মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

دعاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৮০১ টি

হাদীস নং: ২৯৭৫০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مختلف مواقع کی منقول دعاؤں کا بیان
(٢٩٧٥١) حضرت انس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہ دعا مانگا کرتے تھے : اے اللہ ! میں آپ کی پناہ چاہتا ہوں فکر اور رنج سے اور بےبس ہونے سے، اور سستی سے، بزدلی اور کنجوسی سے۔
(۲۹۷۵۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، أَخْبَرَنَا حُمَیْدٌ ، عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَدْعُو بِہَذَا الدُّعَائِ : اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنَ الْہَمِّ وَالْحَزَنِ وَالْعَجْزِ وَالْکَسَلِ وَالْجُبْنِ وَالْبُخْلِ۔

(ترمذی ۳۴۸۵۔ احمد ۱۷۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৫১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مختلف مواقع کی منقول دعاؤں کا بیان
(٢٩٧٥٢) حضرت جبیر فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو نماز شروع کرتے وقت یہ کلمات ادا کرتے ہوئے سنا ہے ” اللہ سب سے بڑا ہے “ ، تین مرتبہ ” تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں “ ، تین مرتبہ ” میں صبح و شام اللہ کی پانی بیان کرتا ہوں “ ، تین مرتبہ اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں شیطان سے ، اس کے جنون سے، اور اس کے شعروں کے پھونکنے سے، اور اس کے کبر سے۔
(۲۹۷۵۲) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَن حُصَیْنٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَاصِمٍ ، عَن نَافِعِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حِینَ افْتَتَحَ الصَّلاۃَ یَقُولُ: اللَّہُ أَکْبَرُ ثَلاثًا، الْحَمْدُ لِلَّہِ کَثِیرًا ثَلاثًا ، سُبْحَانَ اللہِ بُکْرَۃً وَأَصِیلاً ثَلاثًا ، اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنَ الشَّیْطَانِ مِنْ ہَمْزِہِ وَنَفْثِہِ وَنَفْخِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৫২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مختلف مواقع کی منقول دعاؤں کا بیان
(٢٩٧٥٣) حضرت حبیب بن ثابت فرماتے ہیں کہ مجھے بتلایا گیا ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دعا مانگا کرتے تھے : اے اللہ ! میں آپ کی پناہ چاہتا ہوں ایسی دعاء سے جس کی شنوائی نہ ہو، اور ایسے علم سے جو نفع نہ دے، اور ایسے دل سے جو ڈرتا نہ ہو، اور ایسے نفس سے جو سیر نہ ہوتا ہو، اے اللہ میں آپ کی پناہ مانگتا ہوں ان چاروں کے شر سے، اے اللہ ! میں آپ سے سوال کرتا ہوں معتدل زندگی کا اور خوف و خشیت والی موت کا ، اور بغیر رسوائی و ندامت کے آپ کے پاس آنے کا۔
(۲۹۷۵۳) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَن حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ قَالَ : حدِّثْتُ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ دُعَائٍ لاَ یُسْمَعُ ، وَعِلْمٍ لاَ یَنْفَعُ ، وَقَلْبٍ لاَ یَخْشَعُ ، وَنَفْسٍ لاَ تَشْبَعُ ، اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ ہَؤُلائِ الأَرْبَعِ ، اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک عِیشَۃً سَوِیَّۃً ، وَمِیتَۃً تَقِیَّۃً ، وَمَرَدًّا إلَیْک غَیْرَ مُخْزٍ۔ (طبرانی ۱۴۳۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৫৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مختلف مواقع کی منقول دعاؤں کا بیان
(٢٩٧٥٤) حضرت ابو جعفر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دعا مانگا کرتے تھے : اے اللہ ! میں آپ کی پناہ مانگتا ہوں یقین کے بعد شک کے آنے سے ، اور میں آپ کی پناہ مانگتا ہوں شیطان کی ہمنشینی سے، اور میں آپ کی پناہ مانگتا ہوں جزاء والے دن کے عذاب سے۔
(۲۹۷۵۴) حَدَّثَنَا الْمُطَّلِبُ بْنُ زِیَادٍ، عَنْ جَابِرٍ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ، أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَقُولُ: اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُبِکَ مِنَ الشَّکِّ بَعْدَ الْیَقِینِ، وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ مُقَارَنَۃِ الشَّیَاطِینِ، وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ یَوْمِ الدِّینِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৫৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مختلف مواقع کی منقول دعاؤں کا بیان
(٢٩٧٥٥) حضرت شکل بن حمید فرماتے ہیں کہ میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس حاضر ہوا، میں نے کہا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھے ایسا تعویذ سکھا دیں جس سے میں تعویذ دیا کروں ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کہو اے اللہ ! میں آپ کی پناہ چاہتا ہوں اپنے سننے اور دیکھنے کے شر سے اور اپنی زبان اور شرم گاہ کے شر سے۔
(۲۹۷۵۵) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَن سَعْدِ بْنِ أَوْسٍ ، عَن بِلالِ بْنِ یَحْیَی قَالَ : حدَّثَنِی شُتَیْرُ بْنُ شَکَلٍ ، عَنْ أَبِیہِ شَکَلِ بْنِ حُمَیْدٍ ، قَالَ : أَتَیْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقُلْتُ : عَلِّمْنِی تَعْوِیذًا أَتَعَوَّذُ بِہِ فَقَالَ : قُلِ : اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ سَمْعِی وَبَصَرِی وَلِسَانِی وَمَنِیِّی۔ (ابوداؤد ۱۵۴۶۔ احمد ۴۲۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৫৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مختلف مواقع کی منقول دعاؤں کا بیان
(٢٩٧٥٦) حضرت ام خالد بنت خالد فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قبر کے عذاب سے پناہ مانگتے ہوئے سنا ہے۔
(۲۹۷۵۶) حَدَّثَنَا عَفَّانُ قَالَ : حدَّثَنَا وُہَیْبٌ ، حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَۃَ قَالَ حَدَّثَتْنِی أُمُّ خَالِدٍ بِنْتُ خَالِدٍ ، أَنَّہَا سَمِعَتْ مِنَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حَدِیثًا وَہُوَ یَتَعَوَّذُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৫৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مختلف مواقع کی منقول دعاؤں کا بیان
(٢٩٧٥٧) حضرت ام مبشر فرماتی ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے پاس تشریف لائے اس حال میں کہ ہم بنو قبیلہ بنو النجاد کے باغات میں سے ایک باغ میں تھے، اس باغ میں کچھ ایسے لوگوں کی قبریں تھیں جو زمانہ جاہلیت میں انتقال کر گئے تھے، ام مشر فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) باغ سے نکلے پس میں نے سنا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرما رہے تھے : تم لوگ اللہ کی پناہ طلب کرو قبر کے عذاب سے۔
(۲۹۷۵۷) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی سُفْیَانَ ، عَنْ جَابِرٍ عَن أُمِّ مُبَشِّرٍ قَالَتْ : دَخَلَ عَلَیَّ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَأَنَا فِی حَائِطٍ مِنْ حَوَائِطِ بَنِی النَّجَّارِ فِیہِ قُبُورٌ ، مِنْہُمْ قَدْ مُوِّتُوا فِی الْجَاہِلِیَّۃِ ، قَالَتْ: فَخَرَجَ فَسَمِعْتہ وَہُوَ یَقُولُ : اسْتَعِیذُوا بِاللہِ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৫৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مختلف مواقع کی منقول دعاؤں کا بیان
(٢٩٧٥٨) حضرت برائ فرماتے ہیں کہ یقیناً رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم لوگ اللہ کی پناہ طلب کرو قبر کے عذاب سے۔
(۲۹۷۵۸) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، وَأَبُو مُعَاوِیَۃَ ، قَالا : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنِ الْمِنْہَالِ ، عَن زَاذَانَ ، عَنِ الْبَرَائِ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : اسْتَعِیذُوا بِاللہِ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৫৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مختلف مواقع کی منقول دعاؤں کا بیان
(٢٩٧٥٩) حضرت حمید فرماتے ہیں کہ حضرت انس سے قبر کے عذاب کے متعلق پوچھا گیا ؟ تو آپ نے فرمایا : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دعا مانگا کرتے تھے : اے اللہ ! میں آپ کی پناہ چاہتا ہوں سستی اور بڑھاپے سے ، اور بزدلی اور کنجوسی سے، اور دجال کے فتنہ سے، اور قبر کے عذاب سے۔
(۲۹۷۵۹) حَدَّثَنَا عَبِیدَۃُ بْنُ حُمَیْدٍ ، عَن حُمَیْدٍ قَالَ: سُئِلَ أَنَسٌ، عَنْ عَذَابِ الْقَبْرِ فَقَالَ أَنَسٌ: کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنَ الْکَسَلِ وَالْہَرَمِ وَالْجُبْنِ وَالْبُخْلِ وَفِتْنَۃِ الدَّجَّالِ وَعَذَابِ الْقَبْرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৫৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مختلف مواقع کی منقول دعاؤں کا بیان
(٢٩٧٦٠) حضرت عبداللہ بن عمرو فرماتے ہیں کہ بیشک رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دعا مانگا کرتے تھے : اے اللہ ! میں آپ کی پناہ مانگتا ہوں ایسے دل سے جو ڈرتا نہ ہو، اور ایسے نفس سے جو سیر نہ ہوتا ہو، اور ایسے علم سے جو نفع نہ دے، اور ایسی دعا سے جس کی شنوائی نہ ہو، اے اللہ ! میں آپ کی پناہ مانگتا ہوں ان چاروں سے۔
(۲۹۷۶۰) حَدَّثَنَا عَبِیدَۃُ بْنُ حُمَیْدٍ ، عَنْ أَبِی سِنَانٍ عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی الْہُذَیْلِ ، عَن شَیْخٍ حَسِبْتہ قَالَ : کَانَ یُصَلِّی فِی مَسْجِدٍ إِیلیَاء ، قَالَ : سَمِعْتُ عَبْدَ اللہِ بْنَ عَمْرٍو یَقُولُ : إنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ قَلْبٍ لاَ یَخْشَعُ ، وَنَفْسٍ لاَ تَشْبَعُ ، وَعِلْمٍ لاَ یَنْفَعُ ، وَدُعَائٍ لاَ یُسْمَعُ ، اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ ہَؤُلائِ الأَرْبَعِ۔ (ترمذی ۳۴۸۲۔ احمد ۱۶۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৬০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مختلف مواقع کی منقول دعاؤں کا بیان
(٢٩٧٦١) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہ دعا مانگا کرتے تھے : اے اللہ ! میں آپ کی پناہ چاہتا ہوں قرض کے غالب آنے سے، اور دشمن کے غلبہ سے، اور ایسی بغیر شوہر والی عورت سے جو نا مقبول ہو۔
(۲۹۷۶۱) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَن مُجَاہِدٍ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَدْعُو : اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ غَلَبَۃِ الدَّیْنِ وَغَلَبَۃِ الْعَدُوِّ وَبَوَارِ الأَیِّمِ۔ (طبرانی ۱۳۵۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৬১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مختلف مواقع کی منقول دعاؤں کا بیان
(٢٩٧٦٢) حضرت حکم فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چار چیزوں سے پناہ مانگتے تھے : اے اللہ ! میں آپ کی پناہ مانگتا ہوں دشمن کے غلبہ سے، اور قرض کے غلبہ سے، اور دجال کے فتنہ سے، اور قبر کے عذاب سے۔
(۲۹۷۶۲) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْحَکَمِ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَتَعَوَّذُ مِنْ أَرْبَعٍ : اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ غَلَبَۃِ الْعَدُوِّ ، وَمِنْ غَلَبَۃِ الدَّیْنِ ، وَفِتْنَۃِ الدَّجَّالِ ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৬২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مختلف مواقع کی منقول دعاؤں کا بیان
(٢٩٧٦٣) حضرت ابن ابی لیلی فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہ دعا مانگا کرتے تھے : اے اللہ ! میں آپ کی پناہ چاہتا ہوں غلبہ قرض سے، اور دشمن کے غلبہ سے۔
(۲۹۷۶۳) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَن شُعْبَۃَ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَدْعُو بِہَذَا الدُّعَائِ : اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ غَلَبَۃِ الدَّیْنِ وَغَلَبَۃِ الْعَدُوِّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৬৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو دعا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مصیبت و پریشانی کے وقت مانگی ہے
(٢٩٧٦٤) حضرت ابو بکرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پریشانی کے کلمات یوں بیان کیے ہیں : اے اللہ ! میں صرف آپ کی رحمت کی امید کرتا ہوں پس مجھے پلک جھپکنے کے بقدر بھی میرے نفس کے سپرد مت فرما، اور میرے تمام معاملات کو درست فرما دے، تیرے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے۔
(۲۹۷۶۴) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، عَنْ عَبْدِ الْجَلِیلِ بْنِ عَطِیَّۃَ قَالَ : حدَّثَنَی جَعْفَرُ بْنُ مَیْمُونٍ قَالَ : حَدَّثَنَی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی بَکْرَۃَ قَالَ : حَدَّثَنِی أَبِی ، أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ کَلِمَاتُ لِلْمَکْرُوبِ : اللَّہُمَّ رَحْمَتَکَ أَرْجُو ، فَلا تَکِلْنِی إِلَی نَفْسِی طَرْفَۃَ عَیْنٍ ، وَأَصْلِحْ لِی شَأْنِی کُلَّہُ ، لاَ إلَہَ إِلاَّ أَنْتَ۔

(ابوداؤد ۵۰۴۹۔ احمد ۴۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৬৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو دعا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مصیبت و پریشانی کے وقت مانگی ہے
(٢٩٧٦٥) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مصیبت کے وقت یہ کلمات ادا فرماتے تھے : کوئی معبود نہیں سوائے اللہ کے جو حکمت والا ، سخی ہے، کوئی معبود نہیں سوائے اللہ کے ، جو آسمانوں کا رب اور عرش عظیم کا رب ہے۔
(۲۹۷۶۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن ہِشَامٍ الدَّسْتَوَائِیِّ ، عَن قَتَادَۃَ ، عَنْ أَبِی الْعَالِیَۃِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَقُولُ عِنْدَ الْکَرْبِ : لاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ الْحَلِیمُ الْکَرِیمُ ، لاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیمِ۔ (بخاری ۶۳۴۵۔ مسلم ۲۰۹۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৬৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو دعا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مصیبت و پریشانی کے وقت مانگی ہے
(٢٩٧٦٦) حضرت اسماء بنت عمیس فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے چند کلمات سکھائے تھے جن کو میں مصیبت و پریشانی کے وقت پڑھتی ہوں :” اللہ، اللہ جو میرا پالنے والا ہے۔ میں اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہراتی۔
(۲۹۷۶۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ قَالَ : حدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ عُمَرَ قَالَ حَدَّثَنَی ہِلالٌ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ ، عَن عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ جَعْفَرٍ ، أَنَّ أُمَّہُ أَسْمَائَ بِنْتِ عُمَیْسٍ قَالَتْ : عَلَّمَنِی رَسُولُ اللہِ کَلِمَاتٍ أَقُولُہُنَّ عِنْدَ الْکَرْبِ : اللَّہَ اللَّہَ رَبِّی لاَ أُشْرِکُ بِہِ شَیْئًا۔ (ابوداؤد ۱۵۲۰۔ ابن ماجہ ۳۸۸۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৬৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو دعا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مصیبت و پریشانی کے وقت مانگی ہے
(٢٩٧٦٧) حضرت ابو جعفر فرماتے ہیں کہ کشادگی کے کلمات یہ ہیں : کوئی معبود نہیں سوائے اللہ کے جو کہ بلند شان والا ہے، اللہ ہر عیب سے پاک ہے اور عرش کریم کا رب ہے، تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے، اے اللہ ! میری مغفرت فرما دے اور مجھ پر رحم فرما، اور مجھ سے درگزر فرما، اور مجھے معاف فرما، پس یقیناً تو معاف فرمانے والا اور مغفرت کرنے والا ہے۔
(۲۹۷۶۷) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ ہَاشِمٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ إِسْحَاقَ الْجَزَرِیِّ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ قَالَ : کَلِمَاتُ الْفَرَجِ: لاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ الْعَلِیُّ الْعَظِیمُ ، سُبْحَانَ اللہِ رَبِّ الْعَرْشِ الْکَرِیمِ ، الْحَمْدُ لِلَّہِ رَبِّ الْعَالَمِینَ ، اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِی وَارْحَمْنِی وَتَجَاوَزْ عَنی وَاعْفُ عَنی فَإِنَّک عَفُوٌّ غَفُورٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৬৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا غیر موجود شخص کے حق مں ر دعا کرنے کا بیان
(٢٩٧٦٨) حضرت ابو الزبیر فرماتے ہیں کہ حضرت صفوان بن عبداللہ بن صفوان جن کے نکاح میں حضرت درداء ہیں وہ اپنی بیوی کے پاس تشریف لائے تو حضرت ام الدردا کو ان کے پاس پایا اور حضرت ابو الدردائ وہاں نہیں تھے۔ پس حضرت ام الدردائ ان سے فرمانے لگیں : کیا آپ کا اس سال حج کرنے کا ارادہ ہے ؟ صفوان نے کہا : جی ہاں، حضرت ام الدردائ نے کہا : ہمارے حق میں بھی خیر کی دعا کرنا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے تھے : بیشک آدمی کی دعا اپنے بھائی کے لیے اس کی غیر موجودگی میں قبول کی جاتی ہے اس دعا کرنے والے کے سر کے قریب ایک فرشتہ ہوتا ہے جو اس کی دعا پر آمین کہتا ہے، جب بھی وہ اپنے بھائی کے حق میں خیر کی دعا کرتا ہے، فرشتہ کہتا ہے : آمین، اور تجھے بھی یہی چیز عطا ہو، پھر صفوان بن عبداللہ کہتے ہیں کہ میں بازار کی طرف گیا تو میری ملاقات حضرت ابو الدردائ سے ہوگئی، پس انھوں نے بھی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے مجھے یہ حدیث بیان کی۔
(۲۹۷۶۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِی سُلَیْمَانَ ، عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ ، عَن صَفْوَانَ بْنِ عَبْدِ اللہِ وَکَانَتْ تَحْتَہُ الدَّرْدَائُ ، فَأَتَاہَا فَوَجَدَ أُمَّ الدَّرْدَائِ وَلَمْ یَجِدْ أَبَا الدَّرْدَائَ ، فَقَالَتْ لَہُ : تُرِیدُ الْحَجَّ الْعَامَ ؟ قَالَ : نَعَمْ ، قَالَتْ : فَادْعُ اللَّہَ لَنَا بِخَیْرٍ فَإِنَّ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَقُولُ : إنَّ دَعْوَۃَ الْمَرْئِ مُسْتَجَابَۃٌ لأَخِیہِ بِظَہْرِ الْغَیْبِ عِنْدَ رَأْسِہِ مَلَکٌ یُؤَمِّنُ عَلَی دُعَائِہِ کُلَّمَا دَعَا لَہُ بِخَیْرٍ قَالَ : آمِینَ ، وَلَک بِمِثْلِہِ ، ثُمَّ خَرَجْت إِلَی السُّوقِ فَلَقِیتُ أَبَا الدَّرْدَائِ فَحَدَّثَنِی ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ ذَلِکَ۔ (مسلم ۲۰۹۵۔ ابن ماجہ ۲۸۹۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৬৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا غیر موجود شخص کے حق مں ر دعا کرنے کا بیان
(٢٩٧٦٩) حضرت عبداللہ بن عمرو فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد ہے کہ : افضل ترین دعا کسی آدمی کا غیر حاضر شخص کے لیے دعا کرنا ہے۔
(۲۹۷۶۹) حَدَّثَنَا یَعْلَی ، عَنِ الإِفْرِیقِیِّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ یَزِیدَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَفْضَلُ الدُّعَائِ دَعْوَۃُ غَائِبٍ لِغَائِبٍ۔ (ابوداؤد ۱۵۳۰۔ ترمذی ۱۹۸۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৬৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا غیر موجود شخص کے حق مں ر دعا کرنے کا بیان
(٢٩٧٧٠) حضرت طلحہ فرماتے ہیں کہ حضرت ام الدردائ نے فرمایا : کہ مسلمان آدمی کی اپنے غیر موجود بھائی کے حق میں کی گئی دعا کبھی رد نہیں جاتی، حضرت طلحہ کہتے ہیں کہ حضرت ام الدردائ نے یہ بھی فرمایا : دعا کرنے والے کے پہلو میں ایک فرشتہ ہوتا ہے، جب بھی وہ اپنے بھائی کے حق میں خیر کی دعا کرتا ہے تو فرشتہ کہتا ہے : آمین اور تیرے حق میں بھی یہ دعا قبول ہو۔
(۲۹۷۷۰) حَدَّثَنَا عَبِیدَۃُ بْنُ حُمَیْدٍ ، عَن حُمَیْدٍ الطَّوِیلِ ، عَن طَلْحَۃَ ، عَن أُمِّ الدَّرْدَائِ قَالَتْ : دَعْوَۃُ الْمَرْئِ الْمُسْلِمِ لأَخِیہِ وَہُوَ غَائِبٌ لاَ تُرَدُ ، قَالَ : وَقَالَتْ : إِلَی جَنْبِہِ مَلَکٌ لاَ یَدْعُو لَہُ بِخَیْرٍ إِلاَّ قَالَ الْمَلَکُ : آمین وَلَکَ۔
tahqiq

তাহকীক: