মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

دعاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৮০১ টি

হাদীস নং: ২৯৭৯০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص بادشاہ سے ڈرتا ہو وہ کیا دعا کرے ؟
(٢٩٧٩١) حضرت ابو مجلز فرماتے ہیں جو شخص کسی افسر کے ظلم سے ڈرتا ہے تو وہ یہ کلمات کہہ لے : میں اللہ کو رب ماننے، اور اسلام کو دین ماننے ، اور محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو نبی ماننے اور قرآن کو قاضی اور امام ماننے پر راضی ہوں، تو اللہ اس کو اس کے خوف سے نجات عطا فرما دیں گے۔
(۲۹۷۹۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ قَالَ : أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ حُدَیْرٍ ، عَنْ أَبِی مِجْلَزٍ قَالَ : مَنْ خَافَ مِنْ أَمِیرٍ ظُلْمًا فَقَالَ : رَضِیت بِاللہِ رَبًّا وَبِالإِسْلامِ دِینًا وَبِمُحَمَّدٍ نَبِیًّا وَبِالْقُرْآنِ حَکَمًا وَإِمَامًا أَنْجَاہُ اللَّہُ مِنْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৯১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عافیت کی دعا کرنے کا بیان
(٢٩٧٩٢) حضرت ابوبکر فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس سال کی گرمیوں میں یہ فرماتے ہوئے سنا ہے : تم لوگ اللہ سے عافیت اور آخرت اور دنیا میں یقین کا سوال کرو۔
(۲۹۷۹۲) حَدَّثَنِی یَحْیَی بْنُ أَبِی بکیر قَالَ : حدَّثَنَی زُہَیْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِیلٍ ، عَن مُعَاذِ بْنِ رِفَاعَۃَ بْنِ رَافِعٍ الأَنْصَارِیِّ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا بَکْرٍ یَقُول سَمِعْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ فِی ہَذَا الْقَیْظِ عَامَ الأَوَّلِ : سَلُوا اللَّہَ الْعَافِیَۃَ وَالْیَقِینَ فِی الآخِرَۃِ وَالاُولَی۔

(ترمذی ۳۵۵۸۔ احمد ۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৯২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عافیت کی دعا کرنے کا بیان
(٢٩٧٩٣) حضرت ابوبکر فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس سال قریب کے زمانے میں یہ فرماتے ہوئے سنا ہے : تم لوگ اللہ سے عافیت اور یقین طلب کرو۔
(۲۹۷۹۳) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَن یَحْیَی بْنِ جَعْدَۃِ قَالَ : قَالَ أَبُو بَکْرٍ : سَمِعْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَامَ الأَوَّلِ ، وَالْعَہْدُ قَرِیبٌ یَقُولُ : سَلُوا اللَّہَ الْیَقِینَ وَالْعَافِیَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৯৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عافیت کی دعا کرنے کا بیان
(٢٩٧٩٤) حضرت عبدالرحمن بن ابی بکرہ فرماتے ہیں کہ میں سنتا تھا میرے والد صبح و شام یہ دعا پڑھا کرتے تھے : ” اے اللہ تو میرے جسم میں مجھے عافیت بخش دے ، اے اللہ ! تو میرے دیکھنے میں مجھے عافیت بخش دے، نہیں ہے کوئی معبود سوائے تیرے “ پس میں نے اپنے والد سے کہا : اے ابا جان ! میں آپ کو سنتا ہوں آپ صبح و شام یہ دعا پڑھتے ہیں ؟ وہ فرمانے لگے : اے میرے لاڈلے بیٹے ! میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ دعا پڑھتے ہوئے سنا ہے، اور میں پسند کرتا ہوں کہ میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت کو اپنانے والا ہوں۔
(۲۹۷۹۴) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ قَالَ : حدَّثَنَی عَبْدُ الْجَلِیلِ بْنُ عَطِیَّۃَ قَالَ : حَدَّثَنَی جَعْفَرُ بْنُ مَیْمُونٍ قَالَ : حَدَّثَنَی عَبْدُ الرَّحْمَن بْنُ أَبِی بَکْرَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبِی یَدْعُو بِہَذَا الدُّعَائِ : اللَّہُمَّ عَافِنِی فِی بَدَنِی ، اللَّہُمَّ عَافِنِی فِی سَمْعِی ، اللَّہُمَّ عَافِنِی فِی بَصَرِی ، لاَ إلَہَ إِلاَّ أَنْتَ غُدْوَۃً وَعَشِیَّۃً ، فَقُلْتُ لَہُ : یَا أَبَتِ ، سَمِعْتُک ، وَأَنْتَ تَدْعُو بِہَذَا الدُّعَائِ غُدْوَۃً وَعَشِیَّۃً قَالَ : یَا بُنَی ، إنِّی سَمِعْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَدْعُو بِہِ وَأَنَا أُحِبُّ أَنْ أَسْتَنَّ بِسُنَّتِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৯৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عافیت کی دعا کرنے کا بیان
(٢٩٧٩٥) حضرت عبداللہ بن الحارث فرماتے ہیں کہ عباس نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھے ایسی چیز سکھا دیں جس کا میں اپنے رب سے سوال کروں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنے رب سے دنیا و آخرت میں عافیت طلب کرو۔
(۲۹۷۹۵) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَن یَزِیدَ بْنِ أَبِی زِیَادٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ الْعَبَّاسُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، عَلِّمْنِی شَیْئًا أَسْأَلُہُ رَبِّی ، قَالَ : سَلْ رَبَّک الْعَافِیَۃَ فِی الدُّنْیَا وَالآخِرَۃِ۔ (بخاری ۷۲۶۔ ترمذی۳۵۱۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৯৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عافیت کی دعا کرنے کا بیان
(٢٩٧٩٦) حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو کوئی آدمی اللہ سے کسی چیز کا سوال کرتا ہے تو سب سے پسندیدہ بات یہ ہے کہ وہ اللہ سے عافیت کا سوال کرے۔
(۲۹۷۹۶) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ ، عَن مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ ، عَن نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : مَا سَأَلَ اللَّہَ عَبْدٌ شَیْئًا أَحَبَّ إلَیْہِ مِنْ أَنْ یَسْأَلَہُ الْعَافِیَۃَ۔

(ترمذی ۳۵۴۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৯৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عافیت کی دعا کرنے کا بیان
(٢٩٧٩٧) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ اگر میں جان لوں کہ فلاں رات لیلۃ القدر ہے تو میں اس میں اللہ سے صرف عافیت کا سوال کروں۔
(۲۹۷۹۷) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنِ الْعَبَّاسِ بْنِ ذُرَیْحٍ ، عَن شُرَیْحِ بْنِ ہَانِئٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : إِنِّی لَوْ عَرَفْتُ أَیُّ لَیْلَۃٍ لَیْلَۃُ الْقَدْرِ مَا سَأَلْتُ اللَّہَ فِیہَا إِلاَّ الْعَافِیَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৯৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عافیت کی دعا کرنے کا بیان
(٢٩٧٩٨) حضرت ابو مالک الاشیعس کے والد فرماتے ہیں کہ انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے : ایک آدمی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس حاضر ہوا اور کہنے لگا : جب میں اپنے رب سے سوال کروں تو کیسے دعا کروں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو کہہ : اے اللہ ! مجھ پر رحم فرما، اور مجھے بخش دے، اور مجھے عافیت عطا فرما، اور مجھے رزق عطا کر، اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انگوٹھے کے علاوہ اپنی چاروں انگلیوں کو جمع کر کے فرمایا : پس یہ ساری چیزیں تیرے دین و دنیا کو شامل ہیں۔ (یا جمع کرتی ہیں)
(۲۹۷۹۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو مَالِکٍ الأَشْجَعِیُّ، عَنْ أَبِیہِ، أَنَّہُ سَمِعَ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَأَتَاہُ رجل فَقَالَ: کَیْفَ أَقُولُ حِینَ أَسْأَلُ رَبِّی؟ قَالَ: قل اللَّہُمَّ ارْحَمْنِی وَاغْفِرْ لِی وَعَافِنِی وَارْزُقْنِی وَجَمَعَ أَصَابِعَہُ الأَرْبَعَ إِلاَّ الإِبْہَامَ فَإِنَّ ہَؤُلائِ یَجْمَعن لَکَ دِینَک وَدُنْیَاک۔ (مسلم ۲۰۷۳۔ احمد ۴۷۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৯৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عافیت کی دعا کرنے کا بیان
(٢٩٧٩٩) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ اگر مجھے معلوم ہوجاتا کہ کون سی رات لیلۃ القدر کی ہے ؟ تو میں اس رات میں کثرت سے یہ دعا کرتی : میں اللہ سے معافی اور عافیت کا سوال کرتی ہوں۔
(۲۹۷۹۹) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ قَالَ : أَخْبَرَنَا کَہْمَسُ بْنُ الْحَسَنِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ بریدۃ قَالَ: قَالَتْ عَائِشَۃُ: لَوْ عَلِمْتُ أَیُّ لَیْلَۃٍ لَیْلَۃُ الْقَدْرِ کَانَ أَکْثَرُ دُعَائِی فِیہَا أَسْأَلُ اللَّہَ الْعَفْوَ وَالْعَافِیَۃَ۔ (ترمذی۳۵۱۳۔ ابن ماجہ۳۸۵۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৭৯৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عافیت کی دعا کرنے کا بیان
(٢٩٨٠٠) حضرت ابو الحسن ھلال بن یساف فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا راشاد ہے کہ : جمعہ کے دن میں ایک گھڑی ہوتی ہے ، مسلمان بندہ اس گھڑی سے موافقت نہیں کرتا اور اللہ سے بھلائی کا سوال نہیں کرتا مگر اللہ تعالیٰ اس کو ضرور عطا فرماتے ہیں تو ایک آدمی کہنے لگا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میں اس میں کیا مانگوں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو اللہ سے دنیا و آخرت میں عافیت کا سوال کر۔
(۲۹۸۰۰) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ أَبِی الْحَسَنِ یَعْنِی ہِلالَ بْنَ یَسَافَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إنَّ فِی الْجُمُعَۃِ لَسَاعَۃً لاَ یُوَافِقُہَا رَجُلٌ مُسْلِمٌ یَسْأَلُ اللَّہَ فِیہَا شَیْئًا إِلاَّ أَعْطَاہُ ، فَقَالَ رَجُلٌ : یَا رَسُولَ اللہِ ، مَاذَا أَسْأَلُ قَالَ : سَلِ اللَّہَ الْعَافِیَۃَ فِی الدُّنْیَا وَالآخِرَۃِ۔

(بخاری ۹۳۵۔ مسلم ۱۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮০০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص مالداری کی دعا کرتا ہو
(٢٩٨٠١) حضرت ابو صرمہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دعا مانگا کرتے تھے : اے اللہ ! میں آپ سے اپنے غنٰی اور اپنے رشتہ داروں کے غنٰی کا سوال کرتا ہوں۔
(۲۹۸۰۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ أَخْبَرَہُ ، أَنَّ عَمَّہُ أَبَا صِرْمَۃَ کَانَ یُحَدِّثُ ، أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک غِنَایَ وَغِنَی مَوَالِیَ۔ (بخاری ۶۶۲۔ احمد ۴۵۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮০১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص مالداری کی دعا کرتا ہو
(٢٩٨٠٢) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دعا فرمایا کرتے تھے : اے اللہ ! میں آپ سے سوال کرتا ہوں ہدایت، پرہیزگاری، پاک دامنی اور تیرے ما سوا سے بےنیازی کا۔
(۲۹۸۰۲) حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ سعد ، عَن سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک الْہُدَی وَالتُّقَی وَالْعِفَّۃَ وَالْغِنَی۔

(مسلم ۲۰۸۷۔ ترمذی ۳۳۸۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮০২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص مالداری کی دعا کرتا ہو
(٢٩٨٠٣) حضرت مسلم بن یسار فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی دعاؤں میں سے ایک دعا یہ بھی تھی : اے اللہ ! صبح کو پھاڑ کر طلوع کرنے والے، اور رات کو باعث سکون بنانے والے، اور سورج اور چاند کو اندازے سے چلانے والے، مجھ سے قرض کو دور فرما، اور مجھے فقر و غریبی سے بےنیاز کر دے، اور مجھے میرے سننے اور میرے دیکھنے اور میری طاقت تیرے راستے میں استعمال کرنے سے فائدہ پہنچا۔
(۲۹۸۰۳) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَن مُسْلِمِ بْنِ یَسَارٍ کَانَ مِنْ دُعَائِ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : اللَّہُمَّ فَالِقَ الإِصْبَاحِ وَجَاعِلَ اللَّیْلِ سَکَنًا وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ حُسْبَانًا ، اقْضِ عَنی الدَّیْنَ وَاغْنِنِی مِنَ الْفَقْرِ وَمَتِّعْنی بِسَمْعِی وَبَصَرِی وَقُوَّتِی فِی سَبِیلِک۔ (مالک ۲۱۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮০৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص مالداری کی دعا کرتا ہو
(٢٩٨٠٤) حضرت عروہ بن زبیر فرماتے ہیں کہ آدمی جب بھی دعا کرے وہ یوں کہے : اے اللہ ! تو مجھے اور میرے رشتہ داروں کو اپنے ما سوا سے بےنیاز کر دے۔
(۲۹۸۰۴) حَدَّثَنَا ابْنُ مُسْہِرٍ، عَن ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ، عَنْ أَبِیہِ قَالَ: کَانَ الرَّجُلُ إذَا دَعَا قَالَ: اللَّہُمَّ أَغْنِنِی وَأَغْنِ مَوْلایَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮০৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص مالداری کی دعا کرتا ہو
(٢٩٨٠٥) حضرت عبادہ بن الصامت یہ دعا فرمایا کرتے تھے : اے اللہ ! میں آپ سے امن و ایمان کا ، صبر و شکر کا، اور بےنیازی اور پاکدامنی کا طالب ہوں۔
(۲۹۸۰۵) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، أَخْبَرَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَمَّنْ حَدَّثَہُ ، عَن عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ ، أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک الأَمْنَ وَالإِیمَانَ وَالصَّبْرَ وَالشُّکْرَ وَالْغِنَی وَالْعَفَافَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮০৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جو یوں دعا کرتا ہو : اے دلوں کو پھیرنے والے !
(٢٩٨٠٦) حضرت انس فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کثرت سے دعا کرتے تھے : اے دلوں کو پھیرنے والے ! میرے دل کو اپنے دین پر ثابت قدم فرما، صحابہ نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ہم آپ پر اور آپ کے لائے ہوئے دین پر ایمان لائے ہیں، پس کیا پھر بھی آپ کو ہمارے بارے میں ڈر ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جی ہاں ! یقیناً لوگوں کے دل اللہ کی دو انگلیوں کے درمیان ہیں جن کو اللہ پھیرتا رہتا ہے۔
(۲۹۸۰۶) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی سُفْیَانَ ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُکْثِرُ أَنْ یَقُولَ : یَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ ، ثَبِّتْ قَلْبِی عَلَی دِینِکَ ، قَالُوا : یَا رَسُولَ اللہِ ، آمَنَّا بِکَ وَبِمَا جِئْت بِہِ ، فَہَلْ تَخَافُ عَلَیْنَا ؟ قَالَ : نَعَمْ ، إنَّ الْقُلُوبَ بَیْنَ إصْبَعَیْنِ مِنْ أَصَابِعِ اللہِ یُقَلِّبُہَا۔ (ترمذی ۲۱۴۰۔ احمد ۱۱۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮০৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جو یوں دعا کرتا ہو : اے دلوں کو پھیرنے والے !
(٢٩٨٠٧) حضرت شھر بن حوشب فرماتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین حضرت ام سلمہ سے پوچھا : اے ام المؤمنین ! جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آپ کے پاس ہوتے تھے تو کون سی دعا کثرت سے کرتے تھے ؟ انھوں نے فرمایا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اکثر یہ دعا کرتے تھے : اے دلوں کو پھیرنے والے ! میرے دل کو اپنے دین پر ثابت قدمی عطا فرما، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے ام سلمہ ! ہر آدمی کا دل اللہ کی دو انگلیوں کے درمیان ہوتا ہے، اللہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے دین پر قائم رکھتا ہے، اور جسے چاہتا ہے اس کے دل کو ٹیڑھا کردیتا ہے۔
(۲۹۸۰۷) حَدَّثَنَا مُعَاذٌ ، أَخْبَرَنَا أَبُو کَعْبٍ صَاحِبُ الْحَرِیرِ ، حَدَّثَنَا شَہْرُ بْنُ حَوْشَبٍ قَالَ : قُلْتُ لأُمِّ سَلَمَۃَ : یَا أُمَّ الْمُؤْمِنِینَ ، مَا کَانَ أَکْثَرُ دُعَائِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا کَانَ عِنْدَکَ ، قَالَتْ : کان أَکْثَرُ دُعَائِہِ : یَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ ثَبِّتْ قَلْبِی عَلَی دِینِکَ ، ثُمَّ قَالَ : یَا أُمَّ سَلَمَۃَ ، إِنَّہُ لَیْسَ مِنْ آدَمِیٍّ إِلاَّ وَقَلْبُہُ بَیْنَ إصْبَعَیْنِ مِنْ أَصَابِعِ اللہِ ، مَا شَائَ أَقَامَ ، وَمَا شَائَ أَزَاغَ۔ (ترمذی ۳۵۲۲۔ احمد ۲۹۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮০৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جو یوں دعا کرتا ہو : اے دلوں کو پھیرنے والے !
(٢٩٨٠٨) حضرت عبد الرحمن بن ابی لیلی فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہ دعا فرمایا کرتے تھے : اے دلوں کے پھیرنے والے ! میرے دل کو اپنے دین پر ثابت قدمی عطا فرما۔
(۲۹۸۰۸) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَن شُعْبَۃَ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، أَنَّہُ کَانَ یَدْعُو بِہَذَا الدُّعَائِ : یَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ ، ثَبِّتْ قَلْبِی عَلَی دِینِک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮০৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جو یوں دعا کرتا ہو : اے دلوں کو پھیرنے والے !
(٢٩٨٠٩) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دعا فرماتے تھے : اے دلوں کو پھیرنے والے ! میرے دل کو اپنے دین پر ثابت قدمی عطا فرما، میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! آپ یہ دعا فرما رہے ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اے عائشہ ! کیا تو نہیں جانتی کہ لوگوں کے دل، یا یوں فرمایا : آدم کے بیٹے کا دل اللہ تعالیٰ کی دو انگلیوں کے درمیان ہوتا ہے ، اللہ جب چاہتے ہیں اس کے دل کو ہدایت کی طرف پھیر دیتے ہیں ، اور جب چاہتے ہیں اس کے دل کو گمراہی کی طرف پھیر دیتے ہیں ؟ “
(۲۹۸۰۹) حَدَّثَنَا یَزِیدُ ، أَخْبَرَنَا ہَمَّامُ بْنُ یَحْیَی ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ ، عَن أُمِّ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ یَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ ، ثَبِّتْ قَلْبِی عَلَی دِینِکَ ، قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، إنَّک تَدْعُو بِہَذَا الدُّعَائِ ، قَالَ : یَا عَائِشَۃُ ، أَو مَا عَلِمْتِ أَنَّ الْقُلُوبَ ، أَوْ قَالَ : قَلْبَ ابْنِ آدَمَ بَیْنَ إصْبَعَی اللہِ، إذَا شَائَ أَنْ یُقَلِّبَہُ إِلَی ہُدَی قَلَبَہُ ، وَإِذَا شَائَ أَنْ یُقَلِّبَہُ إِلَی ضَلالَۃِ قَلَبَہُ ۔ (نسائی ۷۷۳۷۔ احمد ۲۵۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮০৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی اپنے گھر سے نکلے تو کیا دعا کرے ؟
(٢٩٨١٠) حضرت ام سلمہ فرماتی ہیں کہ جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) گھر سے نکلتے تھے تو یوں دعا فرماتے : اے اللہ ! میں آپ کی پناہ چاہتا ہوں اس بات سے کہ میں لغزش کروں یا میں گمرا ہ ہوں، یا میں کسی پر ظلم کروں یا مجھ پر کوئی ظلم کرے، یا میں کسی کو ناواقف رکھوں یا کوئی مجھے ناواقف بنائے۔
(۲۹۸۱۰) حَدَّثَنَا عَبِیدَۃُ بْنُ حُمَیْدٍ، عَن مَنْصُورٍ، عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ: قالَتْ أُمُّ سَلَمَۃَ: کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا خَرَجَ قَالَ : اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ أَنْ أَزِلَّ ، أَوْ أَضِلَّ ، أَوْ أَظْلِمَ ، أَوْ أُظْلَمَ ، أَوْ أَجْہَلَ ، أَوْ یُجْہَلَ عَلَیَّ۔

(ابوداؤد ۵۰۵۳)
tahqiq

তাহকীক: