মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
جہاد کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৪৭৮ টি
হাদীস নং: ৩৪১৪৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص جہاد پر جائے جب کہ اس کے والدین حیات ہوں، اس کو اس کی اجازت ہے ؟
(٣٤١٤٩) حضرت معن بن عبدالرحمن سے مروی ہے کہ ایک شخص جس کو شیبان کہا جاتا تھا ملک شام کی طرف جہاد میں چلا گیا، اس کا والد بوڑھا تھا، اس کے والد نے اس کی یاد میں اشعار پڑھے !
” اے شیبان ! تجھے نہیں معلوم کہ تیرے بعد مجھ پر کتنی راتیں ایسی گزری ہیں جن میں میں نے تجھے یاد کیا اور تیری یاد میرے لیے محبوب ہے۔ جب سے تو مجھے چھوڑ کر گیا ہے مجھے قریب کھڑا ایک شخص دو شخصوں کی طرح لگتا ہے۔ اے شیبان تو ان لشکروں کے ساتھ ہے جو رات اور دن اس حال میں کرتے ہیں کہ وہ مشقت کا شکار ہوتے ہیں۔ “
جب اس کے یہ اشعار حضرت عمر (رض) کو پہنچے تو انھوں نے اس کے یٹے کو واپس بلا لیا۔
” اے شیبان ! تجھے نہیں معلوم کہ تیرے بعد مجھ پر کتنی راتیں ایسی گزری ہیں جن میں میں نے تجھے یاد کیا اور تیری یاد میرے لیے محبوب ہے۔ جب سے تو مجھے چھوڑ کر گیا ہے مجھے قریب کھڑا ایک شخص دو شخصوں کی طرح لگتا ہے۔ اے شیبان تو ان لشکروں کے ساتھ ہے جو رات اور دن اس حال میں کرتے ہیں کہ وہ مشقت کا شکار ہوتے ہیں۔ “
جب اس کے یہ اشعار حضرت عمر (رض) کو پہنچے تو انھوں نے اس کے یٹے کو واپس بلا لیا۔
(۳۴۱۴۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَنْ مَعَنْ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : غَزَا رَجُلٌ نَحْوَ الشَّامِ ، یُقَالَ لَہُ : شَیْبَانُ ، وَلَہُ أَبٌ شَیْخٌ کَبِیرٌ ، فَقَالَ أَبُوہُ فِی ذَلِکَ شَعْرًا :
أَشَیْبَانُ مَا یُدْرِیک أَنَّ رُبَّ لَیْلَۃٍ غَبْقْتُک فِیہَا ، وَالَغَبوقُ حَبِیبُ
أَأَمْہَلْتنِی حَتَّی إِذَا مَا تَرَکَتْنِی أَرَی الشَّخْصَ کَالشَّخْصَیْنِ وَہُوَ قَرِیبُ
أَشَیْبَانُ إِنْ بَاتَ الْجُیُوشُ تَجِدُہُمْ یُقَاسُونَ أَیَّامًا بِہِنَّ خُطُوبُ
قالَ : فَبَلَغَ ذَلِکَ عُمَرَ فَرَدَّہُ
أَشَیْبَانُ مَا یُدْرِیک أَنَّ رُبَّ لَیْلَۃٍ غَبْقْتُک فِیہَا ، وَالَغَبوقُ حَبِیبُ
أَأَمْہَلْتنِی حَتَّی إِذَا مَا تَرَکَتْنِی أَرَی الشَّخْصَ کَالشَّخْصَیْنِ وَہُوَ قَرِیبُ
أَشَیْبَانُ إِنْ بَاتَ الْجُیُوشُ تَجِدُہُمْ یُقَاسُونَ أَیَّامًا بِہِنَّ خُطُوبُ
قالَ : فَبَلَغَ ذَلِکَ عُمَرَ فَرَدَّہُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৪৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص جہاد پر جائے جب کہ اس کے والدین حیات ہوں، اس کو اس کی اجازت ہے ؟
(٣٤١٥٠) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ جب تمہاری والدہ تمہیں جہاد پر جانے کی اجازت دے دیں اور آپ کو یہ بات معلوم ہو کہ ان کی خواہش ہے کہ آپ نہ جاؤ تو آپ مت جاؤ اس کے پاس ٹھہر جاؤ۔
(۳۴۱۵۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : إِذَا أَذِنَتْ لَکَ أُمُّک فِی الْجِہَادِ ، وَأَنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ ہَوَاہَا عِنْدَکَ فِی الْجُلُوسِ ، فَاجْلِسْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৫০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص جہاد پر جائے جب کہ اس کے والدین حیات ہوں، اس کو اس کی اجازت ہے ؟
(٣٤١٥١) حضرت حسن (رض) سے مروی ہے کہ ایک شخص حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں جہاد کی اجازت لینے کے لیے حاضر ہوا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس دریافت فرمایا کیا تمہاری والدہ حیات ہے ؟ اس نے عرض کیا کہ جی ہاں، آپ نے ارشاد فرمایا ان کے پاس رہ کر ان کی خدمت کرو۔
(۳۴۱۵۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُحَادَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَسْتَأْذِنُہُ فِی الْجِہَادِ ، فَقَالَ : لَکَ حَوْبَۃٌ ؟ قَالَ : نَعَمْ ، قَالَ : اجْلِسْ عِنْدَہَا۔
(عبدالرزاق ۹۲۸۶)
(عبدالرزاق ۹۲۸۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৫১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غلام آقا کے گھوڑے پر سوار ہو کر جہاد کرے
(٣٤١٥٢) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ اگر غلام آقا کے گھوڑے پر سوار ہو کر قتال کرے تو جب مسلمانوں کیلئے مالِ غنیمت تقسیم کیا جائے گا، تو اس کے آقا کے گھوڑے کیلئے بھی تقسیم کیا جائے گا جیسے مسلمانوں کے گھوڑوں کیلئے کیا جاتا ہے، اور غلام کو بھی حصہ دیا جائے گا، جیسے مسلمانوں میں سے کسی ایک کو ملتا ہے۔
(۳۴۱۵۲) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ یَزِیدَ ، عَنْ حَمَّادٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : إِذَا قَاتَلَ الْعَبْدُ عَلَی فَرَسٍ مَوْلاَہُ ، فَقُسِمَ لِلْمُسْلِمِینَ ، قُسِمَ لِفَرَسِ مَوْلاَہُ کَمَا یُقْسَمُ لِخَیْلِ الْمُسْلِمِینَ ، فَکَانَ لِمَوْلاَہُ ، وَیُقْسَمُ لِلْعَبْدِ کَمَا یُقْسَمُ لِرَجُلٍ مِنَ الْمُسْلِمِینَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৫২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمیوں پر مہمان نوازی کو لازم کرنا
(٣٤١٥٣) حضرت عمر (رض) نے عراق والوں پر لازم کیا کہ مسافر کی تین دن مہمان نوازی کریں۔
(۳۴۱۵۳) حَدَّثَنَا حَفْصٌ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِی عُثْمَانَ؛ أَنَّ عُمَرَ جَعَلَ عَلَی أَہْلِ السَّوَادِ ضِیَافَۃً ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ لاِبْنِ السَّبِیلِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৫৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمیوں پر مہمان نوازی کو لازم کرنا
(٣٤١٥٤) حضرت عمر (رض) نے عراق والوں پر ایک دن اور رات کی مہمان نوازی کی شرط لگائی ان میں سے ایک کہتا تھا، رات، رات۔
(۳۴۱۵۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ قَیْسِ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ؛ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ اشْتَرَطَ عَلَی أَہْلِ السَّوَادِ ضِیَافَۃَ یَوْمٍ وَلَیْلَۃٍ ، فَکَانَ أَحَدُہُمْ یَقُولُ : شَبَاہُ شَبَاہُ ، یَعْنِی لَیْلَۃً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৫৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمیوں پر مہمان نوازی کو لازم کرنا
(٣٤١٥٥) حضرت عمر (رض) نے ایک دن اور ایک رات کی مہمان نوازی کی شرط لگائی، اگرچہ وہ عمارتوں پر صلح کریں، اور اگر ان کی زمین پر مسلمانوں میں سے کسی کو قتل کیا گیا تو ان پر دیت ہے۔
(۳۴۱۵۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، قَالَ: حدَّثَنَا ہِشَامٌ الدَّسْتَوَائِیُّ، عَنْ قَتَادَۃَ، عَنِ الْحَسَن، عَنِ الأَحْنَفِ بْنِ قَیْسٍ؛ أَنَّ عُمَرَ اشْتَرَطَ ضِیَافَۃَ یَوْمِ وَلَیْلَۃٍ ، وَأَنْ یُصْلِحُوا الْقَنَاطِرَ ، وَإِنْ قُتِلَ رَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِینَ بِأَرْضِہِمْ فَعَلَیْہِمْ دِیَتُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৫৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمیوں پر مہمان نوازی کو لازم کرنا
(٣٤١٥٦) حضرت عمر (رض) نے ذمیوں پر ایک دن اور رات کی مہمان نوازی کی شرط لگائی، اور اگر ان کو بارش روک دے یا مرض لاحق ہوجائے تو پھر دو دن اور اگر اس سے زیادہ قیام کریں تو ان کے اپنے اموال میں سے ان پر خرچ کیا جائے، اور ان کو مکلف نہیں بنائیں گے مگر جس کی وہ طاقت رکھیں۔
(۳۴۱۵۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ حَارِثَۃَ بْنِ مُضَرِّبٍ الْعَبْدِیِّ ، عَنْ عُمَرَ ؛ أَنَّہُ اشْتَرَطَ عَلَی أَہْلِ الذِّمَّۃِ ضِیَافَۃَ یَوْمٍ وَلَیْلَۃٍ ، فَإِنْ حَبَسَہُمْ مَطَرٌ ، أَوْ مَرَضٌ فَیَوْمَیْنِ ، فَإِنْ أَقَامُوا أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ أَنْفَقُوا مِنْ أَمْوَالِہِمْ ، وَلَمْ یُکَلَّفوا إِلاَّ مَا یُطِیقُونَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৫৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمیوں پر مہمان نوازی کو لازم کرنا
(٣٤١٥٧) حضرت ابوہریرہ (رض) سے مروی ہے کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : مہمان نوازی تین دن ہے پھر اس کے بعد صدقہ ہے۔
(۳۴۱۵۷) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الضِّیَافَۃُ ثَلاَثَۃُ أَیَّامٍ ، فَمَا بَعْدَہَا فَہُوَ صَدَقَۃٌ۔ (ابوداؤد ۳۷۴۳۔ احمد ۲۸۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৫৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمیوں پر مہمان نوازی کو لازم کرنا
(٣٤١٥٨) حضرت ابو شریح الخزاعی (رض) سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو تو اس کو چاہیے ایک دن اور ایک رات اپنے مہمان کا اکرام کرے، اور مہمان کیلئے جائز نہیں کہ وہ میزبان کے پاس اتنا قیام کرے کہ اس کو حرج میں ڈال دے، مہمان نوازی تین دن ہے تین دن کے بعد جو خرچ کیا جائے گا وہ صدقہ ہے۔
(۳۴۱۵۸) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ ، عَنْ أَبِی شُرَیْحٍ الْخُزَاعِیِّ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : مَنْ کَانَ یُؤْمِنُ بِاللہِ وَالْیَوْمِ الآخِرِ فَلْیُکْرِمْ ضَیْفَہُ ، جَائِزَتُہُ یَوْمًا وَلَیْلَۃً ، وَلاَ یَحِلُّ لِضَیْفٍ أَنْ یَثْوِیَ عِنْدَ صَاحِبِہِ حَتَّی یُحْرِجَہُ ، الضِّیَافَۃُ ثَلاَثٌ ، وَمَا أَنْفَقَ عَلَیْہِ بَعْدَ ثَلاَثٍ فَہُوَ صَدَقَۃٌ۔
(بخاری ۶۰۱۹۔ مسلم ۱۳۵۲)
(بخاری ۶۰۱۹۔ مسلم ۱۳۵۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৫৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمیوں پر مہمان نوازی کو لازم کرنا
(٣٤١٥٩) حضرت سعید بن وھب ایک انصاری سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) ذمیوں سے ایک دن اور رات کی مہمان نوازی وصول فرماتے۔
(۳۴۱۵۹) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن سَعِیدِ بْنِ وَہْبٍ ، عَنْ رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ ؛ أَنَّ مِمَّا أَخَذَ عُمَرُ عَلَی أَہْلِ الذِّمَّۃِ ضِیَافَۃَ یَوْمٍ وَلَیْلَۃٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৫৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمیوں پر مہمان نوازی کو لازم کرنا
(٣٤١٦٠) حضرت ابو عبیدۃ بن الجراح (رض) نے دیر والوں کو تحریر فرمایا : تم پر تین دن تک مہمان کا اکرام لازم ہے اور بیشک ہمارا ذمہ لشکر کے ظلم سے بری ہے، لشکر کے ظلم سے مراد ذمیوں کی فصلوں کو بلااجازت استعمال کرنا۔
(۳۴۱۶۰) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، قَالَ : حدَّثَنِی ابْنُ سُرَاقَۃَ ؛ أَنَّ أَبَا عُبَیْدَۃَ بْنَ الْجَرَّاحِ کَتَبَ لأَہْلِ دَیْرِ طَیَایَا : عَلَیْکُمْ إِنْزَالُ الضَّیْفِ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ ، وَإِنَّ ذِمَّتَنَا بَرِیئَۃٌ مِنْ مَعَرَّۃِ الْجَیْشِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৬০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمیوں پر مہمان نوازی کو لازم کرنا
(٣٤١٦١) حضرت ابو سعید (رض) فرماتے ہیں مہمان نوازی تین دن ہے اس کے بعد وہ صدقہ ہے۔
(۳۴۱۶۱) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنِ الْجُرَیرِیِّ ، عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ ، قَالَ : الضِّیَافَۃُ ثَلاَثَۃُ أَیَّامٍ ، وَمَا وَرَائَ ذَلِکَ فَہُوَ صَدَقَۃٌ۔ (احمد ۷۔ عبدالرزاق ۲۰۵۲۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৬১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمیوں پر مہمان نوازی کو لازم کرنا
(٣٤١٦٢) حضرت نافع (رض) سے مروی ہے کہ حضرت ابن عمر (رض) کی ایک قوم نے مہمان نوازی کی جب تین دن گزر گئے تو فرمایا اے نافع ! ہم پر خرچ کر، ہمیں کوئی ضرورت نہیں ہے کہ ہم پر صدقہ کیا جائے۔
(۳۴۱۶۲) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ نَافِعٍ ، قَالَ: نَزَلَ ابْنُ عُمَرَ بِقَوْمٍ ، فَلَمَّا مَضَی ثَلاَثَۃُ أَیَّامٍ ، قَالَ: یَا نَافِعُ، أَنْفِقْ عَلَیْنَا ، فَإِنَّہُ لاَ حَاجَۃَ لَنَا أَنْ یُتَصَدَّقَ عَلَیْنَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৬২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمیوں پر مہمان نوازی کو لازم کرنا
(٣٤١٦٣) حضرت عبدالواحد بن ایمن فرماتے ہیں کہ حضرت حسن بن محمد بن علی ہمارے پاس تشریف لاتے، جب ہم تین دن تک ان کی خوب مہمان نوازی کرتے تو اس کے بعد ہم سے کچھ قبول کرنے سے انکار کرتے۔
(۳۴۱۶۳) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ أَیْمَنَ ، قَالَ : کَانَ الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ یَنْزِلُ عَلَیْنَا ، فَإِذَا أَنْفَقْنَا عَلَیْہِ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ أَبَی أَنْ یَقْبَل مِنَّا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৬৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمیوں پر مہمان نوازی کو لازم کرنا
(٣٤١٦٤) حضرت عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ مسافر کیلئے تین کی اجازت ہے جس پر وہ گزرے، جب تین دن سے تجاوز کرے تو وہ صدقہ ہے، اور ہر نیکی صدقہ ہے۔
(۳۴۱۶۴) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ مُسْلِمٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلْقَمَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : لِلْمُسَافِرِ ثَلاَثَۃُ أَیَّامٍ عَلَی مَنْ مَرَّ بِہِ ، فَمَا جَازَ فَہُوَ صَدَقَۃٌ، وَکُلُّ مَعْرُوفٍ صَدَقَۃٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৬৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمیوں پر مہمان نوازی کو لازم کرنا
(٣٤١٦٥) حضرت ابو مجلز (رض) فرماتے ہیں کہ مہمان کا حق تین دن ہے، جو اس سے تجاوز کرے وہ صدقہ ہے۔
(۳۴۱۶۵) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُدَیْرٍ ، عَنْ أَبِی مِجْلَزٍ ، قَالَ : حقُّ الضَّیْفِ ثَلاَثَۃُ أَیَّامٍ ، فَمَا جَازَ ذَلِکَ فَہُوَ صَدَقَۃٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৬৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمیوں پر مہمان نوازی کو لازم کرنا
(٣٤١٦٦) حضرت جندب البجلی (رض) فرماتے ہیں کہ ان کے کھانے میں ہمارا حصہ ہے ان کے گھروں میں شریک ہوئے بغیر ہم عجمی کافر کو پکڑیں گے پھر وہ ہمیں پھرائے گا ایک بستی سے دوسری بستی کی طرف۔
(۳۴۱۶۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ أَبِی عِمْرَانَ الْجَوْنِیِّ ، قَالَ : سَمِعْتُ جُنْدُبًا الْبَجَلِیَّ ، یَقُولُ : کُنَّا نُصِیبُ مِنْ طَعَامِہِمْ مِنْ غَیْرِ أَنْ نُشَارِکَہُمْ فِی بُیُوتِہِمْ ، وَنَأْخُذُ الْعِلْجَ فَیَدُلَّنَا مِنَ الْقَرْیَۃِ إِلَی الْقَرْیَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৬৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمیوں پر مہمان نوازی کو لازم کرنا
(٣٤١٦٧) حضرت ابو ظبیان (رض) فرماتے ہیں کہ ہم ایک غزوہ میں حضرت سلمان فارسی (رض) کے ساتھ تھے یا تو جنگ جلولاء تھی یا پھر جنگ نھاوند۔
فرماتے ہیں کہ ہمارے پاس سے ایک شخص گزرا جس نے پھل توڑے ہوئے تھے، اس نے ساتھیوں کے درمیان ان کو تقسیم کرنا شروع کردیا، حضرت سلمان وہاں سے گزرے تو آپ نے اس کو برا بھلا کہا، اس نے بھی حضرت سلمان کو برا کہا نہ پہچاننے کی وجہ سے، اس کو بتایا گیا کہ یہ حضرت سلمان ہیں تو وہ حضرت سلمان کے پاس معذرت کے لیے گیا، پھر ان سے ایک شخص نے پوچھا کہ ! اے ابو عبداللہ ! ذمیوں کیلئے کیا چیز حلال ہے ؟ حضرت سلمان نے فرمایا تین چیزیں۔
تمہاری گمراہی سے ہدایت یافتہ ہونے تک تمہارے فقر سے مالداری تک، جب ان میں سے کوئی تمہارے ساتھ ہو تو تم اس کے کھانے میں سے استعمال کرلو اور وہ تمہارے کھانے میں سے، اور تم اس کی سواری پر سوار ہوجاؤ، (اور وہ تمہاری سواری پر) اور وہ چاہتا ہو تو اس سے چہرہ کو مت پھیرو۔
فرماتے ہیں کہ ہمارے پاس سے ایک شخص گزرا جس نے پھل توڑے ہوئے تھے، اس نے ساتھیوں کے درمیان ان کو تقسیم کرنا شروع کردیا، حضرت سلمان وہاں سے گزرے تو آپ نے اس کو برا بھلا کہا، اس نے بھی حضرت سلمان کو برا کہا نہ پہچاننے کی وجہ سے، اس کو بتایا گیا کہ یہ حضرت سلمان ہیں تو وہ حضرت سلمان کے پاس معذرت کے لیے گیا، پھر ان سے ایک شخص نے پوچھا کہ ! اے ابو عبداللہ ! ذمیوں کیلئے کیا چیز حلال ہے ؟ حضرت سلمان نے فرمایا تین چیزیں۔
تمہاری گمراہی سے ہدایت یافتہ ہونے تک تمہارے فقر سے مالداری تک، جب ان میں سے کوئی تمہارے ساتھ ہو تو تم اس کے کھانے میں سے استعمال کرلو اور وہ تمہارے کھانے میں سے، اور تم اس کی سواری پر سوار ہوجاؤ، (اور وہ تمہاری سواری پر) اور وہ چاہتا ہو تو اس سے چہرہ کو مت پھیرو۔
(۳۴۱۶۷) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ وَقَائَ الأَسَدِیِّ ، عَنْ أَبِی ظَبْیَانِ ، قَالَ : کُنَّا مَعَ سَلْمَانَ الْفَارِسِیِّ فِی غَزَاۃٍ ، إمَّا فِی جَلُولاَئَ ، وَإِمَّا فِی نُہَاوَنْدَ ، قَالَ : فَمَرَّ رَجُلٌ وَقَدْ جَنَی فَاکِہَۃً ، قَالَ : فَجَعَلَ یَقْسِمُہَا بَیْنَ أَصْحَابِہِ ، فَمَرَّ سَلْمَانُ فَسَبَّہُ ، فَرَدَّ عَلَی سَلْمَانَ وَہُوَ لاَ یَعْرِفُہُ ، قَالَ : فَقِیلَ لَہُ : ہَذَا سَلْمَانُ ، فَرَجَعَ إِلَی سَلْمَانَ یَعْتَذِرُ إِلَیْہِ، فَقَالَ لَہُ الرَّجُلُ : مَا یَحِلَّ لأَہْلِ الذِّمَّۃِ ، یَا أَبَا عَبْدِ اللہِ ؟ فَقَالَ : ثَلاَثٌ : مِنْ عَمَاک إِلَی ہُدَاک ، وَمِنْ فَقْرِکَ إِلَی غِنَاک ، وَإِذَا صَحِبْتِ الصَّاحِبَ مِنْہُمْ تَأْکُلُ مِنْ طَعَامِہِ ، وَیَأْکُلُ مِنْ طَعَامِکَ ، وَتَرْکَبُ دَابَّتَہُ ، وَلاَ تَصْرِفُہُ عَنْ وَجْہٍ یُرِیدُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৬৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھوڑے کی فضیلت کا بیان
(٣٤١٦٨) حضرت ابن عمر (رض) سے مروی ہے کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : گھوڑے کی پیشانی پر قیامت تک خیر باندھ دی گئی، (رکھ دی گئی ہے)
(۳۴۱۶۸) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الْخَیْلُ مَعْقُودٌ فِی نَوَاصِیہَا الْخَیْرُ إِلَی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ۔ (مسلم ۱۴۹۳۔ احمد ۱۱۲)
তাহকীক: