মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
جہاد کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৪৭৮ টি
হাদীস নং: ৩৩২০৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کا بیان
(٣٣٢٠٩) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : عنقریب تم لوگ امارت پر حرص کرنے لگو گے۔
(۳۳۲۰۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنْ سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیِّ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّکُمْ سَتَحْرِصُونَ عَلَی الإِمَارَۃِ ، وَسَتَصِیرُ حَسْرَۃً وَنَدَامَۃً ، فَنِعْمَت الْمُرْضِعَۃُ وَبِئْسَتِ الْفَاطِمَۃُ۔ (بخاری ۷۱۲۸۔ احمد ۴۴۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২০৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کا بیان
(٣٣٢١٠) حضرت عبد الرحمن بن سمرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے ارشاد فرمایا : تم کبھی بھی منصب حکومت کا سوال مت کرنا۔ بیشک اگر تمہیں یہ مانگنے سے دی گئی تو تمہیں اس کی طرف سپرد کردیا جائے گا۔ اور اگر تمہیں بغیر مانگے دے دی گئی تو پھر اس پر تمہاری مدد کی جائے گی۔
(۳۳۲۱۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِیُّ ، قَالَ : حدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ زَیْدِ بْنِ جُدْعَانَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا الْحَسَنُ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَن بْنُ سَمُرَۃَ ، قَالَ : قَالَ لِی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ تَسْأَلَ الإِمَارَۃَ فَإِنَّک إِنْ أُوتِیتَہَا عَنْ مَسْأَلَۃٍ وُکِلْتَ إلَیْہَا ، وَإِنْ أُوتِیتَہَا عَنْ غَیْرِ مَسْأَلَۃٍ أُعِنْتَ عَلَیْہَا۔
(بخاری ۶۶۲۲۔ ابوداؤد ۲۹۲۲)
(بخاری ۶۶۲۲۔ ابوداؤد ۲۹۲۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২১০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کا بیان
(٣٣٢١١) حضرت محمد بن منکدر (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عباس (رض) نے فرمایا : اے اللہ کے رسول 5! آپ مجھے امیر کیوں نہیں بناتے ؟ اس پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے عباس ! اے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چچا ! جس نفس کو امارت سے نجات دی جائے وہ امارت سے بہت بہتر ہے آپ (رض) اس کی طاقت نہیں رکھتے۔
(۳۳۲۱۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ ، قَالَ : قَالَ الْعَبَّاسُ یَا رَسُولَ اللہِ ، أَلاَ تَسْتَعْمِلُنِی ، فَقَالَ : یَا عَبَّاسُ یَا عَمَّ رَسُولِ اللہِ نَفْسٌ تُنَجِّیہَا خَیْرٌ مِنْ إمَارَۃٍ لاَ تُحْصِیہَا۔
(ابن سعد ۲۷۔ بیہقی ۹۶)
(ابن سعد ۲۷۔ بیہقی ۹۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২১১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کا بیان
(٣٣٢١٢) حضرت مسروق (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) نے ارشاد فرمایا : کوئی فیصلہ کرنے والا لوگوں کے درمیان فیصلہ نہیں کرتا مگر یہ کہ قیامت کے دن اس کا ایسا حشر کیا جائے گا کہ ایک فرشتہ اس کو گردن سے پکڑے گا یہاں تک کہ اس کو جہنم کے کنارے لا کر کھڑا کر دے گا۔ پھر اپنا سر رحمن کی طرف اٹھائے گا۔ اگر رحمن اس کو کہہ دے اس کو جہنم میں ڈال دو ۔ تو وہ اس کو چالیس سال کی مسافت کے برابر جہنم کی گہرائی میں ڈال دے گا۔ راوی کہتے ہیں کہ حضرت مسروق (رض) نے ارشاد فرمایا : میرے نزدیک ایک دن عدل و انصاف کے ساتھ فیصلہ کرنا اس بات سے زیادہ پسندیدہ ہے کہ میں اللہ کے راستہ میں ایک سال جہاد کروں۔
(۳۳۲۱۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ مُجَالِدٍ ، عَنْ عامر ، عن مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ: مَا مِنْ حَکَمٍ یَحْکُمُ بَیْنَ النَّاسِ إِلاَّ حُشِرَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَمَلَکٌ آخِذٌ بِقَفَاہُ حَتَّی یَقِفَ بِہِ عَلَی جَہَنَّمَ ، ثُمَّ یَرْفَعُ رَأْسَہُ إلَی الرَّحْمَان ، فَإِنْ قَالَ لَہُ : اطْرَحْہُ ، طَرَحَہُ فِی مَہْوَی أَرْبَعِینَ خَرِیفًا ، قَالَ : وَقَالَ مَسْرُوقٌ : لأَنْ أَقْضِیَ یَوْمًا وَاحِدًا بِعَدْلٍ وَحَقٍّ أَحَبُّ إلَیَّ مِنْ سَنَۃٍ أَغْزُوہَا فِی سَبِیلِ اللہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২১২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کا بیان
(٣٣٢١٣) حضرت بشر بن عاصم (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے ان کی طرف ایک عہدہ سپرد کرنا چاہا۔ تو انھوں نے فرمایا : مجھے اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ بیشک میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یوں فرماتے ہوئے سنا کہ عہدیداران سلطنت کو قیامت کے دن لایا جائے گا اور ان کو جہنم کے کنارے پر کھڑا کردیا جائے گا۔ پس ان میں سے جو اللہ کا فرمان بردار ہوگا تو اللہ اس کو اپنے داہنے ہاتھ سے پکڑ لیں گے یہاں تک کہ اس کہ جہنم سے نجات دیں گے ، اور جس نے اللہ کی نافرمانی کی ہوگی تو جہنم کا پُل اس کو وادی میں پھینکے گا جہاں آگ اس کو لپیٹ لے گی۔ راوی کہتے ہیں حضرت عمر (رض) نے حضرت ابو ذر (رض) اور حضرت سلمان (رض) کی طرف قاصد بھیجا۔ اور حضرت ابو ذر (رض) سے پوچھا : کیا آپ (رض) نے یہ حدیث رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنی ہے ؟ انھوں نے فرمایا : جی ہاں۔ اللہ کی قسم ! اور فرمایا : اس وادی کے بعد جہنم کی ایک اور وادی ہوگی۔ اور حضرت سلمان (رض) سے پوچھا : تو انھوں نے اس بارے میں کچھ بھی بتانا ناپسند کیا۔ اس پر حضرت عمر (رض) نے فرمایا : جب اس بارے میں ایسی بات ہے تو اس کو کون شخص لے گا ؟ تو حضرت ابوذر (رض) نے فرمایا : جس شخص کے اللہ ناک اور آنکھ کاٹے اور جس کو ذلیل کرنا چاہے۔
(۳۳۲۱۳) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا فُضَیْلُ بْنُ غَزْوَانَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ الرَّاسِبِیِّ ، عَنْ بِشْرِ بْنِ عَاصِمٍ ، قَالَ : کَتَبَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ عَہْدَہُ ، فَقَالَ : لاَ حَاجَۃَ لِی فِیہِ ، إنِّی سَمِعْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : إنَّ الْوُلاَۃَ یُجَائُ بِہِمْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ فَیَقِفُونَ عَلَی شَفِیرِ جَہَنَّمَ ، فَمَنْ کَانَ مِطْوَاعًا لِلَّہِ تَنَاوَلَہُ اللَّہُ بِیَمِینِہِ حَتَّی یُنَجِّیَہُ ، وَمَنْ عَصَی اللَّہَ انْخَرَقَ بِہِ الْجِسْرُ إلَی وَادٍ مِنْ نَارٍ یَلْتَہِبُ الْتِہَابًا قَالَ : فَأَرْسَلَ عُمَرُ إلَی أَبِی ذَرٍّ وَإِلَی سَلْمَانَ ، فَقَالَ لأَبِی ذَرٍّ : أَنْتَ سَمِعْت ہَذَا الْحَدِیثَ مِنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ قَالَ : نَعَمْ وَاللہِ ، وَبَعْدَ الْوَادِی وَادٍ آخَرُ مِنْ نَارٍ ، قَالَ : وَسَأَلَ سَلْمَانَ فَکَرِہَ أَنْ یُخْبِرَ بِشَیْئٍ ، فَقَالَ عُمَرُ : مَنْ یَأْخُذُہَا بِمَا فِیہَا ، فَقَالَ أَبُو ذَرٍّ : مَنْ سَلَتَ اللَّہُ أَنْفَہُ وَعَیْنَیْہِ ، وَأَضْرَعَ خَدَّہُ إلَی الأَرْضِ۔ (مسند ۵۸۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২১৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کا بیان
(٣٣٢١٤) حضرت خیثمہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : امارت مشقت کا دروازہ ہے مگر جس پر اللہ رحم فرما دیں۔
(۳۳۲۱۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ خَیْثَمَۃ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الإِمَارَۃُ بَابُ ، عَتٍ إِلاَّ مَنْ رَحِمَ اللَّہُ۔ (طبرانی ۳۶۰۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২১৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کا بیان
(٣٣٢١٥) حضرت عروہ بن زبیر (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے ارشاد فرمایا : کسی آدمی نے امارت پر بالکل بھی حرص نہیں کی تو اس نے اس معاملہ میں انصاف کیا۔
(۳۳۲۱۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ عُمَرُ : مَا حَرَصَ رَجُلٌ کُلَّ الْحِرْصِ عَلَی الإِمَارَۃِ فَعَدَلَ فِیہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২১৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کا بیان
(٣٣٢١٦) حضرت ابوبکر بن حفص (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے ایک آدمی کو حاکم بنایا، تو وہ کہنے لگا : اے امیر المؤمنین ! مجھے مشورہ دیجئے ۔ آپ (رض) نے فرمایا : بیٹھ جاؤ۔ اور مجھ پر یہ بات چھپاؤ۔
(۳۳۲۱۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ ہَارُونَ الْحَضْرَمِیِّ ، عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ حَفْصٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ اسْتَعْمَلَ رَجُلاً ، فَقَالَ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، أَشر عَلَیَّ ، قَالَ : اجْلِسْ وَاکْتُمْ عَلَیَّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২১৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کا بیان
(٣٣٢١٧) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک آدمی کو امیر بنایا تو وہ کہنے لگا : اے اللہ کے رسول 5! مجھے کوئی بھلائی والا مشورہ دیجئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بیٹھ جاؤ۔
(۳۳۲۱۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو الأَشْہَبِ جَعْفَرُ بْنُ حَیَّانٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اسْتَعْمَلَ رَجُلاً ، فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، خِرْ لِی ، قَالَ : اجْلِسْ۔ (طبرانی ۴۹۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২১৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کا بیان
(٣٣٢١٨) حضرت طلحہ بن مصرف الیامی (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت خالد بن ولید (رض) نے ارشاد فرمایا : تم کبھی بھی کیے ہوئے معاہدے میں سے ایک سوئی بھی کم مت کرو۔ اور تم تین قدم بھی نہ چلو کہ تم دو آدمیوں پر امیر ہو، اور مسلمانوں کے امیر کو دھوکا مت دو ۔
(۳۳۲۱۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ ، عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ مُصَرِّفٍ الْیَامِیِّ ، قَالَ : قَالَ خَالِدُ بْنُ الْوَلِیدِ : لاَ تَرْزَأَنَّ مُعَاہِدًا إبرۃ ، وَلاَ تَمْشِ ثَلاَثَ خُطًی تَتَأَمَّرُ عَلَی رَجُلَیْنِ ، وَلاَ تَبْغِ لإِمَامِ الْمُسْلِمِینَ غَائِلَۃً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২১৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کا بیان
(٣٣٢١٩) ایک آدمی جن کا تعلق قبیلہ عبد القیس سے ہے فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سلمان (رض) کو گدھے پر دیکھا ایک لشکر میں جس کے وہ امیر تھے ۔ اور ان کی دونوں پنڈلیاں کانپ رہی تھیں اور لشکر والے کہہ رہے تھے۔ امیرآ گئے ! امیر آگئے ! اس پر حضرت سلمان (رض) نے فرمایا : بیشک اس بارے میں برائی اور بھلائی کا فیصلہ تو آج کے دن کے بعد ہوگا۔ اور فرمایا : اگر تم طاقت رکھتے ہو کہ مٹی کھالو اور دو آدمیوں پر امیر نہ بنو تو ایسا کرلو۔ اور مظلوم کی بد دعا سے بچو کیونکہ اس کے لیے کوئی چیز رکاوٹ نہیں ہوتی۔
(۳۳۲۱۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ ، عَنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی مَرْزوق ، عَنْ مَیْمُونٍ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ عَبْدِ الْقَیْسِ ، قَالَ : رَأَیْتُ سَلْمَانَ عَلَی حِمَارٍ فِی سَرِیَّۃٍ ہُوَ أَمِیرُہَا وَخَدَمَتَاہُ تُذَبْذِبَانِ وَالْجُنْدُ یَقُولُونَ : جَائَ الأَمِیرُ جَائَ الأَمِیرُ ، قَالَ : فَقَالَ سَلْمَانُ : إنَّمَا الْخَیْرُ وَالشَّرُّ فِیمَا بَعْدَ الْیَوْمِ ، فَإِنَ اسْتَطَعْت أَنْ تَأْکُلَ مِنَ التُّرَابِ ، وَلاَ تُؤَمَّرَ عَلَی رَجُلَیْنِ فَافْعَلْ ، وَاتَّقِ دَعْوَۃَ الْمَظْلُومِ فَإِنَّہَا لاَ تُحْجَبُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২১৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کا بیان
(٣٣٢٢٠) حضرت سعد بن عبادہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : نہیں ہے کوئی دس لوگوں کا امیر مگر یہ کہ قیامت کے دن اس شخص کو لایا جائے گا اس حال میں کہ اس کے گلے میں طوق ہوگا۔ اس کو نجات نہیں مل سکتی اس طوق سے سوائے عدل کرنے کی صورت میں۔
(۳۳۲۲۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی زِیَادٍ ، عَنْ عِیسَی بْنِ فَائِدٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی فُلاَنٌ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَادَۃَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : مَا مِنْ أَمِیرِ عَشَرَۃٍ إِلاَّ یُؤْتَی بِہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ مَغْلُولاً لاَ یَفُکُّہُ مِنْ غُلِّہِ ذَلِکَ إِلاَّ الْعَدْلُ۔ (احمد ۲۸۴۔ طبرانی ۵۳۸۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২২০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کا بیان
(٣٣٢٢١) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : نہیں ہے کوئی تین آدمیوں کا امیر مگر یہ کہ اس کو قیامت کے دن لایا جائے گا اس حال میں کہ اس کے ہاتھ اس کی گردن سے بندھے ہوئے ہوں گے۔ انصاف کرنا اس سے آزاد کرا دے گا۔ یا انصاف نہ کرنا اس کو مضبوط باندھے گا۔
(۳۳۲۲۱) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَا مِنْ أَمِیرِ ثَلاَثَۃٍ إِلاَّ یُؤْتَی بِہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ مَغْلُولَۃٌ یَدَاہُ إلَی عُنُقِہِ أَطْلَقَہُ الْحَقُّ ، أَوْ أَوْثَقَہُ۔ (احمد ۴۳۱۔ دارمی ۲۵۱۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২২১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کا بیان
(٣٣٢٢٢) حضرت معقل بن یسار (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : نہیں ہے کسی بھی رعایا کا حاکم چاہے رعایا تھوڑی ہو یا زیادہ اور وہ ان میں عدل و انصاف نہ کرتا ہو مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ اس کو اوندھے منہ جہنم میں ڈال دیتے ہیں۔
(۳۳۲۲۲) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا ابْنُ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ الأَوْدِیِّ ، قَالَ أَخْبَرَتْنِی بِنْتُ مَعْقِلِ بْنِ یَسَارٍ أَنَّ أَبَاہَا ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : لَیْسَ مِنْ وَالٍ یَلِی أُمَّۃً قَلَّتْ ، أَوْ کَثُرَتْ لاَ یَعْدِلُ فِیہَا إِلاَّ کَبَّہُ اللَّہُ عَلَی وَجْہِہِ فِی النَّارِ۔ (بخاری ۱۰۷۲۔ احمد ۲۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২২২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کا بیان
(٣٣٢٢٣) حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت ابوہریرہ (رض) نے ارشاد فرمایا : نہیں ہے کوئی بھی تین آدمیوں کا امیر مگر یہ کہ اس کو قیامت کے دن لایا جائے گا۔ انصاف کرنا اس کو آزاد کرا دے گا یا انصاف نہ کرنا اس کو باندھ دے گا۔
(۳۳۲۲۳) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ یَسَارٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : مَا مِنْ أَمِیرِ عَشْرَۃٍ إِلاَّ یُؤْتَی بِہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ أَطْلَقَہُ الْحَقُّ ، أَوْ أَوْثَقَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২২৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کا بیان
(٣٣٢٢٤) حضرت اسماعیل بن محمد بن سعد (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت سعد (رض) نے ارشاد فرمایا : تمہیں یہ بات کافی ہے کہ منصب حکومت انسان کے دین میں کسی بھلائی کا اضافہ نہیں کرتی۔
(۳۳۲۲۴) حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ حَازِمٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عُثْمَان بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الأَخْنَسِ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ : قَالَ سَعْدٌ : کفیتم إنَّ الإِمْرَۃَ لاَ تَزِیدُ الإِنْسَاْن فِی دِینِہِ خَیْرًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২২৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو امام عادل کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣٢٢٥) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : منصف حکمران کی دعا رد نہیں کی جاتی۔
(۳۳۲۲۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سَعْدَانُ الْجُہَنِیُّ ، عَنْ سَعْدٍ أَبِی مُجَاہِدٍ الطَّائِیِّ ، عَنْ أَبِی مُدِلَّۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الإِمَامُ الْعَادِلُ لاَ تُرَدُّ دَعْوَتُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২২৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو امام عادل کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣٢٢٦) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت قیس بن عباد (رض) نے ارشاد فرمایا : منصف حکمران کا ایک دن کا عمل تم میں سے کسی ایک کے ساٹھ سال کے عمل سے بہتر ہے۔
(۳۳۲۲۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ قَیْسِ بْنِ عُبَادٍ قَالَ : لَعَمَلُ إمَامٍ عَادِلٍ یَوْمًا خَیْرٌ مِنْ عَمَلِ أَحَدِکُمْ سِتِّینَ سَنَۃً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২২৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو امام عادل کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣٢٢٧) حضرت ابن سابط (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) نے ارشاد فرمایا : جنت میں ایک محل ہے جس کا نام عدن ہے۔ اس کے ارد گرد اس کے پانچ ہزار دروازے ہیں۔ اس میں سکونت اختیار نہیں کرے گا یا اس میں داخل نہیں ہو سکے گا سوائے نبی کے یا صدیق کے یا شہید کے یا منصف حکمران کے۔
(۳۳۲۲۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنِ ابْنِ سَابِطٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عمرو ، قَالَ فِی الْجَنَّۃِ قَصْرٌ یُدْعَی عَدَنًا حَوْلَہُ الْمُرُوجُ الْبُرُوجُ لَہُ خَمْسَۃُ آلاَفِ بَابٍ لاَ یَسْکُنُہُ ، أَوْ لاَ یَدْخُلُہُ إِلاَّ نَبِیٌّ ، أَوْ صِدِّیقٌ ، أَوْ شَہِیدٌ ، أَوْ إمَامٌ عَادِلٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২২৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو امام عادل کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣٢٢٨) حضرت ابو کنانہ (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت ابو موسیٰ (رض) نے ارشاد فرمایا : بیشک اللہ کے احترام میں سے ہے کسی بوڑھے مسلمان کا اکرام کرنا اور حامل قرآن جو نہ اس میں غلو کرتا ہو اور نہ اس سے غفلت برتتا ہو اس کا اکرام کرنا ، عدل و انصاف کرنے والے بادشاہ کا اکرام کرنا۔
(۳۳۲۲۸) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَوْفٌ ، عَنْ زِیَادِ بْنِ مِخْرَاقٍ ، عَنْ أَبِی کِنَانَۃَ ، عَنْ أَبِی مُوسَی ، قَالَ: إنَّ مِنْ إجْلاَلِ اللہِ إکْرَامَ ذِی الشَّیْبَۃِ الْمُسْلِمِ وَحَامِلِ الْقُرْآنِ غَیْرِ الْغَالِی فِیہِ ، وَلاَ الْجَافِی عَنْہُ وَإِکْرَامَ ذِی السُّلْطَانِ الْمُقْسِطِ۔
তাহকীক: