মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৫৫৩ টি
হাদীস নং: ২০৬৬৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر راہن اور مرتہن میں اختلاف ہو جائے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٦٦٧) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ اختلاف کی صورت میں مرتہن کا قول معتبر ہوگا۔
(۲۰۶۶۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ بَسَّامٍ ، عَنِ الْحَکَمِ ، قَالَ : الْقَوْلُ قَوْلُ الْمُرْتَہِنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬৬৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر راہن اور مرتہن میں اختلاف ہو جائے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٦٦٨) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ جس کے قبضے میں رہن ہو اس کا قول معتبر ہوگا۔
(۲۰۶۶۸) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : الْقَوْلُ قَوْلُ الَّذِی فِی یَدِہِ الرَّہْنُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬৬৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر راہن اور مرتہن میں اختلاف ہو جائے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٦٦٩) حضرت ایاس بن معاویہ فرماتے ہیں کہ اختلاف کی صورت میں مرتہن کا قول معتبر ہوگا، البتہ اگر اس کے خلاف دلیل قائم ہوجائے تو پھر اس کا قول معتبر نہیں ہوگا، اور ہر وہ شخص جس کے قبضہ میں چیز ہو اس کا قول معتبر ہوگا۔
(۲۰۶۶۹) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ، عَنْ إیَاسِ بْنِ مُعَاوِیَۃَ، قَالَ: إذَا اخْتَلَفَ الرَّاہِنُ وَالْمُرْتَہِنُ فَالْقَوْلُ قَوْلُ الْمُرْتَہِنِ إلا أن تقوم علیہ البینۃ ، وکل مَنْ کَانَ فی یدہ شیء ؛ فالقول فیہ قولہ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬৬৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر راہن اور مرتہن میں اختلاف ہو جائے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٦٧٠) حضرت قتادہ فرماتے ہیں کہ جب راہن اور مرتہن کا اختلاف ہوجائے تو پھر مرتہن کا قول معتبر ہوگا، اگر قیمت والی چیز میں اضافے کا اختلاف ہو تو راہن کا قول معتبر ہوگا۔
(۲۰۶۷۰) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ حُبَابِ ، عَنْ أبی عوانۃ ، عن قتادۃ ، قَالَ : إذَا اخْتَلَفَ الرَّاہِنُ وَالْمُرْتَہِنُ فَالْقَوْلُ قَوْلُ الْمُرْتَہِنِ مَا بَیْنَہُ وَبَیْنَ قِیمَتِہِ ، فَإِذَا زَادَتْ فَالْقَوْلُ قَوْلُ الرَّاہِنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬৭০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر راہن اور مرتہن میں اختلاف ہو جائے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٦٧١) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ جب راہن اور مرتہن کا اختلاف ہوجائے تو راہن کا قول معتبر ہوگا البتہ اگر مرتہن دلیل قائم کر دے تو اس کی بات مانی جائے گی۔
(۲۰۶۷۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ أَبِی ہَاشِمٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : إذَا اخْتَلَفَ الرَّاہِنُ وَالْمُرْتَہِنُ فَالْقَوْلُ قَوْلُ الرَّاہِنِ إلاَّ أَنْ یُقِیمَ الْمُرْتَہِنُ الْبَیِّنَۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬৭১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر راہن اور مرتہن میں اختلاف ہو جائے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٦٧٢) حضرت عامر فرماتے ہیں کہ اگر رہن کی حیثیت میں راہن اور مرتہن کا اختلاف ہوجائے تو رہن کا دعویٰ کرنے والے پر گواہی لازم ہوگی۔
(۲۰۶۷۲) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی زَائِدَۃَ ، عَنِ ابْنِ ہِشَامٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : إذَا اخْتَلَفَ الرَّاہِنُ وَالْمُرْتَہِنُ فِی قِیمَۃِ الرَّہْنِ فَالْبَیِّنَۃُ عَلَی الَّذِی یَدَّعِی الرَّہْنَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬৭২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر راہن اور مرتہن میں اختلاف ہو جائے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٦٧٣) حضرت سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ اختلاف کی صورت میں مرتہن کا قول معتبر ہوگا۔
(۲۰۶۷۳) حَدَّثَنَا عَرْعَرَۃُ بْنُ الْبِرِنْدِ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ الأَزْرَقِ ، عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ : الْقَوْلُ قَوْلُ الْمُرْتَہِنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬৭৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر راہن اور مرتہن میں اختلاف ہو جائے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٦٧٤) حضرت حماد سے سوال کیا گیا کہ جس شخص کے قبضے میں رہن ہے وہ کہتا ہے کہ یہ دس درہم کا ہے اور اس کا مالک کہتا ہے کہ یہ ایک درہم کا ہے ، اس صورت میں کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ زیادتی کا دعویٰ کرنے والے پر گواہی لازم ہے جیسا کہ اگر ایک رہن کا دعویٰ کرنے اور دوسرا امانت کا اور مالک کا قول معتبر ہوگا۔
(۲۰۶۷۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ ، عَنْ جَرِیرِ بْنِ حَازِمٍ ، قَالَ : سُئِلَ حَمَّادٌ ، عَنْ رَجُلٍ فِی یَدِہِ رَہْنٌ فَقَالَ : ہُوَ بِعَشْرَۃٍ ، وَقَالَ صَاحِبُہُ : ہُوَ بِدِرْہَمٍ ، فَقَالَ : الْبَیِّنَۃُ عَلَی مَنِ ادَّعَی الْفَضْلَ کَمَا أَنَّہُ لَوْ قَالَ : ہُوَ رَہْنٌ ، وَقَالَ صَاحِبُہُ : ہُوَ وَدِیعَۃٌ ، کَانَ الْقَوْلُ قَوْلَ صَاحِبِ الْمَتَاعِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬৭৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر راہن اور مرتہن میں اختلاف ہو جائے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٦٧٥) حضرت زہری فرماتے ہیں کہ مرتہن کا قول معتبر ہوگا۔
(۲۰۶۷۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : الْقَوْلُ قَوْلُ الْمُرْتَہِنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬৭৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باغ کے پاس سے گذرنے والا اس کا پھل کھا سکتا ہے
(٢٠٦٧٦) حضرت ابو جعفر فرماتے ہیں کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب کسی باغ کے پاس سے گذرتے تو حضرت علی (رض) کو اس کی دیواروں کے کنارے توڑنے کا حکم دیتے تاکہ پھل کھانے والا اندر جاسکے۔
(۲۰۶۷۶) حَدَّثَنَا شریک ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ إذَا خَرَجَ أَمَرَ عَلِیًّا أَنْ یَثْلِم الْحِیطَانَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬৭৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باغ کے پاس سے گذرنے والا اس کا پھل کھا سکتا ہے
(٢٠٦٧٧) حضرت رافع بن عمرو غفاری کہتے ہیں کہ میں چھوٹا لڑکا تھا اور انصار کے درختوں پر پھل اتارنے کے لیے پتھر مارتا تھا، حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ذکر کیا گیا کہ ایک لڑکا ہمارے درختوں پر پتھر مارتا ہے، پھر مجھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لایا گیا تو آپ نے مجھ سے فرمایا کہ اے لڑکے ! تم درختوں پر پتھر کیوں مارتے ہو ؟ میں نے کہا کہ میں کھجوریں کھانا چاہتا ہوں، حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ درختوں پر پتھر نہ مارو، جو نیچے گریں وہ کھالو، پھر آپ نے میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور فرمایا کہ اے اللہ اس کا پیٹ بھر دے۔
(۲۰۶۷۷) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ أَبِی حَکَم الْغِفَارِیِّ یَقُولُ : حَدَّثَتْنِی جَدَّتِی ، عَنْ عَمِّ أَبِی رَافِعِ بْنِ عَمْرٍو الْغِفَارِیِّ ، قَالَ : کُنْتُ وَأَنَا غُلاَمٌ أَرْمِی نَخْلَ الأَنْصَارِ ، فَقِیلَ لِلنَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّ ہَاہُنَا غُلاَمًا یَرْمِی نَخْلَنَا ، فَأُتِیَ بِی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : یَا غُلاَمُ ، لِمَ تَرْمِی النَّخْلَ ؟ : قُلْتُ: آکُلُ ، قَالَ : فَلاَ تَرْمِ النَّخْلَ وَکُلْ مِمَّا سَقَطَ فِی أَسْفَلِہَا ، ثُمَّ مَسَحَ رَأْسِی ، وَقَالَ : اللَّہُمَّ أَشْبِعْ بَطْنَہُ۔
(ترمذی ۱۲۸۸۔ ابوداؤد ۲۶۱۵)
(ترمذی ۱۲۸۸۔ ابوداؤد ۲۶۱۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬৭৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باغ کے پاس سے گذرنے والا اس کا پھل کھا سکتا ہے
(٢٠٦٧٨) قبیلہ مزینہ کے ایک آدمی نے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا کہ خوشوں پر لگے ہوئے پھلوں کو کھانے کا کیا حکم ہے ؟ آپ نے فرمایا کہ جو شخص وہی کھالے اور تھیلے میں نہ بھرے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔
(۲۰۶۷۸) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی زَائِدَۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَجُلاً مِنْ مُزَیْنَۃَ یَسْأَلُ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، عَنِ الثِّمَارِ مَا کَانَتْ فِی أَکْمَامِہَا فَقَالَ : مَنْ أَکَلَ بِفِیہِ وَلَمْ یَتَّخِذْ خُبْنۃ فَلَیْسَ عَلَیْہِ شَیْئٌ۔ (ترمذی ۱۲۸۹۔ احمد ۲۰۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬৭৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باغ کے پاس سے گذرنے والا اس کا پھل کھا سکتا ہے
(٢٠٦٧٩) حضرت سنان بن سلمہ فرماتے ہیں کہ میں کچھ لڑکوں کے ساتھ کچی کھجوریں توڑ رہا تھا کہ اچانک حضرت عمر (رض) وہاں تشریف لے آئے، لڑکے بھاگ گئے اور میں وہاں کھڑا ہوگیا، میں نے کہا اے امیر المؤمنین ! میں ان کھجوروں کو اٹھا رہا تھا جو ہوا سے گرگئی ہیں، آپ نے فرمایا کہ مجھے دکھاؤ میں نے دکھایا تو آپ نے مجھے جانے کا حکم دیا، میں نے عرض کیا کہ جو لڑکے آپ نے ابھی دیکھے تھے وہ مجھ سے یہ کھجوریں چھین لیں گے، اس لیے آپ میرے ساتھ چلیں، حضرت عمر (رض) میرے گھر تک میرے ساتھ تشریف لے گئے۔
(۲۰۶۷۹) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ ، عَنْ قُرَّۃَ ، عَنْ ہَارُونَ بْنِ رِئَابٍ ، عَنْ سِنَانِ بْنِ سَلَمَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا وَہُوَ بِالْبَحْرَیْنِ ، قَالَ : کُنْتُ فِی أُغَیْلِمَۃٍ نَلْقُطُ الْبَلَحَ ، فَفَجِئَنَا عُمَرُ ، فسعی الْغِلْمَانُ ، فَقُمْتُ فَقُلْتُ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ إِنَّہُ مِمَّا أَلْقَتِ الرِّیحُ ، فَقَالَ : أَرِنِیہِ ، فَلَمَّا أَرَیْتُہُ ، قَالَ : انْطَلِقْ ، قُلْتُ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ تری ہَؤُلاَئِ الْغِلْمَانَ السَّاعَۃَ ، فَإِنَّک إذَا انْصَرَفْتَ عَنِّی انْتَزَعُوا مَا مَعِی ، قَالَ : فَمَشَی مَعِی حَتَّی بَلَغْتُ مَأْمَنِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬৭৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باغ کے پاس سے گذرنے والا اس کا پھل کھا سکتا ہے
(٢٠٦٨٠) حضرت علاء بن مسیب فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حماد سے درختوں سے گری ہوئی کھجوروں کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ مہاجرین ان کے کھانے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے۔
(۲۰۶۸۰) حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنِ الْعَلاَئِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، قَالَ : سَأَلْتُ حَمَّادًا ، عَنِ الَّذِی یَسْقُطُ مِنَ النَّخْلِ لَیْسَ لَکَ ؟ قَالَ : فقَالَ إبْرَاہِیمُ : إنَّ الْمُہَاجِرِینَ الأَوَّلِینَ کَانُوا لاَ یَرَوْنَ بِأَکْلِہِ بَأْسًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬৮০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باغ کے پاس سے گذرنے والا اس کا پھل کھا سکتا ہے
(٢٠٦٨١) حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں کہ جب تم کسی باغ کے پاس سے گزرو تم باغ کا پھل کھا سکتے ہو لیکن ساتھ اٹھا کرلے جا نہیں سکتے۔
(۲۰۶۸۱) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، عَنْ أَبِی عِیَاضٍ ، قَالَ : قَالَ عُمَرُ : إذَا مَرَرْتَ بِبُسْتَانٍ فَکُلْ ، وَلاَ تَتَّخِذْ خُبْنَۃً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬৮১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باغ کے پاس سے گذرنے والا اس کا پھل کھا سکتا ہے
(٢٠٦٨٢) حضرت ابو وائل فرماتے ہیں کہ جب ہم کسی غزوہ میں جاتے اور ہمیں پھل ملتے تو ہم ان کے کھانے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے۔
(۲۰۶۸۲) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ أَبِی وَائِلٍ ، قَالَ : کُنَّا نَغْزُو فَنُصِیبُ مِنَ الثِّمَارِ ، وَلاَ نَرَی بِذَلِکَ بَأْسًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬৮২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باغ کے پاس سے گذرنے والا اس کا پھل کھا سکتا ہے
(٢٠٦٨٣) حضرت سفیان بن حسین کہتے ہیں کہ میں نے حضرت حسن اور حضرت ابن سیرین سے سوال کیا کہ ہم بعض اوقات کھجور کے درختوں کے پاس سے گزرے تو ان میں کھانا کیسا ہے ؟ ان دونوں حضرات نے اس کی رخصت دی اور فرمایا کہ اگر ساتھ لے کر نہ جاؤ اور خراب نہ کرو تو کوئی حرج نہیں۔
(۲۰۶۸۳) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ، عَنْ سُفْیَانَ بْنِ حُسَیْنٍ، قَالَ: سَأَلْتُ الْحَسَنَ، وَابْنَ سِیرِینَ، قُلْتُ: إنِّی ربما خَرَجْتُ إلَی الأُبُلَّۃِ ، فَنَمُرُّ بِالنَّخْلِ فَنَأْکُلُ مِنْہُ وبالشجر ، فکِلاَہُمَا رَخَّصَ لِی فِیہِ وَقَالاَ : مَا لَمْ تَحْمِلْ ، أَوْ تُفْسِدْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬৮৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باغ کے پاس سے گذرنے والا اس کا پھل کھا سکتا ہے
(٢٠٦٨٤) حضرت ابو سعید فرماتے ہیں کہ جب کسی باغ کے پاس سے گذرو تو اس کے مالک کو آواز دو ، اگر وہ جواب دے تو اس سے مانگ کر کھاؤ اور اگر جواب نہ آئے تو کھاؤ لیکن خراب نہ کرو۔
(۲۰۶۸۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنِ الْجُرَیرِیِّ ، عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ ، قَالَ : إذَا مَرَرْتَ بِبُسْتَانٍ فَنَادِ صَاحِبَہُ ، فَإِنْ أَجَابَک فَاسْتَطْعِمْہُ ، وَإِنْ لَمْ یُجِبْک فَکُلْ ، وَلاَ تُفْسِدْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬৮৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باغ کے پاس سے گذرنے والا اس کا پھل کھا سکتا ہے
(٢٠٦٨٥) حضرت ابو زینب فرماتے ہیں کہ میں ایک لشکر میں حضرت ابو بکرہ (رض) ، حضرت ابو برزہ (رض) اور حضرت عبد الرحمن بن سمرہ (رض) کے ساتھ تھا، ہم پھلوں کو کھایا کرتے تھے۔
(۲۰۶۸۵) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی زَیْنَبَ ، قَالَ : سَافَرْتُ فِی جَیْشٍ مَعَ أَبِی بَکْرَۃَ ، وَأَبِی برزۃ ، وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَۃَ فَکُنَّا نَأْکُلُ مِنَ الثِّمَارِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬৮৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باغ کے پاس سے گذرنے والا اس کا پھل کھا سکتا ہے
(٢٠٦٨٦) حضرت ذر فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابراہیم کے ساتھ سفر کیا کرتا تھا وہ پھلوں کو کھالیا کرتے تھے۔
(۲۰۶۸۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ حُصَیْنٍ ، عَنْ ذَرٍّ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کُنْتُ أُسَافِرُ مَعَہُ ، فَکَانَ یَأْکُلُ مِنَ الثِّمَارِ۔
তাহকীক: