মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

جہاد کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৪৭৮ টি

হাদীস নং: ৩৪২৪৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تلوار بازی، اور تیر اندازی کا بیان
(٣٤٢٤٩) حضرت ابوہریرہ (رض) سے اسی طرح مروی ہے۔
(۳۴۲۴۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عْن أَبِی الْفَوَارِسِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : لاَ سَبَقَ إِلاَّ فِی خُفٍّ ، أَوْ حَافِرٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪২৪৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تلوار بازی، اور تیر اندازی کا بیان
(٣٤٢٥٠) حضرت مجاہد (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عمر (رض) کو دیکھا کہ وہ قمیض دو نشانوں کے درمیان باندھ رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ میں اس کے بدلے میں ہوں، میں اس کے بدلے میں ہوں۔ اگر یہ نشانے پر لگے پھر کمان کندھے پر لٹکا کر بازار سے گزرے۔
(۳۴۲۵۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : رَأَیْتُ ابْنَ عُمَرَ یَشْتَدُّ بَیْنَ الْہَدَفَیْنِ فِی قَمِیصٍ ، وَیَقُولُ : أَنَا بِہَا ، أَنَا بِہَا ، یَعْنِی إِذَا أَصَابَ ، ثُمَّ یَرْجِعُ مُتنکِبًا قَوْسَہُ حَتَّی یَمُرَّ فِی السُّوقِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪২৫০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تلوار بازی، اور تیر اندازی کا بیان
(٣٤٢٥١) حضرت ابن عون (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت محمد سے تلوار بازی وتیز اندزی میں مسابقہ کے متعلق دریافت کیا ؟ انھوں نے اس میں کوئی حرج نہ سمجھا۔
(۳۴۲۵۱) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عَدِیٍّ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : سَأَلْتُہُ عَنِ السَّبَقِ فِی النِّصَالِ ؟ فَلَمْ یَرَ بِہِ بَأْسًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪২৫১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تلوار بازی، اور تیر اندازی کا بیان
(٣٤٢٥٢) حضرت نافع بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمرو بن دینار (رض) سے مسابقہ کے انعام کے متعلق دریافت کیا ؟ آپ نے فرمایا (کوئی حرج نہیں) خود بھی کھاؤ مجھے بھی کھلاؤ۔
(۳۴۲۵۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، قَالَ: حدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: سَأَلْتُ عَمْرَو بْنَ دِینَارٍ عَنِ السَّبَقِ؟ فَقَالَ: کُلْ وَأَطْعِمْنِی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪২৫২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تلوار بازی، اور تیر اندازی کا بیان
(٣٤٢٥٣) حضرت مجاہد (رض) سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : فرشتے تمہارے کسی بھی کھیل میں حاضر نہیں ہوئے سوائے گھڑ سواری اور تلواری بازی اور تیز اندازی کے۔
(۳۴۲۵۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ تَحْضُرُ الْمَلاَئِکَۃُ شَیْئًا مِنْ لَہْوِکُمْ ، إِِلاَّ الرِّہَانَ وَالنِّصَالَ۔ (سعید بن منصور ۲۴۵۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪২৫৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنگ کے نعرہ کا بیان
(٣٤٢٥٤) حضرت ابو اسحاق (رض) سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک قوم کا نعرہ (یا حرام) سنا تھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا یاحلال۔
(۳۴۲۵۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ مُزَیْنَۃَ ، أَوْ جُہَیْنَۃَ ، قَالَ : سَمِعَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَوْمًا یَقُولُونَ فِی شِعَارِہِمْ : یَا حَرَامُ ، فَقَالَ : یَا حَلاَلُ۔ (احمد ۴۷۱۔ حاکم ۱۰۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪২৫৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنگ کے نعرہ کا بیان
(٣٤٢٥٥) حضرت سلمہ (رض) فرماتے ہیں کہ ہم حضرت صدیق اکبر (رض) کے ساتھ ھوازن کی جنگ میں شریک ہوئے اور ہمارا نعرہ امت امت تھا۔
(۳۴۲۵۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا عِکْرِمَۃُ بن عَمَّارٍ ، عَنْ إِیَاسِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : غَزَوْنَا مَعَ أَبِی بَکْرٍ ہَوَازِنَ ، فَکَانَ شِعَارُنَا : أَمِتْ ، أَمِتْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪২৫৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنگ کے نعرہ کا بیان
(٣٤٢٥٦) حضرت سلمہ (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت خالد بن ولید (رض) کے ساتھ ہمارا نعرہ امت امت تھا۔
(۳۴۲۵۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو الْعُمَیْسِ ، عَنْ إِیَاسِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کَانَ شِعَارُنَا مَعَ خَالِدِ بْنِ الْوَلِیدِ : أَمِتْ ، أَمِتْ۔ (ابو عوانۃ ۷۵۴۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪২৫৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنگ کے نعرہ کا بیان
(٣٤٢٥٧) حضرت عروہ (رض) فرماتے ہیں کہ مسیلمہ کے خلاف جنگ میں مسلمانوں کا نعرہ تھا، اے سورة البقرہ والو۔
(۳۴۲۵۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کَانَ شِعَارُ الْمُسْلِمِینَ یَوْمَ مُسَیْلِمَۃَ : یَا أَصْحَابَ سُورَۃِ الْبَقَرَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪২৫৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنگ کے نعرہ کا بیان
(٣٤٢٥٨) حضرت طلحہ (رض) فرماتے ہیں کہ جنگ حنین میں جب مسلمان پسپا ہوئے تو انھیں اے سورة البقرہ والو کہہ کر پکارا گیا جب وہ واپس پلٹے تو وہ رو رہے تھے۔
(۳۴۲۵۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا مَالِکٌ ، عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ مُصَرِّف الْیَامِیِّ ، قَالَ : لَمَّا انْہَزَمَ الْمُسْلِمُونَ یَوْمَ حُنَیْنٍ نُودُوا : یَا أَصْحَابَ سُورَۃِ الْبَقَرَۃِ ، فَرَجَعُوا وَلَہُمْ حَنِینٌ ، یَعْنِی بُکَاء ً۔ (مسلم ۷۶۔ عبدالرزاق ۹۴۶۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪২৫৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنگ کے نعرہ کا بیان
(٣٤٢٥٩) حضرت زبیر بن صراخ (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت مصعب بن زبیر (رض) نے ہم سے فرمایا تمہارا نعرہ حم لا ینصرون ہونا چاہیے کیونکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا بھی یہی شعار تھا۔
(۳۴۲۵۹) حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا غَالِبُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَبُو صَالِح ، قَالَ : حَدَّثَنَا الزُّبَیْرُ بْنُ صُرَاخٍ ، قَالَ : قَالَ لَنَا مُصْعَبُ بْنُ الزُّبَیْرِ وَنَحْنُ مُصَافُو الْمُخْتَارِ : لِیَکُنْ شِعَارُکُمْ : حم لاَ یُنْصَرُونَ ، فَإِنَّہُ کَانَ شِعَارَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪২৫৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنگ کے نعرہ کا بیان
(٣٤٢٦٠) حضرت عبداللہ (رض) بن عمرو فرماتے ہیں انصار کا نعرہ عبداللہ اور مہاجرین کا نعرہ عبدالرحمن تھا۔
(۳۴۲۶۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ : کَانَ شِعَارُ الأَنْصَارِ : عَبْدَ اللہِ ، وَشِعَارُ الْمُہَاجِرِینَ : عَبْدَ الرَّحْمَن۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪২৬০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنگ کے نعرہ کا بیان
(٣٤٢٦١) حضرت البرائ (رض) سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کل تمہاری دشمن سے ملاقات ہوگی اور تمہارا نعرہ حم لا ینصرون ہوگا۔
(۳۴۲۶۱) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنِ الأَجْلَحِ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْبَرَائِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنَّکُمْ تَلْقَوْنَ الْعَدُوَّ غَدًا ، وَإِنَّ شِعَارَکُمْ : حم لاَ یُنْصَرُونَ۔ (نسائی ۱۰۴۵۱۔ احمد ۶۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪২৬১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنگ کے نعرہ کا بیان
(٣٤٢٦٢) حضرت ابو اسحاق (رض) سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت طلحہ (رض) کو ایک سریہ میں بھیجا جس میں دس افراد تھے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تمہارا نعرہ یا عشر ہے۔
(۳۴۲۶۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَعَثَ طَلْحَۃَ سَرِیَّۃ ہِیَ عَشْرَۃٌ ، فَقَالَ : شِعَارُکُمْ : یَا عَشْرُ۔ (ابن سعد ۲۱۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪২৬২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنگ کے نعرہ کا بیان
(٣٤٢٦٣) حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : قیامت کے دن پل صراط پر مسلمانوں کا نعرہ اللھم سلم، سلم ہوگا۔
(۳۴۲۶۳) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ الْمُغِیرَۃَ بْنَ شُعْبَۃَ ، یَقُولُ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : شِعَارُ الْمُسْلِمِینَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ عَلَی الصِّرَاطِ : اللَّہُمَّ سَلِّمْ سَلِّمْ۔ (ترمذی ۲۴۳۲۔ ابن عدن ۱۶۳۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪২৬৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنگ کے نعرہ کا بیان
(٣٤٢٦٤) حضرت سمرہ بن جندب (رض) فرماتے ہیں کہ مہاجرین کا نعرہ عبداللہ اور حضرات انصار کا نعرہ عبدالرحمن تھا۔
(۳۴۲۶۴) حَدَّثَنَا یَزِیدُ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ سَمُرَۃََ بْنِ جُنْدُبٍ ، قَالَ : کَانَ شِعَارُ الْمُہَاجِرِینَ : عَبْدَ اللہِ ، وَشِعَارُ الأَنْصَارِ : عَبْدَ الرَّحْمَن۔ (ابوداؤد ۲۵۸۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪২৬৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنگ میں اپنی کنیت بیان کرنا
(٣٤٢٦٥) حضرت ابو عقبہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ غزوہ احد میں شریک تھا میں نے ایک مشرک کو یہ کہہ کر تلوار ماری کہ یہ لو میں فارسی غلام ہوں، آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس کی خبر ہوئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا آپ نے یوں کیوں نہ کہا کہ میری طرف سے یہ وار سہو میں انصاری غلام ہوں۔
(۳۴۲۶۵) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَیْنِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی عُقْبَۃَ ، عَنْ أَبِی عُقْبَۃَ ، وَکَانَ مَوْلًی مِنْ أَہْلِ فَارِسَ ، قَالَ : شَہِدْتُ مَعَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَوْمَ أُحُدٍ ، فَضَرَبْتُ رَجُلاً مِنَ الْمُشْرِکِینَ ، فَقُلْتُ : خُذْہَا مِنِّی وَأَنَا الْغُلاَمُ الْفَارِسِی ، فَبَلَغَتِ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : ہَلاَّ قُلْتَ : خُذْہَا مِنِّی وَأَنَا الْغُلاَمُ الأَنْصَارِیُّ۔

(ابوداؤد ۵۰۸۲۔ احمد ۲۹۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪২৬৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنگ میں اپنی کنیت بیان کرنا
(٣٤٢٦٦) حضرت قیس بن بشیر (رض) فرماتے ہیں کہ میرے والد دمشق میں حضرت ابو الدردائ (رض) کی مجلس میں بیٹھا کرتے تھے، دمشق میں ایک ابن الحنظلیہ نامی انصاری صحابی تھے، ایک دن جب میں حضرت ابو الدردائ (رض) کے پاس تھا تو وہ ہمارے پاس سے گزرے حضرت ابو الدردائ (رض) نے فرمایا : کوئی بات سنائیے جو ہمیں تو فائدہ دے لیکن آپ کو نقصان نہ دے انھوں نے فرمایا کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک سریہ جہاد کیلئے بھیجا جب وہ واپس آیا تو ان میں سے ایک شخص رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مجلس میں آ کر بیٹھ گیا اور کچھ دیر بعد اپنے ساتھ والے شخص سے کہا : اگر آپ وہ منظر دیکھ لیتے جب ہماری دشمن سے ملاقات ہوئی فلاں شخص نے یہ کہہ کر دشمن کو نیزہ مارا کہ یہ لو میں غفاری غلام ہوں، دوسرے شخص نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اس نے اپنا اجر ضائع کردیا ہے، اور پہلے والے شخص نے کہا کہ میرے خیال میں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، ان کا اس معاملہ میں تنازعہ ہوگیا اور اختلاف ہوگیا تو آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تک بھی بات پہنچ گئی، آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : سبحان اللہ (بطور تعجب) کوئی حرج نہیں ہے کہ ان کو اجر دیا جائے گا اور اس کی تعریف کی جائے گی راوی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو الدردائ (رض) کو دیکھا کہ آپ اس کو سن کر بہت خوش ہوئے یہاں تک کہ آپ اوپر اٹھے اور قریب تھا کہ اپنے گھٹنوں کے بل بیٹھ جاتے اور دریافت کیا کہ کیا آپ (رض) نے خود رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ سنا ہے ؟ انھوں نے فرمایا ہاں میں نے خود سنا ہے۔
(۳۴۲۶۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ سَعْدٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِی قَیْسُ بْنُ بَشِیرٍ التَّغْلِبِیُّ ، قَالَ : کَانَ أَبِی جَلِیسَ أَبِی الدَّرْدَائِ بِدِمَشْقَ ، وَکَانَ بِدِمَشْقَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، یُقَالَ لَہُ : ابْنُ الْحَنْظَلِیَّۃَ ، مِنَ الأَنْصَارِ ، فَمَرَّ بِنَا ذَاتَ یَوْمٍ وَنَحْنُ عِنْدَ أَبِی الدَّرْدَائِ ، فَقَالَ أَبُو الدَّرْدَائِ : کَلِمَۃً تَنْفَعُنَا وَلاَ تَضُرُّک ، قَالَ : بَعَثَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سَرِیَّۃً فَقَدِمَتْ ، فَأَتَی رَجُلٌ مِنْہُمْ فَجَلَسَ فِی الْمَجْلِسِ الَّذِی فِیہِ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ لِرَجُلٍ إِلَی جَنْبِہِ : لَوْ رَأَیْتنَا حِینَ لَقِینَا الْعَدُوَّ ، حَمَلَ فُلاَنٌ فَطَعَنَ ، فَقَالَ : خُذْہَا وَأَنَا الْغُلاَمُ الْغِفَارِیُّ ، فَقَالَ : مَا أُرَاہُ إِلاَّ قَدْ أَبْطَلَ أَجْرَہُ ، فَقَالَ: مَا أَرَی بِذَلِکَ بَأْسًا ، قَالَ: فَتَنَازَعُوا فِی ذَلِکَ وَاخْتَلَفُوا حَتَّی سَمِعَ ذَلِکَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : سُبْحَانَ اللہِ ، لاَ بَأْسَ أَنْ یُؤْجَرَ وَیُحْمَدَ ، فَرَأَیْتُ أَبَا الدَّرْدَائِ سُرَّ بِذَلِکَ حَتَّی یَرْتَفِعَ ، حَتَّی أَرَی أَنَّہُ سَیَبْرُکُ عَلَی رُکْبَتَیْہِ ، وَیَقُولُ : أَنْتَ سَمِعْتُہُ مِنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ فَیَقُولُ : نَعَمْ۔

(ابوداؤد ۴۰۸۶۔ احمد ۱۷۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪২৬৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنگ میں اپنی کنیت بیان کرنا
(٣٤٢٦٧) حضرت مالک بن حارث (رض) فرماتے ہیں کہ تم قادسیہ کے دن سننا نہیں چاہتے تھے کہ میں نخعی غلام (جوان ) ہوں مگر تم نے یہ سن لیا۔
(۳۴۲۶۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ الْحَارِثِ ، أَوْ غَیْرِہِ ، قَالَ : کُنْتَ لاَ تَشَائُ أَنْ تَسْمَعَ یَوْمَ الْقَادِسِیَّۃِ : أَنَا الْغُلاَمُ النَّخَعِیُّ ، إِلاَّ سَمِعْتَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪২৬৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنگ میں اپنی کنیت بیان کرنا
(٣٤٢٦٨) حضرت قیس بن ابو حازم (رض) فرماتے ہیں کہ جنگ قادسیہ کے دن ہم لوگ صفوں میں تھے ہمارے پاس سے حضرت عمرو بن معدی کرب (رض) گزرے اور فرمایا : اے عرب کے جوانو ! سخت جان شیر بن جاؤ، بیشک شیر تو وہ ہوتا ہے جو غنی کر دے، اور فارسی لوگ بکری کی طرح ہیں بعد اس کے کہ ان کو چھوٹا نیزہ مارا جائے۔
(۳۴۲۶۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ قَیْسِ بْنِ أَبِی حَازِمٍ ، قَالَ : کَانَ عَمْرُو بْنُ مَعْدِی کَرِبَ یَمُرَّ عَلَیْنَا یَوْمَ الْقَادِسِیَّۃِ وَنَحْنُ صُفُوفٌ ، فَیَقُولُ : یَا مَعْشَرَ الْعَرَبِ ، کُونُوا أُسْدًا أَشِدَّائَ ، فَإِنَّمَا الأَسَدُ مَنْ أَغْنَی شَأْنَہُ ، إِنَّمَا الْفَارِسِیُّ تَیْسٌ بَعْدَ أَنْ یُلْقِی نَیْزَکُہُ۔
tahqiq

তাহকীক: