মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৫৫৩ টি

হাদীস নং: ২৩৫২৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ مریض وارث کو دین سے بری کر دے
(٢٣٥٢٧) حضرت ابراہیم مریض کے متعلق فرماتے ہیں کہ جب وہ وارث کو دین سے بَری کر دے تو وارث بری ہوجائے گا۔
(۲۳۵۲۷) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ: فِی الْمَرِیضِ قَالَ : إذَا أَبْرَأَ الْوَارِثَ مِنَ الدَّیْنِ بَرِیئَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৫২৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ مریض وارث کو دین سے بری کر دے
(٢٣٥٢٨) حضرت حکم سے اسی طرح منقول ہے۔
(۲۳۵۲۸) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنِ الْحَکَمِ ، مِثْلَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৫২৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ مریض وارث کو دین سے بری کر دے
(٢٣٥٢٩) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ ہر موزونی شے برابر سرابر دی اور لی جائے گی۔ اگر جنس میں اختلاف ہوجائے تو تب کمی زیادتی کرسکتے ہو۔ اسی طرح ہر کیلی چیز برابر سرابر ہوگی۔ البتہ اگر اختلاف جنس ہوجائے تو تب کمی زیادتی کرسکتے ہو۔
(۲۳۵۲۹) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ مُوسَی بْنِ أَبِی عَائِشَۃَ ، عَنْ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کُلُّ شَیْئٍ یُوزَنُ فَمِثْلٌ بِمِثْلٍ ، فَإِذَا اخْتَلَفَ فَزِدْ وَازْدَدْ ، وَکُلُّ شَیْئٍ یُکَالُ فَمِثْلٌ بِمِثْلٍ ، فَإِذَا اخْتَلَفَ فَزِدْ وَازْدَدْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৫২৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات یہ فرماتے ہیں کہ زیادہ دیر مطالبہ نہ کرنے سے حق باطل نہیں ہوتا
(٢٣٥٣٠) حضرت شریح فرماتے ہیں کہ حق جدید ہی ہے، زیادہ دیر مطالبہ نہ کرنے سے وہ باطل نہ ہوگا۔
(۲۳۵۳۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ سُفْیَانَ، عَنْ جَابِرٍ، عَنِ الشَّعْبِیِّ، عَنْ شُرَیْحٍ، قَالَ: الْحَقُّ جَدِیدٌ، لاَ یُبْطِلُہُ طُولُ التَّرْکِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৫৩০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص غلام کو چوری کر کے فروخت کر دے
(٢٣٥٣١) حضرت حسن اس شخص کے متعلق فرماتے ہیں جو غلام چوری کر کے آگے فروخت کر دے ، پھر مشتری کے قبضہ میں غلام فوت ہوجائے تو مشتری کے دراہم ضائع ہوجائیں گے اور غلام کا مالک چور سے غلام کی قیمت وصول کرے گا۔
(۲۳۵۳۱) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی عَدِیٍّ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَسَنِ : فِی رَجُلٍ سَرَقَ عَبْدًا فَبَاعَہُ مِنْ آخَر فَمَاتَ فِی یَدِ الْمُشْتَرِی ، قَالَ : ذَہَبَتْ دَرَاہِمُ الْمُشْتَرِی ، وَیَتْبَعُ صَاحِبُ الْعَبْدِ السَّارِقَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৫৩১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص فلوس خریدے
(٢٣٥٣٢) حضرت جعفر فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت زہری سے دریافت کیا کہ ایک شخص دراہم کے بدلہ فلوس خریدے تو کیا یہ بیع صرف ہے ؟ فرمایا ہاں یہ صرف ہے، سپردگی سے قبل جدا نہ ہو۔
(۲۳۵۳۲) حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَیُّوبَ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ ، قَالَ : سَأَلْتُ الزُّہْرِیَّ عَنْ رَجُلٍ یَشْتَرِی الْفُلُوسَ بِالدَّرَاہِمِ ہَلْ ہُوَ صَرْفٌ ؟ فَقَالَ : نَعَمْ فَلاَ تُفَارِقْہُ حَتَّی تَسْتَوْفِیَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৫৩২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص کپڑوں کی گٹھڑی فروخت کرے
(٢٣٥٣٣) حضرت ابراہیم سے اس شخص کے متعلق دریافت کیا گیا، جس نے کچھ کپڑے یہ کہہ کر فروخت کیے کہ ہر کپڑا دس درہم کا ہے، اور ان کپڑوں میں بعض کپڑے بعض سے اعلیٰ ہوں، اور بعض کپڑوں میں پھٹن ہو تو کیا حکم ہے ؟ وہ کپڑا دس درہم کے بدلہ میں واپس کرے گا۔ حضرت فیان ایک اور بات فرماتے ہیں وہ یہ کہ پوری گٹھڑی کے حساب سے جتنی قیمت اس کپڑے کی بنتی ہے وہی دے گا۔ حضرت سفیان فرماتے ہیں کہ یہ میرے نزدیک پسندیدہ ہے۔
(۲۳۵۳۳) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ : فِی الرَّجُلِ یَبْتَاعُ الثَّوْبَ جَمَاعَۃً ، کُلُّ ثَوْبٍ بِعَشَرَۃِ دَرَاہِمَ وَبَعْضُہُ خَیْرٌ مِنْ بَعْضٍ ، فَیَکُونُ فِی بَعْضِہِ خَرْقٌ ؟ قَالَ : یَرُدہُّ بِعَشَرٍ۔

قَالَ سُفْیَانُ غَیْرَہُ یقول : یردہ بقیمتہ من جمیع الثمن۔ قَالَ سفیان وَہُوَ أَحَبُّ إلَیَّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৫৩৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص اپنے غلام کو تجارت کی اجازت دے پھر اُس کو فروخت کر دے
(٢٣٥٣٤) حضرت شعبی (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص غلام کو تجارت کی اجازت دے کر پھر فروخت کردے ، تو وہ ضامن ہوگا۔
(۲۳۵۳۴) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُفَضَّلُ بْنُ مُہَلْہَلٍ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ : فِی الرَّجُلِ یَأْذَنُ لِعَبْدِہِ فِی التِّجَارَۃِ ثُمَّ یَبِیعُہُ : قَالَ : یَضْمَنُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৫৩৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ گواہ کے خلاف گواہی دینا
(٢٣٥٣٥) حضرت حسن بن صالح فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت جعد بن ذکوان سے دریافت کیا کہ آپ اس وقت حضرت شریح کے پاس حاضر تھے جب انھوں نے یہ فرمایا تھا کہ میں گواہ کی گواہی کو نافذ قرار دیتا ہوں ؟ فرمایا ہاں جب کہ وہ عادل ہو۔
(۲۳۵۳۵) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، عَنْ حَسَنِ بْنِ صَالِحٍ ، قَالَ : قُلْتُ لِلْجَعْدِ بْنِ ذَکْوَانَ : شَہِدْتَ شُرَیْحًا یَقُولُ : أُجِیزُ شَہَادَۃَ الشَّاہِدِ عَلَی الشَّاہِدِ؟ قَالَ : نَعَمْ إذا کان عدلاً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৫৩৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ گواہ کے خلاف گواہی دینا
(٢٣٥٣٦) حضرت شریح گواہ پر گواہی کو نافذ فرماتے تھے جب ان کے پاس گواہی دی جاتی۔
(۲۳۵۳۶) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، عَنْ الحسن ، عن عبد الأعلی ، عن شریح : أنہ کان یجیز شَہَادَۃَ الشَّاہِدِ عَلَی الشَّاہِدِ إذَا شُہِدَ عَلَیْہِمَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৫৩৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ گواہ کے خلاف گواہی دینا
(٢٣٥٣٧) حضرت شریح کسی گواہ کے خلاف دوسرے کی گواہی جائز نہیں سمجھتے تھیں جب تک وہ گواہ زندہ ہوں اگرچہ وہ یمن میں ہی ہو۔
(۲۳۵۳۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ شُرَیْحٍ : أَنَّہُ کَانَ لاَ یُجِیزُ شَہَادَۃَ الشَّاہِدِ مَا دَامَ حَیًّا وَلَوْ کَانَ بِالْیَمَنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৫৩৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ گواہ کے خلاف گواہی دینا
(٢٣٥٣٨) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ گواہ پر گواہی قبول نہیں جب تک کہ وہ دو نہ ہوں۔
(۲۳۵۳۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ الأَزْرَقِ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : کَانَ یَقُولُ : لاَ تَجُوزُ شَہَادَۃُ الشَّاہِدِ عَلَی الشَّاہِدِ حَتَّی یَکُونَا اثْنَیْنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৫৩৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ بیع مقاواۃ کا بیان
(٢٣٥٣٩) حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے ہیں کہ مقاواۃ میں کوئی حرج نہیں ہے۔

(مقاواۃ کہتے ہیں سستے داموں سامان خرید کر پھر اس کی آپس میں بولی لگانا یہاں تک کہ اس کی قیمت بڑھ جائے) ۔
(۲۳۵۳۹) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أخْبَرَنَا ہِشَامٌ ، عَنْ مُحَمَّدٍ : أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی بَأْسًا بِالْمُقَاوَاۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৫৩৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ہاتھ سے کمانا
(٢٣٥٤٠) حضرت ابراہیم سے مروی ہے کہ صحابہ وتابعین تجارت کر کے ہاتھ سے کمانے کو پسند فرماتے تھے۔
(۲۳۵۴۰) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کَانُوا یَسْتَحِبُّونَ کَسْبَ الْیَدِ عَلَی التِّجَارَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৫৪০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ہاتھ سے کمانا
(٢٣٥٤١) حضرت سعید بن المسیب سے مروی ہے کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دریافت کیا گیا کہ کون سی کمائی زیادہ پاکیزہ ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : آدمی کا اپنے ہاتھ سے کمانا اور ہر اچھی بیع (بیع صحیح) ۔
(۲۳۵۴۱) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ وَائِلِ بْنِ دَاوُد ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ المُسَیَّب ، قَالَ : سُئِلَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَیُّ الْکَسْبِ أَطْیَبُ ؟ قَالَ : عَمَلُ الرَّجُلِ بِیَدِہِ ، وَکُلُّ بَیْعٍ مَبْرُورٍ۔ (حاکم ۱۰۔ بزار ۱۲۵۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৫৪১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ تربوز اور ککڑی وغیرہ کی بیع کا بیان
(٢٣٥٤٢) حضرت عمر (رض) سے دریافت کیا گیا کہ حضرت حسن تربوز، ککڑی وغیرہ اور جو پورا نہ نکلے اس کے متعلق کیا فرماتے تھے ؟ فرماتے تھے نہیں فروخت کیا جائے گا مگر جو پورا نکلے۔
(۲۳۵۴۲) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، قَالَ : سَأَلْتُ عَمْرًا مَا کَانَ الْحَسَنُ یَقُولُ فِی الْبِطِّیخِ وَالْقِثَّائِ وَالْخِیَارِ وَالْوَرْدِ ، وَمَا لاَ یَخْرُجُ جَمِیعًا ، قَالَ : کَانَ یَقُولُ : لاَ یُشْتَرَی إلاَّ مَا یَخْرُجُ جَمِیعًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৫৪২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ انگور میں بیع سلم کرنا
(٢٣٥٤٣) حضرت مغیرہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابراہیم سے دریافت کیا کہ ایک شخص انگور میں بیع سلم کرتا ہے ؟ انھوں نے اس میں کوئی حرج نہ سمجھا، میں نے عرض کیا کہ : میرے ساتھ انگور میں بیع سلم کی گئی ہے، کیا میں اس کو خشک حالت میں لے لوں ؟ فرمایا کہ نہیں۔
(۲۳۵۴۳) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُفَضَّلٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، قَالَ : قُلْتُ لإِبْرَاہِیمَ : الرَّجُلُ یُسْلِمُ فِی العِنَبِ؟ فَلَمْ یَرَ بِہِ بَأْسًا ، قَالَ : قُلْتُ : أُسْلِمُ فِی العِنَبِ أَنَأْخُذُ بُسْرًا ؟ قَالَ : لاَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৫৪৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص یوں قسم اٹھا لے کہ وہ سامان کو فروخت نہیں کرے گا، مگر جو ثمن مقرر کر دیا ہے اُس کے ساتھ
(٢٣٥٤٤) حضرت طاؤس سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ : میں نے قسم اٹھائی ہے کہ میری باندی آزاد اگر میں نے اسے اتنے اتنے ثمن سے کم میں فروخت کیا، مجھے خوف ہے کہ اس کے فروخت کرنے سے پہلے موسم حج یا عید میں قیمت کم ہوجائے گی، تو آپ کی کیا رائے ہے کہ اس کو کم قیمت میں فروخت کرنا کیسا ہے ؟ فرمایا اگر مجھے تمہارے بارے میں بادشاہ کا خوف نہ ہوتا تو۔
(۲۳۵۴۴) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّہْشَلِیُّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ قَیْسٍ ، عَنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ، عَنْ طَاوُوسٍ : أَنَّ رَجُلاً سَأَلَہُ فَقَالَ : إنِّی جَعَلْت جَارِیَتِی حُرَّۃً إِنْ نَقَصْتُہَا مِنْ کَذَا وَکَذَا ، فَقَدْ خِفْت أَنْ یَنْقَضِیَ الْمَوْسِمُ قَبْلَ أَنْ نَبِیعَہَا ، فَتَرَی أَنْ نَبِیعَہَا بِأَقَلَّ مِمَّا قُلْت ؟ قَالَ : إِنْ لَمْ تَخَفَ السُّلْطَانَ۔ أَوْ : لَوْلاَ أَنِّی أَخَافُ السُّلْطَانَ عَلَیْک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৫৪৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص کوئی چیز خریدے ، کچھ پیسے نقد دے اور کچھ ادھار کرے
(٢٣٥٤٥) حضرت حسن اور حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے کہ آدمی کوئی چیز اس طرح خریدے کہ کچھ رقم دے دے اور کچھ ادھار کرلے پھر اس کو مرابحۃً فروخت کر دے، فرمایا فروخت کرنے والے اتنا بتائے جتنا وہ جانتا ہے۔
(۲۳۵۴۵) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ وَمُحَمَّدٍ : أَنَّہُمَا کَانَا لاَ یَرَیَانِ بَأْسًا أَنْ یَشْتَرِیَ الرَّجُلُ الْبَیْعَ بَعْضَہُ بِنَقْدٍ وَبَعْضَہُ بِنَسِیئَۃٍ : ثُمَّ یَبِیعُہُ مُرَابَحَۃً ، قَالاَ : یُعْلِم صَاحِبُہُ مِنْہُ مِثْلَ مَا یَعْلَمُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৫৪৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ سچے تاجر کے فضائل
(٢٣٥٤٦) حضرت ابو نضرہ فرماتے ہیں کہ سچا تاجر قیامت کے دن اللہ کے پاس شہید کے رتبہ میں ہے۔
(۲۳۵۴۶) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ ، عَنْ أَبِی حَرَّۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا نَضْرَۃَ یَقُولُ : التَّاجِرُ الصَّدُوقُ بِمَنْزِلَۃِ الشَّہِیدِ عِنْدَ اللہِ تَعَالَی یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক: