মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৫৫৩ টি
হাদীস নং: ২৩৫৬৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا دوسرے کو بغیر وزن کیے شریک کرنا
(٢٣٥٦٧) حضرت شعبی (رض) فرماتے ہیں کہ اگر ایک شخص دوسرے کو شریک کرے اور قیمت نقد نہ دے تو اس پر سامان کا نقصان نہیں ہے، بیشک یہ تو غنیمت ہے جو اس کے پاس اس کو دی گئی ہے۔
(۲۳۵۶۷) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ حُذَیْفَۃَ أبی الْیَمَانِ ، قَالَ : سَمِعْتُ الشَّعْبِیَّ یَقُولُ : إذَا أَشْرَکَ الرَّجُلُ الرَّجُلَ وَلَمْ یَنْقُدْ فَلَیْسَ عَلَیْہِ وَضِیعَۃٌ ، إنَّمَا ہِیَ طُعْمَۃٌ أَطْعَمَہَا إیَّاہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৫৬৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا بکری کے بدلہ غلام فروخت کرنا
(٢٣٥٦٨) حضرت زہری اُ س شخص کے متعلق فرماتے ہیں جس نے بکریوں کے بدلہ غلام فروخت کیا پھر ان بکریوں نے بچے جنے اور بکریاں زیادہ ہوگئیں پھر غلام میں عیب پایا گیا جو اس سے پوشیدہ رکھا گیا تھا، فرمایا وہ اس کو واپس کر دے گا، اور اس کے لیے بکریوں کے مثل دینا پڑے گا، یا پھر جس طرح وصول کیے تھے اسی طرح دے۔
(۲۳۵۶۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ : فِی رَجُلٍ بَاعَ غُلاَمًا لَہُ بِغَنَمٍ فَتَنَاتَجَت الْغَنَمُ فَزَادَتْ ، ثُمَّ وُجِدَ بِالْغُلاَمِ عَیْبًا دُلِّسَ لَہُ ، قَالَ : یَرُدُّہُ وَلَہُ شَرْوَی غَنَمِہِ ، أَوْ یُعْطِیہَا إیَّاہُ بِأَعْیَانِہَا کَمَا أَخَذَہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৫৬৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کا قرآن کو رہن رکھوانا
(٢٣٥٦٩) حضرت محمد اور حضرت حسن سے مروی ہے کہ اگر کوئی شخص سامان کے بدلہ قرآن رہن رکھوا دے تو اس کی تلاوت نہیں کرے گا اگرچہ وہ اس کی اجازت بھی دے دے اور اگر بیع میں ہو اور اس کا ساتھی اجازت دے دے تو پھر پڑھ لے وگرنہ اس میں نہ پڑھے۔
(۲۳۵۶۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ وَمُحَمَّدٍ : فِی الرَّجُلِ یَرْہَنُ الْمُصْحَفَ بِالْعَرْضِ ، قَالا : لاَ یَقْرَأُ فِیہِ ، وَإِنْ أَذِنَ صَاحِبُہُ ، وَإِنْ کَانَ فِی بَیْعٍ فَأَذِنَ لَہُ صَاحِبُہُ ، قَرَأَ فِیہِ ، وَإِلاَّ لَمْ یَقْرَأْ فِیہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৫৬৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کا کرایہ پر گھر لینا
(٢٣٥٧٠) حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس بات کو ناپسند فرماتے تھے کہ کوئی شخص صحن خانہ کو کرایہ پر لے اور اس کی اجرت سے وہاں عمارت تعمیر کر دے۔
(۲۳۵۷۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی عَدِیٍّ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، قَالَ : کَانَ مُحَمَّدٌ یَکْرَہُ أَنْ یَسْتَأْجِرَ الْعَرْصَۃَ فَیَبْنِیَ فِیہَا مِنْ أَجْرِہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৫৭০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات رہنے والے کے لیے اِس بات کو ناپسند کرتے ہیں کہ وہ اجرت (کرایہ) میں جلدی کرے
(٢٣٥٧١) حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس بات کو ناپسند کرتے تھے کہ رہنے والا شخص اجرت (کرایہ) میں جلدی کرے۔
(۲۳۵۷۱) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی عَدِیٍّ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ، قَالَ: کَانَ مُحَمَّدٌ یَکْرَہُ أَنْ یُعَجِّلَ السَّاکِنُ مِنَ الأَجْرِ شَیْئًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৫৭১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کی آدمی کو کرایہ پر لیا جائے اور اس کو کچھ رقم وغیرہ دے دی جائے
(٢٣٥٧٢) حضرت ابن عون سے مروی ہے کہ ایک شخص تھا جس نے اپنے نفس کو ہزار درہم کے بدلہ ایک سال کے لیے کرایہ پر دیا، اس نے مجھ سے کہا کہ حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دریافت کرو، تحقیق ان لوگوں نے میرے لیے جلدی کی ہے، میں نے حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس کے متعلق دریافت کیا ؟ آپ نے فرمایا : میں اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتا۔
(۲۳۵۷۲) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی عَدِیٍّ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، قَالَ : کَانَ رَجُلٌ آجَرَ نَفْسَہُ سَنَۃً بِأَلْفِ دِرْہَمٍ ، قَالَ : فَقَالَ لِی : سَلْ مُحَمَّدًا فَإِنَّہُمْ قَدْ عَجَّلُوا لِی ، فَسَأَلْتُہُ ؟ فَقَالَ : لاَ أَعْلَمُ بِہِ بَأْسًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৫৭২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کے خلاف فیصلہ کر دیا جائے پھر وہ دوسرے سے فیصلہ دوبارہ کروائے
(٢٣٥٧٣) حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مروی ہے کہ حضرت قاسم بن محمد اپنا جھگڑا ایک قاضی کے پاس لے کر گئے، انھوں نے اس کے خلاف فیصلہ کردیا، پھر اس قاضی کو معزول کردیا گیا، پھر اس کے بعد قاضی تبدیل ہوگیا۔ دوسرا قاضی قاسم کے حق میں فیصلہ کیا کرتا تھا۔ کسی نے ان سے کہا کہ اگر آپ جھگڑا اس کے پاس لے جاتے ! حضرت قاسم نے فرمایا : نہیں ، میں فیصلہ قاضی کے پاس ہی لے کر گیا تھا پس اس نے فیصل کردیا۔
(۲۳۵۷۳) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی عَدِیٍّ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : کَانَ الْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ خَاصَمَ إلَی قَاضٍ فَقَضَی عَلَیْہِ ، فَعُزِلَ ذَلِکَ الْقَاضِی ، فَجَائَ غَیْرُہُ ، فَکَانَ یَقْضِی لِلْقَاسِمِ ، فَقِیلَ لَہُ : لَوْ خَاصَمْت إلَیْہِ ، فَقَالَ : لاَ ، إنِّی قَدْ خَاصَمْت إلَی قَاضٍ فَقَضَی عَلَیَّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৫৭৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص یہ کہہ کر کپڑا فروخت کرے کہ اگر پورا کپڑا لیا تو اتنے میں اور اگر آدھا کپڑا لیا تو اتنے میں
(٢٣٥٧٤) حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے ہیں کہ اس طرح کہہ کر اگر کوئی کپڑ ا فروخت کرے تو کوئی حرج نہیں ہے کہ اگر پورا لو گے تو دس درہم کا ، اگر آدھا لو گے تو گیارہ درہم کا۔
(۲۳۵۷۴) حَدَّثَنَا أَزْہَرٌ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ بِالثَّوْبِ أَنْ یَقُولَ الرَّجُلُ : إِنْ تَأْخُذْہُ کُلَّہُ فَبِعَشْرَۃٍ ، وَإِنْ أَخَذْتَ نِصْفَہُ فَبِأَحَدَ عَشَرَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৫৭৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قاضی کا قاضی کو خط لکھنا
(٢٣٥٧٥) حضرت عامر اس خط کو قابل عمل سمجھتے تھے جو قاضی کی طرف سے مہر لگا ہوا ان کے پاس آتا تھا۔
(۲۳۵۷۵) حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ حَسَنِ بْنِ صَالِحٍ ، عَنْ عِیسَی بْنِ أَبِی عَزَّۃَ ، قَالَ : کَانَ عَامِرٌ یُجِیزُ الْکِتَابَ الْمَخْتُومَ یَجِیئُہُ مِنَ الْقَاضِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৫৭৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قاضی کا قاضی کو خط لکھنا
(٢٣٥٧٦) حضرت عمر بن ابو زائدہ سے مروی ہے کہ ہم کوفہ کے قاضی کا خط لے کر حضرت ایاس بن معاویہ کے پاس آئے، جب میں آیا تو حضرت ایاس کو معزول کردیا گیا تھا اور حضرت حسن کو قاضی بنادیا گیا تھا، میں نے اپنا خط ان کو دیا تو انھوں نے اس کو قبول فرمایا اور مجھ سے اس کے متعلق سوال نہیں کیا، پھر اس خط کو کھولا اور اس کو پھیلایا اور اس میں میرے لیے بصرہ کے ایک شخص کے خلاف پانچ سو دراہم پر دو گواہوں کی گواہی پائی ، پھر آپ نے اُ س شخص سے کہا جو آپ کے پاس کھڑا تھا، اس کو ابن زیاد کے پاس لے جاؤ اور اُ س سے کہو کہ اس کو فلاں بن فلاں کے پاس بھیج دے اور اُ س سے پانچ سو دراہم وصول کر کے اس کو دے دو ، راوی فرماتے ہیں کہ پھر وہ مجھے لے کر گیا اور اس نے اسی طرح کیا۔
(۲۳۵۷۶) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِی زَائِدَۃَ ، قَالَ : جِئْنَا بِکِتَابٍ مِنْ قَاضِی الْکُوفَۃِ إلَی إیَاسِ بْنِ مُعَاوِیَۃَ ، فَجِئْت وَقَدْ عُزِلَ إیَاسٌ وَاسْتُقْضِیَ الْحَسَنُ ، فَدَفَعْت کِتَابِی إلَیْہِ فَقَبِلَہُ وَلَمْ یَسْأَلْنِی عَنْہ ، فَفَتَحَہُ ، ثُمَّ نَشَرَہُ ، فَوَجَدَ لِی فِیہِ شَہَادَۃَ شَاہِدَیْنِ عَلَی رَجُلٍ مِنْ أَہْلِ الْبَصْرَۃِ بِخَمْسِمِئَۃٍ درہم ، فَقَالَ لِرَجُلٍ یَقُومُ عَلَی رَأْسِہِ : اذْہَبْ بِہَذَا إلَی ابْنِ زِیَادٍ ، فَقُلْ لَہُ : أَرْسِلْ إلَی فُلاَنِ بْنِ فُلاَنٍ ، فَخُذْ مِنْہُ خَمْسَمِئَۃِ دِرْہَمٍ فَادْفَعْہَا إلَی ہَذَا ، قَالَ : فَذَہَبَ بِی فَفَعَلَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৫৭৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قاضی کا قاضی کو خط لکھنا
(٢٣٥٧٧) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ قاضی کا قاضی کو خط لکھنا درست ہے اس کو نافذ کیا جائے گا۔
(۲۳۵۷۷) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنْ عُبَیْدَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کِتَابُ الْقَاضِی إلَی الْقَاضِی جَائِزٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৫৭৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات گواہ سے دریافت کرتے ہیں کہ وہ اُس شخص کو لے کر آئے جو گواہ کا تزکیہ کرے
(٢٣٥٧٨) حضرت شعبی (رض) گواہ سے دریافت کرتے تھے کہ وہ اس کو لے کر آئے جو اس کا تزکیہ کرے۔
(۲۳۵۷۸) حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ حَسَنٍ ، عَنْ عِیسَی بْنِ أَبِی عَزَّۃَ ، قَالَ : کَانَ الشَّعْبِیُّ یَسْأَلُ الشَّاہِدَ أَنْ یَجِیئَ بِمَنْ یُزَکِّیہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৫৭৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کا بیع کو خریدنا
(٢٣٥٧٩) حضرت داؤد بن سنان سے مروی ہے کہ ایک شخص نے آٹھ سو دراہم میں انار کا باغ خریدا ، پھر اس میں سے کچھ بیس درہم میں فروخت کیا، پھر جو باقی بچا اس کو بیع مرابحہ کے طور پر فروخت کیا، پھر اس کے ساتھی کو معلوم ہوا تو وہ بازار کے امین کے پاس جھگڑا لے گیا، امین سوق نے اس کو اس سے بری کردیا، راوی فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سالم اور حضرت قاسم سے اس کے متعلق دریافت کیا ؟ آپ دونوں حضرات نے فرمایا : درست نہیں ہے۔
(۲۳۵۷۹) حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ سِنَانٍ : أَنَّ رَجُلاً اشْتَرَی حَائِطَ رُمَّانٍ بِثَمَانِمِئَۃِ دِرْہَمٍ ، فَبَاعَ مِنْہُ بِعِشْرِینَ دِرْہَمًا ، ثُمَّ بَاعَ مَا بَقِیَ مُرَابَحَۃً ، فَأَخْبَرَ صَاحِبَہُ فَخَاصَمَہُ إلَی أَمِینِ السُّوقِ ، فَأَبْرَأَہُ مِنْہَا۔
قَالَ : فَسَأَلْت الْقَاسِمَ وَسَالِمًا ؟ فَقَالاَ : ہَذَا لاَ یَصلح۔
قَالَ : فَسَأَلْت الْقَاسِمَ وَسَالِمًا ؟ فَقَالاَ : ہَذَا لاَ یَصلح۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৫৭৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص جانور خریدے پھر اُس میں عیب پائے
(٢٣٥٨٠) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص جانور خریدنے کے بعد اس کی داڑھ میں عیب پائے اور اس کو واپس کرنا چاہے تو وہ یوں قسم اٹھائے گا کہ وہ اس داڑھ کے عیب کی وجہ سے واپس کررہا ہے، اور اگر اس کے علاوہ کوئی عیب ہو تو پھر قسم نہیں اٹھائے گا۔
(۲۳۵۸۰) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : إذَا اشْتَرَی الرَّجُلُ الدَّابَّۃَ فَوَجَدَ بِضِرْسِہَا عَیْبًا فَأَرَادَ رَدَّہَا ، فَإِنَّہُ یَحْلِفُ بِاللَّہِ إِنَّہُ لَمِنْ أَجْلِ ضِرْسِہَا رَدَّہَا ، وَإِنْ کَانَ عَیْبًا سِوَی ذَلِکَ لَمْ یَحْلِفْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৫৮০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص جانور خریدے پھر اُس میں عیب پائے
(٢٣٥٨١) حضرت علی بن مدرک النخعی سے مروی ہے کہ ایک شخص نے دوسرے سے باندی خریدی اس کی داڑھ نہ تھی، وہ جھگڑا حضرت شریح (رض) کے پاس لے گیا، حضرت شریح نے فرمایا : تو اس بات پر گواہ پیش کر کہ اس نے تجھے بلا داڑھ کے باندی فروخت کی ہے، وگرنہ وہ قسم اٹھائے گا کہ اس نے تجھے فروخت کیا ہے اور اس کی داڑھ تھی۔
(۲۳۵۸۱) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ حنش بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ مُدْرِکٍ النَّخَعِیِّ : أَنَّ رَجُلاً اشْتَرَی مِنْ رَجُلٍ جَارِیَۃً فَلَمْ یَجِدْ لَہَا أَضْرَاسًا ، فَخَاصَمَہُ إلَی شُرَیْحٍ ، فَقَالَ شُرَیْحٌ : بَیِّنَتُک أَنَّہُ بَاعَکَہَا وَلَیْسَ لَہَا أَضْرَاسٌ ، وَإِلاَّ فَیَمِینُہُ بِاللَّہِ أَنَّہُ بَاعَکَہَا وَلَہَا أَضْرَاسٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৫৮১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کا دوسرے کو کوئی چیز دینا
(٢٣٥٨٢) حضرت منصور فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابراہیم سے دریافت کیا کہ جوتے بنانے والے نے میرے جوتے بغیر اجرت کے بنائے ہیں لیکن اس نے خراب بنائے ہیں تو کیا میں اس کو ضامن ٹھہراؤں ؟ انھوں نے جواب دیا کہ میں اچھا نہیں سمجھتا کہ اجرت تو دی نہیں اور اب ضامن بھی بناؤ۔
(۲۳۵۸۲) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ إِبْرَاہِیمَ عَن حَذَّائٍ حَذَا لِی نَعْلَیْنِ بِغَیْرِ أَجْرٍ فَأَفْسَدَہُمَا ؟ قَالَ: إنِّی لاَکْرَہُ أَنْ أُضَمِّنَہُ وَلَمْ أُعْطِہِ أَجْرًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৫৮২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کا دوسرے کو کوئی چیز دینا
(٢٣٥٨٣) حضرت شعبی (رض) سے اسی طرح مروی ہے۔
(۲۳۵۸۳) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ بَشِیرٍ ، عَنِ ابْنِ شُبْرُمَۃَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، بِنَحْوٍ مِنْہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৫৮৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کا کسی شخص سے طعام (گندم وغیرہ) غصب کرنا
(٢٣٥٨٤) حضرت شعبی (رض) اس شخص کے متعلق فرماتے ہیں جو کسی شخص سے طعام غصب کرے ، تو اس کی مثل اس کو لوٹانا ہوگا۔
(۲۳۵۸۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ : فِی رَجُلٍ أَخَذَ طَعَامًا لِرَجُلٍ یَعْنِی غَصَبَہُ ، قَالَ : عَلَیْہِ مِثْلُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৫৮৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کا کسی شخص سے طعام (گندم وغیرہ) غصب کرنا
(٢٣٥٨٥) حضرت عیسیٰ الخباط سے مروی ہے کہ میں نے حضرت سعید بن المسیب سے دریافت کیا کہ ایک شخص نے وزن اٹھانے والا کرایہ پر لیا اور اس پر طعام لاد دیا، پھر اس میں سے کچھ گھر والوں کے لیے رکھ دیا، پھر فرمایا : دیکھو کیسے تم لوگ فروخت کرتے ہو پھر اس کا مجھ پر حساب کرو ؟ حضرت سعید نے فرمایا : اس پر اس طعام کے مثل واجب ہے۔
(۲۳۵۸۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا عِیسَی الْخَبَّاطُ ، قَالَ : سَأَلْتُ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ عَنْ رَجُلٍ اسْتَأْجَرَ حَمَّالاً یَحْمِلُ عَلَیْہِ طَعَامًا ، فَوَضَعَ حِمْلاً مِنْہَا فِی أَہْلِہِ ، ثُمَّ قَالَ : اُنْظُرُوا کَمَا تَبِیعُونَ فَاحْسُبُوہُ عَلَیَّ ؟ فَقَالَ : سَعِیدٌ : عَلَیْہِ طَعَامٌ مِثْلُ طَعَامِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৫৮৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کے والد پر دین کا دعویٰ کیا جائے
(٢٣٥٨٦) حضرت شریح نے قسم اٹھوائی آدمی سے اس کے والد پر دین کا دعویٰ کیا گیا ہے، پس اگر وہ قسم اٹھائے وگرنہ اُ س سے لیا جائے گا، اور تیرے والد کے لیے انسان پر دین ہے جو اس سے دعویٰ کیا جائے گا ، پس تو گواہ قائم کرے گا، پس اگر قسم اٹھا لے اپنی گواہی کے ساتھ وگرنہ نہیں عطاء نہ کیا جائے گا۔
(۲۳۵۸۶) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : کَانَ شُرَیْحٌ یُحَلِّفُ أَلْبَتَّۃَ فِی الرَّجُلِ یُدَّعَی عَلَی أَبِیہِ دَیْن ، فَإِنْ حَلَفَ وَإِلاَّ أَخَذَہُ مِنْہُ ، وَیَکُونُ لأَبِیکَ عَلَی إنْسَانٍ دَیْنٌ تَدَّعِیہِ فَتُقِیمُ الْبَیِّنَۃَ ، فَإِنْ حَلَفْتَ مَعَ بَیِّنَتِکَ وَإِلاَّ لَمْ یُعْطِک۔
তাহকীক: