মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৫৫৩ টি
হাদীস নং: ২০৬০৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ مصاحف کی کتابت پر اجرت لینا
(٢٠٦٠٧) حضرت علقمہ نے ایک مصحف لکھنے کا ارادہ کیا تو اپنے ساتھیوں سے مدد لی اور انھوں نے لکھا۔
(۲۰۶۰۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلْقَمَۃَ أَنَّہُ أَرَادَ أَنْ یَکْتُبَ مُصْحَفًا فَاسْتَعَانَ أَصْحَابَہُ وَکَتَبُوہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬০৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ مصاحف کی کتابت پر اجرت لینا
(٢٠٦٠٨) حضرت جعفر کے والد فرماتے ہیں کہ مصحف کی کتابت پر اجرت لینے میں کوئی حرج نہیں۔
(۲۰۶۰۸) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی بَأْسًا أَنْ یُعْطِی عَلَی کِتَابِہِ ، یَعْنِی أَجْرًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬০৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ مصاحف کی کتابت پر اجرت لینا
(٢٠٦٠٩) حضرت ابراہیم کے نزدیک مصحف کی کتابت پر اجرت لینا مکروہ ہے۔
(۲۰۶۰۹) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ ، عَن سَعِیدٍ ، عَنْ أَبِی مَعْشَرٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ أَنْ یُعْطِیَ عَلَی کِتَابِہَا أَجْرًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬০৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص باندی خریدنا چاہے تو کیا اسے چھو سکتا ہے ؟
(٢٠٦١٠) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابن عمر (رض) کے ساتھ غلام فروشوں کے ایک بازار سے گزرا۔ وہاں کچھ لوگ ایک باندی کے پاس کھڑے اس کا بوسہ لے رہے تھے۔ جب انھوں نے حضرت ابن عمر (رض) کو دیکھا تو پیچھے ہٹ گئے اور کہا کہ ابن عمر آگئے۔ حضرت ابن عمر (رض) اس باندی کے پاس گئے اور اسے چھوا پھر فرمایا کہ اس باندی کے مالک کہاں ہیں یہ تو ایک سامان ہے۔
(۲۰۶۱۰) حَدَّثَنَا جَرِیر ، عَنْ مَنْصُور ، عَنْ مُجَاہِد ، قَالَ : کُنْتُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ أَمْشِی فِی السُّوقِ فَإِذَا نَحْنُ بِنَاسٍ مِنَ النَّخَّاسِینَ قَدِ اجْتَمَعُوا عَلَی جَارِیَۃٍ یُقَلِّبُونَہَا ، فَلَمَّا رَأَوُ ابْنَ عُمَرَ تَنَحَّوْا وَقَالُوا : ابْنُ عُمَرَ قَدْ جَائَ ، فَدَنَا مِنْہَا ابْنُ عُمَرَ فَلَمَسَ شَیْئًا مِنْ جَسَدِہَا ، وَقَالَ : أَیْنَ أَصْحَابُ ہَذِہِ الْجَارِیَۃِ ، فَإنَّمَا ہِیَ سِلْعَۃٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬১০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص باندی خریدنا چاہے تو کیا اسے چھو سکتا ہے ؟
(٢٠٦١١) حضرت نافع فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر (رض) جب کوئی باندی خریدنے کا ارادہ کرتے تو اپنا ہاتھ اس کے جسم کے مختلف حصوں پر رکھتے اور بعض اوقات اس کی پنڈلی سے کپڑا اٹھاتے۔
(۲۰۶۱۱) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنَّہُ کَانَ إذَا أَرَادَ أَنْ یَشْتَرِیَ الْجَارِیَۃَ وَضَعَ یَدَہُ عَلَی أَلْیَتَیْہَا ، أَوْ بَیْنَ فَخْذِہَا وَرُبَّمَا کَشَفَ عَنْ سَاقَیْہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬১১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص باندی خریدنا چاہے تو کیا اسے چھو سکتا ہے ؟
(٢٠٦١٢) حضرت عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ میرے لیے اسے چھونا اور اس دیوار کو چھونا ایک جیسا ہے۔
(۲۰۶۱۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عُبَیْدِ الْمُکْتِبِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ عَبْدِ اللہِ ، أَنَّہُ قَالَ : مَا أُبَالِی مَسِسْتہَا ، أَوْ مَسِسْت ہَذَا الْحَائِطَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬১২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص باندی خریدنا چاہے تو کیا اسے چھو سکتا ہے ؟
(٢٠٦١٣) حضرت ابو جعفر نے ایک باندی کا معاملہ کیا پھر اس کے سینے اور پستان کو ہاتھ لگایا۔
(۲۰۶۱۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ حَبِیبٍ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ أَنَّہُ سَاوَمَ بِجَارِیَۃٍ فَوَضَعَ یَدَہُ عَلَی ثَدْیَیْہَا وَصَدْرِہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬১৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص باندی خریدنا چاہے تو کیا اسے چھو سکتا ہے ؟
(٢٠٦١٤) حضرت عطاء سے مکہ میں فروخت کی جانے والی باندیوں کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے فرمایا کہ انھیں دیکھنا صرف ان کے لیے جائز ہے جو خریدنا چاہتے ہوں۔
(۲۰۶۱۴) حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَکٍ ، عَنِ الأَوْزَاعِی ، قَالَ : سَمِعْتُ عَطَائً وَسُئِلَ عَنِ الْجَوَارِی اللاَتِی تُبَعْنَ بِمَکَّۃَ ، فَکَرِہَ النَّظَرَ إلَیْہِنَّ إلاَّ لِمَنْ یُرِیدُ أَنْ یَشْتَرِیَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬১৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص باندی خریدنا چاہے تو کیا اسے چھو سکتا ہے ؟
(٢٠٦١٥) حضرت محمد کو جب کوئی باندی دیکھنے کے لیے بھیجی جاتی تھی تو وہ صرف اس کی پنڈلیاں اور بازو دیکھتے تھے۔
(۲۰۶۱۵) حَدَّثَنَا أَزْہَرُ السَّمَّانُ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، قَالَ : کَانَ مُحَمَّدٌ إذَا بُعِثَ إلَیْہِ بِالْجَارِیَۃِ یَنْظُرُ إلَیْہَا کَشَفَ بَیْنَ سَاقَیْہَا وَذِرَاعَیْہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬১৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص باندی خریدنا چاہے تو کیا اسے چھو سکتا ہے ؟
(٢٠٦١٦) حضرت ابراہیم کا ایک سیاہ فام دوست تھا۔ انھوں نے اسے لکھا کہ ان کے لیے ایک باندی خریدے اس نے باندی خریدی لیکن اس کی پنڈلی انھیں پسند نہ آئی۔ یہ بات اس دوست کو معلوم ہوئی توا س نے کہا کہ اس کی پنڈلی دیکھنا مجھے پسند نہ ہوا۔
(۲۰۶۱۶) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، أَنَّ صَدِیقًا لَہُ أَسْوَدَ کَتَبَ إلَیْہِ أَنْ یَشْتَرِیَ لَہُ جَارِیَۃً ، فَفَعَلَ ، فَعَابَ شَیْئًا مِنْ سَاقِ الْجَارِیَۃِ ، قَالَ : فَبَلَغَ ذَلِکَ الأَسْوَدَ مِنْ قَوْلِہِ ، فَقَالَ : مَا أُحِبُّ أَنِّی نَظَرْت إلَی سَاقَیْہَا ، وَلاَ أَنِّی کَذَا وَکَذَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬১৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص باندی خریدنا چاہے تو کیا اسے چھو سکتا ہے ؟
(٢٠٦١٧) حضرت ابو موسیٰ (رض) نے لوگوں کو خطبہ دیا جس میں فرمایا کہ اگر مجھے معلوم ہوا کہ کسی شخص نے باندی خریدتے ہوئے اسے سینے سے نیچے یا گھٹنوں سے اوپر سے دیکھا ہے تو میں اسے سزا دوں گا۔
(۲۰۶۱۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ حَکِیمٍ الأَثْرَمِ ، عَنْ أَبِی تَمِیمَۃَ ، عَنْ أَبِی مُوسَی أَنَّہُ خَطَبَہُمْ فَقَالَ : لاَ أَعْلَمُ رَجُلاً اشْتَرَی جَارِیَۃً فَنَظَرَ إلَی مَا دُونَ الْحَاوِیَۃ وَإِلَی مَا فَوْقَ الرُّکْبَۃِ إلاَّ عَاقَبْتہ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬১৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک کھیتی کے کٹنے اور سالانہ وظیفہ ملنے کی مالیت کی بدلے بیع کرنا مکروہ ہے
(٢٠٦١٨) حضرت ابراہیم اس بات کو مکروہ خیال فرماتے تھے کہ سالانہ وظیفہ یا فصل کی کٹائی کے بدلے بیع کرے۔ وہ فرماتے ہیں کہ مہینہ مقرر کرنا ضروری ہے۔
(۲۰۶۱۸) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ أَنْ یَشْتَرِیَ إلَی الْعَطَائِ وَالْحَصَادِ وَلَکِنْ یُسَمِّی شَہْرًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬১৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک کھیتی کے کٹنے اور سالانہ وظیفہ ملنے کی مالیت کی بدلے بیع کرنا مکروہ ہے
(٢٠٦١٩) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ عصیر تک کے لیے، سالانہ وظیفے تک کے لیے اور کھجور کی اترائی تک کے لیے بیع نہ کرو۔
(۲۰۶۱۹) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ ، عَنْ عَطَائٍ ، أو عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : لاَ تُسْلِمْ إلَی عَصِیرٍ ، وَلاَ إلَی عَطَائٍ ، وَلاَ إلَی الأَنْدَرِ یَعْنِی الْبَیْدَرَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬১৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک کھیتی کے کٹنے اور سالانہ وظیفہ ملنے کی مالیت کی بدلے بیع کرنا مکروہ ہے
(٢٠٦٢٠) ایک اور سند سے یونہی منقول ہے۔
(۲۰۶۲۰) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ بِنَحْوٍ مِنْہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬২০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک کھیتی کے کٹنے اور سالانہ وظیفہ ملنے کی مالیت کی بدلے بیع کرنا مکروہ ہے
(٢٠٦٢١) حضرت سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ کھیتی کے کٹنے کے لیے، کھجوروں کے اترنے تک کے لیے اور سالانہ وظیفے تک لیے بیع نہ کرو بلکہ مہینہ مقرر کرو۔
(۲۰۶۲۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ بُکَیْر ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ : لاَ تَبِعْ إلَی الْحَصَادِ ، ولاَ إلَی الْجِدَادِ ، وَلاَ إلَی الدِّرَاسِ ، وَلَکِنْ سَمِّ شَہْرًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬২১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک کھیتی کے کٹنے اور سالانہ وظیفہ ملنے کی مالیت کی بدلے بیع کرنا مکروہ ہے
(٢٠٦٢٢) حضرت محمد سے سالانہ وظیفے تک کے لیے بیع کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے فرمایا کہ میں نہیں جانتا کہ یہ کیا چیز ہے۔
(۲۰۶۲۲) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی عَدِیٍّ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، قَالَ : سُئِلَ مُحَمَّدٌ ، عَنِ الْبَیْعِ إلَی الْعَطَائِ فَقَالَ : ما أَدْرِی مَا ہُوَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬২২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک کھیتی کے کٹنے اور سالانہ وظیفہ ملنے کی مالیت کی بدلے بیع کرنا مکروہ ہے
(٢٠٦٢٣) حضرت عطاء نے سالانہ وظیفے تک کی بیع کو مکروہ قرار دیا۔
(۲۰۶۲۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَطَائٍ : کَرِہَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬২৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک کھیتی کے کٹنے اور سالانہ وظیفہ ملنے کی مالیت کی بدلے بیع کرنا مکروہ ہے
(٢٠٦٢٤) حضرت حکم نے سالانہ وظیفے تک کی بیع کو مکروہ قرار دیا۔
(۲۰۶۲۴) حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ، عَنْ حَسَنِ بْنِ صَالِحٍ، عَنْ مُغِیرَۃَ، عَنِ الْحَکَمِ، أَنَّہُ کَرِہَ الْبَیْعَ إلَی الْعَطَائِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬২৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک کھیتی کے کٹنے اور سالانہ وظیفہ ملنے کی مالیت کی بدلے بیع کرنا مکروہ ہے
(٢٠٦٢٥) حضرت ضابی بن عمرو کہتے ہیں کہ میں نے حضرت سالم سے پھلوں کے پک جانے تک کے لیے بیع کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ یہ درست نہیں۔ معلوم مدت تک کے لیے بیع کرو۔
(۲۰۶۲۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، قَالَ: حدَّثَنَا ضابیء بْنُ عَمْرٍو ، قَالَ : سَأَلْتُ سَالِمًا ، عَنِ السَّلَفِ إلَی إدْرَاکِ الثَّمَرَۃِ فَقَالَ: لاَ إلاَّ إلَی أَجَلٍ مَعْلُومٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬২৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک کھیتی کے کٹنے اور سالانہ وظیفہ ملنے کی مالیت کی بدلے بیع کرنا مکروہ ہے
(٢٠٦٢٦) حضرت بکیر بن عتیق فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سعید بن جبیر سے سوال کیا کہ کیا میں کھیتی کے کٹنے یا پھلوں کے اترنے تک کے لیے بیع کرسکتا ہوں ؟ انھوں نے فرمایا : نہیں معلوم پیمانے اور معلوم مدت تک کے لیے بیع کرو۔
(۲۰۶۲۶) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ بُکَیْرِ بْنِ عَتِیقٍ ، قَالَ : قُلْتُ لِسَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ أَشْتَرِی إلَی الْحَصَادِ وَإِلَی الدِّرَاسِ ؟ قَالَ : اشْتَرِ کَیْلاً مَعْلُومًا إلَی أَجَلٍ مَعْلُومٍ۔
তাহকীক: