মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

جہاد کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৪৭৮ টি

হাদীস নং: ১৯৯০৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کیا جہاد کرنا واجب ہے
(١٩٩٠٩) حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں کہ ایمان کی بنیاد چار چیزیں ہیں۔ 1 ۔ نماز 2 ۔ زکوۃ 3 ۔ جہاد 4 ۔ امانت۔
(۱۹۹۰۹) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ الْقَعْقَاعِ ، عَنْ أَبِی زُرْعَۃَ ، قَالَ : قَالَ عُمَرُ : عُرَی الإِیمَانِ أَرْبَعَۃٌ : الصَّلاَۃُ وَالزَّکَاۃُ وَالْجِہَادُ وَالأَمَانَۃُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯০৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کیا جہاد کرنا واجب ہے
(١٩٩١٠) حضرت حذیفہ (رض) فرماتے ہیں کہ اسلام کے آٹھ حصے ہیں، نماز ایک حصہ ہے، زکوۃ ایک حصہ ہے، جہاد ایک حصہ ہے، حج ایک حصہ ہے، رمضان کا روزہ ایک حصہ ہے، اچھے کام کا حکم دینا ایک حصہ ہے، برے کام سے روکنا ایک حصہ ہے۔ وہ شخص نامراد ہے جس کے پاس کوئی نہیں حصہ ہے۔
(۱۹۹۱۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ صِلَۃَ ، قَالَ حُذَیْفَۃُ : الإِسْلاَمُ ثَمَانیَۃُ أَسْہُمٍ : الصَّلاَۃُ سَہْمٌ ، وَالزَّکَاۃُ سَہْمٌ ، وَالْجِہَادُ سَہْمٌ ، وَالْحَجُّ سَہْمٌ ، وَصَوْمُ رَمَضَانَ سَہْمٌ ، وَالأَمْرُ بِالْمَعْرُوفِ سَہْمٌ ، وَالنَّہْیُ عَنِ الْمُنْکَرِ سَہْمٌ ، وَقَدْ خَابَ مَنْ لاَ سَہْمَ لَہُ۔ (بزار ۲۹۲۸۔ دارقطنی ۶۲۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯১০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کیا جہاد کرنا واجب ہے
(١٩٩١١) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ اگر تم میں سے کسی کو بزدلی لاحق ہو تو وہ ہرگز جہاد نہ کرے۔
(۱۹۹۱۱) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : إذَا أَحَسَّ أَحَدُکُمْ مِنْ نَفْسِہِ جُبْنًا فَلاَ یَغْزُوَنَّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯১১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کیا جہاد کرنا واجب ہے
(١٩٩١٢) حضرت یزید بن بشر سکسکی (رض) فرماتے ہیں کہ میں مدینہ آیا تو حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کی خدمت میں حاضر ہوا، اس وقت ان کے پاس ایک عراقی شخص آیا اور اس نے کہا کہ اے عبداللہ بن عمر ! کیا بات ہے آپ حج اور عمرہ تو کرتے ہیں لیکن آپ نے اللہ کے راستے میں جہاد کرنا چھوڑ دیا ہے، حضرت ابن عمر (رض) نے فرمایا تیرا ناس ہو ! ایمان کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے۔ یہ کہ تو اللہ کی عبادت کرے، نماز قائم کرے، زکوۃ ادا کرے، حج کرے اور رمضان کے روزے رکھے۔ اس آدمی نے کہا کہ یہ باتیں مجھے دوبارہ بتائیں ؟ حضرت عبداللہ (رض) نے فرمایا کہ اے اللہ کے بندے ! تو اللہ کی عبادت کر، نماز قائم کر، زکوۃ ادا کر، حج کر اور رمضان کے روزے رکھ۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہم سے یونہی فرمایا ہے، ان کے بعد پھر جہاد اچھا عمل ہے۔
(۱۹۹۱۲) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ ، عَنْ عَطِیَّۃَ مَوْلَی بَنِی عَامِرٍ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ بِشْرٍ السَّکْسَکِیِّ ، قَالَ : قدِمْت الْمَدِینَۃَ فَدَخَلْت عَلَی عَبْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ فَأَتَاہُ رَجُلٌ مِنْ أَہْلِ الْعِرَاقِ ، فَقَالَ : یَا عَبْدَ اللہِ بْنَ عُمَرَ ، مَالَک تَحُجُّ وَتَعْتَمِرُ وَقَدْ تَرَکْت الْغَزْوَ فِی سَبِیلِ اللہِ ؟ قَالَ : وَیْلک إنَّ الإِیمَانَ بُنِیَ عَلَی خَمْسٍ : تَعْبُدُ اللَّہَ ، وَتُقِیمُ الصَّلاَۃَ ، وَتُؤْتِی الزَّکَاۃَ ، وَتَحُجُّ ، وَتَصُومُ رَمَضَانَ ، قَالَ : فَرَدَّہَا عَلَیَّ ۔ فَقَالَ : یَا عَبْدَ اللہِ تَعْبُدُ اللَّہَ ، وَتُقِیمُ الصَّلاَۃَ ، وَتُؤْتِی الزَّکَاۃَ ، وَتَحُجُّ ، وَتَصُومُ رَمَضَانَ ، کَذَلِکَ قَالَ لَنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، ثُمَّ الْجِہَادُ حَسَنٌ۔ (بخاری۸۔ مسلم ۲۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯১২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کیا جہاد کرنا واجب ہے
(١٩٩١٣) حضرت نافع فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر (رض) اپنے بیٹوں کو جہاد کے لیے بھیجتے تھے اور انھیں سواری پر سوار کرتے تھے۔ حضرت ابن عمر (رض) کی رائے تھی کہ نماز کے بعد افضل عمل اللہ کے راستے میں جہاد کرنا ہے۔
(۱۹۹۱۳) حَدَّثَنَا مُعَاذٌ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، قَالَ : کَانَ ابْنُ عُمَرَ یَغْزُو بِنَفْسِہِ وَیَحْمِلُ عَلَی الظَّہْرِ وَیَرَی أَنَّ الْجِہَادَ فِی سَبِیلِ اللہِ أَفْضَلُ الأَعْمَالِ بَعْدَ الصَّلاَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯১৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کیا جہاد کرنا واجب ہے
(١٩٩١٤) حضرت امیہ شامی فرماتے ہیں کہ حضرت مکحول اور حضرت رجاء بن حیوہ لشکر کے پچھلے حصے میں رہتے تھے اور اس سے جدا نہیں ہوتے تھے۔
(۱۹۹۱۴) حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَکٍ، عَنْ أُمَیَّۃَ الشَّامِیِّ، قَالَ: کَانَ مَکْحُولٌ وَرَجَائُ بْنُ حَیْوَۃَ یَخْتَارَانِ السَّاقَۃَ لاَ یُفَارِقَانِہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯১৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کیا جہاد کرنا واجب ہے
(١٩٩١٥) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ اللہ کے راستے میں غالب رہنے والا شہید سے افضل ہے۔
(۱۹۹۱۵) حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ صَالِحٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : الْغَالِبُ فِی سَبِیلِ اللہِ أَفْضَلُ مِنَ الْمَقْتُولِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩১৯৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امام کی اطاعت اور اس کی نافرمانی کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٩٦) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جس نے میری اطاعت کی تحقیق اس نے اللہ کی اطاعت کی۔ اور جس نے امیر کی اطاعت کی تحقیق اس نے میری اطاعت کی ، اور جس نے میری نافرمانی کی تحقیق اس نے اللہ کی نافرمانی کی۔ اور جس نے امیر کی نافرمانی کی تحقیق اس نے میری نافرمانی کی۔
حدثنا أبو عبد الرحمن قَالَ حدثنا أبو بکر بن أبی شیبۃ قال:

(۳۳۱۹۶) حَدَّثَنَا وَکِیعُ بْنُ الْجَرَّاحِ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ أَطَاعَنِی فَقَدْ أَطَاعَ اللَّہَ وَمَنْ أَطَاعَ الإِمَامَ فَقَدْ أَطَاعَنِی ، وَمَنْ عَصَانِی فَقَدْ عَصَی اللَّہَ وَمَنْ عَصَی الإِمَامَ فَقَدْ عَصَانِی۔ (ابن ماجہ ۲۸۵۹۔ احمد ۲۵۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩১৯৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امام کی اطاعت اور اس کی نافرمانی کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٩٧) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جس نے میری اطاعت کی تحقیق اس نے اللہ کی اطاعت کی ۔ اور جس نے میرے امیر کی اطاعت کی تحقیق اس نے میری اطاعت کی۔
(۳۳۱۹۷) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ أَبِی الزِّنَادِ ، عَنِ الأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ أَطَاعَنِی فَقَدْ أَطَاعَ اللَّہَ ، وَمَنْ أَطَاعَ أَمِیرِی فَقَدْ أَطَاعَنِی۔ (بخاری ۲۹۵۷۔مسلم ۳۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩১৯৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امام کی اطاعت اور اس کی نافرمانی کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٩٨) حضرت ابو صالح (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت ابوہریرہ (رض) نے اس آیت کی تفسیر یوں بیان فرمائی : آیت :

ترجمہ : اطاعت کرو اللہ کی اور اطاعت کرو رسول کی ، اور صاحبان اقتدار و اختیار کی۔ فرمایا : اس سے مراد امراء ہیں۔
(۳۳۱۹۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : {أَطِیعُوا اللَّہَ وَأَطِیعُوا الرَّسُولَ وَأُولِی الأَمْرِ مِنْکُمْ} قَالَ : الأُمَرَائُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩১৯৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امام کی اطاعت اور اس کی نافرمانی کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٩٩) حضرت مصعب بن سعد (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) بن ابی طالب نے چند کلمات ارشاد فرمائے اور بالکل درست فرمایا : وہ یہ کہ امام پر لازم ہے کہ وہ اللہ کے نازل کردہ قرآن کے مطابق فیصلہ کرے۔ اور امانت کو ادا کرے ۔ اور اس نے ایسا کردیا تو پھر مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ اس کی بات سنیں اور اطاعت کریں ۔ اور جب ان کو پکارا جائے تو وہ پکار کا جواب دیں۔
(۳۳۱۹۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ مُصْعَبَ بْنَ سَعْدٍ یَقُولُ : قَالَ عَلِیُّ بْنُ أَبِی طَالِبٍ : کَلِمَاتٌ أَصَابَ فِیہِنَّ : حَقٌّ عَلَی الإِمَامِ أَنْ یَحْکُمَ بِمَا أَنْزَلَ اللَّہُ وَأَنْ یُؤَدِّیَ الأَمَانَۃَ ، فَإِذَا فَعَلَ ذَلِکَ کَانَ حَقًّا عَلَی الْمُسْلِمِینَ أَنْ یَسْمَعُوا وَیُطِیعُوا وَیُجِیبُوا إذَا دُعُوا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩১৯৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امام کی اطاعت اور اس کی نافرمانی کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣٢٠٠) حضرت عبداللہ بن محمد بن عقیل (رض) فرماتے ہیں کہ آیت میں : { وَأُولِی الأَمْرِ مِنْکُمْ } سے مراد فقہاء اور اصحاب خیر مراد ہیں۔
(۳۳۲۰۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ صَالِحٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِیلٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ : {وَأُولِی الأَمْرِ مِنْکُمْ} قَالَ : أُولُوا الْفِقْہِ أُولُو الْخَیْرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২০০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امام کی اطاعت اور اس کی نافرمانی کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣٢٠١) حضرت ابن ابی نجیح (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت مجاہد (رض) نے اس آیت کی تفسیر یوں بیان فرمائی : آیت { أَطِیعُوا اللَّہَ وَأَطِیعُوا الرَّسُولَ وَأُولِی الأَمْرِ مِنْکُمْ } حضرت مجاہد (رض) فرماتے تھے کہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ (رض) اکثر فرماتے تھے کہ ار باب عقل و دانش اور اللہ کے دین میں سمجھ بوجھ رکھنے والے لوگ مراد ہیں۔
(۳۳۲۰۱) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ فِی قَوْلِہِ : {أَطِیعُوا اللَّہَ وَأَطِیعُوا الرَّسُولَ وَأُولِی الأَمْرِ مِنْکُمْ} قَالَ : کَانَ مُجَاہِدٌ یَقُولُ : أَصْحَابُ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَرُبَّمَا قَالَ : أُولُو الْعَقْلِ وَالْفِقْہِ فِی دِینِ اللہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২০১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امام کی اطاعت اور اس کی نافرمانی کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣٢٠٢) حضرت الربیع بن انس (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت ابو العالیہ (رض) نے ارشاد فرمایا : اولوا الامر سے مراد علماء کرام ہیں۔
(۳۳۲۰۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ ، عَنِ الرَّبِیعِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ أَبِی الْعَالِیَۃِ ، قَالَ : الْعُلَمَائُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২০২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امام کی اطاعت اور اس کی نافرمانی کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣٢٠٣) حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جس شخص نے امام سے بیعت کی تو اس نے اپنے ہاتھ کا قبضہ اور دل کی محبت اس کو عطا کردی۔ پس اس کو چاہیے کہ وہ اپنی طاقت کے بقدر اس کی اطاعت کرے۔
(۳۳۲۰۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، وَأَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ وَہْبٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ رَبِّ الْکَعْبَۃِ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ بَایَعَ إمَامًا فَأَعْطَاہُ صَفْقَۃَ یَدِہِ وَثَمَرَۃَ قَلْبِہِ فَلْیُطِعْہُ مَا اسْتَطَاعَ۔ (مسلم ۱۴۷۳۔ احمد۱۶۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২০৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امام کی اطاعت اور اس کی نافرمانی کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣٢٠٤) حضرت ام حصین (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میدان عرفات میں خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا : اگر تم پر کسی حبشی غلام کو بھی امیر بنادیا جائے تو اس کی بات سنو اور اس کی اطاعت کروجب تک وہ کتاب اللہ شریف کی روشنی میں تمہاری قیادت کرے۔
(۳۳۲۰۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ الْحُصَیْنِ ، عَنْ جَدَّتِہِ أُمِّ الْحُصَیْنِ ، قَالَتْ : سَمِعْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَہُوَ یَخْطُبُ بِعَرَفَۃَ وَہُوَ یَقُولُ : إِنْ أُمِّرَ عَلَیْکُمْ عَبْدٌ حَبَشِیٌّ فَاسْمَعُوا لَہُ وَأَطِیعُوا مَا قَادَکُمْ بِکِتَابِ اللہِ۔ (مسلم ۱۴۶۸۔ احمد ۷۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২০৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امام کی اطاعت اور اس کی نافرمانی کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣٢٠٥) حضرت ام حصین احمیہ (رض) فرماتی ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میدان عرفات میں خطبہ دیا اس حال میں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چادر کو لپیٹا ہوا تھا اور ارشاد فرمایا : اگر تم پر ناک کٹے حبشی غلام کو بھی امیر بنادیا جائے تو اس کی بات کو سنو اور اس کی اطاعت کرو جب تک کہ وہ قرآن مجید کی روشنی میں تمہاری قیادت کرے۔
(۳۳۲۰۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْعَیْزَارِ بْنِ حُرَیْثٍ الْعَبْدِیِّ ، عَنْ أُمِّ الْحُصَیْنِ الأَحْمَسِیَّۃِ ، قَالَتْ : سَمِعْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَہُوَ یَخْطُبُ بِعَرَفَۃَ وَعَلَیہ بُرْدٍ مُتَلَفِّعًا بِہِ وَہُوَ یَقُولُ : إِنْ أُمِّرَ عَلَیْکُمْ عَبْدٌ حَبَشِیٌّ مُجَدَّعٌ فَاسْمَعُوا لَہُ وَأَطِیعُوا مَا قَادَکُمْ بِکِتَابِ اللہِ۔ (احمد ۴۰۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২০৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امام کی اطاعت اور اس کی نافرمانی کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣٢٠٦) حضرت ابو صالح (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت ابوہریرہ (رض) نے اس آیت کی تفسیر یوں بیان فرمائی : آیت { أَطِیعُوا اللَّہَ وَأَطِیعُوا الرَّسُولَ وَأُولِی الأَمْرِ مِنْکُمْ } کہ اس سے لشکروں کے امیر مراد ہیں۔
(۳۳۲۰۶) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ {أَطِیعُوا اللَّہَ وَأَطِیعُوا الرَّسُولَ وَأُولِی الأَمْرِ مِنْکُمْ} ، قَالَ : أُمَرَائُ السَّرَایَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২০৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کا بیان
(٣٣٢٠٧) حضرت حارث بن یزید الخضرمی (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت ابو ذر (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منصب حکومت کا سوال کیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یقیناً تو کمزور ہے۔ اور بیشک یہ بہت بڑی امانت ہے۔ اور بیشک یہ قیامت کے دن ذلت اور شرمندگی کا سبب ہوگی۔ سوائے اس شخص کے لیے جس نے اس کو حق کے ساتھ پکڑا اور اس بارے میں جو اس پر لازم تھا وہ حق ادا کیا۔
(۳۳۲۰۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ أَنَّ الْحَارِثَ بْنَ یَزِیدَ الْحَضْرَمِیَّ أَخْبَرَہُ أَنَّ أَبَا ذَرٍّ سَأَلَ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الإِمَارَۃَ ، وَأَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : إنَّک ضَعِیفٌ وَإِنَّہَا أَمَانَۃٌ ، وَإِنَّہَا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ خِزْیٌ وَنَدَامَۃٌ ، إِلاَّ مَنْ أَخَذَہَا بِحَقِّہَا وَأَدَّی الَّذِی عَلَیْہِ فِیہَا۔

(مسلم ۱۴۵۷۔ طیالسی ۴۸۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২০৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کا بیان
(٣٣٢٠٨) حضرت ابو موسیٰ (رض) فرماتے ہیں کہ میں اور میرے دو چچا زاد بھائی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے ، ان دونوں آدمیوں میں سے ایک نے کہا : اے اللہ کے رسول 5! اللہ نے جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سلطنت عطا فرمائی ہے اس میں سے کسی حصہ پر ہمیں بھی امیر بنادیں۔ اور دوسرے شخص نے بھی یہی بات کہی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یقیناً اللہ کی قسم ! ہم یہ عہدہ اس شخص کو سپرد نہیں کرتے جو اس کا سوال کرے اور نہ اس شخص کو جو اس پر لالچی ہو۔
(۳۳۲۰۸) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا بُرَیْدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ ، عَنْ أَبِی مُوسَی ، قَالَ : دَخَلْتُ عَلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَا وَرَجُلاَنِ مِنْ بَنِی عَمِّی ، فَقَالَ أَحَدُ الرَّجُلَیْنِ : یَا رَسُولَ اللہِ ، أَمِّرْنَا عَلَی بَعْضِ مَا وَلاَک اللَّہُ ، وَقَالَ الآخَرُ مِثْلَ ذَلِکَ ، قَالَ : فَقَالَ : إنَّا وَاللہِ لاَ نُوَلِّی ہَذَا الْعَمَلَ أَحَدًا سَأَلَہُ وَلاَ أَحَدًا حَرَصَ عَلَیْہِ۔ (بخاری ۷۱۴۹۔ ابوداؤد ۲۹۲۳)
tahqiq

তাহকীক: