মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
جہاد کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৪৭৮ টি
হাদীস নং: ৩৪২৬৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنگ میں اپنی کنیت بیان کرنا
(٣٤٢٦٩) حضرت برائ (رض) سے مروی ہے کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غزوہ حنین کے دن فرمایا : میں نبی ہوں اس میں کوئی جھوٹ نہیں اور میں عبدالمطلب کا بیٹا ہوں۔
(۳۴۲۶۹) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْبَرَائِ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ یَوْمَ حُنَیْنٍ :
أَنَا النَّبِیُّ لاَ کَذِبْ أَنَا ابْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبْ۔
أَنَا النَّبِیُّ لاَ کَذِبْ أَنَا ابْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৬৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اونٹ پر مسابقہ کرنا
(٣٤٢٧٠) حضرت انس (رض) سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی عضباء نامی ایک اونٹنی تھی، جو کبھی ریس نہیں ہاری تھی ایک اعرابی آیا اور اس سے سبقت لے گیا، مسلمانوں پر یہ بہت گراں گزرا جب آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مسلمانوں کے چہروں پر ناگواری کے اثرات دیکھے تو لوگوں نے کہا اے اللہ کے رسول 5! عضباء ہار گئی، آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اللہ کیلئے یہ بات ثابت ہے کہ دنیا میں کسی چیز کو بلند نہیں کرتے مگر پھر اس کو پست فرما دیتے ہیں۔
(۳۴۲۷۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : کَانَتْ نَاقَۃٌ لِرَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ تُسَمَّی الْعَضْبَائَ ، فَکَانَتْ لاَ تُسْبَقُ ، فَجَائَ أَعْرَابِیٌّ عَلَی قَعُودٍ لَہُ فَسَبَقَہَا ، فَشَقَّ ذَلِکَ عَلَی الْمُسْلِمِینَ ، فَلَمَّا رَأَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَا فِی وُجُوہِہِمْ ، قَالُوا : یَا رَسُولَ اللہِ ، سُبِقَتِ الْعَضْبَائُ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : حُقَّ عَلَی اللہِ أَنْ لاَ یَرْتفعَ فِی الدُّنْیَا شَیْئًا إِلاَّ وَضَعَہُ۔
(بخاری ۲۸۷۱۔ ابوداؤد ۴۷۶۹)
(بخاری ۲۸۷۱۔ ابوداؤد ۴۷۶۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৭০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اونٹ پر مسابقہ کرنا
(٣٤٢٧١) حضرت انس (رض) سے بھی اسی طرح مروی ہے۔
(۳۴۲۷۱) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؛بِنَحْوٍ مِنْہُ۔ (بخاری ۶۵۰۱۔ ابن حبان ۷۰۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৭১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اونٹ پر مسابقہ کرنا
(٣٤٢٧٢) حضرت جعفر (رض) سے یہی روایت مختلف الفاظ کے ساتھ مروی ہے۔
(۳۴۲۷۲) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَجْرَی الإِبِلَ ، وَلَمْ یَذْکُرِ السَّبَقَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৭২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اونٹ پر مسابقہ کرنا
(٣٤٢٧٣) حضرت علی بن حسین (رض) سے مروی ہے کہ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) غزوہ تبوک میں تھے، انصار نے کہا مقابلہ ومسابقہ ہوجائے، آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اگر تم چاہو تو مقابلہ کرلو۔
(۳۴۲۷۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ، عَنْ سَعْدِ بْنِ سَعِیدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَلِیَّ بْنَ الْحُسَیْنِ، یَقُولُ: بَیْنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی غَزْوَۃِ تَبُوکَ، فَقَالَتِ الأَنْصَارُ: السِّبَاقُ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: السِّبَاقَ إِنْ شِئْتُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৭৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دوڑنے کا مقابلہ کرنا
(٣٤٢٧٤) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ ہم لوگ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ایک سفر میں تھے ہم نے ایک جگہ پڑاؤ ڈالا حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے فرمایا آؤ دوڑ لگاتے ہیں، ہم نے مسابقہ کیا اور میں سبقت لے گئی، پھر آپ کے ساتھ ایک اور سفر میں تھے اور ہم نے ایک جگہ پڑاؤ ڈالا تو آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے فرمایا : آؤ دوڑ لگاتے ہیں، حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھ سے سبقت لے گئے اور پھر میرے کندھے کے درمیان ہاتھ مار کر فرمایا یہ اس مقابلہ کا بدلہ ہے۔
(۳۴۲۷۴) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی رَجُلٌ ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی سَفَرٍ فَنَزَلْنَا مَنْزِلاً ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : تَعَالی حَتَّی أُسَابِقَکِ ، قَالَتْ : فَسَابَقْتُہُ فَسَبَقْتُہُ ، وَخَرَجْتُ مَعَہُ بَعْدَ ذَلِکَ فِی سَفَرٍ آخَرَ ، فَنَزَلْنَا مَنْزِلاً ، فَقَالَ : تَعَالی حَتَّی أُسَابِقَکِ، قَالَتْ: فَسَبَقَنِی ، فَضَرَبَ بَیْنَ کَتِفَیِّ ، وَقَالَ : ہَذِہِ بِتِلْکَ۔ (نسائی ۸۹۴۳۔ طبرانی ۱۲۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৭৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دوڑنے کا مقابلہ کرنا
(٣٤٢٧٥) حضرت عبدالرحمن (رض) فرماتے ہیں کہ میں اپنے والد کے ساتھ مقام جبان کی طرف گیا تو والد صاحب نے مجھ سے فرمایا اے بیٹے آؤ دوڑنے کا مقابلہ کرتے ہیں فرماتے ہیں کہ پھر ہم نے مقابلہ کیا اور وہ مجھ سے سبقت لے گئے۔
(۳۴۲۷۵) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : خَرَجْتُ مَعَ أَبِی إِلَی الْجَبَّانِ ، فَقَالَ لِی : تَعَالَ یَا بُنَیَّ حَتَّی أُسَابِقَک ، قَالَ : فَسَابَقْتُہُ فَسَبَقَنِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৭৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دوڑنے کا مقابلہ کرنا
(٣٤٢٧٦) حضرت عائشہ (رض) ارشاد فرماتی ہیں کہ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے دوڑنے کا مقابلہ کیا تو میں آپ سے آگے بڑھ گئی۔
(۳۴۲۷۶) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : سَابَقَنِی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَسَبَقْتُہُ۔ قَالَ حَمَّادٌ : الْحِضَار۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৭৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دوڑنے کا مقابلہ کرنا
(٣٤٢٧٧) حضرت زھری (رض) فرماتے ہیں کہ صحابہ کرام (رض) پیدل چلنے اور دوڑنے کا مقابلہ کیا کرتے تھے۔
(۳۴۲۷۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ بُرْدٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : کَانُوا یَسْتبقُونَ عَلَی أَقْدَامِہِمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৭৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پتھر بازی میں مقابلہ کرنا
(٣٤٢٧٨) حضرت اسحاق بن یزید (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سعید المسیب (رض) سے دریافت کیا کہ پتھر بازی کا مقابلہ کرنا کیسا ہے ؟ آپ نے فرمایا اس میں کوئی حرج نہیں۔
(۳۴۲۷۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ یَزِیدَ الْہُذَلِیِّ ، قَالَ : قُلْتُ لِسَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ : مَا تَقُولُ فِی السَّبْقِ بِالدَّحْوِ بِالْحِجَارَۃِ ؟ قَالَ : لاَ بَأْسَ بِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৭৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو ناپسند کرتے ہیں کہ کوئی شخص یوں کہے : میں اس شرط پر مقابلہ کروں گا کہ آپ مجھے آگے بڑھائیں گے
(٣٤٢٧٩) حضرت سالم بن عبداللہ (رض) اس بات کو ناپسند کرتے تھے کہ کوئی شخص کسی کو یوں کہے کہ : میں اس شرط پر مقابلہ کروں گا کہ آپ میری طرف لٹائیں گے۔ (انعام وغیرہ)
(۳۴۲۷۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ؛ فِی الرَّجُلِ یَقُولُ : أُسَابِقُک عَلَی أَنْ تردَّ عَلَیَّ : فَکَرِہَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৭৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو ناپسند کرتے ہیں کہ کوئی شخص یوں کہے : میں اس شرط پر مقابلہ کروں گا کہ آپ مجھے آگے بڑھائیں گے
(٣٤٢٨٠) حضرت حسن (رض) اس بات کو ناپسند کرتے تھے کہ یوں کہا جائے کہ میں اس شرط پر مسابقہ کروں گا کہ آپ مجھے آگے بڑھائیں۔
(۳۴۲۸۰) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ أَنَّہُ کَرِہَ أَنْ یَقُولَ : أُسَابِقُک عَلَی أَنْ تَسْبِقَنِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৮০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو ناپسند کرتے ہیں کہ کوئی شخص یوں کہے : میں اس شرط پر مقابلہ کروں گا کہ آپ مجھے آگے بڑھائیں گے
(٣٤٢٨١) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ صحابہ کرام (رض) اس بات کو ناپسند کرتے تھے کہ کوئی شخص دوسرے سے یوں کہے کہ : میں اس شرط پر مسابقہ کروں گا کہ آپ مجھے آگے بڑھائیں گے، پھر اگر میں آپ سے آگے نکل گیا تو وہ انعام میرے لیے ہوگا وگر نہ آپ پر ہوگا فرماتے ہیں یہ جوا ہے۔
(۳۴۲۸۱) حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ حَرْبٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کَانُوا یَکْرَہُونَ أَنْ یَقُولَ أَحَدُہُمْ لِصَاحِبِہِ : أَسْبِقُک عَلَی أَنْ تَسْبِقَنِی ، فَإِنْ سَبَقْتُک فَہُوَ لِی ، وَإِلاَّ کَانَ عَلَیْک ، وَہُوَ الْقِمَارُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৮১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو ناپسند کرتے ہیں کہ کوئی شخص یوں کہے : میں اس شرط پر مقابلہ کروں گا کہ آپ مجھے آگے بڑھائیں گے
(٣٤٢٨٢) حضرت ابو سعید الاعسم (رض) سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غلام کے متعلق فیصلہ فرمایا تھا کہ اگر وہ اپنے آقا سے قبل دارالحرب سے نکل آئے تو وہ آزاد ہے اور پھر بعد میں اس کا مالک آجائے تو واپس نہیں لوٹایا جائے گا اور اگر مالک غلام سے پہلے دارالحرب سے آجائے پھر غلام اس کے بعد آئے تو وہ غلام آقا کو دے دیا جائے گا۔
(۳۴۲۸۲) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الأَعْسَمِ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَضَی فِی الْعَبْدِ إِذَا خَرَجَ مِنْ دَارِ الْحَرْبِ قَبْلَ سَیِّدِہِ فَہُوَ حُرٌّ ، فَإِنْ خَرَجَ سَیِّدُہُ بَعْدَہُ لَمْ یَرَدَّہُ عَلَیْہِ ، وَإِنْ خَرَجَ السَّیِّدُ قَبْلَ الْعَبْدِ مِنْ دَارِ الْحَرْبِ ، ثُمَّ خَرَجَ الْعَبْدُ بَعْدَہُ رَدَّہُ عَلَی سَیِّدِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৮২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو ناپسند کرتے ہیں کہ کوئی شخص یوں کہے : میں اس شرط پر مقابلہ کروں گا کہ آپ مجھے آگے بڑھائیں گے
(٣٤٢٨٣) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس غلام کو آزاد فرما دیتے تھے جو مسلمان ہو کر اپنے مالک سے پہلے دارالحرب سے آجائے، آپ نے طائف والے دن دو غلاموں کو آزاد فرمایا۔
(۳۴۲۸۳) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنِ الْحَجَّاجِ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ مِقْسَمٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یُعْتِقُ مَنْ أَتَاہُ مِنَ الْعَبْدِ قَبْلَ مَوَالِیہِمْ إِذَا أَسْلَمُوا ، وَقَدْ أَعْتَقَ یَوْمَ الطَّائِفِ رَجُلَیْنِ۔
(احمد ۲۲۳۔ دارمی ۲۵۰۸)
(احمد ۲۲۳۔ دارمی ۲۵۰۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৮৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو ناپسند کرتے ہیں کہ کوئی شخص یوں کہے : میں اس شرط پر مقابلہ کروں گا کہ آپ مجھے آگے بڑھائیں گے
(٣٤٢٨٤) حضرت عکرمہ (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص دشمن کے ملک سے مسلمان ہو کر اپنے مال (غلام) سے قبل مسلمانوں کے پاس آجائے پھر بعد میں اس کا مال آئے تو وہ اپنے مال کا زیادہ حقدار ہے اور اگر اس کا غلام پہلے آجائے تو وہ آزاد شمار ہوگا۔
(۳۴۲۸۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، قَالَ : کَانَ الرَّجُلُ إِذَا جَائَ مِنَ الْعَدُوِّ مُسْلِمًا قَبْلَ مَالِہِ ، ثُمَّ جَائَ مَالُہُ بَعْدَہُ کَانَ أَحَقَّ بِہِ ، وَإِنْ جَائَ مَالُہُ قَبْلَہُ کَانَ حُرًّا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৮৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص دشمن کی سر زمین میں ایسی چیز پائے جس کی وہاں کوئی قیمت نہ ہو
(٣٤٢٨٥) حضرت مکحول (رض) فرماتے ہیں کہ مسلمان اس میں کوئی حرج نہ سمجھتے تھے کہ ایسی چیز دشمن کی زمین سے اٹھا لائیں جس کی وہاں کوئی قیمت نہ ہو۔
(۳۴۲۸۵) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنْ مَکْحُولٍ ، قَالَ : کَانَ الْمُسْلِمُونَ لاَ یَرَوْنَ بَأْسًا بِمَا خُرِجَ بِہِ مِنْ أَرْضِ الْعَدُوِّ مِمَّا لاَ ثَمَنَ لَہُ ہُنَاکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৮৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص دشمن کی سر زمین میں ایسی چیز پائے جس کی وہاں کوئی قیمت نہ ہو
(٣٤٢٨٦) حضرت قاسم اور حضرت سالم (رض) فرماتے ہیں کہ دشمن کی زمین کے درخت کاٹ کر اگر اس سے آپ نے کھونٹی، لاٹھی، ہتھوڑا، تختی، پیالہ یا دروازہ بنا لیا تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے اور جس چیز کی وہاں قیمت ہو (استعمال ہوتی ہو) اس کو مال غنیمت میں دے دو ۔
(۳۴۲۸۶) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زِیَادِ بْنِ أَنْعُمٍ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِی عِمْرَانَ ، قَالَ : سَمِعْتُ الْقَاسِمَ وَسَالِمًا ، یَقُولاَنِ : مَا قَطَعْتَ مِنْ شَجَرِ أَرْضِ الْعَدُوِّ فَعَمِلْتَ وَتَدًا ، أَوْ ہِرَاوَۃً ، أَوْ مِرْزَبَّۃً ، أَوْ لَوْحًا ، أَوْ قَدَحًا ، أَوْ بَابًا فَلاَ بَأْسَ بِہِ ، وَمَا وُجَد لَہُ مِنْ ذَلِکَ مَعْمُولاً فَأَدِّہِ إِلَی الْمَغْنَمِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৮৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص دشمن کی سر زمین میں ایسی چیز پائے جس کی وہاں کوئی قیمت نہ ہو
(٣٤٢٨٧) حضرت مکحول (رض) سے بھی اسی طرح مروی ہے۔
(۳۴۲۸۷) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ ، وَمُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللہِ الشُّعَیْثِیِّ، عَنْ مَکْحُولٍ، قَالَ: مَا قَطَعْتَ مِنْ أَرْضِ الْعَدُوِّ فَعَمِلْتَ مِنْہُ قَدَحًا، أَوْ وَتَدًا، أَوْ ہِرَاوَۃً ، أَوْ مِرْزَبَّۃً فَلاَ بَأْسَ بِہِ، وَمَا وَجَدْتَہُ مِنْ ذَلِکَ مَعْمُولاً فَأَدَّہِ إِلَی الْمَغَانِمِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৮৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کالے جھنڈوں کے بیان میں
(٣٤٢٨٨) حضرت حارث (رض) بن حسان فرماتے ہیں کہ میں مدینہ منورہ حاضر ہوا تو آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) منبر پر تشریف فرما تھے اور حضرت بلال (رض) تلوار لٹکائے آپ کے سامنے کھڑے ہوئے تھے اچانک کا لے جھنڈے آئے میں نے دریافت کیا کہ یہ کون ہیں ؟ لوگوں نے بتایا حضرت عمرو بن عاص (رض) غزوہ سے واپس آئے ہیں۔
(۳۴۲۸۸) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ حَسَّانَ ، قَالَ : قدِمْتُ الْمَدِینَۃَ ، فَإِذَا النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلَی الْمِنْبَرِ ، وَبِلاَلٌ قَائِمٌ بَیْنَ یَدَیْہِ ، مُتَقَلِّدًا سَیْفًا ، وَإِذَا رَایَاتٌ سُودٌ ، فَقُلْتُ : مَنْ ہَذَا ؟ قَالُوا : عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ قَدِمَ مِنْ غَزَاۃٍ۔ (ترمذی ۳۲۷۴۔ ابن ماجہ ۲۸۱۶)
তাহকীক: