মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৫৫৩ টি

হাদীস নং: ২৩৩৪৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو خصموں کے درمیان صلح کا بیان
(٢٣٣٤٧) حضرت عبداللہ بن عتبہ کے پاس بعض اوقات لوگ جھگڑا لے کر آتے تو آپ فرماتے کہ جاؤ چلے جاؤ اور صلح کرلو۔
(۲۳۳۴۷) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ، عَنْ سُفْیَانَ، عَنْ أَبِی حَصِینٍ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُتْبَۃَ : أَنَّہُ رُبَّمَا أَتَاہُ الْقَوْمُ یَخْتَصِمُونَ إلَیْہِ فِی الشَّیْئِ فَیَقُولُ : اذْہَبُوا فَاصْطَلِحُوا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৪৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو خصموں کے درمیان صلح کا بیان
(٢٣٣٤٨) حضرت ابن سیرین سے مروی ہے کہ بعض اوقات حضرت شریح کے پاس لوگ جھگڑا لے کر حاضر ہوتے تو آپ فرماتے عبیدہ کے پاس چلے جاؤ۔
(۲۳۳۴۸) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنِ الشَّعْبِیِّ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ، أَنَّہُ قَالَ: رُبَّمَا أَتَی شُرَیْحًا الْقَوْمُ یَخْتَصِمُونَ إلَیْہِ فَیَقُولُ : اذْہَبُوا إلَی عَبِیْدَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৪৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو خصموں کے درمیان صلح کا بیان
(٢٣٣٤٩) حضرت عمر (رض) ارشاد فرماتے ہیں کہ جھگڑنے والوں کو واپس کردو تاکہ وہ صلح کرلیں، بیشک فیصلہ کرنے سے جھگڑنے والوں میں کینہ پیدا ہوجاتا ہے۔
(۲۳۳۴۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ: حدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَنْ أَزْہَرَ الْعَطَّارِ ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ ، قَالَ عُمَرُ: رُدُّوا الْخُصُومَ حَتَّی یَصْطَلِحُوا ، فَإِنَّ فَصْلَ الْقَضَائِ یُورِثُ بَیْنَ الْقَوْمِ الضَّغَائِنَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৪৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو خصموں کے درمیان صلح کا بیان
(٢٣٣٥٠) حضرت عمر (رض) نے ایک قاضی بھیجا اس کے پاس دو شخص جھگڑا لے کر آئے، اس نے اُ ن میں سے ایک کو عطا کردیا اور دوسرے کو اپنی طرف سے ایک دینار عطاء کردیا، حضرت عمر (رض) کو جب یہ خبر پہنچی تو آپ نے اس کو معزول کردیا۔
(۲۳۳۵۰) حَدَّثَنَا وکیع ، قَالَ : حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : بَعَثَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ قَاضِیًا ، فَاخْتَصَمَ إلَیْہِ رَجُلاَنِ فِی دِینَارٍ ، قَالَ : فَأَعْطَاہُ أَحَدَہُمَا ، وَأَعْطَی الآخَرَ دِینَارًا مِنْ عِنْدِہِ ، فَبَلَغَ ذَلِکَ عُمَرَ فَبَعَثَ إلَیْہِ فَعَزَلَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৫০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر جھگڑنے والے کسی ایک کی بات پر راضی ہو جائیں
(٢٣٣٥١) حضرت شعبی (رض) فرماتے ہیں کہ اگر جھگڑنے والے کسی ایک شخص کی بات پر راضی ہوجائیں تو ان پر اس کی بات پر عمل کرنا جائز ہے۔
(۲۳۳۵۱) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ مُبَارَکٍ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : إذَا رَضِیَ الْخَصْمَانِ بِقَوْلِ رَجُلٍ جَازَ عَلَیْہِمَا مَا قَالَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৫১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر جھگڑنے والے کسی ایک کی بات پر راضی ہو جائیں
(٢٣٣٥٢) حضرت ابن سیرین سے مروی ہے کہ دو شخص جھگڑتے ہوئے حضرت عبیدہ کے پاس آئے، آپ نے ان سے دریافت کیا کہ کیا تم دونوں مجھے اپنا حکم اور فیصل تسلیم کرتے ہو ؟ انھوں نے کہا جی ہاں، پھر آپ نے ان دونوں کے درمیان فیصلہ فرما دیا۔
(۲۳۳۵۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : جَائَ رَجُلاَنِ یَخْتَصِمَانِ إلَی عَبِیْدَۃَ ، فَقَالَ : تُؤَمِّرَانِی عَلَیْکُمَا ؟ قَالاَ : نَعَمْ ، فَقَضَی بَیْنَہُمَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৫২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دراہم کو تبدیل کرنا اور توڑنا
(٢٣٣٥٣) حضرت غیلان فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر بن عبد العزیز سے عرض کیا کہ اگر ان دراہم کو تبدیل کردیا جائے تو بہتر ہے، کیونکہ یہ یہودی ، عیسائی، ناپاک شخص اور مجوسی کے ہاتھوں میں جاتا ہے ان کے ہاتھ لگتے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ کیا آپ چاہتے ہو کہ دوسرے مذہب والے تم پر اعتراض کریں ؟ کیا تم چاہتے ہو کہ رب کی توحید اور اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا نام تبدیل کردیں ؟
(۲۳۳۵۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللہِ یَعْنِی ابْنَ أَبِی فَرْوَۃَ ، عَنْ غَیْلاَنَ ، قَالَ : قُلْتُ لِعُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ : لَوْ غَیَّرْتَ ہَذِہِ الدَّرَاہِمَ فَإِنَّہَا تَقَعُ فِی یَدِ الْیَہُودِیِّ وَالنَّصْرَانِیِّ وَالْجُنُبِ وَالْمَجُوسِیِّ ، قَالَ : أَرَدْتَ أَنْ تَحْتَجَّ عَلَیْنَا الأُمَمُ ، تُرِیدُ أَنْ نُغَیِّرَ تَوْحِیدَ ربِّنَا وَاسْمَ نَبِیِّنَا؟!۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৫৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دراہم کو تبدیل کرنا اور توڑنا
(٢٣٣٥٤) حضرت عبداللہ سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مسلمانوں کے سکہ (دراہم) کو فاسد کرنے سے منع فرمایا جو ان کے درمیان رائج ہے مگر یہ کہ مسلمانوں کی کوئی حاجت یا مصلحت ہو تو اور بات ہے۔
(۲۳۳۵۴) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ فَضَاء ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ کَسْرِ سِکَّۃِ الْمُسْلِمِینَ الْجَائِزَۃِ بَیْنَہُمْ إلاَّ مِنْ بَأْسٍ۔

(ابوداؤد ۳۴۴۳۔ حاکم ۳۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৫৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دراہم کو تبدیل کرنا اور توڑنا
(٢٣٣٥٥) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ لوگ سفید درہم کو توڑ کر (فاسد کر کے) گناہ گار ہوئے۔
(۲۳۳۵۵) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : أَثِمَ النَّاسُ فِی ضربہم الدَّرَاہِمِ الْبِیضِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৫৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کھوٹے سکّوں کو خرچ کرنے کا بیان
(٢٣٣٥٦) حضرت عمر (رض) ارشاد فرماتے ہیں کہ جس کے پاس کھوٹے سکّے آئیں تو اس کو لوگوں کو یوں کہہ کر قسم نہیں دینی چاہیے کہ یہ ٹھیک ہیں۔ اس کو چاہیے کہ ان کو بازار میں لے جائے اور یوں کہے کہ کون مجھے ان کھوٹے سکوں کے بدلے پرانا کپڑا دے گا، یا کوئی حاجت کی چیز مجھے فروخت کرے گا۔
(۲۳۳۵۶) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ أَبِی فَرْوَۃَ ، سَمِعَ ابْنَ أَبِی لَیْلَی ، قَالَ : قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّاب : مَنْ زَافَتْ عَلَیْہِ وَرِقُہُ فَلاَ یُحَالِفُ النَّاسَ إنَّہَا طَیِّبَۃٌ ، وَلَکِنْ لِیَخْرُجْ بِہَا إلَی السُّوقِ فَلْیَقُلْ : مَنْ یَبِیعُنِی بہَذِہِ الدَّرَاہِمِ الزُّیُوفِ سَحْقَ ثَوْبٍ ، أَوْ حَاجَۃً مِنْ حَاجَتِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৫৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کھوٹے سکّوں کو خرچ کرنے کا بیان
(٢٣٣٥٧) حضرت علی ارشاد فرماتے ہیں کہ اگر تم میں سے کسی کے پاس کھوٹے سکے ہوں تو ان سے سونا خرید لے ، اور پھر سونے سے وہ کوئی ایسی شے خرید لے کہ جس میں سے خرچ بھی کرسکے۔
(۲۳۳۵۷) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ رَجُلٍ مِنَ السَّمَّانِینَ ، قَالَ : قَالَ عَلِیٌّ : إذَا کَانَ لأَحَدِکُمْ دَرَاہِم لاَ تُنْفَقُ عَنْہُ فَلْیَبْتَعْ بِہَا ذَہَبًا ، وَلْیَبْتَعْ بِالذَّہَبِ مَا یُنْفَقُ عَنْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৫৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کھوٹے سکّوں کو خرچ کرنے کا بیان
(٢٣٣٥٨) حضرت ابن مسعود (رض) نے ایک مرتبہ بیت المال کے کھوٹے دراہم کو فروخت کردیا۔ پھر حضرت عمر (رض) سے ملاقات ہوئی تو پھر دوبارہ ایسا نہیں کیا۔
(۲۳۳۵۸) حَدَّثَنَا وکیع ، قَالَ : حَدَّثَنَا سَلَمَۃُ بْنُ نُبَیْطٍ ، عَنِ الضَّحَّاکِ بْنِ مُزَاحِمٍ ، قَالَ : بَاعَ ابْنُ مَسْعُودٍ نُفَایَۃَ بَیْتِ الْمَالِ مَرَّۃً ، ثُمَّ لَقِیَ عُمَرَ فَلَمْ یَعُدْ لِذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৫৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کھوٹے سکّوں کو خرچ کرنے کا بیان
(٢٣٣٥٩) حضرت ابراہیم سے مروی ہے کہ حضرت عمر (رض) نے حضرت عبداللہ (رض) کو بیت المال کے کھوٹے سکّے فروخت کرنے سے منع فرمایا۔
(۲۳۳۵۹) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إبْرَاہِیمَ: أَنَّ عُمَرَ نَہَی عَبْدَ اللہِ أَنْ یَبِیعَ نُفَایَۃَ بَیْتِ الْمَالِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৫৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کھوٹے سکّوں کو خرچ کرنے کا بیان
(٢٣٣٦٠) حضرت حوطہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ (رض) نے مجھے بیت المال پر مقرر فرمایا : جب بھی میرے پاس کھوٹے سکّے آتے میں ان کو توڑ دیتا۔
(۲۳۳۶۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ مَیْسَرَۃَ ، عَنْ حُوْطٍ الْعَبْدِیِّ ، قَالَ : جَعَلَنِی عَبْدُ اللہِ عَلَی بَیْتِ الْمَالِ ، فَکُنْتُ إذَا مَرَّ بِی دِرْہَمٌ زَیْفٌ کسرتہ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৬০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کھوٹے سکّوں کو خرچ کرنے کا بیان
(٢٣٣٦١) حضرت میمون بن ابی شبیب کے پاس جب ایک مرتبہ کھوٹا سکہ آیا تو انھوں نے اس کو توڑ دیا اور فرمایا کہ مسلمانوں کو دھوکا نہیں دیا جائے گا۔
(۲۳۳۶۱) حَدَّثَنَا ابن مہدی ، عن سفیان ، عن منصور ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، عن میمون بن أبی شبیب : أنَّہُ کَانَ إذَا مَرَّ بِہِ دِرْہَمٌ زَیْفٌ کَسَرَہُ ، وَیَقُولُ : لاَ یُغَرُّ بِہِ الْمُسْلِمُونَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৬১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کھوٹے سکّوں کو خرچ کرنے کا بیان
(٢٣٣٦٢) حضرت ابن عون فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت محمد بن سیرین (رض) سے عرض کیا کہ میں کھوٹے سکوں کے بدلے کوئی چیز خریدتا ہوں لیکن بتا دیتا ہوں کہ یہ سکے کھوٹے ہیں ؟ فرمایا کوئی حرج نہیں ہے۔
(۲۳۳۶۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ ، قَالَ : قُلْتُ لِمُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ : أَشْتَرِی بِالدِّرْہَمِ الزَّیْفِ وَأُبَیِّنُہُ؟ قَالَ : لاَ بَأْسَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৬২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کھوٹے سکّوں کو خرچ کرنے کا بیان
(٢٣٣٦٣) حضرت ربیع فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت صفوان بن محرز کو دیکھا کہ آپ بازار میں تشریف لائے اور ان کے پاس کھوٹے سکّے تھے۔ اور فرمایا : کون مجھے پاک انگور خبیث (کھوٹے) درہم کے بدلے دے گا ؟ پھر آپ نے خریدا اور اس پر گواہی قائم نہ فرمائی۔
(۲۳۳۶۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّازِیّ ، عَنِ الرَّبِیعِ بْنِ أَنَسٍ ، قَالَ : رَأَیْتُ صَفْوَانَ بْنَ مُحْرِزٍ أَتَی السُّوقَ وَمَعَہُ دِرْہَمٌ زَیْفٌ فَقَالَ : مَنْ یَبِیعُنِی عِنَباً طَیِّبًا بِدِرْہَمٍ خَبِیثٍ ؟! فَاشْتَرَی وَلَمْ یُشْہِدْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৬৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کھوٹے سکّوں کو خرچ کرنے کا بیان
(٢٣٣٦٤) حضرت ربیع فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حسن سے عرض کیا کہ اے ابو سعید میرے پاس پیتل کے کچھ دراہم ہیں۔ میں ان کو بیچتا ہوں اور بتا بھی دیتا ہوں کہ یہ کھوٹے ہیں فرمایا کوئی حرج نہیں۔
(۲۳۳۶۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا الرَّبِیعُ ، قَالَ : قُلْتُ لِلْحَسَنِ : یَا أَبَا سَعِیدٍ یَجْتَمِعُ عِنْدِی الدَّرَاہِمُ النُّحَاسُ فَأَبِیعُہَا وَأُبَیِّنُہَا ؟ قَالَ : لاَ بَأْسَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৬৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کھوٹے سکّوں کو خرچ کرنے کا بیان
(٢٣٣٦٥) حضرت جابر بن زید کے پاس اگر کھوٹے سکّے آتے تو ان کو توڑ دیا کرتے اور فرماتے کہ کسی مسلمان کو دھوکا دینا جائز نہیں ہے۔
(۲۳۳۶۵) حَدَّثَنَا زِیَادُ بْنُ الرَّبِیعِ ، عَنْ صَالِحٍ الدَّہَّانِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ : أَنَّہُ کَانَ إذَا وَقَعَ فِی یَدِہِ دِرْہَمٌ زَیْفٌ کَسَرَہُ وَقَالَ : مَا یَحِلُّ أَنْ یُغَرَّ بِہِ مُسْلِمٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৬৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کھوٹے سکّوں کو خرچ کرنے کا بیان
(٢٣٣٦٦) حضرت سعید بن جبیر کے ہاتھ میں دراہم تھے، میں نے عرض کیا (یعقوب) مجھے دکھلائیے، آپ نے مجھے دے دئیے اور فرمایا اگر کھوٹے ہوتے تو تمہیں نہ دیتا۔
(۲۳۳۶۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ ، عَنْ یَعْقُوبَ بْنِ قَیْسٍ : أَنَّ سَعِیدَ بْنَ جُبَیْرٍ کَانَ فِی یَدِہِ دِرْہَمٌ ، فَقُلْتُ لَہُ : أَرنِیہ، فَأَعْطَانِیہِ ، وَقَالَ : لَوْ کَانَ رَدِیئاً لَمْ أُعْطِکَہُ۔
tahqiq

তাহকীক: