মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৫৫৩ টি

হাদীস নং: ২০৪২৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ایک آدمی درزی کو کپڑے دے اور درزی انھیں کاٹ دے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٤٢٧) حضرت ابو نضرہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عکرمہ اور حضرت ابو العالیہ سے سوال کیا کہ میں درزی ہوں اور کپڑے سیتا ہوں میں جتنا اس میں سے لیتا ہوں اس سے کم اجرت طے کرتا ہوں، ایسا کرنا ٹھیک ہے ؟ انھوں نے فرمایا تم اس میں کوئی کام کرتے ہو ؟ میں نے کہا ہاں میں کاٹ کر اسے سیتا ہوں، انھوں نے فرمایا اس میں کوئی حرج نہیں۔
(۲۰۴۲۷) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ ، عَنْ أَبِی خَلْدَۃَ ، قَالَ : سَأَلْتُُ عِکْرِمَۃَ وَأَبَا الْعَالِیَۃِ فَقُلْتُ : إنِّی رَجُلٌ خَیَّاطٌ أَقْطَعُ الثَّوْبَ وَأُؤَاجِرُہُ بِأَقَلَّ مِمَّا آخُذُہُ بِہِ؟ قَالاَ: تَعْمَلُ فِیہِ شَیْئًا؟ قُلْتُ: نَعَمْ ، أَقْطَعُہُ وَأَضُمُّہُ ، قَالاَ : لاَ بَأْسَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪২৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ایک آدمی درزی کو کپڑے دے اور درزی انھیں کاٹ دے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٤٢٨) حضرت محمد فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص کسی دوسرے کو کپڑا دے اور اس کی اجرت کپڑے کی قیمت سے کم ہو تو اگر اس نے اس میں کام کیا اور کپڑا کاٹا تو اس میں کوئی حرج نہیں البتہ اجازت لینا بہتر ہے۔
(۲۰۴۲۸) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ؛ فِی الرَّجُلِ یَدْفَعُ إلَی الرَّجُلِ الثَّوْبَ فَیُؤَاجِرُہُ بِأَقَلَّ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ بِہِ إذَا عَمِلَ فِیہِ وَقَطَعَہُ ، قَالَ : یَسْتَأْذِنُہُ أَحَبُّ إلَیَّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪২৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ایک آدمی درزی کو کپڑے دے اور درزی انھیں کاٹ دے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٤٢٩) حضرت ابو جعفر فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص درزی کو کپڑے کا نصف، ثلث یا ربع دے اور کسی چیز سے اس کی مدد کرے تو کوئی حرج نہیں۔
(۲۰۴۲۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ ، قَالَ فِی الْخَیَّاطِ یَدْفَعُ الثَّوْبَ بِالنِّصْفِ ، أَوِ الثُّلُثِ ، أَوِ الرُّبُعِ ، قَالَ : إذَا أَعَانَہُ بِشَیْئٍ فَلاَ بَأْسَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪২৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی کے سامنے غلے کو تولا جائے تو کیا خریدتے وقت دوبارہ تلوانا ہو گا ؟
(٢٠٤٣٠) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے سوال کیا گیا کہ اگر کسی آدمی نے غلے کا وزن ہوتے دیکھا ہو تو کیا خریدنے سے پہلے دوبارہ اس کو ماپنا ضروری ہوگا۔ انھوں نے فرمایا کہ خریدنے سے پہلے دوبارہ اس کا ماپنا ضروری ہے۔
(۲۰۴۳۰) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ بَیَانٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنَّہُ سُئِلَ عَنِ الرَّجُلِ یَشْتَرِی الطَّعَامَ قَدْ شَہِدَ کَیْلَہُ ، قَالَ : لاَ ، حَتَّی یَجْرِیَ فِیہِ الصَّاعَانِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪৩০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی کے سامنے غلے کو تولا جائے تو کیا خریدتے وقت دوبارہ تلوانا ہو گا ؟
(٢٠٤٣١) حضرت مطرف فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت شعبی سے سوال کیا میں ایک غلے کے ماپے جانے کے وقت موجود تھا، کیا میں اسے ماپے بغیر خرید سکتا ہوں ؟ انھوں نے فرمایا کہ ہر سودے کے لیے الگ طور پر ماپنا ضروری ہے۔
(۲۰۴۳۱) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : قُلْتُ لَہُ : أَکُونُ شَاہِدَ الطَّعَامِ وَہُوَ یُکَالُ أَشْتَرِیہِ آخُذُہُ بِکَیْلِہِ ؟ فَقَالَ : مَعَ کُلِّ صَفْقَۃٍ کَیْلَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪৩১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی کے سامنے غلے کو تولا جائے تو کیا خریدتے وقت دوبارہ تلوانا ہو گا ؟
(٢٠٤٣٢) حضرت زیاد فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سعید بن مسیب سے سوال کیا کہ اگر کوئی آدمی غلے کو ماپ کر خریدے تو کیا دوسرے آدمی کے لیے اس کے ماپنے پر اکتفاء کرتے ہوئے خریدنا ٹھیک ہے ؟ انھوں نے فرمایا نہیں بلکہ اپنے سامنے ماپ کرانا ضروری ہے۔
(۲۰۴۳۲) حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ زِیَادٍ مَوْلَی آلِ سَعْدٍ ، قَالَ : قُلْتُ لِسَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ : رَجُلٌ ابْتَاعَ طَعَامًا فَاکْتَالَہُ ، أَیَصْلُحُ لِی أَنْ أَشْتَرِیَہُ بِکَیْلِ الرَّجُلِ ؟ فَقَالَ : لاَ ، حَتَّی یُکَالَ بَیْنَ یَدَیْک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪৩২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی کے سامنے غلے کو تولا جائے تو کیا خریدتے وقت دوبارہ تلوانا ہو گا ؟
(٢٠٤٣٣) حضرت میمون قناد فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سعید بن مسیب سے سوال کیا کہ ایک آدمی ایک جانور بیچتا ہے میں اس کو وزن کرتے ہوئے دیکھتا ہوں تو کیا اسی وزن سے خرید سکتا ہوں ؟ انھوں نے فرمایا کہ کہا جاتا تھا کہ یہ وہ سود ہے جو کیل اور وزن کے ساتھ ملا ہوا ہے۔
(۲۰۴۳۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ کَہْمَسِ بْنِ الْحَسَنِ ، عَنْ مَیْمُونِ الْقَنَّادِ ، قَالَ : قُلْتُ لِسَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ : الرَّجُلُ یَشْتَرِی الماشیۃ وَأَنَا أَنْظُرُ إلَی وَزْنِہَا أَشْتَرِیہَا بِوَزْنِہَا ؟ قَالَ : کَانَ یُقَالُ : ذَلِکَ الرِّبَا ، خَالَطَ الْکَیْلَ وَالْوَزْنَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪৩৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی کے سامنے غلے کو تولا جائے تو کیا خریدتے وقت دوبارہ تلوانا ہو گا ؟
(٢٠٤٣٤) حضرت خالد بن عبد الرحمن سلمی فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے کچھ برتن بیچنے کے لیے پیش کیے۔ ایک آدمی نے انھیں خرید لیا۔ پھر اسے اسی کیل کے ساتھ بیچنے کا ارادہ کیا تو حضرت حسن نے اسے مکروہ قرار دیا۔
(۲۰۴۳۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیِّ ، قَالَ : قدِمَ رَجُلٌ بِجِلاَلٍ فَاشْتَرَاہَا رَجُلٌ ، فَکَالَ مِنْہُ جُلَّۃً ، ثُمَّ أَرَادَ أَنْ یَأْخُذَہَا بِکَیْلِہَا فَکَرِہَہُ الْحَسَنُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪৩৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی کے سامنے غلے کو تولا جائے تو کیا خریدتے وقت دوبارہ تلوانا ہو گا ؟
(٢٠٤٣٥) حضرت فرماتے ہیں کہ اگر ایک آدمی نے کسی چیز کو کیل ہوتے دیکھا اور اگر اسے خریدنا چاہے تو دوبارہ کیل کرنا ہوگا۔
(۲۰۴۳۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ حَفْصٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ الْحَسَنَ ، وَسَأَلَہ رَجُل ، عَنْ رجل اشْتَرَی طَعَامًا ، وَہُوَ یَنْظُرُ إلَی کَیْلِہِ ، قَالَ : لاَ ، حَتَّی یَکِیلَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪৩৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی کے سامنے غلے کو تولا جائے تو کیا خریدتے وقت دوبارہ تلوانا ہو گا ؟
(٢٠٤٣٦) حضرت محمد بن سیرین سے سوال کیا گیا کہ ایک آدمی نے کھانا خریدا، دوسرا اس کے ساتھ تھا وہ کہتا ہے کہ میں نے بیع اور قبضے کو دیکھا ہے پھر وہ نفع کے ساتھ اس چیز کو خریدنا چاہتا ہے تو کیا اسی کیل میں خریدے۔ انھوں نے فرمایا کہ دوسری مرتبہ بیچنے سے پہلے دوبارہ ماپنا ضروری ہے تاکہ اضافے اور کمی کا علم ہوجائے۔
(۲۰۴۳۶) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، عَنْ سَوَادَۃَ بْنِ حَیَّانَ ، قَالَ : سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ سِیرِینَ وَسُئِلَ عَنْ رَجُلَیْنِ اشْتَرَی أَحَدُہُمَا طَعَامًا وَالآخَرُ مَعَہُ فَقَالَ : قَدْ شَہِدْتَ الْبَیْعَ وَالْقَبْضَ ، فَقَالَ: خُذْ مِنِّی رِبْحًا وَأَعْطِنِیہِ ؟ قَالَ: لاَ حَتَّی یَجْرِیَ فِیہِ الصَّاعَانِ ، فَیَکُونُ لَکَ زِیَادَتُہُ وَعَلَیْہِ نُقْصَانُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪৩৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ایک درہم کم ایک دینار میں کپڑا خریدنے کا حکم
(٢٠٤٣٧) حضرت ایوب اس بات کو مکروہ قرار دیتے تھے کہ آدمی ایک درہم کم ایک دینار میں ادھار کے ساتھ کپڑا خریدے۔
(۲۰۴۳۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنْ أَیُّوبَ ، أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ أَنْ یَشْتَرِیَ الثَّوْبَ بِدِینَارٍ إلاَّ دِرْہَمٌ بِنَسِیْئَۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪৩৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ایک درہم کم ایک دینار میں کپڑا خریدنے کا حکم
(٢٠٤٣٨) حضرت ابراہیم اس بات کو مکروہ قرار دیتے تھے کہ آدمی ایک درہم کم ایک دینار میں ادھار کے ساتھ کپڑا خریدے۔
(۲۰۴۳۸) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ أَنْ یَشْتَرِیَ الثَّوْبَ بِدِینَارٍ إلاَّ دِرْہَمًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪৩৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ایک درہم کم ایک دینار میں کپڑا خریدنے کا حکم
(٢٠٤٣٩) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ ایک درہم کم ایک دینار کے بدلے کپڑا بیچنا مکروہ ہے۔
(۲۰۴۳۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ حَرْبٍ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ، عَنْ عَطَائٍ، أَنَّہُ کَرِہَ أَنْ یُشْتَرَی الثَّوْبَ بِدِینَارٍ إلاَّ دِرْہَمًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪৩৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ایک درہم کم ایک دینار میں کپڑا خریدنے کا حکم
(٢٠٤٤٠) حضرت صخر بن أبی غلیظ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو سلمہ بن عبد الرحمن کو دیکھا کہ وہ ایک درہم کم ایک دینار کے بدلے کپڑا خرید رہے تھے۔
(۲۰۴۴۰) حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَکٍ ، عَنْ طَلْحَۃَ بْنَ أَبِی سَعِیدٍ ، عَنْ صَخْرِ بْنِ أَبِی غَلِیظٍ ، قَالَ : رَأَیْتُ أَبَا سَلَمَۃَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ اشْتَرَی ثَوْبًا بِدِینَارٍ إلاَّ دِرْہَمًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪৪০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ایک درہم کم ایک دینار میں کپڑا خریدنے کا حکم
(٢٠٤٤١) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ اس بات میں کوئی حرج نہیں کہ کوئی شخص کہے کہ میں نے تمہیں یہ چیز ایک دینار کے بدلے فروخت کی اور تم میرے لیے دو درہم اضافہ کردو۔
(۲۰۴۴۱) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ، عَنْ مُغِیرَۃَ، عَنْ حَمَّادٍ، عَنْ إبْرَاہِیمَ، قَالَ: لاَ بَأْسَ أَنْ یَقُولَ: أَبِیعُک بِدِینَارٍ وَتَزِیدُنِی دِرْہَمَیْنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪৪১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ایک درہم کم ایک دینار میں کپڑا خریدنے کا حکم
(٢٠٤٤٢) حضرت ابراہیم اور حضرت عطاء اس بات کو مکروہ خیال فرماتے تھے کہ ایک آدمی دوسرے آدمی سے کہے کہ میں تمہیں یہ کپڑا ایک درہم کم ایک دینار میں دیتا ہوں۔
(۲۰۴۴۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ دِینَارٍ ، عَنِ الْحَارِثِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، وَعَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ أَنَّہُمَا کَرِہَا أَنْ یَقُولَ الرَّجُلُ لِلرَّجُلِ : أَبِیعُک ہَذَا الثَّوْبَ بِدِینَارٍ إلاَّ دِرْہَمًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪৪২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص محرم رشتہ دار کا مالک ہو تو وہ آزاد ہو گا یا نہیں ؟
(٢٠٤٤٣) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص اپنے بھائی کا مالک ہو تو وہ آزاد ہوجائے گا۔
(۲۰۴۴۳) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : إذَا مَلَکَ الرَّجُلُ أخاہ فہو حر۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪৪৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص محرم رشتہ دار کا مالک ہو تو وہ آزاد ہو گا یا نہیں ؟
(٢٠٤٤٤) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص اپنے چچا، پھوپھی، ماموں یا خالہ کا مالک ہو تو وہ آزاد ہوجائیں گے۔ یہ اس کے لیے والدین کی طرح ہیں۔
(۲۰۴۴۴) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مغیرۃ ، عن حماد ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : إذَا مَلَکَ الرَّجُلُ عَمَّہُ ، أَوْ عَمَّتَہُ ، أَوْ خَالَہُ ، أَوْ خَالَتَہُ ؛ فَہُوَ عَتِیقٌ وَہُوَ بِمَنْزِلَۃِ أَبَوَیْہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪৪৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص محرم رشتہ دار کا مالک ہو تو وہ آزاد ہو گا یا نہیں ؟
(٢٠٤٤٥) حضرت ابراہیم اور حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ جو شخص اپنے چچا، پھوپھی، ماموں یا خالہ کا مالک ہوا تو وہ آزاد ہوجائیں گے یہ اس کے لیے والدین کی طرح ہیں۔
(۲۰۴۴۵) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ أَبَانَ بْنِ تَغْلِبَ ، عَنْ طَلْحَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ وَالشَّعْبِیِّ ، قَالاَ : مَنْ مَلَکَ عَمَّہُ ، أَوْ عَمَّتَہُ ، أَوْ خَالَہُ ، أَوْ خَالَتَہُ وَمَا دُونَ ذَلِکَ مِنَ النَّسَبِ ، فَہُوَ عَتِیقٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪৪৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص محرم رشتہ دار کا مالک ہو تو وہ آزاد ہو گا یا نہیں ؟
(٢٠٤٤٦) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص کسی محرم رشتہ دار کا مالک ہوا وہ آزاد ہوجائے گا۔
(۲۰۴۴۶) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ ہَاشِمٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ مَلَکَ ذَا رحم مَحْرَمٍ ، فَہُوَ حُرٌّ۔
tahqiq

তাহকীক: