মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৫৫৩ টি
হাদীস নং: ২৩৬০৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ملاوٹ کے متعلق جو وارد ہوا ہے
(٢٣٦٠٧) حضرت ابوہریرہ (رض) سے مروی ہے کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جس نے ملاوٹ کی وہ ہم میں سے نہیں۔
(۲۳۶۰۷) حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ ، عَنْ سُہَیْلٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ غَشَّنَا فَلَیْسَ مِنَّا۔ (مسلم ۱۶۴۔ ابوداؤد ۳۴۴۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৬০৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ملاوٹ کے متعلق جو وارد ہوا ہے
(٢٣٦٠٨) حضرت حسن اور حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے ہیں کہ ملاوٹ حرام ہے۔
(۲۳۶۰۸) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الأَزْرَقُ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ وَمُحَمَّدٍ ، أَنَّہُمَا قَالاَ : الْغِشُّ حَرَامٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৬০৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ملاوٹ کے متعلق جو وارد ہوا ہے
(٢٣٦٠٩) حضرت ابو بردہ سے مروی ہے کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو ملاوٹ کرے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔
(۲۳۶۰۹) حَدَّثَنَا الأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ، قَالَ: حدَّثَنَا شَرِیکٌ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عِیسَی، عَنْ جُمَیْعِ بْنِ عُمَیْرٍ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : لَیْسَ مِنَّا مَنْ غَشَّنَا۔ (بخاری ۲۸۱۷۔ احمد ۳/۴۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৬০৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات یہ پسند کرتے ہیں کہ مضاربت والوں کے درمیان ایک ماہ کی مدت ہونی چاہیے
(٢٣٦١٠) حضرت حسن (رض) مضاربت والوں کو حکم فرمایا کرتے تھے کہ وہ اپنے درمیان ایک مہینہ متعین کریں جس میں وہ حساب کریں۔
(۲۳۶۱۰) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الأَزْرَقُ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ : أَنَّہُ کَانَ یَأْمُرُ أَہْلَ الْمُضَارَبَۃِ أَنْ یَجْعَلُوا بَیْنَہُمْ شَہْرًا مَعْلُومًا یَحْتَسِبُونَ فِیہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৬১০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر گواہوں کے الفاظ میں اختلاف ہو جائے
(٢٣٦١١) حضرت محمد بن طلحہ فرماتے ہیں کہ اگر گواہوں کے کلام میں اختلاف ہو اور مراد سب کی ایک ہو تو کوئی حرج نہیں ہے۔
(۲۳۶۱۱) حَدَّثَنَا عَلِیٌّ ، عَنْ حَفْصٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَۃَ ، قَالَ : إذَا اخْتَلَفَت الشُّہُودُ فِی الْکَلاَمِ وَکَانَ الأَصْلُ وَاحِدًا : فَلاَ بَأْسَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৬১১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات یہ فرماتے ہیں کہ خصم کی بات نہیں قبول کریں گے جب تک کہ دوسرا خصم حاضر نہ ہو جائے
(٢٣٦١٢) حضرت علی سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جب تمہارے پاس دو فیصلہ کروانے والے آئیں تو پہلے کی بات سن کر فیصلہ نہ کر جب تک کہ دوسرے کی بات نہ سن لے، بیشک تو عنقریب دیکھ لے گا کیسے فیصلہ کیا جاتا ہے۔ حضرت علی (رض) نے ارشاد فرمایا : میں اس کے بعد ہمیشہ اسی طرح فیصلہ کرتا رہا۔
(۲۳۶۱۲) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدۃَ ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنْ حَنَشٍ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إذَا تَقَاضَی إلَیْک رَجُلاَنِ فَلاَ تَسْمَعْ مَا یَقُولُ الأَوَّلُ ، حَتَّی تَسْمَعَ مَا یَقُولُ الآخَرُ ، فَإِنَّک سَوْفَ تَرَی کَیْفَ تَقْضِی۔
قَالَ عَلِیٌّ : فَمَا زِلْت بَعْدَہَا قَاضِیًا۔ (ترمذی ۱۳۳۱۔ ابوداؤد ۳۵۷۷)
قَالَ عَلِیٌّ : فَمَا زِلْت بَعْدَہَا قَاضِیًا۔ (ترمذی ۱۳۳۱۔ ابوداؤد ۳۵۷۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৬১২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات یہ فرماتے ہیں کہ خصم کی بات نہیں قبول کریں گے جب تک کہ دوسرا خصم حاضر نہ ہو جائے
(٢٣٦١٣) حضرت قاسم اور حضرت عامر فرماتے ہیں کہ جب تک دوسرا خصم حاضر نہ ہو پہلے خصم کی بات قبول مت کرو۔
(۲۳۶۱۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ وَعَامِرٍ ، أَنَّہُمَا قَالاَ : لاَ تُقْبَلُ مِنْ خَصْمٍ خُصُومَۃٌ حَتَّی یَحْضُرَ خَصْمُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৬১৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کا بیٹے کی باندی سے خدمت لینا
(٢٣٦١٤) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ آدمی اپنے بیٹے کی لونڈی سے تمام خدمات لے سکتا ہے سوائے شرم گاہ کے۔
(۲۳۶۱۴) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہ قَالَ : حَدَّثَنَا حسن ، عن لیث ، عن مجاہد ، قَالَ : یأخذ الرجل من مال ولدہ ما شاء إلا الفرج۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৬১৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کا بیٹے کی باندی سے خدمت لینا
(٢٣٦١٥) حضرت حکم سے اسی طرح مروی ہے۔
(۲۳۶۱۵) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَسَنٌ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنِ الْحَکَمِ مِثْلَ ذَلِکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৬১৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کا بیٹے کی باندی سے خدمت لینا
(٢٣٦١٦) حضرت ابن عون فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حسن سے عرض کیا کہ : کیا آدمی اپنے بیٹے کی لونڈی سے خدمت لے سکتا ہے ؟ فرمایا کہ نہیں۔
(۲۳۶۱۶) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، قَالَ : قُلْتُ لِلْحَسَنِ : الرَّجُلُ یَأْخُذُ جَارِیَۃَ ابْنِہِ ؟ قَالَ : لاَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৬১৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کا بیٹے کی باندی سے خدمت لینا
(٢٣٦١٧) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ والد کے لیے اپنے بیٹے کی باندی حلال ہے سوائے اس کی شرم گاہ کے۔
(۲۳۶۱۷) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی حَمْزَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : الْوَالِدُ فِی حِلٍّ مِنْ مَالِ وَلَدِہِ إلاَّ الْفَرْجَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৬১৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ گھروں کے سامنے والا میدان
(٢٣٦١٨) حضرت ایاس بن معاویہ فرماتے تھے کہ گھروں کے سامنے والے میدان کے زیادہ حق ان گھروں کے لوگ ہیں اور زمین کے مالک ہی اپنی زمینوں کے بٹوارے کے حق دار ہیں۔
(۲۳۶۱۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ إیَاسِ بْنِ مُعَاوِیَۃَ ، قَالَ : کَانَ یَقُولُ : أَصْحَابُ الدُّورِ أَحَقُّ بِأَفْنِیَۃِ دُورِہِمْ ، وَأَصْحَابُ الأَرْضِیْنَ أَحَقُّ بِنُقُوضِ أَرْضِیہِمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৬১৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ گھروں کے سامنے والا میدان
(٢٣٦١٩) حضرت قتادہ سے مروی ہے کہ حضرت عمر بن عبد العزیز (رض) نے تحریر فرمایا : زمین پر جس کا پانی غالب آجائے تو وہ اس کی پیداوار کا زیادہ حقد ار ہے۔
(۲۳۶۱۹) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، قَالَ : کَتَبَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ : مَنْ غَلَبَ الْمَائُ عَلَی شَیْئٍ ، فَہُوَ لَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৬১৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو آدمی کسی چیز میں شریک ہوں پھر ان میں سے ایک قیمت ادا کر دے
(٢٣٦٢٠) حضرت عمر فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سعید بن المسیب (رض) سے دریافت کیا کہ دو آدمی شریک ہیں، ان میں سے ایک نے سارا ثمن ادا کردیا، پھر وہ دونوں شہر آئے، اور انھوں نے گندم کا ایک ڈھیر فروخت کیا اور نفع کمایا : اور ایک ڈھیر باقی رہ گیا، پھر ان میں سے ایک نے جس نے ثمن ادا کیا تھا اپنے ساتھی سے کہا، اگر آپ چاہو تو جو باقی رہ گیا ہے وہ ثمن ادا کردو اور آپ اپنی شرکت پر قائم رہو، اور اگر چاہو تو اس سے اور اس کے نفع سے نکل جاؤ اور میں آپ کو بری کر دوں گا ؟ فرمایا : یہ اس کے لیے حلال نہیں ہے، پھر میں نے حضرت قاسم سے اسی کے متعلق دریافت کیا ؟ انھوں نے بھی اسی طرح فرمایا۔
(۲۳۶۲۰) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنْ عُمَر مَوْلَی غُفْرَۃَ ، قَالَ : سَأَلْتُ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ ، عَنْ رَجُلَیْنِ اشْتَرَکَا، فَنقد أَحَدُہُمَا عَنْ صَاحِبِ الثمن کُلَّہ ، فَقَدِمَا الْمَدِینَۃَ فَبَاعَا طَائِفَۃً مِنَ الْبُرِّ فَرَبِحَا وَبَقِیَتْ طَائِفَۃٌ ، فَقَالَ الَّذی نَقدَ الْمَالَ لِصَاحِبِہِ : إِنْ شِئْتَ أَنْ تَنْقُدَ مَا بَقِیَ وَأَنْتَ عَلَی شَرِکَتِکَ ، وَإِنْ شِئْتَ خَرَجْت مِنْہُ وَمِنْ رِبْحِہِ وَأَبْرَأْتُک؟ فَقَالَ : لاَ یَحِلُّ ہَذَا۔
وَسَأَلْت الْقَاسِمَ فَقَالَ : مِثْلَ ذَلِکَ۔
وَسَأَلْت الْقَاسِمَ فَقَالَ : مِثْلَ ذَلِکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৬২০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو آدمی کسی چیز میں شریک ہوں پھر ان میں سے ایک قیمت ادا کر دے
(٢٣٦٢١) حضرت سلم بن ابی الذیال فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حسن سے دریافت کیا کہ دو شخصوں نے ایک سامان خریدا ، پھر اس کو منافع کے ساتھ فروخت کیا، کچھ نقد اور کچھ ادھار کے ساتھ، پھر ان میں سے ایک نے دوسرے ساتھی سے کہا ؟ مجھے میرا را س المال دے دو جو باقی رہ گیا ہے وہ تمہارے لیے ہے ، فرمایا حضرت حسن نے اس کو ناپسند کیا۔
(۲۳۶۲۱) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ، عَنْ سَلْمِ بْنِ أَبِی الذَّیَّالِ، قَالَ: سَأَلْتُ الْحَسَنَ عَنْ رَجُلَیْنِ اشْتَرَیَا مَتَاعًا فَبَاعَاہُ بِرِبْحٍ بِنَقْدٍ وَنَسِیئَۃٍ؟ فَقَالَ أَحَدُہُمَا لِصَاحِبِہِ: اُنْقُدْنِی رَأْسَ مَالِی، فَمَا بَقِیَ فَہُوَ لَکَ، قَالَ: فَکَرِہَ الْحَسَنُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৬২১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کا دوسرے شخص پر دَین ہو
(٢٣٦٢٢) حضرت ابن سیرین (رض) سے مروی ہے کہ آدمی کو جوئے کی رقم سے قرضہ ادا کیا جائے تو کوئی حرج نہیں ہے۔ اور حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ آدمی کو سود میں سے قرضہ دیا جائے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
(۲۳۶۲۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ سُلَیْمَانَ التَّیْمِیِّ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ : فِی الرَّجُلِ یُقْضَی مِنَ الْقِمَارِ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ۔ وَقَالَ الْحَسَنُ فِی الرَّجُلِ یَقْضِی مِنَ الرِّبَا : لاَ بَأْسَ بِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৬২২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص دوسرے کو مال بطور مضاربت دے
(٢٣٦٢٣) حضرت ہارون فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حکم اور حضرت حماد سے دریافت کیا کہ ایک شخص نے دوسرے کو مال بطور مضاربت دیا، اور اس پر گواہ قائم کیے، پھر وہ شخص اُ س سے مال وصول کرنے آیا، تو اس نے کہا کہ میں نے تو مال دے دیا تھا۔ حکم فرماتے ہیں کہ وہ اس بات پر گواہ قائم کرے گا کہ اس نے مال واپس کردیا ہے۔ جس طرح صاحب مال نے اس پر گواہ قائم کیے تھے۔ اور امام محمد فرماتے ہیں کہ جس طرح دوسرے معاملات میں اس کی تصدیق کی جاتی ہے اسی طرح معاملہ میں بھی اس کی تصدیق کی جائے گی۔ (یعنی گواہ کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا) ۔
(۲۳۶۲۳) حَدَّثَنَا قَبِیصَۃُ ، قَالَ : حدَّثَنَا ہَارُونُ الْبَرْبَرِیُّ ، قَالَ : سَأَلْتُ الْحَکَمَ وَحَمَّادًا عَنْ رَجُلٍ دَفَعَ إلَی رَجُلٍ مَالاً مُضَارَبَۃً وَأَشْہَدَ عَلَیْہِ بِہِ ، فَجَائَ الرَّجُلُ یُرِیدُ أَنْ یَأْخُذَ مِنْہُ مَالَہُ ، فَقَالَ : قَدْ دَفَعْتہ إلَیْک ، فَقَالَ الْحَکَمُ : عَلَیْہِ الْبَیِّنَۃُ أَنَّہُ دَفَعَہُ إلَیْہِ کَمَا أَشْہَدَ عَلَیْہِ ، وَقَالَ حَمَّادٌ : یُصَدَّقُ فِیہِ کَمَا یُصَدَّقُ فِی مِثْلِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৬২৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جن امور میں غلام کا اقرار جائز ہے
(٢٣٦٢٤) حضرت شریح غلام کے اقرار کو ان چیزوں میں نافذ قرار دیتے تھے جن سے اس کے اہل و عیال کی حاجت پوری کرنے کو طلب کیا جاتا ہو۔
(۲۳۶۲۴) حَدَّثَنَا حَفْصٌ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنِ الشَّعْبِیِّ، عَنْ شُرَیْحٍ ، قَالَ: یَجُوزُ إقْرَارُ الْعَبْدِ فِیمَا اسْتَنْجَزَہُ فِیہِ أَہْلُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৬২৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جن امور میں غلام کا اقرار جائز ہے
(٢٣٦٢٥) حضرت ابراہیم غلام کے اقرار کو اس مال میں قبول فرماتے تھے جس میں اس کو اس کے اہل و عیال پر خرچ کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
(۲۳۶۲۵) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَکَمِ وَحَمَّادٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ : أَنَّہُ کَانَ یُجِیزُ قَوْلَ الْعَبْدِ فِیمَا أَذِنَ لَہُ فِیہِ أَہْلُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৬২৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص کسی کو گندم بطور قرض دے پھر وہ وصول کرنے کے لیے اُس کے پاس آ جائے
(٢٣٦٢٦) حضرت سلیمان بن یسار (رض) سے دریافت کیا گیا کہ ایک شخص پر دوسرے شخص کا ایک کُرّ گندم قرض ہے، پھر اس نے کہا کہ یہ کُرّ ہے تحقیق میں نے اس کے لیے کیل کردیا ہے ، کیا وہ اس کے کیل کے ساتھ لے سکتا ہے ؟ فرمایا کہ اگر وہ چاہے تو اس کے کیل کے ساتھ وصول کرلے۔
(۲۳۶۲۶) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ: حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ: أَنَّہُ سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ لَہُ عَلَی رَجُلٍ کُرٌّ مِنْ بُرٍّ؟ فَقَالَ : ہَذَا کُرٌّ قَدْ کِلْتُہُ ، أَیَأْخُذُہُ بِکَیْلِہِ ؟ قَالَ : إِنْ شَائَ أَخَذَہُ بِکَیْلِہِ۔
তাহকীক: