মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৫৫৩ টি

হাদীস নং: ২০৬৪৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ بیع میں خلاص کا بیان
(٢٠٦٤٧) حضرت حکم فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے اپنی بیوی اور اپنے بیٹے کے لیے ایک باندی چھوڑی، اس کی بیوی اور بیٹے نے اس باندی کو فروخت کردیا، خریدار نے اس باندی کے ساتھ جماع کیا اور اس کی اولاد بھی ہوئی، اس کے بعد باندی کا مالک آگیا اور اس نے باندی کو حاصل کرنا چاہا، یہ مقدمہ حضرت علی (رض) کے پاس پیش ہوا، حضرت علی (رض) نے اس سے فرمایا کہ تیری باندی کو تیری بیوی اور تیرے بیٹے نے فروخت کردیا ہے، اور خریدار کا اس سے بچہ بھی ہوگیا ہے تم بیع کو باقی رکھو، اس نے کہا کہ میں آپ کو اللہ کا واسطہ دیتا ہوں، آپ نے اللہ کی کتاب کے مطابق فیصلہ نہیں فرمایا، حضرت علی (رض) نے اس آدمی سے فرمایا کہ اپنی باندی اور اس کے بچے کو لے جاؤ، پھر آپ نے دوسرے آدمی سے فرمایا کہ عورت اور اس کے بیٹے سے خلاص لے لو، جب ان سے خلاص لے لیا گیا تو دوسرے آدمی نے بیع کو سپرد کردیا۔

٭ حدیث نمبر ٢٠٦٤٧ سے خلاص کا معنی یہ معلوم ہوتا ہے کہ اگر کوئی شخص کسی چیز کو بیچ دے اور خریدنے والا اس کو استعمال کرنے لگے۔ پھر اس چیز میں کوئی حقدار نکل آئے تو بائع سے اس چیز کی اصل قیمت بھی لی جائے گی اور جھگڑے کو ختم کرنے کے لیے اضافی تاوان بھی وصول کیا جائے گا۔
(۲۰۶۴۷) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَعْلَی التَّیْمِیُّ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ عَلِیٍّ ، أَنَّ رَجُلاً تَرَکَ امْرَأَتَہُ وَابْنًا لَہُ وَجَارِیَتَہُ ، فَبَاعَتِ امْرَأَتُہُ وَابْنُہُ الْجَارِیَۃَ ، فَوَطِئَہَا الَّذِی ابْتَاعَہَا فَوَلَدَتْ ، ثُمَّ جَائَ صَاحِبُ الْجَارِیَۃِ فَتَعَلَّقَ بِہَا، فَخَاصَمَہُ إلَی عَلِیٍّ فَقَالَ : عَلِیٌّ : بَاعَتِ امْرَأَتُک وَابْنُک وَقَدْ وَلَدَتْ مِنَ الرَّجُلِ ، سَلِّمَ الْبَیْعَ ، فَقَالَ الرَّجُلُ: أَنْشُدُک اللہ لَمَا قَضَیْتَ بِکِتَابِ اللہِ ، فَقَالَ : خُذْ جَارِیَتَکَ وَوَلَدَہَا ، وَقَالَ لِلآخَرِ : خُذِ الْمَرْأَۃَ وَالإِبْنَ بِالْخَلاَصِ ، فَلَمَّا أَخَذَ سَلَّمَ الآخَرُ الْبَیْعَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৬৪৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ بیع میں خلاص کا بیان
(٢٠٦٤٨) حضرت ابن سیرین فرماتے ہیں کہ قاضی حضرات یہ فیصلہ کیا کرتے تھے کہ جو شخص کسی چیز کو فروخت کرے تو اس پر خلاص لازم نہیں، وہ اس کے صاحب کے لیے ہوگا جب وہ طلب کرے اور اسے مثل ہی لیا جائے گا۔
(۲۰۶۴۸) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ عَلْقَمَۃَ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : کَانَتِ الْقُضَاۃُ تَقْضِی فِیمَنْ بَاعَ شَیْئًا لَیْسَ لَہُ ، فَہُوَ لِصَاحِبِہِ إذَا طَلَبَہُ ہُوَ ، وَیُؤْخَذُ ہَذَا بِالشَّرْوَی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৬৪৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ بیع میں خلاص کا بیان
(٢٠٦٤٩) حضرت ایوب فرماتے ہیں کہ ایک عورت نے اپنے خاوند کی عدم موجودگی میں اس کا گھر بیچ دیا، جب وہ واپس آیا تو اس نے بیع کو جاری رکھنے سے انکار کردیا۔ مقدمہ حضرت ایاس بن معاویہ کی عدالت میں پیش کیا گیا تو مشتری نے یہ کہنا شروع کردیا کہ اللہ آپ کی اصلاح فرمائے کہ میں نے تو اس پر دو ہزار درہم خرچ کر دئیے ہیں، اس نے کہا کہ تیرے دو ہزار مجھ پر لازم ہیں، تیرے دو ہزار مجھ پر لازم ہیں، حضرت ایاس نے مکان کا فیصلہ اس آدمی کے حق میں کردیا اور عورت کو جیل میں ڈالنے کا حکم دیا جب انھوں نے اس چیز کو دیکھا تو بیع کو جائز قرار دے دیا۔
(۲۰۶۴۹) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ ، أَنَّ امْرَأَۃً بَاعَتْ دَارًا لِزَوْجِہَا وَہُوَ غَائِبٌ ، فَلَمَّا قَدِمَ أَبَی أَنْ یُجِیزَ الْبَیْعَ فَخَاصَمَہُ فِیہَا إلَی إیَاسِ بْنِ مُعَاوِیَۃَ ، فَجَعَلَ الْمُشْتَرِی یَقُولُ : أَصْلَحَکَ اللَّہُ ، أَنْفَقْت فِیہَا أَلْفَیْ دِرْہَمٍ ، فَقَالَ : الْفَاک عَلَیَّ الْفَاک عَلَیَّ ، قَالَ : فَقَضَی لِلرَّجُلِ بِدَارِہِ وَأَمَرَ امْرَأَتَہُ إلَی السِّجْنِ ، فَلَمَّا رَأَی ذَلِکَ جَوَّزَ الْبَیْعَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৬৪৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ بیع میں خلاص کا بیان
(٢٠٦٥٠) حضرت محمد خلاص کو ایک قوی شرط خیال کرتے تھے اور اس میں سختی برتتے تھے۔
(۲۰۶۵۰) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، أَنَّہُ کَانَ یَرَی الْخَلاَصَ شَرْطًا قَوِیًّا وَکَانَ یُشَدِّدُ فِیہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৬৫০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ بیع میں خلاص کا بیان
(٢٠٦٥١) حضرت حسن کے نزدیک خلاص کی کوئی شرعی حیثیت نہ تھی۔
(۲۰۶۵۱) حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی الْخَلاَصَ شَیْئًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৬৫১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات غلام کی گواہی کو بہتر مانتے تھے
(٢٠٦٥٢) حضرت مختار بن فلفل کہتے ہیں کہ میں نے حضرت انس (رض) سے غلام کی گواہی کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا یہ درست ہے۔
(۲۰۶۵۲) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنِ الْمُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ أَنَسًا ، عَنْ شَہَادَۃِ الْعَبِیدِ فَقَالَ : جَائِزَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৬৫২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات غلام کی گواہی کو بہتر مانتے تھے
(٢٠٦٥٣) حضرت شریح نے سے غلام کی گواہی کو درست قرار دیا۔
(۲۰۶۵۳) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی زَائِدَۃَ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنْ عَامِرٍ ، أَنَّ شُرَیْحًا أَجَازَ شَہَادَۃَ الْعَبْدِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৬৫৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات غلام کی گواہی کو بہتر مانتے تھے
(٢٠٦٥٤) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ اسلاف معمولی چیزوں میں غلام کی گواہی کو درست قرار دیتے تھے۔
(۲۰۶۵۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ منصور ، عَنْ إبْرَاہِیمَ قَالَ : کانوا یجیزونہا فی الشیء الطفیف۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৬৫৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات غلام کی گواہی کو بہتر مانتے تھے
(٢٠٦٥٥) حضرت عمار دہنی فرماتے ہیں کہ میرے سامنے حضرت شریح کی عدالت میں ایک غلام نے کسی گھر کے بارے میں گواہی دی تو انھوں نے اس کی گواہی درست قرار دی، کسی نے کہا کہ یہ تو غلام ہے، انھوں نے فرمایا کہ ہم سب غلام ہیں اور ہم سب کی ماں حوا ہیں۔
(۲۰۶۵۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَمَّارٍ الدُّہْنِیِّ ، قَالَ : شَہِدْتُ شُرَیْحًا شَہِدَ عِنْدَہُ عَبْدٌ عَلَی دَارٍ فَأَجَازَ شَہَادَتَہُ ، فَقِیلَ لہ : إِنَّہُ عَبْدٌ ، فَقَالَ : کُلُّنَا عَبِیدٌ وَأُمُّنَا حَوَّائُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৬৫৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات غلام کی گواہی کو بہتر مانتے تھے
(٢٠٦٥٦) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت شریح نے کہا کہ ہم تو غلام کی گواہی کو درست نہیں سمجھتے حضرت علی (رض) نے فرمایا کہ ہم تو غلام کی گواہی کو درست سمجھتے تھے، اس کے بعد سے حضرت شریح غلام کی گواہی اس کے آقا کے علاوہ ہر ایک کے حق میں مانتے تھے۔
(۲۰۶۵۶) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : قَالَ شُرَیْحٌ : لاَ نُجِیزُ شَہَادَۃَ الْعَبِیدِ فَقَالَ عَلِیٌّ : لاَ ، کُنَّا نُجِیزُہَا ، قَالَ : فَکَانَ شُرَیْحٌ بَعْدُ یُجِیزُہَا إلاَّ لِسَیِّدِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৬৫৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک غلام کی گواہی معتبر نہیں
(٢٠٦٥٧) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ غلام کی گواہی معتبر نہیں۔
(۲۰۶۵۷) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : لاَ تَجُوزُ شَہَادَۃُ الْعَبْدِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৬৫৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک غلام کی گواہی معتبر نہیں
(٢٠٦٥٨) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ غلام کی گواہی معتبر نہیں۔
(۲۰۶۵۸) حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَکٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : لاَ تَجُوزُ شَہَادَۃُ الْعَبْدِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৬৫৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک غلام کی گواہی معتبر نہیں
(٢٠٦٥٩) حضرت مکحول فرماتے ہیں کہ غلام کی گواہی معتبر نہیں۔
(۲۰۶۵۹) حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَکٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَاشِدٍ ، عَنْ مَکْحُولٍ ، قَالَ : لاَ تَجُوزُ شَہَادَۃُ الْعَبْدِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৬৫৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک غلام کی گواہی معتبر نہیں
(٢٠٦٦٠) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ غلام کی گواہی معتبر نہیں، خواہ کسی معمولی چیز میں ہو۔
(۲۰۶۶۰) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ زَکَرِیَّا بْنِ أَبِی زَائِدَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : لاَ تَجُوزُ شَہَادَۃُ الْعَبْدِ ، وَإِنْ کَانَ فِی شَیْئٍ طَفِیفٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৬৬০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک غلام کی گواہی معتبر نہیں
(٢٠٦٦١) حضرت مجاہد قرآن مجید کی آیت { وَاسْتَشْہِدُوا شَہِیدَیْنِ مِنْ رِجَالِکُمْ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے مراد آزاد مرد ہیں۔
(۲۰۶۶۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ فِی قَوْلِہِ : {وَاسْتَشْہِدُوا شَہِیدَیْنِ مِنْ رِجَالِکُمْ } قَالَ : مَنِ الأَحْرَارِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৬৬১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک غلام کی گواہی معتبر نہیں
(٢٠٦٦٢) حضرت عامر فرماتے ہیں کہ غلام کی گواہی معتبر نہیں۔
(۲۰۶۶۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ زَکَرِیَّا ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : لاَ تَجُوزُ شَہَادَۃُ الْعَبْدِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৬৬২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک غلام کی گواہی معتبر نہیں
(٢٠٦٦٣) حضرت شعبی نے غلام کی گواہی کو رد کردیا تھا۔
(۲۰۶۶۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ عِیسَی بْنِ أَبِی عَزَّۃَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ أَنَّہُ رَدَّ شَہَادَۃَ عَبْدٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৬৬৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک غلام کی گواہی معتبر نہیں
(٢٠٦٦٤) حضرت سفیان فرماتے ہیں کہ غلام کی گواہی معتبر نہیں۔
(۲۰۶۶۴) سَمِعْتُ وَکِیعًا یَقُولُ : قَالَ سُفْیَانُ : لاَ تَجُوزُ شَہَادَۃُ الْعَبْدِ ، قَالَ أَبُو بَکْرٍ : وَہُوَ قَوْلُ وَکِیعٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৬৬৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک غلام کی گواہی معتبر نہیں
(٢٠٦٦٥) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ حضرات اہل مکہ ایک درہم پر بھی غلام کی گواہی کو قبول نہیں کرتے تھے۔
(۲۰۶۶۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ صَالِحٍ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : أَہْلُ مَکَّۃَ لاَ یُجزونَہَا عَلَی دِرْہَمٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৬৬৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر راہن اور مرتہن میں اختلاف ہو جائے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٦٦٦) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ اگر راہن اور مرتہن کا اختلاف ہوجائے، ایک دس کہے اور دوسرا بیس تو راہن کا قول معتبر ہوگا۔
(۲۰۶۶۶) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : إذَا اخْتَلَفَ الرَّاہِنُ وَالْمُرْتَہِنُ فَقَالَ : ہَذَا: عَشْرَۃٌ ، وَقَالَ ہَذَا : عِشْرُونَ ، فَالْقَوْلُ قَوْلُ الرَّاہِنِ۔
tahqiq

তাহকীক: