মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

جہاد کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৪৭৮ টি

হাদীস নং: ৩৩২২৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو امام عادل کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣٢٢٩) حضرت مجاہد (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمار (رض) نے ارشاد فرمایا : تین شخص ایسے ہیں کہ کوئی ان کے حق سے استخفاف نہیں برت سکتا سوائے اس منافق کے جس کا نفاق بالکل ظاہر ہو۔ پہلا منصف حکمران، دوسرا بھلائی کی بات سکھلانے والا، اور اسلام میں بڑھاپے کو پہنچنے والا۔
(۳۳۲۲۹) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : قَالَ عَمَّارٌ : ثَلاَثٌ لاَ یَسْتَخِفُّ بِحَقِّہِنَّ إِلاَّ مُنَافِقٌ بَیِّنٌ نِفَاقُہُ : الإِمَامُ الْمُقْسِطُ وَمُعَلِّمُ الْخَیْرِ وَذُو الشَّیْبَۃِ فِی الإِسْلاَمِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২২৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو امام عادل کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣٢٣٠) حضرت ابو مکین (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت زید بن اسلم (رض) نے اس آیت کا شان نزول یوں فرمایا : آیت : {إنَّ اللَّہَ یَأْمُرُکُمْ أَنْ تُؤَدُّوا الأَمَانَاتِ إلَی أَہْلِہَا وَإِذَا حَکَمْتُمْ بَیْنَ النَّاسِ أَنْ تَحْکُمُوا بِالْعَدْلِ } آپ (رض) نے فرمایا : یہ آیت امیروں کے معاملات کے بارے میں نازل ہوئی ۔
(۳۳۲۳۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو مَکِینٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ زَیْدَ بْنَ أَسْلَمَ یَقُولُ {إنَّ اللَّہَ یَأْمُرُکُمْ أَنْ تُؤَدُّوا الأَمَانَاتِ إلَی أَہْلِہَا وَإِذَا حَکَمْتُمْ بَیْنَ النَّاسِ أَنْ تَحْکُمُوا بِالْعَدْلِ} ، قَالَ : أُنْزِلَتْ فِی وُلاَۃِ الأَمْرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৩০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو امام عادل کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣٢٣١) حضرت ابن ابی لیلیٰ (رض) ایک آدمی سے نقل کرتے ہیں کہ حضرت ابن عباس (رض) نے قرآن کی اس آیت کے بارے میں ارشاد فرمایا : آیت {إنَّ اللَّہَ یَأْمُرُکُمْ أَنْ تُؤَدُّوا الأَمَانَاتِ إلَی أَہْلِہَا } یہ آیت مبہم ہے۔ نیکوکار اور بدکار دونوں کے لیے ہے۔
(۳۳۲۳۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ {إنَّ اللَّہَ یَأْمُرُکُمْ أَنْ تُؤَدُّوا الأَمَانَاتِ إلَی أَہْلِہَا} ، قَالَ : ہَذِہِ مُبْہَمَۃٌ لِلْبَرِّ وَالْفَاجِرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৩১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو اس بارے میں ہیں کہ مال غنیمت سے نفع اٹھانا اپنی ذات کے لیے مکروہ ہے
(٣٣٢٣٢) حضرت ابو مرزوق (رض) فرماتے ہیں جو حضرت نجیب (رض) کے آزاد کردہ غلام ہیں۔ کہ ہم لوگ حضرت رویفع بن ثابت انصاری (رض) کے ساتھ مغرب کی جانب جہاد کے لیے گئے۔ پس ہم نے ایک بستی فتح کی جس کا نام جربہ تھا تو آپ (رض) ہمارے درمیان خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے اور فرمایا : بیشک میں نہیں کہوں گا تمہارے حق میں کوئی بات مگر جو میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کہتے سنی جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غزوہ خیبر کے دن ہمارے بارے میں فرمائی۔ فرمایا : جو شخص ایمان رکھتا ہو اللہ پر اور آخرت کے دن پر تو اس کو چاہیے کہ وہ مسلمانوں کے مال غنیمت میں سے کسی جانور پر سوار مت ہو یہاں تک کہ جب اسے لاغر کردیا تو پھر مال غنیمت میں لوٹا دیا۔ اور نہ ہی مسلمانوں کے مال غنیمت میں سے کوئی کپڑا پہنے ۔ یہاں تک کہ جب اس کو پرانا کردیا تو اس کو مال غنیمت میں لوٹا دیا۔
(۳۳۲۳۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ ، عَنْ أَبِی مَرْزُوقٍ مَوْلَی تُجِیب ، قَالَ : غَزَوْنَا مَعَ رُوَیْفِعِ بْنِ ثَابِتٍ الأَنْصَارِیِّ نَحْوَ الْمَغْرِبِ فَفَتَحْنَا قَرْیَۃً ، یُقَالَ لَہَا جَرْبَۃُ ، قَالَ : فَقَامَ فِینَا خَطِیبًا ، فَقَالَ : إنِّی لاَ أَقُولُ فِیکُمْ إِلاَّ مَا سَمِعْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ فِینَا یَوْمَ خَیْبَرَ : مَنْ کَانَ یُؤْمِنُ بِاللہِ وَالْیَوْمِ الآخِرِ فَلاَ یَرْکَبَنَّ دَابَّۃً مِنْ فَیْئِ الْمُسْلِمِینَ حَتَّی إذَا أَعْجَفَہَا رَدَّہَا فِیہِ، وَلاَ یَلْبَسْ ثَوْبًا مِنْ فَیْئِ الْمُسْلِمِینَ حَتَّی إذَا أَخْلَقَہُ رَدَّہُ فِیہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৩২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو اس بارے میں ہیں کہ مال غنیمت سے نفع اٹھانا اپنی ذات کے لیے مکروہ ہے
(٣٣٢٣٣) حضرت قابوس (رض) کے والد فرماتے ہیں کہ حضرت سلمان (رض) مہاجرین کے مال مقبوض میں سے جو کہ غنیمت سے حاصل ہوا تھا اس کے کچھ حصہ پر نگران تھے۔ تو ان کے پاس ایک آدمی آیا جس کے پاس کچھ مال غنیمت کا مال تھا اس نے وہ مال آپ (رض) کو دیا پھر واپس چلا گیا۔ تھوڑی دیر بعد پھر واپس لوٹا اور کہنے لگا : اے سلمان ! یقیناً میرے کپڑے میں تھوڑی سی پھٹن تھی تو میں نے اس غنیمت کے مال میں سے سوئی لے کر اس سے اس کپڑے کو سی لیا۔ انھوں نے کہا : ہر چیز کی کچھ قدروقیمت ہے پس وہ آدمی آیا اور اس نے اپنے کپڑوں سے ایک سوئی نکالی پھر کہا : میں اس سے بھی بےنیاز ہوں۔
(۳۳۲۳۳) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ قَابُوسَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کَانَ سَلْمَانُ عَلَی قَبْضٍ مِنْ قَبْضِ الْمُہَاجِرِینَ ، فَجَائَ إلَیْہِ رَجُلٌ بِقَبْضٍ کَانَ مَعَہُ فَدَفَعَہُ إلَیْہِ ، ثُمَّ أَدْبَرَ فَرَجَعَ إلَیْہِ فَقَالَ : یَا سَلْمَانُ ، إِنَّہُ کَانَ فِی ثَوْبِی خَرْقٌ فَأَخَذْت خَیْطًا مِنْ ہَذَا الْقَبْضِ فَخِطْت بِہِ ، قَالَ : کُلُّ شَیْئٍ وَقَدْرُہُ ، قَالَ : فَجَائَ الرَّجُلُ فَنَشَرَ الْخَیْطَ مِنْ ثَوْبِہِ ، ثُمَّ قَالَ : إنِّی غَنِیٌّ عَنْ ہَذَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৩৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو اس بارے میں ہیں کہ مال غنیمت سے نفع اٹھانا اپنی ذات کے لیے مکروہ ہے
(٣٣٢٣٤) امام اوزاعی (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے کسی صحابی (رض) سے نقل کرتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : مال غنیمت میں خیانت سے بچو، وہ یہ کہ کوئی آدمی سواری پر سوار ہو اور پھر مال غنیمت میں دینے سے پہلے ہی اس کو کمزور اور لاغر کر دے۔ یا کوئی کپڑا پہن لے یہاں تک کہ اسے مال غنیمت میں دینے سے پہلے ہی پرانا کر دے۔
(۳۳۲۳۴) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِہِ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : إیَّایَ وَرِبَا الْغُلُولِ أَنْ یَرْکَبَ الرَّجُلُ الدَّابَّۃَ حَتَّی تُحْسَرَ قَبْلَ أَنْ تُؤَدَّی إلَی الْمَغْنَمِ ، أَوْ یَلْبَسَ الثَّوْبَ حَتَّی یَخْلَق قَبْلَ أَنْ یُؤَدَّی إلَی الْمَغْنَمِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৩৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو اس بارے میں ہیں کہ مال غنیمت سے نفع اٹھانا اپنی ذات کے لیے مکروہ ہے
(٣٣٢٣٥) حضرت ابو وائل (رض) فرماتے ہیں کہ ہم لوگ حضرت سلمان بن ربیعہ (رض) کے ساتھ لنجر مقام پر جہاد کرنے گئے تو آپ (رض) نے ہم پر حرام و ممنوع قرار دیا کہ ہم مال غنیمت کے جانوروں پر سوار ہوں۔ اور ہمیں رخصت دی چھلنی، چھانن اور رسی استعمال کرنے کی۔
(۳۳۲۳۵) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی وَائِلٍ ، قَالَ : غَزَوْنَا مَعَ سَلْمَانَ بْنِ رَبِیعَۃَ بَلَنْجَرَ فَحَرَّجَ عَلَیْنَا أَنْ نَحْمِلَ عَلَی دَوَابِّ الْغَنِیمَۃِ ، وَرَخَّصَ لَنَا فِی الْغِرْبَالِ وَالْمُنْخُلِ وَالْحَبْلِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৩৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پسندیدہ اور ناپسندیدہ گھوڑوں کا بیان
(٣٣٢٣٦) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس گھوڑے کو ناپسند کرتے تھے جس کے تین پاؤں تو سفید ہوں اور ایک پاؤں نہ ہو یا اس کے برعکس ہو۔
(۳۳۲۳۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ سَلْمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ النَّخَعِیِّ ، عَنْ أَبِی زُرْعَۃَ بْنِ عَمْرِو بن جَرِیرٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَکْرَہُ الشِّکَالَ مِنَ الْخَیْلِ۔

(مسلم ۱۴۹۴۔ ابوداؤد ۲۵۴۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৩৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پسندیدہ اور ناپسندیدہ گھوڑوں کا بیان
(٣٣٢٣٧) حضرت مسعود بن حراش (رض) جو کہ حضرت ربعی بن حراش (رض) کے بھائی ہیں فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے قبیلہ عبس کے لوگوں سے پوچھا : تم اپنی جنگوں میں کون سے گھوڑے کو زیادہ باہمت پاتے ہو ؟ ان لوگوں نے جواب دیا : جو گھوڑا سرخ اور کالے رنگ کا ہو یا کتھئی رنگ کا گھوڑا۔
(۳۳۲۳۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو الضُّرَیْسِ عُقْبَۃُ بْنُ عَمَّارٍ الْعَبْسِیُّ ، عَنْ مَسْعُودِ بْنِ حِرَاشٍ أَخِی رِبْعِیٍّ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ سَأَلَ الْعَبْسِیِّینَ : أَیُّ الْخَیْلِ وَجَدْتُمُوہُ أَصْبَرَ فِی حَرْبِکُمْ ، قَالُوا : الْکُمَیْتُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৩৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پسندیدہ اور ناپسندیدہ گھوڑوں کا بیان
(٣٣٢٣٨) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ حضرت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بہترین گھوڑا کتھئی رنگ کا ہے جس میں سرخ رنگ حاوی ہو۔
(۳۳۲۳۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا طَلْحَۃُ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : خَیْرُ الْخَیْلِ الْحُوُّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৩৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پسندیدہ اور ناپسندیدہ گھوڑوں کا بیان
(٣٣٢٣٩) حضرت موسیٰ بن علی (رض) کے والد فرماتے ہیں کہ ایک آدمی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں آیا اور کہنے لگا : میں چاہتا ہوں کہ میں گھوڑے کے پاؤں میں بیڑی ڈالوں یا کہا کہ میں گھوڑا خریدنا چاہتا ہوں ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس بارے میں تم پر لازم ہے وہ گھوڑا جس کے چہرے میں سفیدی ہو اور اس کی ناک اور اوپر والا ہونٹ بھی سفید ہو اور کتھئی رنگ کا ہو یا ایسا گھوڑا جو سیاہ وسفید رنگ کا ہو اور اس کا دایاں بالکل صاف ہو۔
(۳۳۲۳۹) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُلَیٍّ ، قَالَ سَمِعْت أَبِی یُحَدِّثُ أَنَّ رَجُلاً أَتَی رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : إنِّی أُرِیدُ أَنْ أُقَیِّدَ فَرَسًا ، أَوْ أَبْتَاعَ فَرَسًا ، قَالَ : فَقَالَ : فَعَلَیْک بِہِ أَقْرَحَ أَرْثَمَ کُمَیْتًا ، أَوْ أَدْہَمَ مُحَجَّلاً طَلْقَ الْیُمْنَی۔ (ترمذی ۱۶۹۷۔ ابن حبان ۴۶۷۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৩৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو گھوڑے کی دم تراشنے کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣٢٤٠) حضرت وضین بن عطائ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم لوگ گھوڑوں کی دمیں نہ تراشا کرو ۔ پس بیشک یہ مکھیاں اڑانے کا آلہ ہیں اور نہ ہی ان کے گردن کے بال کاٹا کرو یہ ان کے لیے گرمائش کا سبب بنتے ہیں۔
(۳۳۲۴۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا ثَوْرٌ الشَّامِیُّ ، عَنِ الْوَضِینِ بْنِ عَطَائٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ تَحْذِفُوا أَذْنَابَ الْخَیْلِ فَإِنَّہَا مَذَابُّہَا ، وَلاَ تَقُصُّوا أَعْرَافَہَا فَإِنَّہَا دِفَاؤُہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৪০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو گھوڑے کی دم تراشنے کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣٢٤١) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے گھوڑے کو خصی کرنے سے منع فرمایا : آپ (رض) نے فرمایا : میری رائے ہے کہ ان کی دم کو تراشنے سے بھی منع فرمایا۔
(۳۳۲۴۱) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ مُہَاجِرٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ أَنَّ عُمَرَ نَہَی عَنْ خِصَائِ الْخَیْلِ ، قَالَ : وَأُرَاہُ قَالَ: وَعَنْ حَذْفِ أَذْنَابِہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৪১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو گھوڑے کی دم تراشنے کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣٢٤٢) حضرت بُرد (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت مکحول (رض) مکروہ قرار دیتے تھے گھوڑے کے بالوں کو اکھیڑے جانے کو۔
(۳۳۲۴۲) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ وَرْدَانَ ، عَنْ بُرْدٍ ، عَنْ مَکْحُولٍ ، أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ أَنْ تُہْلَبَ الْخَیْلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৪২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو گھوڑے کی دم تراشنے کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣٢٤٣) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے ارشاد فرمایا : تم لوگ گھوڑے کی دم کو مت تراشو۔
(۳۳۲۴۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ الْمُہَاجِرِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، أَوْ غَیْرِہِ ، عَنْ عُمَرَ أَنَّہُ قَالَ : لاَ تَحْذِفُوا أَذْنَابَ الْخَیْلِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৪৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھوڑے اور جانوروں کو خصی کرنے کے بارے میں جن حضرات نے اس کو مکروہ قرار دیا ہے
(٣٣٢٤٤) حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گھوڑے اور دوسرے جانوروں کو خصی کرنے سے منع فرمایا۔ اور حضرت ابن عمر (رض) نے فرمایا : ان میں مخلوق کی بڑھوتری ہے۔
(۳۳۲۴۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نَافِعٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، عَنْ خِصَائِ الْخَیْلِ وَالْبَہَائِمِ ، وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ فِیہِ نَمَائُ الْخَلْقِ۔ (احمد ۲۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৪৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھوڑے اور جانوروں کو خصی کرنے کے بارے میں جن حضرات نے اس کو مکروہ قرار دیا ہے
(٣٣٢٤٥) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے خط لکھ کر گھوڑے کو خصی کرنے سے منع کیا۔
(۳۳۲۴۵) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ مُہَاجِرٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ أَنَّ عُمَرَ کَتَبَ یَنْہَی عَنْ خِصَائِ الْخَیْلِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৪৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھوڑے اور جانوروں کو خصی کرنے کے بارے میں جن حضرات نے اس کو مکروہ قرار دیا ہے
(٣٣٢٤٦) حضرت ابراہیم بن مہاجر البجلی (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے خط لکھا : کہ گھوڑوں کو خصی مت کیا جائے اور ان کو دو سو سے زیادہ نہ دوڑایا جائے۔
(۳۳۲۴۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ مُہَاجِرٍ الْبَجَلِیِّ ، قَالَ : کَتَبَ عُمَرُ أَنْ لاَ یُخْصَی فَرَسٌ ، وَلاَ یَجْرِی من أَکْثَرَ مِنْ مِئَتَیْنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৪৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھوڑے اور جانوروں کو خصی کرنے کے بارے میں جن حضرات نے اس کو مکروہ قرار دیا ہے
(٣٣٢٤٧) حضرت یزید بن ابی حبیب (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن عبد العزیز (رض) نے خط لکھ کر مصر والوں کو منع کیا کہ وہ گھوڑے کو خصی نہ کریں۔ اور بچوں کو گھوڑوں پر نہ دوڑائیں۔
(۳۳۲۴۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا أُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ ، قَالَ : کَتَبَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ إلَی أَہْلِ مِصْرَ یَنْہَاہُمْ عَنْ خِصَائِ الْخَیْلِ ، وَأَنْ یُجْرِی الصِّبْیَانُ الْخَیْلَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৪৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھوڑے اور جانوروں کو خصی کرنے کے بارے میں جن حضرات نے اس کو مکروہ قرار دیا ہے
(٣٣٢٤٨) حضرت ربیع بن انس (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت انس (رض) کو فرماتے ہوئے سنا کہ اس آیت : { وَلآمُرَنَّہُمْ فَلَیُغَیِّرُنَّ خَلْقَ اللہِ } میں خصی کرنا مراد ہے۔
(۳۳۲۴۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّازِیّ ، عَنِ الرَّبِیعِ بْنِ أَنَسٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَنَسًا یَقُولُ : {وَلآمُرَنَّہُمْ فَلَیُغَیِّرُنَّ خَلْقَ اللہِ} قَالَ : الْخِصَائُ۔
tahqiq

তাহকীক: