মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

دعاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৮০১ টি

হাদীস নং: ২৯৮১০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی اپنے گھر سے نکلے تو کیا دعا کرے ؟
(٢٩٨١١) حضرت ام سلمہ سے اس سند کے ساتھ بی، ماقبل حدیث جیسا مضمون مروی ہے۔
(۲۹۸۱۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَن أُمِّ سَلَمَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِنَحْوٍ مِنْہُ۔ (ترمذی ۳۴۲۷۔ نسائی ۷۹۲۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮১১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی اپنے گھر سے نکلے تو کیا دعا کرے ؟
(٢٩٨١٢) حضرت ابو سعید فرماتے ہیں کہ جب کوئی شخص نماز کے لیے جائے اور یہ دعا پڑھے : اے اللہ ! میں آپ سے اس حق کے ساتھ سوال کرتا ہوں جو مانگنے والوں کا آپ پر ہے، اور اپنے اس چلنے کے حق کے ساتھ، میں نہیں نکلا غرور کرتے ہوئے اور نہ ہی اکڑ کر چلتے ہوئے، اور نہ ہی ریاکاری کے لیے، اور نہ ہی شہرت حاصل کرنے کے لیے، میں تو آپ کی رضا کی چاہت میں نکلا ہوں، اور آپ کی ناراضگی سے بچنے کے لیے، اور میں آپ سے سوال کرتا ہوں کہ آپ مجھے جہنم سے بچا لیں اور آپ میرے گناہوں کی بخشش فرما دیجیے، یقیناً آپ کے سوا کوئی بھی گناہوں کی بخشش کرنے والا نہیں ہے، تو اللہ تعالیٰ اپنے چہرے کے ساتھ اس بندے کی طرف متوجہ ہوجاتے ہیں یہاں تک کہ وہ لوٹ آئے، اور اللہ تعالیٰ ستر ہزار فرشتوں کی ذمہ داری لگا دیتے ہیں وہ اس شخص کے لیے استغفار کرتے رہتے ہیں۔
(۲۹۸۱۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَن فُضَیْلِ بْنِ مَرْزُوقٍ، عَنْ عَطِیَّۃَ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ قَالَ: مَنْ قَالَ إذَا خَرَجَ إِلَی الصَّلاۃِ: اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک بِحَقِّ السَّائِلِینَ عَلَیْک وَبِحَقِّ مَمْشَایَ ہَذَا لَمْ أخْرجہ أَشَرًا ، وَلا بَطَرًا ، وَلا رِیَائً ، وَلا سُمْعَۃً ، خَرَجْتہ ابْتِغَائَ مَرْضَاتِکَ وَاتِّقَائَ سَخَطِکَ ، أَسْأَلُک أَنْ تُنْقِذَنِی مِنَ النَّارِ وَأَنْ تَغْفِرَ لِی ذُنُوبِی ، إِنَّہُ لاَ یَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ أَنْتَ إِلاَّ أَقْبَلَ اللَّہُ عَلَیْہِ بِوَجْہِہِ حَتَّی یَنْصَرِفَ ، وَوَکَّلَ بِہِ سَبْعِینَ أَلْفَ مَلَکٍ یَسْتَغْفِرُونَ لَہُ۔ (احمد ۲۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮১২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی اپنے گھر سے نکلے تو کیا دعا کرے ؟
(٢٩٨١٣) حضرت کعب فرماتے ہیں کہ جب آدمی اپنے گھر سے نکلتا ہے تو بہت سارے شیاطین اس کا استقبال کرتے ہیں، پس جب وہ کہتا ہے : میں اللہ کا نام لے کر گھر سے نکلا ، فرشتے کہتے ہیں : تجھے ہدایت دی گئی، اور جب وہ آدمی کہتا ہے : میں اللہ پر بھروسہ کرتا ہوں، فرشتے کہتے ہیں : تیری کفایت کی گئی ہے، اور جب وہ آدمی کہتا ہے : گناہوں سے بچنے اور عبادت کرنے کی طاقت اللہ ہی کی طرف سے ہے، فرشتے کہتے ہیں : تیری حفاظت کی گئی ہے۔ پس پھر شیاطین ایک دوسرے سے کہتے ہیں : تم لوگ کیسے اس شخص پر سرکشی کرسکتے ہو جس کی کفایت کی گئی ہو، اور جس کو ہدایت دی گئی ہو، اور جس کی حفاظت کی گئی ہو۔
(۲۹۸۱۳) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَن مُجَاہِدٍ ، عَنِ ابْنِ ضَمْرَۃَ ، عَن کَعْبٍ قَالَ : إذَا خَرَجَ الرَّجُلُ مِنْ مَنْزِلِہِ اسْتَقْبَلَتْہُ الشَّیَاطِینُ ، فَإِذَا قَالَ بِسْمِ اللہِ قَالَتِ الْمَلائِکَۃُ : ہُدِیتَ ، وَإِذَا قَالَ : تَوَکَّلْت عَلَی اللہِ قَالَتْ: کُفِیت ، وَإِذَا قَالَ لاَ حَوْلَ وَلا قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللہِ قَالَتْ : حُفِظْت ، فَتَقُولُ الشَّیَاطِینُ بَعْضُہَا لِبَعْضٍ : مَا سَبِیلُکُمْ عَلَی مَنْ کُفِیَ وَہُدِیَ وَحُفِظَ۔ (ابوداؤد ۵۰۵۴۔ عبدالرزاق ۱۹۸۲۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮১৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی اپنے گھر سے نکلے تو کیا دعا کرے ؟
(٢٩٨١٤) حضرت کعب احبار فرماتے ہیں کہ جب کوئی شخص اپنے گھر سے نکلتا ہے اور یہ کلمات کہتا ہے : میں اللہ کا نام لے کر گھر سے نکلا، اور میں نے اللہ پر ہی بھروسہ کیا، اور گناہوں سے بچنے اور نیکی کرنے کی طاقت اللہ ہی کی طرف سے ہے تو شیاطین ایک دوسرے سے ملتے ہیں اور کہتے ہیں : اس شخص کو ہدایت دی گئی ہے۔ اور اس کی حفاظت کی گئی ہے، اور اس کی کفایت کی گئی ہے، پس تمہیں اس پر کوئی تسلط حاصل نہیں ہے، پھر وہ اس بندے سے دور ہو کر بھاگ جاتے ہیں اور اس سے باز رہتے ہیں۔
(۲۹۸۱۴) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَن شُعْبَۃَ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَن مُجَاہِدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ ضَمْرَۃَ ، عَن کَعْبِ الأَحْبَارِ قَالَ : إذَا خَرَجَ مِنْ بَیْتِہِ فَقَالَ : بِسْمِ اللہِ ، تَوَکَّلْت عَلَی اللہِ ، وَلا حول ولا قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللہِ ، تلقت الشَّیَاطِینُ بَعْضُہُمْ بَعْضًا قَالُوا : ہَذَا عَبْدٌ قَدْ ہُدِیَ وَحُفِظَ وَکُفِیَ فَلا سَبِیلَ لَکُمْ عَلَیْہِ ، فَیَتَصَدَّعُونَ عَنہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮১৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی دعا : اے اللہ ! مجھے برف سے پاک فرما دے
(٢٩٨١٥) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دعا فرماتے تھے : اے اللہ ! میری غلطیوں کو برف سے اور اولے سے دھو دیجئے اور میرے دل کو غلطیوں سے اس طرح صاف کر دے جیسے آپ سفید کپڑے کو میل کچیل سے صاف فرما دیتے ہیں، اور میرے اور میری غلطیوں کے درمیان اتنا لمبا فاصلہ کر دے جتنا مشرق و مغرب کے درمیان ہے۔
(۲۹۸۱۵) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَن ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَدْعُو : اللَّہُمَّ اغْسِلْ خَطَایَایَ بِمَائِ الثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَنَقِّ قَلْبِی مِنَ الْخَطَایَا کَمَا نَقَّیْت الثَّوْبَ الأَبْیَضَ مِنَ الدَّنَسِ ، وَبَاعِدْ بَیْنِی وَبَیْنَ خَطَایَایَ کَمَا بَاعَدْت بَیْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ۔ (بخاری ۶۳۶۸۔ مسلم ۲۰۷۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮১৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی دعا : اے اللہ ! مجھے برف سے پاک فرما دے
(٢٩٨١٦) حضرت عبداللہ بن ابی اوفی فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہ دعا مانگا کرتے تھے : اے اللہ ! آپ مجھے بارانی برف اور اولے، اور ٹھنڈے پانی کے ذریعہ سے پاک کردیں، اے اللہ ! آپ مجھے گناہوں سے پاک فرما دیں، اور مجھے گناہوں سے اس طرح پاک و صاف کردیں جیسا کہ سفید کپڑے کو میل کچیل سے پاک کیا جاتا ہے۔
(۲۹۸۱۶) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَن مَجْزَأَۃَ بْنِ زَاہِرٍ الأَسْلَمِیِّ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَبْدَ اللہِ بْنَ أَبِی أَوْفَی یُحَدِّثُ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، أَنَّہُ کَانَ یَدْعُو : اللَّہُمَّ طَہِّرْنِی بِالْبَرَدِ وَالثَّلْجِ وَالْمَائِ الْبَارِدِ ، اللَّہُمَّ طَہِّرْنِی مِنَ الذُّنُوبِ وَنَقِّنِی مِنْہَا کَمَا یُنَقَّی الثَّوْبُ الأَبْیَضُ مِنَ الدَّنَسِ۔

(مسلم ۳۴۶۔ ترمذی ۳۵۴۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮১৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی دعا : اے اللہ ! مجھے برف سے پاک فرما دے
(٢٩٨١٧) حضرت حبیب فرماتے ہیں کہ مجھے بیان کیا گیا ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دعا مانگتے ہوئے فرماتے تھے : اے اللہ ! مجھے بارانی برف ، اولے اور ٹھنڈے پانی کے ذریعہ سے پاک فرما دیں، اور مجھے گناہوں سے اس طرح پاک و صاف فرما دیں جیسا کہ سفید کپڑے کو میل کچیل سے پاک کیا جاتا ہے، اور میرے اور میرے گناہوں کے درمیان اتنا فاصلہ کردیں جتنا مشرق و مغرب کے درمیان ہے۔
(۲۹۸۱۷) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَن حَبِیبٍ قَالَ : حُدِّثْتُ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَدْعُو یَقُولُ : اللَّہُمَّ طَہِّرْنِی بِالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَالْمَائِ الْبَارِدِ وَنَقِّنِی مِنَ الْخَطَایَا کَمَا یُنَقَّی الثَّوْبُ الأَبْیَضُ مِنَ الدَّنَسِ وَبَاعِدْ بَیْنِی وَبَیْنَ خَطَایَایَ کَمَا بَاعَدْت بَیْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ۔ (طبرانی ۶۹۵۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮১৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی دعا : اے اللہ ! مجھے برف سے پاک فرما دے
(٢٩٨١٨) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب نماز کے لیے تکبیر کہتے تھے تو تکبیر اور قراءت کے درمیان کچھ دیر خاموش رہتے تھے، ابوہریرہ کہتے ہیں : میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا : میرے ماں ، باپ آپ پر قربان ہوں ، میں تکبیر اور قراءت کے درمیان آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خاموش رہنے کو دیکھتا ہوں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھے بتائیے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کیا پڑھتے ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” میں یہ دعا پڑھتا ہوں : اے اللہ ! میرے اور میرے گناہوں کے درمیان اتنا لمبا فاصلہ کر دے جتنا مشرق و مغرب کے درمیان ہے، اے اللہ ! آپ مجھے میرے گناہوں سے اس طرح پاک و صاف کردیں جیسے سفید کپڑے کو میل کچیل سے پاک و صاف فرماتے ہیں، اے اللہ ! مجھ سے میرے گناہوں کو پانی ، اولے اور بارانی برف سے دھو دیں۔
(۲۹۸۱۸) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَن عُمَارَۃَ بْنِ الْقَعْقَاعِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا کَبَّرَ سَکَتَ بَیْنَ التَّکْبِیرِ وَالْقِرَائَۃِ ، قَالَ : فَقُلْتُ لَہُ : بِأَبِی وَأُمِّی ، أَرَأَیْت سُکُوتَکَ بَیْنَ التَّکْبِیرِ وَالْقِرَائَۃِ ، أَخْبِرْنِی مَا تَقُولُ ؟ قَالَ : أَقُولُ : اللَّہُمَّ بَاعِدْ بَیْنِی وَبَیْنَ خَطَایَایَ کَمَا بَاعَدْت بَیْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ : اللَّہُمَّ نَقِّنِی مِنْ خَطَایَایَ کَالثَّوْبِ الأَبْیَضِ مِنَ الدَّنَسِ ، اللَّہُمَّ اغْسِلْنِی مِنْ خَطَایَایَ بِالْمَائِ وَالْبَرَدِ وَالثَّلْجِ۔ (مسلم ۱۴۹۔ ابن ماجہ ۸۰۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮১৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی دعا : اے اللہ ! مجھے برف سے پاک فرما دے
(٢٩٨١٩) حضرت عوف بن مالک الاشجعی فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو میت پر یہ دعا پڑھتے ہوئے سنا ہے : اے اللہ ! آپ اس کو پانی اور بارانی برف اور اولے سے دھو دیجیے۔ اور اس کے گناہوں کو ایسے پاک و صاف فرما دیں جیسا کہ سفید کپڑے کو میل کچیل سے پاک کیا جاتا ہے۔
(۲۹۸۱۹) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ صَالِحٍ قَالَ : حدَّثَنَی حَبِیبُ بْنُ عُبَیْدٍ ، عَن جُبَیْرِ بْنِ نُفَیْرٍ الْحَضْرَمِیِّ ، عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِکٍ الأَشْجَعِیِّ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ عَلَی الْمَیِّتِ : اللَّہُمَّ اغْسِلْہُ بِالْمَائِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَنَقِّہِ مِنَ الْخَطَایَا کَمَا یُنَقَّی الثَّوْبُ الأَبْیَضُ مِنَ الدَّنَسِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮১৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بادلوں کی گرج کے وقت کیا دعا مانگی جائے ؟
(٢٩٨٢٠) حضرت جعفر بن برقان فرماتے ہیں کہ مجھے خبر پہنچی ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب سخت گرج کی آواز سنتے تو یہ دعا کرتے تھے : اے اللہ ! ہمیں اپنے عذاب کے ذریعہ سے ہلاک مت فرما، اور نہ ہی ہمیں اپنے غصہ کی وجہ سے قتل کر، اور اس سے پہلے ہی ہمیں عافیت عطا فرما۔
(۲۹۸۲۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ قَالَ : بَلَغَنَا أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ إذَا سَمِعَ الرَّعْدَ الشَّدِیدَ قَالَ : اللَّہُمَّ لاَ تُہْلِکْنَا بِعَذَابِکَ ، وَلا تَقْتُلْنَا بِغَضَبِکَ وَعَافِنَا قَبْلَ ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮২০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بادلوں کی گرج کے وقت کیا دعا مانگی جائے ؟
(٢٩٨٢١) حضرت ابن عباس جب بھی بجلی کی کڑک سنتے تو فرماتے : اللہ پاک ہے اور اپنی سب تعریفوں کے ساتھ ہے، اللہ پاک ہے جو کہ عظمت والا ہے۔
(۲۹۸۲۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن مَہْدِیِّ بْنِ مَیْمُونٍ سَمِعَہُ مِنْ غَیْلانَ بْنِ جَرِیرٍ ، عَن رَجُلٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّہُ کَانَ إذَا سَمِعَ الرَّعْدَ قَالَ : سُبْحَانَ اللہِ وَبِحَمْدِہِ سُبْحَانَ اللہِ الْعَظِیمِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮২১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بادلوں کی گرج کے وقت کیا دعا مانگی جائے ؟
(٢٩٨٢٢) حضرت ابن طاو وس فرماتے ہیں کہ ان کے والد جب بجلی کی گرج سنتے تو فرماتے : پاک ہے وہ ذات جس کی تو نے پاکی بیان کی ہے۔
(۲۹۸۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَنِ ابْنِ طَاوُوس ، عَنْ أَبِیہِ ، أَنَّہُ کَانَ إذَا سَمِعَ الرَّعْدَ قَالَ : سُبْحَانَ مَنْ سَبَّحْت لَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮২২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بادلوں کی گرج کے وقت کیا دعا مانگی جائے ؟
(٢٩٨٢٣) حضرت ابن ابی زکریا فرماتے ہیں : جو شخص گرج کی آواز سن کر یہ کلمات کہے : اللہ پاک ہے اور اپنی سب تعریفوں کے ساتھ ہے، تو آسمانوں سے گرنے والی بجلی اسے نہیں پہنچ سکے گی۔
(۲۹۸۲۳) حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَکٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ بْنِ جَابِرٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی زَکَرِیَّا قَالَ : مَنْ سَمِعَ صَوْتَ الرَّعْدِ فَقَالَ : سُبْحَانَ اللہِ بِحَمْدِہِ لَمْ تُصِبْہُ صَاعِقَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮২৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بادلوں کی گرج کے وقت کیا دعا مانگی جائے ؟
(٢٩٨٢٤) حضرت عامر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن زبیر جب بجلی کی گرج کی آواز سنتے تو بات چیت کرنا چھوڑ دیتے اور فرماتے : پاک ہے وہ ذات جس کی پاکی فرشتوں نے تمام تعریفوں کے ساتھ بیان کی ہے اور فرشتوں نے بھی پاکی بیان کی ہے اس سے ڈر کر پھر فرماتے : یہ گرج زمین والوں کے لیے بہت سخت وعید ہے۔
(۲۹۸۲۴) حَدَّثَنَا مَعَن ، عَن مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ الزُّبَیْرِ ، عَنْ أَبِیہِ ، أَنَّہُ کَانَ إذَا سَمِعَ الرَّعْدَ تَرَکَ الْحَدِیثَ ، وَقَالَ : سُبْحَانَ الَّذِی سَبَّحَ الرَّعْدُ بِحَمْدِہِ وَالْمَلائِکَۃُ مِنْ خِیفَتِہِ ، ثُمَّ یَقُولُ : إنَّ ہَذَا لَوَعِیدٌ لأَہْلِ الأَرْضِ شَدِیدٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮২৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بادلوں کی گرج کے وقت کیا دعا مانگی جائے ؟
(٢٩٨٢٥) حضرت جعفر بن برقان فرماتے ہیں کہ مجھے یہ خبر پہنچی ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دعا کرتے تھے : اے اللہ ! ہمیں تو اپنے غصہ سے قتل نہ فرما، اور ہمیں اپنے عذاب سے ہلاک مت کر، اور ہمیں اس سے پہلے ہی عافیت عطا فرما۔
(۲۹۸۲۵) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ قَالَ : بَلَغَنِی أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : اللَّہُمَّ لاَ تَقْتُلْنَا بِغَضَبِکَ ، وَلا تُہْلِکْنَا بِعَذَابِکَ وَعَافِنَا قَبْلَ ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮২৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بادلوں کی گرج کے وقت کیا دعا مانگی جائے ؟
(٢٩٨٢٦) حضرت جامع بن شداد فرماتے ہیں کہ جب حضرت اسود نخعی بن یزید بجلی کی گرج کی آواز سنتے تھے تو فرماتے : پاک ہے وہ ذات جس کے خوف سے رعد اور تمام فرشتے اس کی پاکی بیان کرتے ہیں تمام تعریفوں کے ساتھ۔
(۲۹۸۲۶) حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ إسْمَاعِیلَ ، حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ الْحَارِثِ قَالَ : حدَّثَنَیہِ جَامِعُ بْنُ شَدَّادٍ قَالَ : کَانَ الأَسْوَدُ النَّخَعِیُّ ابْنُ یَزِیدَ ، إذَا سَمِعَ الرَّعْدَ قَالَ : سُبْحَانَ الَّذِی یُسَبِّحُ الرَّعْدُ بِحَمْدِہِ وَالْمَلائِکَۃُ مِنْ خِیفَتِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮২৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بادلوں کی گرج کے وقت کیا دعا مانگی جائے ؟
(٢٩٨٢٧) حضرت عبداللہ بن عمر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب بادلوں کی گرج اور بجلی کے کڑکنے کی آواز سنتے تو فرماتے : اے اللہ ! ہمیں اپنے غصہ سے قتل نہ فرما، اور نہ ہی ہمیں اپنے عذاب سے ہلاک کر، اور اس سے پہلے ہی ہمیں عافیت عطا کر۔
(۲۹۸۲۷) حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِیَادٍ ، عَن حَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاۃَ ، عَنْ أَبِی مَطَرٍ ، أَنَّہُ سَمِعَ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللہِ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا سَمِعَ الرَّعْدَ وَالصَّوَاعِقَ قَالَ : اللَّہُمَّ لاَ تَقْتُلْنَا بِغَضَبِکَ ، وَلا تُہْلِکْنَا بِعَذَابِکَ وَعَافِنَا قَبْلَ ذَلِکَ۔ (بخاری ۷۲۱۔ ترمذی ۳۴۵۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮২৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب ہوا چلے تو کیا دعا کریـ؟
(٢٩٨٢٨) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد ہے کہ : تم لوگ ہوا کو بُرا بھلا مت کہو، پس یہ تو اللہ کی مہربانی ہے ، جو رحمت اور عذاب دونوں کو لاتی ہے۔ لیکن تم لوگ اللہ کی پناہ مانگو اس کے شر سے ، اور اللہ سے اس کی خیر و بھلائی کو طلب کرو۔
(۲۹۸۲۸) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الْقَطَّانُ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ : حدَّثَنَا ثَابِتٌ الزُّرَقِیُّ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ تَسُبُّوا الرِّیحَ فَإِنَّہَا مِنْ رُوحِ اللہِ ، تَأْتِی بِالرَّحْمَۃِ وَالْعَذَابِ ، وَلَکِنْ تَعَوَّذُوا بِاللہِ مِنْ شَرِّہَا وَسَلُوا اللَّہَ مِنْ خَیْرِہَا۔ (ابن ماجہ ۳۷۲۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮২৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب ہوا چلے تو کیا دعا کریـ؟
(٢٩٨٢٩) حضرت عبد الرحمن بن أبزی فرماتے ہیں کہ حضرت ابی ّ کا ارشاد ہے : تم لوگ ہوا کو بُرا مت کہو، جب تم اسے ناپسند سمجھنے لگو تو یوں کہو : اے اللہ ! ہم آپ سے اس ہوا اور جو کچھ اس ہوا میں ہے اور جس وجہ سے یہ ہوا بھیجی گئی ہے اس کی بھلائی کا سوال کرتے ہیں، اور ہم آپ کی پناہ مانگتے ہیں اس ہوا کے شر سے، اور جو کچھ اس ہوا میں ہے اس کے شر سے، اور جس وجہ سے یہ ہوا بھیجی گئی ہے اس کے شر سے۔
(۲۹۸۲۹) حَدَّثَنَا أَسْبَاطٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَن حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ ، عَن سَعِیدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَی ، عَنْ أَبِیہِ ، عَن أُبَیٍّ قَالَ : لاَ تَسُبُّوا الرِّیحَ فَإِذَا رَأَیْتُمْ مَا تَکْرَہُونَ فَقُولُوا : اللَّہُمَّ إنَّا نَسْأَلُک خَیْرَ ہَذِہِ الرِّیحِ وَخَیْرَ مَا فِیہَا وَخَیْرَ مَا أُرْسِلَتْ بِہِ ، وَنَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ ہَذِہِ الرِّیحِ وَشَرِّ مَا فِیہَا وَشَرِّ مَا أُرْسِلَتْ بِہِ۔

(ترمذی ۲۲۵۲۔ احمد ۱۲۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮২৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب ہوا چلے تو کیا دعا کریـ؟
(٢٩٨٣٠) حضرت منصور فرماتے ہیں کہ حضرت مجاہد نے فرمایا : ایک مرتبہ زور دار آندھی چلی تو لوگوں نے اسے برا بھلا کہا۔ یہ سن کر حضرت ابن عباس فرمانے لگے : تم اسے بُرا مت کہو۔ پس یقیناً ہوا کبھی رحمت کو لے کر آتی ہے ، اور کبھی عذاب کو لاتی ہے، لیکن یوں کہا کرو : اے اللہ ! تو اس ہوا کو باعث رحمت بنا دے اور تو اس کو باعث عذاب مت بنا۔
(۲۹۸۳۰) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ أَخْبَرَنَا شَیْبَانُ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَن مُجَاہِدٍ قَالَ : ہَاجَتْ رِیحٌ ، أَوْ ہَبَّتْ رِیحٌ فَسَبُّوہَا فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : لاَ تَسُبُّوہَا ، فَإِنَّہَا تَجِیئُ بِالرَّحْمَۃِ وَتَجِیئُ بِالْعَذَابِ ، وَلَکِنْ قُولُوا : اللَّہُمَّ اجْعَلْہَا رَحْمَۃً ، وَلا تَجْعَلْہَا عَذَابًا۔
tahqiq

তাহকীক: