মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

جہاد کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৪৭৮ টি

হাদীস নং: ৩৪১০৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دشمن سے مقابلہ کے وقت کیا دعا پڑھے
(٣٤١٠٩) حضرت ابن ابی اوفیٰ (رض) فرماتے ہیں کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جنگ میں یہ دعا پڑھتے : اللَّہُمَّ مُنْزِلَ الْکِتَابِ ، سَرِیعَ الْحِسَابِ ، ہَازِمَ الأَحْزَابِ ، اِہْزِمْہُمْ وَزَلْزِلْہُمْ ۔ اے اللہ ! کتاب کو نازل کرنے والے، جلدی حساب لینے والے، گروہوں کو شکست دینے والے، انھیں شکست دے اور انھیں جھنجوڑ کر رکھ دے۔
(۳۴۱۰۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ أَبِی أَوْفَی ، یَقُولُ : دَعَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلَی الأَحْزَابِ ، فَقَالَ : اللَّہُمَّ مُنْزِلَ الْکِتَابِ، سَرِیعَ الْحِسَابِ، ہَازِمَ الأَحْزَابِ، اِہْزِمْہُمْ وَزَلْزِلْہُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪১০৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص امان لے کر آئے اور اس کو قتل کر دیا جائے
(٣٤١١٠) حضرت زیاد بن مسلم سے مروی ہے کہ اہل ہند میں سے ایک شخص امان لے کر عدن میں آیا، اس کو ایک مسلمان نے قتل کردیا، اس کے متعلق حضرت عمر بن عبدالعزیز کو لکھا گیا، آپ نے تحریر فرمایا : اس کو قتل مت کرو، اس سے دیت وصول کرو اور وہ دیت مقتول کے ورثاء کو بھیج دو ، اور اس قاتل کو قید کرنے کا حکم فرمایا۔
(۳۴۱۱۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ مُبَارَکٍ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنْ زِیَادِ بْنِ مُسْلِمٍ ؛ أَنَّ رَجُلاً مِنْ أَہْلِ الْہِنْدِ قَدِمَ بِأَمَانِ عَدَنَ ، فَقَتَلَہُ رَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِینَ بِأَخِیہِ ، فَکُتِبَ فِی ذَلِکَ إِلَی عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ ، فَکَتَبَ : أَنْ لاَ تَقْتُلَہُ ، وَخُذْ مِنْہُ الدِّیَۃَ ، فَابْعَثْ بِہَا إلَی وَرَثَتِہِ ، وَأَمَرَ بِہِ فَسُجِنَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪১১০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص امان لے کر آئے اور اس کو قتل کر دیا جائے
(٣٤١١١) حضرت حسن (رض) سے مروی ہے کہ مشرکین میں سے ایک شخص حج پر گیا، جب وہ واپس لوٹا تو اس کو ایک مسلمان نے قتل کردیا، آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو (قاتل کو) حکم فرمایا کہ اس کے گھر والوں کو دیت ادا کرو۔
(۳۴۱۱۱) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ ، عَنْ حَبِیبٍ الْمُعَلِّمِ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ أَنَّ رَجُلاً مِنَ الْمُشْرِکِینَ حَجَّ ، فَلَمَّا رَجَعَ صَادِرًا ، لَقِیَہُ رَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِینَ فَقَتَلَہُ ، فَأَمَرَہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنْ یُؤَدِّیَ دِیَتَہُ إِلَی أَہْلِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪১১১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص امان لے کر آئے اور اس کو قتل کر دیا جائے
(٣٤١١٢) حضرت یوسف بن یعقوب سے مروی ہے کہ ایک مشرک نے مسلمان کو قتل کردیا، پھر وہ امان لے کر آیا تو اس کو اس مقتول کے بھائی نے قتل کردیا، حضرت عمر بن عبدالعزیز نے اس پر دیت کا فیصلہ فرمایا، اس کے مال پر دیت کو واجب کیا اور اس کو جیل میں قید کروا دیا اور دیت کا مال دارالحرب مقتول کے ورثاء کو بھیج دیا۔
(۳۴۱۱۲) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ یُوسُفَ بْنِ یَعْقُوبَ ؛ أَنَّ رَجُلاً مِنَ الْمُشْرِکِینَ قَتَلَ رَجُلاً مِنَ الْمُسْلِمِینَ ، ثُمَّ دَخَلَ بِأَمَانٍ فَقَتَلَہُ أَخُوہُ ، فَقَضَی عَلَیْہِ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بِالدِّیَۃِ ،وَجَعَلَہَا عَلَیْہِ فِی مَالِہِ ، وَحَبَسَہُ فِی السِّجْنِ ، وَبَعَثَ بِدِیَتِہِ إِلَی وَرَثَتِہِ مِنْ أَہْلِ الْحَرْبِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪১১২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص دارالحرب میں اسلام قبول کرے اور اس کو وہیں پر کوئی شخص قتل کر دے
(٣٤١١٣) حضرت ابراہیم قرآن کریم کی آیت { وَإِنْ کَانَ مِنْ قَوْمٍ بَیْنَکُمْ وَبَیْنَہُمْ مِیثَاقٌ} کے متعلق فرماتے ہیں کہ : کوئی شخص دارالحرب میں مسلمان ہو اس کو کوئی قتل کر دے تو اس پر دیت نہیں ہے صرف کفارہ ہے۔
(۳۴۱۱۳) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الْقَطَّانُ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ (ح) وَعَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ؛ {وَإِنْ کَانَ مِنْ قَوْمٍ بَیْنَکُمْ وَبَیْنَہُمْ مِیثَاقٌ} ، قَالاَ : الرَّجُلُ یُسْلِمُ فِی دَارِ الْحَرْبِ فَیَقْتُلُہُ الرَّجُلُ ، لَیْسَ عَلَیْہِ الدِّیَۃُ ، وَعَلَیْہِ الْکَفَّارَۃُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪১১৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص دارالحرب میں اسلام قبول کرے اور اس کو وہیں پر کوئی شخص قتل کر دے
(٣٤١١٤) حضرت شعبی قرآن کریم کی آیت { وَإِنْ کَانَ مِنْ قَوْمٍ بَیْنَکُمْ وَبَیْنَہُمْ مِیثَاقٌ} کے متعلق فرماتے ہیں کہ اھل ذمہ میں سے ہو۔ امان لے کر آنے والا نہ ہو۔
(۳۴۱۱۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إِدْرِیسَ ، عَنْ عِیسَی ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ؛ {وَإِنْ کَانَ مِنْ قَوْمٍ بَیْنَکُمْ وَبَیْنَہُمْ مِیثَاقٌ} ، قَالَ : مِنْ أَہْلِ الْعَہْدِ ، وَلَیْسَ بِمُؤَمَّنٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪১১৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص دارالحرب میں اسلام قبول کرے اور اس کو وہیں پر کوئی شخص قتل کر دے
(٣٤١١٥) حضرت ابن عباس (رض) قرآن کریم کی آیت { وَإِنْ کَانَ مِنْ قَوْمٍ بَیْنَکُمْ وَبَیْنَہُمْ مِیثَاقٌ} کے متعلق فرماتے ہیں کہ اس سے وہ شخص مراد ہے جو عہد میں داخل ہو اور اس کی قوم بھی عہد میں شامل ہو، اس کی دیت اس کے ورثاء کو دے دیں گے، اور اس کے غلام آزاد ہوجائیں گے۔
(۳۴۱۱۵) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ ، عَنْ عَمَّارِ بْنِ رُزَیْقٍ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ أَبِی یَحْیَی ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ {وَإِنْ کَانَ مِنْ قَوْمٍ بَیْنَکُمْ وَبَیْنَہُمْ مِیثَاقٌ} ، ہُوَ الرَّجُلُ یَکُونُ مُعَاہَِدًا ، وَیَکُونُ قَوْمُہُ أَہْلَ عَہْدٍ ، فَیُسْلِمُ إِلَیْہِمْ دِیَتَہُ ، وَیَعْتِقُ الَّذِی أَصَابَہُ رَقَبَۃً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪১১৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص دارالحرب میں اسلام قبول کرے اور اس کو وہیں پر کوئی شخص قتل کر دے
(٣٤١١٦) حضرت ابراہیم قرآن کریم کی آیت { فَإِنْ کَانَ مِنْ قَوْمٍ عَدُوٍّ لَکُمْ وَہُوَ مُؤْمِنٌ} کے متعلق فرماتے ہیں کہ آدمی مارا جائے اور اس کی قوم مشرک ہو، اس کے اور اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے درمیان کوئی معاہدہ بھی نہ ہو، تو مومن غلام کو آزاد کریں گے اور اگر مسلمان کسی ایسے مشرک کو قتل کر دے جس کے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے درمیان معاہدہ ہو، اس پر مومن غلام آزاد کرنا ہے، اور دیت اس کی قوم کو دے دی جائے گی جس کے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے درمیان معاہدہ تھا، اس کی وراثت مسلمانوں کی ہوگی، ان کی دیت مسلمانوں پر ہوگی اس کی مشرک قوم کیلئے جن کے اور اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے درمیان معاہدہ ہے، مسلمان اس کی وراثت کے وارث ہوں گے۔ اس کی دیت اس کی قوم پر ہوگی کیونکہ وہ اس کی طرف سے دیت ادا کرتے ہیں۔
(۳۴۱۱۶) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : {فَإِنْ کَانَ مِنْ قَوْمٍ عَدُوٍّ لَکُمْ وَہُوَ مُؤْمِنٌ} ، الرَّجُلُ یُقْتَلُ وَقَوْمُہُ مُشْرِکُونَ ، لَیْسَ بَیْنَہُمْ وَبَیْنَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَہْدٌ {فَتَحْرِیرُ رَقَبَۃٍ مُؤْمِنَۃٍ} ، فَإِنْ قَتَلَ مُسْلِمٌ مِنْ قَوْمٍ مُشْرِکِینَ ، وَبَیْنَہُمْ وَبَیْنَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَہْدٌ فَعَلَیْہِ رَقَبَۃٌ مُؤْمِنَۃٌ ، وَیُؤَدِّی دِیَتَہُ إِلَی قَوْمِہِ الَّذِینَ بَیْنَہُمْ وَبَیْنَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَہْدٌ ، فَیَکُونُ مِیرَاثُہُ لِلْمُسْلِمِینَ، وَیَکُونُ عَقْلُہُ عَلَیْہِمْ لِقَوْمِہِ الْمُشْرِکِینَ ، الَّذِینَ بَیْنَہُمْ وَبَیْنَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَہْدٌ ، فَیَرِثُ الْمُسْلِمُونَ مِیرَاثَہُ ، وَیَکُونُ عَقْلُہُ لِقَوْمِہِ لأَنَّہُمْ یَعْقِلُونَ عَنْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪১১৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص کسی شرط پر مسلمان ہو اس کو وہ (مطلوبہ چیز) ملے گی
(٣٤١١٧) حضرت سعد بن ابی ذباب (رض) فرماتے ہیں کہ میں حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور مسلمان ہوگیا اور میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول 5! میری قوم کیلئے کچھ مقرر فرما دیں جس پر وہ اسلام لانے کے لیے تیار ہوجائیں، آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کیلئے مقرر کردیا۔
(۳۴۱۱۷) حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عِیسَی ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ أَبِی ذُبَابٍ ، عَنْ مُنِیرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِی ذُبَابٍ ، قَالَ : قدِمْتُ عَلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَأَسْلَمْتُ ، وَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، اجْعَلْ لِقَوْمِی مَا أَسْلَمُوا عَلَیْہِ ، قَالَ : فَفَعَلَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔ (ابوعبید ۱۴۸۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪১১৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص کسی شرط پر مسلمان ہو اس کو وہ (مطلوبہ چیز) ملے گی
(٣٤١١٨) حضرت صخر بن عیلہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت مغیرہ کے چچا کو پکڑ لیا اور اس کو لے کر حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا، اتنے میں حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) تشریف لے آئے اور اپنے چچا کا پوچھا، ان کو خبر دی کہ وہ میرے پاس ہے، مجھے رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بلایا اور فرمایا : اے صخر ! جب قوم مسلمان ہوجائے، تو وہ اپنے اموال کو محفوظ کرلیتے ہیں ، فرماتے ہیں کہ ہم نے اس کو دے دیا، آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے بنو سلیم کیلئے پانی عطا فرمایا، پس وہ مسلمان ہوگئے اور آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور پانی کا سوال کیا آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اے صخر ! جب قوم مسلمان ہوجائے تو وہ اپنی جان اور مال کو بچا لیتے ہیں، پس اس کو واپس کر دے، پس پھر میں نے اس کو واپس کردیا۔
(۳۴۱۱۸) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ عَبْدِ اللہِ الْبَجَلِیُّ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عُثْمَان بْنُ أَبِی حَازِمٍ ، عَنْ صَخْرِ بْنِ الْعَیْلَۃِ ، قَالَ : أَخَذْتُ عَمَّۃَ الْمُغِیرَۃِ فَقَدِمْتُ بِہَا إِلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَجَائَ الْمُغِیرَۃُ بْنُ شُعْبَۃَ فَسَأَلَ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَمَّتَہُ وَأَخْبَرَہُ أَنَّہَا عِنْدِی ، فَدَعَانِی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : فَقَالَ : یَا صَخْرُ ، إِنَّ الْقَوْمَ إِذَا أَسْلَمُوا أَحْرَزُوا أَمْوَالَہُمْ ، قَالَ : فَدَفَعْنَاہَا إِلَیْہِ ، وَقَدْ کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَعْطَانِی مَاء ً لِبَنِی سُلَیْمٍ فَأَسْلَمُوا ، فَأَتَوْا نَبِیَّ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَسَأَلُوہُ الْمَائَ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : یَا صَخْرُ ، إِنَّ الْقَوْمَ إِذَا أَسْلَمُوا أَحْرَزُوا أَمْوَالَہُمْ وَدِمَائَہُمْ ، فَادْفَعْہُ إِلَیْہِمْ ، فَدَفَعْتُہُ۔ (ابن سعد ۳۱۔ دارمی ۱۶۷۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪১১৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص کسی شرط پر مسلمان ہو اس کو وہ (مطلوبہ چیز) ملے گی
(٣٤١١٩) حضرت حسن بن صالح (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عبید اللہ بن عمر (رض) سے جنگل، دیہات والوں کے اسلام کے متعلق دریافت کیا ؟ آپ نے فرمایا : اھل السواد میں سے جو مسلمان ہوا اگر وہ ذمی تھا (جس کا عہد تھا) زمین اور مال اسی کا ہے اور جو اسلام لایا جس کا کوئی ذمہ نہ تھا، (عہد و معاہدہ نہ تھا) اور وہ بزور بازو فتح ہوا تو اس کی زمین مسلمانوں کیلئے ہے، حضرت عبید اللہ فرماتے ہیں کہ یہ حضرت عمر بن عبدالعزیز کے مکتوب میں لکھا ہوا تھا۔
(۳۴۱۱۹) حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ حَسَنِ بْنِ صَالِحٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ عُبَیْدَ اللہِ بْنَ عُمَرَ عَمَّنْ أَسْلَمَ مِنْ أَہْلِ السَّوَادِ ؟ فَقَالَ : مَنْ أَسْلَمَ مِنْ أَہْل السَّوَادِ مِمَّنْ لَہُ ذِمَّۃٌ ، فَلَہُ أَرْضُہُ وَمَالُہُ ، وَمَنْ أَسْلَمَ مِمَّنْ لاَ ذِمَّۃَ لَہُ ، وَإِنَّمَا أُخِذَ عَنْوَۃً ، فَأَرْضُہُ لِلْمُسْلِمِینَ۔ قَالَ عُبَیْدُ اللہِ : ہَذَا فِی کِتَابِ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪১১৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص کسی شرط پر مسلمان ہو اس کو وہ (مطلوبہ چیز) ملے گی
(٣٤١٢٠) حضرت مجاہد (رض) فرماتے ہیں کہ جو بھی شہر بزور بازو فتح ہوا۔ پھر اس کے باشندے اسلام نے آئے تو وہ لوگ آزاد ہوں گے اور ان کا مال مسلمانوں کو ملے گا۔
(۳۴۱۲۰) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : أَیُّمَا مَدِینَۃٌ فُتِحَتْ عَنْوَۃً ، فَأَسْلَمَ أَہْلُہَا فَہُمْ أَحْرَارٌ ، وَأَمْوَالُہُمْ لِلْمُسْلِمِینَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪১২০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص کسی شرط پر مسلمان ہو اس کو وہ (مطلوبہ چیز) ملے گی
(٣٤١٢١) حضرت ہانیٔ بن یزید ذکر کرتے ہیں کہ میں اپنی قوم کے وفد کے ساتھ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا۔ جب وفد نے اپنے علاقہ کی طرف روانگی کا ارادہ کیا تو آپ (رض) نے ان میں سے ہر ایک شخص کو اس کے علاقہ میں اس کی پسندیدہ زمین بطور جاگیر کے عطا فرمائی۔
(۳۴۱۲۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَیْحٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ ہَانِئِ بْنِ یَزِیدَ ؛ ذَکَرَ أَنَّہُ وَفَدَ إِلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی قَوْمِہِ ، وَأَنَّہُ لَمَّا حَضَرَ خُرُوجُ الْقَوْمِ إِلَی بِلاَدِہِمْ ، أَعْطَی کُلَّ رَجُلٍ مِنْہُمْ أَرْضًا فِی بِلاَدِہِ حَیْثُ أَحَبَّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪১২১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص کسی شرط پر مسلمان ہو اس کو وہ (مطلوبہ چیز) ملے گی
(٣٤١٢٢) حضرت زہری فرماتے ہیں کہ جو شخص مسلمان ہوگا وہ اپنے نفس اور مال کو محفوط کرے گا سوائے زمین کے، سوائے اس کے اس لیے کہ وہ بغیر کارروائی اور لڑائی کے مسلمان ہوا۔
(۳۴۱۲۲) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : مَنْ أَسْلَمَ أَحْرَزَ لَہُ إِسْلاَمُہُ نَفْسَہُ وَمَالَہُ ، إِلاَّ الأَرْضَ ، لأَنَّہُ أَسْلَمَ وَہُوَ فِی غَیْرِ مَنَعَۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪১২২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص کسی شرط پر مسلمان ہو اس کو وہ (مطلوبہ چیز) ملے گی
(٣٤١٢٣) حضرت غالب العبدی بنو نمیر کے ایک شخص سے روایت کرتے ہیں کہ وہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میری قوم اس بات پر ایمان لائی ہے کہ میں ان کو یہ یہ دوں گا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اگر آپ چاہو تو رجوع کرلو اس میں اور اس کا چھوڑنا افضل ہے۔
(۳۴۱۲۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ غَالِبٍ الْعَبْدِیِّ ، قَالَ : حدَّثَنِی رَجُلٌ مِنْ بَنِی نُمَیْرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ ، أَوْ جَدِّ أَبِیہِ ؛ أَنَّہُ أَتَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، إِنَّ قَوْمِی أَسْلَمُوا عَلَی أَنْ جَعَلْتُ لَہُمْ کَذَا وَکَذَا ، قَالَ : إِنْ شِئْتَ رَجَعْتَ فِیہِ ، وَتَرْکُہُ أَفْضَلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪১২৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص کسی شرط پر مسلمان ہو اس کو وہ (مطلوبہ چیز) ملے گی
(٣٤١٢٤) حضرت عمر بن عبدالعزیز (رض) نے ارشاد فرمایا : زمین والوں میں سے جو مسلمان ہو تو اس کا مال اور اھل و عیال اس کیلئے ہوگا، اور جو اس کی زمین ہے وہ اللہ کی طرف سے غنیمت ہے مسلمانوں کیلئے۔
(۳۴۱۲۴) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ، عَنْ عَبْدِاللہِ بْنِ دِینَارٍ الْبَہْرَانِیِّ؛ أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِالْعَزِیزِ، قَالَ: أَمَّا مَنْ أَسْلَمَ مِنْ أَہْلِ الأَرْضِ فَلَہُ مَا أَسْلَمَ عَلَیْہِ مِنْ أَہْلٍ ، أَوْ مَالٍ ، وَأَمَّا أَرْضُہُ فَہِیَ کَائِنَۃٌ فِیمَا أَفَائَ اللَّہُ عَلَی الْمُسْلِمِینَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪১২৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص کسی شرط پر مسلمان ہو اس کو وہ (مطلوبہ چیز) ملے گی
(٣٤١٢٥) حضرت عطا اور حضرت زھری (رض) فرماتے ہیں کہ یہ بات سنت میں سے ہے کہ آدمی جس پر مسلمان ہو وہ اس کو ملے۔
(۳۴۱۲۵) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، وَالزُّہْرِیِّ ، قَالاَ : مِنَ السُّنَّۃِ أَنْ یَکُونَ لِلرَّجُلِ مَا أَسْلَمَ عَلَیْہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪১২৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشرکین کا ہدیہ قبول کرنا
(٣٤١٢٦) حضرت انس (رض) سے مروی ہے کہ اکیدر نے حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کیلئے ایک حلوے سے بھرا ہوا مٹکا ہدیہ بھیجا، آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وہ ہمارے درمیان تقسیم کردیا۔
(۳۴۱۲۶) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ حُسَیْنٍ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ، قَالَ : أَہْدَی الأُکَیْدِرُ لِرَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ جَرَّۃً مِنْ مَنٍّ ، فَجَعَلَ یَقْسِمُہَا بَیْنَنَا۔ (احمد ۱۲۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪১২৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشرکین کا ہدیہ قبول کرنا
(٣٤١٢٧) حضرت عروہ (رض) سے مروی ہے کہ أُکَیْدِرَ نے آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کیلئے ہدیہ ارسال کیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا ہدیہ قبول فرمایا حالانکہ وہ مشرک تھا۔
(۳۴۱۲۷) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّ أُکَیْدِرَ دُومَۃَ أَہْدَی إِلَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ہَدِیَّۃ وہو مُشْرِکَ ، فَقَبِلَہَا مِنْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪১২৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشرکین کا ہدیہ قبول کرنا
(٣٤١٢٨) حضرت علی (رض) سے مروی ہے کہ اکیدر نے آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کیلئے ریشمی کپڑا ہدیہ بھیجا، آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وہ کپڑا حضرت علی (رض) کو دے کر فرمایا : عورتوں کیلئے اوڑھنی بنا لو۔
(۳۴۱۲۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَنِ أَبِی عَوْنٍ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ الْحَنَفِیِّ ، عَنْ عَلِیٍّ ؛ أَنَّ أُکَیْدِرَ دَوْمَۃَ أَہْدَی إِلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ثَوْبَ حَرِیرٍ ، فَأَعْطَاہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلِیًّا ، فَقَالَ: شَقِّقہُ خُمُرًا بَیْنَ النِّسْوَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক: