মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
دعاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৮০১ টি
হাদীস নং: ২৯৮৫০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو آدمی رات کو نیند سے جاگ جائے تو وہ کیا دعا کرے ؟
(٢٩٨٥١) حضرت ابو الاحوص فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود جب رات کو جاگ جاتے تو فرماتے : اے لوگو ! (تحقیق تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے دلیل آچکی، اور ہم نے تمہاری طرف کھلے روشن نور کو اتارا) ۔
(۲۹۸۵۱) حَدَّثَنَا بَکْرُ بْنُ عُبَیْدٍ ، حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ الْمُخْتَارِ ، عَن مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، أَنَّہُ کَانَ إذَا تَحَرَّکَ مِنَ اللَّیْلِ قَالَ : یَا أَیُّہَا النَّاسُ {قَدْ جَائَکُمْ بُرْہَانٌ مِنْ رَبِّکُمْ وَأَنْزَلْنَا إلَیْکُمْ نُورًا مُبِینًا}۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৫১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ گھڑی جس میں دعا قبول کی جاتی ہے
(٢٩٨٥٢) حضرت ابو حازم فرماتے ہیں کہ حضرت سھل بن سعد ساعدی کا ارشاد ہے : دو گھڑیاں ایسی ہیں جن میں آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں، بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ دعا کرنے والے کی دعا کو واپس اس پر لوٹا دیا جاتا ہو، نماز کے لیے اذان کا وقت ہو، اور اللہ کے راستے میں جہاد کے لیے صف بندی کرتے وقت۔
(۲۹۸۵۲) حَدَّثَنَا مَعَن ، عَن مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ أَبِی حَازِمٍ ، عَن سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِیِّ قَالَ : سَاعَتَانِ تُفْتَحُ فِیہِمَا أَبْوَابُ السَّمَائِ ، وَقَلَّ دَاعٍ تُرَدُّ عَلَیْہِ دَعْوَتُہُ : حَضْرَۃُ النِّدَائِ فِی الصَّلاۃِ ، والصَّفُّ فِی سَبِیلِ اللہِ عَزَّ وَجَلَّ۔ (ابوداؤد ۲۵۳۲۔ ابن حبان ۱۷۶۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৫২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ گھڑی جس میں دعا قبول کی جاتی ہے
(٢٩٨٥٣) حضرت محارب بن دثار فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر کا ارشاد ہے کہ : مؤذنین کی اذان کے وقت دعا کا حکم کیا جاتا تھا۔
(۲۹۸۵۳) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَن مُحَارِبٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : کَانَ یَأْمُرُ بِالدُّعَائِ عِنْدَ أَذَانِ الْمُؤَذِّنِینَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৫৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ گھڑی جس میں دعا قبول کی جاتی ہے
(٢٩٨٥٤) حضرت انس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد ہے : اذان اور اقامت کے درمیان کی جانے والی دعا ر د نہیں کی جاتی۔
(۲۹۸۵۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عن سُفْیَان ، عَن زَیْدٍ الْعَمِّیِّ ، عَنْ أَبِی إیَاسٍ ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الدُّعَائُ بَیْنَ الأَذَانِ وَالإِقَامَۃِ لاَ یُرَدُّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৫৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ گھڑی جس میں دعا قبول کی جاتی ہے
(٢٩٨٥٥) حضرت ابو مرارہ فرماتے ہیں کہ حضرت مجاہد کا ارشاد ہے : افضل ترین گھڑیاں نماز کے اوقات ہیں پس تم ان میں دعا مانگو۔
(۲۹۸۵۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَن عُثْمَانَ بْنِ الأَسْوَدِ ، عَنْ أَبِی مُرَارَۃَ ، عَن مُجَاہِدٍ قَالَ : أَفْضَلُ السَّاعَاتِ مَوَاقِیتُ الصَّلاۃِ فَادْعُ فِیہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৫৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ گھڑی جس میں دعا قبول کی جاتی ہے
(٢٩٨٥٦) حضرت ابو اسحاق فرماتے ہیں کہ حضرت ابو بردہ کا ارشاد ہے بیشک جمعہ کے دن وہ گھڑی جس میں دعا کرنے والے کی دعا قبول کی جاتی ہے وہ یہ ہے : جب امام نماز کے لیے کھڑا ہوتا ہے یہاں تک کہ وہ نماز سے لوٹ جائے۔
(۲۹۸۵۶) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ قَالَ : حدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ رُزَیْقٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ قَالَ : إنَّ السَّاعَۃَ الَّتِی یُسْتَجَابُ فِیہَا لِمَنْ دَعَا یَوْمَ الْجُمُعَۃِ حِینَ یَقُومُ الإِمَامُ فِی الصَّلاۃِ حَتَّی یَنْصَرِفَ مِنْہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৫৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ گھڑی جس میں دعا قبول کی جاتی ہے
(٢٩٨٥٧) حضرت انس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد ہے : اذان اور اقامت کے مابین کی جانے والی دعا کبھی رد نہیں ہوتی ، پس تم لوگ اس میں دعا کرو۔
(۲۹۸۵۷) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، أَخْبَرَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَن بُرَیْدِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ ، عْن أَنَسٍ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّ الدُّعَائَ لاَ یُرَدُّ بَیْنَ الأَذَانِ وَالإِقَامَۃِ فَادْعُوا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৫৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ گھڑی جس میں دعا قبول کی جاتی ہے
(٢٩٨٥٨) حضرت انس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد ہے : جب اذان کا وقت ہوتا ہے، تو آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں ، اور دعا قبول کی جاتی ہے، اور جب اقامت کا وقت ہوتا ہے تب تو دعا بالکل بھی رد نہیں کی جاتی۔
(۲۹۸۵۸) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ وَاقِدٍ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ مُرَّۃَ ، حَدَّثَنَا یَزِیدُ الرَّقَاشِیُّ ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إذَا کَانَ عِنْدَ الأَذَانِ فُتِحَتْ أَبْوَابُ السَّمَائِ وَاسْتُجِیبَ الدُّعَائُ ، وَإِذَا کَانَ عِنْدَ الإِقَامَۃِ لَمْ تُرَدَّ دَعْوَۃٌ۔ (ابویعلی ۴۰۹۵۔ طیالسی ۲۱۰۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৫৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ دعا جو اذان سنتے وقت مانگی جائے
(٢٩٨٥٩) حضرت عامر بن سعد فرماتے ہیں کہ ان کے والد حضرت سعد نے فرمایا : جو شخص مؤذن کی آواز سن کر یہ کلمات کہے : میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی خدا نہیں ہے : میں اللہ کو رب مان کر، اسلام کو دین مان کر، اور محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو نبی مان کر راضی ہوں، تو اس شخص کے تمام گناہوں کی مغفرت کردی جاتی ہے، پھر ایک آدمی ان سے کہنے لگا : اے سعد ! اس کے اگلے پچھلے سب گناہ معاف کردیے جاتے ہیں ؟ حضرت سعد نے فرمایا : نہیں س، میں نے صرف اتنی بات رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا۔
(۲۹۸۵۹) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنَا اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنِ الْحُکَیْمِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ قَیْسٍ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ أَبِیہِ سَعْدٍ ، أَنَّہُ قَالَ : مَنْ قَالَ إذَا قَالَ الْمُؤَذِّنُ أَشْہَدُ أَنْ لاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ : رَضِیت بِاللہِ رَبًّا ، وَبِالإِسْلامِ دِینًا وَبِمُحَمَّدٍ نَبِیًّا ، غُفِرَ لَہُ ذُنُوبُہُ ، فَقَالَ لَہُ رَجُلٌ : یَا سَعْدُ ، مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہِ ، وَمَا تَأَخَّرَ ؟ قَالَ : لاَ ہَکَذَا سَمِعْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُہُ۔ (مسلم ۲۹۰۔ ابوداؤد ۵۲۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৫৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ دعا جو اذان سنتے وقت مانگی جائے
(٢٩٨٦٠) حضرت ام المؤمنین ام سلمہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے فرمایا : تم مغرب کی اذان کے وقت یہ کلمات کہا کرو : اے اللہ ! تو رات کے آنے کے وقت اور دن کے جانے کے وقت اور تیرے پکارنے والوں کی آوازوں کے وقت، اور تیری نماز کے حاضر ہونے کے وقت میں میری مغفرت فرما۔
(۲۹۸۶۰) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، عَن ہُرَیْمٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی کَثِیرٍ مَوْلَی أُمِّ سَلَمَۃَ ، عَن أُمِّ سَلَمَۃَ قَالَتْ : قَالَ لِی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : قُولِی عِنْدَ أَذَانِ الْمَغْرِبِ : اللَّہُمَّ عند إقْبَالُ لَیْلِکَ وَإِدْبَارُ نَہَارِکَ وَأَصْوَاتُ دُعَاتِکَ وَحُضُورُ صَلاتِکَ اغْفِرْ لِی۔ (ابوداؤد ۵۳۱۔ ترمذی ۳۵۸۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৬০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان کلمات کا بیان جو حضرت آدم نے اپنے رب سے سیکھے
(٢٩٨٦١) حضرت عبد الکریم المکتب فرماتے ہیں کہ حضرت عبد الرحمن بن یزید بن معاویہ نے ارشاد فرمایا : وہ کلمات جو حضرت آدم نے اپنے رب سے سیکھے درج ذیل ہیں : اے اللہ ! تیرے سوا کوئی بھی معبود نہیں ہے، تو پاک ہے اور اپنی تمام تعریفوں کے ساتھ ہے میں نے بُرا کام کیا، اور اپنی جان پر ظلم کیا پس تو مجھ پر رحم فرما، اور تو رحم کرنے والوں میں سب سے بہتر رحم کرنے والا ہے، اے اللہ ! تیرے سوا کوئی بھی معبود نہیں ہے، تو پاک ہے، اور اپنی تمام تعریفوں کے ساتھ ہے، میں نے بُرا کام کیا، اور اپنی جان پر ظلم کیا، پس میری توبہ قبول فرما، یقیناً تو توبہ قبول کرنے والا اور رحم کرنے والا ہے۔
(۲۹۸۶۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنِ الْعَوَّامِ ، عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ الْمُکْتِبِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ بْنِ مُعَاوِیَۃَ قَالَ : الْکَلِمَاتُ الَّتِی تَلَقَّی آدَم مِنْ رَبِّہِ : اللَّہُمَّ لاَ إلَہَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَک وَبِحَمْدِکَ ، عَمِلْتُ سُوئًا وَظَلَمْتُ نَفْسِی فَارْحَمْنِی وَأَنْتَ خَیْرُ الرَّاحِمِینَ ، اللَّہُمَّ لاَ إلَہَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَک وَبِحَمْدِکَ عَمِلْتُ سُوئًا وَظَلَمْتُ نَفْسِی فَتُبْ عَلَیَّ إنَّک أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیمُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৬১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز کے بعد جو کلمات کہے جاتے ہیں
(٢٩٨٦٢) حضرت کعب بن عجرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : چند پیچھے آنے والے کلمات ایسے ہیں کہ ان کا کہنے والا کبھی خسارہ میں نہیں ہوتا، ہر نماز کے بعد ، سبحان اللہ تینتیس مرتبہ (٣٣) ، الحمد للہ تینتیس مرتبہ (٣٣) ، اللہ اکبر چونتیس مرتبہ (٣٤) ۔
(۲۹۸۶۲) حَدَّثَنَا أَسْبَاطٌ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ قَیْسٍ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَن کَعْبِ بْنِ عُجْرَۃَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مُعَقِّبَاتٌ لاَ یَخِیبُ قَائِلُہُنَّ : سُبْحَانَ اللہِ فِی دُبُرِ کُلِّ صَلاۃٍ ثَلاثًا وَثَلاثِینَ ، وَتَحْمَدَ ثَلاثًا وَثَلاثِینَ ، وَتُکَبِّرَ أَرْبَعًا وَثَلاثِینَ۔ (مسلم ۴۱۸۔ ترمذی ۳۴۱۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৬২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز کے بعد جو کلمات کہے جاتے ہیں
(٢٩٨٦٣) حضرت حکم ، حضرت عبد الرحمن بن ابی لیلی کے حوالے سے حضرت کعب بن عجرہ کا ارشاد نقل کرتے ہیں : تین کلمات ایسے ہیں کہ ان کا کہنے والا، یا فرمایا، ان کے کہنے والے، خسارہ میں نہیں ہوئے : تینتیس (٣٣) مرتبہ سبحان اللہ کہنا، اور تینتیس (٣٣) مرتبہ الحمد للہ کہنا، اور چونتیس (٣٤) مرتبہ اللہ اکبر کا کہنا، ہر نماز کے بعد ، حضرت حکم فرماتے ہیں : پھر میں نے کبھی بھی ان کلمات کو نہیں چھوڑا۔
(۲۹۸۶۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن شُعْبَۃَ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَن کَعْبِ بْنِ عُجْرَۃَ قَالَ : ثَلاثٌ لاَ یَخِیبُ قَائِلُہُنَّ ، أَوْ قَالَ : قَائِلُوہُنَّ : یُسَبِّحُ ثَلاثًا وَثَلاثِینَ ، وَیَحْمَدُ ثَلاثًا وَثَلاثِینَ ، وَیُکَبِّرُ أَرْبَعًا وَثَلاثِینَ فِی دُبُرِ کُلِّ صَلاۃٍ ، قَالَ الْحَکَمُ : فَمَا تَرَکْتُہُنَّ بَعْدُ۔ (بخاری ۶۲۲۔ طیالسی ۱۰۶۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৬৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز کے بعد جو کلمات کہے جاتے ہیں
(٢٩٨٦٤) حضرت عبد الرحمن بن ابی لیلی فرماتے ہیں کہ حضرت کعب کا ارشاد ہے : چند کلمات پیچھے آنے والے ایسے ہیں ان کا کہنے والا خسارہ میں نہیں ہوتا، پھر حضرت ابو الاحوص نے حضرت وکیع والی حدیث جیسا مضمون نقل فرمایا۔
(۲۹۸۶۴) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَن کَعْبٍ قَالَ : مُعَقِّبَاتٌ لاَ یَخِیبُ قَائِلُہُنَّ ، ثُمَّ ذَکَرَ مِثْلَ حَدِیثِ وَکِیعٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৬৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز کے بعد جو کلمات کہے جاتے ہیں
(٢٩٨٦٥) حضرت ابوبکر بن ابی موسیٰ فرماتے ہیں کہ حضرت ابو موسیٰ جب نماز سے فارغ ہوتے تو یوں دعا فرماتے تھے : اے اللہ ! میرے گناہوں کو معاف فرما، اور میرے معاملہ کو آسان فرما، اور میرے رزق میں برکت عطا فرما۔
(۲۹۸۶۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن یُونُسَ بْنِ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی مُوسَی ، عَنْ أَبِی مُوسَی ، أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ إذَا فَرَغَ مِنْ صَلاتِہِ : اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِی ذَنْبِی وَیَسِّرْ لِی أَمْرِی ، وَبَارِکْ لِی فِی رِزْقِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৬৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز کے بعد جو کلمات کہے جاتے ہیں
(٢٩٨٦٦) حضرت طیسلہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر کا ارشاد ہے : جو شخص نماز پڑھنے کے بعد اپنی جگہ پر ہی بیٹھا رہے اور یہ کلمات کہے : اللہ بڑی کبریائی والا ہے، طاق اور جفت عدد کے مطابق، اور اللہ کے کلمات مکمل ، پاکیزہ اور بابرکات ہیں۔ تین مرتبہ، اور اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے، تین مرتبہ۔ تو یہ کلمات اس شخص کے لیے قبر میں نور بن جائیں گے، اور پل صراط پر نور بن جائیں گے، یہاں تک کہ اس بندے کو جنت میں داخل کروائیں گے یا فرمایا : وہ جنت میں داخل ہوجائے گا۔
(۲۹۸۶۶) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، أَخْبَرَنَا مِسْعَرٌ ، عَن مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَن طَیْسِلَۃَ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : مَنْ قَالَ دُبُرَ کُلِّ صَلاۃٍ وَإِذَا أَخَذَ مَضْجَعَہُ : اللَّہُ أَکْبَرُ کَبِیرًا ، عَدَدَ الشَّفْعِ وَالْوِتْرِ ، وَکَلِمَاتِ اللہِ التَّامَّاتِ ، الطَّیِّبَاتِ الْمُبَارَکَاتِ ثَلاثًا ، وَلا إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ مِثْلُ ذَلِکَ ، کُنَّ لَہُ فِی قَبْرِہِ نُورًا ، وَعَلَی الْجِسْرِ نُورًا ، وَعَلَی الصِّرَاطِ نُورًا حَتَّی یُدْخِلْنَہُ الْجَنَّۃَ ، أَوْ یَدْخُلَ الْجَنَّۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৬৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز کے بعد جو کلمات کہے جاتے ہیں
(٢٩٨٦٧) حضرت عاصم بن ضمرہ فرماتے ہیں کہ حضرت علی یوں دعا فرماتے تھے : تیرا نور مکمل ہوا پھر تو نے ہدایت عطا فرمائی، پس تیرے لیے ہی تمام تعریفیں ہیں، اور تیری حلم و بردباری عظیم ہوئی پھر تو نے در گزر فرمایا ، پس تمام تعریفیں تیرے ہی لیے ہیں، اور تیرا ہاتھ کشادہ ہوا، پھر تو نے عطا فرمایا پس تیرے لیے ہی تمام تعریفیں ہیں، ہمارے رب ! تیرا چہرہ تمام چہروں میں معزز ترین ہے، اور تیرا مرتبہ سب مرتبوں والے سے بہتر ہے، اور تیرا عطیہ افضل ترین اور فائدہ مند عطیہ ہے، ہمارے رب کی اطاعت کی جائے تو وہ ممنون ہوتا ہے، اور ہمارے رب کی نافرمانی کی جائے تو وہ مغفرت کرتا ہے، اور مجبور و پریشان کی پکار کا جواب دیتا ہے، اور تو مصیبت و تکلیف کو دور کرتا ہے، اور تو بیماروں کو شفا دیتا ہے، اور جس کے لیے چاہتا ہے گناہوں کو معاف کردیتا ہے، کوئی شخص بھی تیری نعمتوں کا بدلہ نہیں دے سکتا، اور کہنے والے کی بات تیری نعمتوں کو شمار نہیں کرسکتی، یہ سب کلمات آپ فرض نماز کے بعد کہتے تھے۔
(۲۹۸۶۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَن سُفْیَانَ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَۃَ، عَنْ عَلِیٍّ، أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ: تَمَّ نُورُک فَہَدَیْت فَلَکَ الْحَمْدُ ، وَعَظُمَ حِلْمُک فَعَفَوْت فَلَکَ الْحَمْدُ ، وَبَسَطْت یَدَک فَأَعْطَیْت فَلَکَ الْحَمْدُ رَبَّنَا وَجْہُک أَکْرَمُ الْوُجُوہِ، وَجَاہُک خَیْرُ الْجَاہِ، وَعَطِیَّتُک أَفْضَلُ الْعَطِیَّۃِ وَأَہْنَؤُہَا، تُطَاعُ رَبَّنَا فَتَشْکُرُ، وَتُعْصَی رَبَّنَا فَتَغْفِرُ، تُجِیبُ الْمُضْطَرَّ، وَتَکْشِفُ الضُّرَّ، وَتَشْفِی السَّقِیمَ، وَتُنْجِی مِنَ الْکَرْبِ وَتَقْبَلُ التَّوْبَۃ ، وَتَغْفِرُ الذَّنْبَ لِمَنْ شِئْت ، لاَ یُجْزِئُ بآلائِکَ أَحَدٌ ، وَلا یُحْصِی نَعْمَائَک قَوْلُ قَائِلٍ یَعْنِی : کُلٌّ یَقُولُ بَعْدَ الصَّلاۃِ۔ (ابویعلی ۴۳۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৬৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز کے بعد جو کلمات کہے جاتے ہیں
(٢٩٨٦٨) حضرت عمیربن سعید فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود نماز میں تشھد کے بعد یہ دعائیں مانگا کرتے تھے : اے اللہ ! میں آپ سے تمام بھلائی کا سوال کرتا ہوں چاہے میں جانتا ہوں یا نہ جانتا ہوں، اور میں آپ کی پناہ مانگتا ہوں مکمل شر سے، میں اس کو جانتا ہوں یا نہ جانتا ہوں، اے اللہ ! میں آپ سے اس بھلائی کا سوال کرتا ہوں جس کا آپ کے نیک بندوں نے آپ سے سوال کیا ہے، اور میں اس شر سے آپ کی پناہ مانگتا ہوں جس کے شر سے آپ کے نیک بندوں نے پناہ مانگی ہے۔ اے ہمارے رب ! ہمیں دنیا میں خوبی اور آخرت میں خوبی دے اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا، اے ہمارے رب ! ہم ایمان لائے، اب ہمارے گناہ بخش دے، اور ہم سے ہماری برائیں دور کر دے، اور ہمیں قیامت کے دن رسوا نہ کرنا، یقیناً تو اپنے وعدہ کے خلاف نہیں کرتا۔
(۲۹۸۶۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَن عُمَیْرِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ : کَانَ عَبْدُ اللہِ یَدْعُو بِہَذِہِ الدَّعَوَاتِ بَعْدَ التَّشَہُّدِ : اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک مِنَ الْخَیْرِ کُلِّہِ مَا عَلِمْت مِنْہُ ، وَمَا لَمْ أَعْلَمْ وَأَعُوذُ بِکَ مِنَ الشَّرِّ کُلِّہِ مَا عَلِمْت مِنْہُ ، وَمَا لَمْ أَعْلَمْ ، اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ خَیْرَ مَا سَأَلَک عِبَادُک الصَّالِحُونَ ، وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا عَاذَ مِنْہُ عِبَادُک الصَّالِحُونَ : رَبَّنَا آتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَفِی الآخِرَۃِ حَسَنَۃً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ ، رَبَّنَا إنَّنَا آمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَکَفِّرْ عَنَّا سَیِّئَاتِنَا وَتَوَفَّنَا مَعَ الأَبْرَارِ ، رَبَّنَا وَآتِنَا مَا وَعَدْتَنَا عَلَی رُسُلِکَ ، وَلا تُخْزِنَا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ إنَّک لاَ تُخْلِفُ الْمِیعَادَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৬৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز کے بعد جو کلمات کہے جاتے ہیں
(٢٩٨٦٩) حضرت مصعب بن سعد فرماتے ہیں کہ حضرت سعد جب تشھد پڑھ لیتے پھر یہ دعا فرماتے : اللہ ہی کے لیے پاکی ہے جس سے آسمان بھر جائیں اور زمین بھر جائے اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے وہ بھر جائے اور جو کچھ زمین کے نیچے ہے وہ بھر جائے۔ حضرت شعبہ فرماتے ہں ہ : میں نہیں جانتا : پہلے اللہ سب سے بڑا ہے کہا یا یوں کہا : اللہ ہی کے لیے سب تعریفیں ہیں تعریف ، پاکیزہ اور بابرکت ہے، نہیں ہے کوئی خدا سوائے اللہ کے جو اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ہے، اس ہی کا ملک ہے اور اس کے لیے ہی تعریف ہے، اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے، اے اللہ ! میں آپ سے تمام بھلائی کا سوال کرتا ہوں، پھر حضرت سعد سلام پھیر دیتے۔
(۲۹۸۶۹) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَن شُعْبَۃَ ، عَن زِیَادِ بْنِ فَیَّاضٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ مُصْعَبَ بْنَ سَعْدٍ یُحَدِّثُ ، عَن سَعْدٍ ، أَنَّہُ کَانَ إذَا تَشَہَّدَ قَالَ : سُبْحَانَ اللہِ مِلْئَ السَّمَاوَاتِ وَمِلْئَ الأَرْضِ ، وَمَا بَیْنَہُنَّ ، وَمَا تَحْتَ الثَّرَی ، قَالَ شُعْبَۃُ : لاَ أَدْرِی اللَّہُ أَکْبَرُ قَبْلُ ، أَوِ الْحَمْدُ لِلَّہِ حَمْدًا طَیِّبًا مُبَارَکًا فِیہِ ، لاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَحْدَہُ ، لاَ شَرِیکَ لَہُ ، لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ ، اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک مِنَ الْخَیْرِ کُلِّہِ ، ثُمَّ یُسَلِّمُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৬৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز کے بعد جو کلمات کہے جاتے ہیں
(٢٩٨٧٠) حضرت وراد جو کہ حضرت مغیرہ بن شعبہ کے آزاد کردہ غلام ہیں فرماتے ہیں : حضرت معاویہ نے حضرت مغیرہ بن شعبہ کو خط لکھا اور پوچھا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز سے سلام پھیرنے کے بعد کون سے کلمات فرماتے تھے ؟ حضرت وراد کہتے ہیں کہ حضرت مغیرہ نے وہ کلمات مجھے لکھوا دیے، اور وہ کہتے ہیں کہ پھر میں نے یہ کلمات لکھ کر حضرت معاویہ کے پاس بھیج دیے، یقیناً رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب سلام پھیرتے تھے تو فرماتے : ” نہیں ہے کوئی خدا سوائے اللہ کے ، جو کہ تنہا ہے، جس کا کوئی شریک نہیں ہے، اس کا ہی ملک ہے اور اسی کے لیے تعریفیں ہیں۔ اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے، اے اللہ ! جس کو تو دے اس کو کوئی روکنے والا نہیں، اور جس سے تو روک لے اس کو کوئی دینے والا نہیں، اور کسی شان والے کو اس کی شان تیرے ہاں کوئی فائدہ نہیں پہنچا سکتی۔
(۲۹۸۷۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنِ الْمُسَیَّبِ بْنِ رَافِعٍ ، عَن وَرَّادٍ مَوْلَی الْمُغِیرَۃِ قَالَ : کَتَبَ مُعَاوِیَۃُ إِلَی الْمُغِیرَۃِ بْنِ شُعْبَۃَ : أَیُّ شَیْئٍ کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ إذَا سَلَّمَ فِی الصَّلاۃِ ، قَالَ : فَأَمْلاہَا عَلَیَّ الْمُغِیرَۃُ ، قَالَ : فَکَتَبْت بِہَا إِلَی مُعَاوِیَۃَ ، أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَقُولُ إذَا سَلَّمَ : لاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ ، لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ ، اللَّہُمَّ لاَ مَانِعَ لِمَا أَعْطَیْت ، وَلا مُعْطِیَ لِمَا مَنَعْت ، وَلا یَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْک الْجَدُّ۔
তাহকীক: