মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
دعاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৮০১ টি
হাদীস নং: ২৯৮৩০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب ہوا چلے تو کیا دعا کریـ؟
(٢٩٨٣١) حضرت امام محمد الباقر فرماتے ہیں کہ جب طوفانی آندھی آتی اور بھنور بنتے تو حضرت ابن عمر فرماتے تھے : بلند اور زور دار تکبیر کہو پس یقیناً یہ تکبیر اس آندھی کو ختم کردینے والی ہے۔
(۲۹۸۳۱) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِیہِ قَالَ : کَانَ ابْنُ عُمَرَ إذَا عَصَفَتِ الرِّیحُ فَدَارَتْ یَقُولُ : شُدُّوا التَّکْبِیرَ فَإِنَّہَا مُذْہِبَتُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৩১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب ہوا چلے تو کیا دعا کریـ؟
(٢٩٨٣٢) حضرت ابو فزارہ فرماتے ہیں : حضرت عبد الرحمن بن مالک جب بھی تیز ہوا چلتی دیکھتے تو فرماتے : اے اللہ ! ہم آپ سے اس ہوا کی خیر ، اور جو کچھ آپ نے اس ہوا میں بھیجا ہے اس کی خیر طلب کرتے ہیں، اور ہم آپ کی پناہ مانگتے ہیں اس ہوا کے شر سے اور جو کچھ آپ نے اس ہوا میں مقرر کیا ہے اس کے شر سے۔
(۲۹۸۳۲) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الأَسَدِیُّ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی فَزَارَۃَ قَالَ : کَانَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَالِکٍ إذَا رَأَی الرِّیحَ قَالَ : اللَّہُمَّ إنَّا نَسْأَلُک خَیْرَہَا وَخَیْرَ مَا أرسلت فِیہَا وَنَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّہَا، وَشَرِّ مَا قَدَّرْتَ فِیہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৩২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب ہوا چلے تو کیا دعا کریـ؟
(٢٩٨٣٣) حضرت عائشہ فرماتی ہیں : یقیناً جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آسمان کے کسی حصہ میں گھنا بادل دیکھتے تو جس کام میں مشغول ہوتے اسے چھوڑ دیتے اگرچہ نماز پڑھنے میں ہی مشغول ہوں، یہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کا استقبال کرتے ہوئے فرماتے : ” اے اللہ ! ہم آپ کی پناہ مانگتے ہیں اس بھیجے ہوئے بادل کے شر سے “ پس اگر بارش ہونے لگتی تو فرماتے : اے اللہ ! اس ہونے والی بارش کو نفع والا بنا دے ۔ دو یا تین مرتبہ پڑھتے۔ پس اگر اللہ بادلوں کو ہٹا دیتا اور بارش نہ ہوتی تو اس بات پر اللہ کی حمد وثناء کرتے۔
(۲۹۸۳۳) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَیْحٍ ، عَنِ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَیْحٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، أَنَّہُ ذَکَرَ أن عَائِشَۃَ حَدَّثَتْہُ ، أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ إذَا رَأَی سَحَابًا ثَقِیلاً مِنْ أُفُقٍ مِنَ الآفَاقِ تَرَکَ مَا ہُوَ فِیہِ ، وَإِنْ کَانَ فِی صَلاۃٍ حَتَّی یَسْتَقْبِلَہُ فَیَقُولُ : اللَّہُمَّ إنَّا نَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا أُرْسِلَ بِہِ ، فَإِنْ أَمْطَرَ قَالَ : اللَّہُمَّ سَیْبًا نَافِعًا مَرَّتَیْنِ ، أَوْ ثَلاثًا ، فَإِنْ کَشَفَہُ اللَّہُ وَلَمْ یُمْطِرْ حَمِدَ اللَّہَ عَلَی ذَلِکَ۔ (بخاری ۶۸۶۔ ابوداؤد ۵۰۵۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৩৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب ہوا چلے تو کیا دعا کریـ؟
(٢٩٨٣٤) حضرت قاسم فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب بارش دیکھتے تو دعا فرماتے : اے اللہ ! اس ہونے والی بارش کو نفع مند بنا دے۔
(۲۹۸۳۴) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ قَالَ : حدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ عَن نَافِعٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا رَأَی الْمَطَرَ قَالَ : اللَّہُمَّ اجْعَلْہُ صَیْبًا نَافِعًا۔ (بخاری ۱۰۳۲۔ احمد ۹۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৩৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ استسقاء میں کیا دعا مانگی جائے ؟
(٢٩٨٣٥) حضرت شرحبیل بن السِّمط فرماتے ہیں : ہم نے حضرت کعب بن مرّہ سے کہا : آپ ہمیں حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی کوئی حدیث بیان کریں ؟ پس وہ فرمانے لگے : ہم ایک مرتبہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس تھے کہ ایک آدمی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور کہنے لگا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! قبیلہ مضر والوں کے لیے پانی کی دعا فرمائیے، حضرت کعب فرماتے ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دعا کے لیے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے اور دعا فرمائی : اے اللہ ! ہمں ا سیراب کر دے ایسی بارش سے جو زمین کو سبز و شاداب کر دے، نفع بخش ہو، جلد آئے نہ کہ دیر سے، فائدہ پہنچانے والی ہو نہ کہ نقصان پہنچانے والی ہو، حضرت کعب فرماتے ہیں : لوگوں نے ابھی ایک جمعہ بھی نہیں گزارا تھا یہاں تک کہ اتنی بارش ہوئی کہ زمین سرسبز و شاداب ہوگئی، پس لوگ آئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے بارش کی شکایت کرنے لگے، پس لوگوں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! تحقیق گھر گرنے لگے ہیں۔ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھر دعا فرمائی : اے اللہ ! ہمارے ارد گرد بارش نازل فرما اور ہم پر مت نازل کر، حضرت کعب فرماتے ہیں : کہ یکایک بادل دائیں اور بائیں چَھٹ گئے۔
(۲۹۸۳۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ، عَن سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ، عَن شُرَحْبِیلَ بْنِ السَّمْطِ قَالَ : قلْنَا لِکَعْبِ بْنِ مُرَّۃَ یَا کَعْبُ ، حَدِّثْنَا ، عَن رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فقَالَ : کُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَجَائَہُ رَجُلٌ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، اسْتَسْقِ اللَّہَ لِمُضَرَ ، قَالَ : فَرَفَعَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَدَیْہِ فَقَالَ : اللَّہُمَّ اسْقِنَا غَیْثًا مَرِیعًا مَرِیًّا عَاجِلاً غَیْرَ رَائِثٍ نَافِعًا غَیْرَ ضَارٍّ، قَالَ : فَمَا جَمَّعُوا حَتَّی أُحیوا فَأَتَوْہُ فَشَکَوْا إلَیْہِ الْمَطَرَ ، فَقَالُوا : یَا رَسُولَ اللہِ ، تَہَدَّمَتِ الْبُیُوتُ فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِیَدِہِ: اللَّہُمَّ حَوَالَیْنَا، وَلا عَلَیْنَا، قَالَ: فَجَعَلَ السَّحَابُ یَتَقَطَّعُ یَمِینًا وَشِمَالاً۔ (ابن ماجہ ۱۲۶۹۔ طیالسی ۱۱۹۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৩৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص یوں کہے : جب تم دعا کرو تو اپنے آپ ہی سے ابتدا کرو
(٢٩٨٣٦) حضرت ابی ّ بن کعب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب بھی کسی کے لیے دعا کرتے تو اپنی ذات سے ابتدا فرماتے ، پس ایک دن آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت موسیٰ ذکر کیا اور فرمایا : اللہ تعالیٰ کی رحمت ہو ہم پر اور موسیٰ پر، اگر وہ صبر فرماتے تو اللہ تعالیٰ ہمیں ان کی کچھ اور باتیں بھی بیان فرماتے، لیکن انھوں نے فرمایا : اگر میں اس کے بعد تجھ سے کسی چیز کا پوچھوں تو مجھے اپنے ساتھ مت رکھیو۔ تحقیق مل گیا ہے آپ کو میری طرف سے عذر۔
(۲۹۸۳۶) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، عَن حَمْزَۃَ الزَّیَّاتِ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَن سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَن ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَن أُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا دَعَا لأَحَدٍ بَدَأَ بِنَفْسِہِ فَذَکَرَ ذَاتَ یَوْمٍ مُوسَی فَقَالَ : رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْنَا وَعَلَی مُوسَی ، لَوْ کَانَ صَبَرَ لَقَصَّ اللَّہُ عَلَیْنَا مِنْ خَبَرِہِ ، وَلَکِنْ قَالَ : {إنْ سَأَلْتُک عَن شَیْئٍ بَعْدَہَا فَلا تُصَاحِبْنِی قَدْ بَلَغْتَ مِنْ لَدُنِّی عُذْرًا}۔ (بخاری ۱۲۲۔ مسلم ۱۸۴۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৩৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص یوں کہے : جب تم دعا کرو تو اپنے آپ ہی سے ابتدا کرو
(٢٩٨٣٧) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ یہ کہا جاتا ہے : جب بھی تو کوئی دعا کرے تو اپنی ذات سے ابتدا کر، کیونکہ تو نہیں جانتا تیری کون سی قبولیت کے درجات پالے۔
(۲۹۸۳۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَنِ إِبْرَاہِیم قَالَ : کَانَ یُقَالُ : إذَا دَعَوْت فَابْدَأْ بِنَفْسِکَ فَإِنَّک لاَ تَدْرِی فِی أَیِّ دُعَائٍ یُسْتَجَابُ لَک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৩৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص یوں کہے : جب تم دعا کرو تو اپنے آپ ہی سے ابتدا کرو
(٢٩٨٣٨) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اللہ ہم پر اور عاد کے بھائی ھود پر رحم فرمائے۔
(۲۹۸۳۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ الْمُہَاجِرِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : یَرْحَمُنَا اللَّہُ وَأَخَا عَادٍ۔ (ابن ماجہ ۳۸۵۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৩৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص یوں کہے : جب تم دعا کرو تو اپنے آپ ہی سے ابتدا کرو
(٢٩٨٣٩) حضرت سعید بن یسار فرماتے ہیں : میں حضرت ابن عمر کے پاس بیٹھا تھا، پس میں نے ایک آدمی کا تذکرہ کیا اور اس کے لیے اللہ کی رحمت کی دعا کی، تو ابن عمر نے میرے سینے پر مارا اور فرمایا : اپنی ذات سے ابتدا کر۔
(۲۹۸۳۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ سَعِیدٍ ، عَن سَعِیدِ بْنِ یَسَارٍ قَالَ : جَلَسْت إِلَی ابْنِ عُمَرَ فَذَکَرْت رَجُلاً فَتَرَحَّمْت عَلَیْہِ فَضَرَبَ صَدْرِی ، وَقَالَ : ابْدَأْ بِنَفْسِک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৩৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص یوں کہے : جب تم دعا کرو تو اپنے آپ ہی سے ابتدا کرو
(٢٩٨٤٠) حضرت ابو الدرداء انصاری فرماتے ہیں : حضرت عائشہ نے اپنے بھانجے سے فرمایا : بیشک تو اپنے لیے خود دعا کرے یہ اس سے بہت بہتر ہے کہ کوئی واعظ تیرے لیے دعا کرے۔
(۲۹۸۴۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَن سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ ، عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ الأَنْصَارِیِّ قَالَ : قالَتْ عَائِشَۃُ لابْنِ أُخْتِہَا : إنَّک أَنْ تَدْعُوَ لِنَفْسِکَ خَیْرٌ مِنْ أَنْ یَدْعُوَ لَکَ الْقَاصُّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৪০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو سجدے میں جن دعاؤں کی رخصت دی گئی ہے
(٢٩٨٤١) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں میں نے ایک رات اپنی خالہ ام المؤمنین حضرت میمونہ کے پاس گزاری، پس میں نے سنا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سجدے میں یہ دعا فرما رہے تھے : اے اللہ ! میرے دل میں نور کو ڈال دے، اور میرے کان میں نور ڈال دے ، اور میری آنکھوں میں نور ڈال دے، اور میرے آگے نور عطا فرما اور میرے پیچھے نور عطا فرما، اور میرے نیچے سے نور ہی نور کر دے اور مجھ کو نور عظیم عطا کر دے۔
(۲۹۸۴۱) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَن سَعِیدِ بْنِ مَسْرُوقٍ ، عَن سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ ، عَنْ أَبِی رِشْدِینَ کُرَیْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : بِتُّ عِنْدَ خَالَتِی مَیْمُونَۃَ فَسَمِعْتُ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ فِی سُجُودِہِ :اللَّہُمَّ اجْعَلْ فِی قَلْبِی نُورًا ، وَفِی سَمْعِی نُورًا ، وَاجْعَلْ فِی بَصَرِی نُورًا ، وَاجْعَلْ أَمَامِی نُورًا ، وَاجْعَلْ خَلْفِی نُورًا ، وَاجْعَلْ مِنْ تَحْتِی نُورًا ، وَأَعْظِمْ لِی نُورًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৪১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو سجدے میں جن دعاؤں کی رخصت دی گئی ہے
(٢٩٨٤٢) حضرت علی فرماتے ہیں : اللہ کے نزدیک محبوب ترین کلمہ یہ ہے : کہ اس کا بندہ سجدہ کی حالت میں یہ کلمات کہے : میں نے اپنی جان پر ظلم کیا ہے پس تو میری بخشش فرما۔
(۲۹۸۴۲) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَن مِسْعَرٍ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَن زِرِّ بْنِ حُبَیْشٍ ، عَنْ عَلِیٍّ قَالَ : مِنْ أَحَبِّ الْکَلِمِ إِلَی اللہِ أَنْ یَقُولَ الْعَبْدُ وَہُوَ سَاجِدٌ : ظَلَمْت نَفْسِی فَاغْفِرْ لِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৪২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو سجدے میں جن دعاؤں کی رخصت دی گئی ہے
(٢٩٨٤٣) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ حضرت ابو سعید خدری نے ارشاد فرمایا : جب کوئی آدمی سجدے کی حالت میں اپنی پیشانی اللہ کے سامنے جھکاتا ہے پھر تین مرتبہ یہ کلمات کہتا ہے : اے میرے پالنے والے ! میری بخشش کردیجیے۔ اے میرے پالنے والے ! میری بخشش کردیجیے۔ اے میرے پالنے والے ! میری بخشش کردیجیے۔ پھر جب سجدہ سے وہ اپنا سر اٹھاتا ہے تو اس کی مغفرت کردی جاتی ہے۔
(۲۹۸۴۳) حَدَّثَنَا عَبِیدَۃُ بْنُ حُمَیْدٍ، عَنْ ثُویر بْنِ أَبِی فَاخِتَۃَ، عَن مُجَاہِدٍ قَالَ: قَالَ أَبُو سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ: مَا وَضَعَ رَجُلٌ جَبْہَتَہُ لِلَّہِ سَاجِدًا فَقَالَ : یَا رَبِّ اغْفِرْ لِی یَا رَبِّ اغْفِرْ لِی یَا رَبِّ اغْفِرْ لِی ثَلاثًا إِلاَّ رَفَعَ رَأْسَہُ وَقَدْ غُفِرَ لَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৪৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو سجدے میں جن دعاؤں کی رخصت دی گئی ہے
(٢٩٨٤٤) حضرت عاصم فرماتے ہیں : کہ حضرت ابو وائل سجدے کی حالت میں یوں دعا فرماتے تھے : اے میرے مالک ! اگر آپ مجھے معاف کریں گے تو یہ معاف کرنا آپ کی مہربانی سے ہوگا اور اگر مجھے عذاب دیں گے تو عذاب دینے میں آپ نہ تو ظلم کرنے والے ہوں گے اور نہ ہی حد سے بڑھا ہوا عذاب دیں گے، پھر حضرت ابو وائل رونے لگتے۔
(۲۹۸۴۴) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَن مِسْعَرٍ ، عَنْ عَاصِمٍ قَالَ : کَانَ أَبُو وَائِلٍ یَقُولُ وَہُوَ سَاجِدٌ : رَبِّ إِنْ تَعْفُ عَنی تَعْفُ ، عَن طَوْلٍ مِنْک ، وَإِنْ تُعَذِّبْنِی تُعَذِّبْنِی غَیْرَ ظَالِمٍ ، وَلا مَسْبُوقٍ ، ثُمَّ یَبْکِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৪৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو سجدے میں جن دعاؤں کی رخصت دی گئی ہے
(٢٩٨٤٥) حضرت عبداللہ بن یزید دمشقی فرماتے ہیں کہ حضرت ابو الدردائ نے ارشاد فرمایا : میں ایک رات مسجد میں داخل ہوا، جب میں داخل ہوگیا تو میرا گزر ایک آدمی پر ہوا جو سجدے کی حالت میں یہ دعا کررہا تھا : اے اللہ ! میں ڈرنے والا، پناہ مانگنے والا ہوں پس آپ مجھے اپنے عذاب سے پناہ دیجیے، اور میں سوالی ، بھیک مانگنے والا ہوں آپ اپنی مہربانی سے مجھے رزق عطا فرما دیجیے، اور میں گناہوں سے بری نہیں ہوں آپ میرا عذر قبول فرما لیجیے، اور نہ ہی میں طاقت والا ہوں آپ ظالموں سے میری حفاظت فرما دیجیے، لیکن میں گناہ کر کے معافی مانگنے والا ہوں پھر حضرت ابو الدردائ یہ دعا اپنے شاگردوں کو سکھلانا شروع کردی پسند آنے کی وجہ سے۔
(۲۹۸۴۵) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَن مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدٍ الأَنْصَارِیِّ قَالَ : حدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ یزِید بْنِ رَبِیعَۃَ الدِّمَشْقِیُّ قَالَ: قَالَ أَبُو الدَّرْدَائِ: أَدْلَجْت ذَاتَ لَیْلَۃٍ إِلَی الْمَسْجِدِ ، فَلَمَّا دَخَلْت مَرَرْت عَلَی رَجُلٍ سَاجِدٍ وَہُوَ یَقُولُ: اللَّہُمَّ إنِّی خَائِفٌ مُسْتَجِیرٌ فَأَجِرْنِی مِنْ عَذَابِکَ ، وَسَائِلٌ فَقِیرٌ فَارْزُقْنِی مِنْ فَضْلِکَ ، لاَ بَرِیئَ مِنْ ذَنْبٍ فَأَعْتَذِرَ ، وَلا ذُو قُوَّۃٍ فَأَنْتَصِرَ ، وَلَکِنْ مُذْنِبٌ مُسْتَغْفِرٌ ، فَأَصْبَحَ أَبُو الدَّرْدَائِ یُعَلِّمُہُنَّ أَصْحَابَہُ إعْجَابًا بِہِا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৪৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو سجدے میں جن دعاؤں کی رخصت دی گئی ہے
(٢٩٨٤٦) حضرت محارب بن دثار فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر نے ارشاد فرمایا : جب تم میں سے کوئی شخص سجدہ کیا کرے تو وہ یہ کلمات کہے : اے میرے رب ! میں نے اپنی جان سے ظلم کیا ہے تو میری مغفرت فرما۔ حضرت محارب فرماتے ہیں : کیونکہ آدمی اس حالت میں اللہ کے سب سے زیادہ قریب ہوتا ہے۔
(۲۹۸۴۶) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَن مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : إذَا سَجَدَ أَحَدُکُمْ فَلْیَقُلْ : رَبِّ ظَلَمْت نَفْسِی فَاغْفِرْ لِی ، قَالَ مُحَارِبٌ : فَإِنَّہُ أَقْرَبُ مَا یَکُونُ إِلَی اللہِ عَزَّ وَجَلَّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৪৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو سجدے میں جن دعاؤں کی رخصت دی گئی ہے
(٢٩٨٤٧) حضرت عائشہ فرماتی ہیں : میں نے ایک رات رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو تلاش کیا تو میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو نہ پاس کی۔ حضرت عائشہ فرماتی ہیں : مجھے گمان ہوا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی کسی باندی یا بیوی کے پاس نہ چلے گئے ہوں، فرماتی ہیں کہ پھر میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سجدے کی حالت میں پا لیا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہ دعا پڑھ رہے تھے : اے اللہ ! میری مغفرت فرما ان کاموں سے جو میں نے چھپ کر کیے ہوں یا اعلانیہ کیے ہوں۔
(۲۹۸۴۷) حَدَّثَنَا عَبِیدَۃُ بْنُ حُمَیْدٍ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَائِشَۃَ قَالَتْ : طَلَبْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَیْلَۃً فَلَمْ أَجِدْہُ ، قَالَتْ : فَظَنَنْت أَنَّہُ أَتَی بَعْضَ جَوَارِیہِ ، أَوْ نِسَائِہِ ، قَالَتْ : فَرَأَیْتہ وَہُوَ سَاجِدٌ وَہُوَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِی مَا أَسْرَرْتُ ، وَمَا أَعْلَنْتُ۔ (احمد ۱۴۷۔ حاکم ۲۲۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৪৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو آدمی رات کو نیند سے جاگ جائے تو وہ کیا دعا کرے ؟
(٢٩٨٤٨) حضرت قاسم بن عبد الرحمن فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود نے ارشاد فرمایا : جو شخص رات کو نیند سے جاگ جائے پھر وہ یہ کلمات کہہ لیا کرے : نہیں ہے کوئی معبود سوائے تیرے، اے میرے مالک ! میں نے اپنی جان پر ظلم کیا ہے تو میری مغفرت فرما دے، تو وہ شخص گناہوں سے اس طرح پاک و صاف ہو کر نکلے گا جیسے سانپ اپنی کچیلی سے نکلتا ہے۔
(۲۹۸۴۸) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَن عَبْدِ اللہِ بْنِ مَسْعُودٍ ، أَنَّہُ قَالَ : مَنْ تَعَارَّ مِنَ اللَّیْلِ فَقَالَ : لاَ إلَہَ إِلاَّ أَنْتَ رَبِّ ظَلَمْت نَفْسِی فَاغْفِرْ لِی خَرَجَ مِنْ ذُنُوبِہِ کَمَا تَخْرُجُ الْحَیَّۃُ مِنْ سَلْخِہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৪৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو آدمی رات کو نیند سے جاگ جائے تو وہ کیا دعا کرے ؟
(٢٩٨٤٩) حضرت زید بن صوحان فرماتے ہیں : حضرت سلمان جب رات کو نیند سے بیدار ہوجاتے تو فرماتے : پاک ہے وہ ذات جو نبیوں کو پالنے والا ہے اور رسولوں کا معبود ہے۔
(۲۹۸۴۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَن سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ عَن زَیْدِ بْنِ صُوحَانَ ، عَن سَلْمَانَ ، أَنَّہُ کَانَ إذَا تَعَارَّ مِنَ اللَّیْلِ قَالَ : سُبْحَانَ رَبِّ النَّبِیِّینَ وإلہ الْمُرْسَلِینَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৪৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو آدمی رات کو نیند سے جاگ جائے تو وہ کیا دعا کرے ؟
(٢٩٨٥٠) حضرت ابو کثیر جو کہ ام المؤمنین ام سلمہ کے آزاد کردہ غلام فرماتے ہیں : حضرت ام سلمہ جب رات کو نیند سے جاگ جاتیں تو یہ دعا فرماتیں : میرے مالک ! تو بخشش فرما اور رحم فرما، اور سیدھے راستہ کی طرف ہدایت نصیب فرما۔
(۲۹۸۵۰) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، عَن ہُرَیْمٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی کَثِیرٍ مَوْلَی أُمِّ سَلَمَۃَ ، أَنَّ أُمَّ سَلَمَۃَ کَانَتْ إذَا تَعَارَّتْ مِنَ اللَّیْلِ تَقُولُ : رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَاہْدِ السَّبِیلَ الأَقْوَمَ۔
তাহকীক: