মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৫৫৩ টি

হাদীস নং: ২৩৪২৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قاضی کے فیصلہ سے کیا چیز حلال نہیں ہوتی
(٢٣٤٢٧) حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم لوگ اپنا جھگڑا لے کر میرے پاس آتے ہو، جبکہ میں بھی تمہاری طرح انسان ہوں، شاید کہ تم میں سے بعض لوگ بعض پر دلائل میں سبقت لے جائیں، اور میں تو تمہارے درمیان اسی کے مطابق فیصلہ کروں گا جو تم سے سنوں گا، پس جس کے لیے میں اس کے بھائی کے حق میں سے کچھ بھی فیصلہ کر دوں وہ اس کو نہ لے، بیشک وہ تو آگ کا ایک ٹکڑا ہے۔ جو قیامت کے دن اس کے ساتھ آئے گا۔
(۲۳۴۲۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ زَیْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَۃَ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: إنَّکُمْ تَخْتَصِمُونَ إلَیَّ ، وَإِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ ، وَلَعَلَّ بَعْضَکُمْ أَنْ یَکُونَ أَلْحَنَ بِحُجَّتِہِ مِنْ بَعْضٍ ، وَإِنَّمَا أَقْضِی بَیْنَکُمْ عَلَی نَحْوٍ مِمَّا أَسْمَعُ مِنْکُمْ ، فَمَنْ قَضَیْتُ لَہُ مِنْ حَقِّ أَخِیہِ بِشَیْئٍ فَلاَ یَأْخُذْہُ ، فَإِنَّمَا أَقْطَعُ لَہُ قِطْعَۃً مِنَ النَّارِ یَأْتِی بِہَا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔ (بخاری ۶۹۶۷۔ مسلم ۱۳۳۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪২৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قاضی کے فیصلہ سے کیا چیز حلال نہیں ہوتی
(٢٣٤٢٨) حضرت ام سلمہ (رض) سے مروی ہے کہ انصار کے دو شخص میراث کے متعلق جھگڑتے ہوئے آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے، ان کے پاس گواہ نہ تھے، آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم لوگ اپنا جھگڑا لے کر میرے پاس آتے ہو میں بھی تمہاری طرح ایک انسان ہوں، شاید کہ تم میں سے بعض بعض پر حجت و دلیل میں غالب آجائے ، میں تو تمہارے درمیان اسی کے مطابق فیصلہ کرتا ہوں جو سنتا ہوں، پس جس کے لیے اس کے بھائی کے حق میں سے فیصلہ جائے تو اس کو چاہیے کہ وہ وصول نہ کرے، بیشک وہ تو آگ کا ایک ٹکڑا ہے ، جو قیامت کے دن اس کی گردن میں آگ کا کڑا ہوگا، حضرت ام سلمہ (رض) فرماتی ہیں کہ یہ سن کر وہ دونوں رونے لگے ، اور ہر ایک دوسرے سے کہنے لگا کہ میرا حق میرے بھائی کے لیے ہے۔ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جب تم یہ کرچکے تو اب تم دونوں جاؤ اور آپس میں تقسیم کرلو، اور حق کا ارادہ کرو اور پھر آپس میں قرعہ ڈال لو، پھر چاہیے کہ تم میں سے ہر ایک اپنا حصہ اپنے بھائی کے لیے حلال کر دے۔
(۲۳۴۲۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا أُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ اللَّیْثِیُّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ رَافِعٍ مَوْلَی أُمِّ سَلَمَۃَ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ ، قَالَتْ : جَائَ رَجُلاَنِ مِنَ الأَنْصَارِ إلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَخْتَصِمَانِ فِی مَوَارِیثَ بَیْنَہُمَا ، قَدْ دَرَسَتْ لَیْسَ بَینَہُمَا بَیِّنَۃٌ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّکُمْ تَخْتَصِمُونَ إلَیَّ ، وَإِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ ، وَلَعَلَّ بَعْضَکُمْ أَنْ یَکُونَ أَلْحَنَ بِحُجَّتِہِ مِنْ بَعْضٍ ، وَإِنَّمَا أَقْضِی بَیْنَکُمْ عَلَی نَحْوٍ مِمَّا أَسْمَعُ مِنْکُمْ ، فَمَنْ قَضَیْتُ لَہُ مِنْ حَقِّ أَخِیہِ بِشَیْئٍ فَلاَ یَأْخُذْہُ ، فَإِنَّمَا أَقْطَعُ لَہُ بِہِ قِطْعَۃً مِنَ النَّارِ ، یَأْتِی بِہَا إسْطَامًا فِی عُنُقِہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ، قَالَتْ : فَبَکَی الرَّجُلاَنِ وَقَالَ کُلٌّ مِنْہُمَا : حَقِّی لأَخِی ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَمَّا إذْ فَعَلْتُمَا فَاذْہَبَا فَاقْتَسِمَا وَتَوَخَّیَا الْحَقَّ ، ثُمَّ اسْتَہِمَا ، ثُمَّ لْیَحْلِلْ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْکُمَا صَاحِبَہُ۔

(ابوداؤد ۳۵۷۹۔ دارقطنی ۱۲۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪২৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قاضی کے فیصلہ سے کیا چیز حلال نہیں ہوتی
(٢٣٤٢٩) حضرت ابوہریرہ (رض) سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں بھی تمہاری طرح انسان ہوں ، شاید تم میں سے بعض ، بعض پر حجت و دلیل میں غالب آجائے، پس جو اپنے بھائی کا ایک ٹکڑا بھی لے گا تو وہ قیامت کے دن آگ کا ٹکڑا ہوگا۔
(۲۳۴۲۹) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِیُّ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّمَا أَنَا بَشَرٌ ، وَلَعَلَّ بَعْضَکُمْ أَنْ یَکُونَ أَلْحَنَ بِحُجَّتِہِ مِنْ بَعْضٍ ، فَمَنْ قَطَعْتُ لَہُ مِنْ حَقِّ أَخِیہِ فَإِنَّمَا أَقْطَعُ لَہُ قِطْعَۃً مِنَ النَّارِ۔ (احمد ۲/۳۳۲۔ ابن حبان ۵۰۷۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪২৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قاضی کے فیصلہ سے کیا چیز حلال نہیں ہوتی
(٢٣٤٣٠) حضرت شریح جھگڑنے والوں سے فرما رہے تھے کہ : عنقریب ظالم حق کو جان لیں گے جو انھوں نے کم کیا ہے، بیشک ظالم عقاب اور مظلوم مدد کا منتظر ہے۔
(۲۳۴۳۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن شُرَیْحٍ : أنَّہُ کَانَ یَقُولُ لِلْخُصُومِ : سَیَعْلَمُ الظَّالِمُونَ حَقَّ مَنْ نَقَصُوا ، إنَّ الظَّالِمَ یَنْتَظِرُ الْعِقَابَ ، وَإِنَّ الْمَظْلُومَ یَنْتَظِرُ النَّصْرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪৩০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قاضی کے فیصلہ سے کیا چیز حلال نہیں ہوتی
(٢٣٤٣١) حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے ہیں کہ حضرت شریح خصم سے فرماتے، اے عبداللہ ! خدا کی قسم میں نے تیرے حق میں فیصلہ کیا ہے، اور میرا خیال ہے کہ تو ظالم ہے لیکن میں اپنے ظن اور خیال پر فیصلہ نہیں کرتا، میں تو ان گواہوں پر فیصلہ کرتا ہوں جو تو نے پیش کئے، بیشک میرے فیصلہ کرنے سے جو چیز تیرے لیے حرام ہے وہ حلال نہ ہوگی۔
(۲۳۴۳۱) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی زَائِدَۃَ ، عَنْ عَوْفٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : کَانَ شُرَیْحٌ مِمَّا یَقُولُ لِلْخَصمِ : یَا عَبْدَ اللہِ ، وَاللَّہِ إنِّی لأَقْضِی لَکَ ، وَإِنِّی لأَظُنُّک ظَالِمًا ، وَلَکِنْ لَسْتُ أَقْضِی بِالظَّنِّ ، وَلَکِنْ أَقْضِی بِمَا أَحْضَرْتَنِی ، وَإِنَّ قَضَائِی لاَ یُحِلُّ لَکَ مَا حُرِّمَ عَلَیْک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪৩১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قضاء کے متعلق جو وارد ہوا ہے
(٢٣٤٣٢) حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص قضاء کا سوال کرتا ہے اس کو اس کے نفس کے سپرد کردیا جاتا ہے، اور جس کو قضاء پر مجبور کیا جائے، تو اس پر آسمان سے ایک فرشتہ اترتا ہے جو اس کی راہنمائی کرتا ہے۔
(۲۳۴۳۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ عَبْدِ الأَعْلَی بْنِ عَامِرٍ الثَّعْلَبِیِّ ، عَنْ بِلاَلِ بْنِ أَبِی بُرْدَۃَ بْنِ أَبِی مُوسَی ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ سَأَلَ الْقَضَائَ وُکِلَ إلَی نَفْسِہِ ، وَمَنْ أُجْبِرَ عَلَیْہِ نَزَلَ عَلَیْہِ مَلَکٌ فَسَدَّدَہُ۔ (ترمذی ۱۳۲۳۔ ابوداؤد ۳۵۷۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪৩২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قضاء کے متعلق جو وارد ہوا ہے
(٢٣٤٣٣) حضرت حارث فرماتے ہیں کہ بنی اسرائیل کے کسی شخص کو قاضی بنایاجاتا تو نبوت سے اس کی مدد کی جاتی۔
(۲۳۴۳۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنِ الْحَارِثِ الْبَصْریِّ ، قَالَ : کَانَتْ بَنُو إسْرَائِیلَ إذَا اسْتُقْضِیَ لِلرَّجُلِ مِنْہُمْ أُونِسَ لَہُ مِنَ النُّبُوَّۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪৩৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قضاء کے متعلق جو وارد ہوا ہے
(٢٣٤٣٤) حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جس کو قاضی بنایا گیا ، گویا کہ اس کو بغیر چھُری کے ذبح کردیا گیا۔
(۲۳۴۳۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا بَعْضُ الْمَدَنِیِّینَ ، عَنِ الْمَقْبُرِیِّ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ وَلِیَ الْقَضَائَ فَکَأَنَّمَا ذُبِحَ بِغَیْرِ سِکِّینٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪৩৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قضاء کے متعلق جو وارد ہوا ہے
(٢٣٤٣٥) حضرت شریح فرماتے ہیں کہ قضاء ایک انگارہ ہے، گواہوں کے ذریعہ انگارے کو اپنے آپ سے دور کردو۔
(۲۳۴۳۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ أَبِی حَصِینٍ ، عَنْ شُرَیْحٍ ، قَالَ: إنَّمَا الْقَضَائُ جَمْرٌ ، فَادْفَعِ الْجَمْرَ عَنْک بِعُودَیْنِ یَعْنِی الشَّاہِدَیْنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪৩৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قضاء کے متعلق جو وارد ہوا ہے
(٢٣٤٣٦) حضرت شریح گواہوں سے فرماتے تھے کہ میں نہ تم دونوں کو بلاتا ہوں (دعوت دیتا ہوں) اور نہ ہی تم دونوں کو کھڑا ہونے سے روکتا ہوں، بیشک فیصلہ تم دونوں کی وجہ سے کیا جائے گا، بیشک میں تو تم دونوں سے بچتا ہوں پس تم دونوں بھی اپنے آپ کو بچاؤ۔
(۲۳۴۳۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَنْ مَعْنِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : کَانَ شُرَیْحٌ یَقُولُ لِلشَّاہِدَیْنِ : إنِّی لَمْ أَدَعُکُمَا ، وَلاَ أَنَا مَانِعُکُمَا إِنْ قُمْتُمَا ، وَإِنَّمَا یَقْضِی أَنْتُمَا وَإِنِّی مُتَحَرِّزٌ بِکُمَا ، فَتَحَرَّزَا لأَنْفُسِکُمَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪৩৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قضاء کے متعلق جو وارد ہوا ہے
(٢٣٤٣٧) حضرت شعبی سے ایک شخص نے عرض کیا کہ جو اللہ نے آپ کو علم دیا ہے اس کے مطابق ہمارے درمیان فیصلہ فرما دیں، حضرت شعبی نے فرمایا : میں اپنی رائے سے فیصلہ نہیں کرتا۔
(۲۳۴۳۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا فُرَاتُ بْنُ أَبِی بَحْرٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ الشَّعْبِیَّ - وَقَالَ لَہُ رَجُلٌ : اقْضِ بَیْنَنَا بِمَا أَرَاک اللَّہُ - قَالَ : إنِّی لَسْتُ بِرَأْیِی أَقْضِی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪৩৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قضاء کے متعلق جو وارد ہوا ہے
(٢٣٤٣٨) حضرت عبد الرحمن سے مروی ہے کہ جب حضرت داؤد (علیہ السلام) کو قضاء کا حکم دیا گیا تو وہ فیصلہ سے کٹ کر رہ گئے (یعنی فیصلہ نہ کرسکے) ۔ اللہ تعالیٰ نے ان کی طرف وحی فرمائی ان لوگوں سے گواہ کا پوچھو اور ان سے قسم اٹھواؤ۔
(۲۳۴۳۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ أَبِی حَصِینٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : لَمَّا أُمِرَ دَاوُد بِالْقَضَائِ قُطِعَ بِہِ ، فَأَوْحَی اللَّہُ إلَیْہِ : سَلْہُمُ الْبَیِّنَۃَ وَاسْتَحْلِفْہُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪৩৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قضاء کے متعلق جو وارد ہوا ہے
(٢٣٤٣٩) حضرت عمرو سے مروی ہے کہ حضرت حکم بن ایوب نے ایک جماعت کو خط لکھ کر ان سے قضاء کے لیے کام طلب فرمایا : حضرت جابر بن زید نے فرمایا : اگر وہ میری طرف خط ارسال کرتے تو میں تو بھاگ جاتا۔
(۲۳۴۳۹) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ، قَالَ : کَتَبَ الْحَکَمُ بْنُ أَیُّوبَ فِی نَفَرٍ یَسْتَعْمِلُہُمْ عَلَی الْقَضَائِ ، فَقَالَ جَابِرُ بْنُ زَیْدٍ : لَوْ أَرْسَلَ إلَیَّ لَہَرَبْتُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪৩৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قضاء کے متعلق جو وارد ہوا ہے
(٢٣٤٤٠) حضرت ایوب سے مروی ہے کہ حضرت عبد الرحمن بن اذنیہ کا انتقال ہوا تو حضرت ابو قلابہ سے عہد قضاء کا ذکر کیا گیا، وہ بھاگ کر شام آگئے، شام کا گورنر بھی اتفاق سے اسی عرصہ میں معزول ہوگیا تو وہ وہاں سے بھاگ کر یمامہ آگئے، پھر اس کے بعد میری ان سے ملاقات ہوئی تو فرمایا : میں نے قاضی کو سمندر میں تیرنے والے شخص کی طرح پایا ہے، اور بہت کم ایسا ہوتا ہے ہے کہ تیرنے والا ڈوبے نہیں۔
(۲۳۴۴۰) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ ، قَالَ : لَمَّا تُوُفِّیَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أُذَیْنَۃَ ذُکِرَ أَبُو قِلاَبَۃَ لِلْقَضَائِ فَہَرَبَ حَتَّی أَتَی الشَّامَ ، فَوَافَقَ ذَلِکَ عَزْلَ صَاحِبِہَا ، فَہَرَبَ حَتَّی أَتَی الْیَمَامَۃَ فَلَقِیتُہُ بَعْدَ ذَلِکَ فَقَالَ : مَا وَجَدْتُ مَثَلَ الْقَاضِی إلاَّ کَمَثَلِ رَجُلٍ سَابِحٍ فِی بَحْرٍ ، وَکَمْ عَسَی أنْ یَسْبَحَ حَتَّی یَغْرَقَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪৪০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قضاء کے متعلق جو وارد ہوا ہے
(٢٣٤٤١) حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جس کو لوگوں کا قاضی بنادیا گیا ، اس کو تو بغیر چھری کے ذبح کردیا گیا۔
(۲۳۴۴۱) حَدَّثَنَا مُعَلَّی بْنُ مَنْصُورٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ جَعْفَرٍ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنِ الْمَقْبُرِیِّ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : مَنْ جُعِلَ قَاضِیًا بَیْنَ النَّاسِ ، فَقَدْ ذُبِحَ بِغَیْرِ سِکِّینٍ۔

(ترمذی ۵۹۲۵۔ ابوداؤد ۳۵۶۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪৪১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قاضی کے لیے فیصلہ میں کس چیز سے آغاز اور ابتداء کرنا بہتر ہے
(٢٣٤٤٢) حضرت معاذ (رض) سے مروی ہے کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب ان کو یمن کی طرف قاضی بنا کر بھیجا تو ان سے دریافت فرمایا : کیسے فیصلہ کرو گے ؟ حضرت معاذ (رض) نے فرمایا میں کتاب اللہ کے مطابق فیصلہ کروں گا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اگر کوئی معاملہ ایسا آجائے جو کتاب اللہ میں نہ ہو ؟ حضرت معاذ نے فرمایا میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت کے مطابق فیصلہ کروں گا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اگر وہ معاملہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت میں بھی نہ ہو ؟ حضرت معاذ (رض) نے فرمایا میں اپنی رائے کے مطابق فیصلہ کروں گا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے رسول اللہ کے قاصد کو اس بات کی توفیق عطاء فرمائی ہے۔
(۲۳۴۴۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ أَبِی عَوْنٍ ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ عَمْرٍو الثَّقَفِیِّ ، عَنْ رِجَالٍ مِنْ أَہْلِ حِمْصٍ مِنْ أَصْحَابِ مُعَاذٍ ، عَنْ مُعَاذٍ : أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَمَّا بَعَثَہُ قَالَ لَہُ : کَیْفَ تَقْضِی ؟ قَالَ : أَقْضِی بِمَا فِی کِتَابِ اللہِ ، قَالَ : فَإِنْ جَائَک أَمْرٌ لَیْسَ فِی کِتَابِ اللہِ ، قَالَ : أَقْضِی بِسُنَّۃِ رَسُولِ اللہِ ، قَالَ : فَإِنْ لَمْ تَکُنْ سُنَّۃٌ مِنْ رَسُولِ اللہِ ؟ قَالَ : أَجْتَہِدُ رَأْیِی ، قَالَ : الْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی وَفَّقَ رَسُولَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔ (ترمذی ۱۳۲۷۔ احمد ۵/۲۳۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪৪২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قاضی کے لیے فیصلہ میں کس چیز سے آغاز اور ابتداء کرنا بہتر ہے
(٢٣٤٤٣) حضرت محمد بن عبید اللہ سے مروی ہے کہ جب آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت معاذ (رض) کو یمن کی طرف قاضی بنا کر بھیجا تو فرمایا اے معاذ ! کیسے فیصلہ کرو گے ؟ حضرت معاذ نے فرمایا : کتاب اللہ کے مطابق فیصلہ کروں گا، حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر کوئی ایسا معاملہ آجائے جو قرآن میں نہ ہو ؟ حضرت معاذ نے فرمایا : میں رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فیصلہ کے مطابق فیصلہ کروں گا، آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر کوئی معاملہ ایسا آجائے جو قرآن میں بھی نہ ہو، اور اس کے متعلق نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھی فیصلہ نہ کیا ہو اور اس کے متعلق متقدمین نیک لوگوں کا فیصلہ بھی موجود نہ ہو ؟ حضرت معاذ (رض) نے فرمایا میں اپنی کوشش اور رائے سے درست فیصلہ کروں گا، حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے قاصد کو اس کے مطابق فیصلہ کرنے کی توفیق دی جس سے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) راضی ہیں۔
(۲۳۴۴۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَیْدِ اللہِ الثَّقَفِیِّ ، قَالَ : لَمَّا بَعَثَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مُعَاذًا إلَی الْیَمَنِ ، قَالَ : یَا مُعَاذُ بِمَ تَقْضِی ؟ قَالَ : أَقْضِی بِکِتَابِ اللہِ ، قَالَ : فَإِنْ جَائَ ک أَمْرٌ لَیْسَ فِی کِتَابِ اللہِ ؟ قَالَ أقضی بما قضی بہ نبیہ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : فَإِنْ جَائَ ک أَمْرٌ لَیْسَ فِی کِتَابِ اللہِ وَلَمْ یَقْضِ فِیہِ نَبِیُّہُ وَلَمْ یَقْضِ فِیہِ الصَّالِحُونَ ؟ قَالَ : أَؤُمُّ الْحَقَّ جَہْدِی ، قَالَ : فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی جَعَلَ رَسُولَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقْضِی بِمَا یَرْضَی بِہِ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪৪৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قاضی کے لیے فیصلہ میں کس چیز سے آغاز اور ابتداء کرنا بہتر ہے
(٢٣٤٤٤) حضرت شریح فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے ان کو لکھا، اگر کوئی معاملہ ایسا ہو جو قرآن میں ہو تو اس کے مطابق فیصلہ کرو اور آپ کو لوگ اس سے آزمائش میں مبتلا نہ کردیں، اور اگر کوئی معاملہ ایسا آجائے جو قرآن میں نہ ہو تو حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت کو دیکھ کر اس کے مطابق فیصلہ کرو، اور اگر کوئی معاملہ ایسا ہو جو نہ قرآن میں ہو اور نہ ہی رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت میں ہو تو پھر دیکھو جس چیز پر لوگوں کا اجماع ہوا ہے اس فیصلہ کو لے لو، اور اگر کوئی معاملہ ایسا آجائے جو نہ قرآن میں ہو، نہ ہی سنت رسول اللہ میں ہو اور نہ ہی آپ سے پہلے کسی نے اس کے متعلق فیصلہ کیا ہو تو پھر دو میں سے ایک معاملہ کو اختیار کرنا، اگر اپنی رائے سے اجتہاد کر کے لوگوں سے آگے نکلتا چاہتے ہو تو تم آگے نکل سکتے ہو اور اگر خود کو موخر رکھنا چاہو تو موخر بھی رہ سکتے ہو۔ میں موخر رہے میں ہی تمہاری بھلائی سمجھتا ہوں۔
(۲۳۴۴۴) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ شُرَیْحٍ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رضی اللَّہُ عَنْہُ کَتَبَ إلَیْہِ : إذَا جَائَ کَ شَیْئٌ فِی کِتَابِ اللہِ فَاقْضِ بِہِ ، وَلاَ یَلْفِتَنَّکَ عَنْہُ الرِّجَالُ ، فَإِنْ جَائَ کَ أَمْرٌ لَیْسَ فِی کِتَابِ اللہِ فَانْظُرْ سُنَّۃَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَاقْضِ بِہَا ، فَإِنْ جَائَ کَ مَا لَیْسَ فِی کِتَابِ اللہِ وَلَیْسَ فِیہِ سُنَّۃٌ مِنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَانْظُرْ مَا اجْتَمَعَ النَّاسُ عَلَیْہِ فَخُذْ بِہِ ، فَإِنْ جَائَ کَ مَا لَیْسَ فِی کِتَابِ اللہِ ، وَلَمْ یَکُنْ فِیہِ سُنَّۃٌ مِنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَلَمْ یَتَکَلَّمْ فِیہِ أَحَدٌ قَبْلَکَ ، فَاخْتَرْ أَیَّ الأَمْرَیْنِ شِئْتَ : إِنْ شِئْتَ أَنْ تَجْتَہِدَ بِرَأْیِکَ وَتُقَدَّمَ فَتَقَدَّمْ ، وَإِنْ شِئْتَ أَنْ تَتَأَخَّرَ فَتَأَخَّرْ ، وَلاَ أَرَی التَّأَخُّرَ إلاَّ خَیْرًا لَک۔ (نسائی ۵۳۹۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪৪৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قاضی کے لیے فیصلہ میں کس چیز سے آغاز اور ابتداء کرنا بہتر ہے
(٢٣٤٤٥) حضرت عبد الرحمن بن یزید سے مروی ہے کہ ایک دن لوگ حضرت عبداللہ کے پاس آئے تو آپ نے فرمایا : اے لوگو ! تحقیق ہم پر ہم پر ایسا وقت گزرا ہے کہ نہ ہم فیصلہ کر یا اور نہ ہی فیصلہ کی جگہ موجود ہوئے ہیں۔ پھر اللہ تعالیٰ نے امارت کا کام ہمارے مقدر میں کردیا۔ جیسا کہ تم دیکھ رہے ہو۔ پس آج کے بعد تم میں سے جس کو عہدہ قضاء پیش کیا جائے، تو اس کو چاہیے قرآن کے مطابق فیصلہ کرے، اور اگر کوئی ایسا معاملہ آجائے جو قرآن میں نہ ہو تو پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت کے مطابق فیصلہ کرے، اور اگر کوئی ایسا معاملہ آجائے جو قرآن و حدیث میں نہ ہو تو جو صالحین نے فیصلہ کیا ہے اس کے مطابق فیصلہ کرو، اور اگر کوئی معاملہ ایسا ہو جو قرآن و سنت میں نہ ہو اور صالحین نے بھی اس کے متعلق فیصلہ نہ فرمایا ہو تو پھر اپنی رائے کے مطابق اجتہاد کرو، اور وہ یوں نہ کہے کہ میں ڈرتا ہوں ، میں ڈرتا ہوں، بیشک حلال بھی واضح ہے اور حرام بھی واضح ہے، اور ان کے درمیان کچھ مشتبہ امور ہیں، پس شک میں ڈالی والی شے کو چھوڑ دو اور یقینی شے کو اختیار کرو۔
(۲۳۴۴۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عُمَارَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ ، قَالَ : أَکْثَرُوا عَلَی عَبْدِ اللہِ ذَاتَ یَوْمٍ فَقَالَ : یَا أَیُّہَا النَّاسُ ، قَدْ أَتَی عَلَیْنَا زَمَانٌ لَسْنَا نَقْضِی ، وَلَسْنَا ہُنَاکَ ، ثُمَّ إنَّ اللَّہَ قَدَّرَأَنْ بَلَغَنَا مِنَ الأَمْرِ مَا تَرَوْنَ ، فَمَنْ عَرَضَ لَہُ مِنْکُمْ قَضَائٌ بَعْدَ الْیَوْمِ فَلِیَقْضِ بِمَا فِی کِتَابِ اللہِ ، فَإِنْ جَائَ ہُ أَمْرٌ لَیْسَ فِی کِتَابِ اللہِ فَلْیَقْضِ بِمَا قَضَی بِہِ نَبِیُّہُ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَإِنْ جَائَ ہُ أَمْرٌ لَیْسَ فِی کِتَابِ اللہِ ، وَلَمْ یَقْضِ بِہِ نَبِیُّہُ ، فَلْیَقْضِ بِمَا قَضَی بِہِ الصَّالِحُونَ ، فَإِنْ أَتَاہُ أَمْرٌ لَیْسَ فِی کِتَابِ اللہِ ، وَلاَ قَضَی بِہِ نَبِیُّہُ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَلاَ قَضَی بِہِ الصَّالِحُونَ ، فَلْیَجْتَہِدْ بِرَأْیِہِ ، وَلاَ یَقُولُ : إنِّی أَخَافُ وَإِنِّی أَخَافُ ، فَإِنَّ الْحَلاَلَ بَیِّنٌ وَالْحَرَامَ بَیِّنٌ ، وَبَیْنَ ذَلِکَ أُمُورٌ مُشْتَبِہَاتٌ ، فَدَعْ مَا یَرِبْیُکَ إلَی مَا لاَ یَرِبْیُکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪৪৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قاضی کے لیے فیصلہ میں کس چیز سے آغاز اور ابتداء کرنا بہتر ہے
(٢٣٤٤٦) حضرت عبداللہ سے بھی اسی طرح مروی ہے۔
(۲۳۴۴۶) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی زَائِدَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عُمَارَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، مِثْلَ حَدِیثِ أَبِی مُعَاوِیَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক: