মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৫৫৩ টি

হাদীস নং: ২৩৭২৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ چیتے کی کھال کی بیع
(٢٣٧٢٧) حضرت محمد بن میسرہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت طاؤ س سے سنا : وہ چیتے کی کھال کی بیع اور اونٹ کی ہڈیوں کی خریدو فروخت کو ناپسند فرماتے تھے۔
(۲۳۷۲۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مَیْسَرَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ طَاوُسًا یَکْرَہُ بَیْعَ جُلُودِ النُّمُورِ ، وَعِظَامِ الْفِیلِ ، وَشِرَائَہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭২৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ چیتے کی کھال کی بیع
(٢٣٧٢٨) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ چیتے کی کھال کی خریدو فروخت میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(۲۳۷۲۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ رَبِیعَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ : أَنَّہُ لَمْ یَرَ بَأْسًا بِبَیْعِ جُلُودِ النُّمُورِ وَشِرَائِہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭২৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ چیتے کی کھال کی بیع
(٢٣٧٢٩) حضرت حسن اور حضرت ابن سیرین ہاتھی دانتوں کی خریدو فروخت کرنے میں کوئی حرج نہ سمجھتے تھے۔
(۲۳۷۲۹) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ وَابْنِ سِیرِینَ : أَنَّہُمَا لَمْ یَرَیَا بَأْسًا بِشِرَاء أَنْیَابِ الفِیَلَۃ ، وَلاَ بِبَیْعِہَا بَأْسًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭২৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ چیتے کی کھال کی بیع
(٢٣٧٣٠) حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے ہیں ہاتھی کے دانتوں کی بیع کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
(۲۳۷۳۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ بِالتِّجَارَۃِ فِی الْعَاجِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭৩০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ پارچہ بافت اگر کپڑا خراب کر دے
(٢٣٧٣١) حضرت ابن سیرین سے اس شخص کے متعلق پوچھا گیا جس نے کپڑا بننے والے کو اون دیا لیکن اس نے خراب کردیا۔ انھوں نے کہا کہ حضرت شریح فرماتے تھے کہ اس بات پر گواہ پیش کرو کہ اس نے خراب کیا ہے، اگر اس بات پر گواہ گواہی دے دیں تو پارچہ بافی کرنے والے سے کہا جائے گا کہ اس کی اون کی مثل اس کو اون واپس کر۔
(۲۳۷۳۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ إبْرَاہِیمَ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ : فِی رَجُلٍ دَفَعَ إلَی نَسَّاجٍ غَزْلاً فَأَفْسَدَہُ، قَالَ : کَانَ شُرَیْحٌ یَقُولُ : أَقِمِ الْبَیِّنَۃَ أَنَّہُ أَفْسَدَہُ ، فَإِذَا أَقَامَ الْبَیِّنَۃَ ، قَالَ لِلنَّسَّاجِ : أَعْطِہِ مِثْلَ غَزْلِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭৩১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ پارچہ بافت اگر کپڑا خراب کر دے
(٢٣٧٣٢) حضور منصور فرماتے ہیں کہ میں نے اپنی والدہ کی اون ایک پارچہ بافی کرنے والے کو دیا تو اس نے اس کو خراب کردیا، میں نے حضرت ابراہیم سے اس کے متعلق دریافت کیا ؟ آپ نے فرمایا وہ ضامن ہوگا۔
(۲۳۷۳۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، قَالَ : سَلَّمْتُ غَزْلاً لأُمِی إلَی نَسَّاجٍ فَأَفْسَدَہُ ، فَسَأَلْتُ إبْرَاہِیمَ ؟ فَقَالَ : یَضْمَنُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭৩২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات یہ فرماتے ہیں کہ بیع صرف اسی شخص کی منعقد ہوگی جو بیع کو سمجھتا ہو
(٢٣٧٣٣) حضرت عمر (رض) نے فرمایا : تمہارے بازار میں صرف وہی شخص بیع کرے جو بیع کو سمجھتا ہو۔
(۲۳۷۳۳) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ طَاوُسٍ ، قَالَ : قَالَ عُمَرُ : لاَ یَبِیعَنَّ بِسُوقِکُمْ إنْسَانٌ إلاَّ إنْسَان یَعْقِلُ الْبَیْعَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭৩৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو آدمیوں کا کسی کے پاس ایک چیز امانت رکھوانا
(٢٣٧٣٤) حضرت زاذان سے مروی ہے کہ دو شخصوں نے ایک خاتون کے پاس امانت رکھوانا چاہی اور ان دونوں نے اس سے کہا کہ ہم میں سے کسی کو یہ مت دینا مگر جب ہم دونوں ایک ساتھ آجائیں ، پھر وہ دونوں چلے گئے اور کہیں غائب ہوگئے، پھر کچھ عرصہ بعد ان میں سے ایک آیا اور خاتون سے کہا کہ میری امانت میرے حوالے کرو میرا دوست فوت ہوچکا ہے، اس خاتون نے انکار کیا یہاں تک کہ ان کا اختلاف بہت زیادہ ہوگیا، پھر خاتون نے اس کے حوالہ کردیا، پھر کچھ عرصہ بعد دوسرا آیا اور کہا کہ میری امانت میرے حوالہ کرو ، خاتون نے کہا کہ تیرا دوست آیا تھا اور کہہ رہا تھا کہ میرا دوست فوت ہوگیا ہے اور وہ تمہاری امانت مجھ سے لے گیا ہے، وہ دونوں جھگڑا حضرت عمر (رض) کی خدمت میں لے گئے، جب حضرت عمر (رض) کو مکمل واقعہ سنایا تو حضرت عمر (رض) نے اس خاتون سے فرمایا : میرا نہیں خیال مگر یہ کہ تو ضامن ہے۔ خاتون نے عرض کیا اے امیر المؤمنین ! حضرت علی (رض) کو ہمارے درمیان حَکَم بنادیں۔ حضرت عمر (رض) نے حضرت علی سے فرمایا : ان کے درمیان فیصلہ کرو، حضرت علی نے فرمایا، یہ امانت میرے پاس ہے، اور تم نے اس عورت کو یہ حکم بھی دیا تھا کہ ہم میں سے کسی کو یہ ودیعت نہیں دینی، جب تک کہ دونوں اکٹھے حاضر نہ ہوجائیں۔ لہٰذا پہلے تو اتنا دوسرا ساتھی لے کر آ۔ آپ نے خاتون کو ضامن نہیں بنایا، راوی فرماتے ہیں کہ لوگوں کا خیال تھا کہ وہ دونوں اس خاتون کا مال لے جانے کا ارادہ رکھتے تھے۔
(۲۳۷۳۴) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ زَاذَانَ ، قَالَ : اسْتَوْدَعَ رَجُلاَنِ امْرَأَۃً وَدِیعَۃً وَقَالاَ لَہَا : لاَ تَدْفَعِیہَا إِلَی وَاحِدٍ مِنَّا حَتَّی نَجْتَمِعَ عِنْدَکَ ، ثُمَّ انْطَلَقَا فَغَابَا ، فَجَائَ أَحَدُہُمَا إلَیْہَا فَقَالَ : أَعْطِینِی وَدِیعَتِی فَإِنَّ صَاحِبِی قَدْ مَاتَ ، فَأَبَتْ حَتَّی کَثُرَ اخْتِلاَفُہُ إلَیْہَا ، ثُمَّ أَعْطَتْہُ ، ثُمَّ جَائَ الآخَرُ بَعْدُ فَقَالَ : ہَاتِی وَدِیعَتِی ، فَقَالَتْ : قَدْ جَائَ صَاحِبُک فَذَکَرَ أَنَّک قَدْ مِتَّ ، فَأَخَذَ وَدِیعَتَکُمَا مِنِّی ، فَارْتَفَعَا إلَی عُمَرَ ، فَلَمَّا قَصَّا عَلَیْہِ الْقِصَّۃَ ، قَالَ لَہَا عُمَرُ : مَا أَرَاک إلاَّ قَدْ ضَمِنْت ، قالَتِ الْمَرْأَۃُ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، اجْعَلْ عَلِیًّا بَیْنِی وَبَیْنَہُ ، قَالَ لِعَلِیٍّ : اقْضِ بَیْنَہُمَا یَا عَلِیُّ ، قَالَ عَلِیٌّ : ہَذِہِ الْوَدِیعَۃُ عِنْدِی ، وَقَدْ أَمَرْتُماہَا أَلاَّ تَدْفَعَ إلَی وَاحِدٍ مِنْکُمَا حَتَّی تَجْتَمِعَا عِنْدَہَا ، فَأْتِنِی بِصَاحِبِکَ ، فَلَمْ یُضَمِّنْہَا ، قَالَ : فَرَأَوْا أَنَّہُمَا إنَّمَا أَرَادَا أَنْ یَذْہَبَا بِمَالِ الْمَرْأَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭৩৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ شریک کا بیان
(٢٣٧٣٥) حضرت ابراہیم اس مضارب کے متعلق، جو عاشر کے پاس سے گذرے تو اس کو ہدیہ پیش کرے اور تیل کی شیشی کو تحفے میں دے، فرماتے ہیں کہ اس خرچہ کو وہ نفع میں سے شمار کرے گا اور اگر نفع نہ ہو تو رأس المال میں سے نکال لے گا۔
(۲۳۷۳۵) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ فِی الْمُضَارِبِ یَمُرُّ عَلَی الْعَاشِرِ فَیُہْدِی لَہُ وَیَصْنَعُ لَہُ قَارُورَۃً مِنَ الدُّہْنِ، قَالَ یَحْسَبُہُ مِنَ الرِّبْحِ، فَإِنْ لَمْ یَکُنْ رِبْحٌ فَمِنْ رَأْسِ الْمَالِ، قَالَ: یُصَانِعُ بِالْمَالِ عَنِ الْمَالِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭৩৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا اپنی ام ولد کو فروخت کرنا
(٢٣٧٣٦) حضرت حماد سے مروی ہے کہ اگر ایک آدمی اپنی ام ولد کو بیچ دے پھر خریدنے والا بھی اس سے وطی کرلے اور وہ باندی اس دوسرے کے پاس ایک اور بچہ جن دے تو کیا حکم ہے ؟ انھوں نے جواب دیا کہ یہ باندی پہلے شخص کو واپس کی جائے گی۔ باندی کو مہر مثلی گا، اور اس کا دوسرا بچہ بھی اس کی طرح غلام شمار ہوگا اور مال کے آزاد ہونے سے وہ بھی آزاد ہوجائے گا اور دوسرا آدمی اول سے باندی کی دی ہوئی قیمت وصول کرے گا پھر اگر کسی ایک کو معلوم تھا کہ یہ درست نہیں ہے تو اس کو سزا دی جائے گی اور اگر دونوں جانتے تھے تو دونوں سزا کے حق دار ہیں۔
(۲۳۷۳۶) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ حَمَّادٍ : فِی الرَّجُلِ یَبِیعُ سُرِّیَّۃً قَدْ وَلَدَتْ مِنْہُ فَیَشْتَرِیہَا رَجُلٌ فَیَقَعُ عَلَیْہَا فَتَلِدُ مِنْہُ أَیْضًا ، قَالَ : تُرَدُّ إلَی الأَوَّلِ ، وَیَکُونُ لَہَا صَدَاقُ مِثْلِہَا ، وَیَکُونُ وَلَدُہَا من الآخَرِ بِمَنْزِلَتِہَا یُعْتَقُونَ بِعِتْقِہَا ، وَیَأْخُذُ الآخَرُ ثَمَنَہَا مِنَ الأَوَّلِ ، فَإِنْ کَانَ وَاحِدٌ مِنْہُمَا عَلِمَ أَنَّہُ لاَ یَصْلُحُ عُوقِبَ ، فَإِنْ عَلِمَا کِلاَہُمَا عُوقِبَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭৩৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص کسی سے سامان خریدے
(٢٣٧٣٧) حضرت محمد اس شخص کے متعلق فرماتے ہیں جس نے دوسرے کو کچھ فروخت کیا، پھر وہ سامان اسی کے پاس رکھوا دیا اور اس کو مشتری نے آگے فروخت کردیا تو فرمایا منافع پہلے کا ہوگا۔
(۲۳۷۳۷) حَدَّثَنَا أَزْہَرُ السَّمَّانُ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ : فِی رَجُلٍ بَاعَ مِنْ رَجُلٍ مَتَاعًا فَوَضَعَہُ عِنْدَہُ ، فَبَاعَہُ الْمُبْتَاعُ ، قَالَ : الرِّبْحُ لِلأَوَّلِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭৩৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص کسی سے سامان خریدے
(٢٣٧٣٨) حضرت حماد سے مروی ہے کہ ایک شخص نے دوسرے سے سامان خریدا، پھر سامان اٹھانے والے کو لینے چلا گیا تاکہ اس کو منتقل کرے، پھر جب واپس آیا تو اس کا ساتھی اس کو آگے فروخت کرچکا تھا تو فرمایا کہ اگر بعینہٖ وہی چیز مل جائے تو اس سے لے لے۔ اور اگر دوسرا خریدنے والا لے جا چکا ہے اور اب وہ چیز نہیں مل سکتی تو اس پہلے مشتری کے لیے کھ نہیں ہوگا۔ اور نفع بائع کا ہوگا اسی کے مثل چیز پائے تو اس سے وصول کرے، اور اگر وہ لے جا چکا تھا اور اس پر قادر نہ تھا تو اس کے لیے کچھ نہیں ہے، اور منافع فروخت کرنے والے کا ہوگا۔
(۲۳۷۳۸) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ حَمَّادٍ : فِی رَجُلٍ اشْتَرَی مِنْ رَجُلٍ مَتَاعًا ، فَذَہَبَ یَجِیئُ بِحَمَّالٍ یَنْقُلُہُ، فَوَجَدَ صَاحِبَہُ قَدْ بَاعَہُ ، قَالَ : إِنْ وَجَدَ شَیْئًا بِعَیْنِہِ أَخَذَہُ ، وَإِنْ کَانَ قَدْ ذَہَبَ فَلَمْ یُقْدَرْ عَلَیْہِ فَلاَ شَیْئَ لَہُ ، وَرِبْحُہُ لِلَّذِی بَاعَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭৩৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص کسی سے سامان خریدے
(٢٣٧٣٩) حضرت مغیرہ فرماتے ہیں کہ میں حضرت حکم کے پاس حاضر تھا حضرت ابراہیم سے انھوں نے اس کے متعلق دریافت کیا تو ان کو جواب نہیں دیا گیا۔
(۲۳۷۳۹) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، قَالَ : شَہِدْت الْحَکَمَ سَأَلَ إبْرَاہِیمَ فَلَمْ یُجِبْہُ عَنْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭৩৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص رہن رکھوائے تو رہن کا نفقہ (خرچہ) کس پر ہے ؟
(٢٣٧٤٠) حضرت ابوہریرہ (رض) سے مروی ہے کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : رہن رکھی ہوئی چیز پر سوار ہوا جائے گا اور دودھ پیا جائے گا ، اور جس نے دودھ پیا اور سواری کی اس پر اس کا نفقہ ہے۔
(۲۳۷۴۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا زَکَرِیَّا ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الرَّہْنُ یُرْکَبُ إذَا کَانَ مَرْہُونًا ، وَلَبَنُ الدَّرِّ یُشْرَبُ إذَا کَانَ مَرْہُونًا ، وَعَلَی الَّذِی یَرْکَبُ وَیَشْرَبُ نَفَقَتُہُ۔ (بخاری ۲۵۱۱۔ ابوداؤد ۳۵۲۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭৪০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص رہن رکھوائے تو رہن کا نفقہ (خرچہ) کس پر ہے ؟
(٢٣٧٤١) حضرت شعبی سے رہن والے غلام کے متعلق دریافت کیا گیا تو فرمایا اس کا نفقہ راہن پر ہے۔
(۲۳۷۴۱) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ۔ وَعَنْ عَبَّادِ بْنِ الْعَوَّامِ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ : فِی عَبْدٍ رُہِنَ ، قَالَ : نَفَقَتُہُ عَلَی الرَّاہِنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭৪১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص رہن رکھوائے تو رہن کا نفقہ (خرچہ) کس پر ہے ؟
(٢٣٧٤٢) حضرت سفیان فرماتے ہیں کہ رہن کا نفقہ راہن پر ہے۔
(۲۳۷۴۲) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُفَضَّلُ بْنُ مُہَلْہِلٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، قَالَ : نَفَقَۃُ الرَّہْنِ عَلَی الرَّاہِنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭৪২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص رہن رکھوائے تو رہن کا نفقہ (خرچہ) کس پر ہے ؟
(٢٣٧٤٣) حضرت حسن بن صالح فرماتے ہیں کہ رہن کا نفقہ مرتہن پر ہے کیونکہ وہ اس کی ضمان میں ہے اور حضرت ابوحنیفہ فرماتے ہیں کہ نفقہ راہن پر ہے۔
(۲۳۷۴۳) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ: سَمِعْتُ حَسَنَ بْنَ صَالِحٍ ، قَالَ: نَفَقَۃُ الرَّہْنِ عَلَی الْمُرْتَہِنِ لأَنَّہُ فِی ضَمَانِہِ۔

وَقَوْلُ أَبِی حَنِیفَۃَ : عَلَی الرَّاہِنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭৪৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص رہن رکھوائے تو رہن کا نفقہ (خرچہ) کس پر ہے ؟
(٢٣٧٤٤) حضرت یحییٰ بن آدم فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت شریک سے دریافت کیا کہ اگر حیوان کو رہن رکھوایا جائے تو نفقہ کس پر ہوگا ؟ فرمایا راہن پر۔
(۲۳۷۴۴) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : سَأَلْتُ شَرِیکًا : عَلَی مَنْ نَفَقَۃُ الْحَیَوَانِ إذَا کَانَ رَہْنًا ؟ قَالَ : عَلَی الرَّاہِنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭৪৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص رہن رکھوائے تو رہن کا نفقہ (خرچہ) کس پر ہے ؟
(٢٣٧٤٥) حضرت ربیع فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو جعفر (رض) سے دریافت کیا کہ میں نے ایک شخص سے گندم خریدی، پھر اس نے مجھے کچھ دیا، پھر اس کے پاس طعام ختم ہوگیا۔ اس کے پاس کچھ بھی نہ تھا جو مجھے دے سکتا۔ اس نے کہا اپنی گندم میں سے مجھے فروخت کر دے تاکہ میں تجھے (تیرا باقی حصہ) دے دوں ؟ حضرت ابو جعفر نے فرمایا : اس کے قریب بھی مت جانا یہ کھم کھلا سود ہے۔
(۲۳۷۴۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، عَنِ الرَّبِیعِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ أَبَا جَعْفَرٍ عَنْ رَجُلٍ أَشْتَرِی مِنْہُ طَعَامًا فَیُعْطِینِی بَعْضَہُ ثُمَّ یُقْطَعُ بِہِ فَلاَ یَجِدُ مَا یُعْطِینِی فَیَقُولُ : بِعْنِی مِنْ طَعَامِکَ حَتَّی أُعْطِیَک ؟ قَالَ : لاَ تَقْرَبَنَّ ہَذَا ، ہَذَا الرِّبَا الصَّرَاحِیَۃُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭৪৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص کرایہ پر لے کر اُس سے زیادہ کرایہ پر آگے دے دے تو اُس کا حکم
(٢٣٧٤٦) حضرت ابن عمر (رض) اس شخص کے متعلق فرماتے ہیں جو مزدور کرایہ پر لے کر اس سے زیادہ کرایہ پر آگے دے دے تو زیادتی پہلے کو ملے گی۔
(۲۳۷۴۶) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَامِرٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ : فِی رَجُلٍ اسْتَأْجَرَ أَجِیرًا فَآجَرَہُ بِأَکْثَرَ مِمَّا اسْتَأْجَرَہُ ، قَالَ الْفَضْلُ لِلأَوَّلِ۔
tahqiq

তাহকীক: