মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
جہاد کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৪৭৮ টি
হাদীস নং: ১৯৭৪৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٤٩) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حضرت ام حرام بنت ملحان (رض) کے گھر ٹیک لگائے تشریف فرما تھے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر نیند طاری ہوگئی، کچھ دیر بعد آپ مسکراتے ہوئے بیدار ہوئے۔ حضرت بنت ملحان (رض) نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مسکرانے کی وجہ پوچھی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ میری امت کے کچھ لوگ سبز سمندر میں جہاد کریں گے، قیامت کے دن وہ بادشاہوں کی طرح تختوں پر بیٹھے ہوں گے۔ حضرت ام حرام بنت ملحان (رض) نے کہا کہ اے اللہ کے رسول ! دعا فرما دیجئے کہ اللہ تعالیٰ مجھے بھی ان لوگوں میں شامل فرما دے۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دعا فرمائی کہ اے اللہ ! اسے بھی ان میں شامل فرما دے۔ اس کے بعد ان کا نکاح حضرت عبادہ بن صامت (رض) سے ہوگیا۔ بعد ازیں وہ اپنے بیٹے حضرت قرظہ (رض) کے ساتھ سوار ہو کر سمندری سفر پر روانہ ہوئیں، واپس آتے ہوئے اپنی سواری سے گر کر شہید ہوگئیں اور وہیں دفن ہوئیں۔
(۱۹۷۴۹) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : اتَّکَأَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عِنْدَ ابْنَۃِ مِلْحَانَ ، قَالَ : فَأَغْفَی فَاسْتَیْقَظَ وَہُوَ یَتَبَسَّمُ ، قَالَ : فَقَالَتْ : یَا رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْک ، مِمَّ ضَحِکُک ؟ قَالَ : مِنْ أُنَاسٍ مِنْ أُمَّتِی یَغْزُونَ ہَذَا الْبَحْرَ الأَخْضَرَ ، مَثَلُہُمْ مَثَلُ الْمُلُوکِ عَلَی الأَسِرَّۃِ ، قَالَ : فَقَالَتْ : یَا رَسُولَ اللہِ ، ادْعُ اللَّہَ أَنْ یَجْعَلَنِی مِنْہُمْ ، فَقَالَ : اللَّہُمَّ اجْعَلْہَا مِنْہُمْ ، قَالَ : فَنَکَحْت عُبَادَۃَ بْنَ الصَّامِتِ فَرَکِبْت مَعَ ابْنِہِ قَرَظَۃَ ، فَلَمَّا قَفَلَتْ وَقَصَتْ بِہَا دَابَّتُہَا فَقَتَلَتْہَا فَدُفِنَتْ ثَمَّ۔
(بخاری ۲۷۸۸۔ مسلم ۱۶۰)
(بخاری ۲۷۸۸۔ مسلم ۱۶۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৪৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٥٠) حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) فرماتے ہیں کہ اللہ کے راستے میں ایک لڑائی لڑنا میرے نزدیک اللہ کے راستے میں بہت سا مال خرچ کرنے سے بہتر ہے جو قبول ہوجائے۔
(۱۹۷۵۰) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ یَعْلَی بْنِ عَطَائٍ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِی مُسْلِمٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ : لأَنْ أَغْزُوَ فِی الْبَحْرِ غَزْوَۃً أَحَبُّ إلَیَّ مِنْ أَنْ أُنْفِقَ قِنْطَارًا مُتَقَبَّلاً فِی سَبِیلِ اللہِ عَزَّ وَجَلَّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৫০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٥١) حضرت علقمہ بن شہاب (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جسے میرے ساتھ جنگ کا موقع نہ مل سکا اسے چاہیے کہ سمندری جہاد میں حصہ لے ، کیونکہ ایک سمندری جنگ خشکی پر لڑی جانے والی دو جنگوں سے افضل ہے۔ سمندر میں شہید ہونے والے کے لیے خشکی کے دو شہیدوں کے برابر اجر ہے۔ اللہ کے نزدیک افضل شہدائ، ” اصحاب الو کو ف “ ہیں۔ لوگوں نے پوچھا کہ اے اللہ کے رسول ! ” اصحاب الو کو ف “ کون ہیں ؟ آپ نے فرمایا : کہ جن کی سواریاں الٹ جائیں اور اس سے وہ شہید ہوجائیں۔
(۱۹۷۵۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ ، عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ شِہَابٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ لَمْ یُدْرِکِ الْغَزْوَ مَعِی فَلْیَغْزُ فِی الْبَحْرِ ، فَإِنَّ غَزْوَ الْبَحْرِ أَفْضَلُ مِنْ غَزْوَتَیْنِ فِی الْبَرِّ وَإِنَّ شَہِیدَ الْبَحْرِ لَہُ أَجْرُ شَہِیدَیِ الْبَرِّ ، إنَّ أَفْضَلَ الشُّہَدَائِ عِنْدَ اللہِ أَصْحَابُ الْوُکُوف قَالُوا : یَا رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَمَا أَصْحَابُ الْوُکُوفِ ؟ قَالَ : قَوْمٌ تَکْفَؤُہُمْ مَرَاکِبُہُمْ فِی سَبِیلِ اللہِ۔ (عبدالرزاق ۹۶۳۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৫১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٥٢) حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) فرماتے ہیں کہ سمندری جہاد سے زندہ سلامت واپس آنے والا اس عابد کی طرح ہے جو خشکی پر لڑتے ہوئے خون میں لوٹ پوٹ ہو کر شہید ہوچکا ہے۔
(۱۹۷۵۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَمَّنْ سَمِعَ عَطَائَ بْنَ یَسَارٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ : الْمَائِدُ فِی الْبَحْرِ غَازِیًا کَالْمُتَشَحِّطِ فِی دَمِہِ شَہِیدًا فِی الْبَرِّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৫২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٥٣) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ سمندر کا ایک غزوہ خشکی کے دس غزوات سے افضل ہے۔ جس نے جنگ فرماتے ہوئے سندر کو عبور کیا گویا اس نے زمین کی تمام وادیوں کو عبور کرلیا۔
(۱۹۷۵۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ أَخْبَرَنِی مُخْبِرٌ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ : غَزْوَۃٌ فِی الْبَحْرِ أَفْضَلُ مِنْ عَشْرِ غَزَوَاتٍ فِی الْبَرِّ ، مَنْ جَازَ الْبَحْرَ غَازِیًا فَکَأَنَّمَا جَازَ الأَوْدِیَۃَ کُلَّہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৫৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٥٤) حضرت عکرمہ (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس (رض) سمندری جہاد پر روانہ ہوئے میں ان کے ساتھ تھا۔
(۱۹۷۵۴) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، قَالَ : خَرَجَ ابْنُ عَبَّاسٍ غَازِیًا فِی الْبَحْرِ وَأَنَا مَعَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৫৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٥٥) حضرت مجاہد (رض) فرماتے ہیں کہ حاجی، مجاہد اور عمرے کا ارادہ کرنے والے کے علاوہ کوئی سمندر کا سفر نہ کرے۔
(۱۹۷۵۵) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : لاَ یَرْکَبُ الْبَحْرَ إِلاَّ حَاجٌّ ، أَوْ غَازٍ ، أَوْ مُعْتَمِرٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৫৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٥٦) حضرت عمر بن خطاب (رض) فرماتے ہیں کہ مجھے سمندری سفر کرنے والے اور تجارت کی خاطر ہجرت کرنے والے پر بہت تعجب ہے۔
(۱۹۷۵۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ ، قَالَ : عَجِبْت لِرَاکِبِ الْبَحْرِ وَعَجِبْت لِتَاجِرِ ہَجَرٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৫৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٥٧) حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ مجھ سے سمندر کا سفر کرنے والے لشکر کے بارے میں سوال نہیں کرے گا۔
(۱۹۷۵۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، حَدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : لاَ یَسْأَلُنِی اللَّہُ عَنْ جَیْشٍ رَکِبُوا الْبَحْرَ أَبَدًا۔ یعنی التغریر۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৫৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٥٨) ابو راشد حبرانی (رض) کہتے ہیں کہ میں حضرت مقداد (رض) کے ساتھ ایک جہادی سفر میں ایک تابوت پر سوار تھا۔ ان کا جسم اتنا وزنی اور زیادہ تھا کہ تابوت سے لٹک رہا تھا۔ میں نے ان سے کہا کہ اے ابو اسود (رض) : اللہ تعالیٰ نے آپ جیسے لوگوں کو معذور قرار دیا ہے۔ انھوں نے فرمایا کہ سورة البراء ۃ یعنی سورۃ التوبہ کی آیت { انْفِرُوا خِفَافًا وَثِقَالاَ } نے ہمارے معذور ہونے کا انکار کیا ہے۔
(۱۹۷۵۸) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بکیر ، حَدَّثَنَا حَرِیزُ بْنُ عُثْمَانَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَیْسَرَۃَ ، عَنْ أَبِی رَاشِدٍ الْحُبْرَانِیِّ ، أَنَّہُ وَافَی الْمِقْدَادَ جَالِسًا عَلَی تَابُوتٍ مِنْ تَوَابِیتِ الصَّیَارِفَۃِ وَقَدْ فَضَلَ عَنْہُ عِظَمًا فَقُلْت لَہُ : لقد أَعْذَرَ اللَّہُ إلَیْک یَا أَبَا الأَسْوَدِ، قَالَ: أَبَتْ عَلَیْنَا سُورَۃُ البَحُوث یَعْنِی سُورَۃَ التَّوْبَۃِ: {انْفِرُوا خِفَافًا وَثِقَالاَ}۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৫৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٥٩) حضرت عبداللہ بن زبیر (رض) فرماتے ہیں کہ میرے بنو مرہ کے رضاعی والد نے مجھے بتایا کہ انھوں نے جنگ مؤتہ میں حضرت جعفر (رض) کو دیکھا کہ وہ اپنے شقراء گھوڑے سے اترے، اس کی کونچیں کاٹیں اور لہراتے ہوئے شہید ہوگئے۔
(۱۹۷۵۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ الزُّبَیْرِ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی أَبِی الَّذِی أَرْضَعَنِی مَنْ بَنِی مُرَّۃَ ، قَالَ : کَأَنِّی أَنْظُرُ إلَی جَعْفَرٍ یَوْمَ مُؤْتَۃَ نَزَلَ عَنْ فَرَسٍ لَہُ شَقْرَائَ فَعَرْقَبَہَا ، ثُمَّ مَضَی فَقَاتَلَ حَتَّی قُتِلَ۔ (ابوداؤد ۲۵۶۶۔ حاکم ۲۰۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৫৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٦٠) حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ جنگ یمامہ میں، میں حضرت عبداللہ بن مخرمہ (رض) کے پاس آیا، وہ زخموں سے چور زمین پر پڑے تھے۔ میں ان کے پاس کھڑا ہوا تو انھوں نے پوچھا : اے عبداللہ بن عمر (رض) ! کیا روزے دار نے افطار کرلیا ہے ؟ میں نے کہا : جی ہاں ! انھوں نے فرمایا کہ پھر مجھے اس ڈھال میں پانی دے دو تاکہ میں افطار کرلوں۔ میں پانی لینے حوض پر گیا تو وہ خون سے بھرا ہوا تھا۔ میں نے خون کو الگ کر کے پانی لیا، جب میں ان کے پاس آیا تو ان کی روح پرواز کرچکی تھی۔
(۱۹۷۶۰) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ الْوَلِیدِ ، عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عُتْبَۃَ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : أَتَیْتُ عَلَی عَبْدِ بْنِ مَخْرَمَۃَ صَرِیعًا عَامَ الْیَمَامَۃِ ، فَوَقَفَتْ عَلَیْہِ ، فَقَالَ : یَا عَبْدَ اللہِ بْنَ عُمَر ، ہَلْ أَفْطَرَ الصَّائِمُ ؟ قُلْتُ : نَعَمْ ، قَالَ : فاجْعَلْ لِی فِی ہَذَا الْمِحَنِ ماء لَعَلِّی أُفْطِرُ ، فَأَتَیْت الْحَوْضَ وَہُوَ مَمْلُوئٌ دَمًا فَضَرَبْتہ بِحجْفَۃٍ مَعِی ، ثُمَّ اغْتَرَفْت فِیہِ فَأَتَیْتہ فَوَجَدْتہ قَدْ قَضَی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৬০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٦١) حضرت سعید بن مسیب (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت سعد بن ابی وقاص (رض) نے غزوہ احد میں تمام مسلمانوں سے بڑھ کر لڑائی کی۔
(۱۹۷۶۱) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ ہَاشِمِ بْنِ ہَاشِمٍ سَمِعْت سَعِیدَ بْنِ الْمُسَیَّبِ یَقُولُ : کَانَ سَعْدُ بْنُ أَبِی وَقَّاصٍ أَشَدَّ الْمُسْلِمِینَ بَأْسًا یَوْمَ أُحُدٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৬১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٦٢) حضرت معاویہ بن عمرو (رض) فرماتے ہیں کہ اللہ کے راستے میں سب سے پہلے حضرت جابر بن سمرہ (رض) نے تیر چلایا۔
(۱۹۷۶۲) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ عَمْرٍو ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی خَالِدٍ الْوَالِبِی ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَۃَ ، قَالَ: أَوَّلُ النَّاسِ رَمَی بِسَہْمٍ فِی سَبِیلِ اللہِ سَعْدٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৬২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٦٣) حضرت ابو الدرداء (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کسی آدمی نے اللہ کے راستے میں کوئی چیز خرچ کرنے کی وصیت کی تو وہ چیز مجاہدین کو دی جائے گی۔
(۱۹۷۶۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی حَبِیبَۃَ ، عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ ، أَنَّ رَجُلاً أَوْصَی بِشَیْئٍ فِی سَبِیلِ اللہِ ، فَقَالَ : یُعْطَی الْمُجَاہِدِینَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৬৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٦٤) حضرت ابو الدردائ (رض) فرماتے ہیں کہ جس شخص نے اللہ کے راستے میں ایک روزہ رکھا، اللہ تعالیٰ اس کے اور جہنم کے درمیان ایک ایسی خندق بنا دیتے ہیں جس کا فاصلہ زمین و آسمان کے خلاء کے برابر ہے۔
(۱۹۷۶۴) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عن شمر ، عَنْ شَہْرٍ ، عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ ، قَالَ : مَنْ صَامَ یَوْمًا فِی سَبِیلِ اللہِ کَانَ بَیْنَہُ وَبَیْنَ النَّارِ خَنْدَقٌ کَمَا بَیْنَ السَّمَائِ وَالأَرْضِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৬৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٦٥) حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں کہ اگر میں اللہ کے راستے میں نہ چلوں، میں اللہ کے راستے میں اپنی پیشانی کو مٹی پر نہ رکھوں اور ان لوگوں کی ہم نشینی اختیار نہ کروں جو اچھے کلام کو اس طرح چنتے ہیں جیسے عمدہ کھجوروں کو چنا جاتا ہے تو میری خواہش ہوگی کہ میرا انتقال ہوجائے۔
(۱۹۷۶۵) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ جَعْدَۃَ ، قَالَ : قَالَ عُمَرُ : لَوْلاَ أَنْ أَسِیرَ فِی سَبِیلِ اللہِ ، أَوْ أَضَعَ جَنْبِی لِلَّہِ فِی التُّرَابِ ، أَوْ أُجَالِسَ قَوْمًا یَلْتَقِطُونَ طَیِّبَ الْکَلاَمِ کَمَا یُلْتَقَطُ طَیِّبُ التَّمْرِ لأحْبَبْت أَنْ أَکُونَ قَدْ لَحِقْت بِاللَّہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৬৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٦٦) حضرت خالد بن ولید (رض) فرماتے ہیں کہ اللہ کے راستے میں زیادہ جہاد کرنے کی وجہ سے میں بہت سا قرآن نہیں سیکھ سکا۔
(۱۹۷۶۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ، عَنْ قَیْسٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ خَالِدَ بْنَ الْوَلِیدِ یَقُولُ : قَدْ مَنَعَنِی کَثِیرًا مِنَ الْقِرَائَۃِ ، الْجِہَادُ فِی سَبِیلِ اللہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৬৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٦٧) حضرت خالد بن ولید (رض) فرماتے ہیں کہ روئے زمین پر ایسی رات جس میں مجھے ایک بیٹے کی خوشخبری دی جائے اور میری طرف ایک ایسی دلہن بھیجی جائے جس سے میں محبت رکھتا ہوں، اس رات سے زیادہ پسند نہیں، جو سخت مشقت والی ہو، میں مجاہدین کے ایک لشکر کے ساتھ اسے بسر کروں اور صبح کو انھیں لے کر دشمن پر حملہ کر دوں۔ پس تم پر جہاد لازم ہے۔
(۱۹۷۶۷) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ زِیَادٍ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ الْوَلِیدِ ، قَالَ : مَا کَانَ فِی الأَرْضِ لَیْلَۃً ، أُبَشَّرُ فِیہَا بِغُلاَمٍ ، وَیُہْدَی إلَیَّ عَرُوسٌ أَنَا لَہَا مُحِبٌّ أَحَبَّ إلَیَّ مِنْ لَیْلَۃٍ شَدِیدَۃِ الْجَلِیدِ فِی سَرِیَّۃٍ مِنَ الْمُہَاجِرِینَ أُصَبِّحُ بِہِمُ الْعَدُوَّ ، فَعَلَیْکُمْ بِالْجِہَادِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৬৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٧٦٨) حضرت خالد بن ولید (رض) فرماتے ہیں کہ خدا کی قسم ! میں نہیں جانتا کہ میں کس دن سے زیادہ محبت کرتا ہوں۔ اس دن سے جس میں اللہ تعالیٰ مجھے شہادت عطا فرمائیں یا اس دن سے جس میں مجھے کوئی بڑا اعزاز دیا جائے۔
(۱۹۷۶۸) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ یُونُسَ بْنِ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْعَیْزَارِ بْنِ حُرَیْثٍ ، قَالَ : قَالَ خَالِدُ بْنُ الْوَلِیدِ ، وَاللَّہِ مَا أَدْرِی مِنْ أَیِّ یَوْمٍ أنا أفر ؟ یَوْمٍ أَرَادَ اللَّہُ أَنْ یُہْدِیَ لِی فِیہِ الشَّہَادَۃَ ، أَوْ مِنْ یَوْمٍ أَرَادَ اللَّہُ أَنْ یُہْدِی لِی فِیہِ کَرَامَۃً۔
তাহকীক: