মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৮৫ টি

হাদীস নং: ৩১১৪৮
خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں
পরিচ্ছেদঃ وہ تعبیرات جو حضرت عمر (رض) نے بیان فرمائی ہیں
(٣١١٤٩) حضرت علقمہ سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ (رض) نے فرمایا کہ خواب تین طرح کے ہیں، بعض خواب شیطان کے آنے کی وجہ سے ہوتے ہیں، اور بعض اوقات آدمی دن کے دقت اپنے دل سے باتیں کرتا ہے تو اسی کو رات میں دیکھتا ہے، اور بعض حقیقی خواب ہوتے ہیں۔
(۳۱۱۴۹) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ وَوَکِیعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی ظَبْیَانَ ، عَنْ عَلْقَمَۃَ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : الرُّؤْیَا ثَلاَثَۃٌ : حُضُورُ الشَّیْطَانِ ، وَالرَّجُلُ یُحَدِّثُ نَفْسَہُ بِالنَّہَارِ فَیَرَاہُ بِاللَّیْلِ ، وَالرُّؤْیَا الَّتِی ہِیَ الرُّؤْیَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৪৯
خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو حضرت عثمان (رض) سے خواب کے بارے میں مروی ہیں
(٣١١٥٠) حضرت عثمان (رض) کی اہلیہ سے روایت ہے کہ حضرت عثمان (رض) پر ہلکی سی نیند طاری ہوئی، جب آپ بیدار ہوئے تو آپ نے فرمایا کہ لوگ مجھے قتل کردیں گے۔ میں نے عرض کیا ہرگز نہیں اے امیر المومنین ! آپ نے فرمایا میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور حضرت ابوبکر و عمر (رض) کو دیکھا ہے وہ فرما رہے تھے کہ آج رات ہمارے پاس افطاری کرو، یا یہ فرمایا کہ آپ آج رات ہمارے پاس افطاری کریں گے۔
(۳۱۱۵۰) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا وُہَیْبٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا دَاوُد ، عَنْ زِیَادِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ أُمِّ ہِلاَلٍ بِنْتِ وَکِیعٍ، عَنِ امْرَأَۃِ عُثْمَانَ ، قَالَتْ : أَغْفَی عُثْمَان ، فَلَمَّا اسْتَیْقَظَ قَالَ : إنَّ الْقَوْمَ یَقْتُلُونَنِی ، قُلْتُ : کَلاَّ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، قَالَ : إِنِّی رَأَیْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَأَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ ، قَالَ : فَقَالُوا : أَفْطِرْ عِنْدَنَا اللَّیْلَۃَ ، أَوْ قَالَ : إنَّک تُفْطِرُ عِنْدَنَا اللَّیْلَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৫০
خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو حضرت عثمان (رض) سے خواب کے بارے میں مروی ہیں
(٣١١٥١) حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ حضرت عثمان (رض) صبح کے وقت لوگوں کے سامنے یہ بات بیان فرما رہے تھے کہ میں نے آج رات خواب میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا ہے آپ نے فرمایا اے عثمان ! ہمارے پاس افطاری کرو، آپ نے روزہ رکھا اور اسی دن شہید ہوگئے۔
(۳۱۱۵۱) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ عُثْمَانَ أَصْبَحَ یُحَدِّثُ النَّاسَ ، قَالَ : رَأَیْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اللَّیْلَۃَ فِی الْمَنَامِ ، فَقَالَ : یَا عُثْمَان أَفْطِرْ عِنْدَنَا ، فَأَصْبَحَ صَائماً وَقُتِلَ مِنْ یَوْمِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৫১
خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں
পরিচ্ছেদঃ وہ روایت جو حضرت ابوہریرہ (رض) سے خواب کے بارے میں نقل کی گئی ہے
(٣١١٥٢) حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ، حضرت ابوہریرہ (رض) سے نقل کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ میں خواب میں بیڑیوں کو پسند کرتا ہوں اور گلے کے طوق کو ناپسند کرتا ہوں، کیونکہ بیڑی دین میں ثابت قدمی کی علامت ہے ، اور حضرت ابوہریرہ (رض) نے فرمایا کہ خواب میں دودھ فطرت ہے۔
(۳۱۱۵۲) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : أُحِبُّ الْقَیْدَ فِی الْمَنَامِ ، وَأَکْرَہُ الْغُل، الْقَیْدُ ثَبَاتٌ فِی الدِّینِ ، وَقَالَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ : اللَّبَنُ فِی الْمَنَامِ الْفِطْرَۃُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৫২
خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں
পরিচ্ছেদঃ حضرت عائشہ (رض) کے خواب
(٣١١٥٣) حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ میں نے اپنے آپ کو خواب میں ایک ٹیلے پر دیکھا اور میرے گرد بہت سی گائیں ذبح کی جا رہی تھیں، حضرت مسروق نے فرمایا اگر آپ کے اندر طاقت ہے کہ آپ وہ نہ ہو تو ایسا ضرور کریں، لیکن حضرت عائشہ (رض) اس میں مبتلا ہوگئیں اللہ تعالیٰ ان پر رحم فرمائے۔
(۳۱۱۵۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ شَقِیقٍ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : رَأَیْتُنِی عَلَی تَلٍّ کَأَنَّ حَوْلِی بَقَرًا تُنْحَر ، فَقَالَ مَسْرُوقٌ : إنِ اسْتَطَعْتِ أَنْ لاَ تَکُونِی أَنْتِ ہِیَ فَافْعَلِی ، قَالَ : فَابْتُلِیت بِذَلِکَ رَحِمَہَا اللَّہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৫৩
خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں
পরিচ্ছেদঃ حضرت عائشہ (رض) کے خواب
(٣١١٥٤) حضرت عائشہ بنت طلحہ (رض) حضرت عائشہ ام المؤمنین (رض) سے روایت کرتی ہیں کہ انھوں نے ایک سانپ کو قتل کردیا، چنانچہ ان سے خواب میں کہا گیا بخدا تم نے ایک مسلمان کو قتل کیا ہے، آپ نے فرمایا تو وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ازواج کے حجروں میں کیوں داخل ہوا تھا ؟ ان سے کہا گیا کہ وہ آپ کے پاس اسی وقت آتا ہے جب آپ اپنے کپڑوں میں ہوتی ہیں، چنانچہ آپ گھبرا کر اٹھیں اور بارہ ہزار اللہ کے راستے میں خرچ کرنے کا حکم فرمایا۔
(۳۱۱۵۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ بَکْرٍ السَّہْمِیُّ ، عَنْ حَاتِمِ بْنِ أَبِی صَغِیرَۃٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ ، عَنْ عَائِشَۃَ بِنْتِ طَلْحَۃَ ، عَنْ عَائِشَۃَ أُمِّ الْمُؤْمِنِینَ ، أَنَّہَا قَتَلَتْ جَانًّا ، فَأُتِیَتْ فِیمَا یَرَی النَّائِمُ ، فَقِیلَ لَہَا : أَمَا وَاللہِ لَقَدْ قَتَلْتِ مُسْلِمًا ، قَالَتْ : فَلِمَ یَدْخُلْ عَلَیَّ أَزْوَاجُ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ فَقِیلَ لَہَا : مَا یَدْخُلُ عَلَیْک إلاَّ وَعَلَیْک ثِیَابُک ، فَأَصْبَحَتْ فَزِعَۃً وَأَمَرَتْ بِاثْنَیْ عَشَرَ أَلْفًا ، فَجعلَت فِی سَبِیلِ اللہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৫৪
خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں
পরিচ্ছেদঃ حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کے خواب
(٣١١٥٥) حضرت عمارہ بن خزیمہ بن ثابت اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے خواب میں دیکھا کہ وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی پیشانی مبارک پر سجدہ کر رہے ہیں ، چنانچہ انھوں نے یہ خواب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے بیان کیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا بیشک روح البتہ روح سے ملا کرتی ہے، یا فرمایا کہ روح روح سے ملتی ہے، یزید راوی کو شک ہے، چنانچہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے سر کو جھکایا اور ان کو سجدے کا حکم دیا، پس انھوں نے آپ کے پیچھے سے آپ کی مبارک پیشانی پر سجدہ کرلیا۔
(۳۱۱۵۵) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ الْخَطْمِیِّ ، عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ خُزَیْمَۃَ بْنِ ثَابِتٍ ، عَنْ أَبِیہِ : أَنَّہُ رَأَی فِی الْمَنَامِ کَأَنَّہُ یَسْجُدُ عَلَی جَبِینِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَذَکَرَ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّ الرُّوحَ لَیَلْقَی الرُّوحَ، أَو قَالَ : الرُّوحُ یَلْقَی الرُّوحَ ، شَکَّ یَزِیدُ ، فَأَقْنَعَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَأْسَہُ ثُمَّ أَمَرَہُ فَسَجَدَ مِنْ خَلْفِہِ عَلَی جَبِینِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৫৫
خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں
পরিচ্ছেদঃ حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کے خواب
(٣١١٥٦) حضرت علی بن زید (رض) اور ابو عمران جونی (رض) سے روایت ہے کہ حضرت سمرہ بن جندب (رض) نے حضرت ابوبکر (رض) سے کہا کہ میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میں رسّی بٹ رہا ہوں اور میں نے رسّی بٹ کر اپنے پہلو میں رکھ دی، اور چھوٹی بھیڑیں اسے کھا رہی ہیں، حضرت ابوبکر (رض) نے فرمایا تم ایک لڑکے والی عورت سے شادی کرو گے جو تمہارا مال کھاجائے گی، انھوں نے عرض کیا کہ میں نے ایک بیل کو دیکھا کہ ایک سوراخ سے نکلا لیکن پھر وہ اس کے اندر نہ جاسکا، حضرت ابوبکر (رض) نے جواب دیا کہ یہ بڑا بول ہے جو آدمی کے منہ سے نکلتا ہے لیکن وہ اس کو واپس لے جانے کی طاقت نہیں رکھتا، انھوں نے عرض کیا کہ میں نے یہ دیکھا کہ گویا کہا جا رہا ہے کہ دجال نکل رہا ہے ، میں دیواروں کے پیچھے چھپنے لگا، اچانک میں نے اپنے پیچھے دیکھا کہ میرے لیے زمین پھٹ گئی ہے، چنانچہ میں اس میں داخل ہوگیا، حضرت ابوبکر (رض) نے فرمایا کہ تجھے تیرے دین میں مشکلات پیش آئیں گی اور دجال تیرے بعد عنقریب آجائے گا۔
(۳۱۱۵۶) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ زَیْدٍ وَأَبُو عِمْرَانَ الْجَوْنِیُّ : أَنَّ سَمُرَۃَ بْنَ جُنْدُبٍ قَالَ لأَبِی بَکْرٍ : رَأَیْت فِی الْمَنَامِ کَأَنِّی أَفْتِلُ شَرِیطًا وَأَضَعُہُ إلَی جَنْبِی وَنَقَدٌ یَأْکُلْنَہُ ، قَالَ : تَزَوَّجُ امْرَأَۃً ذَاتَ وَلَدٍ یَأْکُلُ کَسْبَک۔ قَالَ : وَرَأَیْت ثَوْرًا خَرَجَ مِنْ جُحْرٍ فَلَمْ یَسْتَطِعْ یَعُودُ فِیہِ ، قَالَ : ہَذِہِ الْعَظِیمَۃُ تَخْرُجُ مِنْ فِی الرَّجُلِ فَلاَ یَسْتَطِیعُ أَنْ یَرُدَّہَا ، قَالَ : وَرَأَیْت کَأَنَّہُ قِیلَ : الدَّجَّالُ یَخْرُجُ ، فَجَعَلْتُ أَتَقَحَّمُ الْجُدُرَ ، فَالْتَفَتّ خَلْفِی فَفُرِجَتْ لِی الأَرْضُ فَدَخَلْتہَا ، قَالَ : تُصِیبُک قُحَمٌ فِی دِینِکَ ، وَالدَّجَّالُ عَلَی إِثْرِکَ قَرِیبًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৫৬
خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں
পরিচ্ছেদঃ حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کے خواب
(٣١١٥٧) حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) چھوہارے کھا رہے ہیں ، چنانچہ میں نے ان کو خط لکھا کہ میں نے آپ کو چھوہارے کھاتے ہوئے دیکھا ہے ، اور اس کی تعبیر ان شاء اللہ تعالیٰ حلاوتِ ایمان ہے۔
(۳۱۱۵۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ بَکْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا حُمَیْدٌ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : رَأَیْتُ فِیمَا یَرَی النَّائِمُ کَأَنَّ عَبْدَ اللہِ بْنَ عُمَرَ یَأْکُلُ تَمْرًا ، فَکَتَبْتُ إلَیْہِ : إنِّی رَأَیْتُک تَأْکُلُ تَمْرًا وَہُوَ حَلاَوَۃُ الإِیمَانِ إنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৫৭
خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں
পরিচ্ছেদঃ حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کے خواب
(٣١١٥٨) حضرت حمید بن ھلال حضرت علاء بن زیاد عدوی سے روایت کرتے ہیں فرمایا کہ میں نے خواب میں ایک بڑھیا کو دیکھا جس کی آنکھ کانی تھی ، اور دوسری آنکھ بھی ختم ہونے کے قریب تھی۔ اس پر زبر جد اور خوبصورت ترین زیور تھا، فرماتے ہیں کہ میں نے اس سے کہا تو کون ہے ؟ کہنے لگی میں دنیا ہوں، میں نے کہا : میں تیرے شر سے اللہ کی پناہ چاہتا ہوں، کہنے لگی کہ اگر تو چاہتا ہے کہ اللہ تعالیٰ تجھے میرے شر سے نجات دے تو درہم سے نفرت کرو۔
(۳۱۱۵۸) حَدَّثَنَا ہَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ ، عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ہِلاَلٍ ، عَنِ الْعَلاَئِ بْنِ زِیَادٍ الْعَدَوِیِّ ،َقَالَ : رَأَیْت فِی النَّوْمِ کَأَنِّی أَرَی عَجُوزًا کَبِیرَۃً عَوْرَائَ الْعَیْنِ وَالأُخْرَی قَدْ کَادَتْ تَذْہَبُ عَلَیْہَا مِنَ الزَّبَرْجَدِ ، وَمِنَ الْحِلْیَۃُ شَیْئٌ عَجَبٌ ، قَالَ : قُلْتُ : مَا أَنْتِ ؟ قَالَتْ : الدُّنْیَا ، قُلْتُ : أَعُوذُ بِاللہِ مِنْ شَرِّکَ، قَالَتْ : إنْ سَرَّک أَنْ یُعِیذَکَ اللہ مِنْ شَرِّی فَأَبْغِضِ الدِّرْہَمَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৫৮
خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں
পরিচ্ছেদঃ حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کے خواب
(٣١١٥٩) حضرت فضیل بن غزوان سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن قاسم نے مجھ سے بیان فرمایا کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا تو میں نے آپ سے شرابوں کے بارے میں دریافت کیا، آپ نے فرمایا بعض لوگ ان کے پینے والے ہیں اور بعض ان کو چھوڑنے والے ہیں۔
(۳۱۱۵۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا فُضَیْلُ بْنُ غَزْوَانَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ الْقَاسِمِ ، قَالَ : رَأَیْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَسَأَلْتُہُ عَنِ الأَشْرِبَۃِ ، فَقَالَ : بَیْنَ شَارِبٍ وَتَارِکٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৫৯
خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں
পরিচ্ছেদঃ حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کے خواب
(٣١١٦٠) حضرت جریر بن حازم سے روایت ہے کہ محمد بن سیرین (رض) سے کہا گیا کہ فلاں آدمی ہنستا ہے، آپ نے فرمایا وہ کیوں نہ ہنسے ؟ جبکہ اس سے بہترین ذات ہنسی ہے، مجھ سے بیان کیا گیا ہے کہ حضرت عائشہ (رض) نے فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک آدمی کا خواب سن کر اس قدر ہنسے کہ میں نے آپ کو اس سے زیادہ کسی چیز پر ہنستے ہوئے نہیں دیکھا، محمد بن سیرین فرماتے ہیں کہ مجھے علم ہے کہ کیا خواب تھا اور اس کی کیا تعبیر ہے ؟ اس آدمی نے دیکھا کہ اس کا سر قلم کردیا گیا ، اور وہ اس کے پیچھے پیچھے جا رہا ہے، تو سر سے مراد نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہیں اور آدمی چاہتا ہے کہ اپنے عمل کے ذریعے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پالے لیکن وہ آپ کو نہیں پاسکتا۔
(۳۱۱۶۰) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ ، قَالَ : قِیلَ لِمُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ : إنَّ فُلاَنًا یَضْحَکُ ، قَالَ : وَلِمَ لاَ یَضْحَکُ ، فَقَدْ ضَحِکَ مَنْ ہُوَ خَیْرٌ مِنْہُ ، حُدِّثْت أَنَّ عَائِشَۃَ قَالَتْ : ضَحِکَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ رُؤْیَا قَصَّہَا عَلَیْہِ رَجُلٌ ضَحِکًا مَا رَأَیْتہ ضَحِکَ مِنْ شَیْئٍ قَطُّ أَشَدَّ مِنْہُ ، قَالَ مُحَمَّدٌ : وَقَدْ عَلِمْت مَا الرُّؤْیَا ، وَمَا تَأْوِیلُہَا ، رَأَی کَأَنَّ رَأْسَہُ قُطِعَ ، قَالَ : فَذَہَبَ یَتْبَعُہُ ، فَالرَّأْسُ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَالرَّجُلُ یُرِیدُ أَنْ یَلْحَقَ بِعَمَلِہِ عَمَلَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَہُوَ لاَ یُدْرِکُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৬০
خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں
পরিচ্ছেদঃ حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کے خواب
(٣١١٦١) حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ حضرت ابو موسیٰ اشعری (رض) نے یا خود حضرت انس (رض) نے فرمایا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ میں بہت سے راستوں پر چلا یہاں تک کہ ایک پہاڑ کے پاس پہنچا، میں نے دیکھا کہ پہاڑ کے اوپر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہیں اور آپ کے پہلو میں حضرت ابوبکر صدیق (رض) ہیں، اور وہ حضرت عمر (رض) کی طرف اشارہ کر رہے ہیں، میں نے کہا انا للہ وانا الیہ راجعون، واللہ حضرت عمر (رض) تو فوت ہوگئے، میں نے کہا کیا آپ یہ خواب حضرت عمر (رض) کے پاس لکھ کر نہیں بھیج دیتے ؟ انھوں نے فرمایا کہ میں حضرت عمر (رض) کو انہی کی وفات کی خبر نہیں سناتا۔
(۳۱۱۶۱) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی ثَابِتٌ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ : أَنَّ أَبَا مُوسَی الأَشْعَرِیَّ ، أَوْ أَنَسًا قَالَ : رَأَیْتُ فِی الْمَنَامِ کَأَنِّی أَخَذْت جَوَادَّ کَثِیرَۃً فَسَلَکْتہَا حَتَّی انْتَہَیْت إلَی جَبَلٍ ، فَإِذَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَوْقَ الْجَبَلِ ، وَأَبُو بَکْرٍ إلَی جَنْبِہِ وَجَعَلَ یُومِئُ بِیَدِہِ إلَی عُمَرَ ، فَقُلْتُ: إنَّا لِلَّہِ وَإِنَّا إلَیْہِ رَاجِعُونَ ، مَاتَ وَاللہِ عُمَرُ ، فَقُلْتُ : أَلاَ تَکْتُبُ بِہِ إلَی عُمَرَ ، فَقَالَ : مَا کُنْت أَنْعَی إلَی عُمَرَ نَفْسَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৬১
خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں
পরিচ্ছেদঃ حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کے خواب
(٣١١٦٢) حضرت نافع سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر (رض) نے خواب میں دیکھا کہ ایک فرشتہ ان کو دوزخ کی طرف لے کر چلا، اس کو دوسرا فرشتہ ملا اور وہ اس فرشتے کو منع کرنے لگا، اور اس نے مجھ سے کہا آپ ڈریے نہیں، یہ شخص کیا ہی بہترین آدمی ہے اگر رات کا کچھ حصہ نماز پڑھا کرے، راوی فرماتے ہیں کہ آپ اس کے بعد رات کو لمبی لمبی نمازیں پڑھتے تھے، حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ وہ مجھے جہنم کے قریب لے گیا اور میں کہہ رہا تھا کہ میں آگ سے اللہ کی پناہ چاہتا ہوں، میں نے دیکھا کہ وہ ایک کمرے کی مانند ہے جس کا نچلا حصہ کشادہ اور اوپرکا حصّہ تنگ ہو، اور میں نے دیکھا کہ قریش کے بہت سے آدمی اوندھے منہ اس میں پڑے ہیں جن کو میں پہچانتا ہوں۔
(۳۱۱۶۲) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ ، عَنْ نَافِعٍ : أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَأَی رُؤْیَا : کَأَنَّ مَلَکًا انْطَلَقَ بِہِ إلَی النَّارِ ، فَلَقِیَہُ مَلَکٌ آخَرُ وَہُوَ یَزَعُہُ ، فَقَالَ : لَمْ تُرَعْ ، ہَذَا نِعْمَ الرَّجُلُ لَوْ کَانَ یُصَلِّی مِنَ اللَّیْلِ، قَالَ : فَکَانَ بَعْدَ ذَلِکَ یُطِیلُ الصَّلاَۃَ باللَّیْلِ ، قَالَ : وَقَدِ انْتَہَی بِی إلَی جَہَنَّمَ وَأَنَا أَقُولُ : أَعُوذُ بِاللہِ مِنَ النَّارِ ، فَإِذَا ہِیَ ضَیِّقَۃٌ کَالْبَیْتِ أَسْفَلُہُ وَاسِعٌ وَأَعْلاَہُ ضَیِّقٌ ، وَإِذَا رِجَالٌ مِنْ قُرَیْشٍ أَعْرِفُہُمْ مُنَکَّسُونَ بِأَرْجُلِہِمْ۔

(بخاری ۱۱۵۶۔ مسلم ۱۹۲۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৬২
خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو مجھے فقہاء کے خوابوں کی تعبیر دینے کے بارے میں یاد ہیں
(٣١١٦٣) حضرت سفیان اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ وہ فرماتے ہیں کہ میں نے ابراہیم تیمی کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ مجھے میری اس مجلس پر اس بات نے مجبور کیا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ میں لوگوں میں ” ریحان “ پھول تقسیم کررہا ہوں، میں نے یہ خواب ابراہیم نخعی سے ذکر کیا تو انھوں نے فرمایا کہ ریحان کی صورت بہت خوشنما ہوتی ہے لیکن اس کا ذائقہ کڑوا ہوتا ہے۔
(۳۱۱۶۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : سَمِعْتُ إبْرَاہِیمَ التَّیْمِیَّ یَقُولُ : إنَّمَا حَمَلَنِی عَلَی مَجْلِسِی ہَذَا أَنِّی رَأَیْت کَأَنِّی أَقْسِمُ رَیْحَانًا بَیْنَ النَّاسِ ، فَذَکَرْت ذَلِکَ لإِبْرَاہِیمَ النَّخَعِیِّ ، فَقَالَ : إنَّ الرَّیْحَانَ لَہُ مَنْظَرٌ وَطَعْمُہُ مُرٌّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৬৩
خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو مجھے فقہاء کے خوابوں کی تعبیر دینے کے بارے میں یاد ہیں
(٣١١٦٤) حضرت مجاہد سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ { وَعَلَّمْتَنِی مِنْ تَأْوِیلِ الأَحَادِیثِ } سے مراد خوابوں کی تعبیر ہے۔
(۳۱۱۶۴) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ شِبْلٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ : {وَعَلَّمْتَنِی مِنْ تَأْوِیلِ الأَحَادِیثِ} قَالَ: عِبَارَۃُ الرُّؤْیَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৬৪
خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو مجھے فقہاء کے خوابوں کی تعبیر دینے کے بارے میں یاد ہیں
(٣١١٦٥) حضرت عبداللہ بن شداد (رض) سے روایت ہے کہ انھوں نے نماز پڑھتے ہوئے کچھ لوگوں کو خواب بیان کرتے ہوئے سنا ، جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو ان سے اس خواب کے بارے میں پوچھا، انھوں نے چھپالیا، آپ نے فرمایا : خبرد ار یوسف (علیہ السلام) کے خواب کی تعبیر چالیس سال بعد ظاہر ہوئی۔
(۳۱۱۶۵) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ أَبِی سِنَانٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ شَدَّادٍ : أَنَّہُ سَمِعَ قَوْمًا یَذْکُرُونَ رُؤْیَا وَہُوَ یُصَلِّی ، فَلَمَّا انْصَرَفَ سَأَلَہُمْ عنہا فَکَتَمُوہُ ، فَقَالَ : أَمَا أَنَّہُ جَائَ تَأْوِیلُ رُؤْیَا یُوسُفَ بَعْدَ أَرْبَعِینَ ۔ یَعْنِی : سَنَۃً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৬৫
خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو مجھے فقہاء کے خوابوں کی تعبیر دینے کے بارے میں یاد ہیں
(٣١١٦٦) حضرت ایوب (رض) سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے محمد بن سیرین سے سوال کیا کہ میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میں نماز میں ” خبیص “ نامی حلوا کھا رہا ہوں، آپ نے فرمایا خبیص حلال ہے، لیکن تمہارے لیے نماز میں کھانا حلال نہیں ہے، آپ نے اس سے پوچھا کہ کیا تم روزے میں اپنی بیوی کا بوسہ لیتے ہو ؟ اس نے کہا جی ہاں ! آپ نے فرمایا ایسا نہ کیا کرو۔
(۳۱۱۶۶) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ ، قَالَ : سَأَلَ رَجُلٌ مُحَمَّدًا ، قَالَ : رَأَیْتُ کَأَنِّی آکُلُ خَبِیصًا فِی الصَّلاَۃِ ؟ فَقَالَ : الْخَبِیصُ حَلاَلٌ ، وَلاَ یَحِلُّ لَک الأَکْلُ فِی الصَّلاَۃِ ، فَقَالَ لَہُ : تُقَبِّلُ امْرَأَتَکَ وَأَنْتَ صَائِمٌ ؟ قَالَ : نَعَمْ، قَالَ : فَلاَ تَفْعَلْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৬৬
خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو مجھے فقہاء کے خوابوں کی تعبیر دینے کے بارے میں یاد ہیں
(٣١١٦٧) حضرت ابو عثمان حضرت سلمان (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت یوسف (علیہ السلام) کے خواب اور اس کی تعبیر کے درمیان چالیس سال کا فاصلہ ہے۔
(۳۱۱۶۷) حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنِ التَّیْمِیِّ ، عَنْ أَبِی عُثْمَانَ ، عَنْ سَلْمَانَ ، قَالَ : کَانَ بَیْنَ رُؤْیَا یُوسُفَ وَتَأْوِیلِہَا أَرْبَعُونَ سَنَۃً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৬৭
خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو مجھے فقہاء کے خوابوں کی تعبیر دینے کے بارے میں یاد ہیں
(٣١١٦٨) حضرت عبداللہ بن عون حضرت ابراہیم سے روایت کرتے ہیں کہ جب سلف صالحین خواب میں کوئی ناپسندیدہ چیز دیکھتے تو یہ دعا کرتے کہ میں پناہ چاہتا ہوں اس ذات کی جس کی پناہ میں ہے اللہ کے فرشتے اور اس کے رسول اور اس خواب کے شر سے جو میں نے دیکھا ہے، اس بات سے کہ مجھے دنیا اور آخرت میں کوئی ایسا نقصان پہنچے جس کو میں ناپسند کرتا ہوں۔
(۳۱۱۶۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ عَوْنٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کَانُوا إذَا رَأَی أَحَدُہُمْ مَا یَکْرَہُ ، قَالَ : أَعُوذُ بِمَا عَاذَتْ بِہِ مَلاَئِکَۃُ اللہِ وَرَسُولُہُ مِنْ شَرِّ مَا رَأَیْت فِی مَنَامِی أَنْ یُصِیبَنِی مِنْہُ شَیْئٌ أَکْرَہُہُ فِی الدُّنْیَا وَالآخِرَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক: