মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
جہاد کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৪৭৮ টি
হাদীস নং: ১৯৭৮৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٨٩) حضرت خالد بن ولید (رض) فرماتے ہیں کہ غزوہ موتہ میں جو تلواریں میرے ہاتھ سے ٹوٹیں۔ صرف ایک یمنی مضبوط تلوار باقی رہی جس نے میرا ساتھ دیا۔
(۱۹۷۸۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ قَیْسٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ خَالِدَ بْنَ الْوَلِیدِ ، قَالَ : انْدَقَّتْ فِی یَدِی یَوْمَ مُؤْتَۃَ تِسْعَۃُ أَسْیَافٍ ، فَمَا صَبَرَتْ فِی یَدِی إِلاَّ صَفِیحَۃً یَمَانِیَّۃً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৮৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٩٠) حضرت ابو اسحاق فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ایک آدمی حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس نے عرض کیا کہ مجھے ایک تلوار دیجئے۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایسا نہ ہو کہ میں تمہیں تلوار دوں لیکن تم پچھلی صف میں کھڑے ہو جاؤ۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو تلوار دی وہ مشرکین سے لڑائی کرتا جاتا تھا، ساتھ ساتھ یہ شعر پڑھتا تھا۔ (ترجمہ) میں وہ شخص ہوں کہ مجھ سے میرے خلیل نے کھجور کے درختوں کے نیچے کھڑے ہو کر یہ وعدہ لیا ہے کہ میں پچھلی صف میں نہ کھڑا رہوں بلکہ اللہ اور اس کے رسول کی تلوار کو لے کر دشمنوں سے جنگ کروں۔
(۱۹۷۹۰) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، حَدَّثَنَا الْمَسْعُودِیُّ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَسْأَلُہُ أَنْ یُعْطِیَہُ سَیْفًا ، فَقَالَ : لَعَلِّی إِنْ أَعْطَیْتُک سَیْفًا تَقُومُ بِہِ فِی الْکَیّولِ ، قَالَ : فَأَعْطَاہُ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سَیْفًا فَجَعَلَ یَضْرِبُ بِہِ الْمُشْرِکِینَ وَہُوَ یَقُولُ :
إنِّی امْرُؤٌ بَایَعَنِی خَلِیلِی وَنَحْنُ عِنْدَ أَسْفَلِ النَّخِیلِ۔
أَلاَ أَقُومُ الدَّہْرَ فِی الْکَیّولِ أَضْرِبُ بِسَیْفِ اللہِ وَالرَّسُولِ۔
إنِّی امْرُؤٌ بَایَعَنِی خَلِیلِی وَنَحْنُ عِنْدَ أَسْفَلِ النَّخِیلِ۔
أَلاَ أَقُومُ الدَّہْرَ فِی الْکَیّولِ أَضْرِبُ بِسَیْفِ اللہِ وَالرَّسُولِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৯০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٩١) حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) فرماتے ہیں کہ لوگوں پر ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ ہر مومن شام چلا جائے گا۔
(۱۹۷۹۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ خَیْثَمَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ : یَأْتِی عَلَی النَّاسِ زَمَانٌ لاَ یَبْقَی مُؤْمِنٌ إِلاَّ لَحِقَ بِالشَّامِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৯১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٩٢) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ پہلے مسلمانوں پر اس بات کو فرض قرار دیا گیا تھا کہ ایک آدمی دس مشرکوں سے قتال کرے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں (ترجمہ) اگر تم میں بیس صبر کرنے والے ہیں تو وہ دو سو پر غالب آئیں گے اور اگر سو ہیں تو وہ ہزار پر غالب آئیں گے۔ یہ بات مسلمانوں پر دشوار گذری تو اللہ تعالیٰ نے تخفیف فرما دی کہ ایک آدمی دو مشرکوں سے قتال کرے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ (ترجمہ) اگر تم میں سو صبر کرنے والے ہیں تو وہ دو سو پر غالب آئیں گے۔ بعد میں ان پر اس میں بھی تخفیف کردی گئی اور مدد میں اسی کے بقدر کمی کردی گئی۔
(۱۹۷۹۲) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ ، عَنِ الزُّبَیْرِ بْنِ الْخِرِّیتِ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ : کَانَ فُرِضَ عَلَی الْمُسْلِمِینَ أَنْ یُقَاتِلَ الرَّجُلُ مِنْہُمَ الْعَشَرَۃَ مِنَ الْمُشْرِکِینَ ، قَوْلُہُ تعلی {إنْ یَکُنْ مِنْکُمْ عِشْرُونَ صَابِرُونَ یَغْلِبُوا مِئَتَیْنِ وَإِنْ یَکُنْ مِنْکُمْ مِئَۃ یَغْلِبُوا أَلْفًا} فَشَقَّ ذَلِکَ عَلَیْہِمْ فَأَنْزَلَ اللَّہُ التَّخْفِیفَ فَجَعَلَ عَلَی رَجُلٍ یُقَاتِلُ الرَّجُلَیْنِ قولہ تعالی : {فَإِنْ یَکُنْ مِنْکُمْ مِئَۃ صَابِرَۃٌ یَغْلِبُوا مِئَتَیْنِ} فَخَفَّفَ عَنْہُمْ ذَلِکَ وَنُقِصُوا مِنَ النَّصْرِ بِقَدْرِ ذَلِکَ۔ (بخاری ۴۶۵۲۔ ابوداؤد ۲۶۳۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৯২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٩٣) حضرت کعب (رض) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کو سب ملکوں سے پسندیدہ ملک شام ہے، شام میں سب سے محبوب جگہ القدس ہے۔ قدس میں سب سے محبوب جگہ جبل نابلس ہے۔ لوگوں پر ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ وہ رسیوں کے ذریعے لین دین کریں گے۔
(۱۹۷۹۳) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنْ أَبِی بَکْرٍ الْغَسَّانِیِّ ، عَنْ حَبِیبِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ : قَالَ کَعْبٌ : أَحَبُّ الْبِلاَدِ إِلَی اللہِ الشَّام ، وَأَحَبُّ الشَّام إِلَیْہِ الْقُدْس ، وَأَحَبُّ الْقُدس إِلَیْہِ جَبَل نابلس ، لَیَأْتِیَنَّ عَلَی النَّاسِ زَمَانٌ یَتَمَاسَحُونَہُ بَیْنَہُمْ بِالْحِبَالِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৯৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٩٤) حضرت ابو زاھریہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جنگوں کے زمانے میں مسلمانوں کا ٹھکانا دمشق، دجال کے مقابلے میں ان کا ٹھکانا بیت المقدس اور یاجوج ماجوج کے مقابلے میں ان کا ٹھکانا بیت الطور ہے۔
(۱۹۷۹۴) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ، عَنْ أَبِی بَکْرٍ، عَنْ أَبِی الزَّاہِرِیَّۃِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: مَعْقِلُ الْمُسْلِمِینَ مِنَ الْمَلاَحِمِ دِمَشْقُ ، وَمَعْقِلُہُمْ مِنَ الدَّجَّالِ بَیْتُ الْمَقْدِسِ ، وَمَعْقِلُہُمْ مِنْ یَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ بَیْتُ الطُّورِ۔ (حاکم ۴۶۲۔ ابن عساکر ۲۳۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৯৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٩٥) حضرت زید بن ثابت (رض) فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے گرد بیٹھے قرآن مجید کی تلاوت کر رہے تھے کہ آپ نے فرمایا : شام کے لیے خوشخبری، شام کے لیے خوشخبری۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کسی نے پوچھا کہ اے اللہ کے رسول 5! شام کے لیے خوشخبری کیوں ہے ؟ آپ نے فرمایا : کہ شام پر فرشتوں نے اپنے پر پھیلا رکھے ہیں۔
(۱۹۷۹۵) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنِی یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ ، أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَن بْنَ شِِمَاسَۃَ الْمَہْرَیْ أَخْبَرَہُ ، عَنْ زَیْد بْن ثَابِت ، قَالَ : بَیْنَمَا نَحْنُ حَوْلَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نُؤَلِّفُ الْقُرْآنَ مِنَ الرِّقَاعِ إذْ ، قَالَ : طُوبَی لِلشَّامِ طُوبَی لِلشَّامِ ، قِیلَ : یَا رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَلِمَاذَا ؟ قَالَ : لأَنَّ مَلاَئِکَۃَ الرَّحْمَن بَاسِطَۃٌ أَجْنِحَتَہَا عَلَیْہَا۔ (ترمذی ۳۹۵۴۔ ابن حبان ۱۱۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৯৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٩٦) حضرت حسان بن عطیہ (رض) فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں، حضرت مکحول (رض) اور حضرت ابن ابی زکریا (رض) ، حضرت خالد بن معدان (رض) کی طرف گئے۔ انھوں نے ہمیں حضرت جبیر بن نفیر (رض) کے حوالے سے ایک حدیث سنائی کہ حضرت جبیر (رض) نے مجھ سے فرمایا کہ چلو ایک صحابی حضرت ذوخمر کے پاس جائیں۔ میں جبیربن قصیر کے ساتھ ان کے پاس حاضر ہوا۔ حضرت جبیر نے ان سے ” ہدنہ “ کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا : کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے سنا ہے کہ اہل روم عنقریب تم سے امن والی صلح کریں گے، پھر تم اور وہ دشمنوں کے ساتھ جنگیں کرو گے، ا ن جنگوں میں تم کامیاب ہو جاؤ گے اور تمہیں مال غنیمت اور سلامتی حاصل ہوگی، پھر تم ٹیلوں والی ایک سر زمین پر ٹھہرو گے تو وہاں ایک عیسائی صلیب کو بلند کر کے کہے گا کہ صلیب غالب آگئی۔ اس پر مسلمانوں کے ایک آدمی کو غصہ آئے گا اور وہ اس صلیب کو توڑ دے گا۔ اس موقع پر اہل روم صلح ختم کردیں گے اور لڑائی کے لیے جمع ہوں گے۔
(۱۹۷۹۶) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنْ حَسَّانَ بْنِ عَطِیَّۃَ ، قَالَ : مَالَ مَکْحُولٌ ، وَابْنُ زَکَرِیَّا إلَی خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ وَمِلْت مَعَہُمَا فَحَدَّثَنَا عَنْ جُبَیْرِ بْنِ نُفَیْرٍ ، قَالَ : قَالَ لِی جُبَیْرٌ : انْطَلِقْ بِنَا إلَی ذِی مِخْمَرٍ وَکَانَ رَجُلاً مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَانْطَلَقْت مَعَہُ فَسَأَلَہُ جُبَیْرٌ عَنِ الْہُدْنَۃِ ، فَقَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : سَتُصَالِحُکُمَ الرُّومُ صُلْحًا آمِنًا ثم تَغْزُونَ أَنْتُمْ وَہُمْ عَدُوًّا فَتُنْصَرُونَ وَتَغْنَمُونَ وَتَسْلَمُونَ ، ثُمَّ تَنْصَرِفُونَ حَتَّی تَنْزِلُوا بِمَرْجٍ ذِی تُلُولٍ مُرْتَفِعٍ فَیَرْفَعُ رَجُلٌ مِنْ أَہْلِ النَّصْرَانِیَّۃِ الصَّلِیبَ فَیَقُولُ : غَلَبَ الصَّلِیبُ ، فَیَغْضَبُ رَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِینَ فَیَقُومُ إلَیْہِ فَیَدُقُّہُ فَعِنْدَ ذَلِکَ تَغْدِرُ الرُّومُ وَیُجْمِعُونَ لِلْمَلْحَمَۃِ۔ (ابوداؤد ۲۷۶۱۔ ابن حبان ۶۷۰۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৯৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٩٧) حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں کہ جنگ میں ناخن لمبے رکھو کیونکہ یہ بھی ایک ہتھیار ہے۔
(۱۹۷۹۷) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ أَشْیَاخِہِ ، قَالَ : قَالَ عُمَرُ : وَفِّرُوا الأَظْفَارَ فِی أَرْضِ الْعَدُو فَإِنَّہَا سِلاَحٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৯৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٩٨) حضرت ابو الدردائ (رض) فرماتے ہیں کہ جب تمہیں جہاد کی پیش کش کی جائے تو ارمینیہ کا انتخاب مت کرنا کیونکہ وہاں اللہ کی طرف سے سخت سردی کا عذاب نازل ہوا ہے۔
(۱۹۷۹۸) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنْ حَسَّانِ بْنِ عَطِیَّۃَ ، عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ ، قَالَ : إذَا عُرِضَ عَلَیْکُمَ الْغَزْوُ فَلاَ تَخْتَارُوا أَرْمِینِیَۃَ ، فَإِنَّ بِہَا عَذَابًا مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৯৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٩٩) حضرت علقمہ (رض) فرماتے ہیں کہ ہم نے حضرت حذیفہ (رض) کے ساتھ سرزمین روم میں جہاد کیا، اس وقت ہمارا امیر ایک قریشی تھا، اس نے شراب پی تو ہم نے اس پر حد جاری کرنا چاہی۔ حضرت حذیفہ (رض) نے فرمایا کہ کیا تم اپنے امیر پر حد جاری کرو گے حالانکہ تم دشمن کے قریب ہو، اس طرح تو دشمن تم پر چڑھ دوڑے گا ؟ اس امیر نے کہا کہ میں ضرور شراب پیوں گا اگرچہ یہ حرام ہے اور میں ضرور شراب پیوں گا خواہ کسی کو برا لگے۔
(۱۹۷۹۹) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلْقَمَۃَ ، قَالَ : غَزَوْنَا أَرْضَ الرُّومِ وَمَعَنَا حُذَیْفَۃُ، وَعَلَیْنَا رَجُلٌ مِنْ قُرَیْشٍ ، فَشَرِبَ الْخَمْرَ ، فَأَرَدْنَا أَنْ نَحُدَّہُ ، فَقَالَ حُذَیْفَۃُ: تَحُدُّونَ أَمِیرَکُمْ ، وَقَدْ دَنَوْتُمْ مِنْ عَدُوِّکُمْ فَیَطْمَعُونَ فِیکُمْ ، فَقَالَ : لأَشْرَبَنَّہَا ، وَإِنْ کَانَتْ مُحَرَّمَۃً ، وَلأَشْرَبَنَّ عَلَی رَغْمِ مَنْ رَغِمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৯৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٨٠٠) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ اگر یہی تین دن جہاد کی تیاری میں گذار لوں تو مجھے کوئی پروا نہیں کہ عبادت کرنے والے کتنی عبادت کرتے ہیں۔
(۱۹۸۰۰) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنِ الْمُطْعِمِ بْنِ الْمِقْدَامِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : إذَا رَابَطْت ثَلاَثًا فَلْیَتَعَبَّدَ الْمُتَعَبِّدُونَ مَا شَاؤُوا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٨٠١) حضرت سلمان (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ اللہ کے راستے میں ایک دن جہاد کی تیاری میں گذارنا ایک مہینے کے روزے اور ایک مہینے کی عبادت سے بہتر ہے۔ جس شخص کا انتقال جہاد کی تیاری میں ہوا اسے قبر کے عذاب سے بچایا جائے گا اور اس کے لیے نیک اعمال کا ثواب قیامت تک جاری رہے گا۔
(۱۹۸۰۱) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ الْغَازِ ، عَنْ مَکْحُولٍ ، عَنْ سَلْمَانَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : رِبَاطُ یَوْمٍ فِی سَبِیلِ اللہِ خَیْرٌ مِنْ صِیَامِ شَہْرٍ وَقِیَامِہِ ، وَمَنْ مَاتَ مُرَابِطًا أُجِیرَ مِنْ فِتْنَۃِ الْقَبْرِ وَجَرَی عَلَیْہِ صَالِحُ عَمَلِہِ إلَی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ۔ (مسلم ۱۵۲۰۔ احمد ۵/۴۴۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٨٠٢) یہ حدیث حضرت ابوہریرہ (رض) سے مختلف الفاظ کے ساتھ منقول ہے۔
(۱۹۸۰۲) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ الْغَازِ ، قَالَ : حدَّثَنِی عَطَائٌ الْخُرَاسَانِیُّ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ بِمِثْلِہِ ، إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : سَاحِلُ الْبَحْرِ۔ (ابن ماجہ ۲۷۶۷۔ احمد ۲/۴۰۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٨٠٣) ایک مرتبہ حضرت عثمان (رض) نے منبر پر فرمایا کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایک حدیث سنی تھی جو میں نے تم سے اس لیے چھپائی تاکہ تم مجھ سے دور نہ چلے جاؤ۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ اللہ کے راستے میں سرحدوں کی ایک دن کی نگرانی دوسری جگہوں پر ایک ہزار دن کی نگرانی سے بہتر ہے، پس ہر شخص اپنے لیے جو چاہے منتخب کرلے۔
(۱۹۸۰۳) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ لَیْثِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ أَبِی عَقِیلٍ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ مَوْلَی عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ ، عَنْ عُثْمَانَ ، أَنَّہُ قَالَ عَلَی الْمِنْبَرِ : أَیُّہَا الْمُسْلِمُونَ ، سَمِعْت مِنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حَدِیثًا کَتَمْتُکُمُوہُ کَرَاہِیَۃَ تَفَرُّقکُمْ عَنِّی ، سَمِعْت مِنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : رِبَاطُ یَوْمٍ فِی سَبِیلِ اللہِ خَیْرٌ مِنْ رِبَاطِ أَلْفِ یَوْمٍ فِیمَا سِوَاہُ مِنَ الْمَنَازِلِ ، فَلْیَخْتَرْ کُلُّ امْرِئٍ لِنَفْسِہِ مَا شَائَ۔
(ترمذی ۱۶۶۷۔ طیالسی ۸۷)
(ترمذی ۱۶۶۷۔ طیالسی ۸۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٨٠٤) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رباط چالیس دن کا ہوتا ہے۔
(۱۹۸۰۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا دَاوُد بْنُ قَیْسٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْعَسْقَلاَنِیِّ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : تَمَامُ الرِّبَاطِ أَرْبَعُونَ یَوْمًا۔ (سعید بن منصور ۲۴۱۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٨٠٥) حضرت مکحول سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ رباط (سرحدوں کی حفاظت کی ذمہ داری) چالیس دن کا ہوتا ہے۔
(۱۹۸۰۵) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ یَحْیَی الصَّدَفِیِّ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ الْحَارِثِ الذمارِیِّ ، عَنْ مَکْحُولٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الرِّبَاطِ أَرْبَعُونَ یَوْمًا۔ (طبرانی ۷۶۰۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٨٠٦) حضرت عمر بن عبداللہ مولیٰ غفرہ (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے ایک بیٹے نے تیس دن جہاد کے لیے گذارے۔ جب واپس آئے تو حضرت ابن عمر (رض) نے ان سے فرمایا کہ میں تمہیں قسم دیتا ہوں کہ تم واپس جاؤ اور دس دن مزید جہاد کے لیے گذارو تاکہ چالیس دن پورے ہوجائیں۔
(۱۹۸۰۶) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ اللہِ مَوْلَی غُفْرَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا رَجُلٌ مِنْ وَلَدِ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ ، أَنَّ ابْنًا لاِبْنِ عُمَرَ رَابَطَ ثَلاَثِینَ لَیْلَۃً ، ثُمَّ رَجَعَ ، فَقَالَ لَہُ : ابْنُ عُمَرَ : أَعْزِمُ عَلَیْک لَتَرْجِعَنَّ فَلْتُرَابِطَنَّ عَشْرًا حَتَّی تُتِمَّ الأَرْبَعِینَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٨٠٧) حضرت ابو امامہ اور حضرت جبیر بن نفیر (رض) فرماتے ہیں کہ لوگوں پر ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ اس میں افضل جہاد رباط ہوگا۔ راوی کہتے ہیں : میں نے پوچھا کہ ایسا کب ہوگا ؟ انھوں نے فرمایا کہ غزوے کم ہوجائیں گے، تاوان زیادہ ہوجائیں، مال غنیمت کو حلال سمجھا جانے لگے گا تو اس موقع پر افضل جہاد رباط ہے۔
(۱۹۸۰۷) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ بْنِ جَابِرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَعْدَانَ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَۃَ وَجُبَیْرَ بْنَ نُفَیْرٍ یَقُولاَنِ : یَأْتِی عَلَی النَّاسِ زَمَانٌ أَفْضَلُ الْجِہَادِ الرِّبَاطُ ، فَقُلْت : وَمَا ذَلِکَ ؟ قَالَ : إذَا انْطَاطَ الْغَزْوُ وَکَثُرَتِ الْغَرَائِمُ وَاسْتُحِلَّتِ الْغَنَائِمُ فَأَفْضَلُ الْجِہَادُ یَوْمئِذٍ الرِّبَاطُ۔
(ابن حبان ۴۸۵۶۔ طبرانی ۳۳۴)
(ابن حبان ۴۸۵۶۔ طبرانی ۳۳۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٨٠٨) حضرت یزید بن عبداللہ (رض) اور صفوان بن سلیم (رض) فرماتے ہیں کہ جو شخص جہاد کے لیے سفر کرتا ہوا انتقال کر گیا تو اس نے شہادت کا درجہ پا لیا۔
(۱۹۸۰۸) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ حُمَیْدِ بْنِ صَخْرٍ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ قُسَیْطٍ وَصَفْوَانَ بْنِ سُلَیْمٍ ، قَالاَ : مَنْ مَاتَ مُرَابِطًا مَاتَ شَہِیدًا۔
তাহকীক: