میں نہیں جانتا تھا کہ وہ کیا کہہ رہا ہے، عامر کہتے ہیں پس زیاد نے اس کو آزاد کردیا، پس لوگوں میں ایک آدمی اس کی طرف متوجہ ہوا اور کہنے لگا : تحقیق تجھے لایا گیا تھا اور ہمیں تیرے قتل ہونے میں کوئی شک نہیں تھا پس میں نے تجھے دیکھا کہ کسی چیز کی وجہ سے تیرے ہونٹ حرکت کر رہے تھے ہم نہیں جانتے کہ وہ کیا ہے ؟ آدمی نے کہا پھر زیاد نے تجھے آزاد کردیا ! وہ شخص کہنے لگا ! میں نے یہ دعا پڑھی تھی : اے اللہ ! ابراہیم کے پالنے والے اور اسحاق کے پالنے والے اور یعقوب کے پالنے والے، اور جبرائیل اور میکائیل اور اسرافیل کے رب، اور توراۃ ، انجیل ، زبور اور قرآن عظما کے نازل کرنے والے ، مجھ سے زیاد کے شر کو دور فرما۔
(۲۹۷۸۸) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَن حُصَیْنٍ ، عَنْ عَامِرٍ قَالَ : کُنْتُ جَالِسًا مَعَ زِیَادِ بْنِ أَبِی سُفْیَانَ فَأُتِیَ بِرَجُلٍ یُحْمَلُ ، مَا نَشُکُّ فِی قَتْلِہِ ، قَالَ : فَرَأَیْتہ حَرَّکَ شَفَتَیْہِ بِشَیْئٍ مَا نَدْرِی مَا ہُوَ ، فَخَلَّی سَبِیلَہُ فَأَقْبَلَ إلَیْہِ بَعْضُ الْقَوْمِ فَقَالَ : لَقَدْ جِیئَ بِکَ ، وَمَا نَشُکُّ فِی قَتْلِکَ ، فَرَأَیْتُکَ حَرَّکْتَ شَفَتَیْک بِشَیْئٍ مَا نَدْرِی مَا ہُوَ ، قَالَ : فَخَلَّی سَبِیلَک ، قَالَ : قُلْتُ : اللَّہُمَّ رَبَّ إبْرَاہِیمَ وَرَبَّ إِسْحَاقَ وَرَبَّ یَعْقُوبَ وَرَبَّ جِبْرِیلَ وَمِیکَائِیلَ وَإِسْرَافِیلَ وَمُنَزِّلَ التَّوْرَاۃِ وَالإِنْجِیلِ وَالزَّبُورِ وَالْقُرْآنِ الْعَظِیمِ ، ادْرَأْ عَنی شَرَّ زِیَادٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৮৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص بادشاہ سے ڈرتا ہو وہ کیا دعا کرے ؟
(٢٩٧٨٩) حضرت حسن بن حسن فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن جعفر نے اپنی بیٹی کی شادی کی تو اس کو تنہائی میں لے جا کر یہ نصیحت فرمائی : جب بھی تجھے موت آئے یا دنیا کے کاموں سے کوئی بُرا کام پیش آجائے، پس تو ان الفاظ کے ساتھ اس کا استقبال کر، کوئی معبود نیں ے ہے سوائے اس اللہ کے جو کہ حکمت والا اور سخی ہے، اللہ جو کہ عرش عظیم کا رب ہے، ہر عیب سے پاک ہے ، تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے۔

حضرت حسن بن حسن فرماتے ہیں : پس حجاج کو میری طرف بھیجا گیا، تو میں نے ان کلمات کو ادا کیا : پھر جب میں اس کے سامنے کھڑا ہوا وہ کہنے لگا : تحقیق مجھے تیری طرف بھیجا گیا تھا اور میں چاہ رہا تھا کہ میں تیری گردن اڑا دوں، اور اب تو اور تیرے اہل خانہ میں سے کوئی بھی ہو وہ میرے لیے بہت معزز ہوگیا ہے تو مجھ سے اپنی ضرورت کے مطابق مانگ لے۔
(۲۹۷۸۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن مِسْعَرٍ ، عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ حَفْصٍ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ الْحَسَنِ ، أَنَّ عَبْدَ اللہِ بْنَ جَعْفَرٍ زَوَّجَ ابْنَتَہُ فَخَلا بِہَا فَقَالَ : إذَا نَزَلَ بِکَ الْمَوْتُ ، أَوْ أَمْرٌ مِنْ أُمُورِ الدُّنْیَا فَظِیعٌ فَاسْتَقْبِلِیہِ بِأَنْ تَقُولِی : لاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ الْحَلِیمُ الْکَرِیمُ ، سُبْحَانَ اللہِ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیمِ ، الْحَمْدُ لِلَّہِ رَبِّ الْعَالَمِینَ۔

قَالَ الْحَسَنُ بْنُ الْحَسَنِ : فَبَعَثَ إلَیَّ الْحَجَّاجُ فَقُلْتُہُنَّ ، فَلَمَّا قُمْت بَیْنَ یَدَیْہِ قَالَ : لقد بَعَثْتُ إلَیْک ، وَأَنَا أُرِیدُ أَنْ أَضْرِبَ عُنُقَکَ وَلَقَدْ صِرْت، وَمَا مِنْ أَہْلِ بَیْتِ أَحَدٌ أَکْرَمُ عَلَیَّ مِنْک، سَلْنِی حَاجَتَک۔ (نسائی ۱۰۴۶۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৮৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص بادشاہ سے ڈرتا ہو وہ کیا دعا کرے ؟
(٢٩٧٩٠) حضرت علقمہ بن مرثد فرماتے ہیں کہ جب کوئی آدمی امام شعبی کا خاص آدمی بن جاتا تو وہ اس کو یہ دعا بتلاتے تھے : اے اللہ ! جبرائیل ، میکائیل اور اسرافیل کے معبود اور ابراہیم، اسماعیل اور اسحاق کے معبود ! مجھے عافیت دے، اور اپنی مخلوق میں سے کسی کو بھی مجھ پر مسلط نہ فرما جس کے مقابلہ کی میں طاقت نہ رکھتا ہوں۔

حضرت علقمہ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی کو امیر کے پاس لایا گیا پس اس نے یہ کلمات کہے، تو امیر نے اس کو آزاد کردیا۔
(۲۹۷۹۰) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَن مِسْعَرٍ ، عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ مَرْثَدٍ قَالَ : کَانَ الرَّجُلُ إذَا کَانَ مِنْ خَاصَّۃِ الشَّعْبِیِّ أَخْبَرَہُ بِہَذَا الدُّعَائِ : اللَّہُمَّ إلَہَ جِبْرِیلَ وَمِیکَائِیلَ وَإِسْرَافِیلَ وَإِلَہَ إبْرَاہِیمَ وَإِسْمَاعِیلَ وَإِسْحَاقَ عَافِنِی ، وَلا تُسَلِّطَنَّ أَحَدًا مِنْ خَلْقِکَ عَلَیَّ بِشَیْئٍ لاَ طَاقَۃَ لِی بِہِ ، وَذُکِرَ أَنَّ رَجُلاً أَتَی أَمِیرًا فَقَالَہَا ، فَأَرْسَلِہُ۔
tahqiq

তাহকীক: