মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৫৫৩ টি
হাদীস নং: ২৩৪০৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ غلام مفلس ہو جائے پھر وہ دین کا اقرار کر لے
(٢٣٤٠٧) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ اگر غلام مفلس ہو کر دین کا اقرار کرلے تو اس کا اقرار کرنا جائز نہیں ہے۔ (نافذ نہ ہوگا) ۔
(۲۳۴۰۷) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : إذَا أَفْلَسَ الْعَبْدُ فَاعْتَرَفَ بِالدَّیْنِ فَإِنَّہُ لاَ یَجُوزُ قَوْلُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৪০৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ غلام مفلس ہو جائے پھر وہ دین کا اقرار کر لے
(٢٣٤٠٨) حضرت حکم فرماتے ہیں کہ غلام کے دین کا گواہوں کے ساتھ فیصلہ کیا جائے گا۔
(۲۳۴۰۸) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنِ الْحَکَمِ ، قَالَ : لاَ یُقْضَی دَیْنُ الْمَمْلُوکِ إلاَّ بِبَیِّنَۃٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৪০৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ غلام مفلس ہو جائے پھر وہ دین کا اقرار کر لے
(٢٣٤٠٩) حضرت شعبی (رض) فرماتے ہیں کہ اگر غلام عبد ماذون فی التجارۃ نہ ہو تو اس کا دین کا اقرار کرنا درست نہیں ہے۔
(۲۳۴۰۹) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَالِمٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : لاَ یَجُوزُ إقْرَارُ مَمْلُوکٍ بِدَیْنٍ إلاَّ أَنْ یَکُونَ مَأْذُونًا لَہُ فِی التِّجَارَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৪০৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ایک شخص نے دوسرے سے کہا : میں آپ کو سامان کا بتاتا ہوں، آپ اُس میں مجھے شریک کر لیں
(٢٣٤١٠) حضرت ابن سیرین اس کو ناپسند کرتے تھے کہ کوئی شخص دوسرے سے کہے کہ میں آپ کو سامان کا بتاتا ہوں آپ مجھے اس میں شریک کرلیں۔
(۲۳۴۱۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی عَدِیٍّ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : کَانَ یَکْرَہُ أَنْ یَقُولَ : أَدُلُّکَ عَلَی الْمَتَاعِ وَتُشْرِکُنِی فِیہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৪১০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ایک شخص نے دوسرے سے کہا : میں آپ کو سامان کا بتاتا ہوں، آپ اُس میں مجھے شریک کر لیں
(٢٣٤١١) حضرت حسن سے دریافت کیا گیا کہ ایک شخص دوسرے سے کہتا ہے کہ میں آپ کو فلاں فلاں بیع کا بتاتا ہوں آپ اس میں میرے بھائی کو شریک کرلیں ؟ فرمایا : بیع رضا مندی سے ہوگی۔
(۲۳۴۱۱) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ ، عَنْ أَبِی حُرَّۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ : فِی رَجُلٍ قَالَ : أَدُلُّکَ عَلَی بَیْعِ کَذَا وَکَذَا ، وَتُشْرِکُ فِیہِ أَخِی ؟ قَالَ : الْبَیْعُ عَنْ تَرَاضٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৪১১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ایک شخص نے دوسرے سے کہا : میں آپ کو سامان کا بتاتا ہوں، آپ اُس میں مجھے شریک کر لیں
(٢٣٤١٢) حضرت شعبی (رض) اس کو ناپسند کرتے تھے کہ کوئی شخص دوسرے کو اس شرط پر سامان کا بتائے کہ وہ اس کو اس میں شریک کرلے۔
(۲۳۴۱۲) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ زَکَرِیَّا ، عَنِ الشَّعْبِیِّ : أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ أَنْ یَدُلَّ الرَّجُلَ عَلَی الْمَتَاعِ عَلَی أَنْ یُشْرِکَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৪১২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ فیصلہ کرنے والے کا جھکاؤ خصمین میں سے کسی ایک کی طرف ہو
(٢٣٤١٣) حضرت ابن عباس (رض) قرآن پاک کی آیت : { یَا أَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا کُونُوا قَوَّامِینَ بِالْقِسْطِ } کے متعلق ارشاد فرماتے ہیں کہ دو شخص قاضی کے سامنے بیٹھیں گے، تو قاضی کی سختی اور ناپسندیدگی دونوں میں سے ایک پر ہوگی۔
(۲۳۴۱۳) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ قَابُوسَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی قولہ تعالی : {یَا أَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا کُونُوا قَوَّامِینَ بِالْقِسْطِ} قَالَ : الرَّجُلاَنِ یَجْلِسَانِ عِنْدَ الْقَاضِی ، فَیَکُونُ لَیُّ الْقَاضِی وَإِکْرَاہُہُ لأَحَدِ الرَّجُلَیْنِ دُونَ الآخَرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৪১৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ فیصلہ کرنے والے کا جھکاؤ خصمین میں سے کسی ایک کی طرف ہو
(٢٣٤١٤) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ جو حاکم بھی لوگوں کے درمیان (غلط) فیصلہ کرتا ہے، قیامت کے دن اس کا حشر اس طرح ہوگا کہ فرشتہ نے اس کو پکڑ کر جہنم پر کھڑا کرے گا، پھر وہ اپنا سر رحمان کی طرف اٹھائے گا، اس کو کہا جائے گا، اس کو جہنم میں ڈال دو ، اس کو چالیس خریف کے فاصلہ پر ڈال دیا جائے گا ۔ حضرت مسروق فرماتے ہیں کہ میں ایک دن حق و انصاف کے ساتھ فیصلہ کروں یہ مجھے ایک سال اللہ کی راہ میں جہاد کرنے سے زیادہ پسند ہے۔
(۲۳۴۱۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرحیم بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ الْمُجَالِدٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : مَا مِنْ حَکَمٍ یَحْکُمُ بَیْنَ النَّاسِ إلاَّ حُشِرَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ، وَمَلَکٌ آخِذٌ بِقَفَاہُ حَتَّی یَقِفَ بِہِ عَلَی جَہَنَّمَ ، ثُمَّ یَرْفَعُ رَأْسَہُ إلَی الرَّحْمَان ، فَإِنْ قَالَ لَہُ : اطْرَحْہُ ، طَرَحَہُ فِی مَہْوَی أَرْبَعِینَ خَرِیفًا۔
قَالَ : وَقَالَ مَسْرُوقٌ : لأَنْ أَقْضِیَ یَوْمًا آخُذُ بِحَقٍّ وَعَدْلٍ أَحَبُّ إلَیَّ مِنْ سَنَۃٍ أَغْزُوہَا فِی سَبِیلِ اللہِ۔
(ابن ماجہ ۲۳۱۱۔ احمد ۱/۴۳۰)
قَالَ : وَقَالَ مَسْرُوقٌ : لأَنْ أَقْضِیَ یَوْمًا آخُذُ بِحَقٍّ وَعَدْلٍ أَحَبُّ إلَیَّ مِنْ سَنَۃٍ أَغْزُوہَا فِی سَبِیلِ اللہِ۔
(ابن ماجہ ۲۳۱۱۔ احمد ۱/۴۳۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৪১৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ فیصلہ کرنے والے کا جھکاؤ خصمین میں سے کسی ایک کی طرف ہو
(٢٣٤١٥) حضرت ابن عباس (رض) ارشاد فرماتے ہیں کہ حضرت سلیمان (علیہ السلام) کو جن لوگوں میں فیصلہ کرنے کے بارے میں آزمائش میں ڈالا گیا تھا وہ اہل جرادہ تھے۔ جرادہ ایک عورت کا نام ہے۔ سلمان (علیہ السلام) کی خواہش تھی کہ حق بات اہل جرادہ کی جانب سے ہو تاکہ وہ ان کے حق میں فیصلہ سنا سکیں۔
(۲۳۴۱۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنِ الْمِنْہَالِ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : کَانَ بَلاَئُ سُلَیْمَانَ الَّذِی اُبْتُلِیَ بِہِ فِی نَاسٍ مِنْ أَہْلِ الْجَرَادَۃِ ، وَکَانَتِ الْجَرَادَۃُ امْرَأَۃً ، وَکَانَ ہَوَی سُلَیْمَانَ أَنْ یَکُونَ الْحَقُّ لأَہْلِ الْجَرَادَۃِ فَیَقْضِیَ لَہُمْ بِہِ۔ (نسائی ۱۰۹۹۳۔ طبری ۴۴۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৪১৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ فیصلہ کرنے والے کا جھکاؤ خصمین میں سے کسی ایک کی طرف ہو
(٢٣٤١٦) حضرت عمر (رض) ارشاد فرماتے ہیں کہ زمین کے حاکم کی آسمانوں کے حاکم کے سامنے ہلاکت ہوگی جس دن زمین والا حاکم اوپر والے حاکم سے ملے گا۔ سوائے اس حاکم کے جس نے عدل و انصاف کو سامنے رکھ کر فیصلہ کیا ہوگا کسی خواہش یا رشتہ داری یا رغبت اور خوف سے مغلوب ہو کر نہیں کیا ہوگا اور اللہ کی کتاب کو اپنی آنکھوں کے سامنے آئینہ بنا کر رکھا۔
(۲۳۴۱۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ التَّنُوخِیُّ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ أبی الْمُہَاجِرِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ الأَشْعَرِیِّ ، قَالَ : قَالَ عُمَرُ : وَیْلٌ لِدَیَّانِ أَہْلِ الأَرْضِ مِنْ دَیَّانِ أَہْلِ السَّمَائِ یَوْمَ یَلْقَوْنَہُ إلاَّ مَنْ أَمَّ الْعَدْلَ وَقَضَی بِالْحَقِّ ، وَلَمْ یَقْضِ لِہَوًی ، وَلاَ قَرَابَۃٍ ، وَلاَ لِرَغْبَۃٍ ، وَلاَ لِرَہْبَۃٍ ، وَجَعَلَ کِتَابَ اللہِ مِرْآۃً بَیْنَ عَیْنَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৪১৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ فیصلہ کرنے والے کا جھکاؤ خصمین میں سے کسی ایک کی طرف ہو
(٢٣٤١٧) حضرت علی (رض) ارشاد فرماتے ہیں کہ قاضی تین قسم کے ہیں، دو جہنم میں جائیں گے اور ایک جنت میں جائے گا، پھر ان دونوں کا ذکر فرمایا جو جہنم میں جائیں گے، فرمایا : ایک وہ شخص جو جان بوجھ کر ظلم کرے وہ جہنم میں جائے گا، اور دوسرا وہ شخص جو حق و انصاف کا ارادہ کرتا ہے لیکن وہ غلطی کر گیا، وہ بھی جہنم میں جائے گا، اور تیسرا وہ کہ جس کا ارادہ بھی حق کا تھا اور اس کا فیصلہ بھی درست تھا۔ سو ایسا آدمی جنت میں جائے گا۔ راوی فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت رفیع سے دریافت کیا کہ آپ کے خیال میں یہ شخص جہنم میں کیوں جائے گا جس نے حق کا ارادہ کیا لیکن اس سے غلطی ہوگئی ! فرمایا : اگر اس کو قضاء کا علم نہیں تھا تو وہ قاضی نہ بنتا۔
(۲۳۴۱۷) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ بْنُ سَوَّارٍ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ رُفَیْعًا أَبَا الْعَالِیَۃِ ، قَالَ : قَالَ عَلِیٌّ : الْقُضَاۃُ ثَلاَثَۃٌ : اثْنَانِ فِی النَّارِ ، وَوَاحِدٌ فِی الْجَنَّۃِ ، فَذَکَرَ اللَّذَیْنِ فِی النَّارِ ، قَالَ : رَجُلٌ جَارَ مُتَعَمِّدًا فَہَذَا فِی النَّارِ ، وَرَجُلٌ أَرَادَ الْحَقَّ فَأَخْطَأَ فَہُوَ فِی النَّارِ ، وَآخَرُ أَرَادَ الْحَقَّ فَأَصَابَ فَہُوَ فِی الْجَنَّۃِ۔ قَالَ : فَقُلْتُ لِرُفَیْعٍ : أَرَأَیْت ہَذَا الَّذِی أَرَادَ الْحَقَّ فَأَخْطَأَ ! قَالَ : کَانَ حَقُّہُ إذَا لَمْ یَعْلَمِ الْقَضَائَ أَنْ لاَ یَکُونَ قَاضِیًا۔
(ترمذی ۱۳۲۲۔ ابوداؤد ۳۵۶۸)
(ترمذی ۱۳۲۲۔ ابوداؤد ۳۵۶۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৪১৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ فیصلہ کرنے والے کا جھکاؤ خصمین میں سے کسی ایک کی طرف ہو
(٢٣٤١٨) حضرت ابو موسیٰ اشعری (رض) فرماتے ہیں کہ قاضی کے لیے فیصلہ کرنا اس وقت تک مناسب نہیں ہے جب تک کہ حق اس کے لیے ایسے واضح نہ ہوجائے جیسے رات دن سے ظاہر ہوتی ہے۔ حضرت عمر (رض) تک یہ بات پہنچی تو فرمایا : حضرت ابو موسیٰ (رض) نے سچ کہا۔
(۲۳۴۱۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ قَتَادَۃَ : أَنَّ أَبَا مُوسَی الأَشْعَرِیَّ ، قَالَ : لاَ یَنْبَغِی لِقَاضٍ أَنْ یَقْضِیَ حَتَّی یَتَبَیَّنَ لَہُ الْحَقُّ کَمَا یَتَبَیَّنُ اللَّیْلُ عَنِ النَّہَارِ ، قَالَ : فَبَلَغَ ذَلِکَ عُمَرَ فَقَالَ : صَدَقَ أَبُو مُوسَی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৪১৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ فیصلہ کرنے والے کا جھکاؤ خصمین میں سے کسی ایک کی طرف ہو
(٢٣٤١٩) حضرت حسن (رض) ارشاد فرماتے ہیں کہ قرآن کریم کی آیت وفصل الخطاب سے مراد قضاء کا علم ہے۔
(۲۳۴۱۹) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَسَنِ : فِی قَوْلِہِ (وَفَصْلَ الْخِطَاب) قَالَ: الْعِلْمُ بِالْقَضَائِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৪১৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ فیصلہ کرنے والے کا جھکاؤ خصمین میں سے کسی ایک کی طرف ہو
(٢٣٤٢٠) حضرت شریح فرماتے ہیں کہ گواہ اور قسم مراد ہے۔
(۲۳۴۲۰) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ شُرَیْحٍ ، قَالَ : الشُّہُودُ وَالأَیْمَانُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৪২০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ فیصلہ کرنے والے کا جھکاؤ خصمین میں سے کسی ایک کی طرف ہو
(٢٣٤٢١) حضرت مجاہد قرآن کی آیت یؤتی الحکمۃ من یشآء کے متعلق فرماتے ہیں کہ اس سے نبوت مراد نہیں ہے۔ بلکہ علم ، قرآن اور فقہ مراد ہے۔
(۲۳۴۲۱) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ :فِی قَوْلِہِ : (یُؤْتِی الْحِکْمَۃَ مَنْ یَشَائُ) قَالَ : لَیْسَتِ النُّبُوَّۃُ ، وَلَکِنَّہُ الْعِلْمُ وَالْقُرْآنُ وَالْفِقْہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৪২১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ فیصلہ کرنے والے کا جھکاؤ خصمین میں سے کسی ایک کی طرف ہو
(٢٣٤٢٢) حضرت زیاد فرماتے ہیں کہ وفصل الخطاب سے اما بعد مراد ہے۔
(۲۳۴۲۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ زَکَرِیَّا ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ زِیَادٍ ، قَالَ : (فَصْلَ الْخِطَابِ) أَمَّا بَعْدُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৪২২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ فیصلہ کرنے والے کا جھکاؤ خصمین میں سے کسی ایک کی طرف ہو
(٢٣٤٢٣) حضرت شریح فرماتے ہیں کہ گواہ اور قسم مراد ہے۔
(۲۳۴۲۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ شُرَیْحٍ ، قَالَ : الشُّہُودُ وَالأَیْمَانُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৪২৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ فیصلہ کرنے والے کا جھکاؤ خصمین میں سے کسی ایک کی طرف ہو
(٢٣٤٢٤) حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کوئی فیصلہ کرنے والا غصہ کی حالت میں دو شخصوں کے درمیان فیصلہ مت کرے۔
(۲۳۴۲۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ أَبِی حَصِینٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی بَکْرَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ یَحْکُمُ الْحَکَمُ بَیْنَ اثْنَیْنِ وَہُوَ غَضْبَانُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৪২৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ فیصلہ کرنے والے کا جھکاؤ خصمین میں سے کسی ایک کی طرف ہو
(٢٣٤٢٥) حضرت شریح فرماتے ہیں کہ میں نے کبھی بھی خصم کی غیر ضروری باتوں پر توجہ نہیں کی اور نہ ہی میں نے کبھی اس کی دلیل اس کو خود سمجھانے کی کوشش کی ہے۔
(۲۳۴۲۵) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا دَاوُد بْنُ أَبِی ہِنْدٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ شُرَیْحٍ ، قَالَ : مَا شَہِدْتُ عَلَی لَہَوَاتِ خَصْمٍ قطّ ، وَلاَ لَقَّنْتُہُ حُجَّتَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৪২৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ فیصلہ کرنے والے کا جھکاؤ خصمین میں سے کسی ایک کی طرف ہو
(٢٣٤٢٦) حضرت ابوبکر (رض) ارشاد فرماتے ہیں کہ قاضی دو آدمیوں کے درمیان غصہ کی حالت میں فیصلہ نہ کرے۔
(۲۳۴۲۶) حَدَّثَنَا عَبِیْدَۃُ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی بَکْرَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : لاَ یَحْکُمُ الْحَکَمُ بَیْنَ اثْنَیْنِ وَہُوَ غَضْبَانُ۔ (بخاری ۷۱۵۸۔ مسلم ۱۳۴۲)
তাহকীক: